Tag: سرتاج عزیز

  • آج دنیا کے سامنے پاکستان کا مقدمہ پیش کرنا کہیں آسان ہے،وزیراعظم نوازشریف

    آج دنیا کے سامنے پاکستان کا مقدمہ پیش کرنا کہیں آسان ہے،وزیراعظم نوازشریف

    اسلام آباد: وزیراعظم پاکستان نے پاکستانی سفیروں کی کارکردگی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ آج دنیا کے سامنے پاکستان کا مقدمہ پیش کرنا کہیں آسان ہے،سفیر پورے اطمینان سے پاکستان کا تصور دنیا کے سامنے رکھ سکتے ہیں.

    تفصیلات کےمطابق اسلام آباد میں سفیروں کی تین روزہ کانفرنس کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے شرکاء کو علاقائی و عالمی امن،ہمسایہ ممالک سے تعلقات اور ترقی کے وژن سے آگاہ کیا.

    کانفرنس میں امریکا (واشنگٹن ڈی سی) میں تعینات پاکستانی سفیر جلیل عباس جیلانی،چین (بیجنگ) میں تعینات سفیر مسعود خالد،ہندوستان (نئی دہلی) میں پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط، اقوام متحدہ (نیویارک) میں پاکستانی سفیر ملیحہ لودھی، ویانا میں پاکستانی سفیر عائشہ ریاض، یورپی یونین (برسلز) میں پاکستانی سفیر نغمانہ پاشمی، افغانستان میں پاکستانی سفیر ابرار حسین، اقوام متحدہ (جینیوا) میں پاکستانی سفیر تہمینہ جنجوعہ اور روس (ماسکو) میں تعینات پاکستانی سفیر قاضی خلیل اللہ نے شرکت کی.

    وزیراعظم پاکستان نے پاکستانی سفیروں کی کارکردگی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ آج دنیا کے سامنے پاکستان کا مقدمہ پیش کرنا کہیں آسان ہے،سفیر پورے اطمینان سے پاکستان کا تصور دنیا کے سامنے رکھ سکتے ہیں اور عالمی برادری کو معاشی خوشحالی اور محفوظ سرمایہ کاری کی طرف متوجہ کرسکتےہیں.

    ان کا کہنا تھا کہ ملک سے دہشت گردی کے مراکز کاخاتمہ کردیا گیا ہے،اور دہشت گردی کے خلاف سیکیورٹی فورسز اور عوام کی قربانیوں کا پوری نے اعتراف کیا ہے.

    وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ پاکستان امن کی خواہش رکھتا ہے لیکن ہماری اس خواہش کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے،پاکستان عدم مداخلت اور خودمختاری کے احترام کی پالیسی پر یقین رکھتا ہے.

    وزیراعظم نے اس موقع پرچین کو قابل بھروسہ دوست قرار دیا اور کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ ایک گیم چینجر ثابت ہوگا اور اس سے خطے میں امن و استحکام پیدا ہوگا.

    اس سے قبل مشیرامور خارجہ سرتاج عزیز نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان پہلے کے مقابلے میں دنیا سے آج کہیں زیادہ منسلک ہے

    سفیروں کی تین روزہ کانفرنس کے اختتامی سیشن میں خطاب کرتے ہوئے سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ تین سالہ کارکردگی کا جائزہ مخصوص میڈیا کی جانب سے پیش کیے جانے والے اس نقطہ نظر کی حمایت نہیں کرتا کہ پاکستان دنیا میں اکیلا ہوگیا ہے اور اس کی خارجہ پالیسی کی کوئی سمت نہیں ہے۔.

    سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ درحقیقت آج ہم پہلے کے مقابلے میں کہیں مربوط ہیں اور وزیراعظم نواز شریف کے مضبوط، متحرک اور خوشحال پاکستان کے وژن اور پر امن ہمسائیگی کے حصول کے لیے سرگرم عمل ہیں.

    انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے امریکا کے ساتھ اسٹریٹیجک مذاکرات بحال کیے ہیں اور پاکستان کے اہم قومی مفادات کی حفاظت کے ساتھ ساتھ اپنے سیکیورٹی اور معاشی ترقیوں کے ایجنڈے کو مزید وسیع کیا ہے.

    یاد رہے کہ دفتر خارجہ میں پاکستانی سفیروں کی 3 روزہ کانفرنس یکم اگست کو شروع ہوئی تھی.

  • قومی اسمبلی کا کشمیری باشندوں کی حمایت جاری رکھنے کا مطالبہ، قرار داد منظور

    قومی اسمبلی کا کشمیری باشندوں کی حمایت جاری رکھنے کا مطالبہ، قرار داد منظور

    اسلام آباد: قومی اسمبلی نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف قرارداد مقفقہ طور پر منظور کرلی جس میں حکومت سے کشمیری باشندوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    قومی اسمبلی کے اجلاس میں قرار داد پر بات کرتے ہوئے مشیر خزانہ سرتاج عزیز نے کہا کہ کشمیری باشندوں کی تحریک آزادی کی بیرونی مدد کا پروپیگنڈا گمراہ کن ہے، کشمیری باشندوں پر بھارتی مظالم کے خلاف مختلف ممالک کو خطوط ارسال کیے ہیں اور انسانی حقوق کمیشن سے چھروں والی گن پر پابندی عائد کرنے مطالبہ کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کٹھ پتلی انتظامیہ نے تمام ذرائع ابلاغ سمیت سوشل میڈیا پر بھی پابندی عائد کررکھی ہے، مقبوضہ کشمیر میں بدستور کرفیو کا نفاذ ہے،عوام کو ہراساں کیا جارہا ہے ،بھارت سمجھتا ہے کہ تحریک آزادی کو طاقت کے زور سے دبا لے گا تو یہ اس کی بھول ہے، تحریک آزادی کو دہشت گردی سے تعبیر نہیں کیا جاسکتا۔

    سرتاج عزیز نے مزید کہا کہ وزیراعظم اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو جلد خط تحریر کریں گے ، کشمیری عوام کو جلد ان کی قربانیوں کو ثمر لے گا۔

  • کشمیری اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کریں گے، بھارت نہیں، سرتاج عزیز

    کشمیری اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کریں گے، بھارت نہیں، سرتاج عزیز

    اسلام آباد : مشیرخارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ کشمیری عوام اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کریں گے۔ یہ فیصلہ بھارتی وزیرخارجہ نہیں کرسکتیں۔

    یاد رہے کہ بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج نے گزشتہ روز ایک بیان داغا تھا کہ پورا جموں کشمیر بھارت کا حصہ ہے اورکبھی پاکستان کا حصہ نہیں بن سکتا۔ جس کے جواب میں سرتاج عزیز نے کہا کہ اس کافیصلہ صرف اورصرف کشمیری عوام کریں گے۔

    سرتاج عزیز نے کہا کہ کشمیروں سے حق خودارادیت کا وعدہ اقوام متحدہ نے کیا تھا اب وقت آگیا ہے کہ بھارت کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی نگرانی میں رائے دہی کی اجازت دے تاکہ وہ اپنا یہ حق استعمال کرسکیں۔

    سشما سوراج کی جانب سے شہید برہان مظفروانی کومطلوب دہشت گرد قراردینے پرسرتاج عزیز نے کہا کہ بھارتی وزیرخارجہ یہ بات نہ بھولیں کہ وانی شہید کے جنازے اورجنازے کی غائبانہ نمازوں میں دولاکھ افراد نے شرکت کی اوریہ سب سخت ترین کرفیو میں ہوا جو کشمیر میں پندرہ دن سے لاگو ہے۔

    سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی، سفارتی اورسیاسی مدد جاری رکھے گا۔ انہوں نے اقوام متحدہ عالمی برادری اورانسانی حقوق کی تنظیموں سے کشمیر کی صورت حال کا نوٹس لینے کی اپیل کی۔

     

  • کشمیریوں کا حق خودارادیت کا مطالبہ دہشت گردی نہیں، سرتاج عزیز

    کشمیریوں کا حق خودارادیت کا مطالبہ دہشت گردی نہیں، سرتاج عزیز

    اسلام آباد: مشیر خارجہ سرتاج عزیز کہتے ہیں کہ کشمیری قیادت کی شمولیت کے بغیر کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہوسکتا۔ حق خودارادیت کا مطالبہ دہشت گردی نہیں ہے۔

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف پاکستان سمیت دنیا بھر میں یوم سیاہ منایا جارہا ہے۔ اس حوالے سے منعقدہ ایک تقریب میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ حکومت مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا معاملہ عالمی فورمز پر اٹھا رہی ہے۔ کشمیریوں کا حق خود ارادیت کا مطالبہ دہشت گردی نہیں ہے۔

    انہوں نے مطالبہ کیا کہ بھارتی کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت دے۔

    سرتاج عزیز نے مزید کہا کہ کشمیری مسئلہ کے اہم فریق ہیں، کشمیری قیادت کی شمولیت کے بغیر مسئلہ کشمیر حل نہیں ہو سکتا۔

    واضح رہے کہ کشمیری حریت پسند برہان وانی کی بھارتی فوج کے ہاتھوں شہادت پر ہونے والے احتجاج کو قابض فوج نے بذریعہ جبر دبانے کی کوشش کی۔ بھارت کی وحشیانہ کارروائیوں میں اب تک 50 کے قریب کشمیری شہید ہوچکے ہیں۔

    مقبوضہ وادی میں مسلسل تیرہویں روز بھی کرفیو نافذ ہے اور بھارتی فورسز کی جانب سے نہتے کشمیریوں کے خون سے ہولی کھیلنے کا عمل جاری ہے۔

  • افغانستان میں امن کیلئے پاکستان کو کردار ادا کرنا ہوگا، جان مکین

    افغانستان میں امن کیلئے پاکستان کو کردار ادا کرنا ہوگا، جان مکین

    اسلام آباد: امریکی سینیٹر جان مکین نے کہا ہےکہ امریکا پاکستان کو بہت اہمیت دیتا ہے، خطے میں استحکام کے لیے پاکستان کا کردار انتہائی اہم ہے، افغانستان میں امن کے قیام کے لیے پاکستان کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

    مشیر خارجہ سرتاج عزیز سے ملاقات میں چار رکنی امریکی وفد کے قائد جان مکین کا کہنا تھا کہ پاکستان امریکا کے نزدیک اہمیت کا حامل ملک ہے، خطے میں امن قائم کرنے میں پاکستان کی قربانیوں کے معترف ہیں، چاہتے ہیں کہ افغانستان میں امن قائم ہو اس کے لیے پاکستان کا کردار کلیدی ہے۔

    جان مکین کا کہنا تھا کہ افغانستان کی بدلتی ہوئی اور خراب صورتحال سے آگاہ ہیں اور افغانستان کی خراب صورتحال پر پاکستان کا موقف بالکل درست ہے ، خطے میں امن کے لیے دونوں ممالک کو دہشت گردی کے خلاف اپنا کوششیں جاری رکھنا ہوں گی۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے تعلقات کو مختلف تناظر میں دیکھتے ہیں، پاکستان سے تعلقات انتہائی اہم، آزادانہ اور مختلف نوعیت کے ہی۔

    مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ امریکی وفد سے بات چیت مثبت رہی،ہم نے امریکی وفد کے سامنے ایف سولہ طیاروں کے حصول پرموقف پیش کیا،افغان سرحد پر بہتر انتظامات کے امور بھی زیر غور آئے، پاکستان افغانستان میں قیام امن کے لیے پرعزم ہے،انہوں نے یہ بھی بتایا کہ امریکی وفد نے شمالی وزیرستان کا دورہ کیا اور وہاں امن و امان کی صورتحال پر اطمینان کا اظہار کیا۔

  • برطانیہ کا یورپی  یونین سے اخراج، پاکستانی معیشت متاثر نہیں‌ ہوگی،سرتاج عزیز

    برطانیہ کا یورپی یونین سے اخراج، پاکستانی معیشت متاثر نہیں‌ ہوگی،سرتاج عزیز

    اسلام آباد: برطانیہ کے یورپی یونین سے اخراج کے معاملے پر وزرارت خارجہ میں بین الوزارتی اجلاس منعقد ہوا جس میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز، معاون خصوصی برائے خارجہ طارق فاطمی ،وزیر تجارت خرم دستگیر، مسعودخان اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

    شرکا نے اتفاق کیا کہ برطانیہ کے یورپی یونین سے اخراج پر پاکستانی معیشت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، جی ایس پی پلس کے تحت پاکستان کو ملنے والی مراعات جاری رہیں گی۔ شرکا نے پاکستان سے یورپی یونین کو برآمد کی جانے والی مصنوعات کے معاملات کا بھی جائزہ لیا.

    اجلاس میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان اور برطانیہ کے تعلقات تاریخی اور دیرپا ہیں انہیں مزید فروغ دینے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔

    یاد رہے کہ برطانیہ نے پورپی یونین میں‌رہنے یا نہ رہنے کے حوالے سے ریفرنڈم کرایا تو 48فیصد عوام نے یونین کا حصہ رہنے اور 52 فیصد عوام نے یونین سے باہر نکلنے کی حمایت میں ووٹ دیا جس کے بعد برطانیہ نے یورپی یونین کی رکنیت ختم کرنے کااعلان کیا جس پر دو سال کے عرصے میں‌عمل درآمد کیا جائے گا جب کہ برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا۔

  • ناکام خارجہ پالیسی اور عالمی سطح پر تنہائی کا تصور غلط ہے، سرتاج عزیز

    ناکام خارجہ پالیسی اور عالمی سطح پر تنہائی کا تصور غلط ہے، سرتاج عزیز

    اسلام آباد: مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے خارجہ پالیسی کی ناکامی اور عالمی سطح پر تنہائی کے تصور کو غلط قرار دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکا میں سابق سفیر کی لابنگ سے مشکلات میں اضافہ ہوا۔

    قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ عالمی امور میں ہمیشہ ملکی مفادات کو ترجیح دی۔ اسلامی ممالک کے ساتھ تاریخی تعلقات ہیں۔ پاکستان افغانستان میں عدم مداخلت کی پالیسی پر کاربند ہے۔

    بھارت سے کشمیر سمیت تمام امور پر بات چیت کے لیے تیار ہیں، سرتاج عزیز *

    مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ خارجہ پالیسی کا اہم مقصد اقتصادی ترقی ہے۔ نائن الیون کے بعد عالمی سطح پر تبدیلیاں رونما ہوئیں، تاہم ایران اور افغانستان سے تعلقات معمول کے مطابق ہیں۔ ہم نے بنیادی اور قومی مفادات کا تحفظ کیا ہے۔

    سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کو آئین کے مطابق خارجہ پالیسی پر مکمل اختیار ہے۔ عالمی منظر نامے میں تبدیلی کے پیش نظر خارجہ پالیسی تبدیل کر رہے ہیں۔ گزشتہ 3 سال میں سماجی خدمات کے شعبوں میں نمایاں بہتری آئی ہے جبکہ مختلف سماجی خدمات کی فراہمی میں نادرا اور دوسرے اداروں نے بہت معاونت کی ہے۔

    امریکا نے جوہری پروگرام پر پابندی کی کوشش کی، سرتاج عزیز  *

    سرتاج عزیز نے خارجہ پالیسی کی ناکامی اور عالمی سطح پر تنہائی کے تصور کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ تاثر درست نہیں کہ ماضی میں خارجہ پالیسی درست نہیں رہی۔ پاکستان تنہائی کا شکار نہیں ہے، بلکہ پاکستان ایک پر اعتماد ملک ہے۔

  • امریکا نےہمارے جوہری پروگرام پر پابندی لگانے کی کوشش کی، سرتاج عزیز

    امریکا نےہمارے جوہری پروگرام پر پابندی لگانے کی کوشش کی، سرتاج عزیز

    اسلام آباد: مشیرخارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ حکومت سنبھالی تو پاک امریکا تعلقات مشکلات کا شکار تھے، امریکا نے ہمارے جوہری پروگرام پر پابندی عائد کرنے کی کوشش کی،تین برس میں پاک امریکا تعلقات میں بہتری آئی ہے۔

    سرکاری ٹیلی ویژن کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ نائن الیون کے بعد عالمی سطح پر تبدیلی رونما ہوئی، اسلام مخالف نظریات پر کچھ ممالک نے اتحاد قائم کیے، حکومت میں آئے تو امریکا کے ساتھ تعلقات بہتر نہ تھے اس نے ہمارے جوہری پروگرام پر قدغن لگانے کی کوشش کی تاہم تین برس میں امریکا کے ساتھ تعلقات میں بہتری آئی۔

    سرتاج عزیز نے بتایا کہ ہم نے تمام دہشت گردوں کے خلاف بلاتفریق کارروائی کی اور اس جنگ میں نمایاں کامیابی حاصل کی،شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کا انفرا اسٹرکچر تباہ ہوچکا،ہم آپریشن ضرب عضب میں مسلسل کامیابیاں حاصل کررہے ہیں، افغانستان، عراق، شام اور لیببا کی صورتحال سب کے سامنے ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ڈرون حملوں کا معاملہ گزشتہ حکومتوں کی پالیسیوں کا نتیجہ ہے اس کا الزام ہم پر عائد نہیں کیا جاسکتا، 2013ء میں 117 ڈرون حملے ہوئے رواں سال یہ تعداد صرف تین ہے۔

    بھارت کے ساتھ کشیدگی اور مذاکرات کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ چاہتے ہیں کہ بھارت کے ساتھ تمام ایشوز پر جامع مذاکرات ہوں۔

    طور خم سرحد کے معاملے پر انہوں نے بتایا کہ افغان نائب وزیر خارجہ سے اس معاملے پر جلد بات ہوگی، حکومت نے قومی سلامتی کے معاملے پر سمجھوتہ نہ کرنے کا موقف اپنایا ہے، بہتر اور محفوظ سرحدی پروگرام پاکستان اور افغانستان دونوں کے حق میں ہے۔

    اقتصادی راہداری پر سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ پورے خطے کی بہتری کے لیے ہے، اقتصادی راہداری کے لیے خصوصی سیکیورٹی ڈویژن قائم کردیا ہے۔

  • امریکا سے ایف سولہ طیارے نہیں خریدرہے،سرتاج عزیز

    امریکا سے ایف سولہ طیارے نہیں خریدرہے،سرتاج عزیز

    اسلام آباد : مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ امریکا پر انحصار کم سے کم ہورہا ہے۔ امریکا سے ایف سولہ طیارے بھی نہیں خرید رہے.

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا، چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا کہ ہم افغانستان میں امریکہ کے ہاتھوں استعمال ہوئے۔ پاکستان کا امریکا پرانحصار کم ہورہا ہے۔

    امریکا سے ایف سولہ طیارے بھی نہیں خریدرہے۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ امریکا سے ایف سولہ کی خریداری کا معاملہ ختم ہوچکا ہے.

    سیکریٹری دفاع محمد عالم خٹک نےبتایا کہ ایف سولہ طیارے اب اردن سے خرید رہے ہیں۔ امریکا کو کوئی اعتراض نہیں۔

    سینیٹ کے چیئرمین میاں رضا ربانی نے کہا کہ ہم افغانستان میں امریکہ کے ہاتھوں استعمال ہوئے، ڈالر کی تلاش میں ملکی مفاد داؤ پر لگایا.

    کہا جا رہا ہے ہم ڈالرز کی خاطر ملکی سلامتی داؤ پر لگا دیتے ہیں، مشیرخارجہ نے یقین دہانی کرائی کہ بہتر سفارتکار ی سے بھارت کو نیوکلئیر سپلائرز گروپ کی رکنیت حاصل نہیں کرنے دیں گے۔

     

  • دفتر خارجہ میں افغان ناظم الامور کی طلبی، طور خم فائرنگ پر احتجاج

    دفتر خارجہ میں افغان ناظم الامور کی طلبی، طور خم فائرنگ پر احتجاج

    اسلام آباد: دفتر خارجہ نے طور خم سرحد پر بلا اشتعال فائرنگ کے واقعہ کا سخت نوٹس لیتے ہوئے افغان ناظم الامور کو طلب کرکے واقعہ پر احتجاج کیا ہے۔

    دفتر خارجہ سے جاری کردہ بیان کے مطابق گزشتہ رات طور ختم سرحد پر بلااشتعال فائرنگ کے واقعے کو حکومت نے انتہائی سنجیدگی سے لیا ہے اور افغان ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کرکے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق حکومت پاکستان نے افغان حکومت پر واضح کیا ہے کہ واقعے کو ہرگز پس پشت نہیں ڈالا جائے گا، افغان حکومت واقعہ کی فوری اور شفاف تحقیقات کرکے ملوث سرحدی حکام کے خلاف کارروائی کرے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ ایسے واقعات  سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوگا، ہم افغانستان سے بہتر تعلقات چاہتے ہیں جس کے لیے دونوں ممالک کو اقدامات کرنے ہوں گے۔

    اس حوالے سے  مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے ، دکھ کی اس گھڑی میں متاثرین کے ساتھ ہیں۔

    ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ افغان فوج طور خم سرحد پر زیر تعمیر گیٹ پر فائرنگ کررہی ہے ، گیٹ پاکستانی حدود میں 37میٹر کے فاصلے پر زیر تعمیر ہے ،گیٹ تعمیر کرنے کا مقصد دہشت گردوں کی بلا روک ٹوک آمد کو بند کرنا ہے تاکہ پاکستان میں امن کا قیام یقینی بنایا جاسکے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق طور خم سرحد پر پاکستانی علاقے میں واقع گیٹ پر افغان سیکیورٹی فورسز نے نو بج کر بیس منٹ پر بلا اشتعال فائرنگ شروع کردی، جس کا پاکستانی فورسز نے بھرپور جواب دیا، افغان سیکورٹی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ اور مارٹر گولوں کے استعمال سے دو سیکیورٹی اہلکاروں سمیت نو پاکستانی شہری زخمی ہوئے۔

    فائرنگ کے نتیجے میں دونوں اطراف کشیدگی بڑھ گئی جس کے طورخم اورلنڈی کوتل میں کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔