Tag: سری نگر:

  • مقبوضہ کشمیرمیں 48ویں روز بھی کرفیو

    مقبوضہ کشمیرمیں 48ویں روز بھی کرفیو

    سری نگر: آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں 48ویں روز بھی کرفیو جاری ہے، موبائل فون، انٹرنیٹ سروس بند اور ٹی وی نشریات معطل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 48ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پرسخت پابندیاں عائد ہیں۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق وادی میں کرفیو کے باعث 3 ہزار 9 سو کروڑ کا نقصان ہو چکا ہے، وادی میں کھانا میسر ہے اور نہ ہی دوائیں۔ سرینگر اسپتال انتظامیہ کے مطابق کرفیو کے باعث روزانہ 6 مریض لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔

    یاد رہے کہ پانچ اگست کو مودی سرکار نے کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 اے کو ختم کردیا تھا۔

    راجیہ سبھا میں بل کے حق میں 125 جبکہ مخالفت میں 61 ووٹ آئے تھے، بھارت نے 6 اگست کو لوک سبھا سے بھی دونوں بل بھاری اکثریت کے ساتھ منظور کرالیے تھے۔

  • مقبوضہ کشمیرمیں 47ویں روز بھی کرفیو

    مقبوضہ کشمیرمیں 47ویں روز بھی کرفیو

    سری نگر: آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں 47ویں روز بھی کرفیو جاری ہے، موبائل فون، انٹرنیٹ سروس بند اور ٹی وی نشریات معطل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 47ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پرسخت پابندیاں عائد ہیں۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق وادی میں کرفیو کے باعث 3 ہزار 9 سو کروڑ کا نقصان ہو چکا ہے، وادی میں کھانا میسر ہے اور نہ ہی دوائیں۔ سرینگر اسپتال انتظامیہ کے مطابق کرفیو کے باعث روزانہ 6 مریض لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔

    یاد رہے کہ پانچ اگست کو مودی سرکار نے کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 اے کو ختم کردیا تھا۔

    راجیہ سبھا میں بل کے حق میں 125 جبکہ مخالفت میں 61 ووٹ آئے تھے، بھارت نے 6 اگست کو لوک سبھا سے بھی دونوں بل بھاری اکثریت کے ساتھ منظور کرالیے تھے۔

  • مقبوضہ کشمیرمیں 46ویں روز بھی کرفیو

    مقبوضہ کشمیرمیں 46ویں روز بھی کرفیو

    سری نگر: آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں 46ویں روز بھی کرفیو جاری ہے، موبائل فون، انٹرنیٹ سروس بند اور ٹی وی نشریات معطل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 46ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پرسخت پابندیاں عائد ہیں۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق وادی میں کرفیو کے باعث 3 ہزار 9 سو کروڑ کا نقصان ہو چکا ہے، وادی میں کھانا میسر ہے اور نہ ہی دوائیں۔ سرینگر اسپتال انتظامیہ کے مطابق کرفیو کے باعث روزانہ 6 مریض لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔

    یاد رہے کہ پانچ اگست کو مودی سرکار نے کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 اے کو ختم کردیا تھا۔

    راجیہ سبھا میں بل کے حق میں 125 جبکہ مخالفت میں 61 ووٹ آئے تھے، بھارت نے 6 اگست کو لوک سبھا سے بھی دونوں بل بھاری اکثریت کے ساتھ منظور کرالیے تھے۔

  • کشمیر میں43روز سے کرفیو برقرار، آرٹیکل370 ایک بار پھرعدالت میں چیلنج

    کشمیر میں43روز سے کرفیو برقرار، آرٹیکل370 ایک بار پھرعدالت میں چیلنج

    سری نگر : بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل بنا رکھا ہے،43 روز گزر گئے کرفیو برقرار ہے، وادی میں قابض بھارتی فوج ظلم کے پہاڑ توڑ رہی ہے، نہتے کشمیری گھروں میں قید ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی حکومت کی جانب سے آرٹیکل370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں43ویں روز بھی کرفیو جاری ہے، موبائل فون، انٹرنیٹ سروس بند اور ٹی وی نشریات معطل ہیں۔

    مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 43ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پرسخت پابندیاں عائد ہیں۔

    اس کے علاوہ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا فیصلہ بھارتی سپریم کورٹ میں ایک بار پھر چیلنج کردیا گیا، جموں کشمیر پیپلز کانفرنس نے سپریم کورٹ میں آرٹیکل تین سو ستر کی منسوخی کیخلاف پٹیشن دائر کی۔

    جنت نظیر وادی مقبوضہ کشمیر کی سڑکیں سنسان، دکانیں بند، کاروباری مراکز پر تالے پڑے ہیں۔ وادی میں مسلسل کرفیو کے باعث کاروبار زندگی درہم برہم، گلیوں اورسڑکوں پر بھارتی فوج کا گشت، گھروں کے باہر بھی فوجی تعینات، گھروں میں محصورافراد کو اپنے رشتہ داروں کے جنازے تک پڑھنے کی بھی اجازت نہیں۔

    اسکول بند ہیں، اسپتالوں میں ڈاکٹرز کا پہنچنا دشوار ہوگیا، طبی امداد نہ ملنے سے مریضوں کی زندگیاں بھی داؤ پر لگ گئیں، ہر روز سات سے آٹھ افراد کو دل کا دورہ پڑرہا ہے لیکن علاج معالجے کی کوئی سہولت میسرنہیں۔

    بازار اور دکانیں بند ہونے سے گھروں میں کھانے پینے کی اشیا کا بحران سنگین ہوگیا، کشمیری پیٹ بھر کر کھانے سے محروم ہوگئے، بچے بھی دودھ کے لیے بلکنے لگے، بھارت نے اپنا مکروہ چہرہ بےنقاب ہونے سے بچنے کیلئے انٹرنیٹ، فون اور موبائل سروس بند کررکھی ہے۔

    پوری وادی کا تینتالیس روز سے دنیا سے رابطہ منقطع ہے، رات کے اندھیرے میں بھارتی فوجی کشمیری گھر میں گھس کرلڑکوں کو گرفتار اور خواتین کی عصمت دری کررہے ہیں، حریت قیادت سمیت چالیس ہزار سے زائد کشمیری اسیر ہیں۔

  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے مظالم جاری، مزید تین نوجوان شہید کردیے

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے مظالم جاری، مزید تین نوجوان شہید کردیے

    سری نگر : قابض بھارتی فورسز نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت جاری رکھتے ہوئے کتھوا میں مزید تین کشمیری نوجوانوں کو فائرنگ کرکے شہید کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج آزادی کی آواز کو دبانے کے لیے مختلف ہتھکنڈے استعمال کررہی ہے اور اب تک ہزاروں کشمیری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں۔

    مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فورسز نے اپنی دہشت گردی جاری رکھی ہوئی ہے، سری نگر میں تین مزید کشمیری نوجوانوں کو بے دردی سے شہید کردیا گیا۔

    اس حوالے سے کشمیر میڈیا سروس کا کہنا ہے کہ دہشت گرد بھارتی فورسز نے بربریت اورریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دونوجوانوں کو کتھوا کے علاقے میں جعلی پولیس مقابلے میں شہید کیا جبکہ ایک نوجوان کو جموں کے پولیس اسٹیشن میں زیر حراست شہید کیا گیا۔ شہید نوجوانوں کے لواحقین نے قابض فورسز کے خلاف شدید احتجاج کیا ہے۔

    ظالم بھارتی فوج کی جانب سے کشمیری نوجوان کی شہادت کے بعد علاقے میں کرفیو مزید سخت کردیا گیا ہے، جبکہ انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس بھی پہلے سے بند ہے۔ کشمیری میڈیا کے مطابق بھارتی فورسزنے تلاشی کے بہانے خواتین اور بچوں کو گھروں سے نکال دیا۔

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں فاشسٹ بھارتی انتظامیہ کی طرف سے کرفیوکے نفاذ کو 43دن گزر چکے ہیں جس کے باعث مظلوم کشمیری عوام کو شدید مشکلات کا سامناہے جبکہ بھارتی فورسز کی جانب سے ان پر ہر قسم کا ظلم وتشدد بھی روا رکھا جارہا ہے۔

  • مقبوضہ کشمیرمیں 38ویں روز بھی کرفیو

    مقبوضہ کشمیرمیں 38ویں روز بھی کرفیو

    سری نگر: آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں 38ویں روز بھی کرفیو جاری ہے، موبائل فون، انٹرنیٹ سروس بند اور ٹی وی نشریات معطل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 38ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پرسخت پابندیاں عائد ہیں۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

    مقبوضہ کشمیرکے لیے ایمنسٹی انٹرنیشنل کی کشمیرکو بولنے دو مہم

    ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق 80 لاکھ کشمیریوں کے لیے ذرائع مواصلات 5 اگست سے بند ہیں، دنیا کوجاننے کی ضرورت ہے مقبوضہ کشمیرمیں کیا ہو رہا ہے۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت کوانسانیت کو مقدم رکھنے کی ضرورت ہے۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق ایکشن لیا جائے اور کشمیرکو بولنے دیا جائے، غیرمشروط طور پر کمیونی کیشن بلیک آؤٹ ختم کیا جائے۔

    یاد رہے کہ پانچ اگست کو مودی سرکار نے کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 اے کو ختم کردیا تھا۔

    راجیہ سبھا میں بل کے حق میں 125 جبکہ مخالفت میں 61 ووٹ آئے تھے، بھارت نے 6 اگست کو لوک سبھا سے بھی دونوں بل بھاری اکثریت کے ساتھ منظور کرالیے تھے۔

  • مقبوضہ کشمیرمیں37ویں روز بھی کرفیو

    مقبوضہ کشمیرمیں37ویں روز بھی کرفیو

    سری نگر: آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں 37ویں روز بھی کرفیو جاری ہے، موبائل فون، انٹرنیٹ سروس بند اور ٹی وی نشریات معطل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 37ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پرسخت پابندیاں عائد ہیں۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

    عیدالاضحیٰ کے موقع پر بھی مقبوضہ وادی میں کرفیو نافذ رہا جس کے باعث مسلمان عید کی نماز اور سنت ابراہیمی علیہ اسلام ادا کرنے سے محروم رہے۔

    یاد رہے کہ پانچ اگست کو مودی سرکار نے کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 اے کو ختم کردیا تھا۔

    راجیہ سبھا میں بل کے حق میں 125 جبکہ مخالفت میں 61 ووٹ آئے تھے، بھارت نے 6 اگست کو لوک سبھا سے بھی دونوں بل بھاری اکثریت کے ساتھ منظور کرالیے تھے۔

    کشمیرکشمیریوں کا ہے اوران کا موقف درست ہے، امرتیا سین

    نوبیل انعام یافتہ بھارتی معیشت داں ڈاکٹر امرتیا سین کا دو روز قبل کہنا تھا کہ جمہوریت کے بغیرمسئلہ کشمیرکا کوئی حل نہیں کرسکتا۔

    امرتیا سین کا کہنا تھا کہ کشمیرکشمیریوں کا ہے اوران کا موقف درست ہے، کشمیری قیادت کو گرفتار، نظربند کرنے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔

  • مقبوضہ کشمیرمیں 32ویں روز بھی کرفیو

    مقبوضہ کشمیرمیں 32ویں روز بھی کرفیو

    سری نگر: آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں 32ویں روز بھی کرفیو جاری ہے، موبائل فون، انٹرنیٹ سروس بند اور ٹی وی نشریات معطل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 32ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پرسخت پابندیاں عائد ہیں۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

    عیدالاضحیٰ کے موقع پر بھی مقبوضہ وادی میں کرفیو نافذ رہا جس کے باعث مسلمان عید کی نماز اور سنت ابراہیمی علیہ اسلام ادا کرنے سے محروم رہے۔

    یاد رہے کہ پانچ اگست کو مودی سرکار نے کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 اے کو ختم کردیا تھا۔

    راجیہ سبھا میں بل کے حق میں 125 جبکہ مخالفت میں 61 ووٹ آئے تھے، بھارت نے 6 اگست کو لوک سبھا سے بھی دونوں بل بھاری اکثریت کے ساتھ منظور کرالیے تھے۔

    کشمیرکشمیریوں کا ہے اوران کا موقف درست ہے، امرتیا سین

    نوبیل انعام یافتہ بھارتی معیشت داں ڈاکٹر امرتیا سین کا دو روز قبل کہنا تھا کہ جمہوریت کے بغیرمسئلہ کشمیرکا کوئی حل نہیں کرسکتا۔

    امرتیا سین کا کہنا تھا کہ کشمیرکشمیریوں کا ہے اوران کا موقف درست ہے، کشمیری قیادت کو گرفتار، نظربند کرنے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔

  • مقبوضہ کشمیرمیں 30ویں روز بھی کرفیو

    مقبوضہ کشمیرمیں 30ویں روز بھی کرفیو

    سری نگر: آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں 30ویں روز بھی کرفیو جاری ہے، موبائل فون، انٹرنیٹ سروس بند اور ٹی وی نشریات معطل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 30ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پرسخت پابندیاں عائد ہیں۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

    عیدالاضحیٰ کے موقع پر بھی مقبوضہ وادی میں کرفیو نافذ رہا جس کے باعث مسلمان عید کی نماز اور سنت ابراہیمی علیہ اسلام ادا کرنے سے محروم رہے۔

    یاد رہے کہ پانچ اگست کو مودی سرکار نے کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 اے کو ختم کردیا تھا۔

    راجیہ سبھا میں بل کے حق میں 125 جبکہ مخالفت میں 61 ووٹ آئے تھے، بھارت نے 6 اگست کو لوک سبھا سے بھی دونوں بل بھاری اکثریت کے ساتھ منظور کرالیے تھے۔

    کشمیرکشمیریوں کا ہے اوران کا موقف درست ہے، امرتیا سین

    نوبیل انعام یافتہ بھارتی معیشت داں ڈاکٹر امرتیا سین کا دو روز قبل کہنا تھا کہ جمہوریت کے بغیرمسئلہ کشمیرکا کوئی حل نہیں کرسکتا۔

    امرتیا سین کا کہنا تھا کہ کشمیرکشمیریوں کا ہے اوران کا موقف درست ہے، کشمیری قیادت کو گرفتار، نظربند کرنے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔

  • مقبوضہ کشمیرمیں 29ویں روز بھی کرفیو

    مقبوضہ کشمیرمیں 29ویں روز بھی کرفیو

    سری نگر: آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں 29ویں روز بھی کرفیو جاری ہے، موبائل فون، انٹرنیٹ سروس بند اور ٹی وی نشریات معطل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 29ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پرسخت پابندیاں عائد ہیں۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

    عیدالاضحیٰ کے موقع پر بھی مقبوضہ وادی میں کرفیو نافذ رہا جس کے باعث مسلمان عید کی نماز اور سنت ابراہیمی علیہ اسلام ادا کرنے سے محروم رہے۔

    یاد رہے کہ پانچ اگست کو مودی سرکار نے کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 اے کو ختم کردیا تھا۔

    راجیہ سبھا میں بل کے حق میں 125 جبکہ مخالفت میں 61 ووٹ آئے تھے، بھارت نے 6 اگست کو لوک سبھا سے بھی دونوں بل بھاری اکثریت کے ساتھ منظور کرالیے تھے۔

    کشمیرکشمیریوں کا ہے اوران کا موقف درست ہے، امرتیا سین

    نوبیل انعام یافتہ بھارتی معیشت داں ڈاکٹر امرتیا سین کا دو روز قبل کہنا تھا کہ جمہوریت کے بغیرمسئلہ کشمیرکا کوئی حل نہیں کرسکتا۔

    امرتیا سین کا کہنا تھا کہ کشمیرکشمیریوں کا ہے اوران کا موقف درست ہے، کشمیری قیادت کو گرفتار، نظربند کرنے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔