Tag: سرچارج

  • بجلی بلوں پرایکولائزیشن سرچارج کیخلاف درخواستیں مسترد

    بجلی بلوں پرایکولائزیشن سرچارج کیخلاف درخواستیں مسترد

    لاہور : بجلی کے بلوں پرایکولائزیشن سرچارج کے خلاف لاہورہائیکورٹ نے دائردرخواستیں مسترد کردیں ۔جسٹس شجاعت علی خان نے کیس کی سماعت شروع کی تو درخواست گزاروں کے وکلاء نے عدالت کو بتایاکہ بجلی کے بلوں پر ایکولائزیشن سرچارج بغیر پارلیمنٹ کی منظوری کے عائد کیا گیاجو کہ غیر قانونی اقدام ہے۔

    سرچارج ختم کرنے کے احکامات جاری کئے جائیں، وزارت بجلی و پانی کے وکیل شیخ محمد علی نے عدالت کو بتایا کہ ایکولائزیشن سرچارج صنعت گھریلو اورصنعتی صارفین کے بلوں پر عائد کیا گیا جس کے لئے پارلیمنٹ سے منظوری کی ضرورت نہیں ہے ۔

    وفاقی حکومت کو اس کا اختیار حاصل ہے ۔عدالت نے چھ سو پچھتر درخواستیں خارج کرتے ہوئے قراردیا کہ وفاقی حکومت کو اختیار حاصل ہے کہ ایکولائزیشن سرچارج نافذ کرسکے۔

  • یوریا کھاد کی قیمت 19 سو روپے فی بوری تک جا پہنچی

    یوریا کھاد کی قیمت 19 سو روپے فی بوری تک جا پہنچی

    یوریا کھاد کی قیمت 19 سو روپے فی بوری ہو گئی ،گیس انفراسٹرکچر ڈیویلومنٹ سرچارج میں اضافہ کے باعث مقامی مارکیٹ میں یوریا کھاد کی قیمت انیس سو روپے تک پہنچ گئی ہے۔

    فرٹیلائزر سیکٹر زرائع کے مطابق پلانٹس کی گیس پرعائد سرچارج بڑھنے سے کھاد کی پیداواری لاگت میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ آمدنی بڑھانے کے لئے حکومت نے دس لاکھ برٹش تھرمل یونٹ پر اضافی سر چارج لگا دیا ہے۔

    حکومت نےفرٹیلائزر سیکٹر کیلئے گیس پر ایک سو تین روپے کا اضافہ کردیا ہے جس کے بعد فرٹیلائزر سیکٹر پر گیس سرچارج تین سو روپے فی ایم ایم بی ٹی یو ہوگیا ہے یوں ایک بوری یوریا کی پیداواری لاگت میں ایک سو تیس روپے کا اضافہ ہونے سے بوری کی قیمت انیس سو روپے ہوگئی ہے۔

     

  • گیس انفرااسٹرکچرڈویلپمنٹ سرچارج میں اضافے کا فیصلہ

    گیس انفرااسٹرکچرڈویلپمنٹ سرچارج میں اضافے کا فیصلہ

    حکومت نے گیس انفرااسٹرکچر ڈویلپمنٹ سرچارج میں اضافے کا فیصلہ کیا ہے۔
    ذرائع کے مطابق حکومت نے فرٹیلائزرپرگیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سرچارج ایک سو ستانوئے روپے سے بڑھا کر تین سو روپے ایم ایم بی ٹی یو کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    جبکہ صنعتی یونٹس پر جی آئی ڈی ایس پچاس روپے سے بڑھا کرسو روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ لیوی میں اضافہ سے سالانہ سو سےایک سو بیس ارب روپے کی آمد ن ہو گی۔

    دوہزار بارہ میں صنعتی سیکٹر کے لئے گیس سترہ فی صد مہنگی کی گئی جبکہ دیگر سیکٹرز کے لئے چودہ فی صد مہنگی کی گئی۔ اب حکومت نے گھریلو اور کمرشل سیکٹرز کے علاوہ مزید پانچ سیکٹرز پر انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سرچارج نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔