Tag: سروسز اسپتال

  • نوازشریف کے خون کے نمونوں کا مختلف رزلٹ آ رہا ہے، پروفیسر محمود ایاز

    نوازشریف کے خون کے نمونوں کا مختلف رزلٹ آ رہا ہے، پروفیسر محمود ایاز

    لاہور: پروفیسرمحمود ایاز کا کہنا ہے کہ نوازشریف کے خون کے نمونوں کا مختلف رزلٹ آ رہا ہے، تازہ ترین پلیٹ لیٹس سیلز کی تعداد کا تعین آج کی رپورٹ کے بعد ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کو سروسزاسپتال میں داخل ہوئے آج 13واں روز ہے ، گزشتہ روز نوازشریف کے پلیٹ لیٹس کی تعداد میں پھر کمی ریکارڈ کی گئی۔

    میڈیکل بورڈ کے سربراہ پروفیسرمحمود ایاز کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم نوازشریف کے پلیٹ لیٹس کی تعداد 55 ہزار سے کم ہو کر 40 ہزار رہ گئی ہے۔

    پروفیسرمحمود ایاز کا کہنا ہے کہ خون کے نمونے 3 لیبارٹریوں سے ٹیسٹ کروائے جاتے ہیں، نوازشریف کے خون کے نمونوں کا مختلف رزلٹ آ رہا ہے، تازہ ترین پلیٹ لیٹس سیلز کی تعداد کا تعین آج کی رپورٹ کے بعد ہوگا۔

    اس سے قبل یکم نومبر کو سروسز اسپتال لاہور میں زیر علاج سابق وزیراعظم نوازشریف سے ان کے بھائی شہبازشریف نے ملاقات کی اور ان کی خیریت دریافت کی تھی۔ ملاقات میں علاج معالجہ پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ نوازشریف کے خون میں سفید خلیوں کی تعداد خطرناک حد تک کم ہونے کے سبب انہیں اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ سروسز اسپتال لاہور کے پرنسپل پروفیسر ایاز محمود کی سربراہی میں میڈیکل بورڈ نوازشریف کا علاج کر رہا ہے۔

  • نواز شریف کا طبی معائنہ، پلیٹ لیٹس کی تعداد میں اضافہ

    نواز شریف کا طبی معائنہ، پلیٹ لیٹس کی تعداد میں اضافہ

    لاہور: سروسز اسپتال میں میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کا طبی معائنہ کیا، رپورٹ کے مطابق ان کے پلیٹ لیٹس کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نوازشریف کا سروسزاسپتال میں آج 11واں روز ہے، میڈیکل بورڈ روزانہ کی بنیاد پر نواز شریف کا طبی معائنہ کررہا ہے، ذرائع نے بتایا کہ سی بی سی رپورٹ میں نواز شریف کے پلیٹ لیٹس 55ہزار کاؤنٹ کیے گئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی حالت میں بہتری آ رہی ہے۔ دل اور گردوں کی بیماری کے باعث آئی وی آئی جی انجیکشنز کی تھراپی روک دی گئی۔

    نواز شریف کے پلیٹ لیٹس بلغذا فارمولے اور قدرتی طور پر بڑھیں گے، 50 ہزارپلیٹ لیٹس ہونے کے بعد نواز شریف سفر کر سکتے ہیں۔

    ذرائع نے مزید بتایا کہ نوازشریف کو ابھی ڈسچارج نہیں کیا جاسکتا، علاج جاری ہے، صحت مزید بہتر ہونے پر ڈاکٹروں کے مشورے کے بعد انہیں ڈسچارج بھی کیا جاسکتا ہے۔

    چوہدری شوگر ملز کیس : نواز شریف کو 8 نومبر کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم

    یاد رہے کہ دو روز قبل میڈیکل بورڈ کے ذرایع نے بتایا تھا کہ نواز شریف کے پلیٹ لیٹس کی تعداد 39 ہزار تک پہنچ گئی ہے، آئی وی آئی جی کی انجکشن تھراپی بھی روک دی گئی ہے، نواز شریف 30 ہزار پلیٹ لیٹس میں زندگی گزار سکتے ہیں، مزید بڑھانے کے لیے ادویات دی گئیں تو خطرہ ہو سکتا ہے۔

    بورڈ کے مطابق نواز شریف کو بلیڈنگ ہونے کے خطرات اب کم ہیں تاہم دل اور گردوں کے سنگین مسائل ہیں، جس کی وجہ سے ان کی حالت سنبھل نہیں رہی۔

  • نواز شریف نے بلاول بھٹو سے ملنے سے انکار کر دیا، پی پی قیادت حیران

    نواز شریف نے بلاول بھٹو سے ملنے سے انکار کر دیا، پی پی قیادت حیران

    لاہور: سروسز اسپتال میں زیر علاج سابق وزیر اعظم نواز شریف نے پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے ملنے سے انکار کر دیا ہے۔

    ذرایع کے مطابق بلاول بھٹو نے نواز شریف کی عیادت کے لیے ملاقات کی خواہش ظاہر کی تھی لیکن مسلم لیگ ن کے رہنما نے ان سے ملنے سے انکار کر دیا۔

    ذرایع نے مزید بتایا کہ بلاول بھٹو کی جانب سے آج شام کے لیے ملاقات کا پیغام بھجوایا گیا تھا، لیکن ن لیگ کا مؤقف تھا کہ ڈاکٹرز ملاقات کی اجازت نہیں دے رہے ہیں۔ دوسری جانب مریم نواز سمیت لیگی رہنما نواز شریف کی عیادت کرتے رہے۔

    پیپلز پارٹی کی قیادت حیرت زدہ ہے کہ ہفتے کے روز قمر زمان کائرہ پانچ رکنی وفد کے ساتھ نواز شریف کی عیادت کرنے گئے تھے لیکن ڈاکٹرز کو اعتراض نہ ہوا۔ اس موقع پر مریم نواز اور شہباز شریف سے بھی پیپلز پارٹی کے وفد کی ملاقا ت ہوئی تھی۔

    تازہ ترین:  وزیر اعظم جلد استعفیٰ دینے والے ہیں: بلاول بھٹو کا عجیب و غریب دعویٰ

    لیکن اب پیپلز پارٹی کی قیادت بلاول بھٹو زرداری کی ملاقات سے لیت و لعل پر حیر ت زدہ ہے، کہ بلاول سے ملاقات سے نواز شریف کی ہچکچاہٹ کی وجہ حکومتی دباؤ ہے یا مولانا فضل الرحمان سے معاملات ہیں، کیوں کہ پیپلز پارٹی آزادی مارچ کو دھرنے کی شکل دینے کی مخالف ہے۔

    خیال رہے کہ آج بلاول بھٹو اپنے والد آصف علی زرداری کی عیادت کے لیے پمز اسپتال گئے تھے، جس کے بعد انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عجیب و غریب دعویٰ کیا کہ وزیر اعظم عمران خان استعفیٰ دینے والے ہیں۔ اس کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے کہا حادثاتی چیئرمین یاد رکھیں، وزیر اعظم مستعفی نہیں ہوں گے۔

    ادھر نواز شریف کا علاج میڈیکل بورڈ کے لیے چیلنج بن گیا ہے، وہ پریشان ہیں ان کا شوگر سنبھالیں، بلڈ پریشر یا پلیٹ لیٹس۔ اسٹیرائیڈز دینے سے سابق وزیر اعظم کا بلڈ پریشر اور شوگر لیول بڑھ گیا ہے، دوسری طرف پلیٹ لیٹس مزید کم ہو گئے ہیں۔

  • مریم نواز کو والد کے پاس اسپتال میں رہنے کی اجازت مل گئی

    مریم نواز کو والد کے پاس اسپتال میں رہنے کی اجازت مل گئی

    لاہور: وزیر اعظم عمران خان کا بڑا فیصلہ سامنے آ گیا ہے، مریم نواز کو والد کے پاس اسپتال میں رہنے کی اجازت دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کی ہدایت پر حکومت نے مریم نواز کو اپنے والد نواز شریف کے پاس سروسز اسپتال میں رہنے کی اجازت دے دی ہے، کہا گیا ہے کہ مریم نواز اسپتال میں رہ کر والد کی دیکھ بھال کر سکتی ہیں۔

    وزیر اعظم عمران خان کی خصوصی ہدایت سے پنجاب حکومت کو آگاہ کر دیا گیا، گورنر پنجاب کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے مریم کی منتقلی کے لیے قانونی تقاضے پورے کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔

    معاون خصوصی نعیم الحق کے مطابق وزیر اعظم نے کہا مریم نواز کو اپنے والد کے پاس ہونا چاہیے، انھوں نے ہدایت کی ہے کہ مریم کو نواز شریف کے پاس پہنچایا جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  مریم نواز اسپتال سے کوٹ لکھپت جیل منتقل

    ذرایع کا کہنا ہے کہ مریم نواز کو والد کے وارڈ میں ہی کمرا دیا جائے گا، انھیں نواز شریف کے سامنے والا کمرہ دیا جا سکتا ہے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل سابق وزیر اعظم کی صاحب زادی مریم نواز کو طبعیت بہتر ہونے پر سروسز اسپتال سے کوٹ لکھپت جیل منتقل کر دیا گیا تھا، مریم نواز کی گزشتہ رات والد سے ملاقات کے دوران طبعیت ناساز ہو گئی تھی جس کے بعد انھیں سروسز اسپتال میں ہی داخل کیا گیا تھا۔

    بتایا گیا کہ اینگزائٹی اٹیک سے مریم نواز کا رنگ پیلا پڑ گیا تھا، دل کی دھڑکن تیز اور پسینے آنے لگے تھے، جس کے بعد مختلف ٹیسٹ اور ای سی جی کی گئی جو کہ نارمل آئی۔

  • مریم نواز اسپتال سے کوٹ لکھپت جیل منتقل

    مریم نواز اسپتال سے کوٹ لکھپت جیل منتقل

    لاہور: سابق وزیراعظم نوازشریف کی صاحبزادی مریم نواز کو طبعیت بہتر ہونے پر سروسز اسپتال سے کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے تاحیات صدر نوازشریف کی بیٹی مریم نواز کو طبیعت بہتر ہونے پر سروسزاسپتال سے کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا۔

    مریم نواز کی گزشتہ رات والد سے ملاقات کے دوران ہی طبعیت ناساز ہوگئی تھی جس کے بعد انہیں سروسز اسپتال میں ہی داخل کیا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق مریم نواز کو والد کے کمرے سے ملحقہ وی وی آئی پی روم میں داخل کیا گیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق اینگزائٹی اٹیک سے مریم نوازکا رنگ پیلا پڑ گیا تھا، مریم نوازکی دھڑکن تیز اور پسینے آنے لگے تھے۔

    اسپتال ذرائع کا کہنا تھا کہ مریم نواز کے مختلف ٹیسٹ کیے گئے ان کی ای سی جی کی گئی جو کہ نارمل آئی۔ اسپتال ذرائع کے مطابق مریم نواز کو ٹھنڈے پسینے آئے، ان کا بلڈ پریشر نارمل ہے اور ڈاکٹرز نے انہیں آرام کا مشورہ دیا ہے۔

    قبل ازیں مریم نواز نے والد نوازشریف سے ملاقات سے پہلے ڈاکٹروں سے ان کی صحت سے متعلق بریفنگ لی تھی۔

    نواشریف کے پلیٹ لیٹس میں‌ کمی

    ذرائع کے مطابق ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ سابق وزیر اعظم کے جسم کے کسی بھی حصے سے خون بہنا بڑے خطرے کی علامت ہے۔ اسپتال انتظامیہ کے مطابق مسوڑوں سے خون آنے کے بعد پلیٹ لیٹس سیلزمعمول سے کم ہوئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نوازشریف کے پلیٹ لیٹس کی تعداد 29 یزار سے کم ہو کر 7 ہزار پر آگئی تھی جس پر سابق وزیراعظم کو دوبارہ پلیٹ لیٹس یونٹ لگایا گیا جبکہ میڈیکل بورڈ کی معاونت کے لیے ایک ڈاکٹر اسلام آباد اور ایک کراچی سے بلایا گیا ہے۔

  • نواز شریف کے پلیٹ لیٹس سیلز میں بہتری آنا شروع

    نواز شریف کے پلیٹ لیٹس سیلز میں بہتری آنا شروع

    لاہور: سابق وزیر اعظم نواز شریف کے پلیٹ لیٹس سیلز میں بہتری آنا شروع ہو گئی ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو پلیٹ لیٹس سیل کی 2 میگا کٹ لگا دی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کی دواؤں کی وجہ سے نواز شریف کے پلیٹ لیٹس کم ہوئے تھے، اب پلیٹ لیٹس کٹ لگائے جانے کے بعد ان کی حالت بہتر ہونے لگی ہے۔

    ایک میگا کٹ لگانے سے 8 سے 10 ہزار وائٹ سیلز بڑھتے ہیں، ذرایع نے بتایا کہ نواز شریف کے وائٹ سیلز کی تعداد اب 20 ہزار کے لگ بھگ ہے، دوبارہ سی بی سی ٹیسٹ میگا کٹ لگانے کے ایک گھنٹے بعد کیا جائے گا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو تیسری میگا کٹ رات کو لگائی جائے گی، ن لیگی رہنما کو اب بخار بھی نہیں اور حالت خطرے سے باہر ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  نواز شریف سروسز اسپتال میں زیرعلاج ، وی آئی پی کمرہ نیب کی سب جیل قرار

    واضح رہے کہ نیب ترجمان نے کہا تھا نواز شریف کی طبیعت ان کے ذاتی معالج کی دواؤں کی وجہ سے خراب ہوئی تھی، جس پر ان کا ڈینگی ٹیسٹ کرایا گیا جو نیگیٹو آیا، اب ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

    ترجمان نیب کے مطابق نواز شریف کی دیکھ بھال کے لیے 24 گھنٹے ڈاکٹرز کی ٹیم مقرر کر دی گئی ہے، لہٰذا نواز شریف کے ذاتی معالج کو رسائی نہ دینے کی خبر غلط ہے۔

    خیال رہے کہ سابق وزیر اعظم سروسز اسپتال میں زیر علاج ہیں، اسپتال کے وی آئی پی کمرے کو ان کے لیے سَب جیل قرار دیا گیا ہے، نواز شریف سے ڈاکٹرز کے سوا کسی کو ملاقات کی اجازت نہیں۔

  • ہمیں رحم کی بھیک نہیں چاہیے، مریم نواز

    ہمیں رحم کی بھیک نہیں چاہیے، مریم نواز

    لاہور : سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کا کہنا ہے کہ جانتےہوئےبھی میاں صاحب کو ایسے اسپتال لایا گیا جہاں کارڈیک یونٹ ہی نہیں، ہمیں رحم کی بھیک نہیں چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف کی جیل روانگی کے موقع پر مریم نواز نے میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے کہا جانتے ہوئے بھی کہ نواز شریف کو دل کا مرض ہے سمز لایاگیا، میاں صاحب کو ایسے اسپتال لایاگیا، جہاں کارڈیک یونٹ ہی نہیں، جب کارڈیک یونٹ ہی نہیں تو علاج کیسے ہوسکتا ہے۔

    مریم نواز کا کہنا تھا کہ نوازشریف کے علاج میں بھرپور غفلت برتی گئی، کوٹ لکھپت جیل سے پی آئی سی،وہاں سے پھرجیل لایاگیا، جیل سے سروسز اور پھر دوبارہ پی آئی سی جانے کو کہاگیا۔

    انھوں نے مزید کہا میاں صاحب نے کہا یہ غیرسنجیدہ رویہ ہے، واپس جیل بھجوایا جائے، ہمیں رحم کی بھیک نہیں چاہیے۔

    خیال رہے وازشریف نے پی آئی سی جانے سے انکار کردیا تھا اور جیل جانے کا کہا تھا، جس پر محکمہ داخلہ پنجاب کا نواز شریف کو جیل منتقل کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا تھا۔

    جس کے بعد نواز شریف کو سروسز اسپتال سے کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا، روانگی کے وقت مریم نواز اور نواسی بھی ہمراہ تھیں۔

    گذشتہ روز بھی نوازشریف جیل جانےپربضد تھے جبکہ محکمہ داخلہ کانوازشریف کوپی آئی سی منتقل کرنےپراصرار کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : سروسز اسپتال میں زیر علاج نواز شریف جیل جانے پربضد

    یاد رہے نواز شریف کے تمام ٹیسٹ رپورٹس محکمہ داخلہ کو بھجوا دی گئی تھی ،جس میں بتایا گیا تھا کہ سی ٹی اسکین میں نواز شریف کے جسم کی شریانوں میں تنگی سامنے آئی ہے جبکہ بلڈ پریشر، شوگر، گردوں کا مسئلہ موجود ہے، میڈیکل بورڈ نے دل کے اسپتال منتقل کرنے کی سفارش بھی کی تھی۔

    تاہم نوازشریف نےواپس جیل منتقلی کی درخواست کی تھی۔

    اس سے قبل میڈیکل بورڈکےسربراہ پروفیسرمحمودایاز کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی زیادہ تربیماریوں کاعلاج پاکستان میں موجودہے، نواز شریف کو شفٹ کرنے کا حتمی فیصلہ محکمہ داخلہ کرے گا۔

    واضح رہے گذشتہ ہفتے نواز شریف کو سروسز اسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں میڈیکل بورڈ کی سفارش پر شوگر اور بلڈ پریشر ٹیسٹ کئے گئے تھے، نواز شریف کے ایک گھنٹے تک سٹی اسکین اور الٹراساؤنڈ سمیت دیگر ٹیسٹ کیے گئے اور انھیں طبی معائنے کے بعد نیو او پی ڈی سے وی وی آئی پی بلاک پہنچادیا گیا تھا۔

  • سروسز اسپتال میں زیر علاج نواز شریف  جیل جانے پربضد

    سروسز اسپتال میں زیر علاج نواز شریف جیل جانے پربضد

    لاہور : سروسز اسپتال میں سابق وزیراعظم نواز شریف کوڈسچارج کرنے کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں ،  نوازشریف جیل جانے پربضد ہے جبکہ محکمہ داخلہ انھیں پی آئی سی منتقل کرنےپراصرار  کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نواز شریف کا سروسز اسپتال میں پانچویں روز بلڈ پریشر اور شوگر چیک کیا گیا، مریم نواز والد کی عیادت کے لئے سروسز اسپتال پہنچیں اور کھانا بھی ساتھ لائیں۔

     سروسز اسپتال میں نواز شریف کوڈسچارج کرنے کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں ہیں ، اور انھیں  لے جانے کے لئے سکواڈ تیار کر لیا گیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ نوازشریف جیل جانےپربضد ہے  جبکہ محکمہ داخلہ کانوازشریف کوپی آئی سی منتقل کرنےپراصرار ہے۔

    اس سے قبل نواز شریف کی سروسز اسپتال سے منتقلی کے معاملے پر ایم ایس پروفیسرمحمود ایاز کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو جیل منتقل کرنے کا حتمی فیصلہ محکمہ داخلہ کے احکامات کے بعد کیا جائے گا، محکمہ داخلہ کے حکم کے بعد نواز شریف کی ڈسچارج سلپ بھی تیار کی جائے گی۔

    ایم ایس سروسز کا کہنا تھا کہ محکمہ داخلہ کو نواز شریف کے حوالے سے ہماری سفارشات موصول ہوچکی ہیں۔

    دوسری جانب محکمہ صحت اور محکمہ داخلہ حکام نے سر جوڑ لیے تھے، محکمہ صحت اور محکمہ داخلہ کا خصوصی اجلاس وزیر اعلی سیکرٹریٹ میں ہوا ، جس میں  محکمہ داخلہ نے محکمہ صحت سے دوسرے اسپتال میں منتقلی کے حوالے سے تجاویز مانگی تھیں۔

    مزید پڑھیں : نواز شریف کی  ٹیسٹ رپورٹس محکمہ داخلہ کو ارسال

    ذرائع کا کہنا ہے ابھی نواز شریف کو جیل یا کسی دوسرے اسپتال منتقل کرنے کا تاحال کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔

    گذشتہ روز نواز شریف کے تمام ٹیسٹ رپورٹس محکمہ داخلہ کو بھجوا دی گئی تھی ،جس میں بتایا گیا تھا کہ سی ٹی اسکین میں نواز شریف کے جسم کی شریانوں میں تنگی سامنے آئی ہے جبکہ بلڈ پریشر، شوگر، گردوں کا مسئلہ موجود ہے، میڈیکل بورڈ نے دل کے اسپتال منتقل کرنے کی سفارش بھی کی تھی۔

    اس سے قبل میڈیکل بورڈکےسربراہ پروفیسرمحمودایاز کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی زیادہ تربیماریوں کاعلاج پاکستان میں موجودہے، نواز شریف کو شفٹ کرنے کا حتمی فیصلہ محکمہ داخلہ کرے گا۔

    یاد رہے سروسز ہسپتال میں زیر علاج نواز شریف کا ہارٹ اٹیک جاننے کے لیے خون کے نمونے ٹروپ آئی ٹیسٹ کے لیے پی آئی سی بجھوائے گئے تھے، جس کا رزلٹ نیگٹو آیا تھا ، ٹروپ آئی ٹیسٹ نیگٹو آنے کا مطلب ہے کہ نواز شریف کو ہارٹ اٹیک نہیں ہوا۔

    مزید پڑھیں : نوازشریف کی زیادہ تربیماریوں کاعلاج پاکستان میں موجودہے ،پروفیسرمحمودایاز

    خیال رہے نوازشریف کولاحق عارضہ قلب کامسئلہ پراناہے،سابق وزیراعظم نےدوہزارسولہ میں لندن سےاوپن ہارٹ سرجری بھی کرائی تھی۔

    واضح رہے ہفتے کے روز نواز شریف کو سروسز اسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں میڈیکل بورڈ کی سفارش پر شوگر اور بلڈ پریشر ٹیسٹ کئے گئے تھے، نواز شریف کے ایک گھنٹے تک سٹی اسکین اور الٹراساؤنڈ سمیت دیگر ٹیسٹ کیے گئے اور انھیں طبی معائنے کے بعد نیو او پی ڈی سے وی وی آئی پی بلاک پہنچادیا گیا تھا۔

    میڈیکل بورڈ نے ای سی جی، کارڈیوگرافی اور دیگر ٹیسٹ کی تسلی بخش رپورٹ نہ آنے پر نواز شریف کو اسپتال منتقل کرنے کی تجویز دی تھی، جس کے بعد وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے نوازشریف کو فوری اسپتال منتقل کرنے کی منظوری دی تھی۔

  • سروسز اسپتال میں نوازشریف کے آج مزید ٹیسٹ کیے جائیں گے

    سروسز اسپتال میں نوازشریف کے آج مزید ٹیسٹ کیے جائیں گے

    لاہور: میڈیکل بورڈ کی سفارش پر سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کے آج مزید ٹیسٹ کیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے سروسز اسپتال میں نوازشریف کا آج الٹرا ساؤنڈ اور دیگر ٹیسٹ کیے جائیں گے، ٹیسٹ رپورٹس آنے پر آج دوبارہ میڈیکل بورڈ بیٹھے گا۔

    سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کے دل کے معائنے کے لیے پی آئی سی کے ڈاکٹرز آج ٹیسٹ کریں گے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز سروسز اسپتال میں مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کے لیے وی آئی پی کمرہ مختص کیا گیا تھا اور میڈیکل بورڈ نے نوازشریف کا طبی معائنہ بھی کیا تھا۔

    نوازشریف کو کوٹ لکھپت جیل سے سروسز اسپتال پہنچا دیاگیا

    یاد رہے کہ 30 جنوری کو چھ رکنی میڈیکل بورڈ نے دو گھنٹے تک کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف کا طبی معائنہ کیا تھا، میڈیکل بورڈ میں ڈاکٹر طلحہ بن زبیر، پروفیسر ڈاکٹر شاہد حمید ،ڈاکٹر سجاد احمد اور دیگر ڈاکٹر کی ٹیم شامل تھی جبکہ میڈیکل چیک اپ کے موقع پر نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان بھی موجود تھے۔

    میڈیکل بورڈ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کا بلڈ پریشر ، ای سی جی اور خون کے نمونے حاصل کیے جبکہ نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے میڈیکل بورڈ کو نواز شریف دل کی بیماری سے متعلق ہسٹری پر بریفنگ دی تھی۔

    واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف احتساب عدالت کی جانب سے العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں سنائی گئی 7 سال قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔

  • نوازشریف کو کوٹ لکھپت جیل سے سروسز اسپتال پہنچا دیاگیا

    نوازشریف کو کوٹ لکھپت جیل سے سروسز اسپتال پہنچا دیاگیا

    لاہور : سابق وزیراعظم نوازشریف کوکوٹ لکھپت جیل سے سروسزاسپتال پہنچادیاگیا، جہاں ان کے ٹیسٹ ہوں گے، نواز شریف کو اسپتال منتقل کرنے کی تجویز میڈیکل بورڈ نے دی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کی منظوری کے بعد سابق وزیراعظم نوازشریف کوکوٹ لکھپت جیل سے سروسزاسپتال پہنچا دیاگیا، اس موقع پر سروسزاسپتال میں سیکیورٹی کےسخت انتظامات کئے گئے ہیں۔

    نوازشریف کی آمد پر مسلم لیگ ن کے کارکنان بڑی تعداد میں سروسز اسپتال کے باہر جمع ہوئے اور نعرے بازی کی۔

    سروسزاسپتال میں نواز شریف کے ٹیسٹ کئے جائیں گے اور مکمل علاج تک اسپتال میں ہی رہیں گے۔

    اس سے قبل لاہور پولیس نےسروسزاسپتال میں سیکیورٹی کو ہر زاویئے سے دیکھا، ایس پی ماڈل ٹاؤن علی وسیم سیکیورٹی کاجائزہ لینے سروسز اسپتال پہنچے اور نواز شریف کے وی آئی پی کمرے کا بھی جائزہ لیا۔

    نوازشریف کے سروسز اسپتال میں علاج کیلئے میڈیکل بورڈتشکیل


    دوسری جانب نوازشریف کے سروسز اسپتال میں علاج کیلئے میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیاگیا ہے ، بورڈ میں پروفیسر محمود ایاز، پروفیسر ساجد نثار اور کامران چیمہ شامل ہیں۔

    خیال رہے نواز شریف کو دل کی بیماری ہے ہے لیکن  محکمہ داخلہ پنجاب  کی جانب سے   سروسز اسپتال منتقل کرنے کا مراسلہ جاری کیا گیا جہاں کارڈیک وارڈ ہی موجود نہیں ہے۔

    یاد رہے وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے نوازشریف کو فوری اسپتال منتقل کرنے کی منظوری دی تھی، جس کے بعد محکمہ داخلہ پنجاب نے نواز شریف کو سروسز اسپتال منتقل کرنے کے احکامات بھی جاری کر دیئے تھے۔

    مزید پڑھیں : وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کواسپتال منتقل کرنےکی منظوری دے دی

    محکمہ داخلہ پنجاب کا کہنا تھا کہ نوازشریف کے ٹیسٹ سروسز اسپتال میں ہوں گے، سینئر پروفیسرز کی رپورٹ پر نوازشریف کو اسپتال منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا، جب تک ان کے ٹیسٹ مکمل نہیں ہوتے وہ اہسپتال میں ہی رہیں گے۔

    رپورٹس کے مطابق سابق وزیر اعظم دل کے عارضہ میں مبتلا ہیں، ای سی جی، کارڈیوگرافی اور دیگر ٹیسٹ کی تسلی بخش رپورٹ نہ آنے پر اسپتال میں داخل کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔

    واضح رہے   30 جنوری کو چھ رکنی میڈیکل بورڈ نے دو گھنٹے تک کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف کا طبی معائنہ کیا تھا، میڈیکل بورڈ میں ڈاکٹر طلحہ بن زبیر ،پروفیسر ڈاکٹر شاہد حمید ،ڈاکٹر سجاد احمد اور دیگر ڈاکٹر کی ٹیم شامل تھی جبکہ میڈیکل چیک اپ کے موقع پر نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان بھی موجود تھے۔

    میڈیکل بورڈ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کا بلڈ پریشر ، ای سی جی اور خون کے نمونے حاصل کیے جبکہ نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے میڈیکل بورڈ کو نواز شریف دل کی بیماری سے متعلق ہسٹری پر بریفنگ دی تھی۔