Tag: سراغ نہ مل سکا

  • سکھر: لاپتہ چھ بچوں کا تین روز بعد بھی سراغ نہ مل سکا، وزیراعلیٰ سندھ نے نوٹس لے لیا

    سکھر: لاپتہ چھ بچوں کا تین روز بعد بھی سراغ نہ مل سکا، وزیراعلیٰ سندھ نے نوٹس لے لیا

    سکھر : کوئنس روڈ کے علاقے سے لاپتہ چھ بچوں کا تین روز بعد بھی سراغ نہ مل سکا، وزیراعلیٰ سندھ نے بچوں کی گمشدگی کا نوٹس لے کر انتطامیہ کو بچوں کے والدین سے مکمل تعاون کی ہدایات جاری کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق کوئنز روڈ پر حماد پلازہ کے رہائشی چھ بچے جمعہ کی شام گھروں سے کرکٹ کھیلنے کا کہہ کر نکلے اور واپس گھرنہیں پہنچے، لاپتہ بچوں کی عمریں گیارہ سے سولہ سال کے درمیان ہیں جن میں تین سگے بھائی بھی شامل ہیں۔

    بچوں کے کپڑے سکھربیراج کے پاس سے ملے تھے، جس کے بعد نہاتے ہوئے بچوں کے دریا میں ڈوبنے کا خدشہ ظاہر کیا گیاہے، نیوی کے غوطہ خوروں نے بچوں کی تلاش کیلئے زیرو پوائنٹ سے سکھر بیراج تک ریسکیو آپریشن کیا لیکن تاحال بچوں کاسراغ نہیں مل سکا۔

    دوسری جانب سکھر پولیس نے تحقیقات کادائرہ وسیع کردیا ہے۔ سراغ رساں کتوں کے ذریعے دریا کنارے علاقوں میں بچوں کوتلاش کیا گیا۔

    پولیس کے مطابق ایک بچے نے بتایا کہ لاپتہ بچے ہر روز کرکٹ کھیلنے کے بعد دریا میں نہانے جاتے تھے، پولیس کو ملنے والے سی سی ٹی وی فوٹیج میں بھی بچوں کو دریا کی جانب جاتے دیکھا جا سکتا ہے، بچوں کی تلاش کیلئے انتظامیہ کی طرف سے بروقت نہ پہنچنے پرعلاقہ مکینوں نےاحتجاج بھی کیا۔

    علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے چھ بچوں کی گمشدگی کا نوٹس لے لیا، انہوں نے بچوں کے والدین سے ٹیلفونک رابطہ کیا، وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے بچوں کے والدین کو ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی انہوں نے ضلعی انتظامیہ کو بچوں کےوالدین سے مکمل تعاون کی ہدایات بھی جاری کیں۔

  • پولیس کی لیاقت آباد میں کارروائی،3لڑکیاں بازیاب

    پولیس کی لیاقت آباد میں کارروائی،3لڑکیاں بازیاب

    کراچی : شہرقائد کے علاقےلیاقت آباد میں پولیس نے کارروائی کرکے دوروز قبل سعودآباد سے لاپتہ ہونے والی تینوں طالبات کو بازیاب کروالیا۔

    تفصیلات کےمطابق اینٹی وائلنٹ کرائم سیل نے کراچی کے علاقے لیاقت آبادنمبر10میں مکان پر چھاپہ مار کر 2روز قبل سعودآباد سے لاپتہ ہونے والی تینوں طالبات بسمہ، اقراء اور رابعہ کو بازیاب کرالیا۔

    تینوں طالبات جمعے کے روز صبح اسکول جاتے ہوئے لاپتہ ہوگئی تھیں۔تینوں لڑکیاں نویں جمایت کی طالبات ہیں اور ان کی گمشدگی کا مقدمہ تھانہ سعودآباد میں درج کرایاگیا تھا۔

    طالبات کی گمشدگی کے مقدمے میں سعودآباد پولیس نے 5 نوجوانوں کو حراست میں لیاتھا جن سے تفتیش کے دوران انکشاف ہوا کہ طالبات سے ان کے 1سال سے میسجز تک بات ہورہی تھی۔ پولیس نے نوجوانوں کے موبائل فونز سے طالبات کے ٹیکسٹ میسجز ملے تھے۔

    یاد رہے کہ اس سےقبل پولیس نےلڑکیوں کے موبائل فون کا ڈیٹا حاصل کرنے کے بعد پانچ لڑکوں کو حراست میں لے لیا تھا۔لڑکیوں کے اہل خانہ کی جانب سے پولیس پرعدم تعاون کا الزم لگایاگیاتھا۔

    زیرحراست نوجوانوں نےانکشاف کیا تھا کہ لڑکیاں والدین کے تشدد سے تنگ آکر گھرسے فرارہوئیں،ملزم مدثر نے بتایا کہ ایک سال سے میسج پربات ہورہی تھی۔

    دوسری جانب گمشدہ طالبہ کے چچا نے پولیس پرعدم تعاون کا الزام لگاتے ہوئےاسکول انتظامیہ کو شامل تفتیش کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : کراچی:‌ اسکول جانے والی 3 طالبات لاپتا، آئی جی کا نوٹس

     وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے لڑکیوں کی فوری بازیابی کے لیےاحکامات جاری کیے تھے۔
    آئی جی سندھ نے لاپتہ بچیوں کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوےئے ڈی آئی جی ایسٹ کو جلد واقعے کی تفصیلات سے آگاہ کرنے کی ہدایات کیں تھیں۔