Tag: سرکاری ملازمین

  • بڑی خبر :  بجٹ میں سرکاری ملازمین  کے لیے خزانے کا منہ کھولنے کی تیاریاں

    بڑی خبر : بجٹ میں سرکاری ملازمین کے لیے خزانے کا منہ کھولنے کی تیاریاں

    اسلام آباد : آئندہ بجٹ میں سرکاری ملازمین پر نوازشات کی بارش ہوگی ، تنخواہوں میں بڑے اضافے کی   تجویز سامنے آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت متعدد معاشی چیلنجوں کے درمیان مالی سال 2024-25 کے لیے اپنے پہلے بجٹ کا اعلان 12 جون میں کرنے جارہی ہے۔

    تمام وفاقی اور صوبائی سرکاری ملازمین ہر سال بجٹ کے اعلان کا بے صبری سے انتظار کرتے ہیں کیونکہ حکومت کی جانب سے مہنگائی سمیت مختلف عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جاتا ہے۔

    آئندہ بجٹ میں  ملازمین پر خزانے کے منہ کھولنے کی تیاریاں جاری ہے اور کفایت شعاری کے احکامات اور مہم سے بالا رکھ دیا گیا ہے۔

    ذرائع وزارت خزانہ نے بتایا ہے کہ آئندہ وفاقی بجٹ میں ملازمین کیلئے 15 یا 20 فیصد تنخواہوں میں اضافہ کی ابتدائی تجویزدی گئی ہے۔

    بیوروکریسی کی موناٹائزیشن پالیسی میں 40 ہزار سے 60 ہزار روپے اضافے کی تجویز دی ہے، گریڈ 20 تک کے افسران کیلئے موناٹائزیشن 65 ہزار روپے سے بڑھا کر 1 لاکھ 5 ہزار روپے اور گریڈ 21 کے افسران کیلئے 75 ہزار روپے موناٹائزیشن پالیسی کو بڑھا کر 1 لاکھ 20 ہزار روپے کی تجویز ہے۔

    ایک گریڈ 22 کے افسر کو ملنے والی موناٹائزیشن 95 ہزار روپے سے بڑھا کر 1 لاکھ 55 ہزار روپے کی تجویز زیرغور ہے۔

    ایک سے 22 گریڈ کے ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ سے تقریبا 80 ارب روپے کا امپیکٹ آئے گا۔

    ایک سے 16 گریڈ کے ملازمین کیلئے میڈیکل اور کنونس الاؤنس میں 2 سو فیصد اضافے کا مطالبہ ہے ، ایک سے 16 اسکیل ملازمین کو 18 سو روپے کنوینس الاؤنس اور 1500 روپے جبکہ سترہ اور 18 گریڈ کے افسران کو اس وقت 5 ہزار روپے کنوینس الاؤنس مل رہا ہے۔

    سترہ سے 18 گریڈ کیلئے بھی کنوینس الاؤنس میں 200 فیصد اضافے کی ابتدائی تجویز ہے، ایک سے 16 اسکیل کے ملازمین کو 2021 اور 2022 میں 25 اور 15 فیصد ڈسپیریٹی الاؤنس ملا تھا۔

    صوبوں اور وفاق کے ملازمین کا تنخواہوں میں فرق کو کم کرنے کیلئے ڈسپیریٹی الاؤنس جاری رکھنے کی بھی تجویز ہے تاہم تجاویز ابتدائی مراحل میں ہیں حتمی فیصلہ وزیراعظم وزارت خزانہ اور کابینہ کی مشاورت سے کریں گے۔

     

  • بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں  اور پنشن کے حوالے سے بڑی خبر آگئی

    بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن کے حوالے سے بڑی خبر آگئی

    لاہور : پنجاب میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ وفاق کے برابرہوگا، تنخواہوں کی مدمیں 596ارب اور پنشن مدمیں 445 ارب رکھے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نئے مالی سال میں پنجاب کا بجٹ 53 کھرب 70 ارب ہونے کا امکان ہے، پنجاب کو 3700 ارب وفاق سے این ایف سی کے تحت ملیں گے۔

    پنجاب میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ وفاق کے برابر ہوگا، ذرائع آمدن کی مد میں محصولات کا ہدف ایک ہزار 26ارب روپے ہوگا جبکہ تنخواہوں کی مدمیں 596ارب اور پنشن مد میں 445 ارب رکھے جائیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سروس ڈلیوری اخراجات کا تخمینہ 840 ارب روپے ہوگا جبکہ ترقیاتی بجٹ کا حجم 800 ارب روپے ، تعلیم کیلئے 600 ارب، صحت کیلئے 406 ارب مختص کرنے کی تجویز ہے۔

    ذرائع کے مطابق رمضان پیکج 30 ارب، سی بی ڈی کو 8 ارب دیے جائیں گے جبکہ وزیر اعلیٰ روشن گھرانہ کیلئے9ارب ،اپنی چھت اپنا گھر کیلئے7ارب اور گرین پاکستان انیشی یٹو کیلئے 40ارب روپے مختص کرنےکی تجویز دی ہے۔

    جرنلسٹس انڈومنٹ فنڈ کیلئے ایک ارب اور پی آراے کیلئے300 ارب ، بورڈآف ریونیو کا ہدف 105 ارب، ایکسائز کیلئے 55ارب رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    اس کے علاوہ بیرونی قرضےکی ادائیگی کیلئے 121 ارب رکھنے کی تجویز ہے جبکہ غیر صوبائی محاصل میں پنجاب کاہدف 555ارب روپے ہوگا۔

  • سرکاری ملازمین کے لئے بڑی خوش خبری

    سرکاری ملازمین کے لئے بڑی خوش خبری

    وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے سرکاری ملازمین کے لیے خوشخبری سناتے ہوئے کہا ہے کہ وہ قسطوں پر پلاٹ حاصل کرسکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ سرکاری ملازمین کیلئے حکومت سندھ ہاؤسنگ سوسائٹیز بنانے جارہی ہے، اب سرکاری ملازمین کم قیمت پر قسطوں پر پلاٹ حاصل کرسکیں گے، ہم نے صحافیوں کو بھی پلاٹس دیے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ لو گریڈ اور اپر گریڈ سرکاری ملازمین کیلئے یہ اسکیم ہوگی، پولیس، ٹریفک پولیس کے محکمے بھی اسکیم میں شامل ہیں۔

    پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما نے کہا کہ پاکستان اسٹیل مل کو بند نہیں کیا جائیگا اور نہ پرائیویٹائز کیا جائےگا، اسٹیل مل کی زمین پر سندھ حکومت ایکسپورٹ پروسیسنگ زون بنانے جارہی ہے، وفاق اور سندھ حکومت مل کر پاکستان اسٹیل مل کو چلائیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ ایکسپورٹ پروسیسنگ زون کی کمائی سے اسٹیل مل کو پیروں پر کھڑا کیا جائےگا، پیپلز پارٹی چاہتی ہے کہ گورننس مزید بہتر ہو، سرکاری ملازمین اچھے ماحول میں کام کرسکیں۔

    شرجیل میمن نے کہا کہ کراچی میں الیکٹرک بسوں کے نئے روٹس کی کابینہ نے منظوری دی ہے، کراچی میں مزید الیکٹرک بسیں سڑکوں پر چلائی جائیں گی، کراچی کو 8 ہزار بسوں کی ضرورت ہے۔

    وزیراطلاعات سندھ نے کہا کہ سالڈویسٹ مینجمنٹ سندھ بھر میں اپناکام کررہا ہے، بلڈرز گھروں کا ملبہ سڑکوں پر پھینک دیتے ہیں، اب اگرکسی نے ملبہ سڑک پر پھینکا تو ایکشن لیا جائےگا، کبھی کبھی وہ ملبہ نالوں میں پھینک رہے ہوتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے پولیس ڈیپارٹمنٹ سے نظر رکھنے کو کہا ہے، پولیس کو ہدایت دی ہے کہ جو ملبہ پھینکتا نظر آئے گرفتار کیا جائے۔

    شرجیل میمن نے کہا کہ سندھ میں ون اسٹاپ ون شاپ کے ڈیجیٹل پلان کی منظوری دی ہے، سندھ میں کل 48 محکمے ہیں جن میں سے 16 کو ڈیجیٹلائز کرنے جارہے ہیں، ان محکموں کا کام آن لائن ہوگا ورلڈ بینک کی مدد سے یہ پراجیکٹ مکمل کیا جائے گا۔ اسی سال 16 محکمے ڈیجٹلائز ہوجائیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ فوڈ، ہیلتھ ، انوائرمنٹ، لیبر، ریونیو اور زراعت کے محکمے ڈیجیٹلائز ہوجائیں گے، بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور لوکل گورنمنٹ بھی ڈیجیٹلائز ہوجائیں گے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے محکموں کو کہا گیا ہے کہ قوانین جلدازجلد بنالیں، ملیر ایکسپریس وے پر 100 ایکڑ زمین اسپیشل چلڈرن کیلئے دی جارہی ہے، ملیر ایکسپریس وے پر اسٹیٹ آف دی آرٹ انسٹیٹیوٹ بنایا جارہا ہے۔

    شرجیل میمن نے کہا کہ ہمارےاسپیشل بچوں کیلئے پورے ملک میں اسپیشل اسپتال نہیں ہے۔ اسپیشل بچوں کے لئے فزیکل اسپتال، اسکول اور پلے گراؤنڈ بھی ہوگا۔

    انھوں نے کہا کہ الیکٹرک گاڑیوں کی رجسٹریشن کا مسئلہ چل رہا تھا، الیکٹرک گاڑی جسے بھی رجسٹرڈ کرانی ہے اپنے صوبے سے کرا سکتا ہے، آج سے ڈیڑھ سال قبل ہم 50 ای وی بسز لیکر آئے تھے، ہمارے پلان بہت بڑے ہیں بجٹ نے اجازت دی تو 8 ہزار بسز تک بھی جاسکتے ہیں۔ ای وی بسزبہت مہنگی ہیں مگر ماحول دوست ہوتی ہیں۔

  • آئندہ بجٹ میں تنخواہوں میں کتنا اضافہ ہونے جارہا ہے؟ سرکاری ملازمین کے لئے اہم  خبر

    آئندہ بجٹ میں تنخواہوں میں کتنا اضافہ ہونے جارہا ہے؟ سرکاری ملازمین کے لئے اہم خبر

    اسلام آباد : آئندہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں ہونے والے اضافے سے متعلق اہم خبر آگئی۔

    وفاقی حکومت متعدد معاشی چیلنجوں کے درمیان مالی سال 2024-25 کے لیے اپنے پہلے بجٹ کا اعلان جون میں کرنے جارہی ہے۔

    تمام وفاقی اور صوبائی سرکاری ملازمین ہر سال بجٹ کے اعلان کا بے صبری سے انتظار کرتے ہیں کیونکہ حکومت کی جانب سے مہنگائی سمیت مختلف عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جاتا ہے۔

    جیسا کہ حکومت افراط زر کو کم کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے، اس کا مقصد ستمبر 2025 تک اسے 5 سے 7 فیصد کے ہدف کی حد تک لانا ہے۔

    مہنگائی کی شرح 23.1 فیصد سے کم ہو کر 20.7 فیصد رہ گئی جبکہ اسی مدت میں بنیادی افراط زر فروری میں 18.1 فیصد سے نمایاں طور پر 15.7 فیصد تک گر گیا۔

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کا خیال ہے کہ افراط زر کی شرح نیچے کی طرف جاری رہے گی۔

    وفاقی اور صوبائی حکومتیں بجٹ میں اپنے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کا اعلان کرتی تھیں۔

    آئندہ بجٹ 2024-25 میں حکومتوں کی جانب سے ملازمین کی تنخواہوں میں 10 سے 12 فیصد اضافے کا اعلان متوقع ہے۔ تاہم حتمی فیصلہ حکومتیں وزارت خزانہ کی سفارشات کا جائزہ لینے کے بعد کریں گی۔

    اگر یہ اضافہ منظور ہوا تو جولائی 2024 سے نافذ العمل ہوگا۔

  • سرکاری ملازمین پر بڑی پابندی عائد

    سرکاری ملازمین پر بڑی پابندی عائد

    اسلام آباد : حکومت نے رضاکارانہ ریٹائرمنٹ پر سرکاری ملازمین کیلئے بڑی شرط عائد کردی، اس حوالے سے مراسلہ تمام وفاقی وزارتوں اور ڈویژنز کو بھجوادیا۔

    تفصیلات کے مطابق سرکاری ملازمین کیلئے رضاکارانہ ریٹائرمنٹ پر 3 ماہ کی پیشگی نوٹس کی شرط لاگو کردی ، اس حوالے سے وزارت خزانہ نےتمام وفاقی وزارتوں اورڈویژنز کو مراسلہ بھجوادیا ہے۔

    جس میں وفاقی حکومت نے ملازمین کے لیے رضاکارانہ ریٹائرمنٹ سے قبل تین ماہ کے نوٹس کی مدت پوری کرنا لازمی قرار دیا ہے۔

    وزارت خزانہ نے پاکستان کی تمام وفاقی وزارتوں اور ڈویژنوں کو بھیجے گئے ایک سرکلر میں ملازمین کو پابند کیا کہ وہ رضاکارانہ ریٹائرمنٹ سے تین ماہ قبل متعلقہ اتھارٹی کو مطلع کریں۔

    وزارت کے مطابق تین ماہ کی مدت متعلقہ اتھارٹی کو اس عہدے کے لیے بھرتی کرنے کے لیے کافی وقت دے گی، جو ریٹائر ہونے والے عہدیداروں کے پاس تھا۔

    وزارت نے کہا کہ 25 سال کی سروس مکمل کرنے کے بعد ریٹائر ہونے والے ملازمین رضاکارانہ ریٹائرمنٹ کے بعد پنشن کے اہل ہوں گے تاہم رضاکارانہ ریٹائرمنٹ کا پیشگی نوٹس نہ دینے پر انکوائری ہوگی۔

    یہ پیشرفت وزارت خزانہ کی جانب سے کہنے کے بعد سامنے آئی ہے کہ چند ایسے معاملات سامنے آئے ہیں جہاں ریٹائر ہونے والے ملازمین نے اپنے استعفے جمع کرائے تھے اور متعلقہ حکام نے انہیں قبول کر لیا تھا تاہم پنشن کے لیے 25 سال کی اہلیت کی خدمت پیش نہیں کی گئی تھی۔

    گزشتہ ماہ رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ وفاقی حکومت آئی ایم ایف کے مطالبے پر موجودہ روایتی پنشن سیٹ اپ کو تبدیل کرنے کے لیے یکم جولائی سے رضاکارانہ پنشن اسکیم متعارف کرا رہی ہے۔

    نئے بھرتی ہونے والے تمام سرکاری لازمین کو یکم جولائی سے رضاکارانہ پنشن سکیم سے نوازا جائے گا جبکہ پرانے سرکاری ملازمین کو سرکاری بجٹ سے پنشن دی جائے گی، حکومت ملازمین کو ان کی رضامندی سے نئی پنشن اسکیم میں شامل کر سکتی ہے۔

  • سرکاری ملازمین کے لئے عمر کی شرط ، حکومت نے بڑا فیصلہ کرلیا

    سرکاری ملازمین کے لئے عمر کی شرط ، حکومت نے بڑا فیصلہ کرلیا

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے سرکاری ملازمین کے لئے عمر کی شرط سے متعلق بڑا فیصلہ کرلیا اور اس حوالے سے سمری تیار کرلی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے اہم تعیناتیوں کیلئے تحریک انصاف دورکی پالیسی میں ترامیم کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے تعیناتیوں کے لیے65 سال تک عمر کی شرط ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    حکومت کی جانب سے تعیناتیوں کے لیے 65 سال عمر کی شرط ختم کرنے کی سمری تیار کرلی ہے، ذرائع نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے سمری کی منظوری وفاقی کابینہ سے لینے کی اجازت دےدی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ ترامیم سےاسپیشل پروفیشنل پےاسکیلزپرنئی تعیناتیوں کی راہ ہموارہوگی اور ترمیم کےذریعےتعیناتیوں کےلیےعمر کی کوئی بالائی حد نہیں ہوگی۔.

    اسلام آباد:ترمیم کےتحت65 سال کی عمر کے بعد نئی تعیناتی ہوسکے گی، موجودہ تعیناتی میں65سال کی عمر کےبعدتوسیع کی ترمیم بھی سمری کاحصہ ہے۔

    وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کی سربراہی میں قائم کمیٹی نےترامیم تجویز کیں، جس کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نےوزیر خزانہ کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی تھی، اس اقدام سے باصلاحیت پیشہ وارانہ تکنیکی ماہرین کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔

    حکومتی ذرائع نے بتایا کہ نئی تعیناتیوں سےوفاقی وزارتوں اورڈویژنزکی استعداد کارمیں بہتری لائی جاسکے گی ، ملک میں نئے ٹیلنٹ کےفروغ کیلئے 2019 کی پالیسی میں ترامیم ضروری ہیں، وفاقی وزارتوں اورڈویژنز میں گورننس کےنظام میں جدت لا کر مزید مؤثر بنایا جائے گا۔

  • آئی ایم ایف کی شرط پر سرکاری ملازمین کے لیے نئی اسکیم ، بڑی خبر آگئی

    آئی ایم ایف کی شرط پر سرکاری ملازمین کے لیے نئی اسکیم ، بڑی خبر آگئی

    اسلام آباد : آئی ایم ایف کی شرائط پرعملدرآمد کرتے ہوئے نئی حکومت یکم جولائی سے نئی رضاکارانہ پنشن اسکیم لانے کی تیاری کررہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نئی حکومت میں بھی آئی ایم ایف کی شرائط پرعملدرآمد جاری ہے، سرکاری ملازمین کے لیے نئی اسکیم کی تجویز سامنے آگئی۔

    سرکاری ملازمین کو حکومتی پنشن کے بجائے رضاکارانہ پنشن کی اسکیم دی جائے گی، ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے یکم جولائی سے نئی رضاکارانہ پنشن اسکیم لانے کی تیاری کی جارہی ہے، نئی پنشن اسکیم سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن نے تیار کی ہے۔

    وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ مجوزہ اسکیم کے تحت ملازمت کی تبدیلی کی صورت میں بھی ملازمین کو پنشن کی سہولت جاری رہے گی، اس اسکیم کے سرکاری اور نجی دونوں شعبوں پراطلاق کی تجویزبھی دی گئی ہے۔

    خیال رہے آئی ایم ایف نے پاکستان سے پنشن اخراجات کو محدود کرنے کیلئے رضاکارانہ پنشن اسکیم شروع کرنے کا مطالبہ کیا ہے، رضاکارانہ پنشن اسکیم کی ضروری قانون سازی فنانس بل میں ہوگی۔

    آئی ایم ایف نے تجویز دی تھی کہ قبل از وقت ریٹائرمنٹ کی حوصلہ شکنی کی جائے اور پنشنرزکو صرف ایک پنشن دی جائے، مختلف اداروں میں کام کرنیوالے ریٹائرڈ افسران کوالگ الگ پنشن نہ دی جائے، ایک پنشنر کو 3،3پنشن دینے کا سلسلہ ختم ہونا چاہیے۔

  • مخصوص سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے سرکاری ملازمین کے خلاف مہم جاری

    مخصوص سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے سرکاری ملازمین کے خلاف مہم جاری

    ملک میں 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے بعد مخصوص سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے سرکاری ملازمین کو ہراساں کیا جانے لگا۔

    تفصیلات کے مطابق مخصوص سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے ریاستی اداروں کو دھاندلی کا ذمہ دار ٹھہرا کر عوام کو اشتعال دلایا جارہا ہے۔

    ذرائع کے مطابق وہ افسران جنہوں نے عام انتخابات کے دوران خدمات انجام دیں انہیں باقاعدہ مہم چلا کر ہراساں کیا جارہا ہے، اہل خانہ کو دھمکیاں دی جارہی ہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ سرکاری افسران کی تصاویر جاری کرکے ان کی زندگی خطرے میں ڈالی جارہی ہے، ریاستی اداروں اور سیکیورٹی عملے کے خلاف پروپیگنڈے کا مقصد عوام کو بھڑکانا اور ملک میں سیاسی عدم استحکام پیدا کرنا ہے جس کا نوٹس لیا جانا چاہئے۔

  • الیکشن ڈیوٹی سے انکار:  سرکاری ملازمین کے لیے اہم خبر

    الیکشن ڈیوٹی سے انکار: سرکاری ملازمین کے لیے اہم خبر

    جامشورو: الیکشن ڈیوٹی سے انکار کرنے پر 134 سرکاری ملازمین کی گرفتاری کا حکم دے دیا، آراو سیہون نے سرکاری ملازمین کی گرفتاری کا حکم دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سیہون کے ریٹرننگ آفیسر کی زیر صدارت پولیس افسران کا ہنگامی اجلاس جامشورو میں طلب کیا گیا ،جس میں سرکاری ملازمین کی جانب سے تفویض کردہ انتخابی ڈیوٹی کی عدم تعمیل پر غور کیا گیا۔

    اجلاس میں الیکشن ڈیوٹی سے انکار کرنے پر 134 سرکاری ملازمین کی گرفتاری کا حکم دے دیا گیا، آراو سیہون نے سرکاری ملازمین کی گرفتاری کا حکم دیا۔

    آر او کا کہنا تھا کہ 134 سرکاری ملازمین غیر حاضر ہیں، گرفتار کرکے پیش کریں، ملازمین کا تعلق محکمہ تعلیم، صحت،آبپاشی ودیگر محکموں سے ہیں، الیکشن ڈیوٹی سےانکارکرنےوالےسرکاری ملازم کو گرفتارکریں۔

    یاد رہے اس سے قبل کراچی میں الیکشن ڈیوٹی سے انکار پر محکمہ صحت سندھ نے خواتین سمیت 267 ملازمین کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔

  • سرکاری ملازمین کے لیے تنخواہوں اور پنشن کے حوالے سے اچھی خبر

    سرکاری ملازمین کے لیے تنخواہوں اور پنشن کے حوالے سے اچھی خبر

    اسلام آباد : حکومت نے کرسمس کے موقع پر مسیحی برادری کے ملازمین کو دسمبر کی تنخواہ اور پنشن ایڈوانس میں ادا کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے کرسمس پر مسیحی برادری کے سرکاری ملازمین سے متعلق بڑا فیصلہ کرلیا۔

    مسیحی برادری کے ملازمین کو دسمبر کی تنخواہ اورپنشن ایڈوانس میں ادا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور جاری مراسلے میں کہا کہ مسیح برادری کےوفاقی ملازمین کو20دسمبر کو تنخواہ اورپنشن ادا کی جائے گی۔

    خیال رہے مسیحی برادری 25 دسمبر کو کرسمس کا تہوار منائے گی ، اس موقع پر شہر کے تمام چھوٹے بڑے گرجا گھروں میں دوعائیہ تقاریب منعقد کی جاتی ہے اور ملک بھر کے تمام گرجا گھروں کو برقی قمقموں سے سجایا جاتا ہے۔