Tag: سرکاری ملازمین

  • پنشن قوانین اہم تبدیلیاں: سرکاری ملازمین  کے لئے بڑی خبر آگئی

    پنشن قوانین اہم تبدیلیاں: سرکاری ملازمین کے لئے بڑی خبر آگئی

    اسلام آباد : سرکاری ملازمین کے لئے بڑی خبر آگئی، پنشن قوانین میں اہم تبدیلیاں لاگو کر دی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ نے پنشن میں 3 ترامیم کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

    جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ فیملی پنشن 10 سال تک محدود کر دی گئی، پنشنر کی وفات کے بعد صرف اہل ورثا کو پنشن ٹرانسفر ہوسکے گی۔

    نوٹیفکیشن میں کہنا ہے کہ مرحوم پنشنر کی شریک حیات کی وفات کے بعد10 سال تک پنشن ملے گی اور مرحوم پنشنرکا بچہ اگر معذورہواتوتا حیات پنشن کا حقدار ہوگا۔

    وزارت خزانہ نے بتایا کہ قبل از وقت ریٹائرمنٹ لینے کی حوصلہ شکنی کی جائے گی، قبل از وقت ریٹائرمنٹ پرپنشن کی کٹوتی3 فیصد کی شرح سے ہوگی۔

    نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا کہ 3فیصد کٹوتی 60 سال تک باقی رہ جانیوالی سروس دورانیے پر وصول کی جائے گی۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق سول آرم فورسزکی قبل از وقت ریٹائرمنٹ پرکٹوتی کی مجموعی شرح 20فیصدہوگی۔

    Currency Rates in Pakistan Today- پاکستان میں آج ڈالر کی قیمت 

  • سرکاری ملازمین ہوشیار!  حکومت نے بڑی پابندی عائد کردی

    سرکاری ملازمین ہوشیار! حکومت نے بڑی پابندی عائد کردی

    اسلام آباد : حکومت نے سرکاری ملازمین پر بڑی پابندی عائد کردی ، جس کے بعد اب وہ کوئی میڈیا پلیٹ فارم استعمال نہیں کرسکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سرکاری ملازمین کے بغیر اجازت سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی عائد کردی گئی، اس حوالے سے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے وفاقی سیکرٹریز اور دیگر حکام کو عمل درآمد کرانے کی ہدایت کردی ہے۔

    جاری مراسلے میں کہا گیا ہے کہ سرکاری ملازمین بغیر اجازت کوئی میڈیا پلیٹ فارم استعمال نہیں کرسکتے اور بغیراجازت سوشل میڈیاکی کوئی بھی ایپ استعمال نہیں کرسکےگا۔

    سرکاری ملازم بغیر اجازت سوشل میڈیاپراظہاررائےیابیان بازی نہیں کرسکتا جبکہ سرکاری دستاویز،معلومات غیرمتعلقہ افرادکےساتھ شیئرنہیں کی جاسکتی۔

    مراسلے کے مطابق ملازمین ایسی رائے یا حقائق بیان نہیں کرسکتے جس سےحکومتی ساکھ متاثرہو اور حکومتی پالیسی،فیصلوں،ملکی خود مختاری اور وقار کے منافی بات کی اجازت نہیں۔

    مراسلے میں خبردار کیا گیا ہے کہ خلاف ورزی پرمتعلقہ ملازمین کیخلاف مس کنڈکٹ کی کارروائی کی جا سکتی ہے۔

    سرکاری ملازمین کواکثرسوشل میڈیاپربحث و مباحثہ کرتےدیکھاگیاہے لیکن ملازمین اپنی سیاسی رائےسےمتعلق کوئی چیزفارورڈنہیں کریں گے اور ملازمین سول سروس سےمتعلق نا مناسب الفاظ کااستعمال نہ کرنےکےپابندہوں گے ساتھ ہی حکومتی امورسےمتعلق غیرتصدیق شدہ گمراہ کن معلومات کے پھیلاؤ کاحصہ نہیں بنیں گے۔

  • حکومتی فیصلہ ! سرکاری ملازمین کے لیے اہم خبر آگئی

    حکومتی فیصلہ ! سرکاری ملازمین کے لیے اہم خبر آگئی

    اسلام آباد : حکومتی فیصلے کے بعد سرکاری ملازمین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی، اب حکومت کون سے ادارے بند کرنے کی تیاری کررہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے مزید ادارے بند کرنے کی تیاری کرلی، ذرائع نے بتایا کہ نیشنل فرٹیلائزرکارپوریشن اور نیشنل فرٹیلائزرمارکیٹنگ لمیٹڈ کو بند کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نےان اداروں کو بند کرنے کیلئے وزارت صنعت وپیداوارکو ٹاسک دے دیا ہے اور دونوں اداروں کو بند کرنے کے لیے تجاویز مانگی ہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم کو ایک ماہ میں اداروں کو بند کرنے سے متعلق تجاویز دی جائیں گی، جس میں ملازمین کے حوالے سے بھی تجویز شامل ہوگی۔

    یاد رہے وفاقی حکومت رائٹ سائزنگ کمیٹی نے مختلف ادارے بند کرنے کی ہدایت کی تھی اور کہا تھا کہ وزارت آئی ٹی کے ماتحت ٹیلی کام فاؤنڈیشن کو بند کیا جائے۔

    ٹیلی کام فاؤنڈیشن کے ماتحت اداروں کی نجکاری کرنے کے احکامات بھی جاری کرتے ہوئے ادارہ جاتی اصلاحات کمیٹی کی نیشنل آئی ٹی بورڈکی بڑےپیمانے پرتنظیم نوکی ہدایت کی ہے۔

  • سرکاری ملازمین کے لیے اہم اعلان

    سرکاری ملازمین کے لیے اہم اعلان

    وزیراعلیٰ بلوچستان کی جانب سے سرکاری ملازمین کے لیے اہم اعلان سامنے آگیا، سرکاری دفاتر میں بائیومیٹرک حاضری کا آغاز کیا جائیگا۔

    سرکاری ملازمین کی بروقت حاضری کیلئے پہلے مرحلے میں جدید سسٹم کا نفاذ سیکرٹریٹ میں کیا جائیگا، وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے تمام سرکاری دفاتر میں بائیومیٹرک حاضری کے ساتھ ساتھ فیس ریکگنائز کے آغاز کا بھی اعلان کیا ہے۔

    ہرماہ ڈی ڈی او ملازمین کی حاضری کا سرٹیفکیٹ پیش کرے گا، اس کے بعد متعلقہ محکمہ یا اے جی آفس سرکاری ملازمین کی تنخواہ جاری کرے گا۔

    سرکاری دفاتر میں صوبائی حکومت کے اس اقدام کی بدولت ملازمین کی بروقت حاضری اور عوامی مسائل کے مؤثر حل میں مدد ملے گی۔

    دریں اثنا حکومت پنجاب نے بھی دوران ملازمت فوت ہونیوالے ملازمین کے خاندانوں کیلئے پیکج کا اعلان کیا ہے، متوفی ملازمین کے اہلخانہ کو بنیادی تنخواہ، دیگرمراعات میں وقتاً فوقتاً اضافہ بھی دیا جائیگا۔

    جاری نوٹیفکیشن میں حکومت پنجاب کی جانب سے بتایا گیا کہ متوفی ملازمین کے اہلخانہ کو پنشن کے ساتھ دیگرمراعات بھی دی جائیں گی۔

    مراعات میں ہاؤس رینٹ، اسپیشل الاؤنس، میڈیکل الاؤنس، یوٹیلیٹی، ایڈہاک ریلیف الاؤنس شامل ہے، پنشن سالانہ اضافے کیساتھ دی جائے گی، محکمہ خزانہ پنجاب نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

  • سرکاری ملازمین کے لئے بڑی خبر

    سرکاری ملازمین کے لئے بڑی خبر

    لاہور : سرکاری ملازمین کے لئے بڑی خبر آگئی، ملازمتوں سے متعلق رول17 اے ختم کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے سرکاری ملازمین کی ملازمتوں سے متعلق رول 17 اے ختم کردیا ، جس کے تحت اب سرکاری ملازمت کے دوران فوت ہونیوالے ملازم کے اہلخانہ کو نوکری نہیں ملے گی۔

    پنجاب سول سرونٹس اپوئنٹمنٹ اینڈ کنڈیشنز آف سروس رولز 1974 میں ترمیم کردی گئی، رول 17 اے کے تحت  ملازمین کے اہلخانہ کو نوکری دی جاتی تھی۔

    سرکاری ملازم کی وفات کی صورت میں اہلخانہ میں سے کسی ایک کو نوکری دی جاتی تھی۔

    اس حوالے سے سیکرٹری ریگولیشنز سروسز نے رول 17 اے ختم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

  • سرکاری ملازمین کیلئے اہم خبر آگئی

    سرکاری ملازمین کیلئے اہم خبر آگئی

    اسلام آباد : نئے بھرتی ہونے والے سرکاری ملازمین کیلئے پنشن فنڈ قائم کرنے اور ڈیفائنڈ کنٹری بیوٹری اسکیم کی تجویز منظور کرلی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ محمداورنگزیب کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا، جس میں کہا کہ ای سی سی نے وزارت خزانہ کی سمری پر سرکاری ملازمین کے لئے پنشن فنڈ قائم کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

    نئے بھرتی ہونے والے ملازمین کیلئے ڈیفائنڈ کنٹری بیوٹری اسکیم کی تجویز منظور کرلی گئی، سول ملازمین کیلئے اسکیم کا اطلاق یکم جولائی2024 سے ہوگا جبکہ مسلح افواج کیلئے اسکیم کا اطلاق یکم جولائی 2025 سے ہوگا۔

    یونیورسل سروس فنڈ کو11ارب سےزیادہ کےفنڈزواپس کرنے، وزارت ریلوے کےزیرالتوا واجبات کیلئے2ارب روپے کی گرانٹ اور ایف بی آر کےغیر ملکی منصوبوں کے واجبات ادائیگی کیلئے 4 ارب 22 کروڑ کی گرانٹ کی منظوری دی گئی۔

    ساتویں مردم شماری کے واجبات کیلئے7ارب 98 کروڑ روپے سے زیادہ کی گرانٹ ، سندھ حکومت کے واجبات کے ادائیگی کیلئے12.1 ارب روپے کی گرانٹ اور ملٹری اکاؤنٹس اور اے جی پی آر کی پنشن ادائیگی کیلئے8 ارب 62 کروڑ سے زائد منظور کرلئے گئے۔

  • سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور  پنشن میں اضافے کے حوالے  سے ایک اور اہم خبر

    سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کے حوالے سے ایک اور اہم خبر

    کراچی : سندھ کا بجٹ کل پیش کیا جائے گا، جس میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کے حوالے سے اچھی خبر آگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کل سندھ اسمبلی میں بجٹ پیش کریں گے ، سندھ حکومت نے آئندہ مالی سال بجٹ میں کوئی بھی نیا منصوبہ شامل نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    سندھ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ بجٹ میں جاری اسکیموں کو مکمل کرنا پہلی ترجیح ہوگی، محکمہ بلدیات، ورکس اینڈ سروس اور کسی محکمے میں نیا منصوبہ شامل نہیں۔

    سندھ حکومت کا کہنا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بحالی کاکام کرنا پہلی ترجیح ہوگی۔

    سندھ کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 30 فیصد اور پنشن میں 15 فیصد اضافہ متوقع ہے۔

  • مسلم لیگ ن نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کتنے فیصد اضافے کی سفارش کی؟

    مسلم لیگ ن نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کتنے فیصد اضافے کی سفارش کی؟

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافے کی سفارش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ن لیگ کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا۔

    جس میں پارلیمانی پارٹی کو بجٹ سے متعلق امور پر بریف کیا گیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں گریڈ ایک سے 16 تک کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اور گریڈ 17 سے 22 تک کے ملازمین کی  20 فیصد اضافے کی سفارش کی ہے۔

    تنخواہوں میں اضافے کی سفارشات کچھ دیربعدکابینہ اجلاس میں پیش کی جائیں گی۔

    خیال رہے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں دس سے پندرہ فیصد تک اضافہ کئے جانے کا امکان ہے۔

    اس سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے بجٹ میں ملازمین کی تنخواہوں میں 25 سے 30 فیصد اضافے کا مطالبہ سامنے آیا تھا۔

  • بجٹ میں تنخواہوں میں کتنا اضافہ ہونے جارہا ہے؟ سرکاری ملازمین کے لئے اہم خبر

    بجٹ میں تنخواہوں میں کتنا اضافہ ہونے جارہا ہے؟ سرکاری ملازمین کے لئے اہم خبر

    اسلام آباد : وفاقی بجٹ میں آج سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں ہونے والے اضافے سے متعلق اہم خبر آگئی۔

    وفاقی حکومت متعدد معاشی چیلنجوں کے درمیان مالی سال 2024-25 کے لیے اپنا پہلا بجٹ آج پیش کرنے جارہی ہے۔

    تمام وفاقی اور صوبائی ملازمین ہر سال بجٹ کے اعلان کا بے صبری سے انتظار کرتے ہیں کیونکہ حکومت کی جانب سے مہنگائی سمیت مختلف عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جاتا ہے۔

    مزید پڑھیں: بجٹ میں تنخواہوں میں 25 سے 30 فیصد اضافے کا مطالبہ

    بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں دس سے پندرہ فیصد تک اضافہ کئے جانے کا امکان ہے۔

    اگر یہ اضافہ منظور ہوا تو جولائی 2024 سے نافذ العمل ہوگا۔

    یاد رہے پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے بجٹ میں ملازمین کی تنخواہوں میں 25 سے 30 فیصد اضافے کا مطالبہ سامنے آیا ہے۔

    اس کے علاوہ پی پی نے بجٹ میں پارلیمنٹیرینز کیلئے ترقیاتی اسکیمیں کم سے کم رکھنے کا تقاضہ کیا ہے جبکہ بلواسطہ، بلاواسطہ ٹیکسز کی شرح کم سے کم رکھنے کا بھی کہا ہے۔

  • بجٹ  سے  قبل سرکاری ملازمین کے لیے بڑے ریلیف کا اعلان

    بجٹ سے قبل سرکاری ملازمین کے لیے بڑے ریلیف کا اعلان

    کراچی : بجٹ 25-2024 سے قبل سرکاری ملازمین کے لیے بڑے ریلیف کا اعلان کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے آئندہ صوبائی بجٹ برائے 2024-25 میں سرکاری ملازمین کے لیے خاطر خواہ ریلیف کا وعدہ کرلیا۔

    ایک ملاقات کے دوران غنی نے انکشاف کیا کہ نئے بجٹ میں سندھ بھر میں میونسپل ایجنسی کے موجودہ اور ریٹائرڈ ملازمین کو تنخواہوں اور پنشن کی بروقت ادائیگی کو ترجیح دی جائے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ یونین کونسلوں اور ٹاؤن کمیٹیوں کے لیے مختص او زیڈ ٹی شیئر میں اضافہ کیا جائے گا تاکہ ان میونسپل ایجنسیوں کو درپیش بڑھتے ہوئے اخراجات کو پورا کیا جا سکے۔

    مزید پڑھیں : بڑی خبر : بجٹ میں سرکاری ملازمین کے لیے خزانے کا منہ کھولنے کی تیاریاں

    انہوں نے محکمہ بلدیات سندھ کے تمام ریجنل ڈائریکٹرز کو ہدایت کی کہ وہ اپنے اپنے دائرہ اختیار میں تنخواہیں اور پنشن وصول کرنے والے یونین کونسل کے حاضر سروس اور ریٹائرڈ ملازمین اور ٹاؤن کمیٹیوں کی فہرستیں مرتب کر کے صوبائی حکام کو جمع کرائیں۔

    انہوں نے صوبائی حکومت کو یونین اور ٹاؤن کمیٹیوں کے تفصیلی اخراجات کے ساتھ حاضر سروس اور ریٹائرڈ میونسپل ملازمین کی تعداد کے بارے میں تازہ ترین معلومات حاصل کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

    خیال رہے وفاقی حکومت کی جانب سے مالی سال 2024-25 کا بجٹ 12 جون کو پیش کئے جانے کا امکان ہے.

    آئندہ وفاقی بجٹ میں ملازمین کیلئے 15 یا 20 فیصد تنخواہوں میں اضافہ کی ابتدائی تجویزدی گئی ہے۔

    بیوروکریسی کی موناٹائزیشن پالیسی میں 40 ہزار سے 60 ہزار روپے اضافے کی تجویز دی ہے، گریڈ 20 تک کے افسران کیلئے موناٹائزیشن 65 ہزار روپے سے بڑھا کر 1 لاکھ 5 ہزار روپے اور گریڈ 21 کے افسران کیلئے 75 ہزار روپے موناٹائزیشن پالیسی کو بڑھا کر 1 لاکھ 20 ہزار روپے کی تجویز ہے۔

    ایک گریڈ 22 کے افسر کو ملنے والی موناٹائزیشن 95 ہزار روپے سے بڑھا کر 1 لاکھ 55 ہزار روپے کی تجویز زیرغور ہے۔

    ایک سے 22 گریڈ کے ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ سے تقریبا 80 ارب روپے کا امپیکٹ آئے گا۔

    ایک سے 16 گریڈ کے ملازمین کیلئے میڈیکل اور کنونس الاؤنس میں 2 سو فیصد اضافے کا مطالبہ ہے ، ایک سے 16 اسکیل ملازمین کو 18 سو روپے کنوینس الاؤنس اور 1500 روپے جبکہ سترہ اور 18 گریڈ کے افسران کو اس وقت 5 ہزار روپے کنوینس الاؤنس مل رہا ہے۔