Tag: سردی کا موسم

  • سردیوں میں بال روز دھونا اور ہیئر ڈرائیر استعمال کرنا کیسا ہے؟

    سردیوں میں بال روز دھونا اور ہیئر ڈرائیر استعمال کرنا کیسا ہے؟

    سردی کے موسم کے آغاز سے ہی خواتین بالوں کے حوالے سے مختلف مسائل کا شکار ہوجاتی ہیں گھنے سے گھنے بالوں میں بھی گرنے کمزور پڑجانے اور خشکی جیسی شکایات بڑھ جاتی ہیں۔

    اس کے علاوہ اکثر لوگ سردیوں میں روزانہ نہیں نہاتے جس کی وجہ سے بھی بالوں کی جڑوں میں پسینہ جمنے کی شکایت پیدا ہوجاتی ہے جو خشکی کا باعث بنتی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ماہر امراض جلد ڈاکٹر کاشف احمد ملک نے موسم سرما میں بالوں کی حفاظت کے حوالے سے ناظرین کو مفید مشورے دیئے۔

    انہوں نے بتایا کہ سر میں خشکی پیدا ہونے کی اہم وجہ سردیوں میں چائے کافی کا زیادہ پینا اور پانی کا کم استعمال ہے، جس سے ہیمو گلوبن کم ہونا شروع ہوجاتا ہے لہٰذا اپنا ہیمو گلوبن بہتر کرتے ہوئے اسے چیک کرتے رہنا چاہیے۔

    شیمپو

    ڈاکٹر کاشف نے بالوں کی حفاظت اور نشونما کیلئے ایک بہترین گھریلو نسخہ بتانے کی ترکیب بتائی کہ ایک چمچ چقندر کا پیسٹ، ایک چمچ ایلو ویرا جیل اور آّدھا چمچ لیموں کا رس، سب کو ملاکر نہانے سے دو گھنٹے پہلے لگالیں اس کے فوائد آ پ کو نظر آّنا شروع ہوجائیں گے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ بالوں کے مسائل کی بڑا سبب ہیر ڈرائیر کا استعمال بھی ہے، اس مسائل سے چھٹکارے کا آسان حل یہ ہے کہ کوکونٹ آئل میں تھوڑا سا پانی ملاکر اسے اسپرے بوتل میں ڈال لیں اور نہانے کے بعد سر پر لگالیں۔ یہ موئسچرائزر کا کام کرے گا۔

    ڈاکٹر کاشف احمد ملک نے کہا کہ سردیوں میں بے شک روز نہ نہائیں لیکن ایک دن چھوڑ کر دوسرے دن بال ضرور دھولیں۔ خواتین کی نسبت مردوں کو زیادہ اپنے بال دھونے چاہیئں۔ اگر ہوسکے تو ات کو سونے سے پہلے بالوں کی جڑوں میں ہلکا سا تیل لگالیں۔

    سردی

    انہوں نے کہا کہ موسم سرما شروع ہوتے ہی نہ صرف آپ اپنی جِلد کی حفاظت کی روٹین میں تبدیلی لانے پر توجہ دیں بلکہ بالوں کی حفاظت کے انداز بھی بدل لیں تاکہ کسی تقریب میں آپ کے خوبصورت بالوں کی چمک اور دلکشی ماند نہ پڑے۔

  • سردی میں قہوہ آزمائیں بیماریاں بھگائیں

    سردی میں قہوہ آزمائیں بیماریاں بھگائیں

    موسم سرما کی آمد آمد ہے اس موسم میں اکثر لوگ قہوے کا استعمال کثرت سے کرتے ہیں کیونکہ سردیوں میں اسے پینے کا لطف ہی الگ ہے۔

    دیگر مشروبات کی بہ نسبت قہوہ ہر فرد آسانی سے پی سکتا ہے، اس کے پینے سے سردی سے چھٹکارے کے ساتھ ساتھ سستی اور کاہلی کو بھگانے کا عنصر بھی شامل ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں حکیم محمد اجمل اسماعیل نے ناظرین کو قہوے کے بیش بہا فوائد سے آگاہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ لونگ اور دارچینی کا قہوہ سردیوں میں انتہائی فائدہ مند ہے، اور ذائقے کیلئے اس میں شہد شامل کرسکتے ہیں، اس کے علاوہ پودینے اور ادرک سے بنائے گئے قہوے میں گڑ یا شہد شامل کرکے دن رات استعمال کریں اس سے آپ بہت سی بیماریوں سے محفوظ رہ سکیں گے۔

    کھانسی اور بلغم کا علاج بتاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ خشک کھانسی کیلیے ’لعوق سپستاں‘اور بلغم والی کھانسی کیلئے ’لعوق خیار شنبر‘بہترین دوا ہے۔

  • سردیوں میں بالوں کی حفاظت کریں، لیکن کیسے ؟

    سردیوں میں بالوں کی حفاظت کریں، لیکن کیسے ؟

    موسم سرما اپنے ساتھ کچھ سوغات لاتا ہے لیکن ساتھ کچھ مسائل بھی ہیں جن سے محفوظ رہنے کیلئے احتیاطی تدابیر بھی اختیار کرنا پڑتی ہیں جن میں بالوں کی نشونما سب سے اہم ہے۔

    اس موسم میں گھر کے اندر اور باہر کا موسم ذرا مختلف ہوتا ہے جس کی وجہ سے بالوں کی قدرتی چمک اور خوبصورتی متاثر ہوتی ہے اور بال روکھے اور بے رونق ہوجاتے ہیں۔ ایسے میں سر میں خشکی اور بالوں کے سرے پھٹ جانا یا زیادہ بال گرنا بھی عام شکایت ہے۔

    سرد اور خشک ہواؤں کی وجہ سے سر کی نمی ختم ہوجاتی ہے جس سے بال خشک اور روکھے ہوجاتے ہیں۔ اس کے علاوہ گرم کپڑے بھی بالوں کی صحت پر اثر انداز ہوتے ہیں۔

    سردی

    ماہرین کا کہنا ہے کہ گرمی کے مقابلے میں سردی کا موسم بالوں اور جلد کے لئے زیادہ صحت بخش ہوتا ہے لیکن پھر بھی اس موسم میں جلد کے ساتھ ساتھ بالوں کے بھی بے شمار مسائل جنم لینا شروع ہوجاتے ہیں، آج ہم آپ کو موسم سرما میں بالوں کے مسائل اور ان کے حل کے بارے میں بتائیں گے۔

    روغن زیتون کی مالش

    سردی کے موسم میں درجہ حرارت کی کمی اور ٹھنڈی ہوائیں بالوں کی نمی ختم کردیتی ہیں، اسی طرح گرم ہوا بھی بالوں کے لئے نقصان دہ ہوتی ہے۔ اس لئے ضروری ہے کہ بالوں کی نمی کو محفوظ کیا جائے۔

    زیتون کا تیل بالوں کی نمی بڑھانے اور سکون بخشنے کے لئے بہترین ہے، زیتون کے تیل کو ہلکا سا گرم کرکے بالوں اور سر میں لگا کر ہلکا ہلکا مساج کریں، بالوں کی نمی برقرار رکھنے کے لئے ہر دفعہ شیمپو کرنے سے پہلے لگائیں۔

    بار بار شیمپو نہ کریں

    سردیوں میں جلدی جلدی نہانا ویسے ہی مشکل لگتا ہے لیکن آپ کو یہ جان کر خوشی ہوگی کہ بالوں کو کم دھونا ہی بالوں کی صحت کے لئے مفید ہے۔ بالوں کو باربار دھونے سے سر کا قدرتی تیل ختم ہو جاتا ہے اور سر میں خشکی ہوجاتی ہے۔

    بالوں کا گرنا

    سردی کے موسم میں بالوں کو ہفتے میں ایک یا دو مرتبہ دھونا کافی ہوتا ہے کیونکہ سردی میں پسینہ نہیں آتا جس کی وجہ سے بال چکنے بھی نہیں ہوتے۔

    شہد کا ماسک لگائیں

    شہد بالوں کے لئے قدرتی ماسک کا کام دیتا ہے، یہ نہ صرف بالوں کی نمی کو واپس لاتا ہے بلکہ بال گھنے بھی نظر آتے ہیں۔بالوں کی لمبائی میں شہد لگائیں اور 20 منٹ بعد نیم گرم پانی سے دھولیں، اس سے بال چمکدار اور گھنے لگیں گے۔

    بالوں کو گرماہٹ سے بچائیں

    تیز گرم پانی کا شاور ہو یا بالوں کا اسٹائل بنانے والے ہئیر ڈرائر تمام چیزیں بالوں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ بالوں پر استعمال ہونے والے گرم ہئیر ڈرائر کا استعمال کم سے کم کریں۔ زیادہ گرمائی سے سر میں خشکی ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے بال کمزور ہو کر جھڑنے لگتے ہیں۔خشکی کی وجہ سے سر میں خارش بھی ہوجاتی ہے۔

    ہیئر پروڈکٹس کا استعمال

    ہم بغیر سوچے سمجھے بالوں کے تیل، شیمپو، کنڈیشنر اور دیگر بالوں کی حفاظت کے لئے بہت سی بازاری مصنوعات استعمال کرتے ہیں۔ بالوں کی ضروریات کے مطابق بالوں کیلئے صحیح پروڈکٹ کا انتخاب بالوں کے گرنے کو روکتا ہے۔ مثال کے طور پر اگر آپ کے بال خشک ہیں، تو ایسی مصنوعات کا انتخاب کریں جو ڈیپ کنڈیشنگ فراہم کریں۔

    شیمپو

    گیلے بال

    سردی میں بال سوکھنے میں وقت لگتا ہے،درجہ حرارت کم ہونے کی وجہ سے ہوا میں بھی بال نہیں سوکھ پاتے اور نہ ہی آپ ان کے سوکھنے کا انتظار کر پاتے ہیں لیکن پھربھی گیلے بالوں کے ساتھ گھر سے نکلنے کی غلطی ہرگز نہ کریں کیونکہ باہر کا سرد موسم بالوں کی جڑوں میں موجود پانی کو جما دیتا ہے جس سے بال ٹوٹنے لگتے ہیں۔

    سردی میں بال گرنے کی ایک وجہ یہ بھی ہوتی ہے، اس لئے بہتر ہوگا کہ بالوں کو ایک دن پہلے دھولیں یا اگر جلدی ہو تو ڈرائر کا استعمال کرلیں۔

    اس کے علاوہ خوراک میں ضروری وٹامنز اور دیگر غذائی اجزاء کی کمی بھی بالوں کے گرنے کا سبب بن سکتی ہیں اس لیے زیادہ سے زیادہ صحت مند چیزیں کھائیں۔

    وٹامن ای اور بی اور پروٹین کا استعمال کریں یہ بالوں کی صحت کو برقرار رکھنے میں مدد کرتے ہیں۔اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ سرد موسم میں ضرورت کے مطابق سبزیاں اور پروٹین کا استعمال کررہے ہیں،گوشت، دہی، مچھلی کھانے سے بالوں کی نشوونما ہوتی ہے اور بالوں کے گرنے پر قابو پایا جاسکتا ہے۔

  • پہیلی: کیا اس تصویر میں کوئی غلطی موجود ہے؟

    پہیلی: کیا اس تصویر میں کوئی غلطی موجود ہے؟

    آپ نے نوٹ کیا ہوگا کہ عام طور پر ہماری نگاہوں سے چیزوں کی خامیاں مشکل ہی سے چھپتی ہیں، ہماری نگاہِ رسا فوری طور پر نقص پکڑ لیتی ہے۔

    ایک دوسرے کے لباس اور بالوں کے اسٹائل وغیرہ پر بھی ہم تنقید تو رسان سے کر لیتے ہیں، لیکن آئیے اپنی یہ صلاحیت اس تصویر پر آزما کر دیکھتے ہیں، کیا ہماری نگاہِ تیز اس تصویر میں موجود تکنیکی غلطی تک پہنچتی ہے یا نہیں۔

    لیکن سوال تو یہ بھی ہے کہ کیا اس تصویر میں کوئی نقص موجود ہے؟ کیا پتا موجود ہو، اگر آپ فوکس کریں گے، اور آنکھوں کے ساتھ ساتھ دماغ کی صلاحیت کو بھی آواز دیں گے تو عین ممکن ہے کہ باریک غلطی پکڑ ہی لیں۔

    آپ کو اس غلطی کو پکڑنے کے لیے جنرل نالج یعنی عام معلومات کے ذخیرے کی بھی ضرورت ہوگی۔

    اس تصویری پہیلی کا درست جواب آپ کو ذہین ثابت کر سکتا ہے، تو کیا ہے آپ کا جواب؟

    جواب دیکھیں

    غلطی یہ ہے

    تصویر میں آپ ایک پہاڑی علاقہ دیکھ رہے ہیں، جو برف سے ڈھکا ہوا ہے، سردی کا موسم ہے اور خوب برف باری ہوئی ہے۔

    تصویر پہیلی: دروازہ کس بٹن سے کھلے گا؟ بٹوہ کس نے چوری کیا؟

    ایسے میں ایک فیملی تفریح کرنے نکلی ہے، میاں بیوی اور دو پیارے سے بچے، اور ان کے ساتھ ان کا پالتو کتا۔ ایک بچہ چلڈرن کارٹ میں ہے، اور پیاری لڑکی نے اسنومین بنا کر اسے مفلر اور ٹوپی پہنا دی ہے۔

    تو غلطی یہ ہے کہ سردی کے موسم میں تتلیاں نہیں ہوتیں۔

  • ڈینگی کے بعد انفلوئنزا کا خطرہ، کون آسانی سے شکار ہو سکتا ہے؟

    ڈینگی کے بعد انفلوئنزا کا خطرہ، کون آسانی سے شکار ہو سکتا ہے؟

    اسلام آباد: وزارت صحت کی جانب سے ایک ہنگامی مراسلہ جاری کیا گیا ہے کہ ڈینگی کے بعد موسمی انفلوئنزا کے کیسز سامنے آئیں گے، اس لیے احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈینگی سے عاجز شہریوں کا مزید امتحان لینے موسمی انفلوئنزا آن پہنچا، وفاقی حکومت نے خطرے کی گھنٹی بجا کر صوبوں کو خبردار کر دیا ہے، سردی میں اضافے پر ملک میں انفلوئنزا سر اٹھائے گا، متعلقہ ادارے قبل از وقت اقدامات یقینی بنائیں۔

    وزارتِ قومی صحت کے ہنگامی مراسلے میں بتایا گیا ہے کہ بچے، بزرگ اور حاملہ خواتین انفلوئنزا کا بہ آسانی شکار بن سکتی ہیں۔

    مراسلے کے مطابق موٹے افراد سمیت ذیابیطس، اور عارضۂ قلب کے مریض اور دائمی امراض کے شکار افراد بھی انفلوئنزا کا آسان شکار ہیں، جب کہ 6 ماہ سے 6 سال کے بچوں کو موسمی انفلوئنزا بہ آسانی لاحق ہو سکتا ہے۔ نیز، سانس کے مریضوں کو انفلوئنزا ہونے سے پیچیدگیاں بھی لاحق ہو سکتی ہیں۔

    صوبائی محکمہ صحت اور متعلقہ اداروں کو انفلوئنزا پر قابو کے لیے بر وقت اقدامات یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے خبردار کیا گیا ہے کہ بر وقت اقدامات نہ کرنے پر انفلوئنزا وبائی صورت اختیار کر سکتا ہے، جب کہ بر وقت اقدامات سے انفلوئنزا کی وبائی صورت سے بچاؤ ممکن ہے۔

    مراسلے میں ہدایت کی گئی ہے کہ زکام اور بخار کے شکار افراد سے میل جول میں احتیاط برتا جائے، بیمار افراد سے ملنے کے بعد ہاتھ، منہ، آنکھوں کو مت چھوئیں اور ملاقات کے بعد ہاتھ صابن سے ضرور دھوئیں، جب کہ بیمار افراد بھی دیگر لوگوں سے میل جول میں احتیاط برتیں۔

    بتایا گیا ہے کہ انفلوئنزا کے شکار افراد کھانستے، چھینکتے وقت ناک، منہ ضرور ڈھانپ لیں۔ میل جول میں احتیاط سے انفلوئنزا کا پھیلاؤ روکنا ممکن ہے۔ انفلوئنزا کے مریض کو ڈبلیو ایچ او کی تجویز کردہ ویکسین دی جائے، حاملہ خواتین، بچے، ضعیف افراد انفلوئنزا کی ویکسین لگوائیں۔

    انفلوئنزا سے بچاؤ کی ویکسین مشتبہ مریضوں کو بھی دی جا سکتی ہے، انفلوئنزا کی تصدیق تھوک کے کلینکل ٹیسٹ سے ممکن ہے، انفلوئنزا کی تصدیق کے لیے نمونے فوراً لیبارٹری بھجوائیں جائیں۔

  • وادیٔ کاغان میں برف باری، سیاحوں کی بڑی تعداد پہنچنا شروع

    وادیٔ کاغان میں برف باری، سیاحوں کی بڑی تعداد پہنچنا شروع

    مانسہرہ: ملک کے خوب صورت سیاحتی مقامات کاغان اور شوگران ویلی میں برف باری کے بعد موسم مزید سرد اور حسین ہو گیا، سیاحوں کی بڑی تعداد تفریح کے لیے پہنچنا شروع ہو گئی۔

    تفصیلات کےمطابق مانسہرہ کے سیاحتی مقامات وادئ کاغان اور شوگران میں حالیہ برف باری نے وادیوں کے حسن کو چار چاند لگا دیے، جس سے لطف اندوز ہونے کے لیے سیاح بھی کھنچے چلے آ رہے ہیں۔

    [bs-quote quote=”ہمارے سیاحتی مقامات کا حسن سوئٹزر لینڈ سے کم نہیں ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”سیاح”][/bs-quote]

    شوگران پہنچنے والے سیاحوں کو برف کی سفید چادر اوڑھے حسین وادیوں نے اپنے سحر میں جکڑ لیا ہے۔

    سیاحوں نے شوگران کے ٹھنڈے موسم میں رباب کی دھنیں چھیڑ دیں، ساتھی سیاح جھوم اٹھے، سیاحوں کا کہنا ہے کہ ہمارے سیاحتی مقامات کا حسن سوئٹزر لینڈ سے کم نہیں ہے۔

    وادیٔ کاغان آنے والے سیاحوں کا کہنا ہے کہ ونٹر ٹور ازم کے فروغ کے لیے حکومت کی جانب سے خصوصی توجہ کی ضرورت ہے۔

    دریں اثنا ملک کے بالائی علاقوں میں روئی کے گالوں کی برسات جاری ہے، برف پوش وادیوں کا حسن مزید نکھر گیا ہے، بلوچستان والوں پر بھی قدرت مہربان ہو گئی، محکمہ موسمیات نے کراچی سمیت ملک کے بیش تر شہروں میں بارش کی پیش گوئی کی ہے۔

    اسکردو، کالام، مالم جبہ، سوات، دیر، چلاس اور وادی نیلم میں بھی پہاڑوں پر برف باری جاری ہے، جس کی وجہ سے جنت نظیر وادیوں کے حسن کو چار چاند لگ گئے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  بارش کا نیا سسٹم داخل، کراچی اور بلوچستان میں‌ ایمرجنسی نافذ

    بارش اور برف باری سے بلوچستان بھی ٹھنڈا ٹھار ہو گیا، زیارت میں برف باری نے ہر منظر دل کش بنا دیا، درخت اور پہاڑ برف میں چھپ گئے۔

    کوئٹہ میں کالی گھٹاؤں نے رنگ جما دیا، ٹپ ٹپ برستی بوندوں نے سردی کی شدت بڑھا دی، مستونگ، گوادر، پسنی اور چمن میں بھی رم جھم نے موسم کو مزید سرد کر دیا۔

  • بالائی علاقوں میں 5 فٹ تک برف باری، راستے بند، لوگ مشکلات کا شکار

    بالائی علاقوں میں 5 فٹ تک برف باری، راستے بند، لوگ مشکلات کا شکار

    ناران/اسکردو: ملک کے بالائی علاقوں میں سردی میں شدید اضافہ ہو گیا ہے، متعدد علاقوں میں برف باری جاری ہے، تین سے پانچ فٹ تک برف باری ریکارڈ کی جا چکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کے بالائی سرد علاقوں میں کئی کئی فٹ برف باری کے بعد راستے بند اور سفر دشوار ہو چکا ہے، برف باری سے لوگ مشکلات کا شکار ہو گئے ہیں۔

    [bs-quote quote=”شمالی علاقوں میں برف باری کے بعد کے حسین نظاروں نے شہریوں کو سحر زدہ کر کے رکھ دیا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    سیاحتی مقام ناران میں 4 فٹ، جب کہ شوگران میں 3 فٹ تک برف پڑ چکی ہے، مالم جبہ میں ڈھائی فٹ اور اسکردو میں 4 سے 5 فٹ برف باری ریکارڈ کی گئی ہے۔

    اسکردو میں پارہ منفی آٹھ تک گر گیا، شہر کا دیگرعلاقوں سے زمینی رابطہ بھی منقطع ہو گیا ہے۔

    دیر، کالام، شانگلہ، مری، گلیات میں بھی لوگوں کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے، ایوبیہ اور نتھیا گلی میں رابطہ سڑکیں بند ہوگئی ہیں۔

    ادھر پنجاب میں فوگ کا روگ برقرار ہے، موٹر وے ایم ون پر شدید دھند کی وجہ سے حد نگاہ صفر ہوگئی، موٹر وے ایم ون پشاور سے رشکئی تک بند کر دی گئی ہے۔

    برف باری کے بعد حسین نظارے

    دوسری جانب پاکستان کے شمالی علاقوں میں برف باری کے بعد کے حسین نظاروں نے شہریوں کو سحر زدہ کر کے رکھ دیا ہے، اسکردو کے پہاڑ سفید دو شالا اوڑھے موسم کی دل کشی بڑھا رہے ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  ملک میں سردی کا راج، پارہ منفی 11 ڈگری سینٹی گریڈ تک گرنے کا امکان


    ادھر شانگلہ کی وادی کے حسن سے بھی موسم سرما کی دل فریبی جھلکنے لگی ہے، آسمان سے جیسے روئی کے گالوں کی برسات ہو رہی ہو، ہری بھری وادیاں بھی سفید ہو گئی ہیں۔

    شانگلہ کے پہاڑوں نے بھی برف کی چادر اوڑھ لی، دلکش موسم کے سحر میں بچے بھی گرفتار ہو گئے، بڑوں کے ساتھ بچے بھی برف میں اٹھکھیلیاں کھیلتے دکھائی دیتے ہیں۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آئندہ 24 گھنٹوں میں گلگت بلتستان اور کشمیر میں مزید بارش اور پہاڑوں پر برف باری کا امکان ہے۔

  • آج ملک کے بیش تر علاقوں میں موسم سرد اور خشک رہے گا

    آج ملک کے بیش تر علاقوں میں موسم سرد اور خشک رہے گا

    اسلام آباد: محکمۂ موسمیات نے کہا ہے کہ آج، بہ روز جمعرات ملک کے بیش تر علاقوں میں موسم سرد اور خشک رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات نے ملک کے موسم کی صورتِ حال کے حوالے سے بتایا ہے کہ آج بیش تر علاقوں میں موسم سرد اور خشک رہے گا۔

    [bs-quote quote=”مالاکنڈ، گلگت بلستان اور کشمیر میں پہاڑوں پر برف باری متوقع ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    محکمہ موسمیات کے مطابق مالاکنڈ ڈویژن، گلگت بلتستان اور کشمیر میں چند مقامات پر ہلکی بارش کا بھی امکان ہے۔

    محکمہ موسمیات نے اعلامیے میں بتایا کہ مالاکنڈ، گلگت بلستان اور کشمیر میں پہاڑوں پر برف باری بھی متوقع ہے، جب کہ پنجاب کے میدانی علاقوں، بالائی سندھ اور پشاور ڈویژن میں دھند پڑنے کا امکان ہے۔

    دریں اثنا لاہور میں دھند اور فنی خرابی سے بند ہونے والے پاور ہاؤسز سے بجلی بحال کر دی گئی ہے، لیسکو کو طلب کے مطابق 2050 میگا واٹ بجلی فراہم کر دی گئی۔ ترجمان لیسکو نے بتایا کہ شہر میں اس وقت کسی قسم کی لوڈ شیڈنگ نہیں کی جا رہی۔


    یہ بھی پڑھیں:  دسمبر تو گزر گيا ليکن ٹھنڈا ٹھار موسم چھوڑ گيا


    واضح رہے کہ نئے سال کے آغاز کے ساتھ ہی ملک بھر میں سردی بھی بڑھ گئی ہے، بلوچستان سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں سردی میں اضافہ ہوا جب کہ متعدد شہروں میں دھند کا بھی راج رہا۔