Tag: سرکاری اسکول

  • طلبا کے لئے اہم خبر! تعلیمی اداروں میں گرمیوں کی چھٹیوں کا شیڈول اچانک تبدیل

    طلبا کے لئے اہم خبر! تعلیمی اداروں میں گرمیوں کی چھٹیوں کا شیڈول اچانک تبدیل

    لاہور : تعلیمی اداروں میں گرمیوں کی چھٹیوں کا شیڈول اچانک تبدیل کردیا گیا اور کل  تعلیمی ادارے کھلے رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب بھر کے تمام سرکاری اسکول 28 مئی کو یوم تکبیر کی مناسبت سے کھلے رکھنے کا اعلان کردیا گیا۔

    محکمہ اسکول ایجوکیشن کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ 28 مئی اسپیشل پروگرامز،ملی نغمے،پاک افواج کوخراج تحسین پیش کیا جائے گا۔

    نوٹیفکیشن میں یوم تکبیر کی اہمیت پر تقریری مقابلے،آرٹس ،ملی نغموں کے مقابلوں کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ تمام مقابلے سرکاری اسکولز میں ضلعی سطح پر ہوں گے اورضلعی سطح پر مقابلے جیتنے والوں کو 50 ہزار روپے انعام ملے گا۔

    مزید پڑھیں : تعلیمی اداروں میں 28 مئی سے گرمیوں کی چھٹیوں کا اعلان

    مراسلے میں مزید کہا گیا کہ یوم تکبیر کے پروگرامز کے بعد گرمیوں کی چھٹیوں کااعلان ہوگا۔

    خیال رہے کہ 20 مئی کو حکومت پاکستان نے 28 مئی (بدھ) کو پاکستان کے ایٹمی طاقت بننے کے تاریخی دن ’یوم تکبیر‘ کے موقع پر عام تعطیل کا اعلان کیا تھا۔

    واضح رہے پنجاب کے تعلیمی اداروں میں 28 مئی سے گرمیوں کی چھٹیوں کا اعلان کیا گیا تھا۔

    وزیر تعلیم پنجاب نے اسکولوں کےاوقات کار میں بھی کمی کی تھی ، نئے اوقات کار صبح ساڑھے7 سے ساڑھے 11 بجے تک ہوں گے۔

  • چھٹیوں میں کلاس رومز کا ’استعمال‘ ہیڈ ٹیچر نے سرکاری پرائمری اسکول کو پیاز کے گودام میں بدل دیا

    چھٹیوں میں کلاس رومز کا ’استعمال‘ ہیڈ ٹیچر نے سرکاری پرائمری اسکول کو پیاز کے گودام میں بدل دیا

    لاڑکانہ: صوبہ سندھ کے شہر نوڈیرو کے ایک اسکول ہیڈ ٹیچر نے چھٹیوں میں کلاس رومز کو ’کام‘ میں لانے کے لیے اسکول کو پیاز کے گودام میں بدل دیا۔

    تفصیلات کے مطابق نوڈیرو کے نواحی گاؤں علی شیر کھوکھر میں واقع گورنمنٹ پرائمری اسکول کو گودام میں تبدیل کر دیا گیا، ہیڈ ٹیچر نے کلاس روم کو پیاز ذخیرہ کرنے کے لیے گودام بنا دیا۔

    اس سلسلے میں ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس نے اس معاملے کو نمایاں کیا، ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ماہوٹا کے قریب واقع گورنمنٹ پرائمری کی کلاسز میں پیاز موجود ہیں۔

    نوڈیرو پرائمری اسکول پیاز ہیڈ ٹیچر

    ہیڈ ٹیچر غلام اللہ کھوکھر کلاسز کی ویڈیو بنانے سے روکتا رہا، 6 کلاسز پر مشتمل اسکول کی صرف 2 کلاسز میں تدریس کا عمل جاری تھا، جب کہ اسکول میں مقرر 7 اساتذہ میں سے ہیڈ ٹیچر سمیت 3 اساتذہ ڈیوٹی پر موجود تھے، دیگر غیر حاضر رہے۔

    ہیڈ ٹیچر نے عجیب منطق پیش کرتے ہوئے کہا کہ 2 ماہ گرمیوں کی چھٹیاں ہونے والی ہیں، سوچا کلاس رومز کو استعمال میں لایا جائے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل صوبہ سندھ کے دیہاتوں میں اسکولوں میں مویشی باندھنے کے واقعات تواتر کے ساتھ میڈیا میں نمایاں ہوتے رہے ہیں۔

  • والدین سرکاری کی بجائے نجی اسکولوں کا انتخاب کیوں کرتے ہیں؟

    والدین سرکاری کی بجائے نجی اسکولوں کا انتخاب کیوں کرتے ہیں؟

    مہنگائی کے اس دور میں سرکاری اسکولوں میں مفت تعلیم کے باوجود والدین نجی اسکولوں کو ترجیح دیتے ہیں، جس کی وجہ سرکاری نظام تعلیم پر والدین کا عدم اعتماد ہے۔ جب کہ اس کے برعکس سرکاری اسکولوں کے اساتذہ کہتے ہیں کہ لاکھوں بچوں کو تعلیم فراہم کرنے کے لیے معیاری سرکاری تعلیمی ادارے بھی موجود ہیں۔

    ایک سروے رپورٹ کے مطابق سرکاری اسکولوں کی حالت انتہائی ابتر ہے، سندھ کے 37 فی صد اسکولوں میں پینے کا پانی میسر نہیں، 68 فی صد اسکولوں میں بجلی، جب کہ 25 فی صد اسکول واش روم کی سہولت سے بھی محروم ہیں، والدین کہتے ہیں کہ سرکاری اسکولوں میں بنیادی سہولتوں کا فقدان ہے۔

    سندھ میں 40 ہزار سرکاری اسکولوں میں 50 لاکھ طلبہ زیر تعلیم ہیں لیکن اس کے باوجود والدین بچوں کو نجی اسکول داخل کرانے کو ترجیح دے رہے ہیں، اساتذہ کہتے ہیں سرکاری اسکولوں کا معیار تعلیم نجی اسکولوں سے کہیں زیادہ بہتر ہونے کی جانب گامزن ہے۔


    خسرے کو کیسے پہچانیں؟ ویڈیو میں ڈاکٹر کمل دیو نے تفصیل بتا دی


    ڈائریکٹر اسکولز ڈی او ساؤتھ امتیاز بگھیو کہتے ہیں مسائل اور مشکلات اپنی جگہ لیکن سرکاری اسکولوں نے لاکھوں طالب علموں کو تعلیم فراہم کرنے کا سلسلہ برقرار رکھا ہوا ہے۔ سرکاری اعداد و شمار بتاتے ہیں سندھ میں اب بھی اسکول سے باہر بچوں کی تعداد 55 لاکھ سے زائد ہے، جنھیں تعلیمی اداروں تک لانے کی ضرورت ہے۔

    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں

  • طلبا کی موجیں ختم ! بڑی پابندی عائد کردی گئی

    طلبا کی موجیں ختم ! بڑی پابندی عائد کردی گئی

    پشاور : طلبا کی موجیں ختم ہوگئیں ، محکمہ تعلیم نے سرکاری اسکولوں پر بڑی پابندی عائد کردی اور پابندی پر سختی سے عمل کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا میں سرکاری اسکول کے بچوں کے مطالعاتی دوروں اور پکنک پر پابندی عائد کردی گئی۔

    محکمہ ابتدائی وثانوی تعلیم نے مطالعاتی دوروں اورپکنک پرپابندی عائد کی ، اس حوالے سے محکمہ تعلیم نے ضم اضلاع سمیت تمام ڈی ای اوز کو مراسلہ جاری کر دیا۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ سرکاری اسکول سربراہان بچوں کومطالعاتی دوروں اور ٹورز پرجانےکی اجازت نہ دیں۔

    تمام ضلعی تعلیمی افسران کو پابندی پر سختی سے عمل کرنے کی ہدایت کردی۔

    اس سے قبل پشاور میں طالب علموں کی صحت کے خدشات کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈپٹی کمشنر نے دفعہ 144 نافذ کردی تھی اور اسکولوں کے 150 میٹر کے دائرے میں جنک فوڈ کی فروخت پر پابندی لگا دی تھی۔

    نوٹیفکیشن میں یہ بھی کہا گیا کہ غیر معیاری چپس اور دیگر جنک فوڈ اشیاء فروخت کرنے والوں کے خلاف دفعہ 144 کے تحت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ "یہ حکم 30 دن تک نافذ العمل رہے گا۔”

  • اسکولوں میں طلبہ کو دوپہر کا مفت کھانا فراہم کرنے کے حوالے سے اچھی خبر

    اسکولوں میں طلبہ کو دوپہر کا مفت کھانا فراہم کرنے کے حوالے سے اچھی خبر

    کراچی: سندھ حکومت نے عالمی ادارے کے اشتراک سے سرکاری اسکولوں میں بچوں کو دوپہر کا مفت کھانا فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ سے ورلڈ فوڈ پروگرام کی کنٹری ڈائریکٹر کوکو اوشی یاما (Coco Ushiyama) نے ملاقات کی ہے، جس میں اسکولوں کے بچوں میں غذائیت کی کمی اور خوراک جیسے چیلنجز کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔

    پروگرام کا پہلا مرحلہ کراچی کے ضلع ملیر سے شروع ہوگا، اس سلسلے میں بیس لائن سروے بھی کیا جائے گا۔ اس پروگرام کی مدد سے 11 ہزار بچوں اور بچیوں کو 2 سال تک اسکول میں ’’ہاٹ میل لنچ بکس‘‘ مہیا کیے جائیں گے۔

    سندھ اسکول

    پروگرام کے ایک سال کے نتائج کی بنیاد پر دیگر شہروں کے سرکاری اسکولوں میں بھی ہاٹ میل لنچ بکس کی سہولت دی جائے گی، کھانا فراہم کرنے کے اس نظام کی مؤثر انداز میں مانیٹرنگ بھی کی جائے گی۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہ خاندانی وسائل میں مشکلات اور آبادی کے رجحان کے سبب والدین بچوں کو بہتر غذا مہیا نہیں کر پاتے، بچوں میں غذائیت کی کمی جیسے مسائل کی وجہ سے ان کے سیکھنے کا عمل بھی متاثر ہوتا ہے۔

    وزیر تعلیم نے کہا کہ ہم یہ پروگرام ایسے علاقوں میں شروع کرنا چاہتے ہیں جہاں غربت اور بچوں کو غذائی قلت کا سامنا ہے، اسکولوں میں باقاعدہ کھانے کی دستیابی سے اسکول چھوڑنے کی شرح میں کمی اور حاضری بہتر کرنے میں بھی مدد ملے گی، ایسے گھرانے جہاں بچوں کو مزدوری پر بھیجنے کا دباؤ ہوتا ہے، وہ انھیں اسکول بھیجنے کو ترجیح دے سکتے ہیں۔

    کراچی میں کالج کی طالبات کو ایڈمٹ کارڈ نہ ملنے کیخلاف مقدمہ درج

    ڈبلیو ایف پی کی کنٹری ڈائکریٹر نے کہا کہ متوازن خوراک بچوں کی ذہنی نشوونما اور یادداشت کو بہتر بناتی ہے، جس سے ان کے سیکھنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے۔ اوشی یاما نے کہا اسکول میں متوازن خوراک ملنے سے بچوں کی قوت مدافعت بڑھے گی، جس سے وہ مختلف بیماریوں سے محفوظ رہ سکیں گے۔

  • اکتوبر سے اسکولوں کے نئے اوقات کار کا اعلان

    اکتوبر سے اسکولوں کے نئے اوقات کار کا اعلان

    اکتوبر کے مہینے سے لاہور میں سرکاری اسکولوں کی نئی ٹائمنگ کا اعلان کردیا گیا، جس میں حکام کی جانب سے تھوڑی ردوبدل کی گئی ہے۔

    سردیوں کی آمد کے پیش نظر حکام نے سرکاری اسکول کے اوقات میں تبدیلی کی ہے جس کا اطلاق یکم اکتوبر سے ہوگا، لاہور شہر میں ہزاروں بچے تعلیم حاصل کرنے کے لیے سرکاری اسکولوں کا رخ کرتے ہیں اب انھیں نئے اوقات کار کو فالو کرنا ہوگا۔

    شہر میں پرائمری اور سیکنڈری اسکولوں کی تعداد تقریباً 1300 کے قریب ہے، اس سے پہلے ستمبر میں سرکاری اسکولوں کو سنگ شفٹ میں چلایا جارہا تھا۔

    پچھلے ماہ سرکاری اسکولو میں پڑھائی کا آغاز صبح 8 بجے ہوتا تھا جبکہ چھٹی کا وقت دوپہر 1:30 بجے مقرر کیا گیا تھا۔

    سرکاری اسکول کے حکام نے اس اوقات میں تبدیلی کرتے ہوئے نئی ٹائمنگ میں 15 منٹ کا اضافہ کردیا ہے۔

    یکم اکتوبر سے سرکاری اسکول پیر تا جمعرات 8 کے بجائے صبح 7:45 پر کھلیں گے جبکہ چھٹی کی ٹائمنگ وہی 1:30 ہوگی جبکہ جمعہ والے دن سرکاری اسکولوں کی چھٹی 12 بجے ہوگی۔

  • سرکاری اسکولوں کے بچوں کے لیے بڑی خوشخبری

    سرکاری اسکولوں کے بچوں کے لیے بڑی خوشخبری

    اسلام آباد: کل سے وفاقی اسکولوں میں ’پرائم منسٹر اسکول میلز پروگرام‘ کا آغاز کر دیا جائے گا اور اس پروگرام کے تحت بچوں کو کھانا فراہم کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پیر سے سرکاری پرائمری اسکولوں میں ’پرائم منسٹر اسکول میلز پروگرام‘ شروع کر دیا جائے گا، اس پروگرام میں پرائم منسٹرز نیشنل نیوٹریشن انیشیٹو فائر لیس ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا رہا ہے۔

    پروگرام کے تحت 60,000 کھانے پکانے کے لیے جدید ترین سینٹرلائزڈ کچن کا استعمال کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بھاپ ککنگ ٹیکنالوجی کے ذریعے فوڈ گریڈ کھانا پکانے کے برتنوں میں کھانا پکایا جائے گا، کھانا پکنے کے بعد اسے انسالڈڈ کنٹینرز میں ڈالا جائے گا اور پھر اسکولوں میں ترسیل کے لیے بھیج دیا جائے گا۔

    پروگرام سے وفاق کے 217 پرائمری اسکولوں کے بچے مستفید ہوں گے اور پڑھائی کے ساتھ جب کھانا بھی دستیاب ہوگا تو یقیناً بچوں کی اسکول میں حاضری بڑھے گی، جس سے تعلیم اور صحت کے معیار میں بھی بہتری آئے گی۔

  • اسکولوں میں بچوں کو کھانا فراہم کرنے کی تیاری مکمل

    اسکولوں میں بچوں کو کھانا فراہم کرنے کی تیاری مکمل

    سرکاری اسکولوں میں بچوں کو کھانا فراہم کرنے کے پروگرام کی تیاری مکمل کرلی گئی، میلز پروگرام کا آغاز 5 اگست سے ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے سرکاری اسکولوں میں جلد بچوں کوکھانا فراہم کیا جائے گا، ذرائع نے بتایا کہ اسلام آباد کے سرکاری اسکولوں میں پرائم منسٹر اسکول میلز پروگرام کا آغاز 5 اگست سے کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ اسلام آباد کے 200 سرکاری پرائمری اسکولوں کے 57 ہزار طلبا اس پروگرام سے مستفید ہونگے، پروگرام کے تحت طلبا کو غذائیت سے بھرپور کھانا فراہم کیا جائےگا۔

    باڈی ماس انڈیکس کے ذریعے بہترصحت اور غذائیت کو فروغ دیا جائے گا، پروگرام کا مقصد اسکولوں سے باہر بچوں کو اسکولوں میں لانا اور حاضری بہتر بنانا ہے۔

    خیال رہے کہ خیبرپختونخوا حکومت نے بھی سرکاری پرائمری اسکولز میں ’’اسکول کھانا پروگرام‘‘ شروع کرنے کا اصولی فیصلہ کیا ہے۔

    یہ فیصلہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیرصدارت محکمہ تعلیم کے اجلاس میں کیا گیا، صوبے کے تمام ڈویژنل ہیڈکوارٹرز کے پرائمری اسکولز میں مفت کھانا فراہم کیا جائے گا۔

    ابتدائی طور پر ایبٹ آباد، سوات میں بطور پائلٹ پراجیکٹ پروگرام کا آغاز کیا جائےگا اور بعد میں پروگرام کو صوبے کے دیگر ڈویژنل ہیڈکوارٹرز میں بھی شروع کیا جائے گا۔

    پروگرام کے تحت کم و بیش 70 ہزار بچوں کو روزانہ معیاری کھانا فراہمی کرنے کی تجویز ہے، پروگرام پر سالانہ 50 کروڑ روپے کا تخمینہ لگایا گیا جو صوبائی حکومت برداشت کرے گی۔

    پروگرام پر پیشرفت کیلئے محکمہ تعلیم اور سماجی بہبود کےحکام پر مشتمل کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، کمیٹی اس سلسلے میں تمام جزئیات کو حتمی شکل دے کر منظوری کیلئے کابینہ کو پیش کرے گی۔

  • کراچی کے وسط میں واقع سرکاری اسکول کی ناقابل یقین حالت زار، ویڈیو نے حیران کر دیا

    کراچی کے وسط میں واقع سرکاری اسکول کی ناقابل یقین حالت زار، ویڈیو نے حیران کر دیا

    کراچی: شہر قائد کے علاقے لیاقت آباد میں واقع سرکاری اسکول کی ناقابل یقین حالت زار دیکھ کر حیرت جکڑ لیتی ہے کہ کیا شہر میں وزارت تعلیم یا اسکولوں کی تعمیر و ترقی کا کوئی شعبہ موجود بھی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے لیاقت آباد نمر 4 میں واقع سرکاری اسکول کی خستہ حالی کا یہ عالم ہے کہ بچے کلاس روم میں زمین پر بچھی دریوں پر بیٹھ کر پڑھنے پر مجبور ہیں، اور سخت گرمی میں پنکھے بھی موجود نہیں ہیں، کلاس رومز کی کھڑکیاں اور دروازے بھی غائب ہیں جب کہ دیواروں اور چھت کا پلاسٹر اکھڑا ہوا ہے۔

    والدین کی شکایت پر ایم کیو ایم پاکستان کے رکن سندھ اسمبلی معاذ محبوب نے بوائز اینڈ گرلز سیکنڈری اسکول بی وَن ایریا لیاقت آباد کا دورہ کیا، ایم کیو ایم رکن اسمبلی نے اسکول کی حالت زار اور تمام حقائق سامنے رکھ دیے۔

    رکن سندھ اسمبلی معاذ محبوب نے کہا کہ کراچی کے وسط میں واقع سرکاری اسکولوں کا حال کسی گاؤں کے اسکول سے کم نہیں ہے، کراچی شہر جو فیڈرل گورنمنٹ کو 65 فی صد کما کر دیتا ہے اور سندھ گورنمنٹ کو 90 فی صد کما کر دیتا ہے اس کا یہ حال ہے۔

    انھوں نے کہا کراچی کے بچے زمین پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں، اسکولوں میں فرنیچر اور لائٹس اور پنکھوں کا نام و نشان ہی نہیں ہے، شدید گرمی میں بچوں کا برا حال ہے، ٹیچر اور اسٹاف بھی بغیر پنکھوں کے پڑھانے پر مجبور ہیں، اسکول میں چوکیدار بھی موجود نہیں ہے۔

    اس موقع پر ایم کیو ایم رکن اسمبلی نے صوبائی وزیر تعلیم سے ہاتھ جوڑ کر کراچی کے بچوں کا مستقبل بچانے کے لیے اپیل کی۔

  • سرکاری اسکول میں کھانا کھانے سے 70 بچوں کی طبیعت خراب

    سرکاری اسکول میں کھانا کھانے سے 70 بچوں کی طبیعت خراب

    نئی دہلی: بھارت کی سرکاری اسکول میں مڈ ڈے کھانا کھانے سے 70 بچوں کی طبعیت خراب ہوگئی جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    بھارت میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی کے سروودے اسکول میں مڈے ڈل میل کھانے کے بعد تقریباً 70 بچوں کی طبعیت خراب ہوگئی جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق دہلی کے پولیس ڈپٹی کمشنر منوج نے واقعہ سے متعلق  پولیس تھانے میں ایک کال آئی،  جس میں بتایا گیا کہ ساگرپور کے درگا پارک واقع سروودے بال ودیالیہ اسکول میں چھٹی سے آٹھویں جماعت کے تقریباً 70 طلبا نے مڈ ڈے میل کے کھانے کے بعد الٹی اور پیٹ درد کی شکایت کی ہے۔

    اسکول افسران کے مطابق مڈ ڈے میل کے بعد بچوں کو سویا کا جوس دیا گیا تھا جس کے بعد انہوں نے پیٹ میں درد اور الٹی کی شکایت کی۔

    رپورٹ کے مطابق ڈی سی پی کا کہنا ہے کہ فی الحال سبھی طلبا کی حالت مستحکم ہے اور گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے، اس معاملے کی  ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے جبکہ کارروائی بھی شروع ہو گئی ہے۔