Tag: سربراہ ایم کیو ایم

  • فاروق ستارکی جانب سےرابطہ کمیٹی کےاراکین کوشوکازنوٹس جاری

    فاروق ستارکی جانب سےرابطہ کمیٹی کےاراکین کوشوکازنوٹس جاری

    کراچی : سربراہ ایم کیوایم پاکستان ڈاکٹر فاروق ستار نے رابطہ کمیٹی کے 33 اراکین کو شوکاز نوٹس جاری کردیئے ہیں.

    تفصیلات کے مطابق تمام اراکین رابطہ کمیٹی کو شو کاز نوٹس تنظیمی نظم و ضبط کی خلاف ورزی کرنے پر جاری کیے گئے جس پر ڈاکٹر فاروق ستار کے بطور کنونیر دستخط موجود ہیں.

    ذرائع کے مطابق ڈاکٹر فاروق ستار نے شوکاز نوٹس کے ذریعے سوال کیا کہ رابطہ کمیٹی اراکین نے کنونیر کی غیر موجودگی میں اجلاس کیوں طلب کیا جب کہ الیکشن کمیشن کو خط لکھنے کے معاملے کی وضاحت طلب کی گئی ہے.

    شوکاز نوٹس میں یہ بھی پوچھا گیا ہے کہ پی آئی بی میں واقع فاروق ستارکے گھر سے جاتے وقت رابطہ کمیٹی نے درست زبان استعمال نہیں کی جس سے تنظیم کی ساکھ متاثر ہوئی لہذا غیر مناسب زبان استعمال کرنے پر معافی طلب کیا جائے۔

    شوکاز نوٹس کے متن میں کہا گیا ہے دیئے گئے مقررہ وقت کے دوران جواب نہ دینے پر تنظیمی قواعد و ضوابط کے تحت کارروائی کی جائے گی اور ڈسپلن کی خلاف ورزی کی کسی طور اجازت نہیں دی جائے گی.

    آج صبح جاری کیے گئے شوکاز نوٹس بہادر آباد میں واقع مرکزی دفتر میں رابطہ کمیٹی کے اراکین کو موصول ہوچکے ہیں جس کا جواب دینے کے لیے رابطہ کمیٹی کے درمیان صلح مشورے کا عمل جاری ہے جس کے لیے بیرسٹر فروغ نسیم سے مدد لی جائے گی۔

    قبل ازیں ڈاکٹر فاروق ستار اور رابطہ کمیٹی کے درمیان ہونے والی ملاقات میں کچھ برف پگھلتی نظر آرہی ہے اور سینیٹ کی نشستوں کے لیے چار نئے ناموں کے انتخاب پر اتفاق رائے ہو گیا ہے.

    خیال رہے کامران ٹیسوری کو سینیٹ کا ٹکٹ دیئے جانے پر 5 فروری سے سربراہ ایم کیوایم پاکستان فاروق ستار اور رابطہ کمیٹی کے درمیان جاری خلیج گو کم ہوتی نظر آرہی ہے لیکن تاحال کوئی حتمی نتیجہ سامنے نہیں آیا ہے.


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • فاروق ستارنےغیرآئینی اجلاس کرنے والے اراکین رابطہ کمیٹی کو معطل کردیا

    فاروق ستارنےغیرآئینی اجلاس کرنے والے اراکین رابطہ کمیٹی کو معطل کردیا

    کراچی : سربراہ ایم کیوایم پاکستان ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ بہادر آباد میں غئیر آئینی اجلاس کرنے والے اراکین رابطہ کمیٹی کوآج شام تک معطل کرتا ہوں۔ آج ہونے والے کارکنان کے اجلاس کے موقع پرآفاق احمد بھی قوم کیلئے آگے بڑھیں، کارکنوں نے فیصلے کی توثیق کر دی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی آئی بی میں واقع اپنے گھر پر اراکین اسمبلی ، کارکنان اور صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا، فاروق ستار کارکنان سے سوال کیا کہ آج فیصلہ کرلیا جائے کہ انہیں با اختیار سربراہ چاہیئے یا کوئی ڈمی سربراہ چاہیئے اور اگر ڈمی سربراہ چاہیئے تو مجھے ایسی سربراہی منظور نہیں۔

    جس پر کارکنان نے واشگاف آواز میں فاروق ستار کی سربراہی کی تائید نعرے بلند کیے اور فاروق ستار کے حق میں شدید نعرے بازی کی اور فاروق ستار کو کام جاری رکھنے کی درخواست کی جس پر فاروق ستار نے جواباً کہا کہ کارکنان ایک بڑا اجلاس بلا کر فیصلہ کریں کہ ڈمی سربراہ کے طور پر کام کروں یا با اختیار سربراہ کے طور پر کام کروں؟

    فاروق ستار نے کہا کہ 23 اگست کو میں اکیلا کھڑا ہوا اور پاک سرزمین پارٹی سے الائنس کے وقت اپنے نام و تشخص کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا، شہدائے یادگار پر گیا اور آہستہ آہستہ کراچی و حیدر آباد میں دفاتر کھولنے کا آغاز کیا جب کہ جب بہادر آباد میں کہا گیا کہ صرف ایک سینیٹ کی سیٹ آئے گی لیکن میں نے اپنے تدبر سے اپوزیشن جماعتوں کو ملا کر چار سیٹوں کے جیتنے کا انتظام کیا۔

    سربراہ ایم کیو ایم پاکستان کا مزید کہنا تھا کہ اگر اسی طرح کام کرنے دیا جاتا تو انشااللہ اس یر اور لاپتہ ساتھیوں کی واپسی بھی یقینی بنائیں گے اسی طرح ہماری تنظیمی رجسٹریشن منسوخ کی گئی جس کے لیے فروغ نسیم کے ساتھ مل کر کام کیا اور رجسٹرشین بحال ہو گئی چنانچہ یہ آزمائش کی گھڑی ہے جس کے دوران بااختیار سربراہ ہی کام کرسکتا ہے اور ڈمی سربراہ کچھ نہیں کرسکتا۔

    انہوں نے کہا کہ میری اجازت کے بغیر طلب کیا جانے والا بہادر آباد میں اجلاس غیر آئینی اور غیر قانونی تھا کیوں کہ تنظیم میں سربراہ کی اجازت کے بغیر کوئی اجلاس طلب نہیں کیا جا سکتا، چنانچہ اب اس غیر آئینی اجلاس سے متعلق فیصلہ کارکنان کریں گے جو کہ آج کے ایم سی گراؤنڈ پی آئی بی کالونی میں منعقد کیا جائے گا۔

    ڈاکٹر فاروق ستار نے مہاجر قومی موومنٹ کے سربراہ سے تعاون کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ آفاق احمد قوم کیلئے آگے بڑھیں، انہوں نے اس مید کا بھی اظہار کیا کہ آج کے اجلاس میں پی ایس پی میں جانے والے کارکنان بھی ساتھ ہوں گے۔ انیس سو نوے کی طرح حقیقی نہیں بننے دوں گا۔

    ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ان لوگوں پریس کانفرنس میں کہا گیا کہ فاروق بھائی ہی تنظیم کے سربراہ ہیں لیکن یہ کیسی سربراہ ہے کہ میرے بغیر ہی کامران ٹیسوری کو چھ ماہ کے لیے معطل کردیا حالانکہ اس کا حتمی فیصلہ تو سربراہ کی مشاورت سے کیا جانا چاہیئے تھا لیکن اصل بات یہ ہے کہ کچھ لوگ چاہتے ہیں کہ ایسا سربراہ نہ ہو جو مخالفین کی آنکھ میں آنکھ ڈال کر بات کرسکے۔

    ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ اجلاس کا ہونا غیر آئینی تھا اس میں کیا گیا فیصلہ بھی غیر آئینی ہے، اس کی کوئی اہمیت نہیں ہے، لہٰذا اس اجلاس کا منعقد کرنے والے تمام ارکان کو آج شام تک معطل کرنے کا اعلان کرتا ہوں, ان کا مزید کہنا تھا کہ آج بہادر آباد کارکنوں کا فریش مینڈیٹ لے کرجاؤں گا، کوئی مائی کالعل میرے ایم پی اے کی قیمت نہیں لگا سکتا،

    انہوں نے کہا کہ ایک شخص کو بہانہ بنا کر پیش کیا گیا حالانکہ اس کے پیچھے اصل کہانی اور کچھ ہے جس کا مجھے بخوبی اندازہ ہے، تنظیم میں اچھی شہرت کی حامل شخصیت اور پڑھے لکھے لوگ آتے ہیں تو ان کو چلنے نہیں دیا جا رہا ہے، اصل مسئلہ یہی ہے کہ کچھ لوگ ایسا سربراہ چاہتے ہیں جو ان کی ہاں میں ہاں ملائے۔


    اسی سے متعلق : ایم کیو ایم مین سینیٹ ٹکٹ پراختلافات، فاروق ستار کا بڑا اعلان کرنے کا فیصلہ


    انہوں نے کہا کہ اگر کسی کو زعم ہے تو بہادرآباد والے بھی کراچی میں جلسہ کرلیں اور ایک جلسہ ہم بھی مزار قائد اعظم کے سامنے والے گراؤنڈ پر کرتے ہیں جس کے بعد لگ پتہ چل جائے گا کہ عوام کی اکثریت کس کے ساتھ ہے اور کس کی آواز پر لبیک کہتے ہیں۔

    سربراہ ایم کیوایم پاکستان ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ میں 23 اگست کو اکیلا کھڑا ہوا تھا تو ایک کام تو تنظیم بنانا تھا اورایک کام تنظیم کو بچانا تھا جس کے لیے سب سے پہلا قدم میں نے اُٹھایا اور تنظیم کو بچایا یہی وجہ ہے کہ یہاں اراکین اسمبلی اور رابطہ کمیٹی کے ارکان کے علاوہ شہداء کے لواحقین بھی موجود ہیں۔

    خیال رہے اس قبل ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے پریس کانفرنس نے کامران ٹیسوری کو سینیٹ کا ٹکٹ دینے پر ڈاکٹر فاروق ستار سے رابطہ کمیٹی کے اختلافات کا تزکرہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ 90 فیصد اراکین رابطہ کمیٹی نے کامران ٹیسوری کو ڈپٹی کنونیر کے عہدے سے سبکدوش کرکے بنیادی رکن چھ ماہ کے لیے معطل کردی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے

    کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • کراچی کیخلاف سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے،  ڈاکٹرفاروق ستار

    کراچی کیخلاف سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، ڈاکٹرفاروق ستار

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ ڈاکٹرفاروق ستار نے کہا ہے کہ امریکہ میں چلنے والی کراچی مخالف مہم کی سخت مذمت کرتے ہیں، پاکستان کے خلاف کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دینگے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے بہادر آباد کراچی کے دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ امریکا میں بیٹھ کر ندیم نصرت کراچی مخالف مہم چلارہا ہے، اس کو پاکستان یا کراچی کیخلاف سازش نہیں کرنے دینگے۔

    فاروق ستار نے کہا کہ پرامن جدوجہد سے اپنے حقوق حاصل کرنے کیلئے اب کراچی کے لوگ قومی دھارے کی سیاست کریں گے، عدم تشددکی پالیسی پر عمل کیا جائے گا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ایم کیوایم پاکستان کی اڑان کو اب کوئی نہیں روک سکتا، کراچی کیخلاف مہم کے خاتمے کے لئے بھرپور کردارادا کیا جائے گا۔

    نقیب اللہ قتل کیس سے متعلق ایک سوال کے جواب میں سربراہ ایم کیو ایم  کا کہنا تھا کہ نقیب کے قتل کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

    ضرورت اس امر کی ہے کہ محکمہ پولیس سے راؤ انوار جیسے کرداروں کا خاتمہ کیا جائے، سندھ حکومت کو کیا پہلے معلوم نہیں تھا کہ ایس ایس پی ملیر کیا کر رہا ہے ؟


    مزید پڑھیں: صرف راؤ انور کیخلاف کارروائی سے کچھ نہیں ہوگا، حکومت سندھ کا بھی احتساب ہونا چاہئے ،فاروق ستار


     

  • جے آئی ٹی بننی چاہیے، نیب اور کرپٹ سیاست دانوں میں میچ فکسڈ ہے، فاروق ستار

    جے آئی ٹی بننی چاہیے، نیب اور کرپٹ سیاست دانوں میں میچ فکسڈ ہے، فاروق ستار

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ پاناما کیس کا فیصلہ بڑا اور تاریخی ہے تاہم معاملہ ابھی مکمل نہیں ہوا حتمی فیصلہ جے آئی ٹی کی روشنی میں مرتب ہوگا۔

    ایم کیو ایم کے مرکز پر ڈاکٹر فاروق ستار نے پاناما کیس پر پریس بریفینگ میں کہا کہ سپریم کورٹ ایک ذمے دار اور آئینی ادارہ ہے ، جب ایک جے آئی ٹی بنائی گئی ہے تو اسے تسلیم کرنا چاہیے ،اگر دو ماہ کی انکوائری کی ضرورت ہے تو فریقین کو فیصلہ تسلیم کرکے جے آئی ٹی کو موقع دیں کہ وہ منطقی انجام تک اسکو پہنچائیں۔

    انہوں نے کہا کہ ابھی احتساب کا عمل مکمل نہیں ہوا ، لیکن جو کچھ بھی ہو وہ انصاف اور میرٹ پر ہونا چاہیے اور شاید پرسپریم کورٹ نے تب ہی مزید تحقیقات کا حکم دیا۔


    *پاناما کیس: ہرعظیم خزانے کے پیچھے کوئی جرم ہوتا ہے‘ عدالت


    فاروق ستار نے کہا کہ متحدہ بھی کرپشن کے خلاف ہے اور مکمل خاتمہ چاہتے ہیں ، نیب کا ادارہ ناقص اور نااہل ادارہ ہے ملک میں اربوں کھربوں کے قرضے لے کر ہڑپ کیا گیا ، ہم روز اول سے کہے رہے ہیں کہ ارٹیکل ٹریسٹھ ون این کے تحت قرضے لینے والے اور قرضے لے کر ہڑپ کرنے والی حکومتیں بھی نااہل ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے جہاں جہاں کرپشن کے الزامات ہیں انکے خلاف بھی جے آئی ٹی اور انکوائری ہونا چاہیے تاہم پہلے تو یہ طے کرنا ہے کہ ہمیں سپریم کورٹ پر اعتماد ہے یا نہیں ؟ کرپشن کے مقدمات پر ضرور جے آئی ٹی بنی چاہیے اس لیے کہ نیب اور کرپٹ سیاست دانوں کے درمیان میچ فکسڈ ہے کیوں کہ نیب بے اثر تابع اور مرعوب ہے۔