Tag: سراغ مل گیا

  • تھائی لینڈ کے غاروں میں لاپتہ جونیئر فٹبال ٹیم کا 9 دن بعد معجزاتی طور پر سراغ مل گیا

    تھائی لینڈ کے غاروں میں لاپتہ جونیئر فٹبال ٹیم کا 9 دن بعد معجزاتی طور پر سراغ مل گیا

    تھائی لینڈ : غاروں میں نو دن پہلے لاپتہ ہونے والے فٹبال کے بارہ کھلاڑیوں اورکوچ کا سراغ مل گیا، پھنسے افراد کو غار سے نکالنے کے آپریشن میں پانی اور گارے کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تھائی لینڈ میں ایک غار میں پھنسے فتبال ٹیم کے 12 نوجوان لڑکوں اور ان کے کوچ کو معجزاتی طور پر نو دنوں بعد زندہ تلاش کر لیا گیا ہے، امدادی ادارے انہیں غار سے نکالنے کے انتظامات میں مصروف ہیں، یہ غار سیلابی پانی سے بھر گیا تھا۔

    حکام کے مطابق تاحال تمام لوگوں کو غار سے باہر نہیں نکالا جا سکا لیکن بچوں کو بحفاظت باہر نکالنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں اور اس کام میں کئی ہفتے بھی لگ سکتے ہیں۔

    والدین کو بچوں کے ملنے کی اطلاع ملنے کے بعد جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے اور جشن کا سا سماں رہا۔

    تھائی لینڈ کے صوبے چیانگ رائے کے گورنر کا کہنا ہے کہ پیر کی شام لاپتا لڑکوں کا سراغ ملا، جو سیلابی پانی اور گارے سے بھرے ایک غار کے اندر پھنسے ہوئے ہیں، ہم ان لوگوں کا اُس وقت تک خیال رکھیں گے جب تک وہ  غار سے نکلنے کے قابل نہیں ہو جاتے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ  غار کے اندر دہانے سے تمام لوگ  چار کلومیٹر ایک اونچی چٹان پر پناہ لیے ہوئے ہیں۔

    ایک امدادی کارکن کی جانب سے بنائی جانے والی ویڈیو میں بچوں کو لال اور نیلی جرسیاں اور نیکر پہنے سیلابی پانی سے گھری ایک چٹان پر بیٹھے اور کھڑے دیکھایا گیا ہے۔

    خیال کیا جا رہا ہے کہ مسلسل  نو دنوں سے پھنسے رہنے کے باعث وہ لوگ کافی کمزور اور بیمار ہو چکے ہیں، جس سے  تمام لوگوں کو نکالنے کا آپریشن کافی پیچیدہ ثابت ہو سکتا ہے۔

    پھنسے تمام لڑکوں کی عمریں 11 سے 16 سال کے درمیان ہیں جو تمام انڈر 16 فٹ بال ٹیم کے رکن ہیں۔

    یاد رہے 23 جون کو فٹبال ٹیم کے 12 لڑکے اپنے کوچ کے ہمراہ بال میچ کی پریکٹس کے بعد تھام لوانگ نامی غاروں کے سلسلے کی سیر کو گئے تھے اور طوفانی بارش اور سیلاب کے باعث 30 جون کو لاپتہ ہو گئے تھے۔

    لاپتہ ہونے کے بعد تمام لوگوں سے کوئی رابطہ نہیں ہو رہا تھا، جس کے بعد ان کی تلاش کے لیے بڑے پیمانے پر کوششیں شروع کی گئی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں

  • سانحہ کراچی اور داعش کے پمفلٹ کہاں چھپے؟ سراغ مل گیا

    سانحہ کراچی اور داعش کے پمفلٹ کہاں چھپے؟ سراغ مل گیا

    کراچی : اسماعیلی برادری پر حملے کے دوران پھینکے گئے پمفلٹ کہاں چھپے تھے؟ سیکیورٹی اداروں نے سراغ لگالیا ہے، کراچی کے پاکستان چوک میں پرنٹنگ پریس کے چار افراد گرفتار کر لیے گئے ہیں۔

    اسماعیلی برادری سینتالیس افراد کو موت کے گھاٹ اتار کر داعش کے پمفلٹ کہاں چھپے؟ سیکیورٹی اداروں نے سراغ لگالیا ہے، کراچی کے علاقے  پاکستان چوک میں پرنٹنگ پریس کا پتہ چل گیا۔

    سانحہ کراچی کی تحقیقات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے پرنٹنگ پریس پر چھاپہ مار کر چار افرادکوگرفتارکر لیا۔

    ذرائع کےمطابق اسماعیلی برادری کی بس پر سفاکانہ حملےکےدوران پھینکے گئے داعش کے پمفلٹ اس پرنٹنگ پریس میں چھاپے گئے تھے، گرفتار افرادکو نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق کراچی میں امریکی خاتون کالج پرنسپل پر حملے میں پھینکا جانیوالا پمفلٹ بھی اسی پرنٹنگ پریس میں چھاپا گیا تھا۔

    قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے ذرائع کے مطابق کالج پرنسپل ڈیبرہ لوبو اور اسماعیلی برادری کے قتل عام پھینکے گئے پمفلٹ ایک ہی پرنٹنگ پریس میں چھاپے گئے۔

  • سانحہ پشاور کے دوران استعمال ہونے والی سموں کا سراغ مل گیا

    سانحہ پشاور کے دوران استعمال ہونے والی سموں کا سراغ مل گیا

    اسلام آباد: آرمی پبلک اسکول پر حملے کے دوران طالبان امیر عمر منصور عرف نارے سے رابطے کیلئے استعمال ہونے والی سموں کا سراغ ملنے کے بعد سمز جاری کرنے والی فرنچائز کے مالک اور متعلقہ افسر کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    آرمی پبلک اسکول پر حملے کے دوران طالبان امیر عمر منصور عرف نارے سے رابطہ کرنیوالی سموں کا سراغ لگالیا گیا ہے اور پولیس نے سمز جاری کرنے والی موبائل فون فرنچائز کے مالک اور متعلقہ افسر کو گرفتار کرلیا ہے، حساس ادارے گرفتار افراد سے پوچھ گچھ کر رہے ہیں۔

    پشاور کے آرمی پبلک اسکول میں وحشی درندوں نے قیامت ڈھائی، دہشت گرد حملے کے دوران سانحہ پشاور کے ماسٹر مائنڈ عمر منصور عرف نارے سے موبائل فون پر رابطے میں تھے۔

    عمر منصور عرف نارے طالبان کا امیر تھا اور حملے کے دوران پاک افغان سرحد کے علاقے میں تھا، اسکول حملے کے بعد بیس دسمبر کو وادی تیراہ میں جیٹ طیاروں نے بمباری کی۔ جس میں سانحہ پشاور کا ماسٹر مائنڈ عمر منصور عرف نارے مارا گیا۔

    یاد رہے کہ پشاور سانحے میں بچوں کی شہادت نے دنیا بھر کو ہلا کر رکھ دیا تھا، اندوہناک واقعے آرمی پبلک سکول و کالج پشاور پر وحشیانہ حملے کے دوران ایک 134معصوم بچوں سمیت 141افراد شہید ہوگئے تھے، جن میں کالج کی پرنسپل اور دیگر اساتذہ اور اسٹاف ممبر شامل تھے۔