Tag: سرکلر ریلوے تجاوزات

  • سرکلر ریلوے: سپریم کورٹ کا چیف سیکریٹری سندھ کو شوکاز نوٹس

    سرکلر ریلوے: سپریم کورٹ کا چیف سیکریٹری سندھ کو شوکاز نوٹس

    اسلام آباد: کے سی آر کیس میں سپریم کورٹ کا اہم حکم سامنے آ گیا، سپریم کورٹ نے چیف سیکریٹری سندھ کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی سرکلر ریلوے کیس میں سپریم کورٹ نے ٹریک سے تجاوزات کا خاتمہ نہ کرنے پر چیف سیکریٹری سندھ کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا ہے۔

    سپریم کورٹ نے سیکریٹری ریلوے کو بھی شوکاز نوٹس جاری کر دیا، دونوں افسران کو 2 ہفتے میں تحریری جواب جمع کرانے کا حکم بھی دیا گیا۔

    سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ حکم کے باوجود تجاوزات ختم کر کے سرکلر ریلوے پر کام شروع نہیں کیا گیا۔ عدالت کو بتایا گیا کہ خط و کتابت جاری ہے، جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا خط و کتابت سے معاملات کیسے آگے چلیں گے، اس طرح تو 5 سال گزر جائیں گے اور معاملہ چلتا رہےگا۔

    سرکلر ریلوے سے متعلق بڑی خبر آ گئی

    چیف جسٹس نے کہا تجاوزات نہ ہٹائے جانے پر سیکریٹری ریلوے کو ابھی توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہیں، سپریم کورٹ کے احکامات نہیں مانیں گے تو نوٹس جاری کر دیں گے۔

    چیف جسٹس نے کہا سندھ حکومت نے عدالتی حکم پر رکاوٹیں نہیں ہٹائیں، سیکریٹری ریلوے نے کہا کہ ہماری طرف سے کچھ بھی کام باقی نہیں ہے، چیف جسٹس نے کہا آپ کو ایک بار بولنے کا موقع دیا تھا، کیا ابھی آپ کو فارغ کر دیں۔

    عدالت نے چیف سیکریٹری اور سیکریٹری ریلوے کو آئندہ سماعت پر حاضری یقینی بنانے کا حکم دیا اور کہا ضرورت پڑی تو وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ سندھ کو بھی طلب کریں گے۔ بعد ازاں، سپریم کورٹ نے کراچی سرکلر ریلوے کیس کی سماعت دو ہفتے کے لیے ملتوی کر دی۔

  • کراچی سرکلر ریلوے  بحالی کے لیے تجاوزات ہٹانے کا کام جاری

    کراچی سرکلر ریلوے بحالی کے لیے تجاوزات ہٹانے کا کام جاری

    کراچی: شہر قائد میں سپریم کورٹ کے حکم پر کراچی سرکلر ریلوے کی زمین پر سے تجاوزات کے خاتمے کا آپریشن جاری ہے، آج ناظم آباد سے نارتھ ناظم آباد تک تجاوزات کا خاتمہ کیا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سرکلر ریلوے کی بحالی کے سلسلے میں گنجان آبادیوں سے گزرنے والی پٹریوں کے اطراف میں تعمیر شدہ کچے پکے مکانات کو گرایا جا رہا ہے۔

    ڈپٹی ڈائریکٹر پراپرٹی لینڈ ریلوے نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی حکم پر تجاوزات کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے، آج ناظم آباد اسٹیشن تک کا علاقہ تجاوزات سے پاک کیا جائے گا۔

    ڈپٹی ڈائریکٹر دلاور حسین نے کہا کہ جیسے ہی عدالتی حکم ملا اگلے دن سے کام شروع کر دیا گیا، ریلوے لائن کے اطراف 50 فٹ تک تجاوزات کا خاتمہ کیا جا رہا ہے۔

    ریلوے اراضی پر قائم بلند عمارتوں کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ زیادہ تر عمارتیں ٹریک سے 50 فٹ سے دور بنی ہیں۔ ڈپٹی ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ اورنگی ریلوے اسٹیشن تک کا حصہ بھی جلد کلیئر کر لیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سپریم کورٹ کا کراچی سرکلر ریلوے ایک ماہ میں چلانے کا حکم

    خیال رہے کہ مختلف گنجان آبادیوں سے گزرنے پر پٹریوں کے اطراف میں گزشتہ کئی دہائیوں کے دوران بننے والے کچے پکے مکانات کو آخر کار گرایا جا رہا ہے، ان پٹریوں پر کئی دہائیوں سے ٹرین نہیں چلی، لوگوں نے اس کے آس پاس گھر بنا لیے تھے۔

    خیال رہے کہ پاکستان ریلویز کی جانب سے مخصوص علاقوں میں پبلک نوٹس بھی چسپاں کیے گئے ہیں جن میں ریلوے اراضی کے غیر قانونی قابضین کو مطلع کیا گیا ہے کہ وہ اراضی فوراً خالی کرا دیں بہ صورت دیگر نقصان کے ذمہ دار وہ خود ہوں گے۔

    چند دن قبل ٹیموں نے موسیٰ کالونی میں ریلوے ٹریک کے اطراف 50 فٹ میں تجاوزات کو ہٹایا، ٹیموں کے پہنچنے پر لوگوں نے مکانات خالی کیے، کے الیکٹرک اور سوئی گیس کے عملے نے بھی کنکشن منقطع کر دیے۔

    ہیوی مشینری کے ذریعے زمین میں دبی پٹری کی صفائی کی گئی، ریلوے انتظامیہ کا کہنا تھا کہ ایک کلو میٹر کی دونوں جانب 1500 سے زائد مکانات قائم تھے جنھیں توڑنے کے لیے 3 ٹیمیں تشکیل دی گئی تھیں۔

    آپریشن کے تیسرے روز لیاقت آباد ریلوے اسٹیشن سے تجاوزات کا خاتمہ کیا گیا، زمین میں دبی پٹری کو ہیوی مشینری کے ذریعے صاف کیا گیا، ٹریک کے اطراف 50 فٹ کی حدود میں تجاوزات موجود تھیں۔

    سرکلر ریلوے کی بحالی کے لیے غریب آباد میں بھی آپریشن کیا جا چکا ہے، 5 ماہ قبل 7.2 کلو میٹر پر عارضی تجاوزات کا مکمل خاتمہ کیا گیا تھا، تاہم آپریشن رک جانے کے باعث دوبارہ تجاوزات قائم ہوگئی تھیں، جس پر ضلعی انتظامیہ اور ریلوے پولیس نے تجاوزات پھر ہٹائے، 6 دن کے دوران 11 کلو میٹر ٹریک سے عارضی تجاوزات کو ہٹایا گیا۔