Tag: سردیاں

  • سردیاں آ گئیں، مگر اس کا پھل ’’کینو‘‘ مارکیٹ سے کیوں غائب؟ اہم وجہ سامنے آ گئی

    سردیاں آ گئیں، مگر اس کا پھل ’’کینو‘‘ مارکیٹ سے کیوں غائب؟ اہم وجہ سامنے آ گئی

    سردیاں آ گئی ہیں اور ملک کے طول وعرض میں ٹھنڈے ہوائیں چل رہی ہیں لیکن اس موسم کا معروف پھل کینو اب تک مارکیٹ میں نظر نہیں آیا ہے۔

    ہر سال سردی کی آمد کے ساتھ ہی اورنج رنگ کی بہار دکھاتا اس موسم کا دلفریب کھٹا میٹھا پھل کینو مارکیٹ میں آجاتا اور ہر پھل فروش کے ٹھیلے اور دکان کی زینت بن جاتا ہے۔ کینو، فروٹر، موسمی، مالٹا یہ سب اسی نسل کے مختلف اقسام کے پھل ہیں جو اس وقت اپنے جوبن پر ہوتے ہیں مگر مارکیٹ سے غائب ہیں۔

    تاہم اس سال سردیاں تو آچکی ہیں اور ٹھنڈی ہواؤں نے شہریوں کو گرم کپڑے پہننے، رات میں آگ سے ہاتھ تاپنے اور دن میں دھونپ سینکنے پر مجبور کر دیا ہے مگر وہ تاحال دھوپ میں بیٹھ کر نمک مرچ لگا کر کینو کھانے کی لذت سے محروم ہیں کیونکہ اب تک یہ پھل مارکیٹ میں نہیں آ سکا ہے۔

    کینو اور اس کی اقسام کے دیگر پھل اب تک کیوں مارکیٹ میں نہیں آ سکے، اس کی وجہ بھی سامنے آ گئی ہے۔ ماہرین زراعت کا کہنا ہے کہ اس سال کینو کی پیداوار موسمیاتی تبدیلی کو برداشت نہیں کر پائی۔ جس کی بڑی وجہ کینو کی 60 برس پرانی ورائٹی ہے، جو موجودہ بیماریوں اور موسمی اثرات کا مقابلہ کرنے میں ناکام دکھائی دیتی ہے

    خاص طور پر اسموگ اور دھند کے باعث کینو کی پیداوار 35 فیصد تک کم رہنےکا خدشہ ہے جب کہ موسم سرما کی آمد میں تاخیر بھی کینو کی مٹھاس اور معیار کو متاثر کرے گی۔

    ماہرین کا خیال ہے کہ اگرکینو کی نئی ورائیٹیز نہ لگائیں تو چند سال میں کینو کی پیداوار بری طرح متاثر ہوگی اورایکسپورٹس بند ہونے کا خطرہ ہوگا۔ اس وقت صورتحال یہ ہے کہ کینو پراسس کرنے والی آدھی فیکٹریاں بند ہوچکی ہیں۔

    کیا آپ کینو کے ان فوائد سے آگاہ ہیں؟

  • حکیم نے چہرے کے مہاسوں کا آسان علاج بتا دیا

    حکیم نے چہرے کے مہاسوں کا آسان علاج بتا دیا

    سردیاں آتے ہی سبزی کے ٹھیلوں پر مختلف اقسام کی سبزیوں کی بہار دکھائی دیتی ہے، تاہم یہ اہم سوال ہے کہ سردیوں میں کون سی سبزیاں کھانی چاہیئں۔

    آپ نے سنا ہوگا کہ سبز پتوں والی سبزیاں انسانی جسم کے لیے بہت مفید ہوتی ہیں، سردیوں میں پھلوں کا بھی زیادہ سے زیادہ استعمال کرنا چاہیے، سبزیوں میں موجود فلیونول حافظے کے لیے بہت مفید ہوتا ہے۔

    اس سلسلے میں اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں حکیم شاہ نذیر اہم باتیں بتائی ہیں، اور ساتھ ہی کیل مہاسوں کے لیے آسان علاج کے طور پر ایک ماسک بنانے کا بھی طریقہ بتا دیا ہے۔

    حکیم شاہ نذیر نے کہا کہ سبزیوں کا استعمال زیادہ کیجیے کیوں کہ ان میں تمام قسم کے منرلز پائے جاتے ہیں، جیسا کہ ٹنڈا، ترئی، لوکی، اروی ہے، یہ چیزیں زیادہ استعمال کریں، ان میں وٹامن ڈی، وٹامن کے، کیلشیئم، آئرن ہوتے ہیں، جو ہڈیوں کے لیے بہت ضروری ہوتے ہیں۔

    سبزیوں میں مٹر، میتھی، پالک، پھلیاں، پتوں والے شلجم اور مولی بھی بے حد مفید ہیں لیکن یورک ایسڈ اور کریٹنائن کے مریض ساگ، میتھی پالک ہرگز استعمال نہ کریں۔

    سردیوں میں آلو بھی کھائیں، اس میں پروٹین ہوتی ہے جو گوشت کا نعم البدل ہے، جن لوگوں کے سوکھے اور پچکے گال ہوں وہ میٹھے آلو استعمال کریں جس میں کاربوہائیڈریٹس زیادہ ہیں۔

    خون کو صاف کرنے کے لیے کریلے کا استعمال بھی سردیوں میں ہونا چاہیے، اس میں طاقت بھی زیادہ پائی جاتی ہے، جب کہ ٹنڈا، ترئی، لوکی اور اروی جوڑوں کے لیے بھی بہت بہترین ہے، گھٹنوں میں جو کارٹیلج کم ہو جاتا ہے اس کے لیے بھنڈی بہت مفید ہے، اسی طرح جگر کے لیے مورنگا (سوہانجنا) کا استعمال کریں۔

    فیس ماسک

    سردیوں میں جلد کی خشکی ایک بڑا مسئلہ ہوتا ہے، اور دانے نکل آتے ہیں، تو اس کے لیے سبزیوں کا استعمال کر کے اپنے چہرے کو صاف رکھا جا سکتا ہے، اس کے لیے ایک ماسک تیار کریں۔

    ماسک کے لیے کریلے کے بیج لیں، اس کا پاؤڈر بنا لیں، اس سے ایک چائے کا چمچ لیں، پھر بھنڈی کے بیجوں کا ایک چائے کا چمچ پاؤڈر لیں، تمبے کا ایک چائے کا چمچ پاؤڈر لیں، ان سب میں اچھے برانڈ کے ابٹن کی دو چائے کے چمچ ملا لیں۔ اب عرق گلاب میں اس کا پیسٹ بنا لیں، اور پھر اسے چہرے پر لگا لیں، اور آدھے گھنٹے بعد دھو لیں۔

    یہ ماسک بالخصوص ان بچیوں کے لیے بہت اچھا ہے جنھیں چہرے پر مہاسے اور دانے نکلتے ہیں، اس پیسٹ سے چند ہی دن میں نہ صرف مہاسے ختم ہوں گے بلکہ ایک ماہ میں نشان اور دھبے بھی ختم ہو جائیں گے۔

    پھلوں کے حوالے سے حکیم شاہ نذیر کہتے ہیں کہ سردیوں میں کنو، کیوی، کھجور، اور انار کھائیں تاکہ آپ کے اندر آئرن پورا اور وٹامن سی اور کیلشیم بھی ملے، اور بھولیں مت کہ سردیوں میں آپ نے پانی بھی مناسب مقدار میں لازمی پینا ہے، تاکہ آپ کی آنکھیں خشک نہ ہوں، کم پانی پینے سے گردوں پر بھی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

    انھوں نے کہا سردیوں میں پورے جسم کی جلد پر خشکی ہو جاتی ہے جس میں خارش بھی ہوتی ہے، اس کے لیے ایک گلاس دودھ میں میٹھے بادام کے تیل کے دو قطرے ملا کر روزانہ پیئں، اس سے پورے جسم کی خشکی دور ہو جائے گی، اور آپ کو موسچرائزر استعمال کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

  • سردیوں میں ورزش کرنے کے زیادہ فائدے

    سردیوں میں ورزش کرنے کے زیادہ فائدے

    ہمارے جسم کو صحت مند رہنے کے لیے ہر موسم میں ورزش کی ضرورت ہے تاہم موسم سرما میں ہم سست ہوجاتے ہیں اور باہر جانے سے احتراز کرتے ہیں۔

    سردیوں میں ویسے بھی خوراک بڑھ جاتی ہے لہٰذا حرکت نہ ہونے اور صرف کھاتے رہنے سے ہم فربہ ہوجاتے ہیں۔

    سابق مسٹر پاکستان فدا حسین بلوچ نے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں موسم سرما کے دوران کی جانے والی ورزشوں کے بارے میں بتایا۔

    فدا حسین کا کہنا تھا کہ وزن کم کرنے کے خواہش مند افراد کے لیے سردیوں کا موسم بہترین ہے کیونکہ سردیوں میں ہماری دھڑکن کی رفتار کم ہوتی ہے لہٰذا ہم ورک آؤٹ میں زیادہ طاقت صرف کرتے ہیں یوں ہم زیادہ کیلوریز جلاتے ہیں۔

    علاوہ ازیں سردیوں میں پسینہ بھی دیر سے آتا ہے لہٰذا ہم زیادہ ورزش کرسکتے ہیں، بہ نسبت گرمیوں کے جب تھوڑی سی ورزش میں ہی ہمارے پسینے بہہ جاتے ہیں۔

    فدا حسین نے کہا کہ باقاعدہ ورک آؤٹ سے قبل وارم اپ یا جسم کو گرم کرنا بہت ضروری ہے ورنہ سخت ورزش سے نقصان پہنچ سکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نیا نیا ورک آؤٹ شروع کرنے والے افراد چہل قدمی سے وارم اپ کریں اور زیادہ بھاری ورزشیں کرنے سے گریز کریں۔

  • سردیوں میں بالوں کو ٹوٹنے سے بچانے کے طریقے

    سردیوں میں بالوں کو ٹوٹنے سے بچانے کے طریقے

    سرد موسم میں جلد اور بال اپنی قدرتی شادابی کھونے لگتے ہیں اور اضافی توجہ مانگتے ہیں، لہٰذا اس موسم میں جلد اور بالوں کا زیادہ خیال رکھنا چاہیئے۔

    اس موسم میں بالوں میں خشکی ہونے لگتی ہے اور اس وجہ سے بال جھڑنے بھی لگتے ہیں۔

    کچھ طریقے ہیں جنہیں اپنا کر بالوں کی حفاظت کی جاسکتی ہے اور ان کے ٹوٹنے میں کمی کی جاسکتی ہے۔

    کیفین کا استعمال کم سے کم کریں

    سردیوں میں پانی کا استعمال کم اور گرم رہنے کے لیے کیفین زیادہ استعمال ہونے لگتی ہے جس کی وجہ سے بالوں اور سر کی جلد میں خشکی بڑھ جاتی ہے۔

    کوشش کریں کہ چائے کافی کا استعمال بہت کم کیا جائے اور اس کے بجائے سادہ پانی اور موسمی سبزیاں اور پھلوں کا استعمال کیا جائے۔

    تیل لگائیں

    بالوں میں خشکی نہ پیدا ہونے دیں، اس کے لیے سرسوں یا ناریل کا تیل رات میں لگایا جائے اور صبح سر دھولیں اور اس کے بعد کنڈیشنر کا استعمال بھی لازمی کریں۔

    تیل اور پانی کا اسپرے

    کیسٹر آئل اور کوکونٹ آئل کو تھوڑا تھوڑا لے کر اسپرے بوتل میں ڈالیں اور پھر پانی بھر کر ہلائیں، نہانے کے بعد بالوں میں اسپرے کرلیں تو بال ٹوٹیں گے نہیں، مکمل خشک نہیں ہوں گے اور چمکدار بھی ہوجائیں گے۔

    زیتون کا تیل اور انڈا

    ہفتے میں کم سے کم ایک بار انڈا اور زیتون کا تیل ملا کر سر میں لگائیں اور ایک گھنٹے بعد سر دھوئیں، اس سے بالوں میں پروٹین کی کمی نہیں ہوگی۔

    گرم پانی کم استعمال کریں

    کوشش کریں کہ سر سادے پانی سے دھوئیں، اگر سردی بہت زیادہ ہو تو بھی سر دھوتے ہوئے تیز گرم پانی کے بجائے نیم گرم پانی استعمال کریں۔

  • موسم سرما میں خشک جلد کو موائسچرائز رکھنے کے لیے کریم گھر میں بنائیں

    موسم سرما میں خشک جلد کو موائسچرائز رکھنے کے لیے کریم گھر میں بنائیں

    موسم سرما شروع ہوچکا ہے اور ایسے میں جلد کو خشکی سے بچانے کے لیے اضافی توجہ کی ضرورت ہوتی ہے، جلد کو موائسچرائزڈ رکھنے کے لیے گھر میں نائٹ کریم بنانا بے حد آسان ہے۔

    اس کا طریقہ درج ذیل ہے۔

    آئلی اسکن کے لیے

    ایک لیموں کا رس، ایک چمچ گلاب کا عرق، ایک چمچ گلیسرین اور ایک چمچ خشک دودھ کا پاؤڈر مکس کریں اور اس کو لوشن کی طرح بنا کر کسی بوتل میں رکھ لیں۔

    اس کو روزانہ رات کو لگائیں اور صبح اٹھ کر پانی سے منہ دھو لیں۔

    خشک جلد کے لیے

    ایک لیموں کا رس، ایک چمچ گلاب کا عرق، ایک چمچ گلیسرین، ایک چمچ لیکوئیڈ دودھ اور آدھا چمچ انڈے کی سفیدی کو اچھی طرح مکس کریں اور جلد پر لگا کر سو جائیں۔

    صبح نیم گرم پانی سے منہ دھو لیں۔

    اس کو بنا کر کسی بوتل میں نہ رکھیں بلکہ روزانہ بنائیں اور روزانہ جلد پر لگائیں کیونکہ انڈے کی زردی ایک دن بعد اثر نہیں دکھا سکے گی۔

    یہ نائٹ کریم آپ کی جلد کو موائسچرائز رکھے گی، آئلی جلد کا اضافی آئل کنٹرول کرنے اور خشک جلد کو ڈی ہائیڈریٹ کرنے میں مدد دے گی۔

    اس میں شامل لیموں، گلیسرین اور دودھ آپ کی اسکن ٹون کو بھی بہتر کریں گے جبکہ جلد سے ایکنی کا خاتمہ بھی کریں گے۔

  • موسم سرما میں اداسی کیوں محسوس ہوتی ہے؟

    موسم سرما میں اداسی کیوں محسوس ہوتی ہے؟

    کیا آپ نے کبھی غور کیا ہے کہ اکثر اوقات موسم سرما میں ہمیں ایک عجیب سی اداسی اور مایوسی لاحق ہوجاتی ہے، ہمارا دل ہر کام سے اچاٹ ہوجاتا ہے حتیٰ کہ ہم اپنے پسندیدہ کاموں سے بھی بیزار اور لاتعلق ہوجاتے ہیں۔

    گو کہ یہ علامات ڈپریشن اور اینگزائٹی کی ہیں جو سال میں بھی کسی بھی وقت ہم پر حملہ کرسکتی ہیں، تاہم موسم سرما میں ان علامات کا پہلے سے شکار افراد مزید مشکل سے دو چار ہوجاتے ہیں جبکہ پرامید اور خوش باش رہنے والے افراد بھی سردیوں میں اس سے متاثر دکھائی دیتے ہیں۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ کیفیت حقیقی کیفیت ہے جسے سیزنل ایفیکٹو ڈس آرڈر یا سیڈ سنڈروم کا نام دیا جاتا ہے اور اس کا شکار ہوجانا معمول کی بات ہے کیونکہ یہ موسم کی وجہ سے ہوتا ہے۔

    دراصل موسم ہمارے مزاج اور کیفیات پر اثر انداز ہوتا ہے اور یہ وہ پہلو ہے جسے ہم اکثر نظر انداز کردیتے ہیں۔

    سردیوں میں ہونے والا اداسی کا یہ سنڈروم صرف موسم سرما میں ہی نہیں، بلکہ ابر آلود موسم اور بارش کے دنوں میں بھی لاحق ہوسکتا ہے اور انسان باقاعدہ طبی طور پر اداسی اور مایوسی محسوس کرتا ہے۔

    اب تک کی جانے والی کئی تحقیقات سے یہ علم ہوچکا ہے کہ انسان کو جو چیزیں خوش رکھتی ہیں ان میں سے ایک عنصر سورج کی شعاعیں بھی ہیں، سورج کی روشنی سے حاصل ہونے والا وٹامن ڈی طبی طور پر ڈپریشن کی کیفیت کو کم کر کے موڈ کو بہتر کرتا ہے۔

    علاوہ ازیں چمکتا ہوا سورج امید کا پیغام دیتا ہے جو خود بخود ہمارے اندر سے مایوسی اور ناامیدی کے جذبات کو کم کرتا ہے۔

    موسم سرما میں ایسی کیفیات لاحق ہونے کی ایک اور وجہ سماجی سرگرمیوں میں کمی ہونا بھی ہے، موسم جتنا سرد ہو، لوگ اتنا ہی گھروں سے نکلنے یا ملنے جلنے سے پرہیز کرتے ہیں جس سے ہم ایک قسم کی تنہائی بھی محسوس کرتے ہیں۔

    اسی اداسی سے تنگ آکر جب موسم سرما ختم ہوتا ہے اور بہار آتی ہے تو دنیا بھر میں لوگ بہار کا نہایت پرجوش استقبال کرتے ہیں اور اس موقع پر کوئی فیسٹیول منایا جاتا ہے۔

    کئی عقائد میں موسم بہار کو سورج کی واپسی یا دوبارہ زندگی سے بھی تشبیہہ دی جاتی ہے جبکہ کئی ثقافتوں میں یہ نئے سال کا بھی آغاز ہوتا ہے۔

    یہ موسم دراصل اس زندگی کے پھر سے بحال ہونے کا اشارہ ہوتا ہے جو سخت سردی میں ٹھٹھر کر منجمد ہوچکی ہوتی ہے، چنانچہ اس موسم کو خوشی منا کر تہواروں کے ذریعے خوش آمدید کہا جاتا ہے۔

    میکسیکو میں موسم بہار کے آغاز میں ایک تہوار اسپرنگ ایکونوکس منایا جاتا ہے جس کی تاریخ قدیم مایا دور سے ملتی ہے، اس دن کو سورج کی واپسی سے تعبیر کیا جاتا ہے یعنی سردیوں کے طویل موسم کے بعد سورج کی واپسی۔

    برصغیر میں بہار کے آغاز پر بسنت کا رنگوں بھرا تہوار منایا جاتا ہے، قدیم روایات کے مطابق موسم سرما میں سفید اور بے رنگی سے اکتائی آنکھوں کو بسنت میں مختلف رنگوں سے تقویت بخشی جاتی ہے۔

    دنیا بھر کی ہندو برادری بھی انہی دنوں رنگوں سے بھرا ہولی کا تہوار مناتی ہے۔

    لیکن سردیوں کی اداسی سے کیسے چھٹکارا پایا جائے؟

    موسم سرما میں اداسی اور مایوسی کے غلبے سے چھٹکارا پانے کے لیے سب سے پہلے تو خود کو حرکت میں لانا ضروری ہے، باقاعدہ ورزشیں اس سلسلے میں معاون ہوسکتی ہیں۔

    ان دنوں اگر آپ گھر پر زیادہ وقت گزار رہے ہیں تو گھر کے وہ ادھورے کام کر ڈالیں جو آپ وقت کی کمی کے سبب نہیں کر پاتے کیسے کوئی مرمتی کام یا صفائی ستھرائی۔

    صبح اٹھ کر دروازے کھڑکیاں کھول دیں تاکہ سورج کی روشنی اندر آسکے۔

    روزانہ دھوپ میں کچھ وقت ضرور گزاریں۔

    سماجی سرگرمیوں میں اضافہ کریں، اگر سرد موسم کی وجہ سے آپ باہر نہیں جانا چاہتے تو دوستوں کے ساتھ مل کر گھر میں ہی گیٹ ٹوگیدر کا اہتمام کریں۔

    اپنی غذا کا خاص خیال رکھیں، گرم اور صحت مند غذائیں کھائیں اور پانی کا استعمال بھی زیادہ سے زیادہ کریں تاکہ طبی و جسمانی طور پر آپ فٹ رہیں۔

    اگر آپ ڈپریشن کی دوائیں استعمال کرتے ہیں تو اپنی نئی علامات ڈاکٹر کو ضرور بتائیں اور ان کے مشورے سے دوائیں تبدیل کریں۔

  • سرد موسم میں معدے کی تکالیف میں اضافہ کیوں ہوتا ہے؟ ماہر ڈاکٹر کے مفید مشورے

    سرد موسم میں معدے کی تکالیف میں اضافہ کیوں ہوتا ہے؟ ماہر ڈاکٹر کے مفید مشورے

    کیا ہم کھانا اپنا پیٹ سمجھ کر نہیں کھاتے؟ زندہ رہنے کے لیے کھانا کھاتے ہیں یا کھانے کے لیے زندہ رہتے ہیں؟ آئیے جانتے ہیں کہ سرد موسم میں معدے کی تکالیف میں اضافہ کیوں ہوتا ہے۔

    تلی ہوئی اور چٹ پٹی غذا کے شوقین افراد کن مسائل کا شکار ہوتے ہیں، ایسوسی ایٹ پروفیسر جناح پوسٹ میڈیکل گریجویٹ ڈاکٹر ذیشان نے اس سلسلے میں اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں تفصیلی گفتگو کی۔

    انھوں نے کہا قدرت نے ہمیں معدہ ایک مقصد کے لیے دیا ہے، جس کا مقصد یہ ہے کہ جب ہم کھانا کھائیں تو اس کے ذریعے ہمارے جسم کی غذائی ضروریات پوری ہوں، جب ہم کھانے پینے میں زیادتی کرتے ہیں تو ہمارے جسم کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑتا ہے، زیادہ کھانے سے بھی جسم کو نقصان ہوگا اور کم کھانے سے بھی۔

    ڈاکٹر ذیشان نے کہا معدہ ہماری ضروریات پوری کرتا ہے لیکن اگر شوق اتنا بڑھ جائے کہ ضروریات پر حاوی ہو تو صحت کے مسائل شروع ہو جاتے ہیں۔

    عام طور سے ایک تو ہم زیادہ کھاتے ہیں اور پھر مصالحوں سے بھرپور کھانے کے بھی شوقین ہیں، تو اس سے معدے کے جو مسائل پیدا ہوتے ہیں، اس کے حوالے سے ڈاکٹر ذیشان کہتے ہیں کہ جنرل پریکٹس میں ہمارے سامنے دو قسم کے مریض بہت زیادہ آتے ہیں، ایک تیزابیت کے اور دوسرے قبض کی شکایت والے۔ ان دونوں مسائل کا ہمارے کھانے کی عادات سے براہ راست تعلق ہے۔

    انھوں نے کہا کہ نہ صرف مصالحے دار کھانے مسائل پیدا کرتے ہیں بلکہ کھانے کے اوقات بھی اہم ہوتے ہیں، کہ ہم کتنے وقفے سے کھاتے ہیں، سردیوں میں بالخصوص یہ ہوتا ہے کہ رات کو ہم بستر پر لیٹے ہوتے ہیں رضائی اوڑھ کر اور کچھ نہ کچھ کھا رہے ہوتے ہیں، جس سے معدے پر بہت زیادہ بوجھ پڑ جاتا ہے۔

    ڈاکٹر ذیشان کہتے ہیں کہ ہم نے اتنا کھانا ہے جتنا ہم نے جسمانی سرگرمی کرنی ہے، سردیوں کو جسم کو کچھ فیٹس کی ضرورت ہوتی ہے، لیکن ہماری جسمانی سرگرمی بھی اسی حساب سے ہونی چاہیے، اگر آپ 12 گھنٹے کی رات بستر میں لیٹے گزاریں گے، اس میں سے چھ گھنٹے سوئیں گے اور باقی کچھ نہ کچھ کھاتے گزاریں گے تو معدہ اسے برداشت نہیں کرے گا اور اس طرح آپ مسائل کو دعوت دیتے ہیں۔

    سردیوں میں خشک میوے شوق سے کھائے جاتے ہیں لیکن ڈاکٹر ذیشان کہتے ہیں کہ ڈرائی فروٹ بھی ایک حد میں کھائے جائیں، ایسا نہ ہو کہ آپ ٹی وی دیکھتے جائیں اور کھاتے جائیں اور پتا بھی نہ چلے کہ کتنا کچھ کھا لیا، ایک خاص مقدار میں ڈرائی فروٹ کھانا صحت بخش تو ہے لیکن زیادہ مقدار میں پھر مسائل ہی پیدا ہوں گے۔

    انھوں نے کہا کہ ڈرائی فروٹ میں کچھ چکنائیاں ہیں جو سردیوں میں مفید ہیں، اور یہ انتہائی اینٹی آکسیڈنٹ بھی ہوتے ہیں، لیکن ایک خاص مقدار میں ہی یہ مفید ہیں، اگر آپ ایک چشمے کی جگہ چار پہنیں گے تو نتیجہ تو بلکہ الٹ نکلے گا۔

    ڈاکٹر ذیشان نے کہا کہ تیزابیت کا علاج کولڈ ڈرنک سے کیا جاتا ہے لیکن یہ بالکل غلط ہے، اس سے تیزابیت ختم نہیں ہوتی، بلکہ درست علاج کیا جانا چاہیے، انھوں نے کہا اس مسئلے کا تعلق لائف اسٹائل ہے، اگر اسے درست کیا جائے تو اس مسئلے سے نجات مل سکتی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ دست اور الٹیوں جیسے مسائل کے لیے ادھر ادھر کے ٹوٹکوں کی جگہ نیوٹریشنل علاج بہتر رہتا ہے، اگر کسی کو بہت زیادہ دست لگ گئے ہیں، تو اس کو دہی یا کیلا دینے سے طبیعت بہتر ہو جاتی ہے۔

  • شمالی علاقہ جات میں سردی کا 20 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا

    شمالی علاقہ جات میں سردی کا 20 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا

    اسکردو: ملک کے بالائی علاقوں میں پارہ منفی 22 ڈگری سینٹی گریڈ تک گر گیا جس کے بعد سردی کا 20 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ اسکردو سمیت بالائی علاقوں میں سردی نے 20 سال کا ریکارڈ توڑ دیا۔ اس سے قبل 1999 میں اسکردو میں درجہ حرارت منفی 21 ریکارڈ کیا گیا تھا۔

    گزشتہ چند روز سے بلتستان میں شدید سردی ہے اور پارہ منفی 22 ڈگری سینٹی گریڈ تک گر گیا ہے۔ بالائی علاقوں میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 28 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    شدید سردی کے سبب شمالی علاقوں کے ندی، نالے اور دریا جم گئے ہیں، آئندہ 24 گھنٹے کے بعد موسم میں تبدیلی کی پیشگوئی بھی کی گئی ہے۔ کل سے بالائی علاقوں میں ایک بار پھر برفباری کا امکان ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آج بھی اسکردو ملک کا سرد ترین شہر قرار دیا گیا ہے۔ ٹھنڈ بڑھنے سے بلتستان کے بالائی علاقوں میں شہریوں کو بھی مشکلات کا سامنا ہے۔

    شیلا، گلتری اور شغر تھنگ کا زمینی رابطہ ایک ماہ سے بدستور بند ہے اور لوگوں نے حکومت سے فوری امداد کا مطالبہ کیا ہے۔

  • سردیوں کے پھل نارنگی میں چھپے بے شمار فوائد

    سردیوں کے پھل نارنگی میں چھپے بے شمار فوائد

    سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی فضا میں خشک پتوں اور نارنگی کی خوشبو پھیل جاتی ہے۔ وٹامن سی سے بھرپور یہ پھل جو صرف سردیوں میں ہی دستیاب ہوتا ہے اپنے اندر بےشمار فوائد رکھتا ہے۔

    orange-5

    آئیے دیکھتے ہیں اس پھل سے ہمیں کیا کیا فوائد حاصل ہوسکتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ سیب کی طرح اگر آپ روز ایک نارنگی کھائیں تو آپ متعدد بیماریوں سے بچے رہنے کے ساتھ ساتھ صحت مند بھی رہیں گے۔

    نارنگی وٹامن سی سے بھرپور ہوتی ہے اور ان کے روزانہ استعمال سے جسم کا مدافعتی نظام فعال اور مضبوط ہوتا ہے۔

    نارنگی میں اینٹی آکسیڈنٹ بھی موجود ہوتا ہے جو انسانی جلد کے لیے انتہائی مفید ہے۔ روز نارنگی کھانے سے جلد کے ڈھلکنے کا عمل سست ہوجائے گا اور آپ جوان نظر آئیں گے۔

    orange-2

    اس میں پوٹاشیم، وٹامن اے اور سی ہوتے ہیں جو آنکھوں کے لیے نہایت مفید ہیں۔

    نارنگی میں موجود وٹامن سی آپ کو سردیوں کے امراض جیسے نزلہ اور زکام سے بھی حفاظت دیتا ہے۔

    اس پھل میں موجود فائبر انسانی معدے کے لیے نہایت ضروری ہے کیونکہ یہ معدے کے جملہ امراض سے نجات دلاتا ہے۔ یہ قبض اور معدے کے السر سے بھی نجات دلاتا ہے۔

    نارنگی کھانے میں تو فائدہ مند ہے ہی لیکن اس کے چھلکے بھی اپنے اندر بے شمار خوبیاں رکھتے ہیں جنہیں مندرجہ بالا طریقوں سے استعمال کیا جاتا ہے۔

    ornage-4

    اس کے چھلکے میں اینٹی بیکٹیریل، فنگل اور کلینزنگ کی خاصیت موجود ہوتی ہے۔ اگر انہیں جلد پر رگڑا جائے تو یہ جلد کو صاف کرتے ہیں۔

    اگر گھر میں کسی قسم کی بدبو محسوس ہورہی ہو تو نارنگی کے چھلکے ابال کر ان میں دار چینی یا لونگ شامل کر کے اس کی بھاپ گھر میں دیں۔ اس کی شاندار خوشبو سے آپ کا گھر معطر ہوجائے گا۔

    نارنگی کے چھلکوں کی انتہائی معمولی مقدار کو کھانوں میں شامل کر لیا جائے تو کھانوں میں سے شاندار خوشبو آئے گی جبکہ کھانا بھی انتہائی ذائقہ دار ہو جائے گا۔

    orange-3

    جن لوگوں کو کولیسٹرول کی شکایت ہے انہیں چاہیئے کہ وہ اپنے کھانے میں نارنگی کے چھلکوں کی ذرا سی مقدار شامل کرلیں۔ یہ بہت جلد جسم کے کولیسٹرول کو معمول کی سطح پر لے آتے ہیں۔

    نارنگی کے چھلکوں کو پیس کر پاؤڈر بنا کر کھانے سے نظام انہضام فعال اور بیماریوں سے پاک ہوجاتا ہے۔

    تو پھر ان سردیوں میں خوب نارنگی کھائیں اور اس کے بے شمار فوائد حاصل کریں۔

  • سردیوں میں اپنی کار کو بیکار ہونے سے بچائیں

    سردیوں میں اپنی کار کو بیکار ہونے سے بچائیں

    ملک بھر میں شدید سردیاں اپنے عروج پر ہیں۔ گو کہ ایسے موسم میں غیر ضروری طور پر سفر کرنے سے گریز کرنا چاہیئے، لیکن روز مرہ کے معمولات جیسے دفاتر، اسکول وغیرہ جانا یا کسی ایمرجنسی کی صورت میں سواری کا استعمال لازمی ہے۔

    اگر آپ ذاتی کار کے مالک ہیں تو سرد موسم میں آپ کو اس کا خیال بھی ایسے ہی رکھنا ہے جیسے گھر کے کسی فرد کا۔ کیونکہ خدانخواستہ کسی ہنگامی صورتحال یا کسی بیماری میں یہی وہ ساتھی ہوگی جو آپ کو اسپتال تک پہنچائے گی۔

    تو پھر مندرجہ ذیل طریقوں سے آگاہی حاصل کریں تاکہ آپ اپنی کار کو سردیوں میں بھی فعال رکھ سکیں اور بے کار ہونے سے بچ جائیں۔


    بیٹری چیک کریں

    گاڑی کی بیٹری کے لیے ٹھنڈا پانی اسے ختم کرنے کے لیے کافی ہے۔ بیٹری کے لیے ہمیشہ معمول کے درجہ حرارت والا پانی استعمال کریں۔

    اس موسم میں گاڑی کی بیٹری کو گھر کے اندر چارج کرنا مناسب رہے گا۔ گو کہ یہ ایک مشکل عمل ہوگا لیکن آپ کو کئی پریشانیوں سے بچا لے گا۔ پھر بھی اگر آپ کی بیٹری کام نہیں کر رہی تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کو نئی بیٹری کی ضرورت ہے۔


    اینٹی فریز چیک کریں

    2

    جیسا کہ نام سے ظاہر ہے، گاڑی کا اینٹی فریز انجن کے کولنگ سسٹم میں پانی کو جمنے سے روکتا ہے۔

    اس کی کارکردگی چیک کرنے کے لیے آپ کو اینٹی فریز ٹیسٹر کی ضرورت ہے جو ارزاں قیمت میں بازار میں دستیاب ہے۔

    اس کے لیے اسے بونٹ میں موجود کولینٹ ریزرور کیپ میں ڈال کر دیکھا جاسکتا ہے کہ آیا پانی جم تو نہیں گیا۔


    اسکرین واش کی بوتل

    سردیوں کا موسم بعض اوقات نمی پیدا کرنے کا باعث بھی بنتا ہے۔ اگر آپ کی گاڑی میں اسکرین واش کی بوتل خالی ہوگی، جو سردیوں میں اکثر پانی جمنے یا خشک ہونے کی صورت میں ہوجاتی ہے، تو اسکرین پر چلتے وائپرشیشوں پر کالک پھیر سکتے ہیں۔


    بیرونی روشنیوں کا خیال رکھیں

    3

    کار کی بیرونی روشنیوں کا خاص خیال رکھیں۔ سردیوں میں اکثر آپ کو دھند، بارش یا برفباری کا سامنا ہوسکتا ہے لہٰذا کوشش کریں کہ کار کی بیرونی روشنیاں مستقل کام کر رہی ہوں۔

    کار کی روشنیوں کو باقاعدگی سے صاف کریں۔

    دھول مٹی سے ان کی روشنی کم ہوسکتی ہے لہٰذا ان کی صفائی ضروری ہے۔

    گاڑی میں اضافی بلب بھی رکھیں تاکہ وقت ضرورت کام آسکیں۔


    سرد موسم کے خصوصی ٹائرز

    4

    سردیوں میں بہتر ہے کہ گاڑی میں خصوصی موٹے ٹائرز لگائے جائیں۔

    یہ ٹائر عام ٹائروں کے مقابلے میں موٹے اور مضبوط ہوتے ہیں اور بارش یا برفباری کی صورت میں پھسلتے نہیں۔

    علاوہ ازیں ونٹر ٹائرز یا نارمل ٹائرز کا پریشر روزانہ کی بنیاد پر چیک کریں تاکہ دوران سفر کسی پریشانی سے بچ سکیں۔


    ساز و سامان سے آراستہ رہیں

    سردیوں کے موسم میں گاڑی میں کچھ اضافی سامان ضرور رکھیں تاکہ اگر راستے بند ہونے کی وجہ سے آپ کہیں پھنس جائیں تو صورتحال کو کسی قدر آسان بنا سکیں۔

    5

    گاڑی میں رکھا جانے والا سامان یہ ہونا چاہیئے۔

    ایک اضافی موبائل فون اور چارجر

    وارننگ کا نشان

    ابتدائی طبی امداد یا فرسٹ ایڈ کٹ

    6

    برف کھرچنے والا ڈی آئسر

    بیلچہ

    لمبے بوٹس

    گاڑی کو کھینچنے کے لیے مضبوط رسہ

    ٹارچ

    7

    گرم کپڑے

    غذائیں اور جوسز

    اور بارش میں کار کو گندے اور گیلے قدموں سے بچانے کے لیے غالیچے جو وقت ضرورت گاڑی کو آگے بڑھانے کے لیے پہیوں کے نیچے بھی رکھے جاسکتے ہیں۔