Tag: سرکاری بجلی کمپنیوں

  • سرکاری بجلی کمپنیوں کے مقابلے کے الیکٹرک کو سب سے زیادہ سبسڈی ملنے کا انکشاف

    سرکاری بجلی کمپنیوں کے مقابلے کے الیکٹرک کو سب سے زیادہ سبسڈی ملنے کا انکشاف

    اسلام آباد : سرکاری بجلی کمپنیز کےمقابلےکےالیکٹرک کوسب سے زیادہ سبسڈی دیئے جانے  کا انکشاف سامنے آیا۔

    تفصیلات کے مطابق نجکاری کے 18سال بعد بھی کے الیکٹرک کا وفاق کی سبسڈی پر انحصار ہے ، سرکاری بجلی کمپنیز کے مقابلے کے الیکٹرک کو سب سے زیادہ سبسڈی دینے کا انکشاف ہوا۔

    کے الیکٹرک کا موقف
    ترجمان کے الیکٹرک کا اپنے موقف میں‌ کہنا تھا کہ کے الیکٹرک صارفین کو ملنے والی سبسڈی کی رقم حکومتی اداروں کو مہنگے ایندھن کی خریداری کی مد میں واپس جاتی ہے۔ اگر ای سی سی کی طرف سے منظور شدہ 276 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کم کارکردگی والے/کیپٹو پلانٹس کے بجائے کے الیکٹرک کو دی جائے تو سبسڈی کی ضرورت ختم ہوجائے گی۔ اس وقت کراچی کو قدرتی گیس کی فراہمی صفر ہے۔

    خیال رہے کہ پاور ڈویژن نے بتایا ہے کہ کےالیکٹرک دیگر کمپنیوں سے زیادہ 169 ارب روپے کی سبسڈی لے رہا ہے اور 7 دیگر تقسیم کارکمپنیاں 158ارب روپے کی وفاقی سبسڈی لےرہی ہیں جبکہ بجلی کی3 تقسیم کارکمپنیاں وفاق سےکوئی سبسڈی نہیں لے رہیں۔

    پاور ڈویژن کا کہنا تھا کہ میپکو43 ارب،گیپکو18 ارب،حیسکو 35 ارب روپے کی سبسڈی لے رہی ہیں جبکہ پیسکو 18 ارب،ٹیسکو کو 9 ارب روپے کی سبسڈی فراہم کی جارہی ہے۔

    پاور ڈویژن کے مطابق وفاقی حکومت سیپکو کو 13ارب ،کیسکو کو 22 ارب روپےکی سبسڈی دےرہی ہے جبکہ آئیسکو،لیسکو اور فیسکو وفاق سے سبسڈی نہیں لے رہیں۔

  • ملک بھر کے بجلی صارفین کے لئے بُری خبر

    ملک بھر کے بجلی صارفین کے لئے بُری خبر

    اسلام آباد: سرکاری بجلی کمپنیوں اور کے الیکڑک صارفین کے لئے بجلی مہنگی ہونے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سی پی پی اے اور کے الیکڑک نے نیپرا میں الگ الگ درخواستیں دائر کردیں، سرکاری بجلی کمپنیوں کے صارفین کے لئے بجلی 2 روپے 5 پیسے جبکہ کے الیکڑک صارفین کے لئے بجلی 1 روپے 49 پیسے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان ہے۔

    سی پی پی اے اور کے الیکڑک نے بجلی مہنگی کرنے کی درخواست مئی کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کی گئی ہیں، نیپرا اتھارٹی پانچ جولائی کو درخواستوں پر سماعت کرے گی۔

     سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) کا کہنا ہے کہ مئی میں 11 ارب 95 کروڑ 43 لاکھ یونٹس بجلی پیدا کی گئی جس میں پانی سے 26.96 فیصد، کوئلے سے 1.96 فیصد اور گیس سے 10.35 فیصد بجلی پیدا کی گئی۔

    سی پی پی اے نے بتایا کہ فرنس آئل سے 1.96فیصد، درآمدی ایل این جی سے 24.33 فیصد اور جوہری ایندھن سے 12.56 فیصد بجلی پیدا کی گئی ہے۔