Tag: سری لنکا

  • انسداد دہشت گردی کے لیے پاکستان کی مدد لے سکتے ہیں، سری لنکن وزیراعظم

    انسداد دہشت گردی کے لیے پاکستان کی مدد لے سکتے ہیں، سری لنکن وزیراعظم

    کولمپور: سری لنکا کے وزیر اعظم رانل وکرما سنگھے نے کہا ہے کہ خطے کے تمام ممالک کو دہشت گردی کا سامنا ہے، ضرورت پڑی تو انسداد دہشت گردی کے لیے پاکستان کی مدد لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق رانِل وکرما سنگھے کا کہنا تھا کہ سری لنکا میں ہونے والے سانحے نے دونوں ممالک کے اعتماد کو مزید مضبوط کیا، اگر ضرورت محسوس ہوئی تو انسداد دہشت گردی کے لیے پاکستان سے مدد لیں گے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ایشیائی خطے میں موجود خطے کے تمام ممالک دہشت گردی کی لپیٹ میں ہیں، سری لنکا کے گرجا گھروں میں ہونے والے دھماکوں کی تحقیقات جاری ہیں جس میں کچھ اہم شواہد بھی ملے۔ اُن کا کہنا تھا کہ گرجا گھروں میں ہونے والے دھماکوں میں اب تک دوسرے ملک کے ملوث ہونے کا ثبوت نہیں ملا۔

    مزید پڑھیں: پاکستانی سفارتخانے کا سری لنکا میں پاکستانی شہریوں کو محتاط رہنے کا انتباہ

    یاد رہے کہ 21 اپریل کو ایسٹر کے موقع پر سری لنکا کے 8 گرجا گھروں میں یکے بعد دیگرے خود کش دھماکے ہوئے تھے جس کے نتیجے میں اب تک 250 سے زائد شہری ہلاک ہوچکے جبکہ متعدد زخمی ہیں جن میں سے کچھ کی حالت تشویشناک ہے۔

    https://www.facebook.com/arynewsasia/videos/1344773488997405/

    حکومت پاکستان نے بم دھماکوں کے بعد لاشوں کے شناخت کے لیے سری لنکا کو فرانزک ٹیم بھیجنے سمیت ہر قسم کے تعاون کی پیش کش کی تھی جبکہ وزیراعظم نے بھی اپنے ہم منصب سے رابطہ کر کے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: سری لنکا حملے، مسلمانوں کا مسیحی برادری کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے روزہ

    واضح رہے کہ سری لنکا کے سیکریٹری دفاع نے ایسٹر کے موقع پر سلسلہ وار بم دھماکوں میں ’سیکیورٹی ناکامی‘ قبول کرتے ہوئے گزشتہ روز اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ ہیمارسی فرنینڈو نے اپنا استعفیٰ صدر میتھریپالا سریسینا کو ارسال کیا جسے صدر نے منظور کرلیا۔

  • برطانوی شہری سری لنکا کا سفر کرنے سے گریز کریں، برطانوی حکومت کی تنبیہ

    برطانوی شہری سری لنکا کا سفر کرنے سے گریز کریں، برطانوی حکومت کی تنبیہ

    لندن : برطانوی حکومت نے اپنے شہریوں کو بغیر ضرورت سری لنکا سفر نہ کرنے کی تاکید کردی، برطانوی حکام کا فیصلہ ایسٹر کے دھماکوں کے باعث سامنے ایا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سری لنکا میں ایسٹر سنڈے کے موقع پر تین گرجا گھروں اور چار ہوٹلوں میں ہونے والے ہولناک بم دھماکوں کے نتیجے میں 250 سے زائد افراد ہلاک جبکہ سینکڑوں زخمی ہوئے تھے۔

    برطانوی دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی جانب سے مزید حملے کرنے کا خدشہ ہے جو خصوصاً ایسی جگہوں پر کیے جائیں گے جہاں غیر ملکی باسیوں کی تعداد زیادہ ہو۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ سری لنکا دھماکوں میں ہلاک ہونے والے سینکڑوں افراد میں آٹھ برطانوی شہری بھی شامل ہیں۔

    برطانوی حکام کی جانب سے ٹریول ایجنسیوں کو بھی تاکید کی گئی ہے کہ سیاحت کے لیے سری لنکا جانے والے 8 ہزار برطانوی شہریوں کو بروقت برطانیہ پہنچنے میں مدد فراہم کریں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق سری لنکن پولیس کی جانب سے دھماکوں کے بعد اب کئی جگہوں پر چھاپہ مار کارروائیاں کی گئیں ہیں جبکہ 70 افراد کو گرفتار کیا ہے کہ جو کارروائی میں ملوث ہیں۔

    سری لنکا دھماکے، ہلاکتوں کی تعداد 359 ہوگئی

    سری لنکا دھماکے، 290 افراد ہلاک، 500 سے زائد زخمی، ملک میں کرفیو نافذ

    پولیس کا دعویٰ ہے کہ مذکورہ شدت پسندانہ کارروائی میں مقامی مسلم شدت پسند گروہ ملوث ہے لیکن حملہ آور باہر سے آیا تھا۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق عالمی دہشت گرد تنظیم داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی تاہم اس سے معلق مزید تفصیلات و ثبوت جاری نہیں کی۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کولمبو ایئرپورٹ پر پروازوں کو دو بارہ بحال کردیا گیا ہے کہ لیکن ہوائی اڈے کی سیکیورٹی پہلے کئی گناہ سخت کردی ہے جس کے باعث لمبی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔

  • کمزورانٹیلی جنس دھماکوں کا سبب بنی، سری لنکن صدر

    کمزورانٹیلی جنس دھماکوں کا سبب بنی، سری لنکن صدر

    کولمبو: سری لنکن صدر میتھری پالاسری سینا کا کہنا ہے کہ دوست ممالک کی دی گئی معلومات مجھ سے شیئرنہیں کی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق سری لنکن صدر میتھری پالاسری سینا کا کہنا ہے کہ حکومت کوسری لنکا میں دھماکوں کی ذمہ داری لینی چاہئے۔

    میتھری پالاسری سینا کا کہنا ہے کہ کمزورانٹیلی جنس دھماکوں کا سبب بنی، فوجی انٹیلی جنس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ چلایا جائے گا۔

    سری لنکن صدر نے مزید کہا کہ دوست ممالک کی دی گئی معلومات مجھ سے شیئرنہیں کی گئیں۔

    سری لنکا دھماکے، ہلاکتوں کی تعداد 359 ہوگئی

    یاد رہے کہ سری لنکا میں ایسٹر کے موقع پر3 گرجا گھروں اور 4 ہوٹلوں سمیت 8 دھماکے ہوئے تھے جس میں غیرملکیوں سمیت 300 سے زائد افراد ہلاک جبکہ 400 زخمی ہوئے تھے۔

    سری لنکا کے نائب وزیردفاع کے مطابق دھماکوں میں 9 خودکش حملہ آور ملوث تھے جن میں ایک خاتون بھی شامل تھی جبکہ 8 حملہ آوروں کی شناخت کی جاچکی ہے۔

    سری لنکا حملے: خود کش حملہ آور کا برطانیہ و آسٹریلیا میں تعلیم حاصل کرنے کا انکشاف

    وزیردفاع کا کہنا تھا کہ دھماکوں کے الزام میں 60 افراد گرفتار کیے جا چکے ہیں ان کا کہنا تھا کہ دھماکوں میں ملوث ایک بمبار نے برطانیہ اور آسٹریلیا سے تعلیم حاصل کی تھی۔

  • سری لنکا بم دھماکے، سیکریٹری دفاع اپنے عہدے سے مستعفی

    سری لنکا بم دھماکے، سیکریٹری دفاع اپنے عہدے سے مستعفی

    کولمبو: سری لنکا کے سیکریٹری دفاع نے ایسٹر کے موقعے پر سلسلہ وار بم دھماکوں میں ’سیکیورٹی ناکامی‘ قبول کرتے ہوئے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سیکریٹری دفاع ہیمارسی فرنینڈو نے اپنا استعفیٰ صدر میتھریپالا سریسینا کو ارسال کردیا، ذرائع نے بتایا کہ سیکریٹری دفاع نے صدر کو بتایا کہ وہ (بم دھماکوں سے متعلق غفلت برتنےکی) ذمہ داری قبول کرتے اور استعفیٰ پیش کرتے ہیں تاکہ صدر نئے امیدوار کا انتخاب کریں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سری لنکا کے صدر نے خود کش حملوں کے بارے میں خفیہ اطلاعات کو نظرانداز کرنے پر سیکریٹری دفاع اور پولیس کے سرابرہ سے استعفیٰ طلب کیا تھا۔

    گزشتہ روز ڈپٹی وزیر دفاع رووان ویجواردان نے دوران پریس کانفرنس تسلیم کیا تھا کہ معلومات کے تبادلے میں شدید فقدان رہا اور حکومت کو اپنی ذمہ داری قبول کرنی ہوگی۔

    خیال رہے کہ سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو اور اس کے مضافات میں ایسٹر کے موقع پر ہونے والے بم دھماکوں کے نتیجے میں تقریباً 350 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    بعد ازاں شدت پسند تنظیم داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی، سری لنکا کے حساس اداروں نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے تحقیقات کا آغاز کیا اور اب تک 16 ملزمان کو شک کی بنیاد پر حراست میں لیا گیا ہے۔

    سری لنکا حملے، مسلمانوں کا مسیحی برادری کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے روزہ

    واضح رہے کہ اس حملے میں 8 برطانوی شہری بھی مارےگئے تھے، جس کے بعد حکام نے اپنے باشندوں کو سری لنکا کا سفر نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔

  • سری لنکا حملے، مسلمانوں کا مسیحی برادری کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے روزہ

    سری لنکا حملے، مسلمانوں کا مسیحی برادری کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے روزہ

    کولمبو: سری لنکا میں مقیم مسلمانوں نے مسیح برادری کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے جمعرات کے دن روزہ رکھا اور گرجا گھروں کا دورہ بھی کیا۔

    تفصیلات کے مطابق سری لنکا میں مقیم مسلمانوں نے ایسٹر پر گرجا گھروں میں ہونے والے دھماکوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے آج جمعرات کے روز متاثرہ افراد کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے روزہ رکھا۔

    مسلمانوں کے اس اقدام کا مقصد اپنے سری لنکن ساتھیوں کو یہ بتانا تھا کہ اسلام اور دہشت گردی دونوں علیحدہ علیحدہ چیزیں ہیں، شریعت پر عمل پیرا مسلمان کبھی کسی پر ظلم نہیں کرتے تو قتل بہت دور کی بات ہے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر منگل کے روز ایک نوجوان نے اظہار یکجہتی کے لیے MyFastMySrilanka# ہیش ٹیگ کے ساتھ تجویز پیش کی اور بتایا کہ دہشت گردی کو شکست دینے کے لیے ہمیں متحد ہونے کی ضرورت ہے کیونکہ انتہاء پسندوں کا کوئی مذہب یا قوم نہیں وہ اپنے مذموم مقاصد کے لیے کسی کا بھی گھر اجاڑ دیتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: سری لنکا دھماکے، ہلاکتوں کی تعداد 359 ہوگئی

    نوجوان کی تجویز سری لنکن مسلمانوں کو پسند آئی اور دیکھتے ہی دیکھتے اس مہم میں ہزاروں لوگ شریک ہوگئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سری لنکا میں بسنے والے مسلمانوں نے روزہ رکھ کر ہلاک شدگان، زخمیوں اوراُن کے ورثا و لواحقین سے ملاقات کر کے اپنے مکمل تعاون کی پیش کش کی جبکہ انہوں نے گرجا گھر جاکر دعا بھی کی۔

    مسلمانوں نے اپنے اس عمل سے سری لنکا میں بسنے والے تمام مذاہب کے لوگوں کو پیغام دیا کہ اس طرح کی دہشت گردانہ کارروائیوں سے دشمن ہمیں کمزور کرنے اور آپس میں لڑانے کی کوشش کررہا ہے مگر ہم سب اُسے ناکام بنائیں گے اور اپنے ملک کو امن کا گہوارا بنائیں گے۔

    یاد رہے کہ اتوار کے روز سری لنکا کے گرجا گھروں میں ایسٹر کی تقریبات جاری تھیں کہ اچانک یکے بعد دیگرے 8 خودکش دھماکے ہوئے جس میں خواتین اور بچوں سمیت 360 سے زائد افراد ہلاک جبکہ 500 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

    بعد ازاں شدت پسند تنظیم داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی، سری لنکا کے حساس اداروں نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے تحقیقات کا آغاز کیا اور اب تک 16 ملزمان کو شک کی بنیاد پر حراست میں لیا گیا ہے۔

  • سری لنکا واقعے میں را کے ملوث ہونے کے ثبوت ہیں: مشاہد اللہ خان

    سری لنکا واقعے میں را کے ملوث ہونے کے ثبوت ہیں: مشاہد اللہ خان

    اسلام آباد:‌ سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا ہے کہ کوئٹہ واقعےکی مذمت ہوئی، لیکن کیوی وزیراعظم جیسا کردار نظر نہیں آیا.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے سینیٹ میں تقریر کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ کوئٹہ واقعے پر آگے بڑھ کر حکومت کو اقدامات کرنے چاہیے تھے، ہمیں‌ نیوزی لینڈ جیسا ردعمل دینا چاہیے تھے.

    انھوں نے کہا کہ سری لنکا واقعے میں را کے ملوث ہونے کے ثبوت ہیں، سری لنکا میں تامل ٹائیگرز کا بھی ماضی میں کردار رہا ہے. پاکستان کو  سری لنکن حکومت کی جتنی ممکن ہو، مدد کرنی چاہیے.

    مشاہد اللہ خان نے کہا کہ ماضی میں کسی نے کہا تھا کہ جو روڈ بند کرے گا، اس کی چھترول ہوگی، آج جس کے ہاتھ میں چھتر ہے، کل اس کی پیٹھ بھی ہوسکتی ہے.

    انھوں نے کہا کہ چھتر کو ہمیشہ کے لئے الماری میں بند کریں، ملک متحمل نہیں ہوسکتا، اگر چھتر مارنے سے دہشت گردی ختم ہوسکتی ہے تو ہم حاضر ہیں.

    مزید پڑھیں: سری لنکا میں حملے نظام کی واضح ناکامی ہے، امریکی سفیر کی تنقید

    خیال رہے کہ 23 اپریل 2019 کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی سیفران میں فاٹا (کے پی میں ضم شدہ قبائلی علاقہ جات) پر اراکین کو بریفنگ دی گئی تھی، جس میں فاٹا کے عوام پر ٹیکسوں کا بوجھ لادے جانے پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔

  • سری لنکا میں حملے نظام کی واضح ناکامی ہے، امریکی سفیر کی تنقید

    سری لنکا میں حملے نظام کی واضح ناکامی ہے، امریکی سفیر کی تنقید

    کولمبو : سری لنکا میں امریکی سفیر علینا ٹیپلیٹز نے بتایا ہے کہ یہ واضح ہے کہ نظام میں ناکامی ہے تاہم امریکا کو ان حملوں کے حوالے سے کوئی رپورٹ نہیں تھیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے سرکاری اطلاعات پر بھی حیرت کا اظہار کیا اور کہا کہ حکام خود واضح نہیں ہیں اور اس حوالے متضاد بیانات دے رہے ہیں،

    امریکی سفیر کا کہنا تھا کہ ایف بی آئی ایجنٹس اور امریکی فوجی عہدیداروں کی ایک ٹیم تفتیش میں مدد کررہی ہے۔

    واضح رہے کہ سری لنکا میں ایسٹر کے دن حملے کرنے والے خود کش بمباروں سے متعلق مزید تفصیلات سامنے آ گئی ہیں، معلوم ہوا ہے کہ ایک خود کش حملہ آور نے برطانیہ اور آسٹریلیا سے تعلیم حاصل کی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق سری لنکن نائب وزیر دفاع نے بتایا کہ خود کش بم بار نے برطانیہ میں تعلیم حاصل کی تھی، ایک کورس کے لیے آسٹریلیا بھی گیا جس کے بعد وہ سری لنکا آ کر رہنے لگا۔

    نائب وزیر دفاع نے بتایا کہ دہشت گرد پڑھے لکھے اور متوسط طبقے سے تعلق رکھتے ہیں، سری لنکا پر حملہ معاشی طور پر مستحکم دہشت گردوں نے کیا۔

    سری لنکا حملے: خود کش حملہ آور کا برطانیہ و آسٹریلیا میں تعلیم حاصل کرنے کا انکشاف

    خیال رہے کہ سری لنکن پولیس ذرایع نے بھی کہا ہے کہ حملہ آوروں میں سے دو کا تعلق کولمبو کے ایک دولت مند تاجر کے گھرانے سے تھا، ان دو بھائیوں نے دو الگ ہوٹلوں پر حملے کیے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں:  انٹرپول کا سری لنکا میں دھماکوں کی تحقیقات کیلئے ماہرین بھیجنے کا اعلان

    سری لنکا کے وزیر اعظم نے حملوں سے متعلق مؤقف ظاہر کیا ہے کہ ایسے حملے بیرونی مدد کے بغیر ممکن نہیں ہیں، داعش نے حملوں کی ذمہ داری قبول کی لیکن شواہد نہیں دیے۔

    سری لنکن صدر نے ملک کی سیکورٹی کی مکمل تعمیر نو کا عندیہ بھی دیا ہے، دفاعی فورسز کے سربراہان تبدیل کیے جانے کا امکان ہے۔

    واضح رہے کہ سری لنکا میں تین روز کا سوگ منایا جا رہا ہے، ایسٹر کے موقع پر ہونے والے سری لنکا دھماکوں میں ہلاکتوں کی تعداد 359 ہو گئی ہے۔

  • بھارتی میڈیا کا ایک اور جھوٹ بے نقاب، سری لنکا میں کوئی پاکستانی گرفتار نہیں ہوا

    بھارتی میڈیا کا ایک اور جھوٹ بے نقاب، سری لنکا میں کوئی پاکستانی گرفتار نہیں ہوا

    اسلام آباد : ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ سری لنکا میں دہشت گردی کے الزام میں کوئی پاکستانی گرفتارنہیں ہوا، بھارتی میڈیا نے بے بنیاد الزامات عائد کیے۔

    یہ بات انہوں نے اپنے جاری بیان میں کہی، تفصیلات کے مطابق پاکستانی دفتر خارجہ نے سری لنکا میں ہونے والے حالیہ بم دھماکوں سے متعلق پاکستانیوں کی گرفتاریوں کی خبر کو یکسر طور پر مسترد کردیا ہے۔

    اس حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے اپنے بیان میں واضح کیا ہے کہ سری لنکا میں حالیہ دہشت گردی کے واقعے کے الزام میں کوئی پاکستانی گرفتارنہیں ہوا ہے، بھارتی میڈیا کی جانب سے عائد کیے گئے الزامات جھوٹے اور بے بنیاد ہیں۔

    مزید پڑھیں : سری لنکا میں دھماکے، ہلاکتوں کی تعداد 359 ہوگئی، سیکڑوں زخمی 

    انہوں نے بتایا کہ سری لنکا میں سات پاکستانی باشندوں کو ویزہ کی مدت ختم ہونے کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا، اس حوالے سے پاکستانی قونصلر معاملے کو دیکھ رہے ہیں، پاکستان مخالف پروپیگنڈے سے بھارتی میڈیا کی ذہنیت کی عکاسی ہوتی ہے ۔

    واضح رہے کہ شدت پسند تنظیم داعش نے سری لنکا کے گرجا گھروں اور ہوٹلوں میں ہونے والے خودکش بم دھماکوں کی ذمہ داری قبول کی تھی، تاہم خودکش بمبار کے نام اور دیگر تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق دھماکوں کے بعد یہ بات سامنے آئی تھی کہ انٹیلی جنس ایجنسیز نے خبردار کیا تھا کہ نیشنل توفیق جماعت حملوں کی منصوبہ بندی کررہی ہے، لیکن یہ معلومات وزیراعظم کے دفتر میں دھماکوں کے بعد موصول ہوئیں۔

    سری لنکا کے وزیر صحت کا کہنا تھا کہ تمام حملہ آور سری لنکا کے شہری تھے جبکہ حکام نے یہ شبہ ظاہر کیا تھا کہ حملے میں غیر ملکی ملوث ہیں۔

  • سری لنکا میں برقع پر پابندی لگنے کا امکان

    سری لنکا میں برقع پر پابندی لگنے کا امکان

    کولمبو: سری لنکا میں ہونے والے خودکش دھماکوں کے بعد اراکین اسمبلی نے برقع پر پابندی عائد کرنے کے لیے قانونی سازی پر غور شروع کردیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سری لنکا میں گرجا گھروں اور ہوٹلوں میں ہونے والے خودکش دھماکوں کے نتیجے میں 300 سے زائد افراد کی ہلاکت کے بعد برقع پر پابندی عائد کیے جانے کا امکان ہے۔

    سری لنکن پارلیمنٹ کے رکن اسمبلی اشومارا سنگھے نے غیرملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم کسی مذہب کے خلاف نہیں ہیں تاہم اب برقع اور نقاب لینے پر پابندی لگانے کے لیے غور کیا جارہا ہے۔

    اشومارا سنگھے نے مزید کہا کہ سری لنکا میں عمومی طور پر مسلمان خواتین بھی برقع یا نقاب نہیں لیتی ہیں لیکن کچھ لوگ اس پر عمل کرتے ہیں، چہرہ ڈھک لینے سے شناخت ممکن نہیں ہوتی جس کا دہشت گرد فائدہ اُٹھا سکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ سری لنکا کے گرجا گھروں اور ہوٹلوں میں ہونے والے 8 خودکش دھماکوں کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم داعش نے قبول کی تھی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ سال ستمبر میں سوئٹزرلینڈ میں عوام کی بڑی تعداد نے خواتین کے برقع پہننے پر پابندی کے حق میں رائے دی جس کے بعد برقع پہننے پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ حجاب، نقاب یا برقع جیسی مختلف شکلوں میں ایسا زیادہ تر مذہبی سوچ کی حامل مسلم خواتین کی طرف سے کیا جاتا ہے، عرف عام میں سینٹ گالن میں اس ریفرنڈم کو برقعے پر پابندی یا ’برقعہ بین‘ کا نام دیا جا رہا تھا۔

  • سری لنکا حملے: خود کش حملہ آور کا برطانیہ و آسٹریلیا میں تعلیم حاصل کرنے کا انکشاف

    سری لنکا حملے: خود کش حملہ آور کا برطانیہ و آسٹریلیا میں تعلیم حاصل کرنے کا انکشاف

    کولمبو: اتوار کو ایسٹر کے دن سری لنکا میں ہونے والے انتہائی تباہ کن حملوں کی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ ایک خود کش حملہ آور برطانیہ اور آسٹریلیا میں تعلیم حاصل کر کے آیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سری لنکا میں ایسٹر کے دن حملے کرنے والے خود کش بمباروں سے متعلق مزید تفصیلات سامنے آ گئی ہیں، معلوم ہوا ہے کہ ایک خود کش حملہ آور نے برطانیہ اور آسٹریلیا سے تعلیم حاصل کی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق سری لنکن نائب وزیر دفاع نے بتایا کہ خود کش بم بار نے برطانیہ میں تعلیم حاصل کی تھی، ایک کورس کے لیے آسٹریلیا بھی گیا جس کے بعد وہ سری لنکا آ کر رہنے لگا۔

    نائب وزیر دفاع نے بتایا کہ دہشت گرد پڑھے لکھے اور متوسط طبقے سے تعلق رکھتے ہیں، سری لنکا پر حملہ معاشی طور پر مستحکم دہشت گردوں نے کیا۔

    خیال رہے کہ سری لنکن پولیس ذرایع نے بھی کہا ہے کہ حملہ آوروں میں سے دو کا تعلق کولمبو کے ایک دولت مند تاجر کے گھرانے سے تھا، ان دو بھائیوں نے دو الگ ہوٹلوں پر حملے کیے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں:  انٹرپول کا سری لنکا میں دھماکوں کی تحقیقات کیلئے ماہرین بھیجنے کا اعلان

    سری لنکا کے وزیر اعظم نے حملوں سے متعلق مؤقف ظاہر کیا ہے کہ ایسے حملے بیرونی مدد کے بغیر ممکن نہیں ہیں، داعش نے حملوں کی ذمہ داری قبول کی لیکن شواہد نہیں دیے۔

    سری لنکن صدر نے ملک کی سیکورٹی کی مکمل تعمیر نو کا عندیہ بھی دیا ہے، دفاعی فورسز کے سربراہان تبدیل کیے جانے کا امکان ہے۔

    واضح رہے کہ سری لنکا میں تین روز کا سوگ منایا جا رہا ہے، ایسٹر کے موقع پر ہونے والے سری لنکا دھماکوں میں ہلاکتوں کی تعداد 359 ہو گئی ہے۔