Tag: سروے رپورٹ

  • غیر ملکی سرمایہ کار امن و امان کی صورتحال پر مطمئن، رپورٹ

    غیر ملکی سرمایہ کار امن و امان کی صورتحال پر مطمئن، رپورٹ

    کراچی: او آئی سی سی آئی کی جانب سے جون 2017ء میں منعقد کیے گئے سیکیورٹی سروے میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے ملک میں سیکیورٹی کے بہتر ماحول پر اطمینان کا اظہار کیا گیا ہے۔

    سروے رپورٹ میں کراچی کو 89 فیصد مثبت، لاہور کو 85 فیصد مثبت اور بقیہ پنجاب کو 82 فیصد مثبت قرار دیا گیا ہے۔

    اوآئی سی سی آئی کے صدر خالد منصور کا کہنا ہے کہ 2017ء کے سیکیورٹی سروے کے مطابق مجموعی طور پر اسٹریٹ کرائمز جس میں موبائل اور نقدی چھیننے میں 69فیصد کمی ہوئی جبکہ بڑے جرائم جیسے گاڑی چھیننے کے واقعات  میں 90 فیصد تک کمی آئی ہے، اغواء برائے تاوان اور بھتہ جیسے سنگین جرائم میں لاہور، خیبر پختونخوا اور کراچی میں بالترتیب 93,94 اور 92 فیصد تک کمی آئی ہے۔

    سروے رپورٹ میں اہم ترین بات یہ ہے کہ گذشتہ ایک سال میں غیر ملکی کاروباری افراد کی بڑی تعداد کاروباری میٹنگز اب پاکستان میں منعقد کر رہی ہیں جو کہ 2013ء میں سیکیورٹی کی ابتر صورتِ حال کی وجہ سے ملک سے باہر منعقد کی جارہی تھیں اور غیر ملکی کاروباری افراد کو ان کے سفارت خانوں اور ٹریول سیکیورٹی ایجنسیز کی جانب سے پاکستان کے دورے کےلیے سفری اجازت دی جا رہی ہے۔

    سروے کے مطابق گزشتہ سال کے مقابلے میں غیر ملکی سیاحوں کی بڑی تعداد نے پاکستان کا دورہ کیا ہے۔

    خالد منصور نے کہا کہ سروے تصدیق کرتا ہے کہ پاکستان میں تمام اہم کاروباری اداروں کے لیے خطرات اور سیکیورٹی خدشات میں کافی کمی آئی ہے، سیکیورٹی سروے میں کراچی کے سیکیورٹی ماحول پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

    سروے میں حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اپنی توجہ سیکیورٹی کو مزید بہتر بنانے، لا اینڈ آرڈر کو بین الاقوامی معیار کے برابر لانے اور سی پیک میں براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کو فروغ دینے پر مرکوز رکھے۔

  • کراچی کا ہر دوسرا شخص اسٹریٹ کرائمز کا شکار ہوچکا ہے، سروے رپورٹ

    کراچی کا ہر دوسرا شخص اسٹریٹ کرائمز کا شکار ہوچکا ہے، سروے رپورٹ

    برطانیہ : برطانوی نشریاتی ادارے نے سروے شائع کیا ہے، جس کے مطابق کراچی کا ہر دوسرا شخص اسٹریٹ کرائمز کا شکار ہوچکا ہے، کسی کا موبائل چھن جاتا ہے تو کسی کی رقم اور اے ٹی ایم بھی جرائم پیشہ افراد کی شکارگاہ ہیں۔

    پاکستان کا سب سے بڑا شہر کراچی جہاں کبھی فاختہ امن کے گیت گاتی تھی، شہری بلاخوف و خطرراتوں کو گھومتے تھے، اب یہ سب قصے داستان ہوئے، برطانوی نشریاتی ادارے کےتعاون سے کرائے گئے سروے میں انکشاف ہوا ہے کہ شہر کی نصف سے زائد آبادی کسی نہ کسی طورجرائم پیشہ عناصرکی بھینٹ چڑھ چکی ہے، چھیالیس فیصد افراد یا تو خود یا انکے اہلخانہ اسٹریٹ کرائم کا شکار ہوچکے ہیں۔

    سروے کے مطابق اورنگی ٹاؤن لوٹ مار میں سر فہرست ہے، نیوکراچی میں چھینا جھپٹی کی شرح سب سے کم ہے، شہر بے اماں کا سب سے خطرناک علاقہ لیاری ہے، جہاں تینتالیس فیصد افراد ذاتی طور پر کسی جرم کا شکار ہوچکے ہیں۔

    سروے  میں بتایا گیا ہے کہ ملیر، سائٹ، صدر، گڈاپ، بن قاسم، کورنگی، نارتھ ناظم آباد اور گلبرگ میں جرائم کا تناسب چالیس فیصد جبکہ گلشن اقبال، لانڈھی اور شاہ فیصل کالونی میں تیس فیصد خاندان براہ راست جرائم کا سامنا کر چکے ہیں۔

    جرائم پیشہ افراد کاسب سے پسندیدہ جرم شہریوں کو موبائل فون سےمحروم کرنا، پرس اور پھر موٹرسائیکل چھیننا ہے۔

    شہرمیں گاڑیاں چھیننے کی بیالیس فیصد واردات صبح سویرے کی جاتی ہیں جبکہ بھتے کی واردات کا تناسب سورج ڈھلنے کے بعد فروغ پاتا ہے۔

    کراچی میں ڈیڑہ سال سے جاری ٹارگٹڈ آپریشن کی سمت پر شہریوں کی تشویش برقرار ہے۔