Tag: سرتاج عزیز

  • بھارتی جارحیت: مشیر خارجہ سینیٹ کے اجلاس میں‌ طلب

    بھارتی جارحیت: مشیر خارجہ سینیٹ کے اجلاس میں‌ طلب

    اسلام آباد: چئیرمین سینیٹ رضا ربانی نے لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت ہونے پر مشیر خارجہ سرتاج عزیز کو طلب کرلیا ،سرتاج عزیز ایوان میں آکر اراکین کو بھارتی جارحیت پر آگاہی دیں گے۔


    اجلاس کے دوران رضاربانی نے کہا وزارت خارجہ نے بھارتی اشتعال انگیزیوں سے ابھی تک او آئی سی کو آگاہ کیوں نہیں کیا۔

    پیپلز پارٹی کے سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ گرفتار شدہ بھارتی ایجنٹ کلبھوشن یادیو جیسا افسر حراست میں آیا مگر وزیر اعظم نواز شریف کی زبان پر کلبھوشن کا نام تک نہیں آیا ۔

    اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ جس دن نواز شریف نے کلبھوشن کا نام لیا وہ بلائنڈ ایسوسی ایشن کو 50 ہزار روپے عطیہ دیں گے، خدانخواستہ بھارت ہمارا کوئی کرنل بھارت پکڑ لیتا تو پنجرے میں بند کرکے 15 اگست کو تقریر کی جاتی۔

    پی پی کی رہنما شیری رحمان نے کہا کہ ابھی تک مستقل وزیر خارجہ کیوں تعینات نہیں کیا جاسکا، بھارتی جارحیت یہاں تک پہنچ گئ کہ اب بسوں پر فائرنگ ہورہی ہے۔

    سینیٹر کامل علی آغا نے بھی وزیر اعظم کی خاموشی پر تنقید کی ۔ان کا کہنا تھا بھارتی جارحیت پر وزیراعظم کیوں خاموش ہیں ۔

  • فاٹا کو کے پی میں ضم کرنے کی تجویز پر سب متفق ہیں، سرتاج عزیز

    فاٹا کو کے پی میں ضم کرنے کی تجویز پر سب متفق ہیں، سرتاج عزیز

    اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ فاٹا کو کے پی میں ضم کرنے کی تجاویز پر سب کا اتفاق ہے لیکن ابھی وہاں آباد کاری کے کام ہونے ہیں

    قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تمام فاٹا میں یکساں قانون کی ضرورت ہے، فاٹا کے عوام چاہتے ہیں کہ اپنے رواج کے مطابق کام کریں اس کے لیے ہم نے رواج ایکٹ بنایا ہے۔

    مشیر خارجہ نے کہا کہ کوشش ہے کہ دو ہفتے میں کابینہ میں اس ضمن میں سفارشات پیش کردی جائیں تاکہ کام شروع ہوجائے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ فاٹا میں مزید 20 ہزار لیوی اہلکاروں کی ضرورت ہے تاکہ پولیس کا نظام مکمل ہو، لوکل باڈی کے قیام کے لیے بھی کوششیں جاری ہیں اگر 2018 میں انہیں نمائندگی کا حق نہ ملا تو 2023ء میں بہت دیر ہو جائے گی۔

    دریں اثنا قومی اسمبلی کا اجلاس کل ساڑھے 10 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

  • بھارتی جارحیت خطے کے امن کیلئے خطرہ ہے، سرتاج عزیز

    بھارتی جارحیت خطے کے امن کیلئے خطرہ ہے، سرتاج عزیز

    اسلام آباد : مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج بھارتی اشتعال انگیزی کا مؤثر جواب دے رہی ہے، سلامتی کونسل بھارت کو سیز فائر کی خلاف ورزیوں سے روکے, بھارتی اقدامات خطے میں امن کے لیے بڑاخطرہ ہیں۔

    یہ بات انہوں نے بھارتی فوج کی جانب سے کنٹرول لائن پر حالیہ بلا اشتعال فائرنگ اور اس کے نتیجے میں 7 پاکستانی فوجی جوانوں کی شہادت پر اپنے رد عمل میں کہی۔

    مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے ایل او سی کی خلاف ورزی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی اقدامات خطے میں امن کے لیے بڑاخطرہ ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے اشتعال انگیزیاں اسٹریٹجک غلط فہمی ثابت ہوسکتی ہیں، مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج کی فائرنگ سے اس سال خواتین اوربچوں سمیت 26 شہری شہید اور 107 زخمی ہوئے ہیں۔

    علاوہ ازیں ترجمان دفترخارجہ نفیس زکریا نے بھارتی فائرنگ سے بھمبر سیکٹر میں سات جوانوں کی شہادت کی تصدیق کی۔

    مزید پڑھیں : ملکی سلامتی پاکستان کی خارجہ پالیسی کی اہم ترجیح ہے، سرتاج عزیز

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت سرحدوں پر مسلسل بلااشتعال فائرنگ کرکے کشمیر سے توجہ ہٹانا چاہتا ہے، انہوں نے بتایا کہ اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کرکے بلااشتعال فائرنگ اور سات جوانوں کی شہادت پر شدید احتجاج کیا گیا۔

  • پاکستان کا بھارت میں ہونے والی ہارٹ ایشیاء کانفرنس میں شرکت کا فیصلہ

    پاکستان کا بھارت میں ہونے والی ہارٹ ایشیاء کانفرنس میں شرکت کا فیصلہ

    اسلام آباد : مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت میں ہونے والی ہارٹ ایشیاء کانفرنس میں شرکت کرے گا، پاکستان افغانستان میں دیرپا امن کی کوششیں جاری رکھے گا، انہوں نے افغان طالبان کے وفد کی پاکستان آمد کی تصدیق بھی کی۔

    اسلام آباد میں تصویری نمائش کی افتتاحی تقریب س خطاب کرتے ہوئے سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ پاکستان بھارت میں ہونے والی ہارٹ ایشیاء کانفرنس میں شرکت کرے گا۔

    مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے افغان طالبان کے وفد کی پاکستان آمد کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان افغانستان میں دیرپا امن کی کوششیں جاری رکھے گا۔

    مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ کو لائن آف کنٹرول کا دورہ کرایا جائے کیونکہ بھارت اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی مسلسل خلاف ورزی کر رہاہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی اور انسانی حقوق اقوام متحدہ کے اہم ترین ستون ہیں ،اقوام متحدہ اور یورپی یونین کا ہمیشہ اہم کردار رہاہے۔

    مزید پڑھیں: ملکی سلامتی پاکستان کی خارجہ پالیسی کی اہم ترجیح ہے، سرتاج عزیز

    سرتاج عزیز کامزید کہنا تھا کہ کشمیر سے متعلق 8 جولائی سے بہت موثر مہم چلی ہے،تمام اہم عالمی فورمز پر خطوط لکھے ہیں،تاشقندمیں 56 ممالک نے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کی سخت مذمت کی ہے۔

  • ملکی سلامتی پاکستان کی خارجہ پالیسی کی اہم ترجیح ہے، سرتاج عزیز

    ملکی سلامتی پاکستان کی خارجہ پالیسی کی اہم ترجیح ہے، سرتاج عزیز

    اسلام آباد: مشیر امور خارجہ سرتاج عزیز نے عالمی برادری کو خبردار کیا ہے کہ وہ بھارت کے جوہری ہتھیاروں سے متعلق امتیازی اور ترجیحاتی رویے سے جنوبی ایشیا میں طاقت کا توازن خراب نہ کرے۔

    برسلز میں یورپین انسٹی ٹیوٹ آف اسٹڈیز میں سیمینار سے خطاب میں سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کو خطے کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے والے بھارتی اقدامات کو روکنا ہوگا، ملکی سلامتی پاکستان کی خارجہ پالیسی کی اہم ترجیح ہے۔

    مشیر امور خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن و امان پاکستان کی سلامتی کے لیے اہم ہے، پاکستان کے زمینی حقائق تیزی سے تبدیل ہو رہے ہیں اورپاکستان کے بدلتے حقائق ملکی مفاد میں ہیں، سرتاج عزیز نے پاکستان کی خارجہ پالیسی کے اسٹریٹیجک وژن سے بھی شرکا کو آگاہ کیا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کے چین کے ساتھ قریبی تعلقات اور روس کے ساتھ بہتر تعلقات پاکستان کی جغرافیائی سٹریٹجک صورتحال کے تناظر میں نہ صرف پاکستان بلکہ خطے کی اقتصادی ترقی کیلئے اثاثہ ثابت ہو سکتے ہیں۔

  • بھارت نے پانی بند کیا تواعلان جنگ تصور ہوگا، مشیر خارجہ

    بھارت نے پانی بند کیا تواعلان جنگ تصور ہوگا، مشیر خارجہ

    اسلام آباد: مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ بھارت یک طرفہ طور پر نہ تو سندھ طاس معاہدہ ختم کر سکتا ہے اور نہ ہی اسے معطل یا اس کی خلاف ورزی کرسکتا ہے، پانی بند کرنے کا عمل اعلان جنگ تصور ہوگا۔

    اطلاعات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں مظالم، اقوام متحدہ میں مسلسل ہٹ دھرمی کے مظاہرے، مودی کی آبی دہشت گردی کی دھمکی کے خلاف پاکستان نے بند باندھنے کی ٹھان لی، مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے دوٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدہ یک طرفہ طور پر ختم کرنے کی کوشش پاکستان کے ساتھ جنگ تصور کی جائے گی۔

    قومی اسمبلی میں توجہ دلاﺅ نوٹس پربات کرتے ہوئے سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہاگر بھارت نےسندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی تو ہم بھی تیاری کر رہے ہیں،اس معاملے پرعالمی برداری کو آگاہ اوراعتماد میں لے رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت پانی روک سکتا ہے اور نہ ہی اسے کم کر سکتا ہے، بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کیا تو اسے منہ کی کھانی پڑے گی، مشیر خارجہ سرتاج عزیز کہتے ہیں بھارت کی جانب سے آبی جارحیت کی دھمکیوں پر مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے قومی اسمبلی میں پالیسی بیان دیا۔

    سرتاج عزیز نے کہا کہ عالمی بینک سندھ طاس معاہدے میں نہ صرف سہولت کار تھا بلکہ اس معاہدے کا ضامن بھی تھا اور انڈیا یک طرفہ طور پر اس معاملے پر فیصلہ نہیں کر سکتا۔

    وزیراعظم کے مشیر خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا کہ اگر انڈیا نے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کی کوشش کی تو پاکستان اس پر بھر پور احتجاج کرے گا اور اس معاملے کو عالمی بینک اور بین الااقوامی عدالت میں لے کر جایا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کےخلاف پروپیگنڈا مہم شروع کر رکھی ہے، بھارت کی طرف سے دھمکی آمیز لہجہ افسوس ناک ہے، بھارت سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔

    قبل ازیں بھارتی آبی دہشت گردی کے خلاف سیاسی قیادت یک جا نظر آئی، سینیٹ میں قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن نے بھی کہہ دیاکہ بھارت پانی بند کرے گا تو یہ جنگ کے مترادف ہوگا۔

    سرتاج عزیز نے پالیسی بیان میں مزید کہا کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے حوالے سے مکمل دستاویزی ثبوت کے ساتھ معاملہ جلد اٹھا رہے ہیں، پاکستان بھارتی مداخلت اور کلبھوشن کے نیٹ ورک سے متعلق دستاویزات اقوام متحدہ اور دیگر ممالک کو پیش کرے گا۔

    یاد رہے کہ سال 1960ء میں طے پانے والے سندھ طاس معاہدے کے تحت انڈیا کو مشرقی دریاؤں یعنی ستلج، راوی اور بیاس جب کہ پاکستان کو مغربی دریاؤں جہلم، چناب اور سندھ کو استعمال کرنے کے حقوق دیے گئے تھے۔

  • کشمیر اور بلوچستان کا موازنہ نہیں کیا جاسکتا، سرتاج عزیز

    کشمیر اور بلوچستان کا موازنہ نہیں کیا جاسکتا، سرتاج عزیز

    اسلام آباد: مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ بھارتی بیانات عالمی برادری کی توجہ ہٹانے کی کوشش ہے، بھارتی وزیر خارجہ کی اقوام متحدہ کے اجلاس میں ہرزہ سرائی کا جواب تیار کرلیا۔

    سینیٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سرتاج عزیز نے کہا کہ بھارتی بیانات اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہیں،پاکستان میں بھارتی مداخلت کے ثبوت اقوام متحدہ میں جلد پیش کریں گے۔

    کشمیر اور بلوچستان کا موازنہ نہیں کیا جاسکتا

    سرتاج عزیز کہا کہ کشمیر اور بلوچستان کا موازنہ نہیں کیا جاسکتا، بھارتی وزیر خارجہ کی ہرزہ سرائی کا جواب تیار کرلیا، بھارت مقبوضہ کشمیر میں موجود اپنی افواج میں اضافہ کررہا ہے، کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبایا نہیں جاسکتا، کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر او آئی سی اور اقوام متحدہ سمیت دیگر تنظیموں کو خطوط لکھے ہیں۔

    او آئی سی کی سطح پر ہماری حمایت کی گئی

    انہوں نے کہا کہ او آئی سی کی سطح پر ہماری حمایت کی گئی، کشمیر کا اصل مسئلہ دیر پا حل ہے کشمیریوں کی تحریک آزادی رنگ لائے گی، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو کشمیر میں مظالم کی تصاویر دکھائی ہیں۔

    ہمارا کارنامہ ہے کہ بھارت کی بالا دستی قبول نہیں کی

    مشیر خارجہ نے کہا کہ ہمارا بڑا کارنامہ ہے کہ ہم نے بھارت کی بالا دستی قبول نہیں کی، کشمیر کی صورتحال بھارت کی پالیسی کا ردعمل ہے، مودی کی کوشش ہے کہ بھارت کی بالادستی قائم ہو،مودی کی بالادستی کی کوششیں ناکام ہورہی ہیں، کشمیر میں بھارت مظالم کی عالمی سطح پر تحقیقات کرائی جائے،کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کا روڈ میپ ابھر رہا ہے۔

  • اوڑی حملے کی عالمی تحقیقات کرائی جائے،سرتاج عزیز

    اوڑی حملے کی عالمی تحقیقات کرائی جائے،سرتاج عزیز

    اسلام آباد: مشیرخارجہ سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ اوڑی حملے کی غیر جانبدارنہ تحقیقات کے لیے عالمی تحیقیات کرائی جائے۔

    تفصیلات کےمطابق برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں سرتاج عزیز نے کہا کہ کسی بھی حملے کے بعد بھارت ہمیشہ تحقیقات سے قبل پاکستانی ایجنسیوں پر الزام لگا دیتا ہے۔

    مشیرخارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ اوڑی میں بھارتی فوج اتنی بڑی تعداد میں تعینات ہے کہ وہاں سے کسی قسم کی دراندازی ناممکن ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ممبئی اور پٹھان کوٹ حملوں کا الزام بھی بھارت نے پاکستان پر لگایا لیکن اب تک ثبوت دینے میں ناکام رہا ہے۔اس کے باوجود پاکستان حملے کی تحقیقات میں ہر قسم کی مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔

    مزید پڑھیں: پاکستان بھارتی حکام کے بے بنیاد الزامات کی تردیدکرتاہے،سرتاج عزیز

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے پاکستان پر الزام مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔

    واضح رہے کہ سرتاج عزیز کاکہنا تھا کہ برہان وانی کی شہادت کے بعد مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی انسانی حقوق کی صورتحال پر سے توجہ ہٹانے کی واضح کوشش ہے۔

  • پاکستان بھارتی حکام کے  بے بنیاد الزامات کی تردیدکرتاہے،سرتاج عزیز

    پاکستان بھارتی حکام کے بے بنیاد الزامات کی تردیدکرتاہے،سرتاج عزیز

    نیویارک : مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے پاکستان پر الزام مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔

    تفصیلات کےمطابق مشیر خارجہ سرتاج عزیز نےاوڑی واقعےپربھارتی ردعمل پر نیو یارک میں کہا کہ باقاعدہ تحقیقات سےقبل پاکستان پرالزام عائدکرناافسوسناک ہے۔پاکستان اس طرح کے بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ الزامات کو دوٹوک انداز میں مسترد کرتاہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ برہان وانی کی شہادت کے بعد مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی انسانی حقوق کی صورتحال پر سے توجہ ہٹانے کی واضح کوشش ہے۔

    مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پاکستان کی پیدا کردہ نہیں ہےبلکہ یہ بھارت کے غیر قانونی قبضہ اور ظلم کی طویل تاریخ کا نتیجہ ہے،جس میں ایک لاکھ افراد شہید ہوچکے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ مقبوضہ وادی میں 73روزسےجاری کرفیو اور احتجاج کے دوران بھارتی جارحیت سےبچےاوربوڑھےبھی محفوظ نہیں،جس کے دوران ایک سو زیادہ کشمیری شہید اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں اور بڑی تعداد میں نوجوان پلیٹ گن کی فائرنگ سے نابینا ہوگئے ہیں۔

    مزید پڑھیں: کشمیریوں کےحق خودارادیت کی حمایت کرتےرہیں گے،وزیراعظم نواز شریف

    اس سے قبل نیویارک میں وزیراعظم نواز شریف نے امریکہ میں پاکستانی برادری سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ہر سطح پر کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت کرتا رہےگا۔

    مزید پڑھیں: اوڑی حملہ : پاکستان نے بھارتی الزامات کو بے بنیاد قرار دے دیا

    واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان نے بھارتی وزیر داخلہ کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے بھارتی الزامات کو بے بنیاد اورغیرذمے دارانہ قرار دیا تھا۔

  • کشمیرکا حل خطے کے امن کیلئے ضروری ہے، سرتاج عزیز

    کشمیرکا حل خطے کے امن کیلئے ضروری ہے، سرتاج عزیز

    اسلام آباد : مشیرخارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیرکا حل خطے کے امن کے لئے انتہائی ضروری ہے، ان خیالات کا اظہارانہوں نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی ) کے سیکریٹری جنرل ایاد امین مدنی کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں اورکشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق مسئلہ کشمیرکا پرامن حل ضروری ہے۔

    اس موقع پر او آئی سی کے سیکرٹری جنرل ایاد امین مدنی نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ او آئی سی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل کی مکمل حمایت کرتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مقبوضہ وادی میں موجودہ صورتحال بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں۔ عالمی برادری مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کیخلاف آواز بلند کرنے اورعملی قدم اٹھانے میں اپنا کردار ادا کرے۔

    ان کا کہنا تھا کہ افغانستان سے متعلق علماء کانفرنس کیلئے مشاورت جاری ہے۔ افغانستان میں امن اور خوشحالی دیکھنا چاہتے ہیں۔