Tag: سربراہ سنی اتحاد کونسل

  • پی ٹی آئی ارکان کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت، اپنا وزیراعظم لانے کا اعلان

    پی ٹی آئی ارکان کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت، اپنا وزیراعظم لانے کا اعلان

    سربراہ سنی اتحاد کونسل حامد رضا نے کہا ہے کہ ہم اپنا وزیر اعظم لائیں گے جبکہ پی ٹی آئی کے متعدد ارکان نے سنی اتحاد کونسل جوائن کرلی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے 50 کے قریب ارکان نے سنی اتحاد کونسل کو جوائن کرلیا ہے۔ کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے واضح کیا ہے کہ ہم اپنا وزیر اعظم لائیں گے۔

    اس سے قبل سربراہ سنی اتحادی کونسل صاحبزادہ حامد رضا کا الیکشن کمیشن کے باہر گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد نیا نہیں 6 سال سے چل رہا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ عوام نے مینڈیٹ دیا ہے، توہین نہیں ہونے دیں گے۔ نومنتخب ارکان کے بیان حلفی جمع کرارہے ہیں۔ اطلاع ہے کہ دوسری پارٹیوں کے 5 سے 6 لوگ ٹوٹ رہےہیں

    حامد رضا نے کہا کہ میرے والد کبھی ن لیگ کے ٹکٹ پرایم این اے نہیں رہے۔ ہمارا پاکستان مسلم لیگ ن سے اتحاد تھا لیکن 2009 سے ان کیخلاف لڑرہے ہیں۔ میری خواہش تھی کہ راجہ ریاض خود میدان میں آکر مقابلہ کرتے،

    سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد کا کہنا تھا کہ خواتین کی مخصوص نشستوں کا معاملہ دیکھ رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ جیسے جیسے نوٹیفکیشن ہوں گے بیان حلفی جمع کراتے رہیں گے۔ سنی اتحاد کونسل نے الیکشن کمیشن سے مخصوص نشستیں دینے کی بھی درخواست کردی ہے۔

    دریں اثنا مظفر گڑھ این اے 175 سے ممبر قومی اسمبلی منتخب ہونے والے جمشید دستی نے بھی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت اختیارکرلی ہے۔ جمشید دستی نے اپنا بیان حلفی جمع کرادیا ہے۔

  • سربراہ سنی اتحاد کونسل کی عمران خان کیخلاف مذہبی منافرت کو ہوا دینے کی شدید مذمت

    سربراہ سنی اتحاد کونسل کی عمران خان کیخلاف مذہبی منافرت کو ہوا دینے کی شدید مذمت

    اسلام آباد : سربراہ سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے عمران خان کیخلاف مذہبی منافرت کو ہوا دینے کی شدید مذمت کی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے سربراہ سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا کی خصوصی ملاقات ہوئی۔

    ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور،سیاسی صورتحال ودیگر اہم معاملات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    صاحبزادہ حامد رضا نے عمران خان کیخلاف مذہبی منافرت کو ہوا دینے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مجرموں اور کرپٹ کرداروں پرمشتمل حکمران اتحاد مذہبی انتشار چاہتا ہے۔

    سربراہ سنی اتحاد کونسل کا کہنا تھا کہ چیئرمین تحریک انصاف کی خدمات بے مثال اور قابل تحسین ہیں، سیاست میں مسلسل شکست سے دوچار گروہ اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آیا۔

    انھوں نے کہا حکمران اتحاد کو متنبہ کرتے ہیں کہ ایسی کوششوں کوکامیاب نہیں ہونے دیں گے ، ان کی نالائقی اور نااہلیوں سے ملک پہلے ہی معاشی بدحالی کی دلدل میں ہے، عمران خان کےاتحادی ہیں اور حقیقی آزادی کی تحریک میں ساتھ دیتےرہیں گے۔

    چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے صاحبزادہ حامد رضا اور سنی اتحاد کونسل کا حمایت پر شکریہ ادا کیا۔

  • ‘فواد چوہدری کے ایک دو بیانات کی وجہ سے کارکنان میں اشتعال ہے’

    ‘فواد چوہدری کے ایک دو بیانات کی وجہ سے کارکنان میں اشتعال ہے’

    اسلام آباد: سربراہ سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ فواد چوہدری کے ایک دو بیانات کی وجہ سے کارکنان میں اشتعال ہے، ان کے بیانات ٹی ایل پی کے ساتھ حکومتی مذاکرات کو سبوتاژ کر سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صاحبزادہ حامد رضا نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ریاست سے ٹکرانا اہلسنت کی پالیسی کبھی نہیں رہی، مناسب موقع فراہم کیا جائے تاکہ معاملات حل کیے جائیں۔

    انھوں نے کہا وزیر اعظم کے ساتھ علما کی ملاقات میں فواد چوہدری میٹنگ میں موجود نہیں تھے، نہ ہی انھیں وہاں سے ہٹایا گیا تھا، فواد چوہدری کے ایک دو بیانات کی وجہ سے کارکنان میں اشتعال ہے۔

    حامد رضا نے کہا ایسی صورت حال نہیں ہے کہ ہم کسی کے خلاف جنگ کر رہے ہوں، ہم ایسے اقدامات بھی نہیں اٹھائیں گے کہ لوگوں کے جذبات مجروح ہوں، صدر اور وزیر اعظم سے ملاقاتوں میں فواد چوہدری پر خدشات کا اظہار کیا گیا، انھیں بتایا گیا فواد چوہدری کے بیانات مذاکرات کو سبوتاژ کر سکتے ہیں۔

    حکومت سعد رضوی کے کیسز ختم کرنے کے لیے تیار ہو گئی، ذرائع

    سنی اتحاد کونسل کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ٹی ایل پی کے ساتھ مختلف جگہوں پر مذاکرات چل رہے ہیں، ہم سب کو تھوڑی دیر صبر کرنا چاہیے، انشاءاللہ مذاکرات سے مثبت نتائج آئیں گے۔

    واضح رہے کہ ذرائع نے بھی کہا ہے کہ اجلاس میں شریک علما نے مذہبی معاملات میں بعض وفاقی وزرا کی مداخلت پر اعتراض کیا، بالخصوص وفاقی وزیر اطلاعات فواد حسین چوہدری کے بیانات کے حوالے سے بات کی گئی۔

    علمائے کرام نے فواد چوہدری کے بیانات پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ حساس مذہبی معاملات ہوں تو وزرا محتاط بیانات دیا کریں، دوسری طرف اس صورت حال میں فواد چوہدری نے فوری کسی رد عمل سے گریز کیا ہے، انھوں نے آج شیڈول پریس کانفرنس بھی نہیں کی۔