سرمایہ کاری کا سادہ مطلب ہے کہ آپ اپنے موجودہ وسائل (مثلاً رقم) کو مستقبل میں زیادہ منافع کمانے کے لیے استعمال کریں۔ یہ ایک ایسا عمل ہے جس میں آپ اپنے پیسے کو کسی ایسی چیز میں لگاتے ہیں جس سے آپ کو مستقبل میں زیادہ پیسہ ملنے کی امید ہو۔
مستقبل کے لیے بچت: سرمایہ کاری آپ کو مستقبل کے لیے پیسہ بچانے کا ایک اچھا طریقہ فراہم کرتی ہے۔
مہنگائی سے بچاؤ: آپ اپنے پیسے کی قدر کو مہنگائی سے بچا سکتے ہیں۔
آمدن کا اضافہ: آپ کی آمدن میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
مالی آزادی: سرمایہ کاری آپ کو مالی آزادی حاصل کرنے میں مدد کر سکتی ہے۔
اسلام آباد: عالمی بینک نے عالمی اقتصادی رپورٹ جاری کر دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جنوبی ایشیا میں الیکشن کی غیر یقینی صورت حال نے نجی شعبے کی سرگرمیوں کو نقصان پہنچایا ہے اور اس کی وجہ سے غیر ملکی سرمایہ کاری کم ہوئی۔
تفصیلات کے مطابق عالمی بینک نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان میں سیاسی عدم استحکام کے باعث معاشی ترقی کی شرح سست رہی، انتخابات سے پہلے اخراجات میں اضافہ معیشت کو کمزور کرتا ہے، پاکستان میں سیاسی عدم استحکام سے نجی شعبے کی سرمایہ کاری سست ہے۔
رپورٹ کے مطابق دسمبر میں پاکستان میں روپے کی قدر میں استحکام آنے کی کئی وجوہ ہیں، پاکستان کی موجودہ حکومت جاری اخراجات میں سختی برت رہی ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں معاشی شرح 1.7 فی صد بڑھنے کی پیش گوئی ہے۔
پاکستان میں مانیٹری پالیسی کی وجہ سے مہنگائی کم ہونا شروع ہوئی ہے، آئندہ مالی سال پاکستان کی معاشی شرح 2.4 فی صد رہنے کا امکان ہے، طویل عالمی اقتصادی چیلنجز کے درمیان پاکستان کی جی ڈی پی گروتھ کم رہے گی۔
رپورٹ کے مطابق عالمی معیشت مسائل کا شکار رہے گی، اور رواں سال افسوس ناک ریکارڈ بننے کا امکان ہے، 2020 کی دہائی کے بعد دنیا بھر میں معیشتی چیلنجز بڑھ گئے ہیں، مختلف ممالک کو اپنی معاشی صورت حال میں بہتری کے لیے کئی چیلنجز کا سامنا ہوگا، قرض کے مسائل کا سامنا کرنے والے ممالک کو معاشی پالیسیوں کا دوبارہ جائزہ لینا ہوگا، اور معیشت کی بہتری کے لیے اصلاحات اور اقدامات ناگزیر ہیں۔
اسلام آباد : نگراں وفاقی حکومت نے سعودی عرب اور قطرکے ساتھ دو طرفہ سرمایہ کاری معاہدوں پر مذاکرات کی منظوری دے دی۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں مختلف معاہدوں اور منصوبوں کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں ایف بی آر کی سفارش پر بینکوں کےغیرمعمولی منافع پر 40فیصد ٹیکس کی منظوری دئی گئی جبکہ انکم ٹیکس آرڈیننس2001میں سیکشن 99ڈی بھی متعارف کرایا گیا ہے۔
اس کے علاوہ ٹریڈ آرگنائزیشنز کے ریگولیٹرز سے متعلق کمیٹی قائم کرنے کی منظوری دے دی گئی, وزیر تجارت کمیٹی کے کنوینئر جبکہ ممبران میں وزیر قانون اور منصوبہ بندی شامل ہوں گے۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کانگو، ملاوی، زیمبیا، زمبابوے اور جمہوریہ کرغز کو بزنس ویزا لسٹ میں شامل کرنے کی منظوری دی گئی 18افراد کا نام ای سی ایل سے نکالنے اور9افراد کا نام شامل کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔
کابینہ اعلامیے کے مطابق جموں و کشمیر اسٹیٹ پراپرٹی بجٹ برائے مالی سال2023-24کی منظوری دی گئی، رواں سال کے لیے بجٹ 267.590 ملین روپے رکھا گیا ہے۔
اجلاس میں ہانگ کانگ بین الاقوامی کنونشن2009 پر دستخط اور الحاق کے معاہدے کا ڈرافٹ تیار کرنے کی منظوری کے علاوہ فیصلہ کیا گیا کہ بحری جہازوں کی ری سائیکلنگ کے لیے قانون سازی اور اہلکاروں کو تربیت دی جائے گی۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ٹریڈنگ کارپوریشن کو یوریا کی عالمی مارکیٹ سے خریداری کے لیے استثنیٰ دینے اور حج پالیسی2024میں ترامیم کی منظوری دے دی۔
استنبول : ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ ہم سرمایہ کاری کے فروغ میں عوامی شمولیت کو اہمیت اور اوّلیت دیں گے۔
یہ بات انہوں نے ساتویں ترکیہ مالیاتی منڈیوں کی کانفرنس کے موقع پر بھیجے گئے پیغام میں کہی، ان کا کہنا تھا کہ ہم جمہوریہ ترکیہ کے قیام کے سوویں سال میں ملک کو زیادہ مضبوط، زیادہ پُراعتماد اور زیادہ خوشحال راستے پر گامزن کرنے کے لئے دَم لئے اور رُکے بغیر کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اقتصادی فروغ اور تجارت سے لے کر قیمتوں میں استحکام اور پبلک فنانسنگ سے کاروباری و سرمایہ کاری ماحول تک تمام بنیادی پہلوں پر ایسے اہداف کا تعین کیا ہے جو حقیقت پسندانہ ہوں اور قابل عمل بھی۔
انہوں نے کہا ہے کہ "ہم استنبول فنانس مرکز کے ساتھ ترکیہ کو مالیات کے شعبے میں ایک مرکز کی حیثیت دینا چاہتے ہیں۔ حالیہ 21 سالوں میں ترکیہ نے کُل 225 بلین ڈالر بین الاقوامی سرمایہ کاری حاصل کی ہے۔ آنے والے دور میں سرمائے کی منڈیوں کو مزید گہرا کرنا اور عوامی سطح پر پھیلانا ہماری اوّلین ترجیح ہوگا۔
صدر رجب طیب ایردوان نے پیغام میں مزید کہا کہ ترکیہ پر اعتماد کرنے والے یہاں سرمایہ کاری کے خواہش مند اور ترک اقتصادیات کے روشن مستقبل پر بھروسہ کرنے والے تمام سرمایہ کاروں کے لئے ہمارے دِل اور دروازے دونوں کھُلے ہیں”۔
واضح رہے ترکیہ دنیا کے نقشے پر ایک ايسى كڑى ہے جو مغرب کو مشرق سے ملاتی ہے کیونکہ اس کا کچھ حصہ یورپ اور کچھ حصہ ایشیا میں شامل ہے۔ ترکیہ نہ صرف تجارتی نقطہ نظر کے لحاط سے مضبوط پوزیشن پر ہے بلکہ مشرق وسطیٰ میں بھی اچھا اثرو رسوخ رکھنے والا ملک ہے۔
پاکستان کا ہر شہری چاہے وہ ملازمت پیشہ ہو یا کسی چھوٹے کاروبار سے وابستہ ہو، اس کیلئے ہر ماہ کچھ معقول رقم کی بچت انتہائی اہمیت کی حامل ہوتی ہے۔
وہ چاہتا ہے کہ اس بچت کی رقم کو بہتر اور محفوظ جگہ سرمایہ کاری کرکے اس سے خاطر خوا منافع حاصل کرسکے، شہریوں کی اسی ضرورت کے پیش نظر حکومت پاکستان قومی بچت کی اسکیمیں متعارف کراتی ہے، جس سے پاکستانیوں کی بہت بڑی تعداد استفادہ بھی کررہی ہے، ان اسکیموں میں پرائز بانڈز، سیونگ سرٹیفکیٹس اور سیونگ اکاؤنٹس بھی شامل ہیں۔
آج ہم آپ کو اس مضمون میں ’’اسلامک نیا پاکستان سرٹیفکیٹس‘‘ سے متعلق تفصیلات اور اس میں سرمایہ کاری کرنے کے حوالے سے ممکنہ معلومات فراہم کریں گے۔
اسلامک نیا پاکستان سرٹیفکیٹ
نیا پاکستان سرٹیفیکیٹ (این پی سی) ایک مستقل انکم سیکیورٹی ہے جو حکومت پاکستان کی جانب سے این پی سی رولز 2020 کے مطابق پبلک ڈیبٹ ایکٹ 1944 کے تحت وضع کی گئی ہے، یہ ایک محفوظ سرمایہ کاری ہے جو امریکی ڈالرز اور پاکستانی روپے میں جاری کیے گئے ہیں اور اس کامیابی کا سہرا حکومتِ پاکستان کے سر ہے۔
اسلامک نیا پاکستان سرٹیفکیٹ (آئی این پی سی) پاکستانی شہریوں کو شریعت کے مطابق سرمایہ کاری کا اختیار دیتا ہے جو میزان روشن ڈیجیٹل اور میزان روشن کے اکاؤنٹ ہولڈرز کو مضاربہ کی بنیاد پر پیش کیا جاتا ہے۔
نیا پاکستان سرٹیفکیٹس مختلف میعادوں کے لیے خطرے سے مطابقت کے ساتھ پُرکشش منافع پیش کرتے ہیں۔ یہ سرٹیفکیٹس روایتی اور شریعت سے ہم آہنگ دونوں شکلوں میں دستیاب ہیں اور ان کا انتظام اسٹیٹ بینک آف پاکستان کرتا ہے۔
نیا پاکستان سرٹیفکیٹس کے ذریعے منافع کی پُرکشش سالانہ شرحوں کی پیشکش کی جاتی ہے جس میں تین ماہ 6ماہ ایک سال تین سال اور پانچ سال کی مدت میں معقول منافع فراہم کیا جاتا ہے۔ یاد رہے کہ منافع کی حقیقی شرحوں کا تخمینہ متعلقہ مہینے کے حقیقی مالی اعداد و شمار کی بنیاد پر مضاربہ کے اسلامی اصولوں کے مطابق لگایا جائے گا۔
آپ نیا پاکستان سرٹیفکیٹس میں کیسے سرمایہ کاری کرسکتے ہیں؟
روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کھولنا
ملک میں غیرمقیم پاکستانی اپنے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کے ذریعے نیا پاکستان سرٹیفکیٹس میں سرمایہ کاری کرسکتے ہیں۔ یہ اکاؤنٹ آن لائن کھولا جاسکتا ہے جس کے لیے اکاؤنٹ کھولنے والے کی موجودگی ضروری نہیں اور پاکستان میں کسی بینک برانچ یا کسی سفارتخانے یا قونصل خانے میں جانے کی بھی ضرورت نہیں۔ یہ اکاؤنٹ پاکستانی روپے یا غیرملکی کرنسی یا دونوں میں کھولا جاسکتا ہے۔ (اکاؤنٹ کھولنے کا طریقہ جاننے کے لیے یہاں کلک کیجیے)۔۔
مقیم پاکستانی جن کے بیرون ملک اثاثےایف بی آر میں ڈکلیئرڈ ہوں، ڈالر مالیت کے این پی سیز میں سرمایہ کاری کرسکتے ہیں۔ اس کے لیے وہ پاکستان میں کسی بینک کی برانچ میں جا کر غیرملکی کرنسی میں اپنا روشن ڈجیٹل اکاؤنٹ کھلواسکتے ہیں۔ (تفصیلات کے لیے یہاں کلک کیجیے)
آپ کے اکاؤنٹ میں رقوم کی منتقلی
اپنی پسند کے بینک میں روشن ڈجیٹل اکاؤنٹ کھولنے کے بعد آپ معمول کے بینکنگ چینلز کے ذریعے پاکستان کے باہر سے رقوم منتقل کریں گے۔ اپنے اکاؤنٹ میں موجود رقم کو استعمال کرکے آپ نیا پاکستان سرٹیفکیٹس میں سرمایہ کاری کرسکتے ہیں۔
این پی سی کا انتخاب کیجیے اور سبسکرائب کیجیے اپنے بینک کے آن لائن پورٹل کے ذریعے آپ برقی طور پر سرٹیفکیٹ کو سبسکرائب کرسکتے ہیں۔
آپ کو کرنسی (پاکستانی روپیہ ، ڈالر، یورو یا برطانوی پاؤنڈ)، میعاد (تین ماہ، چھ ماہ، ایک سال، تین سال اور پانچ سال)، روایتی یا شریعت سے ہم آہنگ شکل اور سرمایہ کاری کے طور پر لگائی جانے والی رقوم کا انتخاب کرنا ہوگا۔
پاکستانی روپیہ مالیت کے نیا پاکستان سرٹیفکیٹس آپ اپنے پاکستانی روپے میں کھولے گئے روشن ڈجیٹل اکاؤنٹ میں موجود رقم سے خرید سکتے ہیں۔
ڈالر مالیت کے نیا پاکستان سرٹیفکیٹس آپ اپنے غیرملکی کرنسی میں کھولے گئے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں موجود رقم سے خرید سکتے ہیں۔ اگر آپ کا روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ ڈالر کے علاوہ کسی اور غیرملکی کرنسی میں ہے تو آپ کا بینک ٹرانزیکشن کے وقت موجود ایکسچینج ریٹ کا اطلاق کرکے آپ کے اکاؤنٹ کو ڈیبٹ کردے گا۔
مقیم پاکستانی جنہوں نے اپنے بیرون ملک اثاثے ایف بی آر پر ظاہر کردیے ہوں وہ غیرملکی کرنسی میں اپنا روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کھلوا سکتے ہیں۔
مذکورہ اکاؤنٹ کھلوانے سے انہیں دوسری سہولیات کے علاوہ یہ سہولت بھی میسر ہوگی کہ وہ نیا پاکستان سرٹیفکیٹ میں امریکی ڈالر، برطانوی پاؤنڈ اور یورو میں بھی سرمایہ کاری کرسکتے ہیں۔ یہ حکومت پاکستان کے نئے قرضہ تمسکات (قرض کی ضمانت) ہیں جو مختلف دورانیے پر پُرکشش منافع فراہم کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ تازہ ترین اعداد وشمار کے مطابق اوورسیز پاکستانیوں نے اب تک روایتی نیا پاکستان سرٹیفکیٹس میں 320 ملین ڈالر، اسلامی نیا پاکستان سرٹیفکیٹس میں 395 ملین ڈالر اور پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 18 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔
نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ سرمایہ کاری کے حوالے سے سعودی ولی عہد اور آرمی چیف کے درمیان مثبت بات چیت ہوئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق نگران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ خلیجی ممالک معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کے خواہشمند ہیں۔ پاکستان خطے کے ملکوں کے ساتھ معاشی تعلقات میں بہتری لا رہا ہے۔ ایس آئی ایف سی کے تحت معیشت کی بحالی کے حوالے سے اہم اقدامات اٹھائے ہیں۔
نگران وزیراعظم نے کہا کہ گورننس کے معاملات کو بہتر کرنے کے لیے کوشاں ہیں، نگران حکومت اپنےاخراجات پرمکمل نظررکھےہوئےہے۔ پنشن فنڈز کے مسائل کو بھی د یکھ رہے ہیں۔
انوارالحق کاکڑ سرحدی علاقوں میں اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے گہری نظر رکھے ہوئے ہیں، حکومتی اقدامات سے جلد بہتری نظر آنا شروع ہو جائے گی۔
نگران وزیراعظم نے کہا کہ معاشرے میں مثبت رویوں کے فروغ کے لیے فیصلے کرنا ہوں گے، ماضی قریب کے پُرتشدد واقعات کو عوام نے مسترد کیا، اداروں کے بہتر کام کرنے سے ملک ترقی کرتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ عوام کی مرضی ہے کہ وہ جسے چاہیں ووٹ دیں، اقوام متحدہ کے فورم پر پاکستان اپنا نکتہ نظر پیش کرےگا۔
بیرک گولڈ کمپنی نے پاکستان میں 7 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا خواہش مند ہے۔
تفصیلات کے مطابق بیرک گولڈ کمپنی کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے کہا گیا کہ کمپنی ریکوڈک منصوبے میں سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے، ریکوڈک میں دنیا کے بڑے تانبے اور سونے کے ذخائر ہوسکتے ہیں۔
اعلامیے کے مطابق بیرک گولڈ پاکستان میں واحد بڑی نجی سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے، ریکوڈک سے تانبے کے بڑے ذخائر حاصل ہوسکتے ہیں، تانبے توانائی کی ٹرانسمیشن میں سب سے اہم ذریعہ ہے۔
بیرک گولڈ کے سی ای او مارک بسٹو نے کہا کہ ریکوڈک پر 2028 میں کان کنی کا باقاعدہ آغاز ہوجائے گا، ریکوڈک میں 50 فیصد حصہ حکومت پاکستان اور حکومت بلوچستان کا ہے جبکہ ریکوڈک میں سعودی حکومت بھی سرمایہ کاری کرنا چاہتی ہے۔
سرمایہ کاروں کے لئے سعودی عرب سے اچھی خبر سامنے آگئی، آرگینک پولٹری انڈسٹری میں سرمایہ کاری کیلیے مراعات کی پیشکش کردی گئیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق آرگینک پولٹری کی پیداوار میں سرمایہ کاری اور 2030 تک اس شعبے کی پیداوار کو پانچ فیصد تک بڑھانے کے لیے سعودی عرب کی وزارت ماحولیات، پانی اور زراعت نے قدم بڑھایا ہے۔
وزارت کے انڈر سیکریٹری احمد بن صالح العیادہ کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ اس اقدام میں دیگر ممالک سے آئے سرمایہ کاروں اور مقامی کمپنیوں کو سہولتوں کی پیشکش اور پروموشنل قیمتوں پر زمین فراہم کرنا شامل ہے۔
سعودی نے پائیدار زرعی ترقی کو فروغ دینے، قدرتی اور ماحولیاتی وسائل کے تحفظ کے لیے پانی کے انتظام کو بہتر بنانے کے لیے کئی انیشیٹوز اور پروگرام اپنائے ہیں۔جس سے ملک میں اقتصادی، سماجی اور ماحولیاتی ترقی کی راہیں ہموار ہوئی ہیں۔
ایک ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے احمد بن صالح العیادہ کا کہنا تھا کہ ’اس انیشیٹو کا مقصد مقامی پولٹری کی پیداوار کو سعودی گڈ ایگری کلچرل پریکٹسز کے ساتھ ہم آہنگ کرنا ہے، جسے سعودی جی اے پی بھی کہا جاتا ہے‘۔
احمد بن صالح العیادہ نے کہا کہ یہ انیشیٹو پولٹری سیکٹر میں نامیاتی پیداوار کو فروغ دینے کے لیے قوانین کے ذریعے مناسب فنانسنگ اور تکنیکی مدد بھی فراہم کرے گا جو سرمایہ کاروں کے لئے معاون ثابت ہوگا۔
یہ وزارت کے توسیعی منصوبے کے ساتھ مطابقت رکھتا ہے جس کا اعلان جولائی میں پولٹری کی پیداوار کو بڑھانے اور 2025 تک 80 فیصد خود کفالت تک حاصل کرنے کے لیے 17 بلین ریال کی سرمایہ کاری کرنا ہے، جس سے ترقی کی نئی راہیں ہموار ہوجائیں گی۔
اس اضافے کو مملکت کی نیشنل سٹریٹجی فار ایگریکلچر 2030 سے منسوب کیا گیا ہے جو ایک پائیدار سیکٹر بنانے کے علاوہ خوراک اور پانی کی حفاظت، اقتصادی، سماجی اور ماحولیاتی ترقی کی کوشش کرتی ہے۔
یہ حکمت عملی کوآپریٹیو، نجی شعبے اور تحقیقی مراکز کے ساتھ سٹریٹجک شراکت داری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے قدرتی وسائل کے تحفظ اور زراعت کی پیداواری صلاحیت کو بہتر بنانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی اور طریقوں کو استعمال کرنے کی بھی خواہش رکھتی ہے۔
سعودی عرب کی ان پالیسیوں کے باعث ملک کی زرعی مجموعی گھریلو پیداوار میں 2022 میں 38 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے جو 2021 میں 72.25 بلین ریال سے 100 بلین ریال تک پہنچ گئی ہے۔
کراچی: سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کی جانب سے عوام الناس کو ایک بار پھر متنبہ کیا گیا ہے کہ وہ جعلی اور غیر قانونی اسکیموں میں سرمایہ کاری سے بچیں، کیوں کہ ایسی جعلی اسکیمیں ان کو قیمتی سرمائے سے محروم کر سکتی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ایس ای سی پی کی جانب سے عوام الناس کو جعلی سرمایہ کاری کمپنیوں سے ہوشیار رہنے کا انتباہ جاری کیا گیا ہے، اور یہ کہا گیا ہے کہ ایس ای سی پی نے بار ہا یہ واضح کیا ہے کہ کسی کمپنی کی محض رجسٹریشن کا قطعاً یہ مطلب نہیں کہ یہ کمپنی عوام سے سرمایہ کاری کے نام پر فنڈز / رقم اکٹھا کر سکتی ہیں۔
ایس ای سی پی نے ایک نوٹس میں اے اے انٹر پرائزز اینڈ انوسٹمنٹ اور انیس احمد انٹرپرائزز پرائیویٹ لمیٹڈ نامی کمپنی سے متعلق عوام کو خبردار کیا ہے کہ یہ کمپنی غیر قانونی اور سرمایہ کاری کی جعلی اسکیموں میں سرمایہ کاری کی ترغیب دے کر رقوم / سرمایہ اکٹھا کر رہی ہے۔
ایس ای سی پی کی جانب سے کمپنی کی ویب سائٹ کا لنک، فیس بک لنک، اور ٹوئٹر لنک بھی جاری کیا گیا ہے، اور وٹس ایپ نمبر: 0300-2222241 سے بھی باخبر کر دیا ہے۔
مذکورہ کمپنی ایس ای سی پی کے ساتھ اپنی رجسٹریشن کی حیثیت کو عوامی اعتماد حاصل کرنے کے لیے استعمال کرتے ہوئے غلط تاثر دے رہی ہے، واضح رہے کہ اے اے انٹر پرائزز کی جانب سے آفر کی جانے والی سرمایہ کاری کی اسکیمیں جعلی اور غیر قانونی ہیں۔
انتباہ میں ایس ای سی پی نے کہا ہے کہ عوام الناس کو متنبہ کیا جاتا ہے کہ ایسی اسکیموں سے گمراہ نہ ہوں اور ان کمپنیوں کے ساتھ لین دین اور سرمایہ کاری سے بچیں۔
ایس ای سی پی نے کمپنیز ایکٹ کے تحت مذکورہ کمپنی کے خلاف قانونی کارروائی شروع کر دی ہے جب کہ کمپنی کے سوشل میڈیا کو بند کرنے اور ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں سے بھی رابطہ کیا گیا ہے۔
اسلام آباد : ابو ظہبی کی فیوچر انرجی کمپنی نے پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کا اعلان کردیا، کمپنی متبادل توانائی سیکٹر میں سرمایہ کاری کرے گی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان میں متبادل توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کےحوالے سے اہم پیشرفت سامنے آئی، ابو ظہبی کی فیوچر انرجی کمپنی پاکستان میں سرمایہ کاری کرے گی۔
ذرائع نے بتایا کہ ابو ظہبی کا وفد 6 جولائی کو پاکستان کادورہ کرے گا، وفد میں ابو ظہبی کے وزیرصنعت وٹیکنالوجی اور سی ای او شامل ہوں گے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ ابو ظہبی کی کمپنی پاکستان میں متبادل توانائی سیکٹر میں سرمایہ کاری کرےگی جبکہ ابو ظہبی فیوچر انرجی اور وزارت توانائی کے درمیان معاہدے پر دستخط بھی ہوں گے۔
ریاض: سعودی عرب میں سرمایہ کاری فنڈز کی تعداد ریکارڈ سطح تک جا پہنچی ہے، ایک سال میں مملکت میں سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا ہے۔
اردو نیوز کے مطابق کیپٹل مارکیٹ کے مطابق سعودی عرب میں کام کرنے والے سرمایہ کاری کے فنڈز کی تعداد ریکارڈ بلندی پر پہنچ گئی ہے۔
تنظیم کے تازہ ترین بلیٹن میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اس سال کے پہلے تین مہینوں میں سرمایہ کاری کے فنڈز کی تعداد میں 2022 کی اسی مدت کے مقابلے میں 35.3 فیصد اضافہ ہوا ہے، یعنی سعودی عرب میں اب 1 ہزار 76 سرمایہ کاری فنڈز کام کر رہے ہیں۔
اس سال کی پہلی سہ ماہی میں سرکاری اور نجی فنڈز کی تعداد بالترتیب 253 اور 542 کے مقابلے میں 260 اور 816 تک پہنچ گئی جو ایک سال پہلے کی مدت میں تھی۔
سعودی عرب میں مزید فنڈز کا حصول وژن 2030 کے انیشی ایٹو کا ایک اہم حصہ ہے جس کے بارے میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا تھا کہ ہماری قوم مضبوط سرمایہ کاری کی صلاحیتوں کی حامل ہے جسے ہم اپنی معیشت کو متحرک کرنے اور اپنی آمدنی کو متنوع بنانے کے لیے استعمال کریں گے۔
پبلک اور پرائیوٹ انویسٹمنٹ فنڈز میں سبسکرائبرز کی تعداد 53.2 فیصد بڑھ کر 2023 کی پہلی سہ ماہی میں 7 لاکھ 92 ہزار 824 سبسکرائبرز تک پہنچ گئی جبکہ ایک سال پہلے 5 لاکھ 17 ہزار 346 سبسکرائبرز تھے۔
دونوں فنڈز میں حصہ لینے والوں کی سب سے بڑی تعداد ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں کام کرنے والے فنڈز میں مرکوز تھی۔
دوسری جانب سعودی پرائمری اسٹاک مارکیٹ میں درج فرمز کی تعداد مارچ 2023 کے آخر تک 224 تک پہنچ گئی ہے جو ایک سال پہلے کے مقابلے میں 4.2 فیصد اضافے کی عکاسی کرتی ہے۔