Tag: سری نگر:

  • مقبوضہ کشمیرمیں 26ویں روز بھی کرفیو

    مقبوضہ کشمیرمیں 26ویں روز بھی کرفیو

    سری نگر: آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں 26ویں روز بھی کرفیو جاری ہے، موبائل فون، انٹرنیٹ سروس بند اور ٹی وی نشریات معطل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 26ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پرسخت پابندیاں عائد ہیں۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

    عیدالاضحیٰ کے موقع پر بھی مقبوضہ وادی میں کرفیو نافذ رہا جس کے باعث مسلمان عید کی نماز اور سنت ابراہیمی علیہ اسلام ادا کرنے سے محروم رہے۔

    یاد رہے کہ پانچ اگست کو مودی سرکار نے کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 اے کو ختم کردیا تھا۔

    راجیہ سبھا میں بل کے حق میں 125 جبکہ مخالفت میں 61 ووٹ آئے تھے، بھارت نے 6 اگست کو لوک سبھا سے بھی دونوں بل بھاری اکثریت کے ساتھ منظور کرالیے تھے۔

    کشمیرکشمیریوں کا ہے اوران کا موقف درست ہے، امرتیا سین

    نوبیل انعام یافتہ بھارتی معیشت داں ڈاکٹر امرتیا سین کا دو روز قبل کہنا تھا کہ جمہوریت کے بغیرمسئلہ کشمیرکا کوئی حل نہیں کرسکتا۔

    امرتیا سین کا کہنا تھا کہ کشمیرکشمیریوں کا ہے اوران کا موقف درست ہے، کشمیری قیادت کو گرفتار، نظربند کرنے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔

  • مقبوضہ کشمیرمیں 25ویں روز بھی کرفیو

    مقبوضہ کشمیرمیں 25ویں روز بھی کرفیو

    سری نگر: آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں 25ویں روز بھی کرفیو جاری ہے، موبائل فون، انٹرنیٹ سروس بند اور ٹی وی نشریات معطل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 25ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پرسخت پابندیاں عائد ہیں۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

    عیدالاضحیٰ کے موقع پر بھی مقبوضہ وادی میں کرفیو نافذ رہا جس کے باعث مسلمان عید کی نماز اور سنت ابراہیمی علیہ اسلام ادا کرنے سے محروم رہے۔

    یاد رہے کہ پانچ اگست کو مودی سرکار نے کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 اے کو ختم کردیا تھا۔

    راجیہ سبھا میں بل کے حق میں 125 جبکہ مخالفت میں 61 ووٹ آئے تھے، بھارت نے 6 اگست کو لوک سبھا سے بھی دونوں بل بھاری اکثریت کے ساتھ منظور کرالیے تھے۔

    کشمیرکشمیریوں کا ہے اوران کا موقف درست ہے، امرتیا سین

    نوبیل انعام یافتہ بھارتی معیشت داں ڈاکٹر امرتیا سین کا دو روز قبل کہنا تھا کہ جمہوریت کے بغیرمسئلہ کشمیرکا کوئی حل نہیں کرسکتا۔

    امرتیا سین کا کہنا تھا کہ کشمیرکشمیریوں کا ہے اوران کا موقف درست ہے، کشمیری قیادت کو گرفتار، نظربند کرنے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔

  • مقبوضہ کشمیر میں 23ویں روز بھی کرفیو

    مقبوضہ کشمیر میں 23ویں روز بھی کرفیو

    سری نگر: آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں 23ویں روز بھی کرفیو جاری ہے، موبائل فون، انٹرنیٹ سروس بند اور ٹی وی نشریات معطل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 23ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پرسخت پابندیاں عائد ہیں۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

    عیدالاضحیٰ کے موقع پر بھی مقبوضہ وادی میں کرفیو نافذ رہا جس کے باعث مسلمان عید کی نماز اور سنت ابراہیمی علیہ اسلام ادا کرنے سے محروم رہے۔

    یاد رہے کہ پانچ اگست کو مودی سرکار نے کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 اے کو ختم کردیا تھا۔

    راجیہ سبھا میں بل کے حق میں 125 جبکہ مخالفت میں 61 ووٹ آئے تھے، بھارت نے 6 اگست کو لوک سبھا سے بھی دونوں بل بھاری اکثریت کے ساتھ منظور کرالیے تھے۔

    کشمیرکشمیریوں کا ہے اوران کا موقف درست ہے، امرتیا سین

    نوبیل انعام یافتہ بھارتی معیشت داں ڈاکٹر امرتیا سین کا دو روز قبل کہنا تھا کہ جمہوریت کے بغیرمسئلہ کشمیرکا کوئی حل نہیں کرسکتا۔

    امرتیا سین کا کہنا تھا کہ کشمیرکشمیریوں کا ہے اوران کا موقف درست ہے، کشمیری قیادت کو گرفتار، نظربند کرنے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔

  • مقبوضہ کشمیر میں 21ویں روز بھی کرفیو

    مقبوضہ کشمیر میں 21ویں روز بھی کرفیو

    سری نگر: آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں 21ویں روز بھی کرفیو جاری ہے، موبائل فون، انٹرنیٹ سروس بند اور ٹی وی نشریات معطل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 21ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پرسخت پابندیاں عائد ہیں۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

    عیدالاضحیٰ کے موقع پر بھی مقبوضہ وادی میں کرفیو نافذ رہا جس کے باعث مسلمان عید کی نماز اور سنت ابراہیمی علیہ اسلام ادا کرنے سے محروم رہے۔

    یاد رہے کہ پانچ اگست کو مودی سرکار نے کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 اے کو ختم کردیا تھا۔

    راجیہ سبھا میں بل کے حق میں 125 جبکہ مخالفت میں 61 ووٹ آئے تھے، بھارت نے 6 اگست کو لوک سبھا سے بھی دونوں بل بھاری اکثریت کے ساتھ منظور کرالیے تھے۔

    کشمیرکشمیریوں کا ہے اوران کا موقف درست ہے، امرتیا سین

    نوبیل انعام یافتہ بھارتی معیشت داں ڈاکٹر امرتیا سین کا دو روز قبل کہنا تھا کہ جمہوریت کے بغیرمسئلہ کشمیرکا کوئی حل نہیں کرسکتا۔

    امرتیا سین کا کہنا تھا کہ کشمیرکشمیریوں کا ہے اوران کا موقف درست ہے، کشمیری قیادت کو گرفتار، نظربند کرنے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔

  • کشمیری ہرقیمت پرآزادی چاہتے ہیں، عارف علوی

    کشمیری ہرقیمت پرآزادی چاہتے ہیں، عارف علوی

    اسلام آباد : صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا ہے کہ ظلم وسفاکی مقبوضہ کشمیرکے بھارت کے خلاف جذبات دبا نہیں سکتے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے مقبوضہ کشمیرکی صورت حال کی ویڈیو ٹویٹ کردی۔

    ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ پابندیوں، بلیک آؤٹ، فائرنگ اورآنسوگیس کے باوجود یہ سری نگر ہے۔

    صدر پاکستان نے کہا کہ ظلم وسفاکی مقبوضہ کشمیرکے بھارت کے خلاف جذبات دبا نہیں سکتے، کشمیری ہرقیمت پرآزادی چاہتے ہیں۔

    مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا مسلسل 20واں روز

    مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 20ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پرسخت پابندیاں عائد ہیں۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

    یاد رہے کہ پانچ اگست کو مودی سرکار نے کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 اے کو ختم کردیا تھا۔

    راجیہ سبھا میں بل کے حق میں 125 جبکہ مخالفت میں 61 ووٹ آئے تھے، بھارت نے 6 اگست کو لوک سبھا سے بھی دونوں بل بھاری اکثریت کے ساتھ منظور کرالیے تھے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا مسلسل 20واں روز

    مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا مسلسل 20واں روز

    سری نگر: آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں 20ویں روز بھی کرفیو جاری ہے، موبائل فون، انٹرنیٹ سروس بند اور ٹی وی نشریات معطل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 20ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پرسخت پابندیاں عائد ہیں۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

    عیدالاضحیٰ کے موقع پر بھی مقبوضہ وادی میں کرفیو نافذ رہا جس کے باعث مسلمان عید کی نماز اور سنت ابراہیمی علیہ اسلام ادا کرنے سے محروم رہے۔

    یاد رہے کہ پانچ اگست کو مودی سرکار نے کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 اے کو ختم کردیا تھا۔

    راجیہ سبھا میں بل کے حق میں 125 جبکہ مخالفت میں 61 ووٹ آئے تھے، بھارت نے 6 اگست کو لوک سبھا سے بھی دونوں بل بھاری اکثریت کے ساتھ منظور کرالیے تھے۔

    کشمیرکشمیریوں کا ہے اوران کا موقف درست ہے، امرتیا سین

    نوبیل انعام یافتہ بھارتی معیشت داں ڈاکٹر امرتیا سین کا دو روز قبل کہنا تھا کہ جمہوریت کے بغیرمسئلہ کشمیرکا کوئی حل نہیں کرسکتا۔

    امرتیا سین کا کہنا تھا کہ کشمیرکشمیریوں کا ہے اوران کا موقف درست ہے، کشمیری قیادت کو گرفتار، نظربند کرنے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔

  • کشمیری غلامی کی زنجیریں توڑنے کا تہیہ کرچکے ہیں، فواد چوہدری

    کشمیری غلامی کی زنجیریں توڑنے کا تہیہ کرچکے ہیں، فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ہم کشمیریوں کی جدوجہد میں ان کے ساتھ ہیں، خدا مظلوموں کا مدد گار ہو۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر وفاقی وزیر فواد چوہدری نے اپنے پیغام میں کہا کہ مقبوضہ کشمیرمیں جمعہ کی نماز کے بعد بھرپور احتجاج کی کال ہے۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ کشمیری غلامی کی زنجیریں توڑنے کا تہیہ کرچکے ہیں، پاکستان کشمیریوں کی پشت پر کھڑا ہے، ہم کشمیریوں کی جدوجہد میں ان کے ساتھ ہیں۔

    وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے کہا کہ خدا مظلوموں کا مدد گارہو اور یہ طویل جدوجہد اب تکمیل ہو۔

    حریت قیادت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں نماز جمعہ کے بعد احتجاج کی کال دی گئی ہے، نمازجمعہ کے بعد سری نگر میں اقوام متحدہ دفتر کی طرف مارچ کیا جائے گا۔

    مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 19ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پرسخت پابندیاں عائد ہیں۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

  • سری نگر : کرفیو کے دوران ہزاروں کشمیری مظاہرین بھارت کیخلاف سراپا احتجاج

    سری نگر : کرفیو کے دوران ہزاروں کشمیری مظاہرین بھارت کیخلاف سراپا احتجاج

    سری نگر : بھارتی مظالم کیخلاف کشمیری عوام کرفیو کے باوجود سڑکوں پر نکل آئے، ہزاروں مظاہرین نے پاکستان کا پرچم تھام کر گو انڈیا گو کے نعرے لگائے، بھارتی فورسز نے پیلیٹ گن سے فائرنگ کی جس سے سینکڑوں افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے ظالمانہ اقدامات تاحال جاری ہیں۔ وادی میں کرفیو کے باوجود کشمیری نوجوان سڑکوں پر نکل آئے۔

    پاکستان کا پرچم تھامے گلیوں اورسڑکوں پرنعرے لگائے۔ سرینگر سمیت مختلف علاقوں میں ہزاروں افراد نے احتجاج کیا۔ بھارتی فوج کی جانب سے مظہارین پر لاٹھی، گولی، پیلیٹ گن کا بے دریغ استعمال کیا گیا۔ بھارتی فورسز کے تشدد سے متعدد مظاہرین زخمی ہوگئے۔

     کشمیر میں قابض بھارت نے ظلم کا ہرحربہ استعمال کرلیا لیکن کشمیریوں کی آواز دبانے میں اب تک بری طرح ناکام ہے۔ کرفیو اور کڑی پابندیوں کے باوجود کشمیری نوجوان پاکستان کا پرچم تھامے گلیوں اورسڑکوں پر گو انڈیا گو کے نعرے لگارہے ہیں۔

    کشمیریوں کا کہنا ہے کہ ہم آزادی چاہتے ہیں بھارت سے آزادی ہر کشمیری کا مطالبہ ہے۔ مقبوضہ وادی میں تعلیمی ادارے، دکانیں، کاروباری مراکز اور ٹرانسپورٹ بدستور بند ہیں۔

    میڈیا کا بلیک آؤٹ بھی جاری ہے۔ موبائل اورانٹرنیٹ، لینڈ لائن فون اور ٹی وی نشریات کو تاحال بحال نہیں کیا گیا ہے۔ بھارتی فورسز نے بلاجواز ہزاروں افراد کو گرفتار کرلیا۔

    علاوہ ازیں مقبوضہ وادی کی جیلوں میں جگہ کم پڑگئی۔ سیکڑوں کشمیری قیدیوں کو مقبوضہ وادی سے باہرمنتقل کردیا گیا۔

     

  • بھارتی فوج کا چار کشمیریوں پر انسانیت سوز تشدد، چیخیں پورے علاقے کو سنوائیں

    بھارتی فوج کا چار کشمیریوں پر انسانیت سوز تشدد، چیخیں پورے علاقے کو سنوائیں

    سری نگر : مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج نے درندوں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا، شوپیاں میں چار کشمیریوں پر بھارتی فوج نے انسانیت سوز تشدد کرکے ان کو شدید زخمی کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں تعینات ظالم بھارتی فوجیوں نے درندگی کی مثال قائم کردی، ،کشمیری رہنما شہلارشید نے انکشاف کیا ہے کہ بھارتی فوج نےعلاقے میں بدترین دہشت پھیلائی ہوئی ہے، کشمیر کے علاقے شوپیاں میں چار کشمیریوں کو گرفتار کرکے ان پربھارتی فوج نے انسانیت سوز تشدد کیا۔

    چاروں کشمیریوں کو فوجی کیمپ میں لے جا کر بہیمانہ تشدد کیا گیا، تشدد کے دوران بھارتی درندوں نے مائیک پر کشمیریوں کی چیخیں خوف و ہراس پھیلانے کیلئے علاقے کے لوگوں کو بھی سنوائیں۔

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر کا دنیا سے رابطہ کٹے دوہفتے گزر گئے ہیں، دنیا کے سب سے بڑے قید خانے میں لوگوں کو خوراک مل رہی ہے نہ ہی دوا۔

    بچے ہوں یا بوڑھے سب سسک سسک کر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، گھروں میں محصور کشمیریوں پر بھارتی درندہ صفت فوج نے ظلم وبربریت کی انتہا کردی ہے۔

    مسلسل کرفیو، انٹرنیٹ اور موبائل فون کی سہولت نہ ہونے سے لوگوں کا اپنے پیاروں سے رابطہ ناممکن ہوگیا ہے، مقبوضہ وادی میں کشمیریوں کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے، گھروں میں محصور ہیں اور بنیادی ضروریات سے بھی محروم ہیں۔

    جنت نظیر وادی میں دو ہفتے سے لاک ڈاؤن۔ کے باعث کاروباری مراکز بھی بند ہیں، اس کے علاوہ اسکول، کالجز اورجامعات بند ہونے سے بچوں کا مستقبل بھی داؤ پر لگ گیا ہے، مقبوضہ کشمیر کی سیاسی قیادت گھروں میں نظر بند یا جیلوں میں قید ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر کے لاکھوں مسلمان نمازعید اور سنت ابراہیمی کی ادائیگی سے محروم

    مقبوضہ کشمیر کے لاکھوں مسلمان نمازعید اور سنت ابراہیمی کی ادائیگی سے محروم

    سری نگر: عیدالاضحیٰ پرمقبوضہ کشمیرکے لاکھوں مسلمان گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے، کشمیری نمازعید ادا کرسکے نہ قربانی کا فریضہ ادا کرسکے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی جانب سے مقبوeضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے بعد سے کرفیو نافذ ہے، آٹھویں روز بھی لوگ گھروں میں محصور ہیں، لاکھوں مسلمان عیدالاضحیٰ کی نماز بھی ادا نہ کرسکے۔

    کرفیو اور لاک ڈاؤن کے سبب لوگوں کو اشیائے خوردونوش کے حصول میں بھی دشواری کا سامنا ہے، وادی کی دکانیں بند ہیں اور لوگوں کو خوراک اور بچوں کا دودھ تک میسر نہیں جس کے سبب مقبوضہ کشمیر میں ایک بڑا انسانی المیہ جنم لینے کا اندیشہ ہے۔

    بھارت کی جانب سے انٹرنیٹ سمیت اطلاعات ونشریات کے تمام ذرائع پر پابندی کے بعد مقبوضہ کشمیر سے کسی بھی قسم کی اطلاعات ملنے میں شدید مشکلات پیش آ رہی ہیں اور بھارت نے مقبوضہ وادی سے دنیا کا راستہ منقطع کیا ہوا ہے۔

    یاد رہے کہ 5 اگست کو بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد دفعہ 144 نافذ کر دی گئی تھی اور اس کے بعد سے وادی میں مکمل کرفیو نافذ ہے۔

    قابض انتظامیہ نے حریت قیادت اور سابق وزرائے اعلیٰ محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھروں میں نظر بند کر رکھا ہے. 600 سے زائد رہنما اور کارکن گرفتار ہیں۔