Tag: سراج الحق

  • سندھ کی تقسیم خطرناک بات ہے، سراج الحق

    سندھ کی تقسیم خطرناک بات ہے، سراج الحق

    نواب شاہ: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے نواب شاہ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں بھتہ خوری اور رشوت خوری کا کمیشن راج ہے ملک میں موت سستی اور قلم اور کتاب مہنگی ہوچکی ہے۔

    امیر جماعت اسلامی نے نواب شاہ میں جلسے خطاب کرتے ہوئے کہا ملک میں جنرلوں کی حکومت اور جمہوریت کی حکومت رہی لیکن عوام کی حالت نہیں بدل سکی سندھ موہن جو دارو کا نقشہ پیش کر رہا ہے، اس سے پہلے مٹیاری میں مخدوم امین فہیم سے ملاقات کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا سندھ کی تقسیم خطرناک بات ہے،امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ کچھ لوگ پچاس صوبوں کی بات کرتےہیں ان لوگوں سےچارصوبےنہیں چلائےجارہے۔

  • سراج الحق کا سیاسی بحران حل نہ کرنے کا اعتراف

    سراج الحق کا سیاسی بحران حل نہ کرنے کا اعتراف

    ٹنڈومحمد خان : امیرجماعتِ اسلامی سراج الحق نے سیاسی بحران کے حل نہ کرنے کا اعتراف کرلیا ہے۔

    سراج الحق نے کہا ہے کہ دھرنے کے رہنماؤں نے مزید جذبات کا مظاہرہ کیا تو آئین اور جمہوریت ختم ہو جائے گی۔

    ٹنڈو محمد خان کے ایوبیہ اسٹاپ پر جلسے سے خطاب میں سراج الحق کا کہنا تھا کہ بلدیاتی الیکشن وقت کی اہم ضرورت ہے، سندھ کی تقسیم کا مطالبہ کر نے والےعوام کو آپس میں لڑانا چاہتے ہیں۔

    سراج الحق نےکہا ہے کہ وزیراعظم سے اپیل ہے کہ وہ ڈاکٹرعافیہ کو بھی اپنے ہمراہ لائیں، انہوں نے کہا ہے کہ ہم پاکستان میں خلافتِ راشدہ کا نظام چاہتے ہیں، سراج الحق نے تیئس نومبر سے مینارِ پاکستان سے چترال تک پاکستان تحریک شروع کرنے کا اعلان بھی کیا ہے۔

  • پی ٹی آئی اراکینِ قومی اسمبلی کے استعفے منظورنہ کیے جائیں، سراج الحق

    پی ٹی آئی اراکینِ قومی اسمبلی کے استعفے منظورنہ کیے جائیں، سراج الحق

    اسلام آباد: امیر جماعتِ اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے اراکینِ قومی اسمبلی کے استعفوں کو منظور نہ کیا جائے، پاکستان تحریکِ انصاف کے تین اراکین قومی اسمبلی کو استعفوں کی تصدیق کیلئے اسپیکر نے کل طلب کرلیا ہے۔

     سراج الحق نے اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق سے ٹیلی فونک رابطے کے دوران بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے اراکینِ قومی اسمبلی کے استعفوں کو منظور نہ کیا جائے، استعفوں کی منظوری سے مزید سیاسی بحران پیدا ہوسکتا ہے۔

    دوسری جانب اسپیکر قومی اسمبلی نے تحریکِ انصاف کے رہنما شاہ محمودقریشی، علی محمد خان اور اسد عمر کو استعفوں کی تصدیق کےلیے کل طلب کیا ہے جبکہ عارف علوی، شیریں مزاری اور منزہ حسن کو جمعہ کے دن طلب کیا گیا ہے۔

    پی ٹی آئی کے پانچ اراکین قومی اسمبلی کے استعفوں کو غیر آئینی قرار دے دیا گیا ہے، پانچوں اراکین نے اسپیکر کے بجائے عمران خان کو استعفے ایڈریس کیے تھے۔

  • غیرجمہوری نظام سے پاکستان دولخت اوربہت نقصان ہوا،سراج الحق

    غیرجمہوری نظام سے پاکستان دولخت اوربہت نقصان ہوا،سراج الحق

    پشاور: امیر جماعتِ اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ سیاسی جرگہ بہترین کام کر رہا ہے، امید ہے مسائل حل ہوجائیں گے، پاکستان اب آمرانہ طرز عمل کا متحمل نہیں ہوسکتا، غیر جمہوری ںظام کی وجہ سے پاکستان دو لخت ہوا۔

    امیر جماعتِ اسلامی سراج الحق نے پشاور میں اجتماعی شادی کی تقریب میں شرکت کی، اُن کا کہنا تھا کہ غیر جمہوری نظام سے پاکستان کو ہمیشہ نقصان پہنچا ہے، پاکستان کے دو ٹکڑے بھی غیر جمہوری عمل کا نتیجہ تھے۔

    سراج الحق کا کہنا تھا کہ حکومت، پی ٹی آئی اور پی اے ٹی کے درمیان 80فیصد معاملات حل ہوچکے ہیں، غیر جمہوری نظام سے پاکستان دولخت اوربہت نقصان ہواہے۔

    سراج الحق کا کہنا ہے کہ ہمیں قومیتوں سے بالاتر ہوکر پاکستان کی بات کرنی چاہیے، امید ہے مسائل جلد ہوجائیں گے، سیاسی جرگہ بہترین کام کررہاہے،

    انکا کہنا تھا کہ فریقین کو مذاکرات کی میز پر لاکر مسائل حل کرلیے جائیں گے، انھوں نے کہا کہ میں وہ لمحہ دیکھ رہا ہوں جب تینوں فریقین عزت کے ساتھ صلح پرآمادہ ہو جائیں گے۔

  • دھرنوں کےحل کیلئےرابطے ازسرِنوبحال کریںگے،سراج الحق

    دھرنوں کےحل کیلئےرابطے ازسرِنوبحال کریںگے،سراج الحق

    لاہور: جماعتِ اسلامی پاکستان کےامیرسراج الحق نے کہا ہے کہ سیاسی بحران کی وجہ سے ہردن ایک قیامت گزررہی ہے اس لئے ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ موجودہ سیاسی بحران کے حل کے لئے فریقین سے رابطے ازسرِنو بحال کریں گے، یہ بات انہوں نے منصورہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں اس بات کا احساس ہے کہ گذشتہ اڑسٹھ سال سے پاکستان میں مفاد پرستوں نے سیاست جمہوریت، معاشی اداروں اورعوام کویرغمال بنا رکھا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملک میں اب تک کئی صحافیوں کو قتل کیا جا چکا ہے لیکن بد قسمتی سے آج تک کسی صحافی کے قاتل کو گرفتارنہیں کیا جاسکا،کیونکہ پاکستان میں غریب کے خون کی کوئی قیمت نہیں،سراج الحق نے کہا کہ دھرنوں سے سب سے زیادہ نقصان عوام کا ہوا ہے،ہم کسی ایسے اقدام کی حمایت نہیں کریں گے کہ جس سے آئین اورجمہوریت پرضرب پڑتی ہو۔

    امیرجماعتِ اسلامی نے کہا کہ ملک کے حالات کو بہتربنانے اورپاکستان کو قائدِ اعظم محمد علی جناح کے اصولوں کے مطابق بنانے کیلئے نومبر کے مہینے میں مینارِپاکستان پر جلسے کاانعقاد کیا جائیگا،جس میں تحریکِ پاکستان کے کارکنان کومدعوکیا جائیگا، اورہم ایک نئے جذبے کے ساتھ تحریک پاکستان کا آغازکریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں غریبوں کی نہیں جاگیرداروں کی حکومت ہے، ہم الیکشن کمیشن کی تمام خرابیوں کو دور کرنے کیلئے کی جانے والی تمام کوششوں کی حمایت کریں گے۔

  • آصف زرداری سے اپوزیشن جرگے کے ارکان کی ملاقات

    آصف زرداری سے اپوزیشن جرگے کے ارکان کی ملاقات

      کراچی: سابق صدرآصف علی زرداری سے گزشتہ رات اپوزیشن جرگہ کےارکان امیر جماعت اسلامی سراج الحق اورپیپلز پارٹی کے رہنماءرحمان ملک نے بلاول ہاؤس میں ملاقات کی ۔

    سراج الحق نےگلہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک مسئلےحل کرنا شروع کرتے ہیں تو دوسرا شروع ہوجاتا ہے۔رحمان ملک کا کہنا تھا کہ یہ تینوں فریقین کی انا کا مسئلہ ہے۔ سیاسی جرگہ نے آصف زرداری کو اسلام آبادکی صورتحال پرپیش رفت سےآگاہ کیا اور آصف زرداری کوجرگے کےسیاسی رابطوں کے بارے میں بتایا گیا۔

    ملاقات میں ڈاکٹر طاہر القادری اور عمران خان کےمطالبات اورحکومتی اقدامات پر بھی بات چیت کی گئی۔ آصف زرداری نے کہا کہ یہ وقت جمہوری قوتوں کے اتحاد کا ہے۔

    بلاول ہاؤس پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو ملکی استحکام کیلئے کام کرناچاہیے ۔ کراچی ائیر پورٹ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے.

    پیپلزپارٹٰی کے رہنما رحمان ملک نے کہا کہ تینوں فریقین اپنی انا کے خول سے باہر نہیں نکل رہے۔ اور اگر یہی صورتحال رہی تو پارلیمنٹ اور سینیٹ کے سامنے مزید دو کنٹینرز رکھنے پڑیں گے۔اس موقع پر سراج الحق اور رحمان ملک نے علامہ عباس کمیلی کے بیٹے علی اکبر کمیلی کی ٹارگٹ کلنگ کی شدید الفاظ میں مذمت بھی کی۔

  • مسائل خودحل کرلیں توکوئی اورنہیں آئےگا، سراج الحق

    مسائل خودحل کرلیں توکوئی اورنہیں آئےگا، سراج الحق

    اسلام آباد :جماعت اسلامی پاکستان کے سربراہ سراج الحق نے کہا ہے کہ قوم اس وقت دھرنوں اور محاصرے کی زد میں ہے، تمام معاملات بند گلی میں جاچکے ہیں،آئین کا خاتمہ ہوا تو پھر سب کو اکٹھا کرنا ناممکن ہوجائے گا۔

    اسلام آباد میں اپوزیشن جماعتوں کے نمائندگان کا اجلاس ہوا جو تین گھنٹے تک جاری رہا، اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ ان کا سابق صدر زرداری اور شاہ محمود قریشی سے رابطہ ہوا ہے، اگر موجود ہ حالات برقراررہے تو سیاست اور آئین کا خاتمہ ہوجائے گا، ہم بحران کے حل کی کوشش کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ آج رات نو بجے وہ عمران خان اور طاہر القادری سے ملاقات کریں گے، فریقین کو چاہیے کہ پارٹی مفادات ایک طرف رکھتے ہوئے قومی مفادات کو پیش نظررکھیں ۔

    اس موقع پر سابق وزیرداخلہ رحمان ملک کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کے فیصلے پائیدار ہوتے ہیں، پارلیمنٹ میں بیٹھے افراد تمام افراد درد دل رکھتے ہیں،حکومت کی جانب سے وفاقی وزیرعبدالقادر بلوچ نے اپوزیشن جماعتوں کی کمیٹی بریفنگ دے دی ہے، عمران خان کی جانب سے وزیراعظم کے استعفے کے معاملے پر فریقین میں ڈیڈلاک ختم کرانے کی کوشش کررہے ہیں۔

    رحمان ملک نے کہا کہ آج رات عمران خان اور طاہر القادری سے ہونے والی ملاقات سے قوم کو زیادہ امید نہیں لگانی چاہیے، چینی صدر کا پاکستان نہ آنا ایک دھچکا ہوگا،حکومت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ عمران خان کے پانچ مطالبات پورے ہوچکے ہیں۔

  • میاں نوازشریف کے طرزسیاست سے مطمئن نہیں،سراج الحق

    میاں نوازشریف کے طرزسیاست سے مطمئن نہیں،سراج الحق

    اسلام آباد: جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ ہم میاں نوازشریف کے طرزسیاست سے مطمئن نہیں ،ہم ہر طرح کے تشدد کی مذمت کرتے ہیں چاہے وہ ریاست کی طرف سےہو یا کسی اور کی طرف سے،جن معاشروں میں تشدد کی روایت قائم ہوجائے تو وہ ملک قائم نہیں رہتے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نےاسلام آباد میں آل پارٹیزکانفرنس کے بعد صحافیوں سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ ملک آئین سے محروم ہوا تو وفاق خطرے میں پڑ جائے گا، آئین اورجمہوریت کی بنیاد پرعوام کے فیصلے کا احترام لازم ہے۔

    قومی قیادت تماشا کرنے کی بجائے حقیقی قیادت کرے،ان کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی متفق تھیں کہ دھاندلی کا سد باب ہونا چاہیئے،ملکی معیشت تباہی کی جانب جا رہی ہے اور ترقی کا پہیہ الٹا گھوم رہا ہے، لہٰذا آپس میں سر ٹکرانے کی بجائے مذاکرات کا راستہ اپنایا جائے۔

    امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ عدالت کی جانب سے موجودہ سیاسی بحران کے حل کیلئےکی گئی پیشکش خوش آئند ہے،ہم اس کی مکمل تائید اور حمایت کرتے ہیں، کیو نکہ مہذب معاشرے میں ثالث کا کردار عدالتیں ہی ادا کرتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم مانتے ہیں کہ موجودہ نظام میں خرابیاں موجود ہیں لیکن تمام جماعتیں مل کر ہی سیاسی بحران کو حل کر سکتی ہیں۔

  • وزیر اعظم عمران خان،طاہر القادری سے خودبات کریں، سراج الحق

    وزیر اعظم عمران خان،طاہر القادری سے خودبات کریں، سراج الحق

    پشاور: جماعت اسلامی پاکستان نے وزیر اعظم سے عمران خان اور طاہر القادری سے براہ راست بات چیت کا مطالبہ کردیا ہے جماعت اسلامی نے آج اسلام آباد میں مجلس مشاورت بھی طلب کی ہے۔

    میڈیا سے گفتگو میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ مجلس مشاورت میں حکومت، تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے علاوہ تمام سیاسی جماعتیں شریک ہوں گی، ان کا کہنا تھا کہ مارشل لاء کا نفاذ ملک و قوم کیلئے اچھا نہیں ہوگا،لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ سیاسی بحران کے حل کیلئے مجلس مشاورت کیلئے مختلف جماعتوں سے رابطے ہو گئے ہیں، جس میں معروف قانون دان عاصمہ جہانگیر اور کامران مرتضٰی کو بھی دعوت دی گئی ہے، ان کا کہنا تھا کہ غلط فہمیوں کی ایک خلیج پیدا کر دی گئی ہے۔

  • ثالثی، سہولت کاری یامداخلت عوام کامسئلہ نہیں، سراج الحق

    ثالثی، سہولت کاری یامداخلت عوام کامسئلہ نہیں، سراج الحق

    لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ جمہوریت بند گلی میں آ چکی ہے، حکمرانوں کے پاس اب غلطی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

    انٹرنیشنل حجاب کانفرنس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا کہ ملکی حالات نازک موڑ پر آ گئے ہیں، وقت کم ہے، جس کی زیادہ ذمہ داری ہے، اسے قربانی بھی زیادہ دینا ہو گی۔ انہوں نے کہا اچھا ہوتا کہ آرمی چیف کو درمیان میں ڈالنے کے بعد یہ مسئلہ حل کر لیا جاتا، بحران سیاسی قائدین کو ہی حل کرنا ہے، راولپنڈی کی جانب دیکھنا غلط ہو گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملک میں کنفیوژن بڑھتا جا رہا ہے، سیاسی جماعتوں کے سربراہ مل کر انتخابی دھاندلی کرنے والوں کو سزا اور آئندہ شفاف انتخابات کے حوالے سے معاہدہ کر لیں، انہوں نے کہا کہ دھاندلی کی تحقیقات کرنے والے عدالتی کمیشن کو بھی تمام سیاسی جماعتوں کی حمایت ملنی چاہیئے تاکہ دھاندلی ثابت ہو جائے تو حکومت گھر ہی جائے۔