Tag: سرکاری ملازمین

  • تنخواہوں سے کٹوتی ! سرکاری ملازمین کے لیے اہم خبر آگئی

    تنخواہوں سے کٹوتی ! سرکاری ملازمین کے لیے اہم خبر آگئی

    پشاور : سرکاری اور نیم سرکاری ملازمین کی تنخواہوں سے کٹوتی کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا، یہ کٹوتی اگست 2025 کی تنخواہوں سے کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا حکومت نے حالیہ سیلاب سے متاثرہ افراد کی امداد اور بحالی کے لیے اہم اقدام اٹھاتے ہوئے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں سے کٹوتی کا فیصلہ کیا ہے۔

    اس حوالے سے محکمہ خزانہ نے باضابطہ اعلامیہ جاری کر دیا ہے، جس میں کہا ہے کہ گریڈ 17 اور اس سے اوپر کے سرکاری افسران کی دو دن جبکہ گریڈ 1 سے 16 کے ملازمین کی ایک دن کی بنیادی تنخواہ اگست 2025 کی ادائیگی سے کاٹی جائے گی۔

    فیصلے کا اطلاق صوبے کے تمام سرکاری، نیم سرکاری اور خود مختار اداروں کے ملازمین پر ہوگا۔

    محکمہ خزانہ کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ صوبائی کابینہ کے حالیہ اجلاس میں متفقہ طور پر کیا گیا ہے جس کا مقصد سیلاب متاثرین کے لیے ہنگامی فنڈز اکٹھا کرنا ہے تاکہ ریلیف اور بحالی کی سرگرمیوں کو تیز کیا جا سکے۔

    مزید پڑھیں : سرکاری ملازمین کی بیواؤں کو تاحیات پنشن دینے کی منظوری

    انھوں نے مزید کہا ان فنڈز سے متاثرہ خاندانوں کو عارضی رہائش، خوراک، طبی امداد اور دیگر بنیادی سہولیات فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ بحالی کے اقدامات کو بھی فوری طور پر ممکن بنایا جائے گا۔

    واضح رہے کہ خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں حالیہ بارشوں اور سیلاب کے باعث انسانی جانوں کے ضیاع کے ساتھ مکانات، سڑکیں، کھیت اور بنیادی ڈھانچے کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔

  • سرکاری ملازمین کی بیواؤں کو تاحیات پنشن دینے کی منظوری

    سرکاری ملازمین کی بیواؤں کو تاحیات پنشن دینے کی منظوری

    لاہور : پنجاب کابینہ نے سرکاری ملازمین کی بیواؤں کو تاحیات پنشن دینے کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا 28 واں اجلاس منعقد ہوا، جس میں 130 نکات پر مشتمل وسیع ایجنڈے کی منظوری دی گئی۔

    اجلاس میں عوامی فلاح، تعلیم، صحت، سیفٹی، سرمایہ کاری، فلڈ ریلیف اور گورننس سے متعلق اہم فیصلے کیے گئے۔

    کابینہ نے سرکاری ملازمین کی بیواؤں کو تاحیات پنشن دینے کی منظوری دی، جب کہ جیلوں میں قیدیوں کے لیے انڈسٹری کے قیام اور مزدوری کے بدلے اجرت دینے کا فیصلہ کیا گیا۔

    اجلاس میں جیلوں میں تھرڈ پارٹی مانیٹرنگ سسٹم متعارف کرانے کی بھی ہدایت دی گئی۔

    کسان کارڈ اسکیم کی شاندار کامیابی کے بعد بتایا گیا کہ 6.9 لاکھ کسانوں کو 93 ارب روپے جاری کیے گئے، جن میں سے 47 ارب زرعی مداخل پر استعمال ہو چکے ہیں۔ ہائی ٹیک میکانائزیشن پروگرام کے تحت نئے ٹریکٹر ساز کارخانوں کے قیام کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

    پٹرول پمپ کے قیام کے لیے آن لائن ایپلی کیشن سسٹم کی منظوری دی گئی، جس کے تحت سرمایہ کار صرف 6 دستاویزات جمع کروا کر این او سی حاصل کر سکیں گے۔ یہ سہولت پنجاب میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے تاریخی اقدام قرار دی گئی۔

    اس کے علاوہ اے آئی بیسڈ ٹریفک مینجمنٹ سسٹم 90 روز کے اندر پنجاب بھر میں نافذ کرنے اور ایکسل روڈ مینجمنٹ کا فوری نفاذ یقینی بنانے کی ہدایات جاری کی گئیں۔ واسا کا دائرہ کار مزید 13 شہروں تک بڑھانے اور 5 ڈویژنز میں اس کے قیام کی منظوری دی گئی۔

    Gold Price in Pakistan Today- پاکستان میں آج سونے کی قیمت

  • سرکاری ملازمین کے لیے بڑے الاؤنس کا اعلان

    سرکاری ملازمین کے لیے بڑے الاؤنس کا اعلان

    سرکاری ملازمین کے لیے ایک اور خوشخبری ہے کہ آزاد کشمیر حکومت نے ان کے لیے بڑے الاؤنس کی منظوری دے دی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آزاد کشمیر حکومت نے سرکاری ملازمین کے لیے 30 فیصد ڈسپیئرٹی الاؤنس کی منظوری دے دی ہے۔ حکومت سے منظوری کے بعد اس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق اس الاؤنس کا اطلاق رواں مالی سال کے آغاز سے ہوگا اور ملازمین کو یکم جولائی سے بنیادی تنخواہ پر 30 فیصد ڈسپیئرٹی الاؤنس دیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ وفاق اور صوبوں کے رواں مالی سال کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 سے 12 فیصد تک اضافہ کیا گیا تھا۔

    بعد ازاں بلوچستان، پنجاب اور دیگر صوبوں نے مختلف گریڈ کے سرکاری ملازمین کی بنیادی تنخواہوں کے تناسب سے ایڈھاک ریلیف الاؤنس دینے کا اعلان کیا تھا۔

    پاکستان میں آج سونے کی قیمت

    آج آزاد کشمیر کی حکومت نے بھی اپنے سرکاری ملازمین کے لیے 30 فیصد ڈسپیئرٹی الاؤنس کی منظوری دے دی ہے۔

  • سرکاری ملازمین کے لئے ایک اور بڑی خوشخبری آگئی

    سرکاری ملازمین کے لئے ایک اور بڑی خوشخبری آگئی

    کوئٹہ : سرکاری ملازمین کے لیے تنخواہ میں اضافے کے بعد ایڈہاک ریلیف الاؤنس کے حوالے سے بڑی خوشخبری آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق سرکاری ملازمین کو 2025 کے لیے 10 فیصد ایڈہاک ریلیف الاؤنس دینے کی منظوری دے دی گئی۔

    محکمہ خزانہ کی جانب سے جاری کردہ ایک باضابطہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہت کہ بلوچستان حکومت نے بنیادی تنخواہ سکیل ون سے 22 تک تمام سرکاری ملازمین کو بنیادی تنخواہ کا 10 فیصد ایڈہاک ریلیف الاؤنس دیا جائے گا، جو یکم جولائی 2025 سے نافذ العمل ہے۔

    الاؤنس کا خرچ بجٹ کے نظرثانی شدہ تخمینوں میں ایڈجسٹ کیا جائے گا ، تاہم الاؤنس ایسے ملازمین کو نہیں دیا جائے گا جو بیرون ملک پوسٹنگ یا ڈیپوٹیشن پر ہوں۔

    یہ اقدام صوبائی بجٹ میں اعلان کردہ وسیع تر مالی امدادی اقدامات کا حصہ ہے، یہ 2025-26 کے بجٹ کے تحت تنخواہ دار طبقے کے لیے وفاقی حکومت کے اپ ڈیٹ کردہ انکم ٹیکس ڈھانچے کی پیروی کرتا ہے۔

    سالانہ 600,000 روپے تک کی آمدنی انکم ٹیکس سے مکمل مستثنیٰ رہے گی، 600,001 سے 1.2 ملین روپے کے درمیان کی آمدنی پر 600,000 روپے سے زیادہ کی رقم پر 1 فیصد ٹیکس لگے گا۔

    مزید پڑھیں : پنجاب میں سرکاری ملازمین کو ایڈہاک ریلیف الاؤنس دینے کا اعلان

    1.2 ملین سے 2.2 ملین روپے کے درمیان آمدنی پر، 6,000 روپے کا فکسڈ ٹیکس لاگو ہوگا، اس کے علاوہ 1.2 ملین روپے سے زیادہ کی رقم پر 11 فیصد۔
    2.2 ملین سے 3.2 ملین روپے کے درمیان کمانے والے 2.2 ملین روپے سے زائد رقم پر 116,000 روپے کے علاوہ 23 فیصد ٹیکس ادا کریں گے۔

    3.2 ملین سے 4.1 ملین روپے کے درمیان آمدنی والے افراد پر 346,000 روپے کے علاوہ 3.2 ملین روپے سے زیادہ کی رقم پر 30 فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا۔

    پاکستان میں آج ڈالر کی قیمت

    4.1 ملین روپے سے زیادہ کی آمدن اس حد سے زیادہ رقم پر 35 فیصد ٹیکس کے ساتھ مقررہ ٹیکس کی مد میں 616,000 روپے حاصل کرے گی۔

    حکومت کا مقصد پبلک سیکٹر کے کارکنوں کو کچھ مالی ریلیف فراہم کرنا ہے جبکہ محصولات کی پیداوار میں مدد کے لیے ایک ترقی پسند ٹیکس ڈھانچہ کو برقرار رکھنا ہے۔

  • سرکاری ملازمین کے لئے بڑی خبر

    سرکاری ملازمین کے لئے بڑی خبر

    اسلام آباد : حکومت نے سرکاری ملازمین کو ریگولر کرنے کا فیصلہ کرلیا اور وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی سرکاری ملازمین کی ریگولرائزیشن کے معاملے پر اہم پیشرفت سامنے آئی۔

    حکومت نے وفاقی ڈیلی ویجرز، کنٹریکٹ، کنٹیجنٹ پیڈ ورکرزکو ریگولر کرنےکا فیصلہ کرلیا اور میڈیکل بورڈ ان ویلیڈیشن پالیسی کے تحت آنیوالےملازمین کو بھی ریگولر کرنے کی تجویز دی۔


    اپ ڈیٹ: اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے سرکاری ملازمین کی مستقلی کی خبروں کی تردید کر دی گئی ہے، اور کہا گیا ہے کہ ملازمین کی ریگولرائزیشن سے متعلق چلنے والے میمورنڈم جعلی ہے، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے کوئی میمورنڈم جاری نہیں ہوا۔


    وفاقی حکومت نے ملازمین کی ریگولرائزیشن کیلئے جامع اور شفاف عمل شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    وزیراعظم شہبازشریف نے وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی، کمیٹی میں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن، وزارت خزانہ اورقانون و انصاف کے نمائندے شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں : تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری

    کمیٹی وفاقی اداروں میں اہل ملازمین کے کیسز کا جائزہ لے گی، اس حوالے سے ٹی او آرز بھی جاری کیا۔

    کمیٹی ریگولرائزیشن کے لئے معیار پرپورا اترنے والے کیسز کی سفارش کرے گی ، کمیٹی میرٹ اورشفافیت کے تحت بروقت کام مکمل کرے گی۔

    تمام وزارتوں کو اہل ملازمین کی لسٹیں کمیٹی کو فراہم کرنے کی ہدایت کردی ، کمیٹی ہر پندرہ دن بعد رپورٹ وزیراعظم کو پیش کرے گی۔

    ریگولرائزیشن کی ہدایات کوقومی انتظامی ترجیح کےطور پر لیا جائےگا اور جاری ہدایات پرعدم عملدرآمد کو سنجیدگی سے دیکھا جائے گا۔

  • بجٹ 26-2025: سندھ کابینہ نے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کی منظوری دے دی

    بجٹ 26-2025: سندھ کابینہ نے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کی منظوری دے دی

    کراچی: سندھ کابینہ نے آئندہ بجٹ 2025-26 کے لیے مختلف پے اسکیلز کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کابینہ نے گریڈ 1 سے 16 تک کے ملازمین کی تنخواہوں میں 12 فیصد جبکہ گریڈ 17 سے 22 تک کے ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کی منظوری دے دی ہے۔

    سندھ حکومت کی اس فیصلے کا مقصد بڑھتی ہوئی مہنگائی کے درمیان مالی ریلیف فراہم کرنا ہے اور یہ وسیع تر صوبائی بجٹ کے فریم ورک کا حصہ ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/sindhs-budget-for-the-next-fiscal-year-will-be-presented-today/

    واضح رہے کہ وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت سندھ کابینہ کے اجلاس میں آئندہ مالی سال کےلیے بجٹ کی منظوری دے دی گئی ہے، مراد علی شاہ نے کہا کہ عوامی ترجیحات کو مد نظر رکھتے ہوئے بجٹ پیش کیا جائیگا۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کو ریلیف دیا جائے گا، بلاول بھٹو کی ہدایت پر بجٹ تجاویز حاصل کی گئیں، پیپلزپارٹی نے ہمیشہ عوامی اور قومی مفادات کو ترجیح دی۔

    دستاویزات کے مطابق سندھ کا ترقیاتی بجٹ ایک ہزار 18 ارب روپے کا ہوگا، صوبائی ترقیاتی بجٹ 520 ارب، ضلعی ترقیاتی بجٹ 55 ارب روپے ہوگا، غیر ملکی فنڈز 366 ارب، وفاقی سالانہ ترقیاتی پروگرام سے 76 ارب ملیں گے۔

  • سرکاری ملازمین کی تنخواہیں اور پنشن مہنگائی کے حساب سے بڑھائی جائے، گورنر کے پی

    سرکاری ملازمین کی تنخواہیں اور پنشن مہنگائی کے حساب سے بڑھائی جائے، گورنر کے پی

    گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے حکومت سے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہیں اور پنشن مہنگائی کے تناسب سے بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گورنر کے پی فیصل کریم کنڈی نے ڈی آئی خان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت بجٹ پیش کر رہی ہے۔ پی پی کے وفد نے اپنی تجاویز پیش کی تھیں۔ اس بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہیں اور پنشن مہنگائی کے حساب سے بڑھائی جائے اور مارجنز کے حوالے سے جو زیادتیاں ہو رہی ہیں ان کا ازالہ کیا جائے۔

    فیصل کریم کنڈی نے کے پی کی صوبائی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ کی مد میں وفاق نے 700 ارب دیے وہ کہاں خرچ ہوئے؟ اس وقت صوبے میں لوٹ مار کا بازار گرم ہے۔ کوہستان میں پانچ ارب کی کرپشن ہوئی ہے۔ بانی اور چیئرمین بتائیں کہ صوبے میں لوٹ مار کون کر رہا ہے؟

    گورنر کے پی کا کہنا تھا کہ ٹی ایم ایز کے آڈٹ کو چھپایا جا رہا ہے۔ 50 ارب کی کرپشن پر نیب کیوں چُپ ہے، شاید وہ پری بارگیننگ کے چکر میں ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی والے آپس میں لڑ رہے ہیں کہ فلاں فلاں وزیر نے لوٹ مار کی ہے۔ بات جب نکلے گی تو فرانس تک جائے گی۔

    فیصل کریم کا یہ بھی کہنا تھا کہ ڈی آئی خان میں کسی اور کے نام سے پراپرٹیز خریدی گئی ہیں۔ کوہستان کے لوگوں نے بھی ڈیرہ میں پراپرٹی خریدی ہے۔ مولانا فضل الرحمان پی ٹی آئی کے سیاسی مسیحا تھے۔ انہیں 13 سال بعد یاد آیا ہے کہ پی ٹی آئی کرپٹ ہے۔

    گورنر کے پی نے کہا کہ پی ٹی آئی اور جے یو آئی طے کر لیں کہ کون کرپٹ ہے۔ وزیر اعلیٰ ذاتی طور پر وفاق کو قرضہ دے سکتے ہیں، صوبائی حکومت نہیں دے سکتی۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزیراعلیٰ کے گاؤں میں لوگ پینےکے صاف پانی کو ترس رہے ہیں مگر 55 کروڑ روپے ڈیرہ جات پر اڑا دیے گئے۔ صوبائی حکومت انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور سی آر پی سی پراجیکٹ پر روڑے اٹکا رہی ہے۔

  • بجٹ میں تنخواہ اور پنشن کتنی بڑھے گی؟

    بجٹ میں تنخواہ اور پنشن کتنی بڑھے گی؟

    اسلام آباد : بجٹ 26-2025 میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت اپنا دوسرا بجٹ 26-2025 آج پیش کرنے جارہی ہے، اس سے قبل وفاقی کابینہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن بڑھانے کی ابتدائی منظوری دے گی۔

    ذرائع وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ کو تنخواہوں میں اضافے کیلئے 4 تجاویز پیش کی جائیں گی، مہنگائی کے تناسب سے بجٹ میں تنخواہ اور پنشن میں 10 فیصد اضافے کی تجویز ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ گریڈ 1 تا 16 تک ملازمین کیلئے 30 فیصد ڈسپیرٹی الاؤنس کی تجویزہے جبکہ گزشتہ 2 ایڈہاک میں سے 1 ایڈہاک تنخواہوں میں ضم کرنے کی بھی تجویز ہے۔

    مزید پڑھیں : وفاقی کابینہ آج بجٹ تجاویز کی منظوری دے گی

    اس کے علاوہ گریڈ 1 تا16 تک ڈسپیرٹی الاؤنس جبکہ گریڈ17 سے 22تک 15 فیصد اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق آرمڈ فورسز کو کنٹری بیوٹری پنشن اسکیم سے مستثنی رکھنے کی بھی تجویز ہے۔

    وزارت خزانہ نے بتایا کہ وفاق نے صوبائی حکومتوں کو بھی تنخواہوں میں اضافے کا مشورہ دیا ہے۔

    بجٹ 2025-26 سے متعلق تمام خبریں

  • گذشتہ 3 سال میں کرپشن میں ملوث کتنے سرکاری ملازمین کو گرفتار کیا گیا؟ تفصیلات سامنے آگئیں

    گذشتہ 3 سال میں کرپشن میں ملوث کتنے سرکاری ملازمین کو گرفتار کیا گیا؟ تفصیلات سامنے آگئیں

    اسلام آباد : وفاقی اداروں میں کرپشن میں ملوث ملازمین کی رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش کردی گئی، جس میں بتایا کہ گذشتہ 3 سال میں کتنے ملازمین کو گرفتار کیا گیا؟

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ن لیگ کے رہنما اوروزیرمملکت داخلہ طلال چوہدری نے کہا ایف آئی اے اندر احتساب کا نظام موجود ہے ایف آئی اے کے 51 اہلکار انسانی سمگلنگ میں ملوث پائے گئے ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ ایف آئی اے کے انسانی سمگلنگ میں ملوث 51 اہلکاروں میں سے 21 کے خلاف ایف آئی آرز درج کی گئی ہیں۔

    وفاقی اداروں میں کرپشن میں ملوث ملازمین کی رپورٹ ایوان میں پیش کی گئی، رپورٹ میں ایوان کوبتایا گیا کہ گزشتہ تین سال کے دوران کرپشن میں ملوث سرکاری اداروں کے 3500 ملازمین کو گرفتار کیا گیا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایف آئی اے کی جانب سے کرپشن میں ملوث 8784 ملازمین کے خلاف انکوائریاں شروع ہوئیں، کرپشن کے خلاف کی گئی انکوائریوں پر 3479 مقدمات درج کیے گئے۔

    مزید پڑھیں : سندھ کے چھوٹے سے شہر میں 71 کروڑوں روپے کی کرپشن، افسران کی شامت آگئی

    رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے نے ملزمان کے خلاف کرپشن پر 2206 مقدمات عدالتوں میں پیش کیے اور گزشتہ تین سال کے دوران کرپشن میں ملوث 432 ملازمین کو سزائیں دی گئی۔

    رواں سال ابتدائی تین ماہ میں کرپشن میں ملوث 263 سرکاری ملازمین کو گرفتار کیا گیا ،762 انکوائریوں پر 185 مقدمات درج ہوئے جبکہ کرپشن ثابت ہونے پر 16 ملازمین کو سزائیں سنائیں گئیں۔

  • آئندہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن میں کتنا اضافہ ہوگا؟ بڑی خوشخبری آگئی

    آئندہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن میں کتنا اضافہ ہوگا؟ بڑی خوشخبری آگئی

    اسلام آباد : آئندہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں پنشن میں کتنا اضافہ ہونے جارہا ہے ، اس حوالے سے اہم خبر آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ مالی سال 2025-26 کا بجٹ جون کے اوائل میں پیش کرنے کا امکان ہے، جس میں تمام ملازمین اپنی تنخواہوں اور پنشن میں نمایاں اضافے کی توقع کر رہے ہیں۔

    گزشتہ بجٹ 2024-25 میں، مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے مالیاتی استحکام پر زیادہ توجہ مرکوز کرتے ہوئے کل 18,877 ارب روپے کے بجٹ کو پیش کیا تھا۔

    بجٹ میں گریڈ 1 سے 16 تک کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اور گریڈ 17 سے 22 تک کے ملازمین کی تنخواہوں میں 20 فیصد اضافہ تجویز کیا گیا ہے جبکہ ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کی پنشن میں 15 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔

    حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کو حتمی شکل دینے کی کوششیں تیز کر دی ہیں، وہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کے حوالے سے مختلف تجاویز پر غور کر رہی ہے۔

    رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ حکومت گریڈ 1 سے 16 تک کے ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اور گریڈ 17 سے 22 تک کے ملازمین کی تنخواہوں میں 20 فیصد اضافے کا اعلان کرے گی۔

    تاہم اس حوالے سے کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا ہے کیونکہ حتمی اعلان بجٹ کے دن ہی کیا جائے گا۔

    آنے والے بجٹ 2025-26 میں انکم ٹیکس کی شرح میں 2.5 فیصد کمی کے باعث پاکستانیوں کے لیے ریلیف کا امکان ہے، کیونکہ تنخواہ دار طبقے کو بڑے پیمانے پر ٹیکسوں کا سامنا ہے۔