Tag: سری نگر:

  • کشمیری بچےکی شہادت،بھارتی جارحیت کی بدترین مثال ہے،دفترِ خارجہ

    کشمیری بچےکی شہادت،بھارتی جارحیت کی بدترین مثال ہے،دفترِ خارجہ

    اسلام آباد: دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ 12سالہ کشمیری بچے کی شہادت،بھارتی جارحیت کی بدترین مثال ہے۔عالمی برداری کشمیر کی صورتحال پر فوری مداخلت کرے۔

    تفصیلات کےمطابق اسلام آباد میں دفترخارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان 12 سال کے کشمیری بچے جنید احمد کی شہادت کی شدید مذمت کرتا ہے اور اس کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کرتا ہے۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا کا کہنا ہےکہ کشمیری بنیادی حقوق اور حق خودا رادیت کا مطالبہ کر رہے ہیں جبکہ جنید احمد کی شہادت بھارت کی ریاستی دہشت گردی کی بدترین مثال ہے۔

    دفترخارجہ کے ترجمان کا مزیدکہنا ہے کہ گزشتہ ماہ سے اب تک 115 افراد شہید اور 15000 ہزار زخمی ہوئے ہیں جبکہ پیلٹ گن کے استعمال سے سینکڑوں کشمیریوں کی بینائی جا چکی ہے۔

    مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیرمیں‌ بھارتی فوجیوں کی فائرنگ سے 12سالہ بچہ شہید

    یاد رہےکہ گزشتہ روز سری نگر میں بھارتی فوج نے پیلٹ گنز سے فائرنگ کی،چھرے لگنے سے بارہ سالہ لڑکا شہید ہوگیاتھا جس کے بعد سری نگر میں کشیدگی پھیل گئی،لوگ کرفیو توڑتے ہوئے گھروں سے نکل آئے اور احتحاج شروع کردیاتھا۔

    واضح رہے کہ کشمیری رہنما برہان وانی کی شہادت کے بعد مقبوضہ کشمیر بدستورکشیدگی کی لپیٹ میں ہے،بھارتی فورسز مہلک ترین ہتھیار استعمال کر رہے ہیں جس سے درجنوں افراد نابینا ہوگئے ہیں۔

  • کشمیری بچہ بھارتی فوج کے سامنے سینہ تان کر کھڑا ہوگیا، فلک شگاف نعرے

    کشمیری بچہ بھارتی فوج کے سامنے سینہ تان کر کھڑا ہوگیا، فلک شگاف نعرے

    سری نگر : کشمیری بچے نے بھارتی فوجی کے آگے سینہ تان کر آزادی کانعرہ لگادیا، قریب کھڑا بھارتی فوجی اسے کچھ نہ کہہ سکا۔

    تفصیلات کے مطابق کشمیر کا بچہ بچہ آزادی کا نعرہ لگا رہا ہے، بھارتی فورسز مقبوضہ کشمیرمیں ہرروز ظلم کی نئی تاریخ رقم کررہی ہے۔ بھارتی فورسز کے مظالم سے بچے،بوڑھے،جوان اورخواتین سمیت کوئی محفوظ نہیں۔

    مقبوضہ کشمیر میں بارہ سالہ معصوم بچے جنید کے قتل کے خلاف ہزاروں افراد نے مظاہرہ کیا، بھارتی مظالم کے خلاف کیےجانے والے اس مظاہرے میں شریک ایک کشمیری بچہ بھارتی فوجی کے آگے سینہ تان کر کھڑا ہوگیا۔

    چھوٹے سے بچے کی بہادری اور وی وانٹ فریڈم کے نعرے سن کر بھارتی فوجی پیچھے ہٹ گیا۔ یاد رہے کہ آج ہی بھارتی فوج کے ہاتھوں 12 سالہ بچے کی شہادت کے باوجود کشمیری عوام میں جذبہ آزادی میں ذرہ برابر بھی کمی نہ آسکی۔

    فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ یہ بچہ جذبہ آزادی سے سرشار ہوکر بھارتی فوجی کے سامنے کھڑے ہوکر فلک شگاف نعرے لگا رہا ہے۔ جبکہ بھارتی فوجی نے اس پر اپنی بندوق بھی تان رکھی ہے۔

    مزید پڑھیں : مقبوضہ کشمیرمیں‌ بھارتی فوجیوں کی فائرنگ سے 12سالہ بچہ شہید

     یاد رہے کہ مقبوضہ وادی میں بھارتی قابض فوج کے ہاتھوں پیلٹ گن سے چھلنی ہونے والا بارہ سالہ بچہ شہید ہوگیا تھا، مظاہرین شہید بچے کا جنازہ لے کر نکلے تو غاصب فوج نے شیلنگ کرکے کئی افراد زخمی کردیئے، جنید کا جسد خاکی سبز ہلالی پرچم میں لپیٹ کر آخری آرام گاہ پہنچایا گیا۔

    کشمیرکی تحریک آزادی میں جام شہادت نوش کرنے والے کشمیریوں کی تعداد ایک سوسے زائد ہوگئی ہے جبکہ ہزاروں افرادزخمی ہیں لیکن بھارتی مظالم کے خلاف سینہ سپرہیں۔

  • کشمیر‌ میں کرفیو کا 85 واں روز، ایک اور نوجوان شہید، تعداد 108 ہوگئی

    کشمیر‌ میں کرفیو کا 85 واں روز، ایک اور نوجوان شہید، تعداد 108 ہوگئی

    سری نگر : مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم جاری ہیں، وادی میں کرفیو کا آج پچاسی واں روز ہے، بھارتی فوج کی فائرنگ سے ایک اور کشمیری نوجوان جان کی بازی ہار گیا، دفتر خارجہ نے کشمیر میں بھارتی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی تاحال جاری ہے، ستمبر میں 44 کشمیریوں نے جام شہادت نوش کیا اور 5 ہزارسے زائد کشمیری پیلیٹ گن اور بھارتی تشدد سے زخمی ہوگئے۔

    بھارتی فورسز وادی میں چادر اور چاردیواری کا تقدس پامال کررہی ہیں، تلاشی کے دوران ایک بزرگ خاتون دل کا دورہ پڑنے سے جان کی بازی ہار گئیں جبکہ بڈگام میں آج مزید ایک کشمیری نوجوان کو شہید کردیا گیا۔

    حریت کانفرنس نے بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج میں چھ اکتوبر تک توسیع کردی ہے۔

    دوسری جانب پے درپے ناکامیوں کا غصہ بھارت نے اپنے ہی کمانڈر پرنکال دیا۔اڑی حملے کے بعد اڑی بریگیڈ کے کمانڈر کو تبدیل کرکے نیا کمانڈر تعینات کردیا گیا ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں کشمیریوں کے قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے بتایا کہ بھارتی فوج نے آج بھی کشمیری نوجوان مظفراحمد کو شہید کیا۔

    دفتر خارجہ کا کہنا ہے گزشتہ تین ماہ میں بھارتی فوج نے سو سے زائد کشمیریوں کو شہید کیا ہے، دفتر خارجہ کے ترجمان نے اقوام متحدہ سے بھارتی فوج  کے ظلم کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: کشمیرمیں کرفیو کا 82 واں روز، شہدا کی تعداد 106 ہوگئی

  • ہماری چوتھی نسل خونریزی کےماحول میں رہ رہی ہے،علی گیلانی

    ہماری چوتھی نسل خونریزی کےماحول میں رہ رہی ہے،علی گیلانی

    سری نگر:حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی کا کہنا ہے کہ ’’ہماری چوتھی نسل خونریزی،جبر اور سیاسی غیر یقینی کے ماحول میں رہ رہی ہے‘‘۔

    تفصیلات کےمطابق سید علی گیلانی کا کہنا تھا کہ ہندوستان مقبوضہ کشمیرکی تاریخی سچائی کے حوالے سے دنیا سے غلط بیانی کررہا ہے اور ہم بھارت کی غیر حقیقی رٹ کو تسلیم نہیں کرتے۔

    بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے بیان کہ کشمیری امن چاہتے ہیں پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے سیدعلی گیلانی کاکہنا تھا کہ ’’کشمیر کے عوام سے بڑھ کر کسی اور کو امن کی ضرورت نہیں‘‘۔

    سید علی گیلانی کا کہنا تھا کہ ہندوستان جموں اور کشمیر کی متنازع حالت کو تسلیم کرے گا اور اس سے نمٹنےکے لیے ٹھوس اقدامات کرے گا، اس وقت پاک بھارت تعلقات میں بہتری اور خطے میں امن و استحکام واپس لوٹ آئے گا۔

    دوسری جانب حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق کا کہنا ہے کہ ’’جموں اور کشمیر ماضی اور مستقبل میں بھی ہندوستان کا حصہ نہیں رہا، کیونکہ یہ ایک متنازع علاقہ ہے‘‘۔

    مزید پڑھیں: بھارت 18فوجیوں کی ہلاکت نہیں بھولتا،ہم6لاکھ شہادتیں کیسے بھول جائیں،علی گیلانی

    یاد رہے کہ اس سے قبل حریت رہنما سیّد علی گیلانی کا کہنا تھا کہ ’’بھارت 18 فوجیوں کی ہلاکت نہیں بھول سکتا تو ہم 6لاکھ شہادتیں کیسے بھول جائیں‘‘۔

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں آج بھی کرفیو اور وادی میں مکمل شٹر ڈاؤن کےبعد وادی میں جاری کرفیو کو 81 روز ہوگئے ہیں۔

  • بھارت نے پانی بند کیا تواعلان جنگ تصور ہوگا، مشیر خارجہ

    بھارت نے پانی بند کیا تواعلان جنگ تصور ہوگا، مشیر خارجہ

    اسلام آباد: مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ بھارت یک طرفہ طور پر نہ تو سندھ طاس معاہدہ ختم کر سکتا ہے اور نہ ہی اسے معطل یا اس کی خلاف ورزی کرسکتا ہے، پانی بند کرنے کا عمل اعلان جنگ تصور ہوگا۔

    اطلاعات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں مظالم، اقوام متحدہ میں مسلسل ہٹ دھرمی کے مظاہرے، مودی کی آبی دہشت گردی کی دھمکی کے خلاف پاکستان نے بند باندھنے کی ٹھان لی، مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے دوٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدہ یک طرفہ طور پر ختم کرنے کی کوشش پاکستان کے ساتھ جنگ تصور کی جائے گی۔

    قومی اسمبلی میں توجہ دلاﺅ نوٹس پربات کرتے ہوئے سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہاگر بھارت نےسندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی تو ہم بھی تیاری کر رہے ہیں،اس معاملے پرعالمی برداری کو آگاہ اوراعتماد میں لے رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت پانی روک سکتا ہے اور نہ ہی اسے کم کر سکتا ہے، بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کیا تو اسے منہ کی کھانی پڑے گی، مشیر خارجہ سرتاج عزیز کہتے ہیں بھارت کی جانب سے آبی جارحیت کی دھمکیوں پر مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے قومی اسمبلی میں پالیسی بیان دیا۔

    سرتاج عزیز نے کہا کہ عالمی بینک سندھ طاس معاہدے میں نہ صرف سہولت کار تھا بلکہ اس معاہدے کا ضامن بھی تھا اور انڈیا یک طرفہ طور پر اس معاملے پر فیصلہ نہیں کر سکتا۔

    وزیراعظم کے مشیر خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا کہ اگر انڈیا نے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کی کوشش کی تو پاکستان اس پر بھر پور احتجاج کرے گا اور اس معاملے کو عالمی بینک اور بین الااقوامی عدالت میں لے کر جایا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کےخلاف پروپیگنڈا مہم شروع کر رکھی ہے، بھارت کی طرف سے دھمکی آمیز لہجہ افسوس ناک ہے، بھارت سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔

    قبل ازیں بھارتی آبی دہشت گردی کے خلاف سیاسی قیادت یک جا نظر آئی، سینیٹ میں قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن نے بھی کہہ دیاکہ بھارت پانی بند کرے گا تو یہ جنگ کے مترادف ہوگا۔

    سرتاج عزیز نے پالیسی بیان میں مزید کہا کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے حوالے سے مکمل دستاویزی ثبوت کے ساتھ معاملہ جلد اٹھا رہے ہیں، پاکستان بھارتی مداخلت اور کلبھوشن کے نیٹ ورک سے متعلق دستاویزات اقوام متحدہ اور دیگر ممالک کو پیش کرے گا۔

    یاد رہے کہ سال 1960ء میں طے پانے والے سندھ طاس معاہدے کے تحت انڈیا کو مشرقی دریاؤں یعنی ستلج، راوی اور بیاس جب کہ پاکستان کو مغربی دریاؤں جہلم، چناب اور سندھ کو استعمال کرنے کے حقوق دیے گئے تھے۔

  • بھارت 18فوجیوں کی ہلاکت نہیں بھولتا،ہم6لاکھ شہادتیں کیسے بھول جائیں،علی گیلانی

    بھارت 18فوجیوں کی ہلاکت نہیں بھولتا،ہم6لاکھ شہادتیں کیسے بھول جائیں،علی گیلانی

    سری نگر: حریت رہنما سیّد علی گیلانی کا کہنا ہے کہ ’’بھارت 18 فوجیوں کی ہلاکت نہیں بھول سکتا تو ہم 6لاکھ شہادتیں کیسے بھول جائیں‘‘۔

    تفصیلات کےمطابق حریت رہنما سیّد علی گیلانی نے مقبوضہ کشمیر کے معاملات پر بھارتی حکمرانوں کے دوہرے اور مشکوک معیارات پر تشویش کا اظہار کیا۔

    سید علی گیلانی نے کیرالہ میں بھارتی وزیرِاعظم نریندر مودی کی حالیہ تقریر پر ردِعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ’’ بھارت، کشمیریوں کے حقِ خودارادیت کےلیے جاری جائز اور برحق جدوجہد کوسرحد پار سے مداخلت کہہ کر بدنام کررہا ہے‘‘۔

    اُوڑی حملے میں 18 بھارتی فوجیوں کی ہلاکت پر مودی کے بیان پرتنقید کرتے ہوئے سیّد علی گیلانی نے سوال کیا کہ کیا ’’سقوطِ ڈھاکہ اور سری لنکا میں لوگوں کو ریاست کے خلاف تربیت دینا دہشت گردی کے زمرے میں نہیں آتا‘‘۔

    انہوں نے بلوچستان کے بارے میں نریندر مودی کے موقف اور پڑوسی ممالک میں مسلسل دخل اندازی اور انتشار پھیلانے کی پالیسی پر شدید تشویش کا اظہار بھی کیا۔

    علی گیلانی کا کہنا تھا کہ’’بھارت میں بھی اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے خلاف دہشت گردی کے سینکڑوں واقعات،بابری مسجد کا انہدام،اندرا گاندھی کے قتل کے بعد ہزاروں نہتے سکھوں کا قتلِ عام،سمجھوتہ ایکسپریس پر حملہ،مالے گاؤں اور مکہ مسجد جیسے سانحات بھی بھارتی ریاستی دہشت گردی کی صرف چند بدنما مثالیں ہیں‘‘۔

    حریت رہنما نے مودی سرکار کوواضح پیغام دیاکہ مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی جدوجہد جاری رہے گی چاہے اس دوران کشمیریوں پر کتنا ہی تشدد کیوں نہ کیا جائے اور چاہے انہیں کتنے ہی جبر و استبداد کا نشانہ بنایا جائے۔

  • پاکستان بھارتی حکام کے  بے بنیاد الزامات کی تردیدکرتاہے،سرتاج عزیز

    پاکستان بھارتی حکام کے بے بنیاد الزامات کی تردیدکرتاہے،سرتاج عزیز

    نیویارک : مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے پاکستان پر الزام مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔

    تفصیلات کےمطابق مشیر خارجہ سرتاج عزیز نےاوڑی واقعےپربھارتی ردعمل پر نیو یارک میں کہا کہ باقاعدہ تحقیقات سےقبل پاکستان پرالزام عائدکرناافسوسناک ہے۔پاکستان اس طرح کے بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ الزامات کو دوٹوک انداز میں مسترد کرتاہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ برہان وانی کی شہادت کے بعد مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی انسانی حقوق کی صورتحال پر سے توجہ ہٹانے کی واضح کوشش ہے۔

    مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پاکستان کی پیدا کردہ نہیں ہےبلکہ یہ بھارت کے غیر قانونی قبضہ اور ظلم کی طویل تاریخ کا نتیجہ ہے،جس میں ایک لاکھ افراد شہید ہوچکے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ مقبوضہ وادی میں 73روزسےجاری کرفیو اور احتجاج کے دوران بھارتی جارحیت سےبچےاوربوڑھےبھی محفوظ نہیں،جس کے دوران ایک سو زیادہ کشمیری شہید اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں اور بڑی تعداد میں نوجوان پلیٹ گن کی فائرنگ سے نابینا ہوگئے ہیں۔

    مزید پڑھیں: کشمیریوں کےحق خودارادیت کی حمایت کرتےرہیں گے،وزیراعظم نواز شریف

    اس سے قبل نیویارک میں وزیراعظم نواز شریف نے امریکہ میں پاکستانی برادری سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ہر سطح پر کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت کرتا رہےگا۔

    مزید پڑھیں: اوڑی حملہ : پاکستان نے بھارتی الزامات کو بے بنیاد قرار دے دیا

    واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان نے بھارتی وزیر داخلہ کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے بھارتی الزامات کو بے بنیاد اورغیرذمے دارانہ قرار دیا تھا۔

  • کشمیرمیں ہندوستانی فوجی مرکز پر حملہ، 17فوجی ہلاک

    کشمیرمیں ہندوستانی فوجی مرکز پر حملہ، 17فوجی ہلاک

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر کے ضلع بارہ مولہ کے قصبے اوڑی میں قائم بھارتی فوجی مرکز پر مبینہ حریت پسندوں نے حملہ کیا ہے جس کے نتیجے میں 17فوجی اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اتوارکیصبح  ساڑھے پانچ بجے نامعلوم تعداد میں مسلح افراد بھارتی فوج کی 12 ویں بریگیڈ ہیڈکوارٹرز میں داخل ہوئے اور فائرنگ شروع کردی۔

    حملے کا نشانہ بننے والا یہ فوجی مرکز لائن آف کنٹرول کے قریب واقع ہے جہاں سرحدی تنازع کی وجہ سے پہلے ہی سیکورٹی بہت زیادہ سخت ہوتی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق حریت پسندوں اور ہندوستانی فورسز کے درمیان فوجی مرکز کے اندر فائرنگ کا تبادلہ اب بھی جارہی ہے جبکہ دھماکوں کی بھی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔

    ہندوستانی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے واقعے کی اطلاع ملتے ہی اپنا دورہ امریکا اور روس ملتوی کردیا جبکہ ہنگامی اجلاس بھی طلب کرلیا ہے۔

    دوسری جانب جموں و کشمیر کی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے بھی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کو تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیاجبکہ جموں و کشمیر پولیس حکام نے حملے میں دو فوجی اہلکاروں کی ہلاکت اور 6 کے زخمی ہونے کی تصدیق کردی۔

    حملے کے بعد فوج کے خصوصی دستوں کو ہیلی کاپٹر کی مدد سے اوڑی میں اتارا گیا جبکہ اوڑی اور لائن آف کنٹرول کی طرف جانے والی سڑکوں کی سیکورٹی سخت کردی گئی ہے۔

  • کشمیریوں نے عید الاضحیٰ خوف کے سائے میں منائی۔ نما زعید بھی نہ پڑھ سکے

    کشمیریوں نے عید الاضحیٰ خوف کے سائے میں منائی۔ نما زعید بھی نہ پڑھ سکے

    سری نگر : مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت نے کشمیری عوام کی عید الاضحیٰ کی خوشیاں بھی ماند کردیں، عید کے دن بھی سڑکوں پر سنا ٹا اورخوف کے سائے رہے۔

    تفصیلات کے مطابق کشمیر پر قابض بھارتی حکومت نے کشمیریوں کو عید منانا بھی مشکل کردی۔ کشمیر کے لوگ عید کی خوشیاں بھی خوف و ہراس کے سائے میں گزار رہے ہیں ۔ اب تک شہید ہونے والےکشمیریوں کی تعداد نوے سے تجاوز کر گئی ہے۔

    مقبوضہ کشمیر میں عید کے دن بھی بھارتی فوج کے جبر اور تشدد میں کمی نہ آئی۔ کشمیریوں نے عید کرفیو میں منائی۔ کرفیو کے باعث نماز عید کے اجماعات نہ ہوسکے۔ کسی بھی عید گاہ میں عید کی نماز نہیں پڑھی گئی۔

    لوگوں پر نظر رکھنے کے لیے ڈرون کیمرے اور ہیلی کاپٹرز گشت کررہے ہیں۔ وادی میں ڈرون کا استعمال پہلی بار ہو رہا ہے۔ وادی میں آج حریت کانفرنس کی جانب سے احتجاج کا اعلان کیا گیا ہے۔

    آج سری نگر ،بڈ گام ،اسلام آباد ،شوپیاں ،پلوامہ ،کولگام اور بارہ مولہ میں معصوم کشمیریوں نے بھارتی مظالم کے خلاف مظاہرے کیے۔

    اس دوران مظاہرین نے آزادی اور پاکستان کے حق میں فلک شگاف نعرے لگائے جس پر بھارتی فورسز نے طیش میں آکر پیلٹ گن اور آنسو گیس کی شیلنگ کی جس سے متعدد افراد زخمی ہو گئے۔

     

  • مقبوضہ کشمیرمیں شہداء کی تعداد 95 ہو گئی

    مقبوضہ کشمیرمیں شہداء کی تعداد 95 ہو گئی

    سری نگر : مقبوضہ کشمیرمیں چونسٹھ ویں دن بھی کشیدگی جاری ہے اورکچھ علاقوں میں کرفیوبرقرار ہے جب کہ بھارتی فورسزکی ظالمانہ کارروائیوں کے نتیجے میں مزید دوکشمیری شہید ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں 64 روز سے جاری کشیدگی رکنے کا نام نہیں لے رہی ہے بھارتی فوج کی ہر قسم کی ظالمانہ کارروائیاں اور بزدلانہ ہتھکنڈے کشمیری حریت پسندوں کے حوصلوں کو کمزور نہیں کر سکے ہیں۔

    آٹھ جولائی کو حریت پسند نوجوان رہنما برہان وانی کی شہادت کے بعد سے کشمیریوں کا احتجاج جاری ہے جس کے دوران پچانوے کشمیری اپنے وطن کی ناموس پر جانیں قربان کر چکے ہیں تا حال کئی علاقوں میں تاحال کرفیو نافذ ہے اورموبائل فون سمیت نیٹ کی سہولیات ہر بندش ہے۔

    اسی سے متعلق : مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اورکشیدگی برقرار

    مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی تسلط سے آزادی کی تحریک عروج پر ہے، ہرگلی کوچے میں پاکستان زندہ باد اور آزادی کے نعروں کی گونج ہے، بھارتی فوجیوں کے کڑے پہرے کے باوجود ہزاروں کشمیریوں نے دورانِ احتجاج پاکستان کا پرچم لہرا دیا۔

    وادی میں روز مرہ ضروریات اور ادویات کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے، بھارتی تشدد سے دس ہزارسے زائد افراد زخمی ہوگئے جبکہ پیلٹ گن کے چھروں نے تین سو سے زائد نوجوانوں کو بینائی سے محروم کردیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں : برہان وانی شہادت کے بعد کشمیریوں کے رول ماڈل بن گئے

    حریت کانفرنس کی اپیل پر سولہ ستمبر تک ہڑتال اور مظاہرے ہوں گے، عید کے دن آزادی مارچ کیا جائے گا اور اقوام متحدہ کے دفترمیں احتجاجی خط پیش کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ حریت رہنماؤں نے بھارتی وزیر داخلہ اور ان کے وفد سے ملنے سے انکار کردیا ہے جبکہ نہتے کشمیریوں پرظلم ڈھانے کا نیا بھارتی فورسز نے پیلٹ گن کے بعد مرچوں کے شیل تیار کرلئے ہیں۔

    یہ خبر بھی پڑھیں : بھارتی فوج کی بربریت،حریت پسند برہان وانی شہید

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ ماہ تحریک آزادی کے نوجوان کمانڈر بربان مظفر وانی کی شہادت کے بعد سے مقبوضہ وادی میں بھارتی مظالم کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اور اب تک 95 کشمیری شہید اور دس ہزار سے زائد افراد زخمی ہوچکے ہیں۔