Tag: سرکاری گاڑی

  • کراچی کے معروف شاپنگ مال کی پارکنگ سے  چوری  ہونے والی سرکاری گاڑی میرپور خاص  سے برآمد

    کراچی کے معروف شاپنگ مال کی پارکنگ سے چوری ہونے والی سرکاری گاڑی میرپور خاص سے برآمد

    کراچی : کلفٹن بلاک 4 سے چوری ہونے والی سرکاری گاڑی میرپور خاص سے برآمد کرلی گئی ، کار معروف شاپنگ مال کی پارکنگ سے چوری ہوئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں بوٹ بیسن پولیس نے اے وی ایل سی کے ہمراہ میرپور خاص میں چھاپہ مار کر کلفٹن بلاک 4 سے چوری ہونے والی سرکاری گاڑی برآمد کرلی۔

    ایس پی کلفٹن ماجدہ پروین نے بتایا کہ کارروائی کے دوران کارچوری میں ملوث 2 ملزمان کو کار کلفٹن کے معروف شاپنگ مال کی پارکنگ سے چوری ہوئی تھی۔

    ماجدہ پروین نے کہا کہ گاڑی سندھ حکومت کے محکمہ ایم ایس ڈی پی کے چیف انجینئر کی تھی تاہم شک کی بنیاد پر پہلے کار کے پرائیویٹ ڈرائیور ریاض کو حراست میں لیا تو دوران تفتیش ڈرائیور نے خود کار چوری کرانے کا انکشاف کیا۔

    ایس پی کلفٹن کا کہنا تھا کہ ملزم سے تفتیش کے بعد پولیس پارٹی تشکیل دی گئی اور چند گھنٹوں کے اندر ہی میرپور خاص میں کامیاب کارروائی کی ، جس میں کار چوری کرکے لے جانے والے ملزم کو گرفتار کرلیا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ سرکاری کار چوری میں ملوث دونوں ملزمان سے مزید تفتیش جاری ہے ، جس میں اہم انکشافات کی توقع ہے۔

  • سرکاری گاڑی کو اسمگلنگ کے لیے استعمال کیے جانے کا انکشاف

    سرکاری گاڑی کو اسمگلنگ کے لیے استعمال کیے جانے کا انکشاف

    سرکاری گاڑی میں ممنوعہ اشیا کی اسمگلنگ کرنے کا انکشاف ہوا ہے، اپنے مفاد کے لیے گاڑی کا غلط طریقے سے استعمال کیا جارہا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سرکاری گاڑی نمبر جی ایس ڈی 767 کو ممنوعہ اشیاکی اسمگلنگ کرتے ہوئے پکڑا گیا ہے۔ سرکاری گاڑی کو اپنے مفاد کے لیے غلط طریقے سے استعمال کیا جارہا تھا۔

    محکمہ بلدیات کے حکام نے بتایا کہ سرکاری گاڑی عبدالکریم نامی 16 گریڈ کے افسر کے زیرِ استعمال تھی۔

    عبدالکریم ٹیکسیشن افسر کے طور پر ڈسٹرکٹ کونسل ٹھٹھہ میں تعینات ہے۔سرکاری گاڑی کو تحویل میں لے کر افسر کو معطل کر کے ایف آئی آر درج کرادی گئی ہے۔

    اس حوالے سے ایڈیشنل سیکرٹری محکمہ بلدیات کو معاملے کی تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

  • کراچی میں سرکاری گاڑیاں چوری ہونے لگیں

    کراچی میں سرکاری گاڑیاں چوری ہونے لگیں

    کراچی: شہر قائد میں سرکاری گاڑیوں کی چوری کی وارداتوں میں اضافہ ہو گیا ہے، جنوری میں اب تک 4 سرکاری گاڑیاں چوری کی جا چکی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سال کا پہلا مہینا ابھی ختم نہیں ہوا ہے تاہم کراچی میں اب تک چار سرکاری گاڑیاں چوری ہو چکی ہیں، اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق شہر میں سرکاری گاڑیاں چوروں کے نشانے پر آ گئی ہیں جب کہ پولیس ان وارداتوں کو روکنے میں ناکام دکھائی دے رہی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق صرف ایک سوزوکی بولان تیموریہ پولیس نے بر وقت برآمد کی، پولیس کا مؤقف ہے کہ گاڑیاں گن پوائنٹ پر نہیں چھینی گئیں بلکہ چوری کی گئی تھیں، رواں ماہ سرکاری گاڑی چوری کی آخری واردات گلستان جوہر میں ہوئی۔

    کراچی:سرکاری گاڑی چوری اورچھیننے کی وارداتوں میں ملوث 6 رکنی گروہ گرفتار

    محکمہ تعلیم کی سفید ٹویوٹا کرولا جے ایس سی 594 جمعے کی صبح چوری ہوئی، گلستان جوہر تھانے کے ایس ایچ او نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ گاڑی چوری سے متعلق مدعی سے رابطہ کیا گیا تھا تاہم وہ تھانے نہیں آیا۔

    یاد رہے کہ کچھ عرصہ قبل کراچی پولیس نے سرکاری گاڑیاں چوری اور چھیننے کی وارداتوں میں ملوث 6 رکنی گروہ کو گرفتار کیا تھا۔ تاہم چند ماہ سے شہر میں ایک بار پھر سرکاری گاڑیوں کی چوری کی وارداتیں بڑھ گئی ہیں۔ پولیس ابھی تک یہ بھی بتانے میں ناکام رہی ہے کہ سرکاری گاڑیوں کو کس مقصد کے لیے چوری کیا جاتا ہے۔

  • سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے بھی سرکاری گاڑی واپس لے لی گئی

    سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے بھی سرکاری گاڑی واپس لے لی گئی

    اسلام آباد :سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی سے بھی سرکاری گاڑی واپس لےلی گئی ، نیب ذرائع کا کہنا ہے مریم،شاہدخاقان سےلی گئی گاڑیوں کا تعلق  بلٹ پروف گاڑیوں کے کیس سے ہے اور نیب راولپنڈی گاڑیوں کی تحقیقات کررہاہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی سے بھی سرکاری گاڑی واپس لےلی گئی ، نیب ذرائع نے کہا ہے کہ بی ایم ڈبلیوگاڑی کیبنٹ ڈویژن نے واپس لی۔

    ذرائع کے مطابق نیب راولپنڈی کی جانب سےکیبنٹ ڈویژن کوخط لکھاگیاتھا، جس میں کہا گیا تھا مریم نواز اور شاہدخاقان سےلی گئی گاڑیوں کاتعلق بلٹ پروف گاڑیوں کے کیس سے ہے اور نیب گاڑیوں کی تحقیقات کررہاہے۔

    یاد رہے کابینہ ڈویژن کے حکام نے پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ جاتی امراءپر چھاپہ مارا اور نواز شریف کو بطور وزیراعظم دی جانیوالی سرکاری گاڑی مرسیڈیز بینز جی اے ڈی 059 برآمد کر لی تھی۔

    مزید پڑھیں : مریم نواز کے زیراستعمال سرکاری گاڑی جاتی امرا سے برآمد

    کابینہ ڈویژن نے نواز شریف کو سزا کے بعد اٹھائیس جون کو مریم نواز کو خط لکھا اور قومی خزانے سے خریدی گئی گاڑی واپس کرنے کی ہدایت کی لیکن شریف خاندان نے کابینہ ڈویژن کے نوٹسز ہوا میں اڑا دیئے اور مریم نوازنے والد کی نااہلی اور کرپشن کیس میں سزا کے باوجود گاڑی واپس نہیں کی ۔

    پولیس ذرائع کے مطابق ابتدا میں شریف خاندان نے کابینہ ڈویژن کی مرسیڈیز سے متعلق لا عملی کا اظہار کیا تاہم تلاشی کے دوران کابینہ ڈویژن کے افسران نے مریم نواز کے زیر استعمال سرکاریءگاڑی برآمد کی لی، جس کے بعد گاڑی تحویل میں کاروائی کا آغاز کردیا گیا۔

    یاد رہے چیئرمین نیب جسٹس (ر ) جاوید اقبال کی زیرصدارت ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس میں بلٹ پروف گاڑیوں کے کیس میں انکوائری کو انویسٹی گیشن میں تبدیل کرنے کی منظوری دی گئی تھی۔

    کیس میں وزرات خارجہ اوراسٹیبلشمنٹ کے افسران بیان ریکارڈ کراچکے ہیں جبکہ نواز شریف، شاہد خاقان اور فوادحسن فواد کا بیان بھی لیا جا چکا ہے۔

  • سندھ کے سابق وزیر بلدیات نے سرکاری گاڑی رشتہ دار کو تحفے میں دے دی

    سندھ کے سابق وزیر بلدیات نے سرکاری گاڑی رشتہ دار کو تحفے میں دے دی

    کراچی : سندھ کے سابق وزیر بلدیات جام خان خان شورو نے سرکاری گاڑی تحفے میں اپنے عزیز کو دے دی، یہی نہیں پیٹرول اور مرمت کی مد میں ماہانہ خرچہ بھی ادا کیا جاتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ کے سابق وزیر نے مال مفت دل بے رحم کے مصداق سرکاری گاڑی کو اپنا مال سمجھ کر رشتہ داریاں نبھانی شروع کردیں۔

    سابق وزیر بلدیات جام خان شورو نے ایک ڈبل کیببن گاڑی جی ایس450بی رشتہ دار کو تحفے میں عنایت کردی، یہ گاڑی لوکل گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی ملکیت ہے۔

    رکن سندھ اسمبلی عبدالرزاق راہموں نے چارسال سے لاپتہ گاڑی کا بھانڈا پھوڑ دیا، انہوں نے انکشاف کیا کہ مذکورہ گاڑی تھر کے علاقے میں چار سال سے زیر استعمال ہے۔

    اس حوالے سے فنکشل مسلم لیگ کی رکن سندھ اسمبلی نصرت سحرعباسی نے اس معاملہ کو سندھ اسمبلی میں اٹھانے کا اعلان کیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ دس سال میں بہت کچھ غائب ہوا ہے نہ جانے ابھی اور کیا کیا سامنے آنا ہے۔

    علاوہ ازیں چیف سیکرٹری سندھ نے اے آر وائی نیوز کی خبر پر نوٹس لیتے ہوئے ذمہ داروں کےخلاف کارروائی کی ہدایت کردی ہے، یہ گاڑی آج بھی تھر میں استعمال کی جارہی ہے اس پر ستم یہ کہ فیول اور مینٹیننس کی مد میں باقاعدہ رقم بھی جاری جاتی ہے۔