Tag: سرعام کی ٹیم

  • کیا آپ جانتے ہیں، آپ کی گاڑی میں چار بم موجود ہیں؟

    کیا آپ جانتے ہیں، آپ کی گاڑی میں چار بم موجود ہیں؟

    گاڑی چلانے والے یا اس میں سفر کرنے والوں میں سے شاید چند ہی لوگ یہ بات جانتے ہوں گے کہ گاڑی کا ناقص ٹائر آپ کی قیمتی زندگی بھی لے سکتا ہے؟

    گاڑی کے چار پہیے بظاہر تو چمڑے کے ٹائر ہی نظر آتے ہیں لیکن ذرا سی بے احتیاطی اور لاعلمی ہمیں زندگی جیسی نعمت سے بھی محروم کرسکتی ہے۔

    ہم صبح شام جن چھوٹی بڑی گاڑیوں پر سفر کرتے ہیں ان میں سے اکثر کے ٹائر اصل میں ٹائر نہیں بلکہ دھماکہ خیز مواد ہوتے ہیں جو کسی بھی وقت زور دار دھماکے سے پھٹ سکتے ہیں۔

    پاکستان میں ری فرنشڈ اور ری کنڈیشنڈ ٹائروں کے نام پر موت کا ایسا بھیانک کھیل کھیلا جارہا ہے جس کی حقیقت جان پر دیکھنے والے بھی خوفزدہ ہوجائیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام سرعام کی ٹیم نے پرانے ٹائروں کو نیا بنا کر بیچنے والی مافیا کو بے نقاب کردیا، جو ملک بھر میں ہونے والے زیادہ تر ٹریفک حادثات اور اس سے ہونے والی تباہی اور بربادی کی ذمہ دار ہے۔

    پرانے ٹائروں کو نیا بنانے کے کاریگر اس مہارت سے پرانے ٹائر کی گُڈی نکالتے ہیں کہ کوئی اصلی نئے اور پرانے ٹائر میں فرق محسوس نہیں کرسکتا، حتیٰ کہ ان کی مینو فیکچرنگ کی تاریخ بھی تبدیل کردی جاتی ہے۔

    یہ کاروبار کرنے والے خریداروں کو یہ کہہ کر پرانے ٹائر فروخت کرتے ہیں کہ یہ ٹائر جاپان اور امریکا وغیرہ سے آتے ہیں جہاں لوگ میعاد ختم ہونے سے پہلے ہی ٹائروں کو تبدیل کردیتے ہیں جنہیں پاکستان بھجوا دیا جاتا ہے۔

    حقیقت حال یہ ہے کہ افغانستان کے راستے اسمگل ہونے والے یہ ٹائر مکمل طور پر ناکارہ اور ناقابل استعمال ہوتے ہیں جنہیں کباڑ کے طور پر پاکستان بھیجا جاتا ہے، اور پاکستانیوں کی اکثریت نسبتاً کم قیمت ہونے کی بنیاد پر اس موت کو خرید لیتی ہے۔

  • سلما ن اقبال اور سرعام، سانحہ اے پی ایس کے شہدا ء کو خراجِ تحسین پیش کرنے کا مشن شروع

    سلما ن اقبال اور سرعام، سانحہ اے پی ایس کے شہدا ء کو خراجِ تحسین پیش کرنے کا مشن شروع

    کراچی : آرمی پبلک اسکول کے شہید بچوں کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے اےآروائی نیوزکے پروگرام سرعام کی ٹیم نے ملک بھر کے خستہ حال سرکاری اسکولوں کی تعمیرِنو اور تزئین کی مہم شروع کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آرمی پبلک اسکول کے شہید بچوں کی یاد میں اے آر وائی نیوز کے پروگرام سرعام کے تحت ملک بھر میں خستہ حال سرکاری اسکولوں کو بحال کرنے کی مہم شروع کردی گئی، اے آر وائی نیٹ ورک کے صدراورسی ای اوسلمان اقبال نے کراچی کے سرکاری اسکول کی تعمیرِ نو کا بیڑہ اٹھا کر مہم کا باقاعدہ آغاز کیا۔

    مہم کے دوران مہم کے دوران آرمی پبلک اسکول کے شہید بچوں کے نام پر سرکاری اسکولوں کی تزئین و آرائش کی جائے گی۔

    سولہ دسمبر تک پاکستان کے مختلف شہروں میں سرکاری اسکولوں کورنگوں سے چمکایا جائےگا ٹیم سرعام کےتحت سرکاری اسکولوں کووائٹ بوڑڈز، فرنیچر اور  صاف پانی کی مشینیں بھی دی جائیں گی۔

    خیال رہے 16 دسمبر کو سانحہ آرمی پبلک اسکول کی چوتھی برسی منائی جائے گی۔

    واضح رہے کہ 16 دسمبر 2014 کو پشاور آرمی پبلک اسکول میں خون کی ہولی کھیلی گئی تھی، دہشت گردوں نےعلم کے پروانوں کے بے گناہ لہو سے وحشت و بربریت کی نئی تاریخ رقم کی تھی۔

    آرمی پبلک اسکول میں ہونے والے دردناک سانحے اور دہشت گردی کے سفاک حملے میں 147 افراد شہید ہوگئے تھے، جن میں زیادہ تعداد معصوم بچوں کی تھی، جبکہ اس بزدلانہ حملے میں متعدد طلبا زخمی ہوئے، واقعے نے پوری قوم کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا تھا۔

    اس واقعے کے بعد دہشت گردی کی سرکوبی کے لیے ردالفساد کا آغاز ہوا، جس میں قوم پاک فوج کے شانہ بہ شانہ کھڑی ہوئی اور فوجی عدالتوں کا قیام عمل میں آیا اور دہشت گردوں کو کیفرکردار تک پہنچانے کے لیے آہنی عزم کے ساتھ فوجی آپریشن کیا گیا۔

  • سرعام کی ٹیم بے قصور قرار، لاہور ہائی کورٹ کا ساڑھے تین سال بعد تاریخی فیصلہ

    سرعام کی ٹیم بے قصور قرار، لاہور ہائی کورٹ کا ساڑھے تین سال بعد تاریخی فیصلہ

    کراچی: لاہور ہائی کورٹ نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سرعام  کی ٹیم کے حق میں ساڑھے تین سال بعد تاریخی فیصلہ جاری کرتے ہوئے اقرار الحسن اور اُن کے ساتھیوں کو بے گناہ قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی کے معروف پروگرام سرعام کی ٹیم نے ملک کے سب سے اہم مواصلاتی ذرائع محکمہ ریلوے کے کارگو ڈیپارٹمنٹ کی ناقص کارکردگی  اور رشوت بازاری پر سے پردہ ہٹاتے ہوئے اسلحہ اور گولہ بارود اسٹنگ آپریشن کے تحت کراچی سے لاہور بھیجا تھا۔

    پردہ فاش ہونے پر ریلوے حکام نے اے آر وائی کے پروگرام سرعام کی ٹیم کے خلاف مقدمہ درج کرایا اور وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے جی ایم ریلوے کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ٹیم پر اسلحہ، گولہ باردو اور منشیات کی اسمگلنگ جیسے سنگین الزامات عائد کیے تھے۔

    سرعام کی ٹیم کے 2 نمائندوں کو پولیس نے گرفتار کر کے 6 روز تک حوالات میں بند کیا تھا جنہوں نے بعد میں عدالت سے ضمانت لے کر رہائی حاصل کی تھی، اسی اثناء لاہور ہائی کورٹ میں انتظامیہ اور وزیر کی جانب سے درخواست دائر کی تھی۔

    ساڑھے تین سال تک لاہور ہائی کورٹ میں زیر سماعت مقدمے میں جج رمضان ڈھیڈی نے آج سرعام کی ٹیم کی حمایت اور خواجہ سعد رفیق کی مخالفت میں تاریخی فیصلہ جاری کیا ، یوں سرعام کی ٹیم کا مؤقف سچ ثابت ہوا۔

    ریلوے کی جانب سے مقرر کیے گئے وکیل نے مقدمے میں نامزد 12 گواہان کو عدالت کے سامنے پیش کرنے کے لیے ہر بار وقت لیا اور مقدمے کو ساڑھے تین سال تک کا کھینچنے کی کوشش کی۔

    سرعام کے سربراہ اقرار الحسن نے برے وقت میں ساتھ دینے والوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ ’ہر صورت میں سچ کا آئینہ عوام کے سامنے پیش کرتے رہیں گے چاہیے اُس کے لیے ہمیں کچھ بھی برداشت کرنا پڑے‘۔

    اس ضمن میں تحریک انصاف کے رہنما فیصل واؤڈا نے اقرار الحسن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سرعام کی ٹیم وہ کام کررہی ہے جو حکومت کو کرنا چاہئے ، آپ لوگ ہر مسئلے پر عوام کی آواز بنے اور پاکستان کی خدمت کی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • 23مارچ : سرعام کی ٹیم مینار پاکستان پر ملک سنوارنے کی قرارداد پیش کرے گی

    23مارچ : سرعام کی ٹیم مینار پاکستان پر ملک سنوارنے کی قرارداد پیش کرے گی

    لاہور : اے آر وائی نیوز یوم پاکستان کے موقع پر ایک خصوصی پروگرام پیش کر رہا ہے، جس میں وطن کی محبت سے سرشار پاکستانی اپنے ملک کو سنوارنے کی قرارداد پیش کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے معروف پروگرام ’’ سرعام ‘‘ کے اینکر اور  سینئر صحافی اقرار الحسن یوم پاکستان کے موقع  پر ایک نئے  ولولے اور جوش و جذبے کے ساتھ مینار پاکستان لاہور میں خصوصی پروگرام کریں گے۔

    ان کا کہنا ہے کہ آج سے78قبل  ہمارے بزرگوں نے23مارچ 1923کو قرارداد پاکستان پیش کی تھی اور اس سال سر عام کی ٹیم پاکستان کو سنوارنے کی قرار داد پیش کرے گی۔

    انہوں نے تمام محب وطن پاکستانیو کو دعوت دیتے ہوئے کہا کہ آئیے ملک کو سنوارنے کیلئے ہمارا ساتھ دیجئے، انہوں نے کہا کہ 23مارچ بروز جمعہ دوپہر تین بجے مینار پاکستان کے سائے تلے پاکستان اپنے ایک نئے عہد کی بنیاد رکھے گا۔

    ہم دنیا کو یہ دکھا دیں گے کہ ہم وہی قوم ہیں جس نے دنیا کا نقشہ تبدیل کرکے رکھ دیا تھا اور ہم آج بھی ایسا کر دکھانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔


    یاد رہے کہ اس سے قبل بھی پروگرام سرعام کے اینکر اور سینئر صحافی اقرار الحسن اپنی ٹیم کے ہمراہ شام کی تباہ کاریوں کے حقائق عالمی دنیا تک پہنچانے اور مسلمانوں کی مدد کے لیے شام کے جنگ زدہ علاقے میں پہنچے تھے، وہاں انہوں نے شامی فوج کی وحشیانہ بمباری سے یتیم اور زخمی ہونے والے بچوں کی داد رسی کی۔

    اس کے علاوہ اقرار الحسن گزشتہ برس میانمار میں ہونے والے فوجی آپریشن کی حقیقت دنیا کو دکھانے اور مظلوم مسلمانوں کی مدد کے لیے برما بھی پہنچے تھے اور انہوں نے متاثرہ خاندانوں سے ملاقاتیں بھی کی تھیں، تاہم برما کی حکومت نے اے آر وائی نیوز کی ٹیم کو اصل حقائق کی کوریج کرنے پر ملک بدر کردیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سرعام کی ٹیم نے جعلی ماہرنجوم کی حقیقت بے نقاب کردی

    سرعام کی ٹیم نے جعلی ماہرنجوم کی حقیقت بے نقاب کردی

    کراچی : خواتین کے مسائل حل کرانے کے لیے تعویزوں کے نام پر ان کا جنسی استحصال کرنے والے نام نہاد نجومی علی تبسم کو اے آر وائی نے ایک بار پھر بے نقاب کردیا، ٹی وی پر پروگرام نشر نہ کرنے کیلئے سر عام کی ٹیم کو ڈھائی کروڑ روپے رشوت کی پیشکش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق چار سال پہلے اے آر وائی نیوز پر بے نقاب ہونے والے جعلی ماہر نجوم علی تبسم نے اپنا مکروہ دھندا دوبارہ شروع کردیا تھا، سر عام کی ٹیم نے لاتعداد شکایتوں کے بعد ایک بار پھر اس کیخلاف کارروائی کا فیصلہ کیا۔

    سرعام کی ٹیم کو سینکڑوں شکایات موصول ہوئی تھیں کہ یہ شخص مسائل کے حل کیلئے آنے والی خواتین کی عملیات، تعویزات اور مختلف بہانوں سے آبرو ریزی کرتا ہے، جس پر ایکشن لیتے ہوئے سر عام ٹیم نے چار سال بعد دوبارہ اس کے دفترپر جاکر اس کے انتہائی مکروہ قسم کے بیانات اور تہلکہ خیز انکشافات خفیہ ریکارڈنگ کے ذریعے محفوظ کرلئے۔

    تمام ریکارڈنگ کے بعد جب سرعام کی ٹیم پولیس کے ہمراہ اس کے دفتر پر پہنچی تو اس نے پہلے تو ڈرامائی انداز میں مزاحمت کی اور جب بات نہ بنتے دیکھی تو انتہائی ڈھٹائی کے ساتھ پروگرام ٹی وی پر نشر نہ کرنے کے عوض سرعام کی ٹیم کو ڈھائی کروڑ روپے رشوت کی پیکشکش کی جسے ٹیم کے خفیہ کیمروں نے ریکارڈ کرلیا۔

    جعلی نجومی مختلف چینلز پر لاکھوں روپے کے عوض پروگرام خرید کر اپنی پبلسٹی بھی کیا کرتا تھا، جس میں وہ لوگوں بالخصوص خواتین کو مختلف عملیات بتا کر اپنی جانب راغب کرتا تھا۔

    پروگرام دیکھ کرعام لوگ یہ سمجھتے تھے کہ اسے بحیثیت مہمان مدعو کیا گیا ہے۔ اس تمام تر کارروائی کے بعد سر عام کی ٹیم نے اس کے خلاف مقدمہ درج کرواکر لاک اپ میں بند کرادیا۔

    بات یہیں ختم نہیں ہوئی اس شخص کے اثرو رسوخ کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے کہ تمام تر ویڈیو ریکارڈنگ کے ثبوتوں کے باوجود لاک اپ میں ایک رات بھی قیام نہیں کرایا گیا۔

    اس کو ساری رات بڑے احترام کے ساتھ پولیس افسر کے کمرے میں کرسی پر بٹھایا گیا اور صبح عدالت میں پہلی پیشی پر ہی اسے ضمانت پر رہا کردیا گیا۔

  • سرعام کی ٹیم نے باپ کی قید سے بیٹی کو بازیاب کرالیا، دیکھئے دلخراش داستان

    سرعام کی ٹیم نے باپ کی قید سے بیٹی کو بازیاب کرالیا، دیکھئے دلخراش داستان

    کراچی: سرعام کی ٹیم نے بارہ سال سے سگے باپ کی قید سے جواں سال لڑکی کو بازیاب کروا دیا، باپ کے ظلم اور ماں کی مجبوری کی دلخراش داستان دیکھ کر سب کا دل بھر آیا۔

    تفصیلات کے مطابق سر عام کی ٹیم نے بارہ سالہ لڑکی کو ظالم باپ کی قید سے چھڑا کر اس کی ماں سے ملوا دیا، اس بچی کے نانا نانی خالہ اور دیگر لوگ بھی اس بچی کی موت سے بد تر زندگی سے بے خبر رہے.

    بچی کے چچا تایا اسی عمارت میں رہنے کے باوجود اس جرم پر خاموش رہ کر ظالم باپ کی معاونت کرتے رہے، بچی جس مکان میں قید تھی وہ دنیا جہاں کے کاٹھ کباڑ اور گندگی سے بھرا ہوا تھا۔

    اس قصے کا آغاز19سال پہلے اس کے والدین کی علیحدگی سے ہوا جب وہ سات سال کی تھی، ماں نے دوسری شادی کرلی لیکن اس مخبوط الحواس باپ نے بیٹی کو اپنے پاس رکھ لیا۔

    یہ شخص کئی سال تک اپنے گھر کو کاٹھ کباڑ سے بھرتا رہا، گھر کو اندر سے تالہ لگا کر رکھتا تھا، اور باہر جانے پر بیٹی کو گھر میں قید کرکے جاتا کہ وہ کہیں باہر نہ نکل جائے۔

    محلے والے بھی سب جاننے کلے باوجود آواز اٹھانے کو تیار نہیں تھے، بالآخر لڑکی کے نانا اور نانی کو کسی نہ کسی طرح یہ خبر مل ہی گئی۔

    اس خبر کی تصدیق کے بعد انہوں نے صارم برنی سے ٹرسٹ سے رابطہ کیا، بعد ازاں سر عام کی ٹیم نے کارروائی کرکے لڑکی کو بازیاب کروایا، کئی دنوں کی محنت کے بعد اس کی والدہ سے رابطہ کرکے ماں بیٹی کو بھی ملوا دیا۔

  • فیس کی عدم ادائیگی : 3 بچے 3 سال تک ہاسٹل میں قید کیے جانے کا انکشاف

    فیس کی عدم ادائیگی : 3 بچے 3 سال تک ہاسٹل میں قید کیے جانے کا انکشاف

    کراچی : اے آروائی نیوز کے پروگرام سرعام کی ٹیم نے ایک ماں کو تین سال بعد اس کے تین بچوں سے ملوادیا، مذکورہ بچے ایک ہاسٹل میں قیام پذیر تھے، جس کی فیس ادا نہ کرنے سبب ہاسٹل انتظامیہ نے ماں کو بچوں سے ملنے پر پابندی عائد کر رکھی تھی۔

    متاثرہ ماں رضوانہ خاتون کا کہنا تھا کہ تین سال قبل شوہر سے طلاق کے بعد عدالت نے اس کے تین بچوں ایک بیٹی اور دو بیٹوں کوشوہرسے لے کر میرے حوالے کردیا تھا، بعد ازاں سابق شوہر کی جانب سے بچوں کو اغوا کرنے کی دھمکیوں پر میں نے تینوں بچوں کو وقتی طور پر لاہور کے ایک بورڈنگ اسکول کے پی ایس میں داخل کروا دیا تھا۔

    اسکول میں بچوں کی رہائش کا بھی انتظام تھا لیکن کچھ ماہ بعد لاکھ کوشش کے باوجود اسکول کی فیس جمع نہ کراسکی، جس پر اسکول انتظامیہ نے یہ کہہ کربچوں کو ملانے سے منع کردیا کہ پانچ لاکھ 34ہزار 500 روپے کے واجبات کی ادائیگی تک بچوں سے نہیں ملا سکتے، اور نہ ہی بچے اس کے حوالے کیے جائیں گے۔

    اسی طرح تین سال کا عرصہ گزرگیا، لیکن رضوانہ خاتون کو بچوں سے ملنا تو درکنار ان کی شکل تک نہیں دکھائی گئی، ہر طرح کی کوششیں کرنے کے بعد اورسب جگہ سے مایوس ہوکراس دکھیاری ماں نے سرعام کی ٹیم سے رابطہ کیا۔

    تمام تحقیقات کے بعد سر عام کی ٹیم نے لاہور میں چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی سربراہ اور صوبائی وزیر صبا صادق سے رابطہ کیا جنہوں نے مکمل تعاون کرتے ہوئے اپنی ٹیم کو سرعام کی ٹیم کے ساتھ روانہ کردیا اور کارروائی کے بعد ان بچوں کو بورڈنگ اسکول کی قید سے آزاد کرادیا گیا۔

    بعد ازاں قانونی کارروائی مکمل کر کے ان بچوں کو بذریعہ پی آئی اے کی پرواز لاہور سے کراچی منتقل کیا گیا، سر عام کی ٹیم نے رمضان المبارک کے پروگرام شان رمضان میں بطور مہمان رضوانہ خاتون کو بھی بھکر سے کراچی بلوالیا اور اس بات کی اطلاع نہیں دی کہ اسے کیا خوشی ملنے والی ہے۔

    جب شان رمضان میں رضوانہ خاتون اپنی آپ بیتی رو رو کر سنا رہی تھی تو اسی دوران اس کے بچوں کو اس کے سامنے لایا گیا، یہ منظر اتنا رقت آمیز تھا کہ دیکھنے والی ہر آنکھ اشکبار ہوگئی (جیسا کہ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے)

  • اے آروائی نے نقل مافیا کو بے نقاب کردیا، امتحانی مراکزکی فروخت کاانکشاف

    اے آروائی نے نقل مافیا کو بے نقاب کردیا، امتحانی مراکزکی فروخت کاانکشاف

    کراچی : اے آر وائی کے مقبول پروگرام سرعام کی ٹیم نے محکمہ تعلیم کی کالی بھیڑوں کے ایک اور گھناؤنے جرم کو بے نقاب کردیا۔

    پروگرام میں نقل کرنے اور کرانے کا چلتا کاروبار سرعام کی ٹیم نے سرعام دکھادیا، میٹرک کے امتحانات میں نقل کیلئے پورا مرکز ہی خرید لیا گیا۔انکشاف پر سیکریٹری تعلیم حور مظہر شکریہ کے سوا کچھ نہ کہہ سکیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں امتحانی مراکز کو خرید کر طلباء و طالبات کو نقل کرانے کا کاروبار مافیا کی شکل اختیار کر گیا۔

    سرعام کی ٹیم نے میٹرک کے امتحانات میں نقل کرانے والے اساتذہ اور عملہ کو بے نقاب کردیا، اساتذہ خود بچوں سے پیسے لے کر نقل کراتے نظر آئے اور تو اور اس میں اسکول پرنسپل بھی اہم کردار ادا  کرتے ہیں، یہ کراچی کے ایک دو نہیں بلکہ کئی امتحانی مراکز کا حال ہے۔

    علاوہ ازیں سیکریٹری میٹرک بورڈ کراچی حور مظہر نے نقل کی نشاندہی پر سرعام کی ٹیم کی کاوش کو سراہتے ہوئے شکریہ ادا کیاہے ۔

    اے آر وائی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں پہلے بھی بتا چکی ہوں کہ جہاں نقل ہوتی ہے وہاں کا عملہ مکمل طور پر ملوث ہوتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جہاں بھی نقل کرانے کی خبرملتی ہے وہاں کے اساتذہ اور عملے کیخلاف ایکشن لیا جاتا ہے، لیکن اس بات سے ان کو فرق نہیں پڑتا کیونکہ یہ اسکولز ڈائریکٹوریٹ کے انڈر میں آتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اگر ڈائریکٹوریٹ ان اسکولز کیخلاف کارروائی کرکے کے ان کی رجسٹریشن منسوخ کرے تو نقل کے رجحان پر قابو پایا جاسکتا ہے۔

  • لاہور: اےآر وائی کے رپورٹرزکارہائی پر شاندار استقبال

    لاہور: اےآر وائی کے رپورٹرزکارہائی پر شاندار استقبال

    لاہور: عدالتی حکم پر اےآر وائی نیوز کے دونوں رپورٹرز ذوالقرنین شیخ اور آصف قریشی کو جیل سے رہا کردیا گیا، جن کا صحافی برادری،سیاسی جماعتوں سول سوسائٹی اور عام شہریوں کی بڑی تعداد نے شاندار استقبال کیا۔

    بینکنگ کورٹ کے جج خالد کمال کی عدالت نے پچاس پچاس ہزار کے مچلکوں کے عوض اے آر وائی نیوز کے رپورٹرز ذوالقرنین شیخ اور آصف قریشی کی ضمانت پر رہائی کا حکم دیا ،وکلا نے اے آر وائی نیوز کے رپورٹرز کی رہائی کو حق اور سچ کی فتح قرار دیا،جیل سے رہائی کے موقع پر صحافیوں ، سیاسی جماعتوں ،سول سوسائٹی اور عام شہریوں کی بڑی تعداد موجود تھی جنہوں نے اے آر وائی نیوز کے رپورٹرز اور اینکر اقرار الحسن پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں دونوں رپورٹرز نے کہاکہ وہ سچ کا سفر جاری رکھیں گے ۔

    پروگرام کے اینکر اقرار الحسن نے کہاکہ کسی سے اختلاف نہیں جہاں بھی برائی ہوگی نشاندہی کرینگے،صحافی برادری سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی نے مطالبہ کیا کہ کرپشن بے نقاب کرنے والے صحافیوں کو نشانہ بنانے کے بجائے ریلوے میں موجود کالی بھیڑوں سے پاک کیا۔

  • سرعام ٹیم کی ضمانت :ریلوے وکیل نےکیس پر بحث کیلیےمہلت مانگ لی

    سرعام ٹیم کی ضمانت :ریلوے وکیل نےکیس پر بحث کیلیےمہلت مانگ لی

    لاہور: سرعام کی ٹیم کی ضمانت میں مسلسل تاخیری جاری ہیں ۔ ریلوے کا وکیل سماعت ملتوی کرنےکی درخواست کرتا رہا، پھر کیس پر بحث کےلیےکل تک کی مہلت مانگ لی۔

    لاہورکی عدالت میں اے آر وائی نیوز کے گرفتار رپورٹرز کیس کی سماعت ہوئی، کیس کولٹکانےکےلیےریلوے کی جانب پھرتاخیری حربے استعمال کیے گئے، ریلوے کے وکیل نےعدالت سے کہا کہ انہیں آج ہی کیس دیا گیا ہے تیاری کے لیے وقت دیا جائے، عدالت نے دوپہر دو بجے تک ریلوے کےوکیل کو بحث کے لیے حکم دیا، ریلوے کا وکیل بحث کی بجائے سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کرتا رہا ۔

    اے آروائی کے وکیل عامرسعید نےعدالت کو بتایا کہ ریلوے خواجہ سعدرفیق کے ایماء پر تاخیری حربے استعمال کررہی ہے، صفدرشاہین پیرزادہ ایڈوکیٹ نے کہا کہ کبھی ایسا نہیں ہوتا کہ حکومت سماعت ملتوی کرنے کے لیے درخواست کرے،آفتاب باجوہ ایڈوکیٹ کا کہنا تھا کہ رپورٹرزکےخلاف تمام دفعات قابل ضمانت ہیں۔ عدالت نےریمارکس دیے کہ بادی النظر میں اے آر وائی کے رپورٹرز کی نیت جرم کی نہیں اصلاح کی تھی۔

    اے آروائی نیوز کے رپورٹر جہاد کر رہے ہیں تو ریلوے کو ایک دن مزید مہلت دے دیتے ہیں، عدالت نے کل ریلوے کے وکلا کو بحث کے لیے طلب کرلیا اورحکم دیا کہ وہ بحث مکمل کریں تاکہ عدالت فیصلہ سنائے۔