Tag: سرکاری افسران

  • سٹیزن پورٹل: سرکاری افسران کی جعلسازی کا انکشاف

    سٹیزن پورٹل: سرکاری افسران کی جعلسازی کا انکشاف

    اسلام آباد: سٹیزن پورٹل پر عوامی مسائل کے حل میں سرکاری افسران کی جعلسازی کا انکشاف ہوا ہے جس کے بعد جعلسازی کرنے والے افسران کے خلاف کارروائیاں کی جارہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سٹیزن پورٹل پر عوامی مسائل کے حل میں سرکاری افسران کی جعلسازی کا انکشاف ہوا ہے، جعلسازی پر افسران کے خلاف کارروائیوں کی رپورٹ وزیر اعظم عمران خان کو پیش کردی گئی۔

    پی ایم ڈی یو نے 254 سرکاری افسران کے ڈیش بورڈز پر جعلسازی پر رپورٹ تیار کی ہے۔

    عوامی شکایات پر کارروائی سے متعلق غلط بیانی پر سرکاری افسران کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے۔ پنجاب کے 54، پختونخواہ کے 86، سندھ کے 8 اور وفاق کے 11 افسران کے ڈیش بورڈز کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ تحقیقات میں پنجاب کے 44 سرکاری اہلکار جعلسازی کے مرتکب قرار پائے گئے، پختونخواہ کے چیف سیکریٹری نے 39 سرکاری اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی اور جعلسازی ثابت ہونے والے سرکاری ملازمین معطل کردیے گئے۔

    رپورٹ کے مطابق آئی جی پنجاب کی تحقیقات کے بعد 45 سرکاری اہلکاروں، آئی جی کے پی کے کی 10 اہلکاروں اور آئی جی سندھ کی تحقیقات کے بعد 3 اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی گئی۔

    وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے صوبوں کے چیف سیکریٹریز اور آئی جیز کو ہدایات جاری کردی گئیں جن میں کہا گیا ہے کہ عوامی مسائل کے حل میں کوتاہی بالکل برداشت نہیں کی جائے گی، غلط بیانی کرنے والے افسران کے خلاف فوری کارروائی کی جائے گی۔

    وزیر اعظم کی جانب سے کہا گیا ہے کہ سٹیزن پورٹل پر عوامی شکایات کو خود مانیٹر کرتا ہوں، غلط بیانی کرنے والے افسران سے رعایت نہیں کی جائے گی۔

  • وزیر اعظم کا نوٹس، مؤثر کارکردگی نہ دکھانے والے سرکاری افسران کے خلاف کارروائی شروع

    وزیر اعظم کا نوٹس، مؤثر کارکردگی نہ دکھانے والے سرکاری افسران کے خلاف کارروائی شروع

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کے وژن اور ہدایات کے مطابق مؤثر کارکردگی نہ دکھانے والے سرکاری افسران کے خلاف کارروائی شروع کر دی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سرکاری افسران کے عوامی شکایات کو بر وقت حل نہ کرنے پر وزیر اعظم نے نوٹس لیا تھا، جس پر چیف سیکریٹری پنجاب نے 1586 افسران کے ڈیش بورڈ کی جانچ پڑتال مکمل کر کے رپورٹ وزیر اعظم کو پیش کر دی۔

    وزیر اعظم پرفارمنس ڈیلیوری یونٹ کی رپورٹ کے مطابق 263 افسران کو کارکردگی کی بنیاد پر وارننگ دی گئی ہے، جب کہ 7 سرکاری افسران کو شو کاز نوٹس جاری کیے گئے۔

    وزیر اعظم آفس کا کہنا ہے کہ 833 افسران کو محتاط رہنے کی ہدایت کی گئی ہے، 111 افسران سے وضاحت طلب کی گئی، جب کہ 403 سرکاری افسران کی کارکردگی کو سراہا گیا ہے، اطلاعات، زراعت، ایکسائز، آب پاشی کے سیکریٹریز کو کارکردگی بہتر کرنے کا مراسلہ جاری کیا گیا۔

    یاد رہے کہ وزیر اعظم نے کابینہ میں سرکاری افسران کی ناقص کارکردگی کا نوٹس لیا تھا، وفاقی وزرا نے بھی بیوروکریسی کے غیر سنجیدہ رویے کی شکایت کی تھی۔

    وزیر اعظم آفس کے مطابق لاہور، گجرات، شیخوپورہ سمیت پنجاب کے 20 ڈی سیز کو مراسلے جاری کیے گئے ہیں اور ہدایت کی گئی ہے کہ تمام افسران بہتر سہولت فراہمی کے لیے اپنی کارکردگی بہتر کریں۔

    رائیونڈ، لیہ، جھنگ، بورے والا، صادق آباد، ننکانہ صاحب، پنڈی گھیب کے اسسٹنٹ کمشنرز سمیت 43 اے سیز کو شوکاز نوٹس جاری کیے گئے۔

    وزیر اعظم آفس کا کہنا ہے کہ افسران کو وارننگ لیٹر جاری کرنے کا مقصد تمام افسران کو تنبیہ کرنا ہے، حکومت وزیر اعظم کے وژن کے مطابق عوام کو سہولتیں مہیا کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔

  • پنجاب میں سرکاری افسران کے لیے ڈریس کوڈ جاری

    پنجاب میں سرکاری افسران کے لیے ڈریس کوڈ جاری

    لاہور: صوبہ پنجاب کی حکومت نے تمام سرکاری افسران کے لیے ڈریس کوڈ جاری کرتے ہوئے اسے فوری نافذ کرنے کے احکامات جاری کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت کی جانب سے جاری کردہ نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ پنجاب کے تمام سرکاری افسران کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ دفتری اوقات اور عدالتوں میں پیش ہونے کے لیے مناسب لباس پہنیں۔

    نوٹی فکیشن میں کہا گیا کہ اس حوالے سے توقع کی جاتی ہے کہ تمام افسران اپنے پروفیشنل کام کے حوالے سے اپنے لباس کیا خیال رکھیں جو ان کی شخصیت اور کام دونوں کا عکاس ہو اور اس سے شائستگی جھلکتی ہو۔

    سرکاری حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ تمام مرد سرکاری افسران لاؤنج سوٹ، بند گلے کی شرٹ اور ٹائی جبکہ شلوار قمیض پہننے کی صورت میں ویسٹ کوٹ پہننا لازمی ہوگا اور اس کے ساتھ بند جوتے پہننا لازمی ہوں گے۔

    اس حکم نامے میں خواتین افسران کے لیے کوئی واضح ڈریس کوڈ جاری کرنے کے بجائے کہا گیا کہ وہ اپنے آفس کے ڈیکورم کا خیال رکھتے ہوئے ایسے کپڑے پہنیں جو ان کی پروفیشنل اور فارمل ذمہ داریوں کے عین مطابق ہو۔

    خیال رہے کہ 2 روز قبل 26 جنوری کو سپریم کورٹ میں پیشی کے موقع پر لاہور کے ڈپٹی کمشنر مدثر ریاض نے رنگ برنگے کپڑے پہن رکھے تھے اور سپریم کورٹ کے ججز نے ان کے لباس پر تنقید کی تھی۔

    عدالت میں چیف سیکریٹری پنجاب کو بلا کر ان سے پوچھا گیا تھا کہ ان کے افسران کس طرح کے کپڑے پہنتے ہیں، اس واقعے کے بعد ہی پنجاب حکومت کی جانب سے یہ حکم نامہ جاری کیا گیا۔

  • اسموگ میں کمی کے لیے سرکاری افسران سائیکل پر دفتر آنے لگے

    اسموگ میں کمی کے لیے سرکاری افسران سائیکل پر دفتر آنے لگے

    لاہور: صوبہ پنجاب کی واٹر اینڈ سینی ٹیشن ایجنسی (واسا) کے افسران سائیکل پر سوار ہو کر دفتر پہنچنے لگے، مینیجنگ ڈائریکٹر زاہد عزیز کا کہنا ہے کہ لاہور میں اسموگ کے پیش نظر واسا نے یہ اقدام کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسموگ میں کمی کے اقدامات کے تحت واٹر اینڈ سینی ٹیشن ایجنسی (واسا) کا عملہ سائیکلوں پر دفتر پہنچنے لگا، واسا کے مینیجنگ ڈائریکٹر زاہد عزیز کی قیادت میں افسران نے سائیکلوں پر سفر کیا۔

    زاہد عزیز کا کہنا ہے کہ لاہور میں اسموگ کے پیش نظر واسا نے یہ اقدام کیا ہے۔

    ایم ڈی واسا نے چند دن قبل اسموگ میں کمی کے لیے ہدایت نامہ جاری کیا تھا جس کے تحت 31 اکتوبر کے بعد سے ہر ہفتے کے روز افسران سائیکل پر دفتر آئیں گے۔

    علاوہ ازیں 31 اکتوبر سے رواں سال کے آخر تک افسران دفاتر تک اکیلے گاڑی چلا کر نہیں آسکیں گے، ایک گاڑی کم از کم 2 افسران استعمال کریں گے، صرف خواتین افسران کو اس سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔

    واسا نے اعلان کیا تھا کہ 16 اکتوبر کے بعد سے تمام ہیوی مشنری 2 ماہ کے لیے بند رکھی جائے گی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ دو برسوں سے زہریلی دھند یعنی اسموگ کا مسئلہ نہایت شدت اختیار کرگیا ہے، اسموگ موسم سرما میں صوبہ پنجاب کو خاص طور پر متاثر کر رہی ہے۔

    اسموگ کی وجہ سے سانس لینا دو بھر ہوجاتا ہے جبکہ شہریوں کی بڑی تعداد سانس کی بیماری سمیت مختلف طبی امراض میں مبتلا ہوجاتی ہے۔

    اسموگ کی بڑی وجہ پنجاب میں اینٹوں کے بھٹے اور فصلوں کی باقیات کو جلانا قرار دیا گیا تھا جس کے باعث گزشتہ برس صوبے بھر میں قائم اینٹوں کے بھٹوں کو عارضی طور پر بند کردیا گیا تھا۔

    رواں برس بھی پنجاب میں اکتوبر سے دسمبر تک اینٹوں کے بھٹے بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، شہر میں اسموگ کی آمد سے قبل اداروں کی مشترکہ ٹیمیں بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    چیئرمین جوڈیشل واٹر اینڈ انوائرمینٹل کمیشن جسٹس (ر) علی اکبر قریشی کا کہنا ہے کہ فضائی آلودگی میں اضافہ کرنے والی گاڑیوں کے چالان یقینی بنائے جائیں اور فٹنس سرٹیفکیٹ کے اجرا تک انہیں بند رکھا جائے۔

  • جج بن کر سرکاری افسران کو فون کرنے والا شخص گرفتار

    جج بن کر سرکاری افسران کو فون کرنے والا شخص گرفتار

    اسلام آباد: ایف آئی اے اینٹی کرپشن سیل نے کارروائی کے دوران لاہور ہائی کورٹ کا جج بن کر سرکاری افسران کو فون کرنے والا شخص گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے انسداد بدعنوانی سیل نے کارروائی کرتے ہوئے لاہور ہائی کورٹ کا جج بن کر سرکاری افسران کو فون کرنے والا شخص گرفتار کر لیا۔

    ایف آئی اے حکام کے مطابق ملزم نے ہائی کورٹ کا جج بن کرسرکاری افسران سے تعیناتیاں کرائیں، ملزم نے شناختی کارڈ پر جو پتہ دیا وہ بھی سابق وفاقی وزیر کےگھر کا جعلی پتہ تھا۔

    وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر کے تحقیقات شروع کر دیں۔

    ایف آئی اے کی بڑی کاررائی، امریکا کو مطلوب 2 ملزمان گرفتار

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے صوبائی دارالحکومت لاہور میں واردات کرتے ہوئے ملزمان کو رنگے ہاتھوں گرفتار کیا تھا۔

    ڈائریکٹر ایف آئی اے عبدالرب کا کہنا تھا کہ امریکا میں بینک لوٹنے والے دو پاکستانی ڈاکوؤں کی گرفتاری پر 30 لاکھ ڈالر انعام مقرر تھا۔

  • وزیراعلیٰ سندھ نے سرکاری افسران پر سفری پابندی عائد کر دی

    وزیراعلیٰ سندھ نے سرکاری افسران پر سفری پابندی عائد کر دی

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سرکاری افسران پر سفری پابندی عائد کرتے ہوئے کہا کہ کوئی افسر اب کہیں سفر نہیں کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں وزیراعلیٰ سندھ کی زیرصدارت کرونا وائرس ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا جس میں عذرا پیچوہو، ناصر شاہ، مرتضیٰ وہاب ، میئر وسیم اختر، چیف سیکریٹری ممتاز شاہ ، آئی جی سندھ ،وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکریٹری، کمشنر کراچی، سیکریٹری داخلہ، ڈاکٹرفیصل،ڈاکٹرباری،ڈی جی پی ڈی ایم اے نے شرکت کی۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ تفتان سے آنے والے تمام افراد کے کھانے پینے کاخیال رکھا جائے، تفتان سے آنے والے افراد خود کو اکیلامحسوس نہ کریں۔

    اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کرونا کا ایک نیا کیس سامنے آیا ہے، بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ 19 افراد کے ٹیسٹ کیے ہیں،15 کا نتیجہ ابھی آنا باقی ہے، جو 4 نتائج آئے ہیں اُن میں ایک کاٹیسٹ مثبت تھا،متاثرہ افراد سےرابطہ کرنے والوں کے بھی ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔

    مراد علی شاہ نے سرکاری افسران پر سفری پابندی عائد کرتے ہوئے کہا کہ کوئی افسر اب کہیں سفر نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اجلاسوں میں ویڈیو کانفرنس کے ذریعے شرکت کی جائے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے چیف سیکریٹری سندھ کو پابندی سے متعلق وفاقی حکومت کو آگاہ کرنے کی ہدایت کر دی۔

  • امیراور پُرتعیش زندگی گزارنے والے سرکاری افسران کے خلاف گھیرا تنگ

    امیراور پُرتعیش زندگی گزارنے والے سرکاری افسران کے خلاف گھیرا تنگ

    اسلام آباد : تعلیمی اداروں کے بعد سرکاری ملازمین کی باری  آگئی ، ایف بی آر نے سندھ حکومت اور دیگر امیراور پر تعیش زندگی گزارنے والے سرکاری افسران کے خلاف گھیرا تنگ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے سندھ حکومت کے سو غیر رجسٹرڈ افسران کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لئے نوٹس تیارکر لیے اور سرکاری افسران کی پراپرٹی اور دیگر املاک ایف بی ار کے ریڈار پر آگئی ہے۔

    ایف بی آر ذرائع کا کہنا ہے شہر بھر میں کروڑوں کمانے والے پراپرٹی مالکان کے لئے بھی نوٹس تیارکر لیے ہیں ، پہلے مرحلے میں بڑے دو ہزار پراپرٹی مالکان کو نوٹس ارسال کئے جارہے ہیں۔

    ایف بی آر کے شعبے براڈنگ اف ٹیکس ڈپارٹمنٹ نے شہر میں دیگر سولہ ہزار افراد کے لئے بھی نوٹس تیار کر لئے ہیں جبکہ شہریوں کو ایف بی آر سے رجسٹرڈ ہونے کی ہدایت بھی کی ہے۔

    ذرائع کے مطابق آئندہ ہفتے سے جاری ہونے والے نوٹس کے بعد نادھندگان کے بینک اکاونٹ منجمد کرنے کے ساتھ ٹیکس وصولی بھی کی جا سکتی ہے۔

    مزید پڑھیں :  حکومت کا اسکولوں اورٹیوشن سنٹرزکوٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ

    یاد رہے چند روز قبل  فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے تعلیمی ادارے  کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ کیا تھا  اور کہا تھا اس ضمن میں شہر بھر میں قائم اسکول، مونیٹسریز، کالجز اور ٹیوشن سینٹرز کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے گا، براڈنگ آف ٹیکس نیٹ کے تحت اسپیشل ٹیمیں غیر رجسٹرڈ اسکولوں پر چھاپے ماریں گی۔

    ایف بی آر  کا کہنا تھا کہ کراچی میں چیف کمشنر کی ہدایت پر شہر بھر میں غیر رجسٹرڈ اداروں کے لئے آگاہی مہم بھی چلائی جائے گی اور غیر رجسٹرڈ اسکولوں کو بھی اب ٹیکس دینا ہی ہوگا۔

  • وزیراعظم نے سرکاری افسران کے غیر ملکی دوروں کی مانیٹرنگ شروع کردی

    وزیراعظم نے سرکاری افسران کے غیر ملکی دوروں کی مانیٹرنگ شروع کردی

    کراچی : وزیراعظم عمران خان نے سرکاری افسران کے غیر ملکی دوروں کی ذاتی طور پر مانیٹرنگ شروع کردی، تین سے زائد افسران پر مشتمل وفد کے غیرملکی دورں پر روانگی وزیر اعظم عمران خان کی اجازت سے مشروط کر دی گئی۔

    تین سے زائد افسران پر مشتمل سرکاری وسائل پر غیرملکی دورہ کرنے والے وفد کی روانگی کے لیے فنانس ڈویثرن اور فارن افئیر ڈویثرن وزیر اعظم کی اجازت کے لیے تفصیلات بھیجنے کے پابند ہوں گے۔

    سی اے اے کے شعبہ ایچ آر نے15غیرملکی دوروں کی تفصیلات سی اے کے تمام ڈائریکٹروں ڈپٹی ڈی جیز اور ایڈیشنل سیل کو بھجوا دیں، وزارت داخلہ نے سرکاری افسران کے غیر ملکی دوروں کے حوالے سے نئی ہدایات جاری کر دیں۔

    غیر ملکی دوروں کے لیے فیڈرل سیکرٹری اور متعلقہ وزارت کا وزیر گریڈ 20 سے گریڈ 22 تک کے افسران پر مشتمل تین رکنی وفد کے غیر ملکی دورے کی اجازت دینے کا اہل ہوگا۔

    سیکرٹری محکمے کا ایڈیشنل سیکرٹری اور متعلقہ وزیر گریڈ 19 کے افسران پر مشتمل تین رکنی وفد کے غیر ملکی دورے کی اجازت دینے کا اہل ہوگا۔

    تین سے زائد افسران پر مشتمل غیر سرکاری وسائل پر غیرملکی دورہ کرنے والے وفد کی روانگی کے لیے صرف فارن افئیر ڈویثرن وزیر اعظم کی اجازت کے لیے تفصیلات بھیجنے کا پابند ہوگا۔

    غیر سرکاری وسائل پر اقوام متحدہ اور عالمی مالیاتی اداروں کے بیرون ملک اجلاس میں شرکت کے لیے این او سی ملنے کے بعد دورہ کیا جائے گا۔

    گریڈ 20 اور اوپری درجوں کے افسران کو فارن افئیر کی جانب سے جاری این او سی پر بیرون روانگی کے لیے فیڈرل سیکرٹری اور متعلقہ وزارت کے وزیر کی اجازت سے بیرون ملک بھیجا جاۓ گا۔

    سرکاری وسائل پر بیرون ملک دو طرفہ اور کثیر جہتی اجلاس میں شرکت کے لیے تین سے زائد افسران پر مشتمل وفد کی تفصیلات فنانس ڈویثرن اور فارن افئیر ڈویثرن کی جانب سے وزیر اعظم کو بھجوائی جائیں گی۔

    وفاقی محکموں میں تعینات گریڈ 22 کے افسران بزنس کلاس ٹکٹ پر بیرون ملک روانہ ھونے کے اہل ہونگے، بیرون ملک پاکستانی مشن متعلقہ محکمے کی جانب سے موصول ہونے والی تفصیلات کے مطابق متعلقہ ملک میں منعقد اجلاس اور کانفرنسوں میں پاکستان کی ترجمانی کرے گا۔

    بیرون ملک پاکستانی مشن کانفرنسوں اور اجلاس میں شرکت نہیں کرے گا اسکی تفصیلات سمری میں الگ سے فراہم کرے گا۔
    متعلقہ وزارت کی جانب سے سی اے اے وفد کو اجازت نہ ملنے کی صورت میں متعلقہ ملک میں موجودہ پاکستانی نمائندہ سی اے اے وفد کی جگہ شرکت کرے گا۔

  • وفاقی وزراء کے بعد سرکاری افسران کے بیرون ملک دوروں پر پابندی عائد

    وفاقی وزراء کے بعد سرکاری افسران کے بیرون ملک دوروں پر پابندی عائد

    اسلام آباد : حکومت نے وفاقی وزراء کے بعد سرکاری افسران کے بھی بیرون ملک دوروں پر پابندی عائد کردی، اجلاس اور کانفرنسز میں متعلقہ سفارت خانے کے اہلکار شرکت کریں گے، سرکاری حکام دعوت نامے بھی قبول نہیں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے بیرون ملک اجلاس اور کانفرنسز میں افسران کے جانے اور ان کے دوروں سے متعلق اہم فیصلہ کرلیا، وفاقی وزراء کے بعد اب سرکاری افسران کے بھی بیرون ملک دوروں کے مزے ختم ہوگئے۔

    حکومت نے وفاقی وزارتوں کے حکام پر معاہدوں کیلئے بیرون ملک جانے پر پابندی عائد کردی، حکم نامے کے مطابق سرکاری حکام اپنی مرضی سے بیرون ملک دوروں کے دعوت نامے قبول نہیں کریں گے۔

    بیرون ملک دوروں سے قبل وزیراعظم آفس اور دفترخارجہ کو تفصیلات سے آگاہ کرنا ہوگا، اس حوالے سے بیرون ملک سفارت خانوں کو مکمل نمائندگی کا اختیار دے دیا گیا ہے۔

    بیرون ملک اجلاس اور کانفرنسز میں متعلقہ سفارت خانے کے اہلکار شرکت کریں گے، سرکاری افسران، حکام بیرون ملک کے بجائے سفارت خانوں کو بریف بھیجیں گے۔

    اس کے علاوہ وزارتوں، ڈویژنز کےحکام بریفنگ کیلئے مطلوبہ مواد بروقت فراہم کریں گے، وزارتوں اور ڈویژنز کو وزیراعظم عمران خان کے فیصلے سے آگاہ کردیا گیا ہے اور بیرون ملک تعینات سفیروں کو اہم اختیارات سونپ دیئے گئے۔

    وزیر اعظم نے بیرون ملک سفیروں کو حکومتی معاہدوں پر دستخط کا اختیار دے دیا ہے جس کے بعد سفیر متعلقہ ممالک میں حکومتی معاہدوں پر دستخط کر سکیں گے۔

  • نیب کا15 لاکھ یا اس سے زائد تنخواہ لینے والے سرکاری افسروں  کے گرد گھیرا تنگ

    نیب کا15 لاکھ یا اس سے زائد تنخواہ لینے والے سرکاری افسروں کے گرد گھیرا تنگ

    اسلام آباد : نیب نے لاکھوں روپے تنخواہ لینے والے سرکاری افسران کے گرد گھیراتنگ کردیا اور سرکاری افسروں کے خلاف تحقیقات کے لئے ریجنل آفسز کو خط لکھ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی پی ایس او کی 37 لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ کے انکشاف کے بعد نیب نے پندرہ لاکھ یا اس سے زائد تنخواہ لینے والے سرکاری افسروں کے خلاف تحقیقات کا آغاز کردیا۔

    نیب ہیڈکواٹرز نے تمام ریجنل آفسز کو خط لکھ دیا، جس میں پوچھا گیا ہے کہ لاکھوں روپے تنخواہ لینے والے سرکاری افسران کی تعیناتی کیسے ہوئیں؟ تحقیقات ہوں گی۔

    نیب نے ڈی جی پی ایس او سمیت دیگر افسران کی تنخواہوں اور تعیناتی کا ریکارڈ بھی طلب کرلیا۔

    نیب ذرائع کے مطابق تفصیلات تمام متعلقہ اداروں کے ساتھ اے جی پی آر اور اسٹبلشمنٹ سے بھی مانگی ہیں۔

    یاد رہے چند روز قبل قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ بڑی مچھلیوں پر قانون کے مطابق ہی ہاتھ ڈالا جائے گا، کسی کے ساتھ امتیاز نہیں برتا جائے گا۔

    نیب چیئرمین کا کہنا تھا کہ نیب کی تحقیقات سائنسی ہوتی ہیں، وہ ملزم سے سائنسی بنیادوں پر تحقیقات کرتا ہے اور کرپشن کے ثبوت حاصل کرتا ہے۔