Tag: سراج الدین حقانی

  • امریکا نے سراج الدین حقانی کی گرفتاری پر ایک کروڑ ڈالر انعامی رقم ختم کردی

    امریکا نے سراج الدین حقانی کی گرفتاری پر ایک کروڑ ڈالر انعامی رقم ختم کردی

    افغانستان کی وزارت داخلہ نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا نے افغان وزیر داخلہ سراج الدین حقانی کی گرفتاری پر ایک کروڑ ڈالر کی انعامی رقم ختم کردی۔

    طالبان کی جانب سے یہ دعویٰ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب گزشتہ دنوں ہی امریکی وفد نے کابل کا دورہ کیا تھا تاہم امریکی محکمہ خارجہ نے اس پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔

    دوسری جانب ایف بی آئی کی ویب سائٹ پر سراج الدین حقانی کے گرفتاری پر ایک کروڑ ڈالر انعامی رقم کا اشتہار اب بھی موجود ہے۔

    یار رہے کہ طالبان اور امریکی وفد کے درمیان کابل میں اہم ملاقات میں امریکی خصوصی ایلچی برائے مغوی افراد ایڈم بوہلر اور زلمے خلیل زاد شامل تھے، اس وفد نے اہم رہنماؤں سے ملاقاتیں کی تھیں جس کے بعد طالبان نے امریکی شہری جارج گلیزمن کو رہا کیا تھا۔

    واضح رہے کہ سراج الدین حقانی اقوامِ متحدہ کی جانب سے جاری کردہ دہشت گردوں کی بلیک لسٹ میں موجود ہیں اور امریکی محکمہ خارجہ نے ان کے بارے میں معلومات دینے پر پچاس لاکھ ڈالر اور بعد میں ایک کروڑ ڈالر انعام کا اعلان کیا تھا۔

  • ’امریکا کو مطلوب‘ طالبان وزیر داخلہ سے یو این خاتون نمائندے کی ملاقات

    ’امریکا کو مطلوب‘ طالبان وزیر داخلہ سے یو این خاتون نمائندے کی ملاقات

    کابل: ’امریکا کو مطلوب‘ طالبان وزیر داخلہ سراج الدین حقانی سے یو این خاتون نمائندے ڈیبورا لیونس نے اہم ملاقات کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی افغانستان کے لیے نمائندہ خصوصی ڈیبورا لیونس نے افغانستان کے نئے وزیر داخہ سراج الدین حقانی کے ساتھ ملاقات کی، حقانی کئی برس سے امریکا کی انتہائی مطلوب افراد کی فہرست میں شامل ہیں۔

    برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز نے طالبان کے ترجمان سہیل شاہین کے حوالے سے بتایا ہے کہ جمعرات کو ہونے والی اس ملاقات میں انسانی بحران سے نمٹنے کی سرگرمیوں سے متعلق بات چیت کی گئی۔

    جاپانی ڈاکٹر کے قاتلوں کو ڈھونڈ نکالیں گے: طالبان ترجمان کا انٹرویو

    سہیل شاہین نے کہا کہ سراج الدین حقانی نے اس پر زور دیا کہ اقوام متحدہ کے کارکن کسی بھی رکاوٹ کے بغیر افغان عوام کے لیے امدادی سرگرمیاں انجام دے سکتے ہیں۔

    افغانستان میں اقوام متحدہ کے مشن نے کہا کہ بدھ کو ہونے والی ملاقات میں ڈیبورا لیونس نے اس بات پر زور دیا کہ اس وقت اقوام متحدہ اور دیگر امدادی کارروائیاں کرنے والے افراد کو بغیر کسی رکاوٹ کے افغان عوام کی مدد کرنے کے لیے سازگار ماحول کی ضرورت ہے۔

    خیال رہے کہ دو دہائیوں تک جاری رہنے والی جنگ میں اقوام متحدہ کے عملے کے ارکان کو بھی طالبان کی جانب سے نشانہ بنانے کے واقعات پیش آتے رہے ہیں۔ 2009 میں کابل کے ایک گیسٹ ہاؤس میں اقوام متحدہ کے غیر ملکی عملے پر طالبان جنگجوؤں نے مہلک ترین حملہ کیا تھا۔

    روئٹرز کے مطابق حقانی نیٹ ورک کو متعدد حملوں کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے، امریکا نے اس نیٹ ورک کو 2012 میں دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کیا تھا۔

  • طالبان شوری کا اجلاس : نئے امیرکی تقرری کیلئے صلاح مشورے

    طالبان شوری کا اجلاس : نئے امیرکی تقرری کیلئے صلاح مشورے

    کابل : نئے امیر کی تلاش کے لئے طالبان شوری کا اجلاس نامعلوم مقام پر جاری ہے، اجلاس میں پانچ ناموں پر غور کیا جارہا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حقانی نیٹ ورک کےسربراہ سراج الدین حقانی کوطالبان کا نیا امیر بنائے جانے کا امکان ظاہرکیاجارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملااخترمنصور کی مبینہ ہلاکت کے بعد نئے امیر کی تلاش کے لئے طالبان شوریٰ کا اجلاس نامعلوم مقام پر جاری ہے جس میں پانچ ناموں پر غورکیا جارہا ہے۔

    طالبان نئے امیر کی تقرری کے لئے سر جوڑ کر بیٹھ گئے، طالبان ذرائع کے مطابق شوریٰ پانچ ناموں پر غورکررہی ہے جن میں ملا سراج الدین حقانی، ملاعمرکا بیٹا یعقوب،اور ملا قیوم ذاکر سرفہرست ہیں۔

    طالبان ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ ملا اختر منصور کی مخبری ایرانی حساس اداروں نے کی تھی۔ واضح رہے کہ امریکی حکام اورافغان طالبان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ملا اختر منصورہفتے کے روز پاک ایران سرحد کے قریب ایک ڈرون حملے میں ہلاک ہوگئے تھے۔ جبکہ پاکستان نے ملا منصور کی ہلاکت کی تصدیق سے انکار کر دیا ہے۔

    مزید پڑھیں:  ملا منصور کی ہلاکت کی تصدیق نہیں کی جاسکتی، نوازشریف

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    طالبان رہنما سراج الدین حقانی کون ہیں؟

    حقانی نیٹ ورک کےسربراہ سراج الدین حقانی کوطالبان کاامیر بنائے جانے کا امکان ظاہرکیاجارہاہے، افغان امور کےماہررحیم اللہ یوسف زئی نے بھی امکان ظاہرکیا ہے۔

    طالبان رہنما سراج حقانی کے حوالے سے رپورٹ کے مطابق تینتالیس سال کےسراج الدین حقانی روس افغان جنگ کےاہم کمانڈرجلال الدین حقانی کے صاحبزادےہیں۔

    انہوں نے ابتدائی تعلیم شمالی وزیرستان میں اپنے والد کے مدرسے اورپھر اکوڑہ خٹک میں حاصل کی، والد کی بیماری کے سبب حقانی نیٹ ورک کی قیادت کرنے لگے۔

    اسی دوران طالبان کے بھی قریب آگئے۔ اوراب ان کا نام نئے امیرکے طورپرلیا جارہا ہے، امریکا نے سراج الدین حقانی کے سر کی قیمت دس ملین ڈالرز مقرر کر رکھی ہے۔

    ان پردو ہزار آٹھ میں کابل میں ہوٹل پر حملے کی منصوبہ بندی کاالزام ہے، جس میں امریکی شہری سمیت چھ افراد مارے گئے تھے۔

    سراج الدین حقانی کو حامد کرزئی سمیت دیگرمتعدد حملوں کاماسٹر مائنڈ قراردیا جاتا ہے، فروری دوہزار دس میں سراج الدین حقانی کو امریکی ڈرون حملے میں ہدف بنانے کا دعویٰ بھی کیا گیا جو بعد میں غلط نکلا۔