Tag: سردار سلیم حیدر

  • پنجاب میں پی پی کے ساتھ 80 فیصد وعدے پورے نہیں ہوئے، گورنر پنجاب

    پنجاب میں پی پی کے ساتھ 80 فیصد وعدے پورے نہیں ہوئے، گورنر پنجاب

    لاہور : گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کا 18ماہ کا تجربہ ناکام تھا، پنجاب میں پی پی کے ساتھ 80 فیصد وعدے پورے نہیں ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں پی پی کے ساتھ 80 فیصد وعدے پورے نہیں ہوئے، پنجاب میں چیزیں ٹھیک طریقےسےنہیں چل رہیں۔

    گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اورن لیگ کا18ماہ کاتجربہ ناکام تھا، ایک سال ہونےکو ہے توقعات پوری نہیں ہوئیں، امید سے بیٹھے ہیں چیزیں ٹھیک ہو جائیں۔

    انھوں نے کہا کہ حکومت اپوزیشن کو مل کر ملک کے لیےکردار ادا کرنا چاہیے اور حکومت کو بھی کھلے دل کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

    گورنر پنجاب نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت پیپلز پارٹی کی سپورٹ کی وجہ سے چل رہی ہے، جلد بازی میں کئے گئے فیصلے اکثر حکومت کیلئےمشکلات کا باعث بنتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اتحادی ہونے کے باوجود ہمارے مطالبات پرعمل نہیں ہو رہا، پیپلز پارٹی کا ن لیگ سے اتحادی ہونے کا تجربہ بڑا مایوس کن رہا، اگراس بار تجربہ ناکام ہوگا تو ہمیشہ کے لئے راہیں جدا کرلیں گے۔

  • اگر پیپلز پارٹی حکومت کا ساتھ نہ دیتی تو آج نہ حکومت ہوتی نہ سسٹم چلتا ، گورنر پنجاب

    اگر پیپلز پارٹی حکومت کا ساتھ نہ دیتی تو آج نہ حکومت ہوتی نہ سسٹم چلتا ، گورنر پنجاب

    لاہور : گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر کا کہنا ہے کہ اگر پیپلز پارٹی حکومت کا ساتھ نہ دیتی تو آج نہ حکومت ہوتی نہ سسٹم چلتا ، وزیراعظم کوبلاول بھٹو کے تحفظات پرسنجیدگی کا مظاہرہ کرناچاہیےایسا نہ ہوچیزیں ہاتھ سےنکل جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ ضروری ہے بلاول بھٹو کے تحفظات کو دور کیا جائے ، وزیراعظم کو پیپلز پارٹی کے تحفظات پر توجہ دے کر اسکا حل نکالنا چاہیے ، ورنہ ایسا نہ ہوکہ چیزیں ہاتھ سے نکل جائیں اور سسٹم ، جمہوریت اور دونوں اتحادی جماعتوں کا ہی نقصان ہو۔

    گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ اگر پیپلز پارٹی حکومت کا ساتھ نہ دیتی تو آج نہ حکومت ہوتی نہ سسٹم چلتا، وفاق اور اتحادی جماعت ن لیگ کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

    مریم نواز سے اختلافات سے متعلق سوال پر انھوں نے کہا کہ میری اور مریم صاحبہ کی کے پی کے کے گورنر اور وزیراعلی جیسی لڑائی نہیں ، میری مریم نواز سے ملاقات ہونا نہ ہونا کسی لڑائی کا نتیجہ نہیں ، جب چائیں گے ملاقات ہو جائے گی ، ہم دونوں صوبے میں گاڑی کے دو پہیے ہیں، خرابیاں پیدا ہوں گی تو نقصان ہم دونوں کا ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ عوام اور صوبے کے حق میں فیصلے ٹھیک نہیں ہوں گے تو وہاں تنقید کرنا میرا حق ہے ، امید ہے میری تنقید کو مریم مثبت انداز سے لے کر چیزوں کو بہتر کرنے کی کوشش کریں گی، پیپلز پارٹی کی آخری حد تک کوشش ہوگی کہ چیزیں بہتر ہو اور سسٹم چلے۔

    مریم نواز کی کارگردگی کے سوال پر سردار سلیم نے کہا کہ وزیراعلی پنجاب کی کارکردگی پر میری خوشی یا ناراضگی بے معنی ہے ، ان کی کارکردگی اس وقت پتہ چلے گی جب وہ عوام میں جائیں گی اور عوام ان کے کاموں پر فیصلہ کرے گی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ ماننا پڑے گا کہ صوبوں کو ان کی ضروریات کے مطابق پورا پانی نہیں مل رہا ، پانی کے معاملے پر سندھ کو پہلے ہی کمی کا سامنا ہے ، ایسے میں دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کی کوشش کی جائے گی تو نقصان سندھ کا ہوگا ، صوبوں کو اعتماد میں لیے بغیر نہریں نکالنے کا عمل ناقابل قبول ہوگا۔