Tag: سرعام

  • تم پر بری روحوں کا سایہ ہے، علاج کی ضرورت ہے

    تم پر بری روحوں کا سایہ ہے، علاج کی ضرورت ہے

    ملتان: سرعام کی ٹیم نے ضلع ملتان کے علاقے ویہاڑی میں چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے خواتین کے ساتھ دست درازی کرنے والے جعلی پیر کو بے نقاب کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق یہ جعلی عامل نہ صرف لوگوں کے جسم سے خبیث ارواح کے اثرات کا ڈھونگ رچا کر معصوم عوام کو بے وقوف بنا رہا تھا بلکہ ساتھ ہی ساتھ اپنے پاس آنے والی خواتین سائلین کو ارواح خبیثہ کے زیراثر ہونے کا کہہ کر ان کے ساتھ دست درازی بھی کرتا تھا۔

    یہ ویڈیو بچے اور کمزور دل والے افراد نہ دیکھیں

    سرعام کی ٹیم کو جب اس گھناؤنے شخص کے اس قبیح فعل کی اطلا ع ملی تو ہماری ٹیم اسے پکڑنے کے لیے شجاع آباد پہنچ گئی اور اپنے روایتی طریقہ کار کے مطابق پہلے اپنےنمائندوں کو آگے بھیج کر پہلے بابا یوسف جناں والا کے نام سے مشہور اس جعلی عامل کے کرتوتوں کے ویڈیو ثبوت اکھٹے کیے ۔ تمام ثبوت و شواہد اکھٹے کرنےکے بعد ٹیم نے اینکر پرسن اقرار الحسن کی قیادت میں چھاپہ مارا اور اس شخص سے اس کے طریقہ کار کے بارے میں پوچھا۔

    میڈیا کے سامنے آنے پر اس چال باز شخص نے جھٹلانے کی کوشش کی کہ اس نے کبھی کسی عورت کو ہاتھ بھی نہیں لگایا، تاہم ہماری ٹیم کی جانب سے ثبوت و شواہد دکھائے جانے کے بعد مجبور ہوکر اپنے جرم کا اعتراف کرلیا۔

    سرعام نے اس کے پاس تین والنٹیٔر خواتین کو بھیجا تھا جن میں سے ایک پر بھی اثرات نہیں تھے ،تاہم اس شخص نے نہ صرف ان پر ارواحِ خبیثہ کے اثرات ہونے کی تصدیق کی بلکہ انہیں تفصیلی علاج کے لیے دوبارہ اپنے پاس آنے کو بھی کہا۔

    اس موقع پر وہاں موجود دیگر کئی خواتین نے بھی اس بات کی شکایت کی یہ شخص علاج کے نام پر ان کے پورے بدن پر ہاتھ لگاتا رہا ہے۔ پنجاب پولیس نے اس نوسر باز کو حراست میں لے کر پولیس اسٹیشن منتقل کردیا اور مقدمے کا اندراج کرلیا ہے۔

    پروگرام کی مکمل ویڈیو

  • لاہور کی لیبارٹریوں کا انسانی زندگیوں سے کھیلنے کا انکشاف، سرعام کی ٹیم نے بھانڈا پھوڑ دیا

    لاہور کی لیبارٹریوں کا انسانی زندگیوں سے کھیلنے کا انکشاف، سرعام کی ٹیم نے بھانڈا پھوڑ دیا

    لاہور: پنجاب کے شہر لاہور میں لیبارٹریوں کا انسانی زندگیوں سے کھیلنے کا انکشاف ہوا ہے، سرعام کی ٹیم نے بھانڈا پھوڑ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی لیباریٹریوں کا مکروہ دھندا سرعام کی ٹیم نے بے نقاب کردیا، بکرے اور مرغی کے سیمپلز کو انسانی خون قرار دے کر رپورٹ جاری کی جارہی تھی، سرعام کے آپریشن کے بعد چار لیبارٹریاں سیل کردی گئیں۔

    لیبارٹریز میں رنگ ملے پانی پر یورین کی رپورٹ بھی بنادی جاتی تھی، لیبارٹریز بغیر ٹیسٹ کے ہی مریضوں کی رپورٹس جاری کررہی تھیں۔

    جناح اسپتال لاہور کے باہر قائم لیبارٹریز میں سرعام کی ٹیم نے بکرے اور مرغی کا گوشت ٹیسٹ کرانے کے لیے دیا تو عملے نے بکرے اور مرغی کے خون کو انسانی خون قرار دے کر رپورٹ جاری کردی۔

    مزید پڑھیں: سرعام ٹیم نے کرپشن میں ملوث اینٹی کرپشن کے افسر و اہلکار کو گرفتارکرادیا

    نمائندہ اے آر وائی نیوز اقرار الحسن نے کہا کہ لاہور جناح اسپتال کے باہر کچھ لیبارٹریز کے بارے میں اطلاعات تھی کہ وہاں مریضوں کے ٹیسٹ کیے ہی نہیں جارہے تھے اور انہیں ایک معمول کی رپورٹ جاری کردی جاتی تھی۔

    اقرار الحسن کا کہنا تھا کہ رنگے ہاتھوں پکڑے جانے کے بعد بہت سے لوگوں نے معذرت کی اور کہا کہ ہم تحقیق کررہے تھے۔

    اقرار الحسن نے کہا یہ اسٹنگ آپریشن ہم نے سٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آپریشن کی نگرانی میں کیا تاکہ کوئی شک نہ رہے کہ ہم نے اس میں کسی قسم کی کوئی تبدیلی کی ہے۔

    صوبائی وزیر صحت یاسمین راشد نے سنسنی خیز انکشافات پر کارروائی کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ مذکورہ لیبارٹریز کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔

  • یوم آزادی سے قبل 14 لاکھ درخت لگانے کا عزم، سرعام کی شجر کاری مہم کا آغاز

    یوم آزادی سے قبل 14 لاکھ درخت لگانے کا عزم، سرعام کی شجر کاری مہم کا آغاز

    لاہور: اے آر وائی کے پروگرام سرعام کی ٹیم اور رضا کاروں نے 71ویں یوم آزادی سے قبل ملک بھر میں چودہ لاکھ درخت لگانے کی مہم کا آغاز کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے معروف پروگرام ’’ سرعام ‘‘ کے اینکر اور سینئر صحافی اقرار الحسن اور اُن کی ٹیم نے چودہ اگست سے تک ملک کو 14 لاکھ درخت دینے کے عزم کا بیڑہ اٹھایا۔

    سرعام کی ٹیم اور ملک کے مختلف علاقوں میں بسنے والے لاکھوں رضا کاروں نے اپنی مدد آپ کے تحت درخت لگانے کی مہم کا آغاز کردیا، اقرار الحسن شہر شہر شجر کاری مہم کا پیغام پہنچائیں گے۔

    اقرار الحسن نے قوم اور سرعام کی ٹیم کو پیغام دیا ہے کہ ’پاکستان کو مستحکم اور عالی شان بنانے کے لیے اس چودہ اگست تک 14 لاکھ درخت لگائیں اورپاکستان کو سرسبز و شاداب بنائیں‘۔

     مظفر گڑھ کی تحصیل جتوئی میں سرعام ٹیم کے معذور ممبرز نے پندرہ درخت لگاکر مہم کا آغاز کیا۔ شجر کاری مہم میں یونیورسٹی، کالجز اور مدارس کے طلبا بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔

    مہم کے پہلے روز جامعہ ابوبکر السلامیہ اور ہمدرد یونیورسٹی کراچی کے طلباء اور اساتذہ نے اقرارلحسن کے ساتھ کیمپس میں درخت لگائے اور ملک کو سرسبز بنانے میں اپنا حصہ ڈالا۔

    سرعام ٹیم کے منتظمین نے عوام کے نام پیغام جاری کیا ہے کہ شجر کاری مہم میں حصہ لینے کے لیے درخت لگاتے ہوئے اپنی تصویر سرعام کی ویب سائٹ پر شیئر کریں علاوہ ازیں ممبر بننے کے لیے نام، عمر اور شہر کی تفصیل 8875 پر میسج کریں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سرعام کی ٹیم بے قصور قرار، لاہور ہائی کورٹ کا ساڑھے تین سال بعد تاریخی فیصلہ

    سرعام کی ٹیم بے قصور قرار، لاہور ہائی کورٹ کا ساڑھے تین سال بعد تاریخی فیصلہ

    کراچی: لاہور ہائی کورٹ نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سرعام  کی ٹیم کے حق میں ساڑھے تین سال بعد تاریخی فیصلہ جاری کرتے ہوئے اقرار الحسن اور اُن کے ساتھیوں کو بے گناہ قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی کے معروف پروگرام سرعام کی ٹیم نے ملک کے سب سے اہم مواصلاتی ذرائع محکمہ ریلوے کے کارگو ڈیپارٹمنٹ کی ناقص کارکردگی  اور رشوت بازاری پر سے پردہ ہٹاتے ہوئے اسلحہ اور گولہ بارود اسٹنگ آپریشن کے تحت کراچی سے لاہور بھیجا تھا۔

    پردہ فاش ہونے پر ریلوے حکام نے اے آر وائی کے پروگرام سرعام کی ٹیم کے خلاف مقدمہ درج کرایا اور وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے جی ایم ریلوے کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ٹیم پر اسلحہ، گولہ باردو اور منشیات کی اسمگلنگ جیسے سنگین الزامات عائد کیے تھے۔

    سرعام کی ٹیم کے 2 نمائندوں کو پولیس نے گرفتار کر کے 6 روز تک حوالات میں بند کیا تھا جنہوں نے بعد میں عدالت سے ضمانت لے کر رہائی حاصل کی تھی، اسی اثناء لاہور ہائی کورٹ میں انتظامیہ اور وزیر کی جانب سے درخواست دائر کی تھی۔

    ساڑھے تین سال تک لاہور ہائی کورٹ میں زیر سماعت مقدمے میں جج رمضان ڈھیڈی نے آج سرعام کی ٹیم کی حمایت اور خواجہ سعد رفیق کی مخالفت میں تاریخی فیصلہ جاری کیا ، یوں سرعام کی ٹیم کا مؤقف سچ ثابت ہوا۔

    ریلوے کی جانب سے مقرر کیے گئے وکیل نے مقدمے میں نامزد 12 گواہان کو عدالت کے سامنے پیش کرنے کے لیے ہر بار وقت لیا اور مقدمے کو ساڑھے تین سال تک کا کھینچنے کی کوشش کی۔

    سرعام کے سربراہ اقرار الحسن نے برے وقت میں ساتھ دینے والوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ ’ہر صورت میں سچ کا آئینہ عوام کے سامنے پیش کرتے رہیں گے چاہیے اُس کے لیے ہمیں کچھ بھی برداشت کرنا پڑے‘۔

    اس ضمن میں تحریک انصاف کے رہنما فیصل واؤڈا نے اقرار الحسن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سرعام کی ٹیم وہ کام کررہی ہے جو حکومت کو کرنا چاہئے ، آپ لوگ ہر مسئلے پر عوام کی آواز بنے اور پاکستان کی خدمت کی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سرعام کا اسٹنگ آپریشن، جان بچانے والی جعلی ادویات فروخت کرنے والا گروہ گرفتار

    سرعام کا اسٹنگ آپریشن، جان بچانے والی جعلی ادویات فروخت کرنے والا گروہ گرفتار

    لاہور: اے آر وائی کے پروگرام سرعام کی ٹیم نے انسانی جانوں سے کھیلنے اور جان بچانے والی جعلی ادویات فروخت کرنے والے افراد کا پردہ فاش کرتے ہوئے انہیں گرفتار کرادیا۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی کی ٹیم کو اطلاع ملی کہ لاہور کے علاقے صدر میں ایک میڈیکل اسٹور پر جان بچانے والی جعلی ادویات اور انجیکشن فروخت کیے جارہے ہیں۔

    اقرار الحسن اور اُن کی ٹیم نے شاندار اسٹنگ آپریشن مکمل کرنے کے بعد جعلی ادویات فروخت کرنے والے میڈیکل اسٹور کے مالک کو قانونی شکنجے میں لانے کے لیے فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی ( ایف آئی اے) کے ہمراہ چھاپہ مارا۔

    ایف آئی اے کی ٹیم نے ڈپٹی ڈائریکٹر چوہدری سرفراز کی سربراہی میں کارروائی کی اور میڈیکل اسٹور  سے جعلی ادویات و انجیکشن برآمد ہونے کے بعد دکان کو فوری طور پر سیل کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کرادیا۔ سرعام کے اینکر اور صحافی اقرار الحسن نے کارروائی کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان جان بچانے والی جعلی ادویات مختلف اسپتالوں میں فراہم کررہے تھے جو انتہائی افسوسناک اور خطرناک بات ہے۔

    ویڈیو دیکھیں

    واضح رہے کہ اے آر وائی کے پروگرام سرعام کی ٹیم معاشرےمیں ہونے والی جعل سازیوں اور جرائم کو بے نقاب کرتی ہے اس دوران انہیں کئی مشکلات کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے، گذشتہ برس سندھ اسمبلی کی صورتحال کے حوالے سے کیے جانے والے اسٹنگ آپریشن کے نتیجے میں اقرار الحسن کو گرفتار بھی کیا گیا۔

    علاوہ ازیں سرعام کے میزبان اور ٹیم نے ایسے ایسے کارنامے سرانجام دیے جنہیں دیکھنے والے بے حد پسند کرتے ہیں یہی وجہ ہے کہ ملک بھر میں سرعام کے جانبازوں کی تعداد ہزاروں میں ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • گھارو میں یورپی معیار کا انوکھا ریسٹورنٹ، جہاں‌ غیرملکی بھی کھانا کھانے آتے ہیں

    گھارو میں یورپی معیار کا انوکھا ریسٹورنٹ، جہاں‌ غیرملکی بھی کھانا کھانے آتے ہیں

    ٹھٹھہ:سندھ کے چھوٹے سے شہر گھارو میں ایک ایسا حیران کن ریسٹورنٹ بھی ہے، جس کی صفائی ستھرائی کا معیار کسی یورپی ریسٹورنٹ سے کم نہیں اور جہاں غیرملکی بھی کھانا کھانے آتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گھارو میں عمران کیفے نامی ایک انوکھا ریسٹورنٹ ہے، جہاں بڑے شہروں کے ہوٹلوں سے بھی زیادہ صفائی کا خیال رکھا جاتا ہے، بیرے سیاہ رنگ کی بے داغ وردی اور صاف ستھرے جوتے پہنتے ہیں، جب کہ کک سر اور منہ ڈھانپ کر کھانا پکاتے ہیں۔

    اے آر وائی کے پروگرام سرعام کی ٹیم نے ایک بار گھارو سے گزرتے ہوئے اس صاف ستھرے ریسٹورنٹ کو دیکھا تھا. پروگرام میزبان اقرار الحسن نے کچھ عرصے بعد اس کا تفصیلی دورہ کیا اور کیفے عمران کے مالک سے گفتگو کی۔

    اس رپورٹ میں پروگرام میزبان نے وہاں موجود گاہکوں سے بات چیت کی، جنھوں نے اس کی کوالٹی کو نہ صرف اطمینان بخش بلکہ قابل تعریف ٹھہرایا۔ سرعام کی ٹیم نے فیملی ہال میں بیٹھے افراد خواتین و افراد سے بھی گفتگو کی۔

    اس دوران وہاں چند غیرملکی بھی موجود تھے، جنھوں نے یہاں کے معیار کو بین الاقوامی معیارات کے عین مطابق اور قابل ستائش قرار دیا۔

    بعد میں ٹیم نے ریسٹورنٹ کے کچن کا دورہ کیا۔ یاد رہے کہ عام طور ریسٹورنٹ کے کچن ہی سب سے زیادہ بری حالت میں ہوتے ہیں، البتہ یہاں صفائی کا مکمل خیال رکھا گیا تھا، اسٹور میں تمام چیزیں ترتیب سے رکھی تھیں اور کوکنگ ایریا میں بھی حفظان صحت کے اصولوں کا خیال رکھا گیا تھا۔

    اس موقع پر کیفے کے مالک نے کہا کہ یہ ان کا ریسٹورنٹ کا اولین تجربہ ہے۔ انھوں نے ابتداہی سے اصولوں کو مقدم رکھا. یہ ان کے والدین اور اساتذہ کی تربیت ہے، جو ریسٹورنٹ میں دکھائی دے رہی ہے۔


    اقرارالحسن کی پورے پاکستان کو’’سرعام‘‘ کی ٹیم میں شمولیت کی دعوت


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ٹیم’’سرعام ‘‘ کے ہزاروں جوانوں نے وطن کوسنوارنے اورعالیشان بنانے کا حلف اٹھالیا

    ٹیم’’سرعام ‘‘ کے ہزاروں جوانوں نے وطن کوسنوارنے اورعالیشان بنانے کا حلف اٹھالیا

    لاہور : ٹیم سرِعام کے ہزاروں جانبازوں نے23مارچ کے دن مینارِ پاکستان کے سائے تلے قراردادِ پاکستان کی یاد میں وطن کو سنوارنے اور عالیشان بنانے کا حلف اٹھا لیا۔ مختصر مگر جامع قرار داد دو نکات پر مشتمل تھی۔

    تفصیلات کے مطابق78ویں یوم پاکستان کے موقع پر اے آر وائی نیوز کے معروف پروگرام ’’سر عام ‘‘کی ٹیم نے نئی تاریخ رقم کردی، اقرارالحسن کے ساتھ سرعام کے جانباز اور ہزاروں نوجوانوں نے مینار پاکستان کے سائے تلے پاکستان کو سنوارنے اور اسے عالی شان بنانے کا حلف اٹھالیا۔

    مینار پاکستان پر موجود ہزاروں افراد پاکستان کو سنوارنے کا عزم لئے اقرار الحسن کی قیادت میں پرجوش تھے، اقبال پارک پاکستان زندہ باد کے نعروں سے گونجتا رہا۔

    قرار داد کا پہلا متن یہ ہے کہ ہم سب اپنی ذات سے تبدیلی کا آغاز کریں گے اور دوسرا یہ کہ اسلام میں حقوق العباد کی شکل میں ایک جامع ترین نظامِ زندگی موجود ہے ہم اسے آج سے اپنا نصب العین بنائیں گے۔

    قرار داد میں کہا گیا کہ دین اسلام میں حقوق العباد کی تعلیمات اپنا لی جائیں تو ملک سے کرپشن، اقرباء پروری، ملاوٹ، جعلسازی، دھوکہ دہی، جھوٹ، بے ایمانی اور معاشرے میں موجود سبھی مسائل کا خاتمہ ممکن ہے۔

    مزید پڑھیں: 23مارچ ، سرعام کی ٹیم مینار پاکستان پر ملک سنوارنے کی قرارداد پیش کرے گی

    اس موقع پر سرِعام کے ہزاروں جانبازوں کے فلک شگاف نعروں سے گریٹر اقبال پارک گونجتا رہا، قرارداد کی منظوری کے بعد اقرارالحسن نے جانبازوں سے حلف بھی لیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • میری بچی کی قاتل مقامی پولیس ہے، والد زینب

    میری بچی کی قاتل مقامی پولیس ہے، والد زینب

    قصور : چار روز قبل قتل ہونے والی قصور کی زینب کے والد کا کہنا ہے کہ میری بچی کی قاتل مقامی پولیس ہے، اس کی نیت ٹھیک ہوتی تو زینب زندہ مل جاتی۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے زیر اہتمام قصور میں گزشتہ دنوں لاپتہ ہونے والی بچیوں کے والدین سے ملاقات اور پروگرام’’ سرعام‘‘ میں میزبان اقرار الحسن سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

    اس موقع پر مقتولہ لائبہ کی والدہ، ایمان فاطمہ کی نانی، عائشہ کے والد ، نور فاطمہ کے والد تہمینہ کے والد اور چوہدری منظور، زینب کے اسکول کی پرنسپل اور علاقہ مکین بھی موجود تھے۔

    اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے زینب کے والد نے کہا کہ پولیس کی مجرمانہ غفلت کےباعث میری بچی چلی گئی، علاقے کو سیل کرکے سادہ لباس اہلکار تعینات کیے جانے چاہیے تھے۔

    میری بچی کی قاتل مقامی پولیس ہے، اس کےخلاف سخت اقدامات کیےجائیں، زینب کے والد نے بتایا کہ آج شام جے آئی ٹی کےارکان نے مجھ سےملاقات کی ہے، مجھے کہا گیا ہے کہ اطمینان رکھیں جلد معاملہ حل ہو جائے گا، میں نے اپنے تحفظات سے جےآئی ٹی کو آگاہ کردیا ہے۔

    اس موقع پر گزشتہ سال قصورمیں قتل کی گئی بچی نور فاطمہ کے والد کا کہنا تھا کہ میری بیٹی دودھ لینے گئی تھی پھر واپس نہیں آئی، ڈھونڈنے پر حاجی پارک کے علاقے سے بچی کی لاش ملی۔

    میں نے قاتل کی گرفتاری تک بچی کی تدفین سے انکارکیا تو پولیس نے48گھنٹے میں قاتل کو گرفتار کرنے کا یقین دلایا تھا،ان کا کہنا تھا کہ پولیس کی یقین دہانی پر میں نے بچی کی تدفین کی، دفنانے کے بعد سے آج تک نہ تو قاتل گرفتار ہوا اورنہ ہی پولیس نے مجھ سے رابطہ کیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔ 

     

  • اقرارالحسن کی پورے پاکستان کو’’سرعام‘‘ کی ٹیم میں شمولیت کی دعوت

    اقرارالحسن کی پورے پاکستان کو’’سرعام‘‘ کی ٹیم میں شمولیت کی دعوت

    کراچی : اے آر وائی نیوز کے مقبول ترین پروگرام ’’سرعام‘‘ کے میزبان اقرارالحسن نے پورے پاکستان کو ’’سرعام‘‘ کی ٹیم میں شمولیت کی دعوت دے دی، ان کا کہنا ہے کہ ٹیم میں شامل ہوجائیں اور معمولی کام سے ملک میں بڑی تبدیلی لائیں۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوزکے پروگرام اینکر اقرار الحسن نے کہا ہے کہ پاکستان کے ہر شہری میں چھوٹے چھوٹے کام کرکے بڑی تبدیلی لانے کی صلاحیت ہے، اب آپ بھی ’’سرعام‘‘ کی ٹیم میں شامل ہوکر پاکستان کی خدمت کر سکتے ہیں، یہ بات انہوں نے’’سرعام‘‘ کے خصوصی پروگرام میں کہی۔

    اقرار الحسن نے بتایا کہ ’’سرعام‘‘ کی اس مہم کا مقصد پاکستان اور پاکستانیوں کے کردار کی تعمیر کرنا ہے، اسی لئے ہم ہرپاکستانی کو سرعام کی ٹیم میں شامل ہونے کی دعوت دے رہے ہیں۔

    ’’سرعام‘‘ کے خصوصی پروگرام میں ان کا کہنا تھا کہ ہمارا یہ قدم برداشت، تحمل ، سچ اور انسانیت پر قائم معاشرے کی طرف ایک اہم قدم ہے، ہر سیاسی حماعت، مذہب اور مسلک کے لوگ سرعام کا حصہ بن سکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم چھوٹے چھوٹے کاموں سے بڑی بڑی تبدیلیاں لائیں گے، آئیے سب مل کر ایک عظیم الشان پاکستان کی بنیاد رکھتے ہیں۔’’سرعام‘‘ کی ٹیم کا حصہ بنیے، اگلے لائحہ عمل کا اعلان ہم سب مل کر کریں گے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ’’سرعام‘‘ ٹیم کی ٹی شرٹ ممبر بننے کے کچھ عرصے بعد تحفے کے طور پر آپ تک پہنچ جائے گی، ہرعمر ہرعلاقے ہر طبقے اور ہر شعبے کے لوگ ’’سرعام‘‘ کی ٹیم کا حصہ بن سکتے ہیں۔

    تو پھر آئیے اور ’’سرعام‘‘ کی ٹیم میں شامل ہوکر اپنے پاکستان کو سنواریں۔


    مزید پڑھیں: سندھ اسمبلی کی سیکیورٹی کا پول کھولنے پر’اقرارالحسن‘ گرفتار


    انہوں نے بتایا کہ بیرونِ ملک مقیم پاکستانی ہماری ویب سائٹ پر رجسٹریشن کروا سکتے ہیں، اس کے علاوہ پاکستان میں بسنے والے تمام شہری ایک میسج کرکے ٹیم ’’سرعام‘‘ میں شامل ہوسکیں گے۔


    مزید پڑھیں:سندھ اسمبلی، اقرارالحسن نے اسٹنگ آپریشن کے حقائق بتادیئے


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

     

  • مجھے آج قوم نے فیئر ویل دے دیا ، شاہد خان آفریدی

    مجھے آج قوم نے فیئر ویل دے دیا ، شاہد خان آفریدی

    لاہور : پاکستان ٹی ٹوینٹی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد خان آفریدی نے کہا ہے کہ مجھے آج اس بات کی خوشی ہے کہ مجھے فیئر ویل مل گیا ہے اگر پی سی بی فیئر ویل نہ بھی تو کوئی دکھ نہیں، میں نے جب کرکٹ شروع کی تو اس میں پیسہ کم اور عوام کی محبت زیادہ ملتی تھی، بوم بوم آفریدی نے بتایا کہ جس عمر میں لوگ لڑکیوں کے خواب دیکھتے ہیں میں اس وقت کرکٹ کے خواب دیکھتا تھا۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کی جانب سے شاہد آفریدی کو خراج تحسین پیش کے لیے ’’سرعام ‘‘ کے خصوصی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

    شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ جب میں نے اپنے کیریئر کا آغاز کیا تو اس وقت کرکٹ پیشن تھا اب بہت زیادہ کمرشل ہوگیا ہے۔ عمران خان ، وسیم اکرم ، وقار یونس ، انضمام الحق یہ سب لوگ ہمارے اسٹارز تھے، کرکٹ سے جنون کی حد تک عشق تھا، اسکول سے چھٹی کے بعد کرکٹ کھیلنے جایا کرتا تھا، والد صاحب مجھے ڈاکٹر یا انجینئر بنانا چاہتے تھے جس کا کوئی چانس نہیں تھا، اس کیلئے میں نے بہت زیادہ ڈانٹ اور مار بھی کھائی، لیکن تھا یہی کہ میں نے کرکٹر بننا ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ میں ویسٹ انڈیز میں تھا جب مجھے فون آیا کہ میرا سلیکشن قومی ٹیم میں ہوگیا ہے تو میری خوشی کی انتہا نہ تھی، میں کچھ دیر کیلیے سکتے میں آگیا تھا اور پہلا ورلڈ ریکارڈ بنا کر جب میں واپس کراچی پہننچا تو ائیر پورٹ پر لوگوں کا ہجوم دیکھ کر مجھے لگا کہ واقعی میں نے بہت بڑا کام کیا ہے، وقت سے پہلے اپنے خواب حقیقت میں تبدیل ہونے پر حیرت ہوئی تھی.

    شاہد آفریدی نے کہا کہ کسی بھی کام کیلئے خود اعتمادی اور اللہ پر یقین بہت ضروری ہے اور اگر خود اعتمادی نہ ہو تو پھر ضرورت ہی نہیں ہے کہ وہ کام کیا جائے۔ لیکن میں نے بحیثیت بالر بہت مار کھائی جس کی وجہ یہ تھی کہ میں بعض مرتبہ ضرورت سے زیادہ خود اعتمادی کا شکار ہوجاتا تھا۔ ضرورت سے زیادہ خود اعتمادی درست نہیں اس کا ہمیشہ نقصان اٹھایا.

    انہوں نے کہا کہ انسان اپنے لیے تو جیتا ہی ہے یہ اتنی بڑی بات نہیں اصل بات تو یہ ہے کہ دوسروں کی مشکل کے وقت کام آیا جائے، انہوں نے لوگوں خصوصاً نوجوان نسل کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ جتنا ہوسکے دوسروں کے کام آئیں، ان کے مسائل حل کریں اور یہی سچی خوشی ہے۔

    دو ہزارنو کا ورلڈ کپ کھیلنا میرے لیے باعث اعزاز تھا اپنی ایک یادگار بات کا حوالہ دہتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ میں نے ایک بار انڈیا کا بہت بڑا ٹوور کیا تھا، اس میں مجھے کوچ لے جانے پر راضی نہیں تھا لیکن جب میں نے اپنی پرفارمنس دکھائی تو انہوں نے مجھ سے آکر کہا کہ جب تم مین آف دی میچ کا ایوارڈ لینے جاؤ تو کہنا کہ مجھے بہت زیادہ محنت میں نے کرائی، یہ سن کر مجھے بہت افسوس ہوا کہ اتنا بڑا نام اتنی چھوٹی بات کر رہا ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں شاہد آفریدی نے کہا کہ پی ایس ایل کی وجہ سے نیا ٹیلنٹ سامنے آرہا ہے، میرا ریکارڈ اگر توڑ سکتا ہے تو وہ شرجیل احمد توڑ سکتا ہے کیونکہ اس میں وہ پوٹینشل ہے لیکن اس کیلیے اسی انداز سے کھیلنا ہوگا جس انداز سے وہ کھیل رہے ہیں۔ اپنا کھیل تبدیل نہ کرے۔


    سچن ٹنڈولکر کے بیٹ کے حوالے سے ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ سچن ٹنڈولکر نے اپنا بیٹ وسیم اکرم کو دیا تھا کہ جب آپ پاکستان جاؤ تو میرے لیے ایسا بیٹ بنوا کر لانا تو وہ بیٹ وسیم اکرم نے مجھے دیا تھا کہ اس سے کھیلو اور جب میں نے اس بیٹ سے اننگ کھیلی تو واقعی بہت مزہ آیا۔