پاکستان کرکٹ ٹیم 2017 میں چئمپئنز ٹرافی مکی آرتھر کی کوچنگ کی وجہ سے نہیں بلکہ سرفراز احمد کی کپتانی کی وجہ سے جیتی تھی۔
اے آر وائی کے اسپورٹس پروگرام میں تجزیہ کرتے ہوئے اسپورٹس رپورٹ شعیب جٹ کا کہنا تھا کہ مکی آرتھر نے کاؤنٹی کی ٹیم کو کونسا جتوا دیا، وہاں بھی ان کی اسی طرح کی پرفارمنس ہے اور یہاں بھی ان کی اسی طرح کی کارکردگی ہے۔
آپ نے ان کے بارے میں اچھا لفظ استعمال کیا کہ یہ پروفیشنلز ہیں تو واقعی یہ پروفیشنلز ہیں، ان کو جذبات سے کوئی لینا دینا ہے۔ انھیں اپنے مال سے لینا دینا ہے کہ ہمارے پیسے آتے رہیں، باقی جائیں بھاڑ میں۔
انھوں نے کہا کہ آپ دیکھیں جو یہ ٹیم میں اپنے ساتھ اسٹاف لے کر آئے ہیں وہ بھی اوسط سے نیچے درجے کا ہے۔ جب آپ نے 2017 میں چئمپئنز ٹرافی جیتی تھی وہ مکی آرتھر کی کوچنگ کی وجہ سے نہیں بلکہ سرفراز کی کپتانی کی وجہ سے جیتی تھی۔
یہ بات اب بالکل واضح ہوتی جارہی ہے کہ چئمپئنز ٹرافی اس وقت کے کپتان سرفراز احمد کی وجہ سے ہی پاکستان نے جیتی تھی۔ اگر ان کے اندر دم خم ہوتا تو بعد میں یہ کسی اور کو جتوا چکے ہوتے۔
چیمپئنز ٹرافی ہم نے سرفراز کی وجہ سے جیتی تھی مکی آرتھر کی کوچنگ کی وجہ سے نہیں۔۔۔ شعیب جٹ کا اہم تبصرہ #ARYNews pic.twitter.com/u05SYysNRH
— ARY NEWS (@ARYNEWSOFFICIAL) October 28, 2023
اظہر علی کا اس حوالے سے کہنا تھا جب ٹیم جیتی ہے تو سب کو کریڈٹ ملتا ہے اسی طرح ٹیم ہاری ہے تو سب کو ذمہ داری لینی پڑے گی۔
چیمپئنز ٹرافی جیتنے میں سرفراز کا بہت کلیدی کردار تھا، کوچنگ اسٹاف کا بھی کردار تھا کیوں کہ جب آپ کوئی صحیح فیصلہ کرتے ہیں تبھی آپ ٹورنامنٹ جیتے ہیں۔ آپ ایک ٹیم کی حیثیت سے جیتے ہیں اور ٹیم کی حیثیت سے ہارتے ہیں۔
شعیب جٹ کا کہنا تھا کہ سب بابر اعظم اور ٹرائیکا کی ہاں میں ہاں ملاتے تھے، آفیشل میٹنگ میں چیف سلیکٹر نے کہا کہ بابراعظم کپتان ہیں وہ جو ٹیم چاہتے ہیں پھر ہم انھیں وہی ٹیم دیں گے۔