Tag: سریاب روڈ

  • وادیٔ کوئٹہ میں کلی گل محمد کی ڈھیری

    وادیٔ کوئٹہ میں کلی گل محمد کی ڈھیری

    کوئٹہ قدیم شہر ہے اور محققین کے مطابق یہ چھٹی صدی عیسوی میں ایران کی ساسانی سلطنت کا حصہ رہا اور مسلمانوں کے ایران فتح کرنے کے بعد اسلامی سلطنت میں شامل ہوگیا۔

    پاکستان میں حجری دور کے آثار و باقیات کی بات کی جائے تو وادیٔ کوئٹہ بھی اس حوالے سے معروف ہے جہاں کلی گل محمد کے مقام پر 1956ء میں سب سے پہلے قدیم دور کی تہذیب کا علم ہوا اور ایک ماہرِ‌ آثارِ قدیمہ فیر سروس نے دنیا کو اس طرف متوجہ کیا۔ ماہرین کے مطابق اس علاقے میں ہزاروں سال قدیم تہذیب کے آثار ملتے ہیں جو وادیٔ کوئٹہ اور بلوچستان تک پھیلی ہوئی تھی۔ ان کا زمانہ قبلِ مسیح کا تھا اور یہ تہذیبیں دورِ جدید میں‌ ٹیلوں اور ڈھیری کی صورت میں انسانوں کو دعوتِ غور و فکر دے رہی تھیں۔

    محققین نے کلی گل محمد کے آثار سے اندازہ لگایا کہ اس کا زمانہ پانچ ہزار سے لے کر چار ہزار قبلِ مسیح تک ہوسکتا ہے۔ کلی گل محمد نے مختلف ادوار دیکھے اور کئی نسلوں تک اس تہذیب کا ارتقائی عمل جاری رہا۔ کلی گل محمد کی تہذیب نے کب جنم لیا اور کس طرح اپنے انجام کو پہنچی، اس پر ماہرین میں‌ ضرور اختلافِ رائے ہے، لیکن یہاں کے آثار پر تحقیق اور تہذیبی مطالعہ سے یہ سامنے آیا کہ اس تہذیب نے مختلف ادوار میں ترقّی کی تھی۔

    کلی گل محمد ایک قدیم ڈھیری ہے جو کوئٹہ سے قریب ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اس قدیم آبادی میں جو لوگ بستے تھے، ان کا بنیادی پیشہ زراعت تھا۔ یہ بکری، بھیڑیں اور گائے بھینس پالتے تھے جو ان کی غذا اور خوراک کا ایک ذریعہ تھے۔ غالباً یہ اجناس کی کوئی ایک یا چند اقسام کاشت کرتے تھے جیسے گندم، جَو یا جوار اور باجرہ وغیرہ۔ یہاں کے لوگ تھوبے کی بنی ہوئی دیواروں پر گھاس پھوس ڈال کر یا اسی طرح جھونپڑیاں بنا کر رہتے تھے۔

    محققین کے مطابق کلی گل محمد کی اوّلین آبادی کے لوگوں کو استعمال کے لیے برتن میسّر نہیں‌ تھے اور غالباً وہ مکمل طور پر یہاں آباد نہیں ہوسکے ہوں گے، لیکن اس آبادی کی بعد میں والی نسل نے یہاں نیم خانہ بدوشی اختیار کی اور استعمال کے لیے ہاتھوں سے برتن بھی بنائے تھے۔ اسی تہذیب نے تیسرے مرحلے میں چاک پر برتن بنانے کا آغاز کیا اور انھیں رنگنے بھی لگے تھے۔ خیال ہے کہ یہی لوگ تھے جنھوں نے مستقل رہائش پسند کی اور کچی اینٹوں کے گھر بنائے اور سماج تشکیل دیا۔ ماہرین کے مطابق اسی دور میں لوگ برتنوں پر نقش و نگار بنایا کرتے تھے۔ اس آبادی نے چوتھے مرحلے میں تانبے کے اوزار بنا لیے تھے۔ یہاں سے دریافت ہونے والے ظروف کی مناسبت سے اس تہذیب کو کلی گل محمد کا نام دیا گیا تھا۔

    ماہرین کا خیال ہے کہ کلی گل محمد کی تہذیب تین ہزار قبلِ مسیح کے بعد مٹ گئی تھی۔

  • کوئٹہ میں فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق

    کوئٹہ میں فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق جبکہ 2 زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کے علاقے سریاب روڈ پر مسلح افراد کی فائرنگ سے 2 افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ دو زخمی ہوگئے۔

    فائرنگ کے واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کرملزمان کی تلاش شروع کردی۔ پولیس حکام کے مطابق ملزمان نے فائرنگ مسجد کے حجرے میں کی۔

    کوئٹہ میں فائرنگ سے بلوچستان یونیورسٹی کےسپرنٹنڈنٹ جاں بحق

    اس سے قبل گزشتہ ہفتے کوئٹہ میں سریاب روڈ پر ہی نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے بلوچستان یونیورسٹی کے سپرنٹنڈنٹ جان کی بازی ہارگئے تھے۔

    پولیس حکام کا کہنا تھا کہ بلوچستان یونیورسٹی کے سپرنٹنڈنٹ کو3 گولیاں لگیں، حملہ آور موٹر سائیکل پر سوار تھے۔

    بلوچستان: نامعوم افراد کی فائرنگ، 5 افراد ہلاک

    یاد رہے کہ 2 فروری کو بلوچستان کے علاقے کیچ میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے 5 افراد کو ہلاک کردیا تھا۔

    لیویز حکام کا کہنا تھا کہ زمران کے پہاڑی علاقوں میں لاشوں کی اطلاع ملی جس پر لیویز اہلکار موقع پر پہنچے اور لاشوں کو قبضے میں لے کر اسپتال منتقل کیا۔

    لیویز حکام کا کہنا تھا کہ ابتدائی تفتیش کے مطابق مارے جانے والے افراد منشیات ڈیلرتھے، جنہیں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کیا۔

  • کوئٹہ میں فائرنگ سے بلوچستان یونیورسٹی کےسپرنٹنڈنٹ جاں بحق

    کوئٹہ میں فائرنگ سے بلوچستان یونیورسٹی کےسپرنٹنڈنٹ جاں بحق

    کوئٹہ : صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے بلوچستان یونیورسٹی کے سپرنٹنڈنٹ جاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں سریاب روڈ پر نامعلوم ملزمان کی جانب سے فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں بلوچستان یونیورسٹی کے سپرنٹنڈنٹ جان کی بازی ہارگئے۔

    پولیس کے مطابق بلوچستان یونیورسٹی کے سپرنٹنڈنٹ کو3 گولیاں لگیں، حملہ آور موٹرسائیکل پر سوار تھے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے لاش کو اسپتال منتقل کردیا گیا جبکہ واقعے کی تحقیقات کا بھی آغاز کردیا گیا ہے۔

    اس سے قبل گزشتہ ہفتے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں فائرنگ سمیت دیگر واقعات اور حادثات میں 6 افراد جاں بحق جبکہ دو خواتین سمیت 5 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ 2 فروری کو بلوچستان کے علاقے کیچ میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے 5 افراد کو ہلاک کردیا تھا۔

    بلوچستان: نامعوم افراد کی فائرنگ، 5 افراد ہلاک

    لیویز حکام کا کہنا تھا کہ زمران کے پہاڑی علاقوں میں لاشوں کی اطلاع ملی جس پر لیویز اہلکار موقع پر پہنچے اور لاشوں کو قبضے میں لے کر اسپتال منتقل کیا۔

    لیویز حکام کا کہنا تھا کہ ابتدائی تفتیش کے مطابق مارے جانے والے افراد منشیات ڈیلرتھے، جنہیں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کیا۔

  • کوئٹہ: سریاب روڈ پر دھماکہ، 4 افراد جاں بحق

    کوئٹہ: سریاب روڈ پر دھماکہ، 4 افراد جاں بحق

    کوئٹہ: بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے علاقے سریاب روڈ پر خودکش دھماکہ ہوا ہے جس میں 4 افراد جاں بحق جبکہ 20 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کے سریاب روڈ پر سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب خودکش دھماکہ کیا گیا جس کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق اور 20 زخمی ہوگئے ہیں۔

    اس سے قبل وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی طور پر گفتگو کرتے ہوئے دھماکے کی تصدیق کی اور بتایا کہ پولیس اور ریسکیو ٹیمیں جائے وقوع پر روانہ کردی گئی ہیں۔

    بعد ازاں ڈی آئی جی کوئٹہ عبد الرزاق چیمہ نے تصدیق کی کہ سریاب روڈ پر ہونے والا دھماکہ خودکش تھا۔

    ریسکیو ذرائع کے مطابق دھماکے سے قریب کھڑی گاڑیوں کو نقصان پہنچا جبکہ وہاں سے گزرنے والے رکشے، موٹر سائیکلیں اور ان پر سوار مسافر بھی دھماکے کی زد میں آئے۔

    دھماکے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والے افراد کو سول اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    ڈی آئی جی کوئٹہ کے مطابق خودکش حملہ آور کے اعضا مل گئے ہیں۔ ’دہشت گرد سافٹ ٹارگٹ کو نشانہ بنا رہے ہیں، دہشت گردی کے خلاف ہمارا عزم مزید مضبوط ہو رہا ہے‘۔

    ان کے مطابق سیکیورٹی سے متعلق کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔


    جنگ کی صورتحال میں ہیں

    وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے جائے وقوع کا دورہ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ فرانزک کے لیے ٹیم لاہور سے بلالی ہے، شدید زخمیوں کو کراچی کے بڑےاسپتالوں میں منتقل کیا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ جنگ کی صورتحال میں ہیں اور ہم ہی کامیاب ہوں گے، ’دہشت گرد معصوم شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں اور بیرونی عناصر کی مدد سے ہمیں غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں‘۔

    سرفراز بگٹی نے مزید کہا کہ دہشت گردوں اور ان کے معاونین کا ہر صورت خاتمہ کریں گے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز ہی صوبہ خیبر پختونخواہ کے دارالحکومت پشاور کے علاقے حیات آباد میں پولیس کی گاڑی کے قریب دھماکے کے نتیجے میں ایڈیشنل آئی جی اشرف نور اور ان کے محافظ شہید جبکہ 6 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔

    دوسری جانب بلوچستان کا دارالحکومت کوئٹہ بھی ایک طویل عرصے سے دہشت گردی کا شکار ہے جہاں اکثر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کو نشانہ بنایا جاتا ہے جس کے نتیجے میں اب تک درجنوں اہلکار اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران شہادت کا درجہ پا چکے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کوئٹہ: سریاب روڈ پر دھماکہ، 2 سیکورٹی اہلکاروں سمیت 4 افراد زخمی

    کوئٹہ: سریاب روڈ پر دھماکہ، 2 سیکورٹی اہلکاروں سمیت 4 افراد زخمی

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں سریاب روڈ پر دھماکے میں 2 سیکورٹی اہلکاروں سمیت 4 افراد زخمی ہوگئے۔

    پولیس کے مطابق کوئٹہ کے علاقے لنک سریاب روڈ پر سیکورٹی فورسز کی چیک پوسٹ کے قریب زور دار دھماکہ ہوا۔ دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی۔

    دھماکے میں 2 سیکیورٹی اہلکار اور 2 عام افراد زخمی ہوگئے جنہیں فوری طور پر ایف سی اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تحقیقات کا آغاز کردیا ہے جبکہ علاقے میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ کوئٹہ کا سریاب روڈ اکثر و بیشتر دہشت گردانہ کارروائیوں کی زد میں آتا رہتا ہے۔ کچھ روز قبل سریاب روڈ پر بم نصب کیا گیا تھا جو ناکارہ بنانے کے دوران پھٹ گیا جس کے باعث بم ڈسپوزل اسکواڈ کے دو اہلکار شہید اور 12 افراد زخمی ہوئے تھے۔

    اس سے قبل پورا ملک دہشت گردی کی لہر کی لپیٹ میں ہے۔ ملک کے مختلف حصوں میں ہونے والے مختلف خودکش دھماکوں اور دہشت گرد واقعات میں 100 سے زائد افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

    ملک میں جاری حالیہ دہشت گردی کی لہر پر قابو پانے کے لیے آپریشن رد الفساد کا بھی آغاز کیا جا چکا ہے جس کے تحت روزانہ درجنوں مشتبہ افراد گرفتار کیے جارہے ہیں۔ ملک بھر میں سیکیورٹی فورسز و پولیس کی کارروائیوں میں اب تک کئی دہشت گرد ہلاک بھی ہوچکے ہیں۔

    علاوہ ازیں پاک فوج کی جانب سے پاک افغان سرحد پر بھی کارروائیاں کی جاچکی ہیں جن میں متعدد دہشت گرد ہلاک ہوئے۔

  • کوئٹہ : سریاب مل کے قریب دھماکہ 5 افراد زخمی

    کوئٹہ : سریاب مل کے قریب دھماکہ 5 افراد زخمی

    کوئٹہ : سریاب مل کے قریب زور دار دھماکہ 2 بچوں سمیت 8 افراد زخمی اسپتال منتقل کردیے گیے۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کے علاقے سریاب روڈ پر مل کے قریب سڑک کنارے نصب بم دھماکے سے 8 راہ گیر زخمی ہوگئے ہیں جنہیں طبی امداد کے لیے سول اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، زخمی ہونے والے افراد میں سے ایک شخص کی حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جائے وقوعہ پہنچ کر علاقے کا گھیراؤکر لیا اور شواہد اکھٹے کیے جارہے ہیں جبکہ جائے وقوعہ سے ایک مشکوک شخص کو حراست میں لے  لیا گیا، بم ڈسپوزبل اسکواڈ کے دھماکے ڈھائی کلو بارودی مواد کو  اڑانے کے لیے ریموٹ کنٹرول ڈیوائس استعمال کی گئی۔

    ریسکیو ذرائع  نے جائے وقوعہ پہنچ کر زخمی ہونے والے افراد کو اسپتال منتقل کردیا گیا۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں ایک رکشہ تباہ ہوا ہے تاہم شواہد اکھٹے کرنے کے بعد تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

  • کوئٹہ: سریاب روڈ پر فائرنگ ، پولیس انسپیکٹر جاں بحق

    کوئٹہ: سریاب روڈ پر فائرنگ ، پولیس انسپیکٹر جاں بحق

    کوئٹہ: سریاب روڈ پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے انسپیکٹر کاونٹر ٹیرزم ڈیپارٹمنٹ جاں بحق ہوگیا۔

    پولیس کے مطابق کاونٹر ٹیرزم ڈیپارٹمنٹ کے انسپیکٹر شبیر احمد ڈیوٹی کے بعد گھر کی جانب جارہے تھے کہ سریاب روڈ کے علاقے شفی کالونی کے قریب نامعلوم موٹرسائیکل سوارو ں نے ان پر فائرنگ کردی۔

    فائرنگ کے نتیجے میں شبیر احمد زخمی ہوگیا جسے طبی امداد کے لئے سو ل ہسپتال منتقل کردیا گیا جہاں وہ زخموں کا تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا ، ملزمان موقع واردات سے فرار ہوگئے ، سیکورٹی فورسز نے علاقے کے گھیرے میں لے لیکر ملزمان کی تلاش شروع کر دی۔

  • کوئٹہ سریاب روڈ پر فائرنگ 2 افراد کو قتل

    کوئٹہ سریاب روڈ پر فائرنگ 2 افراد کو قتل

    کوئٹہ: سریاب کے علاقے میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے دو افراد کو قتل کردیا۔

     پولیس کے مطابق ڈگری کالج عقب میں ریلوے ٹریک کے قریب موٹر سائیکل پر سوارنقاب پوش افراد نے گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کردی اور فرار ہوگئے فائرنگ کی زد میں آکر گاڑی میں سوار گلاب اورشاہین دونوں موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔

     اطلاع ملنے پر پولیس جائے وقوعہ پہنچی اور دونوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا، ابتدائی تفتیش کے مطابق دونوں کا تعلق باجوڑ ایجنسی سے ہے جو کوئٹہ میں ہزار گنجی میں رہائش پذیر اور برتن بیچنے کا کام کرتے تھے، تاہم قتل کی وجہ تاحال معلوم نہ ہوسکیں۔

  • کوئٹہ میں سریاب روڈ دھماکہ، مبینہ دہشتگرد ہلاک

    کوئٹہ میں سریاب روڈ دھماکہ، مبینہ دہشتگرد ہلاک

    کوئٹہ: سریاب روڈ دھماکے کے نتیجے میں مبینہ دہشتگرد ہلاک ہوگیا۔

    پولیس کے مطابق شہر کے نواحی علاقے سریاب روڈ موسیٰ کالونی میں زور دار دھماکہ ہوا دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی ، واقعے کے بعد سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری علاقے میں پہنچ گیا ایس ایس پی آپریشن اعتزاز کے مطابق دہشت گرد بم لے کر اپنے ٹارگٹ پر جارہا تھا کہ اُن کے ہاتھوں میں بم پھٹ گیا جس میں دہشتگرد ہلاک ہوگیا بم دو کلو وزنی تھا مطلوبہ ٹارگٹ سے پہلے بھٹ گیا، مزید تحقیقات سیکورٹی ادارے کررہے ہیں۔

  • کوئٹہ : نامعلوم افراد کی فائرنگ، باپ بیٹے سمیت 3 افراد قتل

    کوئٹہ : نامعلوم افراد کی فائرنگ، باپ بیٹے سمیت 3 افراد قتل

    کوئٹہ : نامعلوم افراد نے دن دیہاڑے فائرنگ کرکے باپ بیٹے سمیت 3 افراد کو قتل کردیا۔

    پولیس کے مطابق سریاب روڈ پر ایریگیشن کالونی کے قریب نامعلوم افراد نے گوشت کی دکان پر فائرنگ کردی، فائرنگ کی زد میں آکر دکان میں موجود باپ بیٹے سمیت ایک اور شخص زخمی ہوگئے۔

    جنہیں فوری طور پر سول ہسپتال منتقل کیا جارہا تھا کہ تینوں راستے میں ہی دم توڑ گئے، مزید کارروائی کے لئے لاشیں سول ہسپتال میں رکھی گئیں ہیں، جنہیں بعد میں ورثاء کے حوالے کیا جائے گا ، قتل کی وجہ تاحال معلوم نہ ہوسکی، پولیس مزید تفتیش کررہی ہے۔