Tag: سرکلر ریلوے

  • انتظار کی گھڑیاں ختم، الیکٹرک ٹرین کے حوالے سے بڑی خبر

    انتظار کی گھڑیاں ختم، الیکٹرک ٹرین کے حوالے سے بڑی خبر

    کراچی: وفاقی حکومت کراچی کے شہریوں کے لیے گرین لائن منصوبے کے بعد جدید الیکٹرک سرکلر ریلوے کا تحفہ دینے جا رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انتظار کی گھڑیاں ختم ہو گئیں، الیکٹرک ٹرین کے حوالے سے بڑی خبر ہے کہ وزیر اعظم عمران خان 27 ستمبر کو کراچی پہنچ رہے ہیں، اور وہ کینٹ اسٹیشن پر کے سی آر منصوبے کا افتتاح کریں گے۔

    کراچی سرکلر ریلوے کی گراؤنڈ بریکنگ کی تقریب کراچی کینٹ اسٹیشن پر منعقد ہوگی، اس موقع پر وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی اور وفاقی کابینہ کے دیگر ارکان بھی موجود ہوں گے۔

    الیکٹرک ٹرین منصوبے کی لاگت 1 ہزار 71 ارب روپے ہے، یہ منصوبہ ڈیڑھ سال میں مکمل ہوگا، رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے اس سلسلے میں بتایا کہ اس منصوبے کے لیے نیا ریلوے ٹریک بچھایا جائے گا۔

    کراچی کے لئے خوش خبری، وزارت بحری امور کا بڑا فیصلہ

    تیز ترین ٹرین ہر 6 منٹ بعد اسٹیشن پر آئے گی، اور اس کے ذریعے روزانہ 4 لاکھ مسافر سفر کر سکیں گے، منصوبے کے بنیادی ڈھانچے پر 20.7 ارب روپے خرچ ہوں گے۔

    منصوبے کے مطابق کراچی سرکلر ریلوے میں جدید الیکٹرک ٹرینیں چلائی جائیں گی، پی ٹی آئی کراچی کے صدر خرم شیر زمان کا کہنا ہے کہ کراچی کے شہریوں کا جدید ٹرانسپورٹ کا دیرینہ مطالبہ پورا ہونے جا رہا ہے۔

    خیال رہے کہ کراچی کے شہریوں کو گرین لائن بس سروس اکتوبر سے دستیاب ہوگی، اور اس کے بعد جلد ہی جدید الیکٹرک سرکلر ریلوے بھی دستیاب ہوگی۔

    ٹرانسپورٹ کے ان دو بڑے منصوبوں کے بعد امکان ہے کہ شہریوں کی پرانی بسوں اور چنگ چی سواری سے جان چھوٹ جائے گی۔

  • سرکلر ریلوے کے لیے 97 ملین سے زائد رقم جاری کرنے کی منظوری

    سرکلر ریلوے کے لیے 97 ملین سے زائد رقم جاری کرنے کی منظوری

    کراچی: سندھ کابینہ نے سرکلر ریلوے کے لیے 97 ملین سے زائد رقم جاری کرنے کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق لوکل گورنمنٹ نے سندھ کابینہ کو درخواست کی تھی کہ سرکلر ریلوے کے لیے 97.893 ملین روپے کی ضرورت ہے، سندھ کابینہ نے کے سی آر کے لیے یہ رقم جاری کرنے کی منظوری دے دی۔

    اس رقم کے ذریعے سرکلر ریلوے کی الائنمنٹ سے سیوریج سسٹم کے فلو میں تبدیلی لائی جائے گی۔

    سندھ کابینہ نے ملینیم انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے چارٹر دینے کی منظوری بھی دے دی، یو ایس ایڈ فنڈڈ پروجیکٹس کی پروکیورمنٹ کی سندھ سیلز ٹیکس سے استثنیٰ کی منظوری بھی کابینہ نے دے دی۔

    سرکلر ریلوے کا ٹھیکا ایف ڈبلیو او کو دے دیا ہے: شیخ رشید

    واضح رہے کہ کے سی آر شہر قائد میں ٹرانسپورٹ کے مسئلے کے حل کا ایک بڑا منصوبہ ہے، سرکلر ریلوے کے لیے بوگی کا ماڈل بھی تیار کر لیا گیا ہے۔

    تین دن قبل وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کراچی سرکلر ریلوے منصوبے کا جائزہ لینے کے لیے شاہ لطیف اسٹیشن لیول کراسنگ کا دورہ کیا تھا، اس موقع پر انھوں نے کہا کہ منصوبے کا ٹھیکا فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) کو دے دیا گیا ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ منصوبے پر ساڑھے 10 ارب روپے کے اخراجات ہوں گے، 1.8 ارب روپے پہلے فیز میں خرچ کریں گے۔

  • سرکلر ریلوے: 24 انڈر پاسز اور فلائی اوور بنائے جائیں گے

    سرکلر ریلوے: 24 انڈر پاسز اور فلائی اوور بنائے جائیں گے

    کراچی: کراچی سرکلر ریلوے کے ٹریک کو کلیئر کرنے کے لیے 24 انڈر پاسز اور فلائی اوور بنائے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق آج چیف سیکریٹری سندھ ممتاز شاہ کی صدارت میں کراچی سرکلر ریلوے پر جائزہ اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں دی گئی بریفنگ میں کہا گیا کہ ریلوے ٹریک کلیئر کرنے کے لیے 24 انڈر پاسز اور فلائی اوور تعمیر کیے جائیں گے، جس کے لیے سروے کمیٹی قائم کر لی گئی ہے۔

    چیف سیکریٹری نے اجلاس میں سیکریٹری ٹرانسپورٹ کو ہدایت جاری کی کہ ریلوے کے رائٹ آف وے کے دونوں اطراف فنسنگ کی جائے، اور اس کے لیے 3 روز میں ٹینڈر جاری کیا جائے۔ چیف سیکریٹری کا کہنا تھا کہ سرکلر ریلوے کے لیے ریلوے اسٹیشن سے مارکیٹ تک بسیں بھی چلائی جائیں گی۔

    دریں اثنا، سندھ حکومت نے محکمہ ریلوے سے صوبے میں ریلوے پھاٹکوں پر گیٹ لگوانے کا مطالبہ کر دیا ہے، صوبائی وزیر زراعت اسماعیل راہو کا کہنا تھا کہ محکمہ ریلوے کی نااہلی کی وجہ سے پھاٹکوں پر 50 سے زائد حادثات ہو چکے ہیں، پھاٹکوں پر کئی بار گیٹ لگانے کا کہا گیا لیکن کوئی سننے کو تیار نہیں۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ صوبے میں حادثات پر ریلوے انتظامیہ کوتاہی ماننے کو تیار نہیں، ملک میں تقریباً 2 ہزار سے زائد پھاٹکوں پر گیٹ ہی نہیں ہیں، کئی پھاٹکوں پر عملہ نہیں، ریلوے وفاق کا محکمہ ہے پھاٹک پر گیٹ صوبے نہیں وفاق کا کام ہے۔

  • فردوس شمیم کا سرکلر ریلوے متاثرین کو متبادل جگہ فراہم کرنے کا مطالبہ

    فردوس شمیم کا سرکلر ریلوے متاثرین کو متبادل جگہ فراہم کرنے کا مطالبہ

    کراچی : سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی نے سرکلر ریلوے متاثرین کو متبادل جگہ فراہم کرنے کا مطالبہ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما فردوس شمیم نقوی کا کہنا ہے کہ سرکلر ریلوے متاثرین کو پہلےرہائش فراہم کی جائے، ریلوے ٹریک بچھانے کے دوران مکانات کو مسمار کیا جائے۔

    فردوس شمیم نقوی کا کہنا تھا کہ متاثرین کو سرکاری اسکیموں میں رہائش فراہم کی جائے، ہرخاندان کو 3 کمروں کی رہائش فراہم کی جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تجاوزات کی اجازت دینے والوں کو سزا دی جائے، ایسی کارروائی نہ کی جائے جو سپریم کورٹ کے احکامات کے منافی ہو۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ نے سندھ حکومت کو حکم دیا تھا کہ ایک ہفتے میں کراچی کی سرکلر ریلوے کے لیے زمینوں سے قبضے ختم کرائے جائیں۔

    سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ جو کچھ راستے میں آتا ہے سب توڑ دیں، ریلوے کی ہاوسنگ سوسائٹیز ہوں یا پیٹرول پمپ سب گرائیں، ہمیں اصل حالت میں کراچی سرکلر ریلوے چاہیے۔

  • سرکلر ریلوے: شیخ رشید، مراد علی شاہ کی اہم ملاقات، سندھ اور وفاق ایک پیج پر

    سرکلر ریلوے: شیخ رشید، مراد علی شاہ کی اہم ملاقات، سندھ اور وفاق ایک پیج پر

    کراچی: سرکلر ریلوے کے حوالے سے سندھ اور وفاق ایک پیج پر آ گئے ہیں، اس سلسلے میں وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید اور وزیر اعلیٰ سندھ میں آج اہم ملاقات ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ اور وزیر ریلوے شیخ رشید کی قیادت میں 5 رکنی وفد نے آج ملاقات کی، جس میں ماس ٹرانزٹ منصوبوں پر بات ہوئی، اور کے سی آر کی جلد تکمیل پر اتفاق کیا گیا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے میٹنگ میں کہا کہ 2018 میں الیکشن ہوا، نئی حکومت آئی تو سی پیک کی رفتار کم ہو گئی، کے یو ٹی سی اب سندھ کو ٹرانسفر کیا جائے، اس سلسلے میں ایس ای سی پی کو درخواست بھی دے دی ہے، شیئرز 60 فی صد وفاق اور 40 فی صد سندھ حکومت کے پاس ہیں، چین کا وفد بھی مئی میں آ رہا ہے، جب کہ اپریل میں سی پیک پر جے سی سی بیجنگ میں ہوگی، اس اجلاس سے قبل معاملات طے کرنے ہیں۔

    شیخ رشید کے سی آر کے ٹریک کا معائنہ کر رہے ہیں

    انھوں نے کہا کہ ریلوے ٹریکس کے آس پاس تجاوزات 40 کلو میٹر پر تھیں، 38 کلو میٹر حصہ کلیئر ہو گیا، تاہم متاثرہ لوگوں کی آبادکاری کرنی ہے۔

    اس موقع پر شیخ رشید نے کہا کہ کے یو ٹی سی فارملٹیز پوری کر کے سندھ کو دینے کے لیے تیار ہیں، متاثرہ لوگوں کو ریلوے کی کسی زمین پر گھر بنا کر دیں گے۔ دریں اثنا اجلاس میں ایک کمیٹی قائم کی گئی جس میں کمشنر کراچی اور ڈی ایس ریلویز کو شامل کیا گیا۔

    بعد ازاں وزیر ریلوے اور ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے میڈیا سے گفتگو کی، مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے بتایا کہ کے سی آر سی پیک میں شامل کر دیا گیا ہے، یہ 200 ارب کا منصوبہ ہے، چین سے بات کی جائے گی، عوامی مسائل کے حل کے لیے وفاق اور صوبائی حکومت ایک پیج پر ہے۔

    وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے مسائل پر اتفاق کیا گیا، کے سی آر منصوبے پر کسی رکاوٹ کا سامنا نہیں، کوشش ہے کراچی سرکلر ریلوے جلد شروع ہو، اس کا کام سندھ حکومت کی نگرانی میں ہوگا، جے سی سی میٹنگ سے پہلے مسئلہ حل کریں گے، 12 فروری کو سپریم کورٹ میں مشترکہ بیان دیں گے، کسی نے ہماری گردن نہیں پکڑی، اچھے ماحول میں بات ہوئی، وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ اگلی بار اسلام آباد آ کر ملاقات کروں گا۔

  • سرکلر ریلوے: سندھ حکومت کی متاثرین کو متبادل جگہ فراہم کرنے کی یقین دہانی

    سرکلر ریلوے: سندھ حکومت کی متاثرین کو متبادل جگہ فراہم کرنے کی یقین دہانی

    کراچی: سندھ حکومت کی جانب سے کراچی سرکلر ریلوے کے متاثرین کو متبادل جگہ فراہم کرنے کی یقین دہانی کرا دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق آج سرکلر ریلوے کے متاثرین سے وزیر بلدیات سعید غنی، مشیر برائے اطلاعات مرتضیٰ وہاب اور وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ نے ملاقات کی۔

    سرکلر ریلوے کے متاثرین کراچی پریس کلب کے باہر مظاہرہ کر رہے تھے، حکومتی عہدیداروں نے پریس کلب جا کر ان سے ملاقات کی۔

    وزیر بلدیات سعید غنی نے متاثرین سے کہا کہ کل سرکلر ریلوے کے لیے جاری آپریشن رکوانے کے لیے حکام سے بات کی جائے گی۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت متاثرین کو ہر ممکن سہولت فراہم کرنے کو تیار ہے۔ سعید غنی نے یہ بھی کہا کہ حکومت کی جانب سے متاثرین کو فوری ریلیف دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی سرکلر ریلوے بحالی کے لیے تجاوزات ہٹانے کا کام جاری

    واضح رہے کہ کراچی میں عدالتی حکم پر سرکلر ریلوے کی بحالی کے لیے تجاوزات ہٹائی جا رہی ہیں، اس سلسلے میں متعدد علاقوں میں جہاں سے ریل کی پٹریاں گزر رہی تھیں، غیر قانونی تجاوزات ہٹائی جا چکی ہیں، جس کے متاثرین احتجاج کر رہے ہیں کہ ان سے سر چھپانے کی چھت چھینی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ مختلف گنجان آبادیوں سے گزرنے پر پٹریوں کے اطراف میں گزشتہ کئی دہائیوں کے دوران بننے والے کچے پکے مکانات کو آخر کار گرایا جا رہا ہے، ان پٹریوں پر کئی دہائیوں سے ٹرین نہیں چلی، لوگوں نے اس کے آس پاس گھر بنا لیے تھے۔

  • کراچی سرکلر ریلوے  بحالی کے لیے تجاوزات ہٹانے کا کام جاری

    کراچی سرکلر ریلوے بحالی کے لیے تجاوزات ہٹانے کا کام جاری

    کراچی: شہر قائد میں سپریم کورٹ کے حکم پر کراچی سرکلر ریلوے کی زمین پر سے تجاوزات کے خاتمے کا آپریشن جاری ہے، آج ناظم آباد سے نارتھ ناظم آباد تک تجاوزات کا خاتمہ کیا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سرکلر ریلوے کی بحالی کے سلسلے میں گنجان آبادیوں سے گزرنے والی پٹریوں کے اطراف میں تعمیر شدہ کچے پکے مکانات کو گرایا جا رہا ہے۔

    ڈپٹی ڈائریکٹر پراپرٹی لینڈ ریلوے نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی حکم پر تجاوزات کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے، آج ناظم آباد اسٹیشن تک کا علاقہ تجاوزات سے پاک کیا جائے گا۔

    ڈپٹی ڈائریکٹر دلاور حسین نے کہا کہ جیسے ہی عدالتی حکم ملا اگلے دن سے کام شروع کر دیا گیا، ریلوے لائن کے اطراف 50 فٹ تک تجاوزات کا خاتمہ کیا جا رہا ہے۔

    ریلوے اراضی پر قائم بلند عمارتوں کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ زیادہ تر عمارتیں ٹریک سے 50 فٹ سے دور بنی ہیں۔ ڈپٹی ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ اورنگی ریلوے اسٹیشن تک کا حصہ بھی جلد کلیئر کر لیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سپریم کورٹ کا کراچی سرکلر ریلوے ایک ماہ میں چلانے کا حکم

    خیال رہے کہ مختلف گنجان آبادیوں سے گزرنے پر پٹریوں کے اطراف میں گزشتہ کئی دہائیوں کے دوران بننے والے کچے پکے مکانات کو آخر کار گرایا جا رہا ہے، ان پٹریوں پر کئی دہائیوں سے ٹرین نہیں چلی، لوگوں نے اس کے آس پاس گھر بنا لیے تھے۔

    خیال رہے کہ پاکستان ریلویز کی جانب سے مخصوص علاقوں میں پبلک نوٹس بھی چسپاں کیے گئے ہیں جن میں ریلوے اراضی کے غیر قانونی قابضین کو مطلع کیا گیا ہے کہ وہ اراضی فوراً خالی کرا دیں بہ صورت دیگر نقصان کے ذمہ دار وہ خود ہوں گے۔

    چند دن قبل ٹیموں نے موسیٰ کالونی میں ریلوے ٹریک کے اطراف 50 فٹ میں تجاوزات کو ہٹایا، ٹیموں کے پہنچنے پر لوگوں نے مکانات خالی کیے، کے الیکٹرک اور سوئی گیس کے عملے نے بھی کنکشن منقطع کر دیے۔

    ہیوی مشینری کے ذریعے زمین میں دبی پٹری کی صفائی کی گئی، ریلوے انتظامیہ کا کہنا تھا کہ ایک کلو میٹر کی دونوں جانب 1500 سے زائد مکانات قائم تھے جنھیں توڑنے کے لیے 3 ٹیمیں تشکیل دی گئی تھیں۔

    آپریشن کے تیسرے روز لیاقت آباد ریلوے اسٹیشن سے تجاوزات کا خاتمہ کیا گیا، زمین میں دبی پٹری کو ہیوی مشینری کے ذریعے صاف کیا گیا، ٹریک کے اطراف 50 فٹ کی حدود میں تجاوزات موجود تھیں۔

    سرکلر ریلوے کی بحالی کے لیے غریب آباد میں بھی آپریشن کیا جا چکا ہے، 5 ماہ قبل 7.2 کلو میٹر پر عارضی تجاوزات کا مکمل خاتمہ کیا گیا تھا، تاہم آپریشن رک جانے کے باعث دوبارہ تجاوزات قائم ہوگئی تھیں، جس پر ضلعی انتظامیہ اور ریلوے پولیس نے تجاوزات پھر ہٹائے، 6 دن کے دوران 11 کلو میٹر ٹریک سے عارضی تجاوزات کو ہٹایا گیا۔

  • سرکلر ریلوے سے متعلق سپریم کورٹ‌ کے حکم پر عمل کریں گے: وزیر اعلیٰ سندھ

    سرکلر ریلوے سے متعلق سپریم کورٹ‌ کے حکم پر عمل کریں گے: وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے کہا ہے کہ گورنر سندھ عمران اسماعیل نے سندھ میں مزید صوبوں سے متعلق نامناسب بات کی.

    ان خیالات کا اظہار انھوں‌ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کیا. مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ صحت کے شعبے میں مسائل ہیں، نجی شراکت داری کے ساتھ کام کررہے ہیں.

    انھوں نے کہا کہ انڈس اسپتال لاڑکانہ میں ایچ آئی وی پر ہمارے ساتھ کام کررہا ہے، سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کی کارکردگی کچھ بہتر ہے.

    وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ چینی انجینئرز ساؤتھ اورایسٹ میں صفائی کا کام ٹھیک کر رہے ہیں، البتہ مہنگائی آسمانوں سے باتیں کررہی ہے.

    انھوں نے مزید کہا کہ دیہی علاقوں میں مزیدکینسر اسپتال کھولنےکی کوشش کررہےہیں،  اس وقت ہم این آئی سی وی ڈی کو 30ارب دیں گے، ڈاکٹر ادیب رضوی ایمان داری سےکام کرتےہیں، ایس آئی یو ٹی کے فنڈز بڑھارہے ہیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے کہا کہ سپریم کورٹ کا جوحکم ہوگا، اس پرعمل کریں گے، البتہ میں نے ابھی تک سپریم کورٹ کا فیصلہ نہیں پڑھا.

    مزید پڑھیں: سپریم کورٹ کا کراچی سرکلر ریلوے ایک ماہ میں چلانے کا حکم

    یاد رہے کہ 9 مئی 2019 کو سپریم کورٹ نے کراچی سرکلر ریلوے ایک ماہ میں چلانے اور ملٹری لینڈ اور کنٹونمنٹس سے تجارتی سرگرمیاں ختم کرنےکا حکم دے دیا تھا.

    ساتھ ہی سپریم کورٹ نے سڑکوں پرپولیس اور رینجرز کی چوکیاں بنانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی اور ڈی جی رینجرز کونوٹس جاری کر دیا تھا.

  • عمران خان کے ہوتے ہوئے سرکلر ٹرین نہ چلی تو قیامت تک نہیں چل سکے گی: شیخ رشید

    عمران خان کے ہوتے ہوئے سرکلر ٹرین نہ چلی تو قیامت تک نہیں چل سکے گی: شیخ رشید

    کراچی: وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ اگر عمران خان کے ہوتے ہوئے سرکلر ٹرین نہ چلی تو قیامت تک نہیں چل سکے گی۔

    شہرِ قائد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ سرکلر ریلوے کا ڈیزائن بنا ہے نہ اس کی فیزیبلٹی تیار ہوئی ہے، مرجاؤں گا لیکن جھوٹ نہیں بولوں گا، 9 سال سے جھوٹ بولنا چھوڑ دیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان ریلوے کا خسارہ بہت زیادہ ہے، ریلوے کے ملازمین کی تعداد ایک لاکھ ہے جب کہ ڈیڑھ لاکھ افراد کو پنشن دے رہے ہیں، اسی طرح ایم ایل ون میں بھی ڈیڑھ لاکھ افراد کو نوکریاں ملیں گی۔

    انھوں نے کراچی سے پشاور 1760 کلو میٹر طویل ایم ایل ون منصوبے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان 27 اپریل 2019 کو اس سلسلے میں معاہدے پر دستخط کریں گے جس کے نتیجے میں کراچی سے پشاور کے لیے ایک نیا ڈبل ٹریک بچھایا جائے گا جس پر ٹرین کی کم سے کم رفتار 160 کلو میٹر ہوگی۔

    یہ بھی پڑھیں:  کرپشن کے حق میں قانون بنانے والوں پر تنقید، وزیر اعظم نے لبرل فرانسیسی ماہر معاشیات کا حوالہ دے دیا

    شیخ رشید نے کہا کہ کراچی سے پشاور ڈبل ٹریک کا منصوبہ اگلے 5 سالوں میں مکمل ہوگا، ایم ایل ون منصوبہ پاکستان کی تاریخ بدل دے گا، ہم چاہتے ہیں ایم ایل ٹو پر بھی کام شروع ہو جائے۔

    وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے منصوبے کے ڈیزائن اور فیزیبلٹی کی منظوری دینی ہے، اگر ہماری مدت اقتدار میں کے سی آر مکمل نہیں ہوتا تو پھر وہ کبھی بھی مکمل نہیں ہو پائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:کراچی سرکلر ریلوے کے لیے اورنج ٹرین طرز پر پیکج کا مطالبہ کیا تھا: وزیر اعلیٰ سندھ

    شیخ رشید نے کہا کہ جیسے ہی سندھ حکومت معاہدے پر دستخط کرے گی، پاکستان ریلویز منصوبے کے راستے میں آنے والی تجاوزات کا خاتمہ کر دے گی، کئی کمرشل تجاوزات کا پہلے ہی خاتمہ کیا جا چکا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ اب پاک چین اقتصادی راہ داری (سی پیک) اور گوادر پورٹ کا بھی حصہ بن گیا ہے۔

    قبل ازیں وفاقی وزیر ریلوے نے کراچی سٹی اسٹیشن پر انجن میں آگ لگنے سے جاں بحق ہونے والے اسسٹنٹ ڈرائیور راشد رحمان کے گھر جا کر اہل خانہ سے تعزیت کی۔