Tag: سرکلر ڈیٹ

  • آئی ایم ایف کا مطالبہ ، صارفین پر سرچارج عائد کرنے کا پلان تیار

    آئی ایم ایف کا مطالبہ ، صارفین پر سرچارج عائد کرنے کا پلان تیار

    اسلام آباد : آئی ایم ایف کے سرکلر ڈیٹ میں کمی کا مطالبے کے بعد حکومت نے بینکوں قرض لینے اور قرضہ اتارنے کا پلان تیار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے سرکلر ڈیٹ میں کمی کا مطالبہ کردیا ، پاکستان سرکلر ڈیٹ میں 1250 ارب روپے کمی کا پلان تیار کررہاہے۔

    آئی ایم ایف کے ساتھ سرکلر ڈیٹ مینجمنٹ پلان پر خصوصی سیشن ہوا، سرکلر ڈیٹ ختم کرنے کیلئے بینکوں سے 1250 روپے کا قرض لینے کا ابتدائی پلان تیار کرلیا۔

    ذرائع نے کہا کہ صارفین سے 2.8 روپے فی یونٹ سرچارج عائد کر کے بینکوں کا قرضہ اتارنے کی تجویز دی گئی ہے، سرکلر ڈیٹ کی مد میں300 ارب روپے سیٹل کیے جاسکتے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ سرکلر ڈیٹ کے 600 ارب روپے کے لیٹ پیمنٹ سرچارج معاف کرنے اور بینکوں کا گردشی قرض اتارنے کیلئے فی یونٹ پر 2.8 روپے تک سر چارج کی تجویز دی ہے۔

    آئی ایم ایف کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ رواں مالی سال کیلئے پاورسیکٹرگردشی قرضےمیں 350 ارب روپے کا اضافہ متوقع تھا، گزشتہ 6 ماہ کے دوران اسٹاک میں 10 ارب روپے کی کمی ہوئی۔

    ذرائع نے کہا کہ پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ تقریباً 2380 ارب روپے کےلگ بھگ ہے۔

    ذرائع کے مطابق آئندہ 6 ماہ کے دوران پاورسیکٹرکے گردشی قرضےمیں اضافے کا امکان ہے اور آئندہ6 ماہ میں بجلی کی طلب میں اضافہ اور گردشی قرضہ بڑھ سکتا ہے تاہم پالیسی مذاکرات میں سرکلر ڈیٹ مینجمنٹ پلان کوحتمی شکل دی جائیں گی۔

  • پاور سیکٹر کے گردشی قرضوں میں اضافہ،  عالمی بینک کا تحفظات کا اظہار

    پاور سیکٹر کے گردشی قرضوں میں اضافہ، عالمی بینک کا تحفظات کا اظہار

    اسلام آباد : حکومت پاکستان کی جانب سے بجلی کی قیمتوں میں تاریخی اضافے کے باوجود پاور سیکٹر کے گردشی قرض بڑھ گئے، جس پر ورلڈ بینک نے تحفظات کا اظہار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی بینک نے پاکستان کے پاور سیکٹر کے سرکلر ڈیٹ میں اضافے پر تحفظات کو اظہار کردیا، بجلی کی قیمتوں میں تاریخی اضافے کے باوجود سرکلرڈیٹ میں اضافہ ہوا۔

    ورلڈ بینک نے بتایا کہ گزشتہ 6 سال میں پاور سیکٹر کے سرکلر ڈیٹ میں 1241 ارب کا اضافہ ہوا، مالی سال 2019 سے2021 تک پاور سیکٹر کے گردشی قرض میں تیزی سےاضافہ ہوا اور یہ 1128 ارب روپے بڑھ گئے۔

    ورلڈ بینک کا کہنا تھا کہ سال 2022 سے 24 کے دوران گردشی قرض میں اضافہ میں کمی ہوئی تاہم اس دوران گردشی قرض میں صرف ایک سو تیرہ ارب روپے کا اضافہ ہوا۔

    مالی سال 2024 میں پاکستان کے پاورسیکٹر کے گردشی قرض کا حجم 2393 ارب روپےتک پہنچ گیا جبکہ مالی سال 2018 میں یہ 1152 ارب روپےتھا، جو مالی 2019 میں 1612 ارب، 2020 میں 2150 ارب، 2021 میں 2280 ارب، 2022 میں 2253 ارب اور 2023 میں 2310 ارب روپے تھا۔

    https://urdu.arynews.tv/dollar-currency-rate-pakistan-today/

  • پاکستان کے انرجی سیکٹر کا گردشی قرضہ تاریخ کی بَلند ترین سطح پر پہنچ گیا

    پاکستان کے انرجی سیکٹر کا گردشی قرضہ تاریخ کی بَلند ترین سطح پر پہنچ گیا

    اسلام آباد : پاکستان کے انرجی سیکٹر کا گردشی قرضہ تاریخ کی بَلند ترین سطح پر پہنچ گیا اور ریکارڈ 4 ہزار 177 ارب روپے کی سطح سے تجاوز کرگیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے توانائی شعبے کا سرکلر ڈیٹ ریکارڈ 4 ہزار 177 ارب روپے کی سطح سے تجاوز کرگیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ گردشی قرضہ 129 ارب روپے سالانہ کی رفتار سے بڑھ رہا ہے، پاکستان اسٹیٹ آئل کا گردشی قرضہ چھ سو ارب روپے سے زائد ہے۔

    پی ایس او کو تیل درآمد کرنے کے لیے لیٹر آف کریڈٹ ڈیفالٹ ہونے کا خدشہ بڑھ گیا ہے ، کمپنی نے لیٹرآف کریڈٹ بچانے کیلئے وزارت خزانہ سے اسی ارب روپے مانگ لیے۔

    گیس کےشعبےکا گردشی قرضہ بھی چودہ سوارب روپے پر پہنچ گیا ہے، وفاقی اور صوبائی حکومتیں بجلی کمپنیوں کی نو سو پچاس ارب روپے کی نادہندہ ہیں۔

    گردشی قرضے کے باعث توانائی کی طلب اور فراہمی متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

  • حکومت آئی ایم ایف کا ہدف اپنے طریقے سے حاصل کرنے کی خواہاں

    حکومت آئی ایم ایف کا ہدف اپنے طریقے سے حاصل کرنے کی خواہاں

    اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے ایک اہم بیان میں کہا ہے کہ حکومت آئی ایم ایف کا ہدف اپنے طریقے سے حاصل کرنے کی خواہاں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے خصوصی بجٹ پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ہوئے حماد اظہر نے کہا ہم نے آئی ایم ایف کو کہا ہے کہ ہم ہدف اپنے طریقے سے حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے ہدف دیا ہے کہ سرکلر ڈیٹ میں اضافے میں کمی لائی جائے، اس ہدف سے متعلق ان سے بات چیت جاری ہے، دراصل بجلی کے مہنگے معاہدوں کی وجہ سے سرکلر ڈیٹ میں اضافہ ہو رہا تھا۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے سبسڈیز کو بڑھا کر آئی ایم ایف کا ہدف حاصل کیا جائے گا، انھوں نے کہا ہم بجلی ٹیرف بڑھانے سے متعلق سبسڈی پر زیادہ توجہ دیں گے۔

    حماد اظہر کا ملک بھر میں لوڈ شیڈنگ ختم ہونے کا دعویٰ

    حماد اظہر نے بتایا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ حکومت کی بات چیت چل رہی ہے کہ ہمیں موقع دیا جائے، آئی ایم ایف کو کہا ہے کہ ہم ہدف اپنے طریقے سے حاصل کرنا چاہتے ہیں، آئی ایم ایف کا جو گروتھ ٹارگٹ تھا، ہم نے اس میں پرفارم کیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بجلی کی قیمتوں سے متعلق آئی ایم ایف کے ساتھ بات چل رہی ہے، جو دیگر ٹارگٹ تھے اس کو حاصل کر چکے ہیں، ہم نے بجٹ میں براہ راست اور بالواسطہ ٹیکسز کی شرح کو نہیں بڑھایا، ٹیکس بڑھانے کی بجائے ہمیں ٹیکس نظام کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔

    حماد اظہر نے پروگرام میں گزشتہ حکومتوں کے حوالے سے بھی بات کی، انھوں نے کہا کہ گزشتہ حکومتوں کے قرضے ہمارے کھاتے میں نہیں ڈالے جا سکتے، ان قرضوں کی مد میں ہم نے سود واپس کیا، گزشتہ حکومت نے روپے کی قدر کو مصنوعی سہارے پر رکھا، ہم نے اصل قدر پر بحال کیا۔

  • توانائی کے شعبے میں سرکلر ڈیٹ کا معاملہ سنگین، حجم تاریخ کی بلند ترین سطح پر

    توانائی کے شعبے میں سرکلر ڈیٹ کا معاملہ سنگین، حجم تاریخ کی بلند ترین سطح پر

    اسلام آباد : توانائی کے شعبے میں جاری گردشی قرضے تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے، سرکلرڈیٹ کا حجم 900 ارب روپے سے تجاوز کرگیا۔

    تفصیلات کے مطابق توانائی کے شعبے میں سرکلر ڈیٹ کا معاملہ سنگین ہوگیا اور حجم تاریخ کی بلند ترین سطح تک پہنچ گیا، وزارت خزانہ کی جانب سے قومی اسمبلی میں جمع کرائے گئے اعداد وشمار کے مطابق سرکلر ڈیٹ کا حجم نو سو بائیس ارب روپے ہوگیا۔

    نومبر 2017 تک سرکلر ڈیٹ کا حجم 472 ارب 67 کروڑ روپے سے زائد ہے۔ اس کے علاوہ حکومت نے 450 ارب روپے پاور ہولڈنگ پرائیویٹ کمپنی میں پارک کر رکھے ہیں، جن کے بارے حکومت کے پاس کوئی وضاحت موجود نہیں ہے۔

    پاکستان اسٹیٹ آئل نواسی ارب چالیس کروڑ روپے ادا کرنے ہیں، حبکو کو ستر ار روپے جبکہ کیپکو کے واجبات کا حجم تہتر ارب روپے ہوچکا ہے۔

    نجی بجلی گھروں کو مجموعی طور پر دو سواٹھاسی ارب روپے ادا کرنے ہیں جبکہ واپڈاکوباون ارب روپے ادا کرنے ہیں۔


    مزید پڑھیں :  ملکی زرمبادلہ کے ڈالر ذخائر: ڈھائی ماہ کی درآمدات کے برابر رہ گئے


    گذشتہ روز اسٹیٹ بینک کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ملکی زر مبادلہ کے ذخائر صرف ڈھائی ماہ کی درآمدات کے برابر رہ گئے، آئی ایم ایف کو قرضے کی ادائیگی کے باعث ایک ہفتے میں پاکستان کے ڈالر ذخائر میں نمایاں کمی آگئی ہے۔

    معاشی ماہرین کے مطابق سی پیک کے باعث پاکستان کی ماہانہ درآمدات کا مالی حجم 5 ارب ڈالر سے تجاوز کرچکا ہےاور اب پاکستان کے پاس صرف ڈھائی ماہ کی درآمدات کے برابر ڈالر کا ذخیرہ باقی ہے۔

    وزارتِ خزانہ کو جون میں آئی ایم ایف کو قرضہ واپسی اور سود کی مد میں 3 ارب ڈالر ادا کرنے ہیں جس کی رقم کا بندوبست فی الحال نہیں ہوسکا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پی ایس او کے ذریعے ایل این جی کی درآمد کی مخالفت

    پی ایس او کے ذریعے ایل این جی کی درآمد کی مخالفت

    کراچی : پاکستان اکانومی واچ نے کہا ہے کہ توانائی بحران کے خاتمہ کیلئے پی ایس او کے ذریعے ایل این جی کی درآمد ملکی مفادات کے خلاف ہے۔

     اکانومی واچ کے نائب صدر ساجد غلام نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پی ایس او تیل کی درامد اور سپلائی چین برقرار رکھنے میں متعدد بار ناکام ہوا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ ادارہ بیچے گئے تیل کے بقایا جات وصول کرنے یا ادائیگیاں نہ کرنے والے اداروں کی سپلائی بند کرنے کی صلاحیت سے عاری ہے، جو موجودہ بحران کا بڑا سبب ہے۔

    ساجد غلام کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ پی ایس او گیس درامد کرنے کا بھی کوئی تجربہ نہیں رکھتا جبکہ کمیشن، رسہ کشی، مقدمات اور سرخ فیتہ کے خدشات تاخیر کا سبب ہوں گے، جس کی قیمت قوم کو چکانا پڑے گی۔

  • پی ایس او کے واجبات تاریخ کی بلند ترین سطح پر

    پی ایس او کے واجبات تاریخ کی بلند ترین سطح پر

    اسلام آباد: پاکستان اسٹیٹ آئل کے واجبات تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے ہیں، وزیر پانی وبجلی خواجہ آصف کی زیر صدارت واجبات کی ادائیگی سے متعلق اہم اجلاس آج ہوگا۔

    وزارت پانی و بجلی کے ذرائع کے مطابق پی ایس او کےو اجباب دو سو تیس ارب روپے کی بلند ترین سطح پر آگئے ہیں، بینکنگ سیکٹر نے بھی پی ایس او کو قرض کی مزید سہولت فراہم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

    کمپنی ذرائع کے مطابق بارہ نومبر سے اب تک کمپنی انیس ارب روپے کی ادائیگوں پر ڈیفالٹ کر چکی ہے، اس بارے میں خواجہ آصف کی زیر صدارت اجلاس آج ہو رہا ہے جس میں پی ایس او کی مالی مشکلات کم کرنے کیلئے اہم فیصلے متوقع ہیں۔

  • کمپنی کا سب سے اہم مسئلہ سرکلر ڈیٹ ہے،ایم ڈی پی ایس او

    کمپنی کا سب سے اہم مسئلہ سرکلر ڈیٹ ہے،ایم ڈی پی ایس او

    کراچی : زیرِ گردش قرضوں اور مالی مشکلات سے نمٹنےکیلئے پاکستان اسٹیٹ ائل نے بینکوں سے ایک سو چھ ارب روپے کا قرضہ لیا ہوا ہے۔

    پی ایس او کے مینیجنگ ڈائریکٹر امجد پرویز کے مطابق دیگر کمپنیوں پر پی ایس او کے واجبات کا حجم ایک سو چھیاسی ارب روپے ہے، پی ایس او کو بارہ ارب روپے ریفائنریز اور ایک سو چھ ارب روپے مقامی بینکوں کو ادا کرنے ہیں۔

    ایم ڈی پی ایس او کے مطابق کمپنی کا سب سے اہم مسئلہ سرکلر ڈیٹ ہے، اس مسئلے سے نہ صرف موجودہ کارکردگی بلکہ مستقبل کے منصوبے بھی متاثر ہورہے ہیں۔

    کمپنی ایم ڈی کے مطابق پی ایس او کی نجکاری کا مستقبل قریب میں کوئی امکان نہیں ہے۔