Tag: سرینگر

  • مقبوضہ کشمیر میں کشمیری 3 ماہ سے نماز جمعہ سے محروم

    مقبوضہ کشمیر میں کشمیری 3 ماہ سے نماز جمعہ سے محروم

    سرینگر: مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری کیشدگی کو تین ماہ ہوگئے۔ کشمیری تین ماہ سے زائد عرصے سے نماز جمعہ کی ادائیگی سے محروم ہیں۔ حریت کانفرنس کی اپیل پر آج احتجاجی ریلیاں نکالی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں جاری کشیدگی کو 3 ماہ سے زائد ہوگئے۔وادی میں حالات بدستور کشیدہ ہیں اور معمول کی زندگی مفلوج ہے۔

    بھارتی فورسز کی جانب سے سرچ آپریشن کے بہانے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا جا رہا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کی بھارت نواز کٹھ پتلی انتظامیہ نے آزادی مارچ میں شرکت پر درجنوں سرکاری ملازمین کو برطرف کردیا۔

    حریت کانفرنس کی اپیل پر آج نام نہاد اسمبلی کے ارکان کے گھر کی جانب مارچ کیا جائے گا اور دھرنا دیا جائے گا۔

    بھارت کشمیر میں جاری ظلم و بربریت کو فوری بند کرے، او آئی سی *

    مقبوضہ کشمیر میں 3 ماہ سے زائد عرصے میں 9 ہزار سے زائد کشمیریوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے جبکہ 100 سے زائد کشمیری شہید ہوچکے ہیں۔

    دوسری جانب اسیر کشمیری رہنما یاسین ملک کی طبیعت خراب ہونے کے باوجود انہیں اسپتال میں داخل نہیں کیا گیا۔ کشمیری رہنماؤں نے یاسین ملک کی حالت پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے انہیں اسپتال منتقل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت روکنے اور حریت قائدین کی فوری رہائی ممکن بنانے کے لیے روسی صدر ولادی میر پیوٹن کو خط بھی لکھا ہے اور ان سے مدد کی اپیل کی ہے۔

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کے باعث اب تک 100 افراد شہید اور 15 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

  • کشمیرمیں کرفیو: اشیاء خورد و نوش کی قلت، جھڑپ میں بھارتی فوجی ہلاک

    کشمیرمیں کرفیو: اشیاء خورد و نوش کی قلت، جھڑپ میں بھارتی فوجی ہلاک

    سرینگر : جنت نظیر وادی کشمیر کو فوجی چھاؤنی بنے پینسٹھ روز گرزگئے۔ کھانے پینے کی اشیاء کی تلاش میں سرگرداں کشمیریوں کو اب بھی بھارتی گولیوں کاسامنا کرنا پڑرہا ہے۔ جھڑپ میں ایک بھارتی فوجی ماراگیا، اس دوران تین مجاہدین بھی جاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق عیدالفطر سے عیدالاضحی آگئی، لیکن بھارتی فوج کی جانب سے نہتے کشمیریوں پر مظالم میں کمی نہ آسکی۔

    1

    کشمیریوں پر مظالم کی انتہا کر دی گئی۔ جنت نظیر وادی کو فوجی چھاؤنی بنے ہوئے پینسٹھ دن ہوگئے۔ اشیاء خوردو نوش کی قلت کی وجہ سے گھروں میں فاقوں کی نوبت آگئی، بھوکے پیاسے کشمیری کھانے پینے کی تلاش میں سڑکوں پر نکلتے ہیں تو بھارتی فوج شیل برسا دیتی ہے۔

    3

    دوسری جانب پونچھ سیکٹر میں بھارتی فوجیوں نے ایک عمارت میں موجود کشمیریوں پر فائرکھول دیا۔ مجاہدین کی جوابی کارروائی میں ایک فوجی ماراگیا۔ جھڑپ میں تین مجاہدین بھی جاں بحق ہوئے۔

    مقبوضہ وادی میں کشمیریوں کو قربانی کے فریضہ سے روکنے کیلئے بھارتی فوج نے سختی میں مزید اضافہ کردیا ہے۔

    4

    واضح رہے کہ آٹھ جولائی کو کمانڈر برہان وانی کی شہادت کے بعد سے کشمیر وادی میں صورتحال کشیدہ ہے۔ ایک اور واقعہ میں بھارت مخالف ریلی پر پولیس نے شدید تشد د کیا جس سے 80 افراد زخمی ہوگئے جبکہ پولیس نے 20سے ز ائد افراد کو حراست میں بھی لے لیا ہے۔

     

  • مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم چودہویں روز بھی جاری، 52 شہید

    مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم چودہویں روز بھی جاری، 52 شہید

    سرینگر : بھارت کی جانب سے کشمیر میں بربریت کا سلسلہ جاری ہے، آج چودہویں روز بھی وادی میں کرفیو رہا، ہلاکتوں کی تعداد 52 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی جبر و تسلط جاری ہے لیکن مقبوضہ  کشمیر کے عوام بھارتی جارحیت کے خلاف آج بھی سینہ سپر ہیں، کرفیو کے چودہویں روز بھی اخبار، فون اورانٹرنیٹ سروس بند ہیں جبکہ شہادتوں کی تعداد باون ہوگئی ہے۔

    گزشتہ جمعہ کی طرح لوگوں کو اس بار بھی نماز جمعہ کی ادائیگی بھی نہیں کرنے دی گئی، کاروبار زندگی معطل اور کھانے پینے کی اشیاء کی قلت کے باوجود کشمیری نعرہ آزادی لگا رہے ہیں۔

    حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق کا کہنا ہے کہ آج دوسرا جمعہ تھا کہ لوگوں کو نماز جمعہ بھی ادا نہ کرنے دی گئی، جامع مسجد سری نگر کا بھارتی فورسز کی جانب سے گھیراؤ کیا گیا۔

    میرواعظ عمر فاروق کا کہنا ہے کہ کرفیو کے باعث وادی میں اشیاء خوردونوش کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔ بھارتی مظالم کی کی انتہا تو یہ ہے کہ ہسپتالوں سے رضاکاروں کو بھی جانے کا کہا جا رہا ہے۔

    مقبوضہ وادی کے باسیوں کا کہنا ہے کہ آزادی حاصل کرنے کا ان کا جنون بھارت کو جلد یا بدیر پسپائی پر مجبور کر دے گا۔

    واضح رہے کہ 8 جولائی کو مجاہد کمانڈر مظفر وانی کی شہادت کے بعد وادی میں بھارتی افواج کے خلاف شدید مظاہرے کئے گئے تھے جس پر قابض فوج نے فائرنگ کردی تھی۔

    بھارتی فوج کی فائرنگ کے باعث 16 افراد شہید جبکہ متعدد زخمی ہوئے تھے جس کے بعد زخمیوں کی تعداد بڑھتے بڑھتے 52 تک جاپہنچی ہے۔