Tag: سرفراز احمد

  • کپتانی چھوڑنے کا ارادہ نہیں، حتمی فیصلہ بورڈ کرے گا، سرفراز احمد

    کپتانی چھوڑنے کا ارادہ نہیں، حتمی فیصلہ بورڈ کرے گا، سرفراز احمد

    کراچی: قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے اعتراف کیا ہے کہ ٹیم نے ابتدائی پانچ میچز  اچھے نہیں کھیلے البتہ آخری چار مقابلوں میں کم بیک کیا، کپتانی چھوڑنے کا ارادہ نہیں البتہ حتمی فیصلہ بورڈ کرے گا۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ ورلڈکپ کے دوران ٹیم کے ساتھ جو واقعات رونما ہوئے وہ بالکل بھی اچھے نہیں تھے، اس لیے ہم نے بھارت سے شکست کے بعد 2 دن آرام کیا اور نئی امید کے ساتھ دوبارہ آغاز کیا، آخری کے چار میچز میں ٹیم نے بہت اچھا کم بیک کیا۔

    سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ شروع کے میچز میں ٹیم کی پرفارمنس اچھی نہیں رہی البتہ اس کا زیادہ احساس بھارت سے شکست کے بعد ہوا مگر ہم نے آخری کے چار میچز میں بہت اچھی پرفارمنس دی اور کوشش کی کہ انہیں اچھے مارجن سے جیتیں مگر رن ریٹ بہتر نہ ہوسکا، پورے ورلڈکپ میں مکی آرتھر نے بہت اچھے طریقے سے لوگوں اور ٹیم کو ہینڈل کیا۔

    قومی کرکٹ ٹیم کے سرفراز کا کہنا تھا کہ جب آپ برا کھیلتے ہو تو تنقید بھی ہوتی ہے، بھارت سے شکست کے بعد لڑکے ذہنی طور پر بہت زیادہ اداس تھے کیونکہ کوئی بھی ٹیم اسٹیڈیم میں شکست کے لیے نہیں جاتی، ٹیم منیجمنٹ نے اچھے طریقے سے رسپانس کیا۔

    تنقید کے حوالے سے سرفراز کا کہنا تھا کہ ہر شخص کی اپنی اپنی رائے ہوتی ہے جس کے بارے میں کچھ کہا نہیں جاسکتا،شروع کے میچز میں میں اپنے نمبر پر ہی کھیل رہاتھا البتہ پھرمیں نے اپنی جگہ حارث سہیل کو بھیجنا شروع کیا، اللہ کا شکر ہےمیں اپنی پرفارمنس کےحوالےسےمطمئن ہوں۔

    سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ میرے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا کیونکہ میں نے یہ نہیں کہا تھا کہ 500 رنز بنائیں گے البتہ یہ ضرور بولا کہ اگر کوئی معجزہ ہوگیا تو اتنا ہدف دے سکتے ہیں۔

    اُن کا کہنا تھا کہ میرا فی الحال کپتانی چھوڑنے کا کوئی ارادہ نہیں البتہ اس کا حتمی فیصلہ بورڈ کو کرنا ہے، مانتے ہیں پہلے پانچ میچز میں ہم برا کھیلے مگر ٹیم جیتنے کےلئے گئی تھی۔ سرفراز نے مزید کہا کہ ٹیم میں کوئی اختلافات نہیں مگر بدقسمتی اور رن ریٹ کی وجہ سے ہم سیمی فائنل تک رسائی حاصل نہ کرسکے۔

  • پاکستان کرکٹ ٹیم میں شامل کھلاڑیوں اور آفیشلز کی وطن واپسی

    پاکستان کرکٹ ٹیم میں شامل کھلاڑیوں اور آفیشلز کی وطن واپسی

    کراچی: قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد وطن واپس پہنچ گئے، کپتان آج دوپہر کو کراچی میں پریس کانفرنس کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی سی سی کرکٹ ورلڈکپ 2019 کی دوڑ سے باہر ہونے کے بعد قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی لندن سے وطن واپس پہنچ گئے۔

    پاکستانی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد اور محمد حسنین کراچی جبکہ بابراعظم، امام الحق اور آصف علی لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچے۔ فخرزمان ، شاہین شاہ آفریدی، شاداب خان اور عماد وسیم اسلام آباد جبکہ فاسٹ باؤلر حسن علی اور حارث سہیل بھی وطب واپس آنے والے کھلاڑیوں میں شامل ہیں۔

    فاسٹ باؤلر وہاب ریاض، محمد عامر، محمد حفیظ اور شعیب ملک انگلینڈ میں ہی مزید کچھ روز قیام کریں گے۔

    قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد آج دوپہر کو کراچی میں پریس کانفرنس کریں گے۔

    واضح رہے کہ آئی سی سی ورلڈکپ 2019 کے تین مچیز میں شکست کے بعد میگا ایونٹ سے باہر ہونے والی ٹیم کی ناکامی کے ذمہ داروں کا تعین کرنے کے لیے پی سی بی کرکٹ کمیٹی رواں ماہ ہونے والے اجلاس میں اہم فیصلے کرے گی۔

  • فلائٹ بک ہے، اگر معجزہ ہوگیا، تو ٹکٹس آگے بڑھ جائیں گے: سرفراز احمد

    فلائٹ بک ہے، اگر معجزہ ہوگیا، تو ٹکٹس آگے بڑھ جائیں گے: سرفراز احمد

    لندن: قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز  احمد نے کہا ہے کہ ہماری ہفتے کی واپسی کے ٹکٹس بک ہیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ اگر معجزہ ہوگیا تو ٹکٹس آگے بڑھ جائیں گے.

    سرفراز احمد نے کہا کہ بنگلادیش سے پانچ جولائی (بہ روز جمعہ) کو ہونے والے میچ کے بعد ان کی واپسی کی فلائٹ اگلے روز کے لیے بک ہے.

    قومی ٹیم کے کپتان نے کہا کہ آسٹریلیا سے میچ ٹرننگ پوائنٹ تھا، اس میں شکست سے پاکستانی ٹیم کو نقصان ہوا.

    سرفراز احمد نے کہا کہ بنگلا دیش کےخلاف ہمیں بڑا اسکور بنانا ہے، بدقسمتی سے دیگر ٹیموں کے مقابلے میں ہمارا ٹاپ آرڈر ناکام رہا.

    خیال رہے کہ انگلینڈ کی انڈیا اور نیوزی لینڈ کے خلاف فتوحات نے پاکستان کے لیے سیمی فائنل میں‌رسائی کو لب بھگ ناممکن بنا دیا ہے.

    مزید پڑھیں: دوسروں کے میچز پرفوکس نہیں، توجہ اپنے میچ پر مرکوز ہے: سرفراز احمد

    تجزیہ کاروں کے مطابق پاکستان کو فائنل میں‌ رسائی کے لیے بنگلا دیش کو 316 رنز کے بڑے مارجن سے شکست دینی ہوگی.

    خیال رہے کہ بھارت سے شکست کے بعد پاکستانی ٹیم نے شان دار کم بیک کیا اور جنوبی افریقا، نیوزی لینڈ اور افغانستان کو شکست دے.

    کل پاکستان کا مقابلہ بنگلادیش سے ہے. شائقین کانٹے دار مقابلے کی توقع کر رہے ہیں.

  • ورلڈ کپ 2019: پاکستان کی سیمی فائنل میں رسائی کیسے ممکن ہوگی؟

    ورلڈ کپ 2019: پاکستان کی سیمی فائنل میں رسائی کیسے ممکن ہوگی؟

    لندن: ورلڈ کپ 2019 کے سیمی فائنل میں جگہ بنانے کے لیے ٹیموں کی جنگ جاری ہے، آسٹریلیا کی ٹیم سیمی فائنل میں جگہ بناچکی ہے، بھارت، پاکستان، نیوزی لینڈ، انگلینڈ اور بنگلہ دیش کی ٹیمیں سیمی فائنل کی دوڑ میں شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کرکٹ ورلڈ کپ 2019 سنسنی خیز مرحلے میں داخل ہوچکا ہے جہاں سیمی فائنل کے تین ٹکٹس کے لیے پانچ ٹیموں کے درمیان پنجہ آزمائی جاری ہے۔

    سیمی فائنل میں جگہ بنانے کے لیے انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے پاس ایک چانس باقی ہے، کل کا میچ جوجیتا وہ باآسانی فائنل فور میں جگہ بنالے گا، ہارنے والے کے لیے بھی ورلڈ کپ کا سفر ختم نہیں ہوگا، اس کی قسمت کا فیصلہ دوسری ٹیموں کی ہار جیت پر ہوگا۔

    نیوزی لینڈ کی ٹیم کل انگلینڈ سے جیت جاتی ہے تو پاکستان کو سیمی فائنل میں جانے کے لیے بنگلہ دیش کو ہرانا ہوگا، نیوزی لینڈ کی شکست کی صورت میں شاہینوں کو بنگال ٹائیگرز کو بڑے مارجن سے زیر کرنا ہوگا۔

    سیمی فائنل میں پہنچنے کے لیے بنگلہ دیش کو بھارت اور پاکستان کے خلاف میچ بڑے مارجن سے جیتنا ہوں گے۔

    ادھر انگلش ٹیم کو کیویز سے شکست ہوئی تب بھی میزبانوں کی امید پر پانی نہیں پھرے گا، اگر آج بھارت بنگلہ دیش کو ہرادے اور بنگلہ دیش پاکستان کو ہرادے تو انگلینڈ کی ٹیم دس پوائنٹ کے ساتھ آگے جاسکتی ہے۔

    انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے میچ میں بارش ہوجاتی ہے تب بھی انگلینڈ گیارہ پوائنٹس اور بہتر رن ریٹ کے ساتھ سیمی فائنل میں پہنچ سکتا ہے۔

    پوائنٹس ٹیبل پر سرفہرست دفاعی چیمپئن آسٹریلیا کی ٹیم پہلے ہی سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرچکی ہے۔

  • دوسروں کے میچز پرفوکس نہیں، توجہ اپنے میچ پر مرکوز ہے: سرفراز احمد

    دوسروں کے میچز پرفوکس نہیں، توجہ اپنے میچ پر مرکوز ہے: سرفراز احمد

    لندن: قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے کہا ہے کہ دوسروں کے میچزپرفوکس نہیں کر رہے، تمام تر توجہ اپنے میچ پر مرکوز ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں‌ نے برطانیہ میں اے آر وائی نیوز سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا.

    قومی ٹیم کے کپتان کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہوگی کہ بنگلا دیش کے خلاف میچ میں اچھا پرفارم کریں.

    ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ بھارت کے خلاف انگلینڈ نے اچھی بولنگ کی، انگلینڈ اور بھارت کے میچ میں بظاہر کوئی گڑبڑ دکھائی نہیں دی.

    خیال رہے کہ انگلینڈ اور بھارت کے میچ پر مختلف حلقوں کی جانب سے شدید اعتراضات اٹھائے جارہے ہیں.

    مزید پڑھیں: ورلڈکپ 2019: پاکستان اپنا نواں میچ بنگلادیش کے خلاف 5 جولائی کو کھیلے گا

    اپنے اگلے مقابلے سے متعلق قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ بنگلادیش کوآسان نہیں لے رہے، ان کی بیٹنگ بہت مضبوط ہے.

    خیال رہے کہ پاکستان ورلڈ کپ 2019 میں آخری میچ بنگلا دیش کے خلاف کھیلے گا. سیمی فائنل میں کوالیفائی کی امید کو برقرار رکھنے کے لیے پاکستان کو نہ صرف یہ میچ جیتا ہوگا، بلکہ اسے دیگر ٹیموں‌ کی کارکردگی پر انحصار کرنا ہوگا.

  • سرفراز احمد نے فتح کا کریڈٹ کس کھلاڑی کو دیا؟

    سرفراز احمد نے فتح کا کریڈٹ کس کھلاڑی کو دیا؟

    لیڈز: قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے کہا ہے کہ وکٹ بیٹنگ کے لیے آسان نہیں تھی البتہ عماد وسیم اور وہاب ریاض نے دباؤ کے وقت میں بہترین بیٹنگ کی اور فتح کو ممکن کر دکھایا۔

    تفصیلات کے مطابق ورلڈکپ کے 36ویں میچ میں پاکستان نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد افغانستان کو تین وکٹوں سے شکست دے کر سیمی فائنل تک رسائی کی راہ ہموار کرلی۔ میچ کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کپتان سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ شائقین کاشکرگزارہوں انہوں نےہمیشہ ٹیم کو سپور ٹ کیا، وکٹ مشکل تھی لیکن عماداوروہاب نےاچھا کھیل پیش کیا۔

    مزید پڑھیں: ورلڈ کپ 2019: عماد وسیم کی شاندار بیٹنگ، پاکستان نے افغانستان کو شکست دے دی

    اُن کا کہنا تھا کہ افغانستان کے خلاف جیت اہم ہے، عماد وسیم کو اچھی بیٹنگ کا کریڈٹ دوں گا کیونکہ اُس نے پریشر کے وقت میں بہترین بلے بازی کی،  فتح میں ہر ایک کا کردار ہے، یہ جیت ٹیم ورک کا نتیجہ بھی ہے۔ کپتان کا کہنا تھا کہ شاہین شاہ آفریدی بہت محنت کررہے ہیں، دن بہ دن بہتر ہورہے ہیں، افغانستان کو شکست دینا ہمارے لیے زبردست موقع ہے۔

    حامد حسن ہوتا تو صورتحال مختلف ہوتی، گلبدین نائب

    دوسری جانب افغان کرکٹ ٹیم کے کپتان گلبدین نائب کا کہنا تھا کہ ہمارے باؤلرز نے اچھی باؤلنگ کی البتہ حامد حسن ہوتا تو صورتحال مختلف ہوتی، فتح کا سہرا پاکستان کے اچھے کھیل کو جاتا ہے کیونکہ آخری اوور میں اُن پر دباؤ تھا اُس کے باوجود انہوں نے اچھا کھیل پیش کیا۔

    گلبدین کا کہنا تھا کہ آج کا وکٹ بہت سلو تھا اور ہم نے کوشش بھی کی، بھارت اور سری لنکا کے خلاف بھی میچز کلوز رہے مگر ہمارے ساتھ بدقسمتی اور ٹرننگ پوائنٹ یہ رہا کہ حامد حسن ان فٹ ہوگیا، ہم نے اُن کی بہت زیادہ کمی محسوس کی۔ افغان کرکٹ ٹیم کے کپتان نے بھی شائقین کا شکریہ ادا کیا۔

    وکٹ پر رکنا زیادہ اہم تھا، عماد وسیم

    مین آف دی میچ کا ایوارڈ وصول کرنے کے بعد گفتگو کرتے ہوئے عماد وسیم کا کہنا تھا کہ ’’مجھے معلوم تھا کہ اگر وکٹ پر کھڑا رہا تو میچ نکال سکتے ہیں، بیٹنگ کے وقت راشد خان کو احتیاط اور آرام سے کھیلنے کا سوچا تھا‘‘۔

    آل راؤنڈر کا کہنا تھا کہ افغانستان کو شکست دے کر بہت حوصلہ ملا، اب اگلامیچ جیتنا ہدف ہے، شائقین نے اعتماد دیا جس کی وجہ سے یہ فتح ممکن ہوئی۔

  • وکٹ آسان نہیں تھی، بابراعظم اور حارث سہیل نے شاندار بیٹنگ کی، سرفراز احمد

    وکٹ آسان نہیں تھی، بابراعظم اور حارث سہیل نے شاندار بیٹنگ کی، سرفراز احمد

    برمنگھم: قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے کہا ہے کہ برمنگھم کی وکٹ پر 238 کا ہدف آسان نہیں تھا، بابر اعظم اور حارث سہیل نے شاندار بیٹنگ کی۔

    تفصیلات کے مطابق برمنگھم کے میدان میں کیویز کو ڈھیر کرنے کے بعد سرفراز احمد نے رمیز راجا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پوری ٹیم نے جیت کے لیے بہت محنت کی تھی، فیلڈنگ اچھی ہوئی اور شاہین شاہ آفریدی نے اچھی بولنگ کی۔

    سرفراز احمد نے کہا کہ بابر اعظم اور حارث سہیل نے شاندار بیٹنگ کی ان دونوں کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے، آنے والے میچز میں بھی جیت کا تسلسل برقرار رکھیں گے۔

    دوسری جانب مین آف دی میچ بابر اعظم کا کہنا تھا کہ وکٹ مشکل تھی لیکن اطمینان سے کھیلتا رہا، اسپنر سینٹنر کو آرام سے کھیلنے کا پلان کیا تھا۔

    مزید پڑھیں: ورلڈ کپ 2019: بابر اعظم کی شاندار سنچری، شاہینوں نے ناقابل شکست کیویز کو جھپٹ لیا

    بابر اعظم کا کہنا تھا کہ برمنگھم کے میدان میں تماشائیوں نے بہت سپورٹ کیا جس پر ان کے شکر گزار ہیں۔

    قومی ٹیم کو اس شاندار کامیابی پر سوشل میڈیا پر سابق کھلاڑیوں شاہد آفریدی، شعیب اختر، اظہر علی ودیگر نے مبارک باد پیش کی ہے۔

    واضح رہے کہ قومی ٹیم اپنا اگلا میچ 29 جون بروز ہفتے کو افغانستان کے خلاف کھیلے گی، اس کے بعد قومی ٹیم بنگال ٹائیگر سے ٹکرائے گی۔

    پاکستان کی ورلڈ کپ میں 7 میچز کھیلے ہیں جن میں تین میں کامیابی تین میں ناکامی اور ایک میچ بارش کی نذر ہوا ہے، گرین شرٹس کے 7 پوائنٹس ہیں۔

  • لڑکے والی ویڈیو سوشل میڈیا پر دیکھ کر اہلیہ رو پڑی تھیں، سرفراز احمد

    لڑکے والی ویڈیو سوشل میڈیا پر دیکھ کر اہلیہ رو پڑی تھیں، سرفراز احمد

    برمنگھم: قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے اعتراف کیا ہے کہ لڑکے والی تنقید کی ویڈیو سوشل میڈیا پر دیکھ کر اہلیہ رو پڑی تھیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے کہا ہے کہ مجھ پر کی جانے والی تنقید کی ویڈیو سوشل میڈیا پر دیکھ کر اہلیہ آبدیدہ ہوگئی تھیں پھر میں نے سمجھایا ہارنے کے بعد ایسی باتیں ہوجاتی ہیں۔

    سرفراز کا کہنا تھا کہ تنقید پر دکھ ہوا، غصہ بھی آیا لیکن خاموش رہ کر بہت کچھ سیکھا۔

    قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان کا کہنا تھا کہ مذکورہ واقعے کے بعد شائقین کرکٹ اور سابق کھلاڑٰیوں کی جانب سے سپورٹ کرنے پر ان کا شکر گزار ہوں۔

    مزید پڑھیں: سرفراز احمد کی تضحیک کرنے والے نوجوان نے معافی مانگ لی

    واضح رہے کہ بھارت کے ہاتھوں قومی ٹیم کی شکست کے باوجود قومی ٹیم پر مسلسل تنقید کا سلسلہ جاری رہا تھا اور ایک لڑکے نے لندن کے شاپنگ مال میں جب سرفراز احمد اپنے بیٹے عبداللہ کو گود میں اٹھائے جارہے تھے تو ان کے ساتھ سیلفی بنوانے کی خواہش کی۔

    سرفراز احمد جب سیلفی لینے کے بعد جانے لگے تو نوجوان نے انہیں برا بھلا کہنا شروع کردیا، جس کے بعد نوجوان کو سوشل میڈیا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد اپنی غلطی کا احساس ہوا اور اس نے اپنے تضحیک آمیز روئیے پر معافی مانگی۔

    نوجوان لڑکے کی جانب سے معافی مانگنے کے بعد سوشل میڈیا صارفین کا ملا جلا ردعمل سامنے آیا کسی نے کہا کہ اس کو معاف نہیں کرنا چاہئے اور کسی نے کہا کہ معافی مانگ لی ہے اب معاملے کو ختم کردینا چاہئے۔

  • کامیابی ٹیم پرفارمنس کا نتیجہ ہے، میچ میں بہت کیچز چھوڑے، سرفراز کا اعتراف

    کامیابی ٹیم پرفارمنس کا نتیجہ ہے، میچ میں بہت کیچز چھوڑے، سرفراز کا اعتراف

    لندن: قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے کہا ہے کہ کامیابی ٹیم پرفارمنس کا نتیجہ ہے، میچ میں بہت کیچز چھوڑے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے جنوبی افریقہ کے خلاف کامیابی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بابر اعظم اور حارث سہیل نے بہترین بلے بازی کی، ٹیم کمبی نیشن کی وجہ سے حارث کو پہلے موقع نہیں ملا۔

    انہوں نے کہا کہ مڈل آرڈر بلے باز حارث سہیل نے آخری اوور میں بٹلر کی طرح کھیلا، آج کے میچ میں ہم نے بہت کیچز چھوڑے ہیں فیلڈنگ میں ہمیں محنت کی ضرورت ہے۔

    سرفراز احمد نے کہا کہ محمد عامر، شاداب خان اور وہاب ریاض نے بہت اچھی بولنگ کی، آج کے میچ میں مداحوں کی جانب سے سپورٹ کرنے پر شکر گزار ہوں۔

    مزید پڑھیں: ورلڈ کپ 2019: پاکستان نے جنوبی افریقہ کو49 رنز سے ہرا کر ورلڈ کپ سے باہر کردیا

    دوسری جانب مین آف دی میچ حارث سہیل نے کہا کہ مجھے کہا گیا تھا کہ بابر اعظم کے ساتھ شراکت داری قائم کرنا، میں گیا اور اپنا نیچرل گیم کھیلا اور بابر کے ساتھ پارٹنر شپ لگائی۔

    واضح رہے کہ جنوبی افریقہ کے خلاف 49 رنز سے کامیابی کے بعد سابق کھلاڑیوں اور وسیم اکرم کی اہلیہ شنیرا اکرم نے بھی سوشل میڈیا پر پاکستانی ٹیم کو مبارک باد دی ہے۔

    خیال رہے کہ پاکستان کو ورلڈ کپ اپنے بقیہ تینوں میچز بھی جیتنے ہیں، قومی ٹیم 26 جون بروز بدھ کو ورلڈ کپ کی ناقابل شکست ٹیم نیوزی لینڈ سے میچ کھیلے گی اس کے بعد بنگلہ دیش اور افغانستان سے بھی میچز ہونا ہے۔

  • کچھ سابق کھلاڑی خود کو زمینی خدا سمجھ رہے ہیں: سرفراز احمد

    کچھ سابق کھلاڑی خود کو زمینی خدا سمجھ رہے ہیں: سرفراز احمد

    لندن: قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کا سابق کھلاڑیوں کی تنقید پر ردعمل سامنے آگیا.

    تفصیلات کے مطابق قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے کہا ہے کہ کچھ سابق کھلاڑی خود کو زمینی خدا سمجھ رہے ہیں.

    پاکستان کو ٹی 20 کی نمبر ون ٹیم بنوانے والے کپتان کا کہنا تھا کہ سابق کھلاڑیوں کی رائے پر کچھ نہیں کہوں گا. سرفراز احمد نے کہا کہ چیمپئینز ٹرافی جیت کربھی ہمارے پیر زمین پر تھے.

    انھوں نے کہا کہ ورلڈ‌ کپ 2019 ابھی جاری ہے، ٹورنامنٹ ابھی ختم نہیں ہوا، قومی ٹیم سیمی فائنل میں جاسکتی ہے.

    خیال رہے کہ ورلڈ کپ 2019 میں پاکستان کی کارکردگی انتہائی ناقص رہی. ویسٹ انڈیز، بھارت آسٹریلیا کے خلاف گرین شرٹس کو شکست ہوئی.

    مزید پڑھیں: پی سی بی نے کھلاڑیوں کوغیرضروری طورپرباہرنکلنے سے روک دیا

    پاکستان نے ٹورنامینٹ کی فیورٹ ٹیم انگلینڈ کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد شکست دی، جب کہ سری لنکا اور پاکستان کا میچ بارش کے باعث منسوخ ہوگیا.

    اس وقت پاکستانی ٹیم ٹورنامینٹ میں نویں نمبر پر ہے اور اس کا ٹورنامینٹ میں‌ کم بیک کرنا خاصا دشوار ہے، اسے باعث ٹیم کو سابق کھلاڑیوں کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا ہے.