Tag: سری لنکا

  • بھارتی ٹیم چیمپئنز ٹرافی کیلئے پاکستانی نہ آئی تو اسکی جگہ کونسی ٹیم شامل ہوگی؟

    بھارتی ٹیم چیمپئنز ٹرافی کیلئے پاکستانی نہ آئی تو اسکی جگہ کونسی ٹیم شامل ہوگی؟

    چیمپئنز ٹرافی کے لیے بھارتی کرکٹ ٹیم اگر پاکستان نہیں آتی ہے تو پھر آئی سی سی کو دوسرے آپشنز کو استعمال کرنا پڑیگا۔

    پاکستان آئندہ سال فروری 2025 میں چیمپئنز ٹرافی کے شوپیس ایونٹ کی میزبانی کے لیے مکمل طور پر تیار ہے، میزبان کے علاوہ ون ڈے کی ٹاپ سات ٹیمیں آئی سی سی ٹورنامنٹ میں شرکت کریں گی، تاہم اب تک بھارتی ٹیم نے چیمپئنز ٹرافی میں اپنی شرکت کنفرم نہیں کی ہے۔

    اگر بھارتی کرکٹ ٹیم پاکستان میں ہونے والے ٹورنامنٹ میں شرکت نہیں کرتی ہے تو پھر اس کی جگہ سری لنکا کو ایونٹ میں شامل کیا جائے گا اور روہت شرما کی ٹیم کی جگہ لے گی۔

    2002 کی چیمپئن سائیڈ 2023 ون ڈے ورلڈ کپ کے پوائنٹس ٹیبل کے گروپ مرحلے میں نویں نمبر پر تھی جس کی وجہ سے وہ چیمپئنز ٹرافی کی ٹیموں میں جگہ نہیں بنا پائی، یہ پہلا موقع ہے کہ سری لنکا ٹورنامنٹ کے لیے کوالیفائی نہیں کر پائی۔

    ممکنہ طور پر بی سی سی آئی انٹرنیشنل کرکٹ کونسل سے اس ٹورنامنٹ کو سری لنکا یا یو اے ای منعقد کرنے کی درخواست کرسکتا ہے جیسا کہ ایشیا کپ 2023 ایڈیشن کے لیے تجویز کیا گیا تھا۔

    تاہم، ایشین کرکٹ کونسل نے پاکستان اور سری لنکا کے ساتھ مشترکہ طور پر ٹورنامنٹ کی میزبانی کرنے والے ایک ہائبرڈ ماڈل کو قبول کیا تھا، تاہم چیمپئنز ٹرافی کے تناظر میں ایسا ہونا مشکل ہے۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ بھارتی ٹیم چیمپئنز ٹرافی کے میچز کھیلنے کے لیے پاکستان نہیں جائے گی اور ایونٹ ہائبرڈ ماڈل کے تحت ہوگا۔

    ان خبروں کے سامنے آنے کے بعد بھارتی کرکٹ بورڈ نے چیمپئنز ٹرافی کے لیے پاکستان کا دورہ نہ کرنے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کا فیصلہ ان کی حکومت کو کرنا ہے۔

    بی سی سی آئی کے نائب صدر راجیو شکلا کا کہنا تھا کہ بورڈ نے چیمپئنز ٹرافی کے حوالے سے اب تک کوئی آفیشل بیان جاری نہیں کیا ہے، ہمیں نہیں معلوم میڈیا میں یہ خبر کس نے دی ہے، انھوں نے کہا تھا کہ پاکستان میں ہونے والے ایونٹ میں بھارتی ٹیم کی شرکت کا فیصلہ بھارتی حکومت کرے گی۔

    اس بار آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی پاکستان کے پاس ہے اور چیمئنز ٹرافی فروری مارچ 2025 میں شیڈول ہے، پاکستان نے آئی سی سی سے چیمپئنز ٹرافی کا شیڈول بھی شیئر کردیا ہے جس کے مطابق بھارت کے تمام میچز لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں رکھے گئے ہیں۔

  • ٹی 20 ورلڈکپ، بنگلہ دیش نے سری لنکا کو 2 وکٹوں سے شکست دیدی

    ٹی 20 ورلڈکپ، بنگلہ دیش نے سری لنکا کو 2 وکٹوں سے شکست دیدی

    ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے پندرہویں میچ میں بنگلہ دیش نے سری لنکا کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد 2 وکٹوں سے شکست دیدی۔

    ڈیلاس میں کھیلے جارہے گروپ ڈی کے میچ میں بنگلا دیش نے سری لنکا کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔

    سری لنکا نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے بنگلہ دیش کو جیت کیلئے 125رنز کا ہدف دیا، میچ میں سری لنکن اوپنر پتہم نسانکا 28 گیندوں پر 47 رنز بنا کر ٹاپ اسکورر رہے۔ بنگلا دیش کی جانب سے مستفیض الرحمان اور رشاد حسین نے 3، 3 وکٹ حاصل کیے۔

    سری لنکا کا 125 رنز کا ہدف بنگلادیش نے 8 وکٹوں پرحاصل کرلیا، توحید نے 40، لتن داس نے 36 رنز کی ذمہ دارانہ اننگز کھیلی۔

    اس سے قبل افغانستان نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے چودہویں میچ میں ایک اور اپ سیٹ کردیا، 160 رنز کے دفاع میں نیوزی لینڈ کی ٹیم کو 75 رنز پر آؤٹ کردیا۔

    افغانستان کے خلاف نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کا فیصلہ کیا تھا، افغان اوپنرز نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے چودھویں میچ میں نیوزی لینڈ کے خلاف 103 رنز کا شاندار آغاز فراہم کیا۔

    نیوزی لینڈ کی جانب سے ٹرینٹ بولٹ اور میٹ ہینری نے 2، 2 وکٹیں لیں جبکہ فرگوسن ایک وکٹ حاصل کر سکے۔

    پلیئر آف دی منتھ ایوارڈ میں پاکستانی کھلاڑی بھی شامل

    افغانستان کے 160 کے تعاقب میں نیوزی لینڈ کی پوری ٹیم 75رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔

  • ٹی 20 ورلڈ کپ: کس میں کتنا ہے دم؟ ٹیم سری لنکا

    ٹی 20 ورلڈ کپ: کس میں کتنا ہے دم؟ ٹیم سری لنکا

    آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 میں سابق عالمی چیمپئن سری لنکا آج جنوبی افریقہ کے خلاف نیویارک میں اپنے سفر کا آغاز کرے گی۔

    سال 2014 کی عالمی چیمپئن سری لنکا جسے لنکن ٹائیگرز کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ یہ دنیائے کرکٹ کی ایک مضبوط ٹیم ہے اور ٹرافی کیسے جیتتے ہیں یہ لنکن ٹائیگرز کو معلوم ہے تاہم حالیہ کچھ عرصے کی کارکردگی سے یہ ٹیم اس وقت گمنامی میں چلی گئی ہے۔

    آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں 20 ٹیمیں شریک ہیں اور ماہرین کرکٹ کئی بڑی ٹیموں کو فائنل فور کے لیے فیورٹ قرار دے رہے ہیں مگر آئی لینڈرز کو کوئی بھی فیورٹ ٹیموں میں شامل نہیں کر رہا۔

    سری لنکا ان تین ٹیموں میں شامل ہے جس نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے تین فائنل کھیلے ہیں، مگر 2014 میں ٹی ٹوئنٹی عالمی چیمپئن بننے کے بعد وہ اس کے بعد ہونے والے کسی بھی عالمی کپ میں سیمی فائنل تک بھی رسائی حاصل نہیں کر سکی۔

    آئی لینڈرز کو سب سے پہلے 2009 کے ایونٹ میں پاکستان نے فائنل میں ہرایا پھر 2012 میں ویسٹ انڈیز نے ٹرافی جیتنے کا خواب چکنا چور کیا۔ 2014 میں سری لنکا کرکٹ ٹیم بحران کا شکار ہوئی اور ٹورنامنٹ کے دوران ہی قیادت تبدیل کرکے لیستھ مالنگا کے حوالے کی گئی لیکن یہ تبدیلی لنکن ٹائیگرز کو ایسے راس آئی کہ فائنل میں بھارت کو 6 وکٹوں سے آؤٹ کلاس کر کے عالمی چیمپئن کے روپ میں دنیا  کے سامنے آئے۔

    تاہم لیجنڈ کرکٹرز کمار سنگاکارا اور مہیلا جے وردھنے کی ریٹائرمنٹ کے بعد سے ٹیم تنزلی کا شکار ہے اور اب تک جان نہیں پکڑ سکی۔ گزشتہ سال ون ڈے ورلڈ کپ میں اس کو بنگلہ دیش اور افغانستان نے بھی تر نوالہ سمجھ کر شکار بنایا۔

    ون ڈے ورلڈ کپ کے بعد آئی لینڈرز کو کرکٹ بورڈ میں سیاسی مداخلت پر آئی سی سی کی جانب سے پابندی کا سامنا بھی کرنا پڑا۔ اس ورلڈ کپ میں سری لنکا گروپ ڈی میں شامل ہے اور اس کو آگے جانے کے لیے جنوبی افریقہ اور بنگلہ دیش جیسی ٹیموں کا تختہ الٹنا ہوگا۔

    https://urdu.arynews.tv/t20-world-cup-about-team-south-africa/

  • سری لنکا  کی 43 پاکستانی قیدیوں کی واپسی کیلئے ہرممکن تعاون کی یقین دہانی

    سری لنکا کی 43 پاکستانی قیدیوں کی واپسی کیلئے ہرممکن تعاون کی یقین دہانی

    اسلام آباد : سری لنکا کے ہائی کمشنر رویندراچندرا سری وجے گونارتنے نے 43 پاکستانی قیدیوں کی واپسی کیلئےہرممکن تعاون کی یقین دہانی کرادی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ سے سری لنکن ہائی کمشنر رویندراچندرا سری وجےگونارتنے کی ملاقات ہوئی، جس میں سری لنکا میں قید 43 پاکستانی شہریوں کی فوری وطن واپسی پر اتفاق کیا گیا۔

    ملاقات میں سری لنکا کے ہائی کمشنر نے پاکستانی قیدیوں کی واپسی کیلئےہرممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی ، جس پر وزیرداخلہ محسن نقوی نے قیدیوں کی واپسی کیلئے تعاون پرشکریہ اداکیا۔

    محسن نقوی نے کہا کہ پاکستانی قیدیوں کی واپسی کیلئےانتظامات کوچندروزمیں حتمی شکل دیدیں گے، قیدیوں کی واپسی کیلئےایک ماہ سےسری لنکن حکام کےساتھ کام کررہےہیں۔

    وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ سری لنکا اورپاکستان کے تعلقات 7دہائیوں میں مضبوط ہورہےہیں، پاکستان باہمی تعلقات مختلف شعبو ں میں مزید آگے بڑھانے کا خواہاں ہے۔

    ملاقات میں دونوں ممالک کے قیدیوں کی اپنے ملک واپسی کیلئے فوری اقدامات کرنے اور سیکیورٹی اور انسداد منشیات کے سلسلے میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا اور باہمی دلچسپی کے امور اور دوطرفہ تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا

    وزارت داخلہ آمد پر وفاقی وزیر داخلہ نےسری لنکن ہائی کمشنر کا خیر مقدم کیا۔

  • پاکستان سے روانگی کے بعد ایرانی صدر کونسے اہم ملک پہنچ گئے؟

    پاکستان سے روانگی کے بعد ایرانی صدر کونسے اہم ملک پہنچ گئے؟

    ایرانی صدر ابراہیم رئیسی پاکستان کا تین روزہ مکمل کرکے آج صبح کراچی سے روانہ ہوگئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایرانی صدر ابراہیم رئیسی پاکستان سے روانگی کے بعد سری لنکا کے دورے پر پہنچ گئے۔

    ایرانی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی سری لنکا میں اماویہ ڈیم اور بجلی گھر کی افتتاحی تقریب میں شرکت کریں گے۔

    ایرانی صدر کا دورہ سری لنکا مختصر دورانیے کا ہے جس کا مقصد دونوں ممالک کے تعلقات میں مزید بہتری لانا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق کسی ایرانی صدر کا 2008ء کے بعد یہ پہلا دورہ سری لنکا ہے۔

    ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

    واضح رہے کہ پیر 22 اپریل کو ایرانی صدر ابراہیم رئیسی پاکستان کے سرکاری دورے پر پہنچے تھے اور وہ آج دورہ مکمل کر کے کراچی سے واپسی کے لئے روانہ ہوگئے۔

  • سری لنکا کے وزیراعظم سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے

    سری لنکا کے وزیراعظم سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے

    سری لنکا کے وزیراعظم سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے ہیں، اپنے دورے کے دوران وہ چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کریں گے اور توقع کی جارہی ہے کہ وہ کولمبو کے اپنے سب سے بڑے بیرون ملک قرض دہندہ سے قرضوں کی تنظیم نو پر بھی گفتگو کریں گے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ سری لنکن وزیراعظم اپنے سب سے بڑے بیرون ملک قرض دہندہ سے قرضوں کی تنظیم نو پر بات کریں گے۔

    سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی کی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ چینی حکام کی جانب سے بیجنگ کے مضافات میں ایک ہوائی اڈے پر گوناوردینا کا ریڈ کارپٹ استقبال کیا گیا۔

    چین کی وزارت خارجہ کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ شی اور گوناوردینا چین سری لنکا کی روایتی دوستی کو جاری رکھنے کے بارے میں تبادلہ خیال کریں گے۔

    گزشتہ برس سری لنکا نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف سے 2.9 بلین ڈالر کا بیل آؤٹ حاصل کیا تھا۔ یہ مشروط قرض سری لنکا کے غیر ملکی قرض دہندگان کے لیے اطمینان کا باعث ہے۔

    آئی ایم ایف کا گزشتہ ہفتے کہنا تھا کہ اس نے کولمبو کے ساتھ ایک سٹاف لیول معاہدہ کیا ہے تاکہ 337 ملین ڈالر کی ادائیگی کا راستہ ہموار کیا جا سکے، جو کہ چار سالہ بیل آؤٹ کی تیسری قسط ہے۔

    ایکواڈور کی خاتون میئر فائرنگ سے ہلاک

    واضح رہے کہ سری لنکا کے برسوں سے جاری اقتصادی بحران کے دوران بیجنگ اور کولمبو کے درمیان تعلقات پر نظر رکھی جارہی ہے۔

  • بھارتی فوج کے سری لنکا سے شکست کے بعد انخلاء کو 24 سال مکمل

    بھارتی فوج کے سری لنکا سے شکست کے بعد انخلاء کو 24 سال مکمل

     بھارتی فوج کے سری لنکا سے شکست کے بعد انخلاء کو 24 سال مکمل ہوگئے، لنکا ٹائیگرز جنگ میں ہندوستان کا کردار ہمسایہ ممالک میں دہشتگردی کی سرپرستی کا کھلا ثبوت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق 1983 سے 2009 تک بھارتی خفیہ ایجنسی راء نے 20 ہزار تامل ٹائیگرز کو ٹریننگ اور اسلحہ فراہم کیا، جون 1987 میں سری لنکا کے تامل ٹائیگرز کے خلاف آپریشن ’’آزادی“ شروع کیا۔

    رپورٹ کے مطابق جس کے خلاف بھارتی بحریہ اور فضائیہ نے تامل باغیوں کو اسلحہ اور امداد فراہم کی، سری لنکا کی بار بار مزمت اور احتجاج کے باوجود ہندوستان تامل باغیوں کی پشت پناہی سے باز نہ آیا۔

    جولائی 1987 میں سر ی لنکا سے جبراً معاہدے کے ذریعے امن کے نام پر80 ہزار بھارتی فوج جافنا میں اُتار دی، بھارتی فوج کی طرف سے وسیع پیمانے پر قتل ِ عام، لوٹ مار اور اجتماعی زیادتیوں کے باعث جلد ہی بھارتی فوج اور LTTE کے درمیان بھی جنگ چھڑ گئی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ جنرل سُند ر جی نے راجیو گاندھی کو دو ہفتوں میں تامل باغیوں کے خاتمے کا یقین دلایا لیکن 3 سال گزرنے کے باوجود بھارتی فوج کو شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑا، آپریشن پوون کے نتیجے میں 27 ہزار سری لنکن شہری، 5 ہزار سری لنکن فوجی، 3 ہزار سے زائد بھارتی فوجی اکھنڈ بھارت کے خواب کا ایندھن بنے۔

    رپورٹ کے مطابق سری لنکا میں بھارتی فوج نے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کی، جن میں لو ٹ مار، قتل عام اور اجتماعی زیادتیاں سرِ فہرست ہیں، 1987 میں ویلویتو تھرائی میں 64 نہتے شہریوں کو قتل جبکہ 200 سے زائد گھروں کو نذرآتش کیا گیا۔

    1991میں راجیو گاندھی پر خود کش حملہ کرنے والی کلیون راجارتنم بھی بھارتی فوجیوں کی ویلویتو تھرائی میں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنی تھی، 1987 مین جافنا اسپتال پر دھاوا بول کر100، 1988 میں چاواکچ چہری میں 40 جبکہ 1989 میں کوکوویل میں بھارتی کمانڈرز نے 40 سے زائد بے گناہ لوگوں کو موت کے گھاٹ اُتا ر دیا تھا۔

    تامل عوام نے قتلِ عام کےباعث Indian Peace Keeping Force کو Indian People Killing Force کا نام دیا تھا، اس ڈبل گیم پالیسی کے تحت بھارت نے سری لنکا اور تامل باغیوں کو اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کیا۔

    بھارتی فوج کی سری لنکا کے اندرونی معاملات میں بے جا مداخلت نے خانہ جنگی کو اگلے 20 سالوں تک طول دے دیا۔

  • بحران زدہ ملک سری لنکا کی معیشت میں خاطر خواہ بہتری کیسے آئی؟

    بحران زدہ ملک سری لنکا کی معیشت میں خاطر خواہ بہتری کیسے آئی؟

    بدترین بحران کا شکار سری لنکا کی معیشت میں خاطر خواہ بہتری آنا شروع ہوگئی ہے، اس حوالے سے سرکاری اعداد و شمار جاری کیے گئے ہیں۔

    سری لنکا میں پچھلے سال کے آخری تین ماہ کے دوران معاشی ترقی کی شرح 4.5 فیصد رہی۔ حکومت کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ 2023ء کی چوتھی اور آخری سہ ماہی میں اس بحران زدہ ملک کی معیشت میں خاطر خواہ بہتری دیکھنے میں آئی ہے۔

    جاری کیے جانے والے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پیشہ وارانہ خدمات، زراعت اور صنعتوں جیسے شعبوں کے باعث 2023 کے آخری تین ماہ میں سری لنکا کی معیشت میں ساڑھے چار فیصد ترقی ہوئی۔

    یہ بات قابل ذکر ہے کہ 2022 کی آخری سہ ماہی میں ملکی معیشت 12.4 فیصد تک سکڑ گئی تھی۔ اس دوران 46 ارب ڈالر کے غیر ملکی قرضوں کا شکار سری لنکا دیوالیہ ہو گیا تھا۔

    معاشی بدحالی اتنی بدترین ہوگئی تھی کہ جنوبی ایشیائی ریاست کی معیشت 7.8 فیصد سکڑ گئی تھی جبکہ وہاں کے شہریوں کو اپنی روز مرّہ کی زندگی میں کافی مشکلات کا سامنا رہا۔

    ادارہ شماریات نے بتایا کہ 2023ء میں سری لنکن معیشت کا حجم مجموعی طور پر 2.4 فیصد کم ہوا۔ پچھلے سال ملکی معیشت میں کافی تبدیلی آئی۔ 2023 کے پہلے چھ ماہ میں تو معیشت تنزلی کا شکار رہی تاہم دوسری ششماہی میں مجموعی طور پر سری لنکا میں اقتصادی بہتری برپا ہوئی۔

    ملکی سیاحتی شعبے میں گزشتہ برس کے آخری مہینوں میں کافی بہتری آئی اور ساتھ ہی ترسیلات زر میں بھی واضح اضافہ ہوا۔ سرکاری ڈیٹا کے مطابق پچھلے سال دسمبر میں 210,000 سیاحوں نے سری لنکا کی سیاحت کی۔

    اس سے قبل 2022 میں اسی ایک ماہ کے عرصے میں ملک میں آنے والے غیر ملکی سیاحوں کی تعداد 91,900 ریکارڈ کی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ سری لنکا کو آئی ایم ایف کی جانب سے 2.9 بلین ڈالر کا بیل آؤٹ پیکج ملا ہوا ہے۔ حکومت غیر ملکی قرض دہندگان کے ساتھ قرضوں کی ادائیگی کے سلسلے میں آسانیوں کے لیے مذاکرات بھی کر رہی ہے۔

  • سری لنکا نے افغانستان کیخلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز کیلئے اسکواڈ کا اعلان کردیا

    سری لنکا نے افغانستان کیخلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز کیلئے اسکواڈ کا اعلان کردیا

    سری لنکا نے افغانستان کے خلاف ہوم ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے اسکواڈ کا اعلان کردیا، وانندو ہسارنگا کو کپتان مقرر کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سری لنکا کرکٹ نے افغانستان کے خلاف 17 فروری سے شروع ہونے والی آئندہ ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے اپنے 16 رکنی اسکواڈ کا اعلان کر دیا ہے جس کی قیادت آل راؤنڈر وانندو ہسارنگا کریں گے۔

    پیر کو سری لنکا کرکٹ نے اس بات کا باضابطہ اعلان کیا ہے۔ چاریتھ اسلانکا کو ٹیم کا نائب کپتان مقرر کیا گیا ہے۔ اسکواڈ میں تجربہ کار کھلاڑیوں سمیت ابھرتے ہوئے نوجوان پلیئرز کو بھی موقع دیا گیا ہے۔

    ٹی ٹوئنٹی سیریز کے میچز 17، 19 اور 21 فروری کو رنگیری دمبولا انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں شیڈول ہیں۔

    افغانستان کے خلاف تین ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز کے لیے سری لنکن اسکواڈ ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔

    سری لنکن ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ: وانندو ہسرنگا (کپتان)، چارتھ اسلانکا، پاتھم نسانکا، کوشل مینڈس، کوشل پریرا، دھننجایا ڈی سلوا، اینجلو میتھیوز، داسن شناکا، سدیرا سمارا وکرما، کامندو مینڈس، مہیش تھیکشانا، اکیلا دھننجایا، متھیشا پاتھیرانا، دلشان مدوشنکا، نووان تھشارا، دشمنتھا چمیرا، بینورا فرنینڈو۔

  • سری لنکا نے افغانستان کیخلاف واحد ٹیسٹ کیلئے تین نئے نوجوانوں کو موقع دیدیا

    سری لنکا نے افغانستان کیخلاف واحد ٹیسٹ کیلئے تین نئے نوجوانوں کو موقع دیدیا

    سری لنکا نے افغانستان کے خلاف ٹیسٹ کے لیے اسکواڈ کا اعلان کردیا، ٹیم میں تین نئے کھلاڑیوں کو بھی منتخب کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کولمبو میں جمعہ سے شروع ہونے والے واحد ٹیسٹ میچ کے لیے بدھ کو سری لنکا کے 16 رکنی ٹیسٹ اسکواڈ کے ناموں کااعلان کیا گیا ہے۔ ٹیم میں نیا خون شامل کرتے ہوئے تین نئے پلیئرز کو بھی موقع دیا گیا ہے۔

    نئے ٹیسٹ کپتان دھننجایا ڈی سلوا پہلی بار ٹیسٹ میں قیادت کے فرائض انجام دیں گے جبکہ رواں ماہ کے شروع میں بورڈ نے ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی ٹیموں کے لیے الگ الگ کپتانوں کا تقرر کیا ہے۔

    سلیکشن کمیٹی کے نئے چیف اُپل تھرانگا نے اسکواڈ کا اعلان کیا۔ ان کیپڈ فاسٹ بولر چمیکا گناسیکرا اور میلان رتھنائیکے کے ساتھ ساتھ اوپننگ بلے باز لاہیرو اُدارا کو بھی اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے۔

    بیٹنگ آل راؤنڈر کامندو مینڈس بھی ٹیم کا حصہ ہونگے جنھوں نے 2022 میں آسٹریلیا کے خلاف اپنا واحد ٹیسٹ میچ کھیلا تھا۔

    خیال رہے کہ سری لنکا اور افغانستان ٹیسٹ میچ میں پنچجہ آمائی کے لیے پہلی بار آمنے سامنے ہوں گے۔ دونوں ٹیمیں کولمبو میں واحد ٹیسٹ کے بعد کینڈی میں تین ون ڈے اور دمبولا میں تین ٹی ٹوئنٹی میچز میں بھی مدمقابل آئیں گی۔

    سری لنکا اسکواڈ میں کپتان دھننجایا ڈی سلوا، کوشل مینڈس، ڈیموتھ کرونارتنے، نشان مدوشکا، اینجلو میتھیوز، دنیش چندیمل، سدیرا سمارا وکرما، رمیش مینڈس، آسیتھا فرنینڈو، وشوا فرنینڈو، کاسون راجیتھا، کامندو مینڈس، پربت جے سوریا، لاہیرو اُدارا، چمیکا گنا سیکرا اور میلان رتھنائیکے شامل ہیں۔