Tag: سزائے موت پر

  • یورپی یونین نے پاکستان میں سزائے موت پر دوبارہ پابندی کا مطالبہ کردیا

    یورپی یونین نے پاکستان میں سزائے موت پر دوبارہ پابندی کا مطالبہ کردیا

    اسلام آباد: یورپی یونین نے پاکستان میں سزائے موت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سزائے موت پر دوبارہ پابندی کا مطالبہ کردیا ہے۔

    یورپی یونین کے مطابق پاکستان میں دسمبر 2014 سے اب تک 155 افراد کو سزائے موت دی گئی جبکہ بڑھتی ہوئی سزائے موت پاکستان کے انسانی حقوق کے ریکارڈ میں تنزلی ہے۔

    پاکستان میں 2008 سے سزائے موت پر پابندی عائد تھی تاہم دسمبر 2014 میں پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر حملے کے بعد وزیراعظم نواز شریف نے پھانسی کی سزا پر سے پابندی اٹھانے کا اعلان کیا تھا۔


    موت کے سزا یافتہ مزید 3مجرموں کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا


    ترجمان یورپی یونین کا آفتاب بہادر مسیح سے متعلق کہنا تھا کہ وہ جرم کرتے وقت کم عمر تھا جبکہ جرم کا اعتراف کروانے کے لیے اس پر تشدد بھی کیا گیا۔

    گزشتہ روز پاکستان میں عدالت سے سزائے موت پانے والے آفتاب بہادر کی پھانسی پر 23 سال بعد عمل درآمد کیا گیا، آفتاب بہادر مسیح کو 1992ء میں لاہور میں ایک خاتون سمیت تین افراد کو قتل کرنے کے جرم میں سزائے موت سنائی گئی تھی، جس پر گزشتہ روز کوٹ لکھپت جیل میں عملدرآمد کیا گیا، مجرم کے وکلا اور انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ جرم کے وقت اس کی عمر 15 سال تھی۔


    سپریم کورٹ نے مجرم شفقت حسین کے ڈیتھ وارنٹ دوبارہ بحال کردیئے


     

    دوسری جانب سپریم کورٹ نے شفقت حسین کی اپیل بھی مسترد کردی، جو جرم کے وقت کم عمر تھا۔

    ایک روز قبل ہی سزائے موت کے ایک اور مجرم شفقت حسین کی پھانسی چوتھی بار ملتوی کی گئی کیونکہ اس کی عمر کے معاملے کو لے کر بھی پاکستان کے نظام قانون پر کئی سوالات اٹھائے جاتے رہے ہیں۔


     

     شفقت حسین کی پھانسی چوتھی بار روک دی گئی


    نو جون کو پھانسی کے لیے اس کے جاری کیے گئے ڈیتھ وارنٹ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا، جسے گزشتہ روز عدالت عظمیٰ نے مسترد کر دیا تھا۔

    یورپی یونین کا کہنا تھا کہ پاکستان کم عمر افراد کو سزائے موت نہ دینے کے بین الاقوامی قوانین پر عملدرآمد کا پابند ہے۔
    یورپی یونین کی جانب سے جاری کیے بیان میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ سزائے موت پر پابندی عائد کرکے پاکستان بین الاقوامی ذمہ داریوں اور وعدوں کو پورا کرے۔

    ترجمان یورپی یونین کا کہنا ہے کہ "پاکستان کو جی ایس پی پلس کا مرتبہ دینے کے لیے دیگر شرائط میں یہ شرط بھی شامل ہے”۔

    یورپی یونین کا کہنا ہے کہ وہ پاکستان میں ہر قسم کی سزائے موت کے خلاف ہے۔

    یاد رہے کہ ابتدا میں صرف خطرناک دہشت گردوں کی سزائے موت پر سے پابندی ہٹائی گئی تھی تاہم بعد میں اس فیصلے کو دیگر کیسز پر بھی لاگو کردیا گیا۔