Tag: سری لنکا

  • سری لنکا دہشت گردی، دو ہفتے بعد بھی حالات معمول پر نہ آسکے

    سری لنکا دہشت گردی، دو ہفتے بعد بھی حالات معمول پر نہ آسکے

    کولمبو: سری لنکا میں ایسٹر کے موقع پر خود کش حملوں کے بعد دو ہفتے گزر گئے تاہم حالات معمول نہ آسکے۔

    تفصیلات کے مطابق سری لنکا کی کیتھولیک مسیحی برادری کے افراد ممکنہ دہشت گردانہ حملوں کے خطرے کی وجہ سے گرجا گھروں کے بجائے اب بھی اپنے گھروں میں ہی عبادت کر رہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اتوار پانچ مئی کو سنڈے ماس کی خصوصی مذہبی تقریب ٹی وی پر نشر کی گئی جس میں کولمبو کے آرچ بشپ کارڈینل میلکم رنجیتھ نے پوپ فرانسس کی جانب سے امن اور بھائی چارے کا پیغام پڑھ کر سنایا۔

    سری لنکا میں ایسٹر کے موقع پر تین گرجا گھروں اور تین ہوٹلوں پر منظم حملوں میں کم از کم 253 افراد مارے گئے تھے۔ ان حملوں کو قریب دو ہفتے گزر جانے کے بعد بھی ملک کے تقریبا تمام گرجا گھر بند ہیں۔

    دوسری جانب سری لنکن آرمی چیف کا کہنا ہے کہ ایسٹر کے موقع پر دھماکوں میں ملوث دہشت گردوں نے بھارت میں تربیت حاصل کی تھی۔

    خیال رہے کہ سری لنکن آرمی چیف کا برطانوی خبررساں ادارے کو انٹرویو میں کہنا تھا کہ حملے میں ملوث ملزمان بھارت کا دورہ کرچکے تھے، وہ بھارت کے زیرتسلط کشمیر، بنگلور اور ریاست کیرالا بھی گئے تھے۔

    سری لنکا دھماکے: حملہ آوروں نے بھارت میں تربیت حاصل کی، سری لنکن آرمی چیف

    سری لنکا میں ایسٹر کے روز ہلاکت خیز دھماکوں کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال سے نمٹنے کی کوششوں میں خواتین کے برقعہ پہننے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

  • سری لنکا نے 200 مسلمان مبلغین سمیت 600 غیر ملکیوں کو ملک بدر کردیا

    سری لنکا نے 200 مسلمان مبلغین سمیت 600 غیر ملکیوں کو ملک بدر کردیا

    کولمبو : سری لنکا نے ایسٹر کے موقع پر ہونے والے بم دھماکوں کے بعد کارروائیاں جاری رکھتے ہوئے دو سو مسلمان مبلغین سمیت چھ سو غیر ملکی شہریوں کو ملک بدر کردیا۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق سری لنکا کے وزیر داخلہ وجیرہ ابے وردینا نے کہا ہے کہ مذہبی رہنما قانونی طور پر آئے تھے لیکن حملوں کے بعد سیکیورٹی کریک ڈاؤن سے قبل یہ تمام افراد ویزوں کی مدت سے زیادہ عرصے تک قیام کرتے ہوئے پائے گئے، جس کی وجہ سے ان پر جرمانہ عائد کیا گیا اور ملک بدر کردیا گیا۔

    ابے وردینا نے کہا کہ ملک کی موجوہ صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے ویزا سسٹم میں نظرثانی کی ہے اور مذہبی رہنماؤں کے لئے ویزا کی پابندیاں سخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کو ملک بدر کیا گیا ان میں دو سو اسلامی مبلغ شامل تھے۔

    21اپریل کو ہونے والے سلسلہ وار بم دھماکوں میں257 افراد ہلاک اور پانچ سوسے زائد افراد زخمی ہوئے، ان حملوں میں مقامی مذہبی رہنما ملوث تھا جس کے متعلق کہا جارہا ہے کہ وہ پڑوسی ملک بھارت گیا اور وہاں جنگجوؤں سے رابطے قائم کیے۔

    سری لنکن وزیر داخلہ نے ملک بدر کیے جانے والے افراد کی شہریت سے متعلق تفصیلات نہیں بتائیں لیکن پولیس کا کہنا ہے کہ ویزا کی مدت سے زیادہ قیام کرنے والوں میں بنگلہ دیش، بھارت، پاکستان اور مالدیپ کے شہری شامل تھے۔

    مزید پڑھیں: سری لنکا میں سوگ ، دھماکوں میں ہلاکتوں کی تعداد310 تک جا پہنچی

    انہوں نے کہا کہ یہاں مختلف مذہبی انسٹی ٹیوٹ ہیں جہاں کئی دہائیوں سے غیر ملکی مبلغ آرہے ہیں، ہمیں ان سے کوئی مسئلہ نہیں ہے لیکن یہاں کچھ ایسے ہیں جو یہاں تیزی سے پھیل گئے، ہم ان پر زیادہ توجہ دیں گے۔

  • سری لنکا دھماکے: حملہ آوروں نے بھارت میں تربیت حاصل کی، سری لنکن آرمی چیف

    سری لنکا دھماکے: حملہ آوروں نے بھارت میں تربیت حاصل کی، سری لنکن آرمی چیف

    کولمبو: سری لنکن آرمی چیف کا کہنا ہے کہ ایسٹر کے موقع پر دھماکوں میں ملوث دہشت گردوں نے بھارت میں تربیت حاصل کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق سری لنکن آرمی چیف نے برطانوی خبررساں ادارے کو انٹرویو میں بتایا کہ حملے میں ملوث ملزمان بھارت کا دورہ کرچکے تھے، وہ بھارت کے زیرتسلط کشمیر، بنگلور اور ریاست کیرالا بھی گئے تھے۔

    انہوں نے بتایا کہ حملے کے طریقے کار اور نشانہ بنائی جانے والی جگہوں کو دیکھتے ہوئے اس میں بیرونی عناصر ملوث تھے یا ہدایات موصول ہو رہی تھیں۔

    سری لنکن آرمی چیف نے کہا کہ گزشتہ دس سالوں کے دوران بہت زیادہ آزادی اور امن تھا اور لوگ یہ بھول گئے کہ پچھلے 30 برسوں میں کیا ہوا تھا، اسی طرح لوگ امن سے مستفید ہو رہے تھے اور سلامتی کو نظرانداز کر بیٹھے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ میرا ماننا ہے کہ ہر وہ شخص جو انٹیلی جنس کے حصول، اس منصوبہ بندی اور قومی سلامتی کا ذمہ دار تھا۔

    سری لنکن پولیس حکام کے مطابق ایسٹر کے موقع پر ہونے والے خودکش دھماکوں میں ہلاک ہونے والے خودکش دھماکوں میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 359 ہوگئی ہے۔

    واضح رہے کہ سری لنکا کے گرجا گھروں اور ہوٹلوں میں ہونے والے 8 خودکش دھماکوں کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم داعش نے قبول کی تھی۔

    سری لنکا میں ایسٹر کے روز ہلاکت خیز دھماکوں کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال سے نمٹنے کی کوششوں میں خواتین کے برقعہ پہننے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

    Comments

  • ایسٹر دھماکوں پر اظہار افسوس کے لیے وزیر خارجہ کی سری لنکن ہائی کمیشن آمد

    ایسٹر دھماکوں پر اظہار افسوس کے لیے وزیر خارجہ کی سری لنکن ہائی کمیشن آمد

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سری لنکا میں ایسٹر دھماکوں پر اظہار افسوس کے لیے سری لنکن ہائی کمیشن پہنچے جہاں انہوں نے کہا کہ پاکستان سری لنکا کے ساتھ ہر طرح کی معاونت کے لیے تیار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اسلام آباد میں سری لنکن ہائی کمیشن پہنچے۔ وزیر خارجہ نے ایسٹر پر سری لنکا میں ہونے والی دہشت گردی پر اظہار افسوس کیا۔ انہوں نے تاثرات کی کتاب میں تعزیتی کلمات بھی درج کیے۔

    بعد ازاں میڈیا سے باقاعدہ گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے سری لنکا میں دہشت گردی کی مذمت کی۔ پاکستان اور سری لنکا بہت قریبی دوست ہیں، پاکستان اور سری لنکا نے مل کر ایسے واقعات کا سامنا کیا۔ کل بھی ہماری ایک چوکی پر حملہ کیا گیا۔ دہشت گردی ایک چیلنج ہے ہمیں مل کر اس کا مقابلہ کرنا ہو گا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان سری لنکا کے ساتھ ہر طرح کی معاونت کے لیے تیار ہے۔ پاکستان سری لنکن عوام اور حکومت کے ساتھ کھڑا ہے، 2 مئی کو سری لنکا کا دورہ سیکیورٹی خدشات پر ملتوی کرنا پڑا۔ رمضان کے بعد دورہ سری لنکا کے لیے روانہ ہوں گا۔ سری لنکا میں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ملاقاتیں کروں گا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان پر تمام سیاسی جماعتیں متفق ہیں، جیسا ایکشن لیا جانا چاہیئے تھا اس پر گزشتہ حکومت نے توجہ نہ دی۔ موجودہ حکومت نے فیصلہ کیا اور آگے بڑھی۔ ہمیں اس میں کامیابیاں حاصل ہو رہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پلوامہ کا واقعہ افسوسناک تھا، پاکستان نے مذمت بھی کی۔ ہندوستان نے پاکستان پر الزام تراشی شروع کردی۔ ہندوستان نے بغیر سوچے سمجھے پاکستان کو نیچا دکھانے کی مہم شروع کی۔ بھارت نے حملہ کیا تو پاکستان کو کچھ اقدام اٹھانے پڑے، ہم نے تب بھی تعاون کی بات کی تھی۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت نے واقعے کو مسعود اظہر اور کشمیر تحریک سے جوڑنا شروع کیا۔ پاکستان نے اپنا مؤقف پیش کیا اور اللہ نے کامیابی دی۔ بھارت کو اپنے پروپیگنڈے سے پیچھے ہٹنا پڑا۔ سیکیورٹی کونسل میں بھی ہندوستان کو پیچھے ہٹنا پڑا۔

    شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ بھارتی سرکاری واقعے کو استعمال کر کے ضرورتیں پوری کرنا چاہتی تھی، بی جے پی سیاسی فائدہ اٹھانا چاہتی تھی، میڈیا اور عوام نے انہیں مسترد کیا۔ سری لنکا دہشت گردی کے پیچھے کون ہے ابھی کہنا قبل از وقت ہوگا، خاص طبقے نے پاکستان کے تشخص کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔

    خیال رہے کہ سری لنکا میں عیسائیوں کے مذہبی تہوار ایسٹر سنڈے کے موقع پر دہشت گردی کا ہولناک واقعہ پیش آیا تھا جب 3 گرجا گھروں اور 4 ہوٹلوں میں خوفناک دھماکے ہوئے تھے۔

    واقعے کے نتیجے میں 259 افراد ہلاک جبکہ 500 سے زائد افراد زخمی ہوگئے تھے۔

    سری لنکا میں دہشت گردی کے واقعے کے بعد وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا دورہ سری لنکا بھی منسوخ کردیا گیا تھا۔ وزیر خارجہ کو 3 سے 5 مئی تک سری لنکا کا دورہ کرنا تھا تاہم سری لنکا میں سیکیورٹی صورتحال بہتر نہ ہونے پر دورہ منسوخ کیا گیا۔

    وزیر خارجہ کا دورہ سری لنکا دوسری بار منسوخ کیا گیا، اس سے قبل وزیر خارجہ کو مارچ کے پہلے ہفتے میں سری لنکا جانا تھا۔

  • وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا دورہ سری لنکا منسوخ

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا دورہ سری لنکا منسوخ

    اسلام آباد: سری لنکا میں حالیہ دہشت گردی کے واقعے کے بعد وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا دورہ مالدیپ اور سری لنکا منسوخ کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا دورہ مالدیپ اور سری لنکا منسوخ کردیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق وزیر خارجہ نے 2 مئی کو ایک روزہ دورہ مالدیپ جبکہ 3 سے 5 مئی تک سری لنکا کا دورہ کرنا تھا تاہم سری لنکا میں سیکیورٹی صورتحال بہتر نہ ہونے پر دورہ منسوخ کیا گیا۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق وزیر خارجہ کا دورہ سری لنکا دوسری بار منسوخ کیا گیا ہے، اس سے قبل وزیر خارجہ کو مارچ کے پہلے ہفتے میں سری لنکا جانا تھا۔

    وزیر خارجہ کا دورہ سری لنکا دہشت گردی سے پہلے شیڈول کیا گیا تھا، تاہم اب سری لنکا میں حالیہ دہشت گردی کے بعد صورتحال تاحال معمول پر نہیں آئی جس کی وجہ سے ان کا دورہ منسوخ کردیا گیا۔

    خیال رہے کہ سری لنکا میں عیسائیوں کے مذہبی تہوار ایسٹر سنڈے کے موقع پر دہشت گردی کا ہولناک واقعہ پیش آیا تھا جب 3 گرجا گھروں اور 4 ہوٹلوں میں خوفناک دھماکے ہوئے تھے۔

    واقعے کے نتیجے میں 259 افراد ہلاک جبکہ 500 سے زائد افراد زخمی ہوگئے تھے۔

  • سری لنکا میں موجود سعودی شہریوں کو وہاں سے کوچ کرنے کی ہدایت جاری

    سری لنکا میں موجود سعودی شہریوں کو وہاں سے کوچ کرنے کی ہدایت جاری

    کولمبو : سری لنکا میں پائی جانے والی کشیدہ صورت حال میں سعودی سفارت خانے کی طرف سے وہاں پر موجود تمام سعودی شہریوں کو ملک سے نکل جانے کی ہدایت کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سری لنکا میں قائم سعودی سفارت خانے کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں باشندوں سے کہا گیا کہ وہ ملک میں جاری موجودہ کشیدہ حالات کے پیش نظر ملک چھوڑ دیں۔

    قبل ازیں سعودی عرب کی طرف سے سری لنکا میں موجود اپنے شہریوں سے کہا گیا تھا کہ دہشت گردی کی حالیہ لہر کے بعد پیدا ہونےوالے حالات میں سعودی باشندے سری لنکا کے قانون کا احترام کریں اورسیکیورٹی کے حوالے سے اٹھائے گئے نئے اقدامات میں سری لنکا کی حکومت کا ساتھ دیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سری لنکن وزیرصحت  راجیتا سیناراٹنا نے وارننگ جاری کی تھی کہ ایسٹر سنڈے کے موقع پر خودکش حملے کرنےوالے گروہ کی جانب سے ایک مرتبہ پھر اسی طرز کے حملوں کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔

    سری لنکا میں گرجا گھروں اور ہوٹلوں میں ہونے والے خودکش دھماکوں کے نتیجے میں 300 سے زائد افراد کی ہلاکت کے بعد برقع پر پابندی عائد کیے جانے کا امکان ہے۔

    مزید پڑھیں : سری لنکا میں برقع پر پابندی لگنے کا امکان

    خیال رہے کہ سری لنکا کے گرجا گھروں اور ہوٹلوں میں ہونے والے 8 خودکش دھماکوں کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم داعش نے قبول کی تھی۔

    واضح رہے کہ سری لنکا میں ایسٹر کے روز ہلاکت خیز دھماکوں کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال سے نمٹنے کی کوششوں میں خواتین کے برقعہ پہننے پر پابندی لگادی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں: ہنگامی قانون کے تحت سری لنکا میں نقاب پر پابندی عائد کردی گئی

    برقع پر پابندی ایسٹر پر ہونے والے خودکش حملوں کے ایک ہفتے بعد لگائی گئی تھی، اس حملے میں 250 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔

  • سعودی شہریوں سے سری لنکا میں نقاب پر پابندی کے فیصلے کا احترام کرنے کی اپیل

    سعودی شہریوں سے سری لنکا میں نقاب پر پابندی کے فیصلے کا احترام کرنے کی اپیل

    کولمبو: سری لنکا میں سعودی سفارت خانے نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سری لنکن حکام کی جانب سے نقاب پر پابندی کے فیصلے کا احترام کیا جائے۔

    عرب میڈیا کے مطابق کولمبو میں سعودی سفارت خانے کی جانب سے ٹویٹر پیغا میں کہا گیا ہے کہ دوست ملک سری لنکا میں ہنگامی حالات کے پیش نظر سری لنکا میں سعودی سفارت خانہ سعودی شہریوں کو ان اقدامات کے حوالے سے متنبہ کرنا چاہتا ہے جو سری لنکن حکام نے حال ہی میں اٹھائے ہیں۔

    ٹویٹ میں لکھا گیا کہ حال ہی میں افسوس ناک دہشت گرد حملوں کے بعد ایمرجنسی کے قانون کے تحت 29 اپریل کے دن چہرے کو ڈھانپنے پر پابندی ہوگی تاکہ شناخت ظاہر ہوسکے، شہری سری لنکا کا دورہ کرتے ہوئے وہاں کے نظام اور قوانین کی پاسداری کریں۔

    واضح رہے کہ سری لنکا میں ایسٹر کے روز ہلاکت خیز دھماکوں کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال سے نمٹنے کی کوششوں میں خواتین کے برقعہ پہننے پر پابندی لگادی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں: ہنگامی قانون کے تحت سری لنکا میں نقاب پر پابندی عائد کردی گئی

    برقع پر پابندی ایسٹر پر ہونے والے خودکش حملوں کے ایک ہفتے بعد لگائی گئی تھی، اس حملے میں 250 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔

    سری لنکن حکام کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے سیکیورٹی فورسز کو لوگوں کی شناخت میں مدد ملے گی، سیکیورٹی اہلکار دھماکوں کے ذمہ داروں کی تلاش مسلسل جاری رکھے ہوئے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق اسلامی اسکالرز کی اعلیٰ ترین تنظیم نے سیکیورٹی خدشات کی بنا پر قلیل عرصے کے لیے اس اقدام کی حمایت کی ہے۔

  • ہنگامی قانون کے تحت سری لنکا میں نقاب پر پابندی عائد کردی گئی

    ہنگامی قانون کے تحت سری لنکا میں نقاب پر پابندی عائد کردی گئی

    کولمبو : سری لنکن صدر کا کہنا ہے کہ نقاب پر پابندی کا مقصد قومی سلامتی کو یقینی بنانا، کسی کو اپنا چہرہ چھپا کر شناخت کو مشکل نہیں بنانا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق سری لنکن صدر متھری پالا سری سینا نے ایسٹر کی تقریبات کے دوران ہونے والے خود کش حملوں کے ایک ہفتے کے بعد ہنگامی قانون کے تحت ملک میں نقاب پہننے اور چہرہ چھپانے پر پابندی عائد کر دی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پابندی کا اطلاق پیر سے ہوگیا ہے، صدر سری سینا کا کہناتھا کہ وہ ہنگامی قانون کے تحت عوامی مقامات پر کسی بھی طرح کے نقاب یا منہ چھپانے پر پابندی لگا رہے ہیں۔

    بیان میں مزید کہا گیا کہ اس پابندی کا مقصد قومی سلامتی کو یقینی بنانا ہے اور کسی کو بھی اپنا چہرہ چھپا کر اپنی شناخت کو مشکل نہیں بنانا چاہیے۔یہ پابندی ایک ایسے وقت میں لگائی گئی ہے جب مسلم مذہبی رہنماؤں نے بھی مسلمان خواتین پر زور دیا ہے کہ وہ کسی بھی ردعمل سے پچنے کے لیے نقاب نہ پہنیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ دو کروڑ سے زائد آبادی پر مشتمل بدھ مت مذہب کے پیروکاروں کی اکثریت والے سری لنکا میں لگ بھگ 10 فیصد مسلمان بستے ہیں۔ سری لنکا کے مسلمان مذہب کے معتدل پیروکار ہیں اور بہت ہی کم تعداد میں خواتین نقاب کرتی ہیں۔

    سری لنکا میں گرجا گھروں اور ہوٹلوں میں ہونے والے خودکش دھماکوں کے نتیجے میں 300 سے زائد افراد کی ہلاکت کے بعد برقع پر پابندی عائد کیے جانے کا امکان ہے۔

    مزید پڑھیں : سری لنکا میں برقع پر پابندی لگنے کا امکان

    واضح رہے کہ سری لنکا کے گرجا گھروں اور ہوٹلوں میں ہونے والے 8 خودکش دھماکوں کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم داعش نے قبول کی تھی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ سال ستمبر میں سوئٹزرلینڈ میں عوام کی بڑی تعداد نے خواتین کے برقع پہننے پر پابندی کے حق میں رائے دی جس کے بعد برقع پہننے پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ حجاب، نقاب یا برقع جیسی مختلف شکلوں میں ایسا زیادہ تر مذہبی سوچ کی حامل مسلم خواتین کی طرف سے کیا جاتا ہے، عرف عام میں سینٹ گالن میں اس ریفرنڈم کو برقعے پر پابندی یا ’برقعہ بین‘ کا نام دیا جا رہا تھا۔

  • سری لنکا کے ہوٹل نے مسلمان ہونے کی وجہ سعودی سیاح کی بکنگ کینسل کردی

    سری لنکا کے ہوٹل نے مسلمان ہونے کی وجہ سعودی سیاح کی بکنگ کینسل کردی

    کولمبو : سری لنکا میں خودکش بم دھماکوں کے بعد ایک ہوٹل نے سعودی سیاح کی بکنگ یہ کہہ کر منسوخ کی ہے کہ ہم آپ کو خوش آمدید نہیں کہہ سکتے کیونکہ آپ مسلمان ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق عیسائیوں کےمذہبی تہوار ایسٹر سنڈے پر سری لنکا میں تین گرجا گھروں اور ہوٹلوں میں ہونے والے خودکش بم دھماکوں کے نتیجے میں سینکڑوں افراد ہلاک ہوئے تھے، جس کے باعث سری لنکن ہوٹل کی انتظامیہ کا سعودی سیاح کے ساتھ ایسا رویہ اختیار کیا گیا ہے۔

    سعودی سیاح عبداللہ الرسی نے ایک مقامی ویب سائٹ کو بتایا کہ ہوٹل انتظامیہ کی جانب سے انہیں بھیجا گیا پیغام تعصب پر مبنی ہے۔

    عبداللہ الرسی کا کہنا تھا کہ انہیں ہوٹل انتظامیہ کی جانب سے اس قسم کے امتیازی سلوک کی قطعی توقع نہیں تھی حالانکہ انہوں نے ایک ماہ قبل ہوٹل بکنگ کی ویب سائٹ بکنگ ڈاٹ کام کے ذریعے کمرہ بک کرکے اس کا کرایہ بھی ادا کردیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ بکنگ کی منسوخی کے حوالے سے جب خبریں سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر سامنے آئیں تو بکنگ ڈاٹ کام کی جانب سے انہیں ای میل پر ایک پیغام موصول ہوا جس میں کہا گیا تھا کہ ہوٹل انتظامیہ کے رویے کے حوالے سے معذرت خواہ ہیں، ان کی جانب سے کسی قسم کے امتیازی سلوک کو قطعی طور پر مسترد کرتے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ہوٹل انتظامیہ کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے تحقیقات کر رہے ہیں اگر ہوٹل انتظامیہ کی جانب سے امتیازی سلوک ثابت ہوگیا تو اس کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے مذکورہ ہوٹل کو اپنی لسٹ سے خارج کر دیں گے۔

    متاثرہ سعودی عبداللہ الرسی کا کہنا تھا کہ بکنگ ڈاٹ کام نے اب تک کسی مناسب کارروائی کا آغاز نہیں کیا جس پر وہ خاموش نہیں رہ سکتے۔

    انہوں نے کہا کہ ویب سائٹ کی جانب سے کسی خاص رد عمل کا اظہار نہ کرنا معنی خیز ہے، اس حوالے سے سعودی عرب میں سوشل میڈیا پر لوگوں نے ملا جلا ردعمل دیا ہے اور کہا کہ ہوٹل انتظامیہ کی جانب سے اس قسم کا رد عمل مناسب نہیں جو انہو ں نے مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک کے ذریعے ظاہر کیا ہے۔

  • پاکستان کی انڈر19کرکٹ ٹیم کا دورہ سری لنکا منسوخ

    پاکستان کی انڈر19کرکٹ ٹیم کا دورہ سری لنکا منسوخ

    لاہور: سری لنکا میں ہونے والے بم دھماکوں کے بعد پاکستان کی انڈر 19 کرکٹ ٹیم کا دورہ سری لنکا منسوخ ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی انڈر19کرکٹ ٹیم کا دورہ سری لنکا منسوخ ہوگیا، سری لنکا کرکٹ نے فیصلہ سیکیورٹی صورت حال کے پیش نظرکیا۔

    ترجمان پی سی بی نے گزشتہ ہفتے انڈر19 کرکٹ ٹیم کے دورہ سری لنکا کے حوالے سے کہا تھا کہ یہ دورہ میزبان کرکٹ بورڈ اور حکومت کی جانب سے دی جانے والی سیکیورٹی کلیئرنس سے مشروط ہوگا۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ دھماکوں کے بعد صورت حال کا جائزہ لیا جا رہا ہے، تاہم سیکیورٹی کی مکمل یقین دہانی کے بعد ہی قومی انڈر 19 ٹیم کو سری لنکا بھیجنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ پاکستان انڈر 19 ٹیم نے 30 اپریل کو سری لنکا روانہ ہونا تھا جہاں ٹیم نے 2 چار روزہ جبکہ 3 ایک روزہ میچز کھلینے تھے۔

    پاکستان نے سری لنکا کے خلاف 3 مئی سے 6 مئی تک گال میں پہلا روزہ میچ جبکہ 9 سے 12 مئی تک ہمبنٹوٹا میں دوسرا 4 روزہ میچ کھیلنا تھا۔

    میزبان ٹیم کے خلاف تین میچوں پر مشتمل ون ڈے سیریز کا پہلا میچ 15 مئی، دوسرا 17 مئی جبکہ تیسرا 20 مئی کو گال میں کھیلا جانا تھا۔