Tag: سرعام پھانسی

  • میرے بیٹے کو سر عام پھانسی دی جائے: ماں کا مطالبہ

    میرے بیٹے کو سر عام پھانسی دی جائے: ماں کا مطالبہ

    قاہرہ: مصر میں ایک ماں نے اپنے ہی بیٹے کو سرِعام پھانسی دینے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    مصری میڈیا کے مطابق ایک مصری خاتون نے سوشل میڈیا پر اپنے بیٹے کو انسانیت سوز جرم کی پاداش میں سرعام پھانسی دینے کا مطالبہ کر کے پورے معاشرے کو سخت حیرانی میں مبتلا کر دیا ہے۔

    مصری جریدے ’الاہرام‘ سمیت ملک کے تمام اخبارات و رسائل اور ذرائع ابلاغ نے اس واقعے کی تفصیلات جاری کی ہیں، خاتون کے بیٹے نے اپنی بہن کا سر تن سے جدا کر دیا تھا۔

    نیوز رپورٹس کے مطابق ملزم نشے کا عادی ہے، واردات کے دن وہ اپنی بہن کے گھر گیا اور قرض کے طور پر رقم طلب کی، بہن کو معلوم تھا کہ وہ نشے کے لیے رقم مانگ رہا ہے، پہلے بھی مانگتا رہا تھا، اس لیے اس نے پیسے دینے سے انکار کر دیا۔

    طیش میں آ کر ملزم نے اپنی بہن پر حملہ کیا اور اس پر تشدد کرنے لگا، بہن کو زد و کوب کر کے وہ باورچی خانے سے چھری لے آیا اور اس کی گردن اور پیٹ پر تابڑ توڑ وار کیے، رپورٹس کے مطابق بہن امید سے تھی، وہ خون میں لت پت ہو کر گر گئی اور جان کی بازی ہارگئی۔

    عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ یہ نوجوان محلے کے تمام لوگوں میں نشئی کے طور پر مشہور تھا، وہ ہمیشہ بہن سے نشے کے لیے رقم مانگتا رہتا تھا۔ ماں کو جیسے ہی واردات کا علم ہوا انھوں نے سوشل میڈیا پر مطالبہ کیا کہ ان کے بیٹے کو سرعام پھانسی دے دی جائے۔

    واضح رہے کہ قاہرہ سیکیورٹی فورس کے اہل کاروں نے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے اور اب اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔

  • خواتین اور بچوں سے زیادتی کے مجرم کو سرعام پھانسی دی جائے: وزیر اعظم

    خواتین اور بچوں سے زیادتی کے مجرم کو سرعام پھانسی دی جائے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ گجرپورہ واقعے نے پوری قوم کو ہلا کر رکھ دیا ہے، خواتین اور بچوں سے زیادتی کے مجرم کو سر عام پھانسی دی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ گجر پورہ واقعے نے پوری قوم کو ہلا کر رکھ دیا، زیادتی کے مجرموں کو سر عام لٹکایا جائے، ہم اقتدار میں آئے تو آئی جیز نے بریفنگ میں بتایا تھا کہ ملک میں جنسی جرائم بڑھ رہے ہیں۔

    وزیر اعظم نے کہا جنسی جرائم میں ملوث مجرموں کے لیے نئے قانون کی ضرورت ہے، جنسی جرائم میں ملوث مجرموں کی سرجری کر کے ناکارہ کر دینا چاہیے۔ مجھے بتایا گیا ہے سرعام لٹکانے سے متعلق عالمی دباؤ آئے گا، جب اس کے بارے میں گفتگو کی تو کہا گیا کہ یہ عالمی سطح پر قابل قبول نہیں ہوگا۔ بتایا گیا کہ یورپی یونین نے ہمیں جی ایس پی اسٹیٹس دیا ہے وہ متاثر ہوگا، لیکن ان مجرموں کی آختہ کاری ہونی چاہیے، کیمیائی آختہ کاری، تاکہ ظلم کے قابل نہ رہیں۔

    انھوں نے کہا صرف پولیس کا معاملہ نہیں، گند پورے معاشرےمیں پھیل چکا ہے، جیل سے رہا ہونے والوں کی کوئی رجسٹریشن نہیں ہوتی، معاشرے میں فحاشی کی وجہ سے فیملی سسٹم ٹوٹتے ہیں، جب فحاشی لائی جاتی ہے تو اس سے جنسی جرائم بڑھتے ہیں، ہمیں ہالی ووڈ کی بجائے اسلامی ڈراموں کو پروموٹ کرنا چاہیے۔

    حکومت کا جنسی زیادتی کے مجرموں کو نامرد بنانے کا قانون لانے کا فیصلہ

    وزیر اعظم کا کہنا تھا پنجاب کی پولیس اور بیوروکریسی سیاسی ہو چکی ہے، وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کرپٹ نہیں ہیں، وہ ایک بڑی مشکل حکومت کو چلا رہے ہیں، حمزہ شہباز نے چن چن کر اپنے تھانے دار لگوائے تھے، عثمان بزدار کی کم زوری ہے وہ میڈیا فیسنگ نہیں، وہ شہباز شریف کی طرح مشہوری پر کروڑوں خرچ نہیں کرتے، بد قسمتی سے ہمارے کچھ لوگ ہیں جو وزیر اعلیٰ بننے کے خواہش مند ہیں۔

    عمران خان نے آئی جی پنجاب کے تبادلے پر کہا کہ پنجاب میں چیف ایگزیکٹو بھی بدلے ہیں، تبدیلیاں ہو رہی ہیں اور آگے بھی ہوں گی، لاہور میں کئی جگہ پولیس قبضہ کروپ کے ساتھ ملی تھی، عوام نے یہ پوچھنا ہے کہ ہماری حفاظت ہو رہی ہے یا نہیں، عوام نے یہ نہیں پوچھنا کہ کتنے لوگوں کا تبادلہ کیا گیا۔

    انھوں نے کہا میں چیلنج کرتا ہوں میری کابینہ میں کسی نے کرپشن نہیں کی، نچلے لیول کی کرپشن نے جڑیں پکڑی ہوئی ہیں، سی سی پی او لاہور کی تبدیلی پر بہت شور ہوا، پولیس قبضہ گروپس کے ساتھ ملی ہوئی ہے، ای گورننس کی طرف جائیں گے تو نچلے درجے پر کرپشن ختم ہوگی، جب وزرا کرپشن کرتے ہیں تو وہ ادارے تباہ کر دیتے ہیں۔

    کراچی

    شہر قائد سے متعلق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ہم نے گزشتہ لوکل گورنمنٹ سسٹم کو اسٹڈی کیا ہے، نیا لوکل گورنمنٹ سسٹم بہتر ہوگا جس سے ملک بدل جائے گا، کراچی کے لوگوں کے مردم شماری پر تحفظات درست ہیں، مردم شماری پر شک ٹھیک ہے لیکن یہ وقت نہیں، پہلے ہونا چاہیے تھا، اس وقت کراچی کی ضروریات کچھ اور ہیں۔

    انھوں نے کہا ایسا لوکل گورنمنٹ سسٹم لائیں گے جس میں میئر براہ راست منتخب ہوگا، کراچی صرف سندھ کا نہیں پورے پاکستان کا شہر ہے، پنجاب اور کے پی میں جو نیا سسٹم آ رہا ہے وہ بہت بہتر ہوگا، جب شہر کو ملک کی طرح چلایا جائے گا تب ہی بہتری ہوگی، میئر ملک کی طرح شہر چلائے گا تو کراچی کا مسئلہ حل ہوگا، نئے لوکل گورنمنٹ سسٹم میں برہ راست پیسہ گاؤں جائے گا۔

    وزیر اعظم نے کہا کراچی کے لیے ایک کمیٹی بنائی جس میں تمام اسٹیک ہولڈر ہیں، کمیٹی نے 3 سال میں تمام منصوبے پورے کرنے ہیں، کراچی کا اپنا سسٹم نہیں، کراچی کو ٹھیک کرنا بہت ضروری ہے، وسائل سندھ کے پاس ہیں، نہیں جانتا سندھ حکومت کو وفاق سے مسائل کیا ہیں۔

  • علی محمد خان نے سرعام پھانسی پر ریفرنڈم کروانے کی تجویز دیدی

    علی محمد خان نے سرعام پھانسی پر ریفرنڈم کروانے کی تجویز دیدی

    اسلام آباد: وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے بچوں سے زیادتی کے مجرمان کو سرعام پھانسی دینے پر اپوزیشن کے اعترض کو مسترد کرتے ہوئے ریفرنڈم کروانے کی تجویز پیش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیپلزپارٹی کے رکن نوید قمر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ایوان کو مذاق بنا دیا گیاہے، سوچے سمجھے بغیر سرعام پھانسی کی قرارداد منظور کرائی گئی۔

    انہوں نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایوان قانون سازی کیلئے ہے مگر ملک کو آرڈیننس کے ذریعے چلایا جا رہاہے۔

    پیپلزپارٹی کے اعترض پر وزیر مملکت پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ سرعام پھانسی کی سزا کی قرارداد منظوری درست فیصلہ تھا، اپوزیشن کوکوئی اعتراض ہےتو ریفرنڈم کرالے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ریفرنڈم سے فیصلہ ہو جائے گا کہ عوام بچوں سے زیادتی کے مجرمان کو سرعام پھانسی دینے کے خواہشمند ہیں کہ نہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: بچوں سے زیادتی اور قتل کے مجرموں کو سرعام پھانسی پر وزراء تقسیم

    زیادتی اور قتل کے مجرموں کو سرعام پھانسی کا معاملہ پر حکومتی وزراء میں اختلاف رائے پیدا ہوگیا ہے، ایک جانب علی محمد خان نے اس قبیح جرم کا ارتکاب کرنے والوں کو پھانسی کے پھندے پر چڑھانے کیلئے قومی اسمبلی میں قرارداد پیش کی تو دوسری جانب وزارت قانون نے سرعام سزائے موت کی مخالفت کردی۔

    اس حوالے سے وزیر قانون و انصاف بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ سرعام پھانسی اسلامی تعلیمات اورآئین کےمنافی ہے،1994میں سپریم کورٹ سرعام پھانسی کی سزاغیر آئینی قراردے چکی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کہہ چکی ہے کہ سرعام پھانسی آئین اور شریعت کی خلاف ورزی ہے،وزارت قانون آئین اورشریعت کے خلاف کوئی قانون نہیں بنائے گی۔

    اس حوالے سے وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فوادچوہدری نے بھی قرارداد کی مخالفت کرتے ہوئے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ مسئلہ ہی یہ ہے کہ قوانین تو پہلے سے ہی موجود ہیں یہ تو بحث ہی نہیں، زینب کے کیس سمیت درجنوں کو پھانسی ہوچکی ہے اور ہونی چاہیے۔

  • زینب قتل کیس: مجرم عمران کو سرعام پھانسی دینے کی درخواست مسترد

    زینب قتل کیس: مجرم عمران کو سرعام پھانسی دینے کی درخواست مسترد

    لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے زینب قتل کیس کے مجرم عمران کو سرعام پھانسی دینے کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جج نے زینب قتل کیس کے مجرم عمران کو سرعام پھانسی دینے کے لیے مقتولہ کے والد کی درخواست پرسماعت کی۔

    لاہور ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران صوبائی سیکرٹری داخلہ کی جانب سے لا افسرنے جواب داخل کرایا۔

    سرکاری وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ قانون میں کوئی ایسی شق نہیں جس کے تحت سرعام پھانسی دی جاسکے، سرعام پھانسی کے معاملے پرسپریم کورٹ فیصلہ جاری کرچکی ہے۔

    لاہور ہائی کورٹ کے جج نے زینب قتل کیس کے مجرم عمران کو سرعام پھانسی دینے کی درخواست مسترد کردی۔

    عدالت میں درخواست زینب کے والد حاجی امین کی جانب سے دائر کی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ ملزم کی پھانسی کولائیوٹیلی کاسٹ کرنے کا بھی عدالت حکم دے سکتی ہے۔

    درخواست گزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ مقصد صرف عوام کوایک گھناؤنے جرم میں ملوث مجرم کونشان عبرت بنانا ہے، مجرم سیریل کلرہےاورکل اسے پھانسی دی جانی ہے۔

    حاجی امین کے وکیل کا کہنا تھا کہ ایکٹ1997کے سیکشن22 کے مجرم کوسرعام پھانسی دی جا سکتی ہے۔

    ننھی زینب کے قاتل کو17 اکتوبر کو پھانسی دی جائے

    واضح رہے کہ 12 اکتوبر کو انسداد دہشت گردی عدالت نے زینب قتل کیس کے مجرم عمران کے ڈیتھ وارنٹ جاری کیے تھے جس کے تحت مجرم کو کل 17 اکتوبرکو پھانسی دی جائے گی۔

  • ننھی زینب کے والد کی بیٹی کے قاتل کو سرعام پھانسی دینے کے لیے درخواست دائر

    ننھی زینب کے والد کی بیٹی کے قاتل کو سرعام پھانسی دینے کے لیے درخواست دائر

    لاہور:ننھی زینب کے والد نے بیٹی کے قاتل کو سرعام پھانسی دینے کے لیے درخواست دائر کردی، جس میں کہا گیا کہ عدالت قاتل عمران کو سر عام پھانسی دینے کا حکم دے تاکہ دیگر مجرمان کو عبرت حاصل ہو۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں ننھی زینب کے قاتل کو سرعام پھانسی دینے کے لیے درخواست دائر کردی، درخواست زینب کے والد کی جانب سے اشتیاق چوہدری ایڈووکیٹ نے دائر کی گئی ہے۔

    درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ زینب کے بہیمانہ قتل پر پوری قوم کود کھ پہنچا، اے ٹی سی ایکٹ کے تحت مجرم کو سرعام پھانسی دے جا سکتی ہے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ عمران کو سرعام پھانسی سے ایسے واقعات کی روک تھام ہوسکتی ہے اور استدعا کی کہ عدالت 17 اکتوبر کو قاتل عمران کو سرعام پھانسی دنے کاحکم دے تاکہ دیگرمجرمان کوعبرت حاصل ہو۔

    گذشتہ روز انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج شیخ سجاد احمد نے قصور کی ننھی زینب کے قاتل عمران کے ڈیتھ وارنٹ جاری کئے تھے، جس کے مطابق زینب سمیت7 بچیوں کے قاتل کو 17اکتوبر بدھ کی الصبح سینٹرل جیل لاہور میں تختہ دار پر لٹکایا جائے گا۔

    جس کے بعد ننھی زینب کے والدین نے مطالبہ کیا تھا کہ قاتل عمران کو سر عام پھانسی دی جائے، زینب کے بعد بھی واقعات تھمے نہیں، سر عام پھانسی بچوں کا مستقبل محفوظ کرے گی۔

    مزید پڑھیں : قاتل کو سر عام پھانسی دی جائے، زینب کے والدین کا مطالبہ

    والد امین انصاری کا کہنا تھا کہ انصاف ملنے پر چیف جسٹس کا شکر گزار ہیں، فیصلے پر عملدرآمد میں تاخیر ہوئی تاہم فیصلے سے مطمئن ہوں۔

    زینب کی والدہ نے کہا تھا کہ جہاں مجرم نے جرم کیا وہیں پھانسی دی جائے۔

    یاد رہے 17 فروری کو انسدادِ دہشت گردی عدالت نے مجرم عمران کو چار مرتبہ سزائے موت، عمر قید، سات سال قید اور 32 لاکھ روپے جرمانے کی سزائیں سنائی تھیں، عدالتی فیصلے پر زنیب کے والد آمین انصاری نے اطمینان کا اظہار کیا اور اس مطالبے کو دوہرایا کہ قاتل عمران کو سر عام پھانسی دی جائے۔

    مجرم کو مجموعی طور پر 21 بار سزائے موت کا حکم جاری کیا گیا ، کائنات بتول کیس میں مجرم کو3 بارعمر قید،23سال قید کی سزا اور 25 لاکھ جرمانہ جبکہ 20 لاکھ 55 ہزار دیت کابھی حکم دیا تھا۔

    عدالت5 سالہ تہمینہ، 6 سالہ ایمان فاطمہ کا فیصلہ بھی جاری کرچکی ہے، 6 سال کی عاصمہ،عائشہ لائبہ اور 7 سال کی نور فاطمہ کیس کا بھی فیصلہ دیا جاچکا ہے۔

    زینب کے قاتل نے سپریم کورٹ میں سزائے موت کے خلاف اپیل دائر کی ،جسے عدالت نے مسترد کردی تھی، جس کے بعد عمران نے صدر مملکت سے رحم کی اپیل کی تھی۔

    ننھی زینب کے والد امین انصاری نے صدر مملکت ممنون حسین کو خط لکھ کر درخواست کی ہے کہ زینب کے قاتل عمران کی رحم کی اپیل مسترد کردی جائے۔

    خیال رہے زینب قتل کیس پاکستان کی تاریخ کا سب سے مختصرٹرائل تھا، جو چالان جمع ہونے کے سات روز میں ٹرائل مکمل کیا گیا۔

    واضح رہے کہ رواں برس جنوری میں ننھی زینب کے بہیمانہ قتل نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔ ننھی زینب کو ٹیوشن پڑھنے کے لیے جاتے ہوئے راستے میں اغوا کیا گیا تھا جس کے دو روز بعد اس کی لاش ایک کچرا کنڈی سے برآمد ہوئی۔

    زینب کو اجتماعی زیادتی، درندگی اور شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا، جس کی تاب نہ لاتے ہوئے وہ دم توڑ گئی تھی، زینب کے قتل کے بعد ملک بھرمیں غم وغصے کی لہر دوڑ گئی تھی۔