Tag: سرکاری اسپتال

  • سرکاری اسپتالوں میں کینسر کے زیر علاج مریضوں کو انجکشن کے حصول میں مشکلات کا سامنا

    سرکاری اسپتالوں میں کینسر کے زیر علاج مریضوں کو انجکشن کے حصول میں مشکلات کا سامنا

    کراچی: صوبہ سندھ کے سرکاری اسپتالوں میں کینسر کے زیر علاج مریضوں کو انجکشن کے حصول میں مشکلات کا سامنا ہے۔

    ذرائع محکمہ صحت کے مطابق وفاقی بیت المال کی جانب سے کینسر کے مریضوں کے لیے فنڈ کا اجرا نہ ہو سکا، جس کی وجہ سے صوبے کے اسپتالوں میں کینسر کے مریضوں کو انجکشن کے حصول میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ کینسر کے مختلف مراحل کے تحت مریضوں کو 8 سے 16 انجکشن لگائے جاتے ہیں، اور ایک انجکشن کی مالیت ڈھائی لاکھ سے 6 لاکھ کے درمیان ہوتی ہے۔

    ایشیائی آبادیوں میں بریسٹ کینسر کی شرح سب سے زیادہ کراچی میں

    ذرائع محکمہ صحت کے مطابق رواں سال کا فنڈ جاری نہ ہونے کے سبب مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے، اور سرکاری اسپتالوں میں جانے والے مریض نجی اسپتالوں میں اتنا مہنگا علاج کرنے کی سکت نہیں رکھتے۔

  • کرونا مریضوں کی اموات، سرکاری اسپتال کے ڈائریکٹر کو قید کی سزا

    کرونا مریضوں کی اموات، سرکاری اسپتال کے ڈائریکٹر کو قید کی سزا

    اردن میں کووڈ 19 کا شکار 10 مریضوں کی اموات پر سرکاری اسپتال کے ڈائریکٹر کو 3 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے، مذکورہ اسپتال میں آکسیجن کی سپلائی معطل ہوگئی تھی۔

    مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق اردن کی ایک عدالت نے سلط شہر کے سرکاری اسپتال کے ڈائریکٹر کو کووڈ کا شکار 10 مریضوں کی موت کا سبب بننے کے الزام میں 3 سال قید کی سزا سنائی ہے۔

    سرکاری اسپتال کے ڈائریکٹر عبدالرزاق الخشمان اور ان کے 4 معاونین کو ان مریضوں کی موت کا سبب بننے کا مجرم قرار دیا گیا تھا۔

    مذکورہ سپتال میں آکسیجن ختم ہوجانے کے بعد مریضوں کی موت ہوئی تھی، اسپتال میں کرونا وائرس میں مبتلا مریضوں کا علاج کیا جا رہا تھا۔

    اسپتال کے ڈائریکٹر اور ان کے معاونین کو اس عدالتی فیصلے کے خلاف 10 دن کے اندر اپیل کا حق دیا گیا ہے۔

    مارچ 2021 میں کرونا کے باعث ہونے والی ان اموات پر اردنی عوام میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی تھی اور یہ عوامی ردعمل وزیر صحت نذیر عبیدات کے استعفے کا باعث بھی بنا۔

  • سندھ بھر میں سرکاری اسپتال ایک بار پھر کورونا کیسز سے بھرنے لگے

    سندھ بھر میں سرکاری اسپتال ایک بار پھر کورونا کیسز سے بھرنے لگے

    کراچی: سندھ بھر میں محکمہ صحت کے ماتحت سرکاری اسپتال ایک بار پھر کورونا کیسز سے بھرنے لگے ہیں، سندھ بھرمیں روزانہ 2 ہزار نئے کیسز اور 15 سے زائد اموات ہورہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ بھرمیں کورونا کے کیسز میں بے حد اضافہ ہونے لگا اور محکمہ صحت کے ماتحت سرکاری اسپتال ایک بار پھر کورونا کیسز سے بھرنے لگے ہیں۔

    محکمہ صحت کے ایم سی کے ماتحت 13 بڑے اسپتالوں میں کورونا وارڈ فعال ہی نہ ہوسکے جبکہ کے ایم سی کے ماتحت سب سے بڑے عباسی شہید اسپتال میں 125 بستروں پر مشتمل کورونا وارڈ اورآئی سی یو بھی غیر فعال ہیں، جس کے باعث کورونا کے مشتبہ مریض دیگر اسپتالوں میں ریفر کیا جارہا ہے۔

    چند سرکاری اسپتالوں میں محدود وقت میں کورونا کے ٹیسٹ ہونے پرمتاثرہ افراد شدید مشکلات سے دو چار ہوگئے ، سندھ بھرمیں روزانہ 2 ہزار نئے کیسز اور 15 سے زائد اموات ہورہی ہیں۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ لوک ڈاون سے بچنے کے لئے عوام ماسک لگاکر احتیاط اپنائیں۔

    یاد رہے متعلقہ حکام نے این سی او سی کو کورونا کیسزاور اموات پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ملک میں مثبت کورونا کیسز کی شرح 7.46 فیصد ہو چکی ہے، این سی او سی نے مثبت کورونا کیسز کی شرح میں اضافے پر اظہار تشویش کیا۔

    خیال رہے ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا سے مزید 34 افراد جاں بحق ہو گئے جبکہ 2 ہزار 756 نئے کرونا کیسز رپورٹ ہوئے۔

    جس کے بعد ملک میں اموات کی تعداد 7 ہزار 696 اور مصدقہ کیسز کی تعداد 3 لاکھ 76 ہزار 929 ہو گئی ہے جب کہ 1 ہزار 677 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

  • بلوچستان کے تمام سرکاری اسپتالوں میں او پی ڈیز کھولنے کا فیصلہ

    بلوچستان کے تمام سرکاری اسپتالوں میں او پی ڈیز کھولنے کا فیصلہ

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے تمام سرکاری اسپتالوں میں او پی ڈیز کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پارلیمانی سیکرٹری صحت ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے تمام سرکاری اسپتالوں میں 15 اگست سے او پی ڈی فعال کر دی جائیں گی۔

    ڈاکٹر ربابہ کا کہنا تھا کہ ڈویژنل،ضلعی ہیڈکوارٹرز میں تمام اوپی ڈیز ایس او پی کے تحت کھول دی جائیں گی،او پی ڈیزکی بندش سے عوام کو مشکلات کا سامنا رہا۔

    پارلیمانی سیکرٹری صحت نے کہا کہ کروناوائرس کی روک تھام کے لیے ایسا اقدام ناگزیر تھا،احتیاطی تدابیر پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنانا ہوگا۔

    خیال رہے کہ کرونا وائرس کے باعث ملک میں اموات کی مجموعی تعداد 6 ہزار 112 ہوگئی ہے اور 2 لاکھ 85 ہزار 191 افراد متاثر ہوئے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا کرونا وبا کے حوالے سے کافی بہتری آئی ہے جس کی وجہ سے مارکیٹس، مالز، پبلک ٹرانسپورٹ، ریسٹورنٹس،سینما گھر، تھیٹرز، جمز اور پبلک پارکس 10 اگست سے کھول دیے جائیں گے۔

  • ڈاکٹریاسمین راشد  کی سرکاری اسپتال کو تمام شعبہ جات معمول کے مطابق کھولنے کی ہدایت

    ڈاکٹریاسمین راشد کی سرکاری اسپتال کو تمام شعبہ جات معمول کے مطابق کھولنے کی ہدایت

    لاہور : وزیرصحت ڈاکٹریاسمین راشد نے سرکاری اسپتال کو تمام شعبہ جات معمول کے مطابق کھولنے کی ہدایت کردی اور کہا پنجاب میں کورونا کے مریضوں میں حیرت انگیز کمی واقع ہورہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیرصحت ڈاکٹریاسمین راشد نے مریضوں کو خوشخبری سناتے ہوئے سرکاری اسپتال کوتمام شعبہ جات معمول کے مطابق کھولنے کی ہدایت کردی اور کہا سرکاری اسپتالوں میں معمول کی سرگرمیوں کا آغاز کردیا جائے۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ پنجاب میں کوروناکے مریضوں میں حیرت انگیز کمی واقع ہورہی ہے، میو، یکی گیٹ، ایکسپوسنٹراسپتال اور پی کے ایل آئی میں بھی میں کورونا مریضوں کاعلاج جاری رہے گا جبکہ کوروناکے نئے مریضوں کولاہورکے 4اسپتالوں میں ریفر کیا جائے گا۔

    صوبائی وزیرصحت نے کہا طبی درسگاہوں میں داخلے کیلئے انٹری ٹیسٹ کا فیصلہ جلد کرلیا جائے گا، آرآئی یو کےعلاوہ تمام اسپتال معمول کے مطابق کھلیں گے۔

    کورونا کے مریضوں کے حوالے سے انھوں نے بتایا کہ بینظیر بھٹواسپتال میں کورونا کے صرف 10مریض ، ملتان کے نشتراسپتال میں کورونا کے صرف 27 مریض زیرعلاج ہیں جبکہ گوجرانوالہ میں 9 روز سے کورونا کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ ڈی جی خان میں کوروناکے صرف دومریض ، گجرات میں کوروناکےصرف تین مریض زیرعلاج ہیں، مریضوں کی بڑی تعداد صحت یاب ہوکرگھروں کو جا چکی ہے جبکہ کورونا وائرس کے مریضوں کا بہترین علاج جاری ہے۔

  • کرونا کے بڑھتے کیسز، کراچی کے سرکاری اسپتالوں کے لیے بڑا فیصلہ

    کرونا کے بڑھتے کیسز، کراچی کے سرکاری اسپتالوں کے لیے بڑا فیصلہ

    کراچی: شہر قائد کے سرکاری اسپتالوں میں آئی سی یو اور ایچ ڈی یو بیڈز قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آج وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی صدارت میں محکمہ صحت کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں بتایا گیا کہ کراچی کے سرکاری اسپتالوں میں آئی سی یو، ایچ ڈی یو بیڈز قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے بتایا کہ این ڈی ایم اے 73 آئی سی یو، 428 ایچ ڈی یو بیڈ فراہم کر رہی ہے، بیڈز کو اسپتالوں میں تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، صحت کی خدمات بڑھائی جا رہی ہیں لیکن کرونا کیسز بھی بڑھ رہے ہیں، گنجان آبادی کے باعث کراچی میں زیادہ کیسز ہو رہے ہیں۔

    اجلاس میں فیلڈ آئسولیشن سینٹر کو ہائی ڈیپینڈنسی یونٹ کے لیے آلات اور ادویات مہیا کرنے کی منظوری دی گئی۔

    ملک میں کرونا وائرس سے مزید 107 افراد جاں بحق، 6,397 نئے کیسز، 8 لاکھ ٹیسٹ مکمل

    واضح رہے کہ صوبہ سندھ میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد 46,828 ہو گئی ہے، انفیکشن سے اموات کی تعداد بھی بڑھ کر 776 ہو چکی ہے، دوسری طرف کرونا سے صوبے میں 22,047 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں، سندھ میں ایکٹو کیسز کی تعداد 24,005 ہے۔

    ادھر پاکستان بھر میں کرونا کیسز کا گراف مزید بلند ہونے کے بعد کیسز کی تعداد کے لحاظ 213 ممالک میں دنیا کا 15 واں ملک بن چکا ہے، اموات اور نئے کیسز کی تعداد میں روز بہ روز اضافہ ہو رہا ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک میں مزید ایک سو سات اموات ہوئیں۔

  • منافع خوروں نے آکسیجن بھی مارکیٹوں سے غائب کر دی

    منافع خوروں نے آکسیجن بھی مارکیٹوں سے غائب کر دی

    راولپنڈی: منافع خوروں نے کرونا وائرس کی وبا میں دیگر ضروری اشیا کی طرح آکسیجن بھی مارکیٹوں سے غائب کر دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کرونا کے مریضوں کی تعداد بڑھنے سے اسپتالوں کو مشکلات کا سامنا ہے، راولپنڈی کے تمام سرکاری اسپتالوں میں آکسیجن کی بھی قلت پیدا ہو گئی ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ مارکیٹ میں آکسیجن کی قلت سے اسپتالوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، منافع خوروں نے آکسیجن بھی مارکیٹوں سے غائب کر دی، اسپتالوں میں فنڈز موجود ہونے کے باوجود آکسیجن خریدنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

    اس سے قبل کرونا کی وبا شروع ہوتے ہی منافع خوروں نے فیس ماسک مارکیٹ سے غائب کر کے قیمتیں آسمان تک پہنچا دی تھیں، اس کے بعد سینی ٹائزرز بھی مارکیٹ سے غائب ہو گئے تھے، اور ابھی چند دن قبل طاقت ور منافع خوروں نے آرتھرائٹس کا انجیکشن ایکٹمرا بھی مارکیٹ سے غائب کر دی تھی اور اس کی قیمت ایک لاکھ سے بھی اوپر جا چکی ہے۔

    رواں ماہ کے اختتام تک 1000اضافی آکسیجن بیڈز دستیاب ہوں گے

    اب منافع خوروں نے آکسیجن بھی غائب کر دی ہے تاکہ اسے بلیک میں نہایت مہنگا فروخت کیا جا سکے، خیال رہے کہ کرونا انفیکشن کے سیرئس مریضوں کو وینٹی لیٹرز پر منتقل کر کے مصنوعی طور پر آکسیجن فراہم کی جاتی ہے، تاہم اسپتالوں میں دیگر سیرئس مریضوں کو بھی مستقل طور پر آکسیجن کی ضرورت پڑتی رہتی ہے۔

  • سرکاری اسپتالوں میں کرونا ٹیسٹ کی کٹس ختم ہو گئیں

    سرکاری اسپتالوں میں کرونا ٹیسٹ کی کٹس ختم ہو گئیں

    لاہور: پنجاب کے سرکاری اسپتالوں میں کرونا وائرس کے ٹیسٹ کی کٹس ختم ہو گئی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جناح اسپتال، سروسز اسپتال، جنرل اسپتال اور میو اسپتال میں کرونا وائرس کے لیے کیے جانے والے ٹیسٹ کی کٹس ختم ہو گئیں۔

    سرکاری اسپتالوں میں صبح سے مریضوں کے کرونا نمونے نہیں لیے گئے، کرونا لیب انچارج کا کہنا تھا کہ کرونا ٹیسٹ کٹس گزشتہ رات ہی کو ختم ہو گئی تھیں، جس کے بعد سے ابھی تک نئی کٹس نہیں ملیں۔

    لیب انچارج کے مطابق مذکورہ اسپتالوں کو ابتدائی طور پر 100 کٹس دی گئی تھیں، جو ایک گھنٹے میں ختم ہو گئیں، کٹس ختم ہونے کے بعد تاحال نئی کٹس نہیں ملیں۔ اسپتال ذرایع کا کہنا ہے کہ سرکاری اسپتالوں میں کرونا کے آنے والے مریضوں کو واپس بھیجا جا رہا ہے۔

    پاکستان میں کرونا کیسز کی تعداد 1 لاکھ سے تجاوز کر گئی، 7 لاکھ ٹیسٹ مکمل

    واضح رہے کہ پنجاب میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں خطرناک حد تک اضافہ ہو چکا ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے میں کرونا وائرس سے 32 افراد جاں بحق ہوئے، محکمہ صحت پنجاب کے مطابق کرونا وائرس کے چوبیس گھنٹوں میں مزید 1813 نئے کیس سامنے آئے، اور اب تک کنفرم مریضوں کی تعداد 38903 ہو گئی ہے۔

    ادھر کرونا کیسز کا گراف مزید بلند ہونے کے بعد کیسز کی تعداد کے لحاظ 213 ممالک میں پاکستان دنیا کا 15 واں ملک بن گیا ہے، اموات اور نئے کیسز کی تعداد میں روز بہ روز اضافہ ہو رہا ہے، اب مجموعی کیسز کی تعداد 1 لاکھ سے بھی تجاوز کر گئی ہے۔

  • اسپتال کی لاکھوں کی دوائیں گاڑی میں لوڈ کرتے وقت چور پکڑے گئے

    اسپتال کی لاکھوں کی دوائیں گاڑی میں لوڈ کرتے وقت چور پکڑے گئے

    لاہور: سروسز اسپتال کی لاکھوں کی دوائیں گاڑی میں لوڈ کرتے وقت چور پکڑے گئے، پولیس گرفتار کرنے پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سروسز اسپتال لاہور میں لاکھوں روپے کی دواؤں کی چوری پکڑی گئی ہے، ایم ایس اسپتال ڈاکٹر افتخار کا کہنا تھا کہ امراض قلب اور گردوں کی دوائیں چوری کر کے فروخت کی جاتی تھیں۔

    ڈاکٹر افتخار نے میڈیا کو بتایا کہ امجد اور زاہد نامی ملزمان کو دوائیاں چوری کرتے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا ہے، امجد نامی ملزم 7 سال سے اسپتال کا ملازم ہے، ملزمان 50 سے 60 لاکھ کی دوائیں گاڑی میں لاد چکے تھے۔

    ایم ایس سروسز اسپتال نے بتایا کہ دونوں ملزمان سرکاری اسپتال کو کروڑوں کا نقصان پہنچا چکے ہیں۔ ملزمان کو رنگے ہاتھوں پکڑنے کے بعد پولیس کو بھی بلا لیا گیا۔

    واضح رہے کہ پنجاب اور سندھ کے سرکاری اسپتالوں سے ادویات کی چوری منظم طریقوں سے ایک عرصے سے جاری ہے، گزشتہ برس جنوری میں کراچی سے پولیس نے ایسے تین ملزمان کو گرفتار کیا تھا جو سرکاری اسپتالوں میں مفت فراہم کی جانے والی دوائیں سرکاری لیبل مٹا کر فروخت کرتے تھے۔

  • سینئر ڈاکٹرز کی جانب سے سندھ میں لاک ڈاؤن مزید بڑھانے کی تجویز

    سینئر ڈاکٹرز کی جانب سے سندھ میں لاک ڈاؤن مزید بڑھانے کی تجویز

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ تمام سرکاری اسپتالوں میں الگ بھی آئیسولیشن سینٹرز بنائے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے نجی اسپتالوں کے مالکان، سی ای اوز سے ملاقات کی وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو نجی اسپتالوں کے مالکان، سینئر ڈاکٹرز کی جانب سے صوبے میں لاک ڈاؤن مزید بڑھانے کی تجویز دی گئی۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کی تجویز پر مشاورت کریں گے۔انہوں نے کہا کہ میں آپ سب کو آن بورڈ لینا چاہتا ہوں،اس جنگ میں سب ماہرین کی رہنمائی چاہیے۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ترجیحی کیئر اسپتالوں میں آئی سی یو ،سی سی یو قائم کیے ہیں، تمام سرکاری اسپتالوں میں بھی الگ آئیسولیشن سینٹرز بنائے ہیں۔وزیراعلیٰ سندھ کا مزید کہنا تھا کہ نجی اسپتالوں میں الگ بیڈز، آئی سی یو ہونے چاہئیں۔

    پاکستان میں کرونا کے مریضوں کی تعداد 4000 سے تجاوز ، 54 ہلاکتیں

    واضح رہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 4000 سے تجاوز کرگئی جبکہ وائرس سے اموات 54 تک پہنچ گئیں۔

    اعدادو شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 4 اموات بھی رپورٹ ہوئیں جبکہ 28 افراد کی حالت تشویش ناک ہیں۔کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ اب تک ملک میں 429 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں، 24 گھنٹے کے دوران 3088 اور مجموعی طور پر39183 ٹیسٹ کیے گئے۔