Tag: سروے

  • سعودی نوجوان امریکا کے بارے میں کیسے خیالات رکھتے ہیں؟

    سعودی نوجوان امریکا کے بارے میں کیسے خیالات رکھتے ہیں؟

    ریاض: سعودی عرب میں کیے جانے والے ایک سروے میں سعودی نوجوانوں کے امریکا کے بارے میں خیالات سامنے آئے ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق مملکت میں کیے جانے والے سروے میں 90 فیصد سے زائد سعودی نوجوانوں نے اس خیال کا اظہار کیا کہ امریکا سعودی عرب کا اتحادی ہے۔

    عرب نوجوانوں کے سالانہ پروگرام بی سی ڈبلیو کی صدائے بازگشت نے اپنے تیرہویں ایڈیشن میں کہا ہے کہ تقریباً 92 فیصد سعودی نوجوانوں کا خیال ہے کہ امریکا، مملکت کا اتحادی ہے۔

    59 فیصد کا خیال ہے کہ امریکا طاقتور اتحادی ہے اور 33 فیصد سمجھتے ہیں کہ اتحادی جیسا ملک ہے۔

    سنہ 2020 سے ایسے سعودی نوجوانوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے جو امریکا کو مملکت کا اتحادی مانتے ہیں، اس وقت ایسا خیال رکھنے والوں کی شرح 87 فیصد تھی۔

    2019 میں امریکا کو اتحادی ماننے والے نوجوانوں کی تعداد 70 فیصد اور 2018 میں امریکا کو اتحادی ملک سمجھنے والوں کی تعداد 50 فیصد تھی۔

    ایک تہائی فیصد سے زیادہ سعودی نوجوان سمجھتے ہیں کہ غیر عرب ممالک میں سے عرب دنیا پر سب سے زیادہ اثر و رسوخ رکھنے والا ملک امریکا ہے، ایسا ماننے والوں کی تعداد 36 فیصد ہے جبکہ 43 فیصد سے زیادہ سعودی نوجوانوں کا کہنا ہے کہ سعودی عرب خطے میں سب سے زیادہ اثر و نفوذ رکھنے والا ملک ہے۔

    ایسے سعودی نوجوانوں کی شرح 63 فیصد کے لگ بھگ ہے جو یقین رکھتے ہیں کہ جو بائیڈن کے عہد میں امریکا کے ساتھ مملکت کے تعلقات بہتر ہوجائیں گے، 37 فیصد کا خیال ہے کہ جیسے تعلقات ہیں ویسے ہی رہیں گے۔

    تمام سعودی نوجوان محسوس کرتے ہیں کہ ان کا ملک صحیح سمت میں چل رہا ہے، ایسی سوچ رکھنے والوں کی تعداد 97 فیصد سے زیادہ ہے جبکہ 82 فیصد کہہ رہے ہیں کہ وہ بہتر دن کے منتظر ہیں۔

  • برطانیہ میں ’مسلمانوں کے خلاف نفرت میں اضافہ‘: سروے

    برطانیہ میں ’مسلمانوں کے خلاف نفرت میں اضافہ‘: سروے

    لندن: حال ہی میں کی جانے والی ایک سماجی تحقیق سے علم ہوا کہ برطانیہ میں مسلمان دوسرا سب سے کم پسند کیے جانے والا گروہ ہے، برطانوی شہری اسلام سے ناواقف لیکن اس کے بارے میں حتمی رائے رکھتے ہیں جو عموماً منفی ہوتی ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ مسلمان ملک میں دوسرا سب سے کم پسند کیے جانے والا گروہ ہے، یہ تحقیق برطانیہ میں اسلامو فوبیا کی بڑھتی ہوئی حد کو ظاہر کرتی ہے۔

    برمنگھم یونیورسٹی کے ماہرین کی جانب سے کی جانے والی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہر چار میں سے ایک برطانوی شہری مسلمانوں اور اسلام کے بارے میں منفی خیالات رکھتا ہے۔

    ایک چوتھائی سے زیادہ لوگ مسلمانوں کے بارے میں منفی خیالات رکھتے ہیں اور صرف 10 فیصد سے کم بہت زیادہ منفی محسوس کرتے ہیں۔

    16 سو67 لوگوں کے سروے میں برطانوی افراد نے دیگر مذاہب کے مقابلے میں اسلام کے بارے میں زیادہ منفی خیالات کا اظہار کیا۔

    تقریباً 5 میں سے ایک برطانوی شخص جو 18.1 فیصد بنتا ہے، مسلمانوں کی برطانیہ نقل مکانی پر پابندی کی حمایت کرتے ہیں جبکہ 9.5 فیصد اس خیال کی پرزور تائید کرتے ہیں۔

    تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ برطانوی افراد اسلام کے بارے میں بات کرنے کے لیے تو تیار رہتے ہیں لیکن انہیں مذہب کا حقیقی علم ہونے کا امکان بہت کم ہے۔

    تحقیق میں کہا گیا ہے کہ برطانوی افراد زیادہ تر غیر مسیحی مذاہب کے حوالے سے اپنی لاعلمی کو تسلیم کرتے ہیں، اکثریت کا کہنا ہے کہ انہیں یقین نہیں کہ یہودیوں (50.8 فیصد) اور سکھوں (62.7 فیصد) کے مقدس کلمات کیسے پڑھائے جاتے ہیں۔

    البتہ تاہم اسلام کے بارے میں کوئی بھی بات کرنے میں لوگ پراعتماد ہوتے ہیں اور صرف 40.7 فیصد غیر یقینی کا شکار ہوتے ہیں، یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ لوگوں میں یہ غلط قیاس کرنے کا امکان بہت زیادہ ہے کہ اسلام مکمل طور پر لفظی ہے۔

    اس تحقیق کے مصنف اور ریسرچر ڈاکٹر سٹیفن جونز کا کہنا ہے کہ یہ دریافت ہونا کہ برطانوی شہری اسلام کے بارے میں جانتے کم ہیں لیکن اس پر کوئی بھی تبصرہ کرنے کے لیے تیار رہتے ہیں، اس بات کو بتاتا ہے کہ تعصب کیسے کام کرتا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اسلامو فوبیا برطانیہ میں اتنا پھیل چکا ہے کہ اب اسے سماجی طور پر قبول کر لیا گیا ہے۔

  • شیریں مزاری کا چائلڈ لیبر کے خلاف اہم اقدام

    شیریں مزاری کا چائلڈ لیبر کے خلاف اہم اقدام

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ یونیسف کے ساتھ چائلڈ لیبر سروے کروایا جارہا ہے، انسانی حقوق کے لیے ایم آئی ایس (مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم) بنانے کی تیاری بھی شروع کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ کسی بھی حکومت نے برسوں سے چائلڈ لیبر سروے نہیں کروایا۔ وزارت انسانی حقوق یونیسف کے ساتھ چائلڈ لیبر سروے کروا رہی ہے۔

    شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ سروے جون 2020 میں مکمل ہونا تھا لیکن کووڈ 19 کی وجہ سے تاخیر ہو سکتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے انسانی حقوق کے لیے ایم آئی ایس (مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم) بنانے کی تیاری شروع کر دی ہے، سسٹم ہمیں پالیسی اور اقدامات کے لیے ڈیٹا بیس فراہم کرے گا۔

    وفاقی حکومت نے گزشتہ برس چائلڈ لیبر کے سدباب کے لیے ہیلپ لائن بھی قائم کی تھی، شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ ہم ہر بچے کی اسکول میں رسائی اور تعلیم کا حصول یقینی بنائیں گے۔

    دوسری جانب ملک میں چائلڈ لیبر کی زنجیر میں جکڑے بچوں کے قتل اور تشدد کے واقعات میں بے تحاشہ اضافہ ہوگیا ہے۔

    چند روز قبل ہی راولپنڈی میں 8 سالہ گھریلو ملازمہ کو مالکان کی جانب سے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس کا قصور صرف اتنا تھا کہ اس سے صفائی کے دوران پنجرہ کھلا رہ گیا جہاں سے 2 طوطے اڑ گئے۔

    مالکان حسان صدیقی اور اس کی اہلیہ نے بچی پر اس قدر تشدد کیا کہ وہ زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ گئی۔

    شیریں مزاری کے مطابق کم عمر ملازمہ سے زیادتی اور قتل کیس میں پولیس سے رابطے میں ہیں، کیس میں شامل میاں بیوی 4 دن کے ریمانڈ پر ہیں۔ وزارت انسانی حقوق نے ایمپلائمنٹ آف چلڈرن ایکٹ میں ترمیم کی تجویز دی ہے، گھریلو کام کو خطرناک قرار دینے کی ترمیم شامل کرنے کی تجویز بھی دی ہے۔

  • صدر ٹرمپ کو عہدے سے ہٹا دینا چاہیے ، امریکی عوام نے فیصلہ سنادیا

    صدر ٹرمپ کو عہدے سے ہٹا دینا چاہیے ، امریکی عوام نے فیصلہ سنادیا

    واشنگٹن : امریکی عوام بھی صدر ٹرمپ کی پالیسیوں سے ناراض ہیں ، ایک سروے میں 51 فیصد امریکیوں نے صدرٹرمپ کا مواخذہ کرکے انہیں عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ سنادیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی عوام کی اکثریت نے صدر ٹرمپ کی پالیسیوں کو مسترد کردیا ، امریکی ٹی وی کے سروے میں 51 فیصد امریکیوں کی رائے ہے کہ سینٹ کوصدرٹرمپ کا مواخذہ کرکے انہیں عہدے سے ہٹا دینا چاہئیے۔

    سروے کے مطابق 58 فیصد امریکیوں کے خیال میں صدرٹرمپ نے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا جبکہ 57 فیصد امریکیوں نے رائے دی کہ امریکی صدرنے ایوان نمائندگان میں مواخذے کی کارروائی میں رکاوٹیں کھڑی کیں۔

    امریکی ٹی وی سروے میں کہا گیا 53 فیصد امریکی کہتے ہیں کہ صدرٹرمپ کوفئیرٹرائل کا حق ملنا چاہئیے۔

    مزید پڑھیں : امریکی عوام نے ٹرمپ کی ایران پالیسی مسترد کردی

    یاد رہے چند روز قبل بھی امریکی میڈیا کی جانب سے کرائے گئے سروے کے مطابق 56 فیصد امریکی عوام نے صدر ٹرمپ کی ایران کے خلاف کارروائیوں کو مسترد کردیا تھا، 52 فیصد امریکیوں کا خیال تھا کہ صدر ٹرمپ نے ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کو قتل کرکے امریکیوں کو غیرمحفوظ کردیا ہے۔

    خیال رہے امریکی سینیٹ میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی کارروائی آج شروع ہو گی ، امریکی ایوان نمائندگان صدرٹرمپ کے خلاف مواخذے کی تحریک منظورکر چکا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کے سلسلے میں دو الزامات عائد کیے گئے تھے ، جس میں سیاسی مخالف کی تفتیش کے لیے یوکرین پر دباﺅ ڈالنے کی کوشش کرکے اختیارات کا غلط استعمال کیا، جو ملک سے دھوکا دہی ہے اور دوسرا اسکینڈل کے حوالے سے ہونے والی کانگریس کی تفتیش میں رکاوٹیں کھڑی کرنا تھا۔

  • ملک بھر میں پونے 2 کروڑ بچوں کے پیٹ میں کیڑے ہونے کا انکشاف

    ملک بھر میں پونے 2 کروڑ بچوں کے پیٹ میں کیڑے ہونے کا انکشاف

    کراچی: ناقص سیوریج نظام کی وجہ سے ملک بھر میں 1 کروڑ 70 لاکھ بچوں کے پیٹ میں کیڑے ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت صحت اور عالمی ادارہ صحت کے مشترکہ سروے میں انکشاف ہوا ہے کہ ناقص سیوریج نظام کی بدولت 1 کروڑ 70 لاکھ بچوں کے پیٹ میں کیڑے ہیں۔

    مذکورہ سروے کے مطابق ملک کے 40 اضلاع میں ناقص سیوریج نظام سے 5 سے 15 سال کے بچے متاثر ہیں۔ کراچی کے بھی 46 لاکھ بچوں کو علاج معالجے کی ضرورت ہے۔

    سروے کے جاری ہونے کے بعد محکمہ صحت اور محکمہ تعلیم نے مشترکہ طور پر پیٹ کے کیڑے مار مہم چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ کراچی کے تمام اسکولوں میں 29 جنوری کو مہم چلائی جائے گی۔ بچوں کو مہم کے دوران پیٹ کے کیڑوں کو مارنے کی دوا دی جائے گی۔

    مہم کے دوران 200 طالب علموں کو دوائی دینے کی ذمہ داری ایک استاد کی ہوگی۔ استاد کو اسکول انتظامیہ کی جانب سے نامزد کیا جائے گا۔

    اسکولوں میں طالب علموں کی تفصیلات ڈائریکٹوریٹ نجی اسکول نے بھی طلب کر لی۔ ڈائریکٹوریٹ نجی اسکول کی رجسٹرار نے تمام نجی اسکول انتظامیہ کو خط لکھ دیا جس کے مطابق تمام نجی اسکول 10 جنوری سے قبل تفصیلات جمع کروانے کے پابند ہوں گے۔

  • رواں مالی سال کی اقتصادی سروے رپورٹ آج جاری کی جائے گی

    رواں مالی سال کی اقتصادی سروے رپورٹ آج جاری کی جائے گی

    کراچی: رواں مالی سال کی اقتصادی سروے رپورٹ آج جاری کی جائے گی، رپورٹ کے مطابق معاشی ترقی کی شرح تین اعشاریہ تین فیصد رہی۔

    تفصیلات کے مطابق رواں مالی سال میں مختلف شعبوں کی ترقی کی شرح کیا رہی۔ حکومت آج اعداد وشمار پیش کرئے گی۔

    اقتصادی سروے کے اعداد وشمار اے آر وائی نیوز نےحاصل کرلیے، سرکاری ستاویز کے مطابق اقتصادی ترقی کی شرح تین اعشاریہ تین فیصد رہی، شرح نمو مقررہ ہدف سےکم رہی۔

    سروے میں کہا گیا ہے کہ خدمات کی ترقی کی شرح چار اعشاریہ سات فیصد رہی۔ فنانس اور انشورنس میں ترقی کی شرح پانچ اعشاریہ ایک فیصد رہی جبکہ رواں سال کا ہدف ساڑھے فیصد تھا۔

    چھوٹی صنعتوں کی ترقی کی شرح آٹھ اعشاریہ دو فیصد رہی جوکہ ہدف سے کئی گنا زائد رہی، زراعت اور ماہی گیری میں ایک فیصد سےکم اضافہ ہوا۔ صنعتی سیکٹر میں ترقی کی شرح ایک اعشاریہ چار فیصد رہی۔

    وزیراعظم عمران خان نے بجٹ 20- 2019 کی تجاویز کی منظوری دے دی

    تعمیرات اور مینوفیکچرنگ میں ترقی کی شرح منفی رہی نیٹ لائیواسٹاک کی ترقی کی شرح چار فیصد رہی جوکہ ہدف سے زائد ہے۔

  • قومی نیوٹریشن سروے: ملک میں غذائی قلت کی شرح میں اضافہ ریکارڈ

    قومی نیوٹریشن سروے: ملک میں غذائی قلت کی شرح میں اضافہ ریکارڈ

    اسلام آباد: ملکی تاریخ کا سب سے بڑا قومی نیوٹریشن سروے مکمل کر لیا گیا ہے، نتائج کے مطابق ملک میں غذائی قلت کی شرح میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    نمائندہ اے آر وائی کے مطابق نیشنل نیوٹریشن سروے 2018-19 مکمل کر لیا گیا ہے، جس کی تقریب رونمائی کل ہوگی، یہ نیشنل نیوٹریشن سروے ایک سال کی مدت میں مکمل کیا گیا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ قومی نیوٹریشن سروے میں ملک میں غذائی قلت کی شرح میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، سندھ، فاٹا اور بلوچستان میں غذائی قلت کی شرح میں اضافہ ہوا، اس نیوٹریشن سروے میں پہلی بار ضلعی سطح پر اعداد و شمار جمع کیے گئے ہیں۔

    ذرایع نے کہا ہے کہ 1 لاکھ 15 ہزار 600 گھرانے نیشنل نیوٹریشن سروے کا حصہ تھے، جس کے لیے برطانیہ نے 9 ملین ڈالر فنڈز فراہم کیا، اور اس سروے کی سربراہی ڈاکٹر بصیر اچکزئی نے کی۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاکستانی غصے کے تیز ہیں: بین الاقوامی سروے

    سروے میں غربت کی شرح، صاف پانی تک رسائی کو پرکھا گیا، اور حفظان صحت کے اصولوں پر عمل درآمد کا جائزہ لیا گیا، سروے کی تکمیل کے بعد وزارت صحت، یونی سیف اور تھرڈ پارٹی نے بھی اس کا جائزہ لیا ہے۔

    ذرایع کے مطابق سروے میں خواتین اور بچوں سے خون اور دیگر اعضا کے نمونے لیے گئے، ان کا وزن، قد، بازو کی پیمایش کی گئی، سروے میں کم عمر بچوں، بچیوں پر خصوصی توجہ دی گئی، حاملہ خواتین، دودھ پلانے والی ماؤں پر بھی خصوصی توجہ دی گئی۔

    قومی سروے میں خواتین اور بچوں میں غذائی ضروریات کی شرح کو ماپا گیا، ان میں فولک ایسڈ، آئرن اور زنک، آیوڈین، وٹامن اے اور ڈی کی مقدار چیک کی گئی۔

    خیال رہے کہ ملک میں گزشتہ قومی نیوٹریشن سروے 2011 میں کیا گیا تھا، اس قومی نیوٹریشن سروے کے اہم مندرجات اے آر وائی نیوز نے حاصل کی ہیں۔

  • می ٹو مہم کے بعد امریکی مردوں نے خواتین سے گریز شروع کردیا

    می ٹو مہم کے بعد امریکی مردوں نے خواتین سے گریز شروع کردیا

    نیویارک: امریکا میں حال ہی میں کیے گئے سروے میں انکشاف ہوا کہ می ٹو مہم کے بعد مردوں نے ہم پیشہ خواتین کے ساتھ وقت گزارنے سے گریز شروع کردیا ہے۔

    سروے کرنے والی آن لائن تنظیم سروے منکی کے مطابق امریکا میں اب دو تہائی مرد براہ راست کسی خاتون کے ساتھ کام کرنے کو پریشان کن سمجھتے ہیں۔

    5 ہزار بالغ امریکی افراد سے کیے گئے اس سروے میں 36 فیصد افراد نے کہا کہ وہ خواتین سے ملنے جلنے سے گریز کرتے ہیں کہ پتہ نہیں وہ اسے کیا سمجھ لیں۔ اسی طرح سینئر افراد بھی اپنی جونیئر ہم پیشہ خواتین کے ساتھ وقت گزارنے سے گریز کرنے لگے ہیں۔

    سروے کے مطابق خواتین پیشہ ورانہ تعلقات کھو رہی ہیں جس سے ان کی ترقی نہیں ہو پاتی۔ سروے میں بین الاقوامی ادارے لین ان کی صدر ریچل تھامس کا کہنا تھا کہ زیادہ تر مرد یہ نہیں جانتے کہ دوری اختیار کرنے سے خواتین کے لیے مواقعوں میں کمی آرہی ہے۔

    ریچل کے مطابق یہ ڈیٹا بتاتا ہے کہ ہم غلط سمت میں جا رہے ہیں، وہ بھی ایسے وقت میں جب خواتین کے لیے برابری کے حقوق حاصل کرنا انتہائی حساس معاملہ بن چکا ہے۔

    واضح رہے کہ ہالی ووڈ سے شروع ہونے والی می ٹو مہم میں خواتین نے سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہوئے اپنے ساتھ ہونے والی زیادتی اور جنسی ہراساں کیے جانے کی کہانیاں شیئر کی تھیں جس کے نتیجے میں متعدد معروف افراد کو اپنے بڑے بڑے عہدوں سے ہاتھ دھونا پڑا اور انہیں مقدمات کا بھی سامنا کرنا پڑا۔

    می ٹو بحث کے بعد خواتین کے لیے یکساں تنخواہوں اور نمائندگی کے بارے میں بھی گفتگو کی گئی۔

  • اجنبیوں کی مدد کرنے والے ملکوں میں مسلم ممالک سر فہرست

    اجنبیوں کی مدد کرنے والے ملکوں میں مسلم ممالک سر فہرست

    واشنگٹن: سیاسی، طبی اور سائنسی قسم کے سرویز آئے دن آپ کی نظروں سے گزرتے رہتے ہیں، اس بار ایک دل چسپ سماجی سروے سامنے آیا ہے، جو اس نکتے پر مبنی ہے کہ لوگ اجنبیوں کی کتنی مدد کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سروے کرنے والی مشہور کمپنی گیلپ نے ایک تازہ سروے کیا ہے، جس میں یہ جاننے کی کوشش کی گئی ہے کہ دنیا بھر میں کتنے افراد اور کن ممالک کے لوگ اجنبیوں کی مدد زیادہ کرتے ہیں۔

    [bs-quote quote=”لیبیا میں اجنبیوں کی مدد کرنے والی آبادی کا تناسب 83 فی صد، عراق میں 81 فی صد، اور کویت میں 80 فی صد ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”گیلپ سروے”][/bs-quote]

    حیرت انگیز طور پر اجنبیوں کی زیادہ مدد کرنے والے تین سرِ فہرست ممالک میں لیبیا، عراق اور کویت شامل ہیں، تینوں مسلم ہیں۔ سروے کے مطابق لیبیا میں اجنبیوں کی مدد کرنے والی آبادی کا تناسب 83 فی صد، عراق میں 81 فی صد، اور کویت میں 80 فی صد ہے۔

    سروے نتائج کے مطابق دنیا کے 7.6 ارب باشندوں میں سے 2.2 ارب افراد نے اجنبیوں کی مدد کی، جب کہ 1.4 ارب نے کچھ رقم خیرات کی اور ایک ارب لوگوں نے رضا کارانہ کام کے لیے خدمات پیش کیں۔

    خیرات کرنے والے ممالک میں سرِ فہرست میانمار رہا جہاں 88 فی صد آبادی نے کچھ رقم خیرات کی، انڈونیشیا 78 فی صد آبادی کے ساتھ دوسرے اور آسٹریلیا 71 فی صد آبادی کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا۔

    یہ بھی پڑھیں:  ملکی تاریخ میں پہلی بار نوجوانوں سے متعلق قومی سروے کرانے کا فیصلہ

    گیلپ کے مطابق انڈونیشیا ان ممالک میں سرِ فہرست رہا جہاں کے باشندوں نے سب سے زیادہ اپنا وقت رضا کارانہ کام کرنے والے ادارں کے لیے وقف کیا۔ انڈونیشیا میں رضا کارانہ خدمات پیش کرنے والی آبادی کا تناسب 53 رہا، لائبیریا 47 فی صد، جب کہ کینیا 45 فی صد رہا۔

  • خواتین ڈاکٹرز مرد ڈاکٹروں سے بہتر؟

    خواتین ڈاکٹرز مرد ڈاکٹروں سے بہتر؟

    آپ جب بھی کسی بیماری کا علاج کروانے جاتے ہیں تو خواتین ڈاکٹرز کو ترجیح دیتے ہیں یا مرد ڈاکٹرز کو؟ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ مرد ڈاکٹرز آپ کا زیادہ بہتر علاج کر سکیں گے تو آپ کو فوراً اس غلط فہمی کو دور کرنے کی ضرورت ہے۔

    امریکا کی ہارورڈ یونیورسٹی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق خواتین ڈاکٹرز مرد ڈاکٹرز کی نسبت مریضوں کی زیادہ بہتر نگہداشت اور خیال کر سکتی ہیں۔

    تحقیق میں دیکھا گیا کہ خواتین ڈاکٹرز خصوصاً مریض بزرگوں کا نہ صرف بہتر علاج کرتی ہیں بلکہ ان کا خیال بھی رکھتی ہیں۔

    خواتین ڈاکٹرز کے زیر علاج رہنے والے بزرگ افراد کے مرنے کی شرح کم دیکھی گئی جبکہ ان کے دوبارہ اسی بیماری کی وجہ سے پلٹ کر آنے کا امکان بھی کم ریکارڈ کیا گیا۔

    doctor-2

    یہ تحقیق دراصل طب کے شعبے میں مرد اور خواتین ڈاکٹرز کی تنخواہوں اور دیگر سہولیات کا فرق دیکھنے کے لیے کی گئی۔ تحقیق میں دیکھا گیا ترقی یافتہ ممالک میں خواتین ڈاکٹرز کی تنخواہیں و مراعات مرد ڈاکٹرز کے مقابلے میں کم ہیں۔

    امریکا میں کیے جانے والے تحقیقی سروے میں مرد و خواتین کو ملنے والی سہولیات کا جائزہ بھی لیا گیا جن کی مقدار برابر تھی البتہ تنخواہ میں 50 ہزار ڈالر کا فرق دیکھا گیا۔

    تحقیق کے سربراہ ڈاکٹر اشیش جھا کا کہنا ہے کہ طب کے شعبہ میں خواتین ڈاکٹرز کی کم تنخواہیں طب کے معیار کو داؤ پر لگانے کے مترادف ہے۔

    ان کے مطابق حالیہ تحقیق ثابت کرتی ہے کہ کسی ملک کی صحت کی سہولیات کو بہترین بنانے کے لیے ضروری ہے کہ اس شعبے میں زیادہ سے زیادہ خواتین کی شمولیت کو یقینی بنایا جائے۔

    ہارورڈ میڈیکل اسکول کے ایک اور پروفیسر انوپم جینا نے اس بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’سروے کے بعد اس بات کی ضرورت ہے کہ طبی شعبہ میں شفافیت کو یقینی بنایا جائے اور مرد و خواتین کے درمیان تفریق کو ختم کیا جائے‘۔