Tag: سرکس

  • رنویر سنگھ کی ’فلم سرکس سے بہتر ہے میلے والی سرکس‘

    بالی وُڈ کے اداکار رنویر سنگھ کی نئی فلم ’سرکس‘ اپنی ریلیز کے پہلے ہی دن بری طرح ناکام ہو گئی ہے۔

     فلم کی کہانی سرکس میں بجلی کی تاروں سے کرتب دکھانے والے آرٹسٹ کے گرد گھومتی ہے جس کے جسم میں کرنٹ بھرا ہوا ہے۔

    سرکس کے ہدایت کاری روہت شیٹھی نے کی جبکہ کاسٹ میں رنویر سنگھ، پوجا ہیگڑے، جیکولین فرنینڈس، جونی لیور، ورون شرما، سنجے مشرا اور سدھارتھ جادھو شامل ہیں۔

    فلم میں رنویر سنگھ کی اہلیہ دیپکا پاڈوکون کا کیمیو رول بھی شامل کیا گیا ہے۔

    اتنی بڑی کاسٹ اور روہت شیٹھی کی فرنچائز ہونے کے باوجود فلم اپنے معیار پر پورا نہیں اتری اور اپنی ریلیز کے پہلے دن ہی فلم ناقدین سمیت شائقین کو پسند نہیں آئی۔

    سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بھی ناقدین کی جانب سے اس فلم کے حوالے سے ناپسندی کا اظہار کیا جارہا ہے۔

    بھارت کے ایک صحافی  نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ ’سرکس کے بارے میں ریویو لکھنےجا رہا ہوں لیکن میں نے مشاہدہ کیا ہے کہ یہ ایک بہت بُری فلم ہے اور اس میں تفریحی بالکل بھی نہیں ہے۔ عام سے روہت شیٹھی اب مغرور اور خود پسند ہو گئے ہیں، کہانی بہت بیکار تھی اور یہ حیران کن بھی نہیں تھا۔

    ایک اور بھارتی صارف کا کہنا تھا کہ یہ روہت شیٹھی کی سب سے کمزور  اور بوریت سے بھرپور فلم ہے، جیسی ہمیں روہت شیٹھی سے امیدیں ہوتی ہیں ویسی بالکل بھی نہیں ہے، آپ کو یہ فلم دیکھتے ہوئے کم ہی ہنسی آئے گی، اس سے بہتر ہے میلے میں لگنے والی سرکس دیکھ لیں۔

  • سرکس کے لیے جوکر ہی چاہیئے: رنویر سنگھ مذاق کا نشانہ بن گئے

    سرکس کے لیے جوکر ہی چاہیئے: رنویر سنگھ مذاق کا نشانہ بن گئے

    معروف بھارتی اداکار رنویر سنگھ آج کل اپنی نئی فلم سرکس کی تشہیر میں مصروف ہیں اور اس دوران وہ ایک بار پھر مداحوں کے مذاق کا نشانہ بن گئے۔

    رنویر سنگھ کی نئی فلم سرکس 23 دسمبر کو ریلیز ہونے جارہی ہے، فلم کو معروف ہدایت کار روہت شیٹھی نے ڈائریکٹ کیا ہے اور فلم میں رنویر سنگھ کے ساتھ جیکولین فرنینڈس، پوجا ہیج اور اجے دیوگن بھی اداکاری کے جوہر دکھا رہے ہیں۔

    فلم کی تشہیر زور و شور سے جاری ہے اور ایسے میں رنویر سنگھ کا انداز ایک بار پھر طنز و مذاق کا نشانہ بن گیا۔

    بھارتی انٹرٹینمنٹ رپورٹر کی جانب سے پوسٹ کردہ ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ رنویر سنگھ کی ٹیم میں ایک شخص لاؤڈ اسپیکر ساتھ لے کر چل رہا ہے جس پر فلم کا گانا بج رہا ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Viral Bhayani (@viralbhayani)

    رنویر سنگھ اس پر اچھلتے کودتے ناچتے ہوئے وہاں آتے ہیں اور سب سے ملتے ہیں۔

    ان کی اس ویڈیو پر لوگوں نے ان کا مذاق اڑانا شروع کردیا، ایک صارف کا کہنا تھا کہ یہ شخص اوور ایکٹنگ کی ہول سیل دکان ہے۔

    ایک اور سوشل میڈیا صارف نے کہا کہ ڈائریکٹر روہت شیٹھی بھی پریشان ہے کہ کس شخص کو اپنی فلم میں لے لیا، جبکہ ایک اور صارف نے لکھا کہ سرکس نام کی فلم میں کام کرنے کے لیے جوکر ہی چاہیئے تھا، رنویر بالکل صحیح انتخاب ہے۔

  • سرکس کے ریچھ نے ورکر کو چیر پھاڑ دیا

    سرکس کے ریچھ نے ورکر کو چیر پھاڑ دیا

    ماسکو: روس کے ایک سرکس میں ورکر کو اپنی مہم جوئی اس وقت نہایت مہنگی پڑ گئی جب وہ چوری چھپے ریچھ کے پنجرے میں داخل ہوا اور اس کے بعد اسے اپنی زندگی سے ہاتھ دھونے پڑے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ماسکو کے ایک سرکس میں 28 سالہ ورکر ویلنٹین بلیخ کو جو پنجروں کی صفائی پر مامور تھا، ریچھ جیسے خون خوار جانور کو سدھانے کا شوق چرا گیا، اس شوق کو پورا کرنے کے لیے اس نے چپکے سے چابیاں حاصل کیں اور بڑے اعتماد سے ریچھ کے پنجرے میں داخل ہوا کہ وہ اس درندے کے ساتھ گفتگو کر سکے گا۔

    تاہم، اس کی یہ جرات ایک خوف ناک خواب میں بدل گئی جب سات سالہ درندے نے اس پر حملہ کر کے اس کی کھوپڑی پھاڑ کر رکھ دی اور بدن کو پنجوں کے وار سے چیر پھاڑ دیا۔

    گریٹ ماسکو اسٹیٹ سرکس کے ملازمین نے صفائی کرنے والے ورکر کو ریچھ کے پنجرے سے نکال لیا لیکن وہ شدید زخمی ہو چکا تھا اس لیے اسپتال میں دوران علاج ہی وہ مر گیا۔

    مرنے والے ورکر کی غم زدہ ماں ایلینا نے بتایا کہ اس کے بیٹے نے ایک ریچھ کو سدھانے کے لیے اپنی مہارت سے متعلق غلط اندازہ لگا لیا تھا، اس کا خواب تھا کہ وہ پنجروں کی صفائی کرنے والے کی حیثیت سے اوپر اٹھ کر ریچھوں کو سدھانے والے کا مقام حاصل کر لے۔

    ساشا نامی ریچھ اپنے ٹرینر کے ساتھ

    انھوں نے کہا کہ ویلنٹین بُلیخ کو یہ شوق تب سے ہوا تھا جب اس نے دیکھا کہ وہ ریچھ کے بچوں کے ساتھ نمٹ سکتا ہے، اس نے سوچا کہ وہ جوان ریچھ کو بھی سنبھال پائے گا۔ماں کا کہنا تھا کہ انھوں نے اپنے بیٹے کی ہمت بندھائی تھی کہ وہ ہمیشہ کلینر نہیں رہے گا اور وہ اپنا مستقبل بنا لے گا۔

    دو سال قبل اس ریچھ نے جسے اب ساشا کا نام دیا گیا ہے، سرکس کے زخمی ہونے والے ایک جمناسٹ کو وھیل چیئر پر لے جانے میں مدد کی تھی اور جب وہ اسپتال سے لوٹ کر آیا تو اس کا چہرہ پیار سے چاٹا تھا۔

  • پیرس کی خالی سڑکوں پر زیبرے کی دوڑیں

    پیرس کی خالی سڑکوں پر زیبرے کی دوڑیں

    پیرس: فرانسیسی دارالحکومت پیرس کی سڑکوں پر زیبرا آگیا، سڑک پر بھاگتے زیبرے کی ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔

    مقامی میڈیا کے مطابق گزشتہ رات پیرس کی خالی سڑکوں پر ایک زیبرا اور دو گھوڑے بگٹٹ دوڑ لگاتے دیکھے گئے، مذکورہ جانور ایک قریبی سرکس سے بھاگ نکلے تھے۔

    سرکس انتظامیہ کے مطابق ان جانوروں کے حصے کا لاک کھلا رہ گیا تھا جہاں سے یہ بھاگے تاہم جلد ہی انہیں دوبارہ پکڑ لیا گیا۔

    دوسری جانب پیرس کی ایک اور سڑک پر 2 جنگلی ہرن بھی چہل قدمی کرتے دیکھے گئے۔

    اس سے قبل انگلینڈ کے شہر پریسٹن میں بھی ایک پارک میں ننھی بھیڑیں آگئیں اور پارک کے جھولے لینے لگیں۔

    کرونا وائرس کے لاک ڈاؤن کی وجہ سے سڑکیں انسانوں سے خالی ہیں یہی وجہ ہے کہ مختلف جانور بے خوف و خطر شہروں میں گھومتے پھر رہے ہیں۔

  • جدید ٹیکنالوجی نے سرکس کے جانوروں پر ظلم کا راستہ بند کردیا

    جدید ٹیکنالوجی نے سرکس کے جانوروں پر ظلم کا راستہ بند کردیا

    زمانہ قدیم سے سرکس بچوں اور بڑوں سب کے لیے باعث تفریح رہا ہے، مختلف کرتب دکھاتے جانور اور خونخوار درندے اپنے مالک کے اشارے پر چلتے حاضرین کو دنگ کردیتے ہیں۔

    تاہم ان جانوروں کی فرمانبرداری کے پیچھے اس قدر دردناک مظالم چھپے ہیں کہ ان کی تفصیل میں جایا جائے تو رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں۔ جانوروں کو سدھانے کے لیے ان پر بہیمانہ تشدد اور انہیں کئی کئی دن بھوکا پیاسا رکھنا عام بات ہے۔

    دنیا بھر میں جانوروں کے لیے کام کرنے والی مختلف تنظیمیں طویل عرصے سے جانوروں کی حالت زار پر توجہ دینے اور سرکس کو بند کرنے کا مطالبہ کر رہی ہیں، تاہم اب حال ہی میں ایسا سرکس پیش کیا گیا ہے جس میں کسی جانور کو ظلم و تشدد کا نشانہ نہیں بنایا گیا۔

    جرمنی کے مشہور زمانہ سرکس میں پہلی بار جانوروں کے تھری ڈی ہولو گرامز پیش کیے گئے۔ یہ ہولو گرامز روایتی جانوروں کے کرتبوں کے علاوہ وہ کرتب بھی دکھا رہے ہیں جو اصل جانور پیش نہیں کرسکتے۔

    سرکس انتظامیہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے سرکس کے لیے جانوروں پر ڈھائے جانے والے مظالم کو دیکھتے ہوئے یہ قدم اٹھایا ہے اور اس پروجیکٹ کے لیے انہیں 6 سال کا عرصہ لگا۔

    سرکس کے اس اقدام کو نہ صرف لوگوں نے پسند کیا بلکہ سوشل میڈیا پر بھی اسے بے حد پذیرائی حاصل ہورہی ہے۔ جانوروں کے لیے کام کرنے والی تنظیموں نے بھی اس اقدام کو خوش آئند قرار دیا ہے۔

  • امریکا کا مقبول ترین سرکس 150 سال بعد بند

    امریکا کا مقبول ترین سرکس 150 سال بعد بند

    واشنگٹن: امریکا کی مقبول ترین سرکس کمپنی رنگلنگ بروز نے 150 سال بعد سرکس بند کرنے کا اعلان کردیا۔

    سرکس کمپنی کے سربراہ کینتھ فیلڈ نے کہا ہے کہ سرکس میں عوام کی عدم دلچسپی، ٹکٹوں کی فروخت میں نمایاں کمی اور اخرا جات میں اضافے کے بعد ان کے اہلخانہ نے بڑی سوچ بچار کے بعد کمپنی بند کرنے کا حتمی فیصلہ کیا ہے۔

    circus-3

    انہوں نے مزید کہا کہ رنگلنگ برادرز اور برنم اینڈ بیلی اپنا آخری شو مئی میں پیش کرے گا جس کے بعد سرکس کمپنی کو ہمیشہ کے لیے بند کردیا جائے گا۔

    دوسری جانب جانوروں کے تحفظ کی تنظیم پیٹا کا کہنا ہے کہ سرکس شو میں رکھے جانے والے جانوروں نے دردناک ترین زندگی گزاری ہے۔

    پیٹا کے صدر انگرڈ نیورک کا کہنا ہے کہ پیٹا نے ان جانوروں کے لیے 36 سال تک احتجاج کیا ہے اور بالآخر اس احتجاج نے دنیا کی توجہ جانوروں کی حالت زار کی متوجہ کروا دی ہے۔

    circus-2

    پیٹا کے اہلکار اکثر و بیشتر شو کے دوران سرکس کے باہر احتجاجی مظاہرے کرتے تھے جن میں وہ پلے کارڈز کے ذریعہ ہاتھیوں اور دیگر جانوروں پر ہونے والے تشدد کے لیے آواز اٹھاتے تھے۔

    واضح رہے کہ سرکس کے مخصوص کرتب دکھانے کے لیے ہاتھیوں اور جانوروں کو تشدد کے ذریعے سدھایا جاتا ہے جس کے باعث وہ اپنی فطرت کے برخلاف مختلف کرتب دکھاتے ہیں۔