Tag: سربراہ ایم کیو ایم پاکستان فاروق ستار

  • چائنا سے زیادہ رشیئن اور امریکن کٹنگ ہوئی، فاروق ستار نے نیا پنڈورا بکس کھول دیا

    چائنا سے زیادہ رشیئن اور امریکن کٹنگ ہوئی، فاروق ستار نے نیا پنڈورا بکس کھول دیا

    کراچی : سربراہ ایم کیوایم پاکستان فاروق ستار نے کہا ہے کہ شہر قائد میں 10 سے 15 فیصد چائنا کٹنگ پر آخر کب تک واویلا کیا جاتا رہے گا اور 85 فیصد رشیئن اور امریکن کٹنگ سے صرفِ نظر کیا جاتا رہے.

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر ڈاکٹر فاروق ستار نے چائنا کٹنگ سے متاثر ہونے والے افراد کو سرکار کی جانب سے متبادل جگہ فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے بروز ہفتے کو کراچی میں عمارتیں اور شادی ہالز گرانے کے خلاف مظاہرے کا اعلان بھی کیا.

    ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ اوکھائی میمن کمیونیٹی ہال کو محض اس وجہ سے گرا دیا گیا کیوں کہ وہاں کی میمن برادری ایم کیو ایم کو سپورٹ کر رہی تھی اسی طرح صرف مخصوص علاقوں میں کارروائی ہو رہی ہے جس سے تاثر آرہا ہے کہ کارروائی کسی ایک قوم یا کمیونیٹی کے خلاف ہے.

    انہوں نے مزید کہا کہ شہر کی 85 فیصد زمین کی بندربانٹ گوٹھ آباد اسکیم کے نام پرہوئی ہے جس میں صوبے کی حکمراں جماعت سمیت مختلف سیاسی جماعتیں اور رہنما ملوث ہیں لیکن ان کو گرانے کے بجائے التا وزارت کچی آبادی کے تحت لیز کردیا جاتا ہے.

    سربراہ ایم کیو ایم فاروق ستار کے اس بیان نے نیا پنڈوراباکس کھول دیا اور کراچی میں چائنا کٹنگ کے بعد اب پہلی مرتبہ امریکن اوررشین کٹنگ کا انکشاف سامنے آیا جس کے حوالے سے اے آر وائی نیوز کے رپورٹر رافع حسین نے بنیادی معلومات حاصل کرلی ہیں.

    اے آر وائی کے نمائندے رافع حسین کا کہنا تھا شفٹنگ کے نام پر پارک، اسکول اور پبلک پراپرٹی پرقبضہ کرنے کا نام رشین کٹنگ ہے اسی طرح گوٹھ کے نام پر 4 ایکڑ کو 40 ایکڑ اور 100 گز کے پلاٹ کو ہزار گز کا پلاٹ دکھانا امریکن کٹنگ ہے.

    اسی طرح گوٹھوں کے نام پرانڈسٹریل ایریا کی زمین پر قبضے میں سندھ کچی آبادی ملوث ہے اس حوالے سے اعلیٰ حکام کا کہنا ہے کہ محکمہ سندھ کچی آبادی ریونیو کی زمین پر قبضے میں بھی ملوث ہے جب کہ امریکن اور رشین کٹنگ کے نام پر رمضان گوٹھ اور ملاعیسیٰ گوٹھ بسائے گئے.

    ذرائع کے مطابق گلستان جوہر، گلشن اقبال ریلوے سوسائٹی، نارتھ ناظم آباد، کٹی پہاڑی، سرجانی، کورنگی سیکٹر فائیوڈی، لانڈھی، کے ڈی اے آفیسرز اسکیم فیزبی کے علاوہ تھارومینگل گوٹھ ، نور محمد گوٹھ، اللہ رکھی گوٹھ، رب نوازگوٹھ ، رحیم گوٹھ، سیف المری، مومن گوٹھ اور اجمیر گوٹھ قبضہ کر کے بسائے گئے ہیں اور یہ سب گوٹھ آباد اسکیم کے نام پر کیا گیا ہے.

  • قبل ازوقت انتخابات دھاندلی ہے، مردم شماری ہمارے موقف کی تائید بڑی فتح ہے، فاروق ستار

    قبل ازوقت انتخابات دھاندلی ہے، مردم شماری ہمارے موقف کی تائید بڑی فتح ہے، فاروق ستار

    کراچی : سربراہ ایم کیو ایم پاکستان فاروق ستار نے کہا ہے کہ مردم شماری کا مسئلہ 2017 کا نہیں بلکہ 1998 میں بھی یہی مسئلہ تھا جس پر آواز اُٹھائی تو گورنر راج نافذ کردیا گیا تھا.

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی اسمبلی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، فاروق ستار کا کہنا تھا کہ اس بار مردم شماری پرہم سپریم کورٹ چلے گئے کیوں کہ آبادی کے کم چناؤ سے سب سے زیادہ بے چینی اگر کہیں ہے تو وہ کراچی میں ہے.

    انہوں نے کہا کہ مردم شماری صحیح نہیں ہوئیں تو حلقہ بندیاں بھی صحیح نہیں ہوں گی اس لیے ہمارا مطالبہ تھا کہ 5 فیصد آڈٹ کا تھا لیکن مشترکہ مفادات کی کونسل نے اسے گھٹا کر1 فیصد تک کر دیا.

    فاروق ستار نے کہا کہ آج ہر کراچی والا کہہ رہا ہے کہ ہمیں دیوار سے نہیں لگایا جا رہا بلکہ اس بار تو دیوار میں چنوا دیا گیا ہے چنانچہ ملک کے سب سے بڑے شہر کی آواز اور بے چینی کو محسوس کرتے ہوئے اس کا تدارک کیا جائے.

    سربراہ ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ اگر درست مردم شماری کردی جائے اور صحیح تناسب میں نشستیں دے دی جائیں تو کراچی کی 70 سالہ محرومیوں کا ازالہ ہو جائے گا.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • الیکشن سے قبل مصطفیٰ کمال اور فاروق ستار کے درمیان حلالہ ہوجائے گا، منظور وسان

    الیکشن سے قبل مصطفیٰ کمال اور فاروق ستار کے درمیان حلالہ ہوجائے گا، منظور وسان

    کراچی : صوبائی وزیرصنعت و حرفت منظور وسان نے کہا ہے کہ مصطفیٰ کمال اور فاروق ستار کے درمیان طلاق ضرور ہوگئی ہے لیکن الیکشن سے قبل حلالہ بھی ہوجائے گا.

    صوبائی وزیر سندھ منظور وسان نے ان خیالات کا اظہار میڈیا سے گفتگو کے دوران کیا،اُن کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان اور پاک سرزمین پارٹی کے درمیان ملن کی پیشن گوئی میں نے ہی تھی لیکن ایک سازش کے تحت دونوں کے مابین میں طلاق ہوگئی تاہم یہ پیش گوئی بھی یاد رکھیں کہ دونوں کے درمیان الیکشن سے پہلے حلالہ ہوجائے گی.

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چاہے مصطفی کمال ہوں یا پھر فاروق ستار، میرے نزدیک دونوں ہی اسٹیبلشمنٹ کے آدمی ہیں اور دونوں کا مستقبل اچھا دکھائی نہیں دے رہا لیکن الیکشن سے پہلے پہلے دونوں کے درمیان ’’حلالہ ‘‘ ہو جائے گا اور یہ ایک نام، ایک منشور اور ایک نشان پر انتخاب لڑیں گے.

    صوبائی وزیر کا اپنی جماعت کے حوالے سے کہنا تھا کہ آئندہ انتخابات میں پیپلزپارٹی تمام تر مخالفت اور گرینڈ الائنس بننے کے باوجود ملک بھر سے بھاری اکثریت میں کامیاب ہوگی اور آئندہ وزیراعظم پی پی کا ہی ہوگا اور سابق وزیراعظم نوازشریف پر پے در پے آنے والی مشکلات کا پیغام یہ ہے کہ اب سیاست میں بوڑھوں کا نہیں نوجوانوں کا ہے.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ایم کیو ایم کا نام، منشور اور انتخابی نشان برقرار رہے گا، کنورنوید جمیل

    ایم کیو ایم کا نام، منشور اور انتخابی نشان برقرار رہے گا، کنورنوید جمیل

    کراچی: ڈپٹی کنونیر کنور نوید جمیل نے کہا ہے کہ ایم کیوایم پاکستان اپنے نام، منشور اور نشان کے ساتھ  قائم رہے گی، سیاسی اتحاد کی بات کو غلط رنگ دیا جا رہا ہے کارکنان کسی بھی قسم کے پروپیگنڈے کا شکار نہ ہوں۔

     ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کے اہم اجلاس کی صدارت کے بعد مرکزی دفتر کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہی، کنور نوید جمیل کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر فاروق ستار نے سیاسی اتحاد کی بات کی تھی جسے کچھ لوگ دونوں جماعتوں کا ضم ہونا سمجھ رہے ہیں جو کہ درست نہیں۔

     ڈپٹی کنونیر کنور نوید جمیل نے کہا کہ جس طرح ماضی میں ایم ایم اے، آئی جے ائی اور نو ستارے جیسے انتخابی اتحاد بنے تھے جس میں مختلف الخیال جماعتوں نے ایک انتخابی نشان اور انتخابی منشور کے تحت الیکشن لڑا تھا تاہم سب کا انفرادی تشخص اور جماعتی ڈھانچہ برقرار رکھا تھا چنانچہ ایم کیو ایم بھی اسی قسم کے اتحاد کی بات کرتی ہے۔

    تاہم انتخابی نشان پتنگ کے بجائے کسی اور نشان کے ساتھ اتحادی جماعتوں کے ہمراہ الیکشن لڑنے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ انتخابات دور ہیں اور ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا تاہم یہ بات طے ہے کہ ایم کیوایم  پاکستان 2013 کے الیکشن میں اپنی جیتی ہوئی نشستوں پر کوئی اتحاد نہیں کرے گی۔

    کنور نوید جمیل نے مزید واضح کیا کہ آج کے اعلٰی سطح کے اجلاس میں گزشتہ روز ہونے والی پیشرفت کے بعد سے کل پیدا ہونے والی صورت حال پر گفتگو ہوئی جس کے بعد نئے لائحہ عمل سے متعلق پیدا ہونے والے ابہام کو دور کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس کے لیے میں آج میڈیا سے بات کررہا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ایم کیو ایم پاکستان اور پاک سرزمین پارٹی کی جانب سے سیاسی اتحاد بنانے کا اعلان کیا گیا تھا، جس کے بعد متحدہ رہنما اور اراکین اسمبلی دو گروہ میں بٹ گئے تھے اور کچھ اراکین نے مشترکہ پریس کانفرنس کے بعد شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا اور ایک رکن قومی اسمبلی مستعفی بھی ہو گئے تھے۔

    یاد رہے ڈاکٹر فاروق ستار نے مصطفیٰ کمال کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ شہری سندھ کے عوام کی خاطر ہم آئندہ ہونے والے الیکشن میں ایک نام، ایک نشان اور ایک منشور کے ساتھ انتخاب لڑیں گے۔

    مصطفیٰ کمال نے فاروق ستار کے اعلان کی تائید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایم کیو ایم کو ملنے والا مینڈیٹ بانی ایم کیو ایم کا تھا اور یہ نام بھی اُسی کے نام سے منسوب ہے اس لیے آئندہ انتخابات نئے نشان اور نام کے ساتھ لڑیں گے۔

    دونوں جماعتوں کے سربراہان نے اعلان کیا کہ نئے سیاسی اتحادکے حوالے سے مزید مشاروت کی جائے گی اور ملک کو ایک نئی سیاسی قیادت فراہم کریں گے جو تمام قومیتوں کی نمائندگی کرے گی۔

    مزید پڑھیں: متحدہ اور پی ایس پی کا انتخابات ایک جماعت اور نشان سے لڑنے کا اعلان

    پریس کانفرنس کے دوران ہی متحدہ کے ڈپٹی کنونیر عامر خان نے دبئی سے بیان جاری کیا تھا کہ سیاسی اتحاد کے لیے جو شرائط بتائی گئیں اُن میں سے کوئی بھی پریس کانفرنس میں نظر نہیں آئی، وطن واپسی پر صورتحال کا جائزہ لوں گا اور پھر کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔

    قبل ازیں سیاسی اتحاد کے اعلان سے قبل جب ڈاکٹر فاروق ستار نے رابطہ کمیٹی کے اراکین کا اجلاس طلب کیا تو اُس میں بھی کئی رہنماؤں نے اظہار ناراضی کیا اور اجلاس کا بائیکاٹ بھی کیا۔

    دوسری جانب ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر سید سردار احمد نے آج صبح اسمبلی اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وضع کیا کہ متحدہ اپنے انتخابی نشان اور نام کے ساتھ ہی الیکشن میں حصہ لے گی۔

    اسی طرح ڈپٹی کنونیر عامر خان کی وطن واپسی پر رابطہ کمیٹی اور  منتخب عوامی نمائندوں کا اجلاس طلب کیا گیا جس کی صدارت ڈپٹی کنونیر کنور نوید جمیل نے کی، 23 اگست کے بعد یہ پہلا موقع تھا کہ متحدہ سربراہ کے بغیر کوئی اجلاس منعقد کیا گیا ہو۔

    یہ بھی پڑھیں: ایم کیو ایم کے نام اور پتنگ کے نشان کیساتھ کھڑا ہوں اورکھڑارہوں گا، عامر خان

    قبل وزیں نمائندہ اے آر وائی رافع حسین نے یہ انکشاف کیا تھا کہ  ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ سے غیر حاضری کی وجہ پوچھنے کے لیے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے فون نہ اٹھایا تاہم متحدہ ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی کہ وہ ذاتی مصرفیات کی وجہ سے شریک نہیں ہوئے۔

    کنور نوید جمیل کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں خواجہ اظہار، فیصل سبزواری، رؤف صدیقی، امین الحق، وسیم اختر سمیت رابطہ کمیٹی کے دیگر اراکین اور پارلیمنٹیرینز نے شرکت کی۔

    اجلاس میں گزشتہ روز ہونے والی پریس کانفرنس کے بعد ناراض ہونے والے رہنماؤں کو منانے، علی رضا عابدی کے استعفیٰ اور عامر خان کے تحفظات پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔

    متحدہ کے رہنماؤں نے کا پارٹی نام سے دستبردار نہ ہونے پر اصرار کیا اور نام،نشان تبدیل کرنے کی صورت میں سیاست چھوڑنے کا عندیہ دیا۔

    ایم کیو ایم رہنماؤں کی گفتگو

  • ایم کیو ایم پی ایس پی اتحاد، رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی مستعفی

    ایم کیو ایم پی ایس پی اتحاد، رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی مستعفی

    بغداد : ایم کیو ایم پاکستان کے رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی نے اپنی جماعت اور پاک سرزمین پارٹی کے ضم ہونے پر احتجاج کرتے ہوئے اپنی نشست سے مستعفیٰ ہوگئے ہیں.

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک پیغام میں رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی نے اپنی نشست این اے 251 سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کو خیر آباد کہہ دیا ہے.

    رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی کا کہنا تھا کہ ان حالات میں اپنی جماعت کے ساتھ کھڑا نہیں ہوسکتا چنانچہ ایم کیو ایم سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے اپنی نشست سے استعفیٰ دیتا ہوں.

    رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی جو اس وقت اربعین کی ادائیگی کے لیے کربلہ میں موجود ہیں نے ٹویٹ کی کہ مقدس سرزمین سے ایم کیو ایم پاکستان سے علیحدگی اور قومی اسمبلی کی نشست سے مستعفیٰ ہونے کا اعلان کرتا ہوں.

     اسی سے متعلق : متحدہ اور پی ایس پی کا آئندہ انتخابات ایک جماعت اور نشان سے لڑنے کا اعلان

    رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی نے مستعفیٰ ہونے کا اعلان ایم کیوایم پاکستان اور پاک سر زمین پارٹی کے سربراہان کی جانب سے ایک پریس کانفرنس میں دونوں جماعتوں کے انضمام کے اعلان کے بعد کیا.

    خیال رہے قبل ازیں ایم کیو ایم پاکستان کے اجلاس میں رکن رابطہ کمیٹی شبیر قائم خانی نے پی ایس پی سے الحاق کو خطرناک قرار دیتے ہوئے اجلاس کا بائیکاٹ کرکے باہر آگئے تھے جب کہ سینیئر ڈپٹی کنونیر جو عامر خان اس عمرے کی ادائیگی کے لیے مکہ میں موجود ہیں نے اپنی ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے اس فیصلے پر انا اللہ و انا علیہ راجعون پڑھا۔

    دوسری جانب اراکین قومی اسمبلی سلمان مجاہد بلوچ، خوش بخت شجاعت، علی راشد اور ڈاکٹر فوزیہ حمید نے گزشتہ دو دنوں میں سابق صدر آصف زرداری سے ملاقاتیں کی ہیں جسے سیاسی حلقے کراچی میں ہونے والی سیاسی صورت حال کی مناسبت سے نئی صف بندی قرار دے رہے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ایم کیو ایم اور پی ایس پی کے ایک ہونے پر خوشی ہے، پرویز مشرف

    ایم کیو ایم اور پی ایس پی کے ایک ہونے پر خوشی ہے، پرویز مشرف

    کراچی : صدر آل پاکستان مسلم لیگ پرویز مشرف نے کہا ہے ایم کیوایم پاکستان اور پاک سرزمین پارٹی آپس میں مل رہی ہیں اس پر بے حد خوشی ہے اور اب ایک نئی طاقت کو ابھر کر سامنے آنا چاہیئے۔

    ان‌ خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے ویڈیو پیغام میں کیا، سابق صدر پرویز مشرف نے کہا کہ ایم کیو ایم نے خود کو پورے ملک میں بد نام کیا اس لیے مجھے ایم کیوایم کا مستقبل نظر نہیں آتا چنانچہ نئے ڈائنامکس کی ضرورت ہے۔

    سابق صدر پرویز مشرف نے کہا کہ مجھے ایم کیو ایم سے کوئی خاص دلچسپی نہیں ہے لیکن مہاجر کمیونٹی سے ہمدری ضرور ہے اس لیے مہاجر کمیونٹی میں اتحاد و یگانگت کا خواہاں ہوں اور دل بڑا کر کے دیگر قومیتوں کو بھی اپنے ساتھ شامل کریں اور لسانیت کو خیر آباد کہہ کر پاکستانیت کو فروغ دیا جائے۔

    پرویز مشرف نے کہا کہ مہاجر قومیتوں کے ساتھ ساتھ سندھ میں بسنے والے دیگر قومیتوں کو بھی ملا کر سندھ میں پاکستان پیپلز پارٹی کو شکست دی جاتی ہے اور اسی طرح پورے پاکستان میں اے پی ایم ایل کے سائے منظم ہوا جاسکتا ہے اور پاکستانیت کے نام پر سیاست اجاگر ہو گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اگر صرف ایک صوبے کو دیکھنا ہے تو ایسے ملک نہیں چلے گا، فاروق ستار

    اگر صرف ایک صوبے کو دیکھنا ہے تو ایسے ملک نہیں چلے گا، فاروق ستار

    کراچی : سربراہ ایم کیوایم پاکستان ڈاکٹرفاروق ستار نے کہا ہے کہ گیس پر اضافی سرچارج لگا کر انڈسٹری کی کمر توڑ دی گئی ہے جس سے اس بات کو تقویت ملتی ہے کہ کسی ایک صوبے کو نوازا جا رہا ہے.

    ان خیالات کا اظہار  انہوں نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر ردعمل دیتے ہوئے کیا، ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ وفاق کی جانب سے عائد کیے گئے اس بلاجواز ٹیکس کو نہ صرف یہ کہ مسترد کرتے ہیں بلکہ سخت الفاظ میں اس کی مذمت بھی کرتے ہیں.

    فاروق ستار نے کہا کہ گیس انفرااسٹرکچرڈویلپمنٹ ٹیکس عائد کر کے صنعتوں کی کمر توڑ دی گئی ہے جس کی وجہ سے سرمایہ کار کافی پریشان نظر آتے ہیں اور اس ٹیکس سے اشیائے صرف کی قیمتوں میں اضافے کے خدشات بھی بڑھ گئے ہیں چنانچہ اس ٹیکس کو فوری طور پر واپس لیا جائے.

    سربراہ ایم کیوایم نے کہا کہ آئینی طور ہم گیس انفراسٹریکچر ڈویلپمنٹ ٹیکس دینے کے پابند نہیں ہیں اس کے باوجود اس ٹیکس کے نفاذ سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جیسے ایک صوبے کو نوازنے کی کوشش کی جارہی ہے.

    انہوں نے کہا کہ صرف ایک صوبے کو دیکھنا ہے تو پاکستان نہیں چلے گا اس لیے اگر وفاق کو مضبوط کرنا ہے اور صوبوں کے درمیان حائل خلیجوں کو کم کرنا ہے تو ایسے متعصبانی اقدامات سے گریز کیا جائے.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • مائنس لندن کے باوجود سیاسی جگہ نہ ملنا مائنس ایم کیو ایم والی بات ہے، فاروق ستار

    مائنس لندن کے باوجود سیاسی جگہ نہ ملنا مائنس ایم کیو ایم والی بات ہے، فاروق ستار

    لاہور: ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ بانی ایم کیو ایم نے مودی سے مدد مانگ کر ایک بار پھر 22 اگست کی تاریخ کو دوہرایا، ہم نے 23 اگست کو جو پالیسی اپنائی اُس پر عمل کیا مگر لوگوں کو صفائیاں دیتے دیتے تھک گئے، ہم نے مائنس لندن پالیسی پر عمل کر کے دکھا دیا مگر ہمیں جائز جگہ نہیں دی گئی جس کا واضح مطلب مائنس ایم کیو ایم ہے۔

    لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ نے کہا کہ بانی ایم کیو ایم کی جانب سے بھارتی وزیراعظم کو دعوت دینے کا بیان نا قابل برداشت ہے اور اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بانی ایم کیو ایم نے ایک بار پھر ملک مخالف تقریر کر کے 22 اگست کے واقعے کو دہرایا، ہم نے انہی باتوں کے پیش نظر 23 اگست کو علیحدگی کا فیصلہ کیا اور اس پر عمل بھی کر کے دکھایا۔

    فاروق ستار نے کہا کہ ہم مقتدر حلقوں کو یقین دلاتے دلاتے تھک گئے ہیں اب وہی ہمیں بتا دیں کہ علیحدگی کا یقین کیسے کریں گے، لندن سے قطع تعلق ثابت کرنے کے لیے اپنا یورین ٹیسٹ کی رپورٹس دینے کو تیار ہیں۔

    ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ نے کہا کہ مائنس لندن کے باوجود ہمیں سیاسی سرگرمیوں کی اجازت نہیں دی گئی جس سے یہ تاثر پیدا ہوتا ہے کہ بات مائنس ایم کیو ایم کی ہے، ہم پاکستان کی سیاست کرتے ہیں اس لیے ہمیں ہمارے دفاتر واپس ملنے چاہیے۔

    سربراہ متحدہ نے مزید کہا کہ لندن کے ساتھ چلنے والے 80 فیصد افراد کو توڑ لیا ہے اور انہیں ملکی اہمیت کے بارے میں بتایا، اب وقت آگیا ہے کہ ایم کیو ایم کے ووٹرز فیصلہ کریں کہ وہ پاکستان کے ساتھ ہیں یا پھر ملک دشمنوں سے تعلقات رکھنا چاہتے ہیں۔

  • سندھ حکومت کو 22 اگست والی ایم کیو ایم راس آتی ہے، فاروق ستار

    سندھ حکومت کو 22 اگست والی ایم کیو ایم راس آتی ہے، فاروق ستار

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کو 22 اگست والی ایم کیو ایم راس آتی ہے۔

    متحدہ قومی موومنٹ کے 33 ویں یوم تاسیس کے موقع پر منعقد کردہ جلسہ عام سے خطاب کر تے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے سندھ حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم تو نہیں لیکن سندھ حکومت ضرور 22 اگست کے ساتھ کھڑی ہوئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پوری ایم کیو ایم نے لندن کی پالیسی سے لا تعلقی کا نہ صرف یہ کہ اظہار کیا بلکہ اس کا عملی ثبوت دیا لیکن لگتا ہے کہ حکومت سندھ کو ہماری یہ پالیسی پسند نہیں آئی کیوں کہ انہیں تو 22اگست والی ایم کیو ایم ہی راس آتی ہے۔

    فاروق ستار نے کہا کہ پیپلز پارٹی متعصبانہ رویئے سے شہری اور دیہی علاقوں میں تفریق کا باعث بن رہی ہے یہی وجہ ہے کہ اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار کو وزیراعلیٰ سے ملنے کے لئے وقت نہیں دیا جا رہا ہے جب کہ قائد حزب اختلاف نے تین مہینےسے وقت مانگ رکھا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دھونس دھمکی یا جیلوں میں پابند سلاسل کرنے سے پامرے عزائم کو کچلا نہیں جا سکتا اور ہم شہر کراچی کے حق سے دستبردار نہیں ہوں گے، میگا سٹی کے شہریوں کو ان کا حق دلوا کر رہیں گے۔

    ڈاکتر فاروق ستار نے کہا کہ ہماری تمام تر نیک خواہشات کے با وجود سیاست کرنے کا موقع نہیں دیا جا رہا ہے بلکہ بات مائنس ون سے بھی آگے جا رہی ہے اور ہم پر اعتبار نہیں کیا جا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بلدیاتی اداروں کو اختیارات نہ دے کر پوری شہری آبادی کو حق نمائندگی سے محروم کیا جا رہا ہے جب کہ اختیارات پر قابض حکومتِ سندھ شہری سندھ کے مسائل حل کرنے میں سنجیدہ نظر نہیں آتی ہے۔

  • مردم شماری میں دھاندلی نہیں ہونے دیں گے، فاروق ستار

    مردم شماری میں دھاندلی نہیں ہونے دیں گے، فاروق ستار

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) سربراہ ڈاکٹر محمدفاروق ستار نے کہا ہے کہ مردم شماری کوئی دھاندلی نہیں ہونے دیں گے۔

    وہ ہفتے کے شام ایم کیوایم (پاکستان) کے عارضی مرکزواقع پیرالہٰی بخش کالونی میں حق پرست سینیٹرز،اراکین قومی وصوبائی اسمبلی اور بلدیاتی نمائندگان کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔

    ڈاکٹرمحمد فاروق ستار نے کہا کہ سندھ بھر کے عوام بالخصوص کراچی، حیدرآباد، میرپورخاص، سکھراور نوابشاہ سمیت شہری علاقوں کے عوام مردم شماری میں بھرپورحصہ لیں اورمردم شماری کوحقیقت پسندانہ بنائیں۔

    انہوں نے بتایا کہ یونین کونسل کا ہر چیئرمین اپنے اپنے علاقہ میں مردم شماری کا فوکل پرسن ہوگاجوعوام کی مردم شماری میں حصہ لینے اور ان کی مدد کے لیے کلیدی کردار اداکرے گا۔

    انہوں نے کہاکہ مئیرکراچی کے اختیارات کے لئے قانونی مشاورت مکمل کر لی ہے اور جس طرح نیو یارک نے اختیارات کے لئے عدالت سے رجوع کیا تھا کیوں کہ انہیں عوامی خدمات میں دشواریوں کا سامنا تھا اب ہم بھی وہی راستہ اختیار کر رہے ہیں۔

    انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ 5 مارچ سے 15 مارچ کو ہونے والی مردم شماری میں بھرپور حصہ لیں تاکہ ان کے ساتھ ماضی میں ہونے والی زیادتیوں کا ازالہ ہوسکے اور مردم شماری کراچی کے ساتھ ساتھ سندھ کے دیگرشہری علاقوں کے لئے زندگی اورموت کامسئلہ ہے اس لیے مردم شماری میں بھرپور طریقے میں حصہ لیکراپناحقیقی حصہ لیناہے۔

    سربراہ ایم کیوایم (پاکستان) ڈاکٹرمحمدفاروق ستار نے مزید کہا کہ فنڈزمیں گڑبڑکی جاتی رہی ہے،لاڑکانہ کے لئے 90ارب جاری ہوئے وہ کہاں گئے؟ ہم توسب کے حق کی بات کرتے ہیں،ہماراوزیراعلیٰ ہوگاتوہم 90 نہیں190ارب روپے لاڑکانہ کے لئے جاری کریں گے اوروہ وہاں لگیں گے بھی خواہ وہ خیرپور ہو، دادو ہو یا کوئی اور علاقہ، ہم بلا امتیاز رنگ و نسل خدمت کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ بہت ٹال مٹول سے کام لے لیا گیا ہے اب کراچی کواس کاجائزحصہ دینا ہوگا اور حق کو لیے بغیر ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے اور شہری علاقوں کو ان کا حق ادا کریں گے۔

    انہوں نے تمام اراکین سینیٹ، قومی وصوبائی اسمبلی اور بلدیاتی نمائندوں کومخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ کڑی نگاہ رکھیں کہ مردم شماری میں کوئی گڑبڑنہ ہواور عوام میں شعور بیدارکریں کہ وہ مردم شماری میں بھرپورحصہ لیں۔