Tag: سزائے موت کی توثیق

  • آرمی چیف نے11دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کردی، آئی ایس پی آر

    آرمی چیف نے11دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کردی، آئی ایس پی آر

    راولپنڈی : آرمی چیف نے فوجی عدالتوں سے سزائے موت پانے والے11دہشت گردوں کی پھانسی کی توثیق کردی، دہشت گرد مسلح افواج اور سیکیورٹی اہلکاروں پر اور عام شہریوں کے قتل میں ملوث تھے۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے11دہشت گردوں کی سزائے موت کے پروانوں پر ستخط کردیئے، اس کےعلاوہ 22 دہشت گردوں کی مختلف سزاؤں کی بھی توثیق کی گئی ہے۔

    مذکورہ دہشت گرد مسلح افواج اور سیکیورٹی اہلکاروں پر حملوں میں ملوث تھے، دہشت گردی کی مختلف کارروائیوں میں26شہری، سیکیورٹی اداروں کے اہلکار شہید ہوئے تھے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق تمام دہشت گردوں کو فوجی عدالتوں سے سزائیں سنائی گئیں ہیں، جن دہشت گردوں کی سزاؤں کی توثیق کی گئی ہے ان میں انورسلام، عرفان الحق، صاحبزادہ، نادرخان، عزت خان، امتیاز ، امیر زیب، بادشاہ عراق، اظہاراحمد، اکبر علی اور محمد عمران شامل ہیں۔

    خیال رہے کہ رواں سال جولائی تک فوجی عدالتوں سے دی جانے والی 56 دہشت گردوں کی سزاؤں پر عملدر آمد ہو چکا جبکہ 13 دہشت گردوں کو آپریشن رد الفساد سے پہلے اور 43 کو بعد میں پھانسی دی جا چکی ہے۔

    اس کے علاوہ مجموعی طور پر فوجی عدالتوں سے231 دہشت گردوں کو سزائے موت جبکہ 167 دہشت گردوں کو مختلف سزائیں سنائی جا چکی ہے۔

  • آرمی چیف نے 11دہشت گردوں کی سزائےموت کی توثیق کردی

    آرمی چیف نے 11دہشت گردوں کی سزائےموت کی توثیق کردی

    راولپنڈی : آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے 11 دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کردی، دہشت گرد سیکیورٹی فورسز پر حملوں اور تخریب کاری میں ملوث ہیں۔

    پاک فوج کے شعبہ برائے تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث 11 دہشت گردوں‌ کی سزائے موت میں توثیق کر دی۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گرد سیکیورٹی فورسز پر حملوں اور تخریب کاری میں ملوث ہیں، دہشت گردوں نے 69 اہلکاروں اور شہریوں کو شہید کیا جبکہ دہشت گردوں کی کارروائیوں میں 148 اہلکاروں اور شہریوں کو زخمی بھی ہوئے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ سزا پانے والے دہشت گردوں میں عین اللہ ، نیک ولی، فضل منان، رحمت زادہ، زید محمد، نعمت اللہ، مسین زادہ، رحمان، عظمت، رقیم اور اکرام خان شامل ہیں۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیموں سے ہے۔ جن کے قبضے سے اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد ہوا۔

    دہشت گردوں نے فوجی عدالتوں میں جرائم کا اعتراف کیا اور جرم ثابت ہونے پر سزائے موت کا حکم دیا گیا تھا۔

    ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے چار دیگر دہشت گردوں کومختلف سزائیں بھی سنائی گئی ہیں۔

    یاد رہے 10 ستمبر کو بھی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے13 دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کی تھی۔

    مزید پڑھیں : آرمی چیف نے13 دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کردی

    واضح رہے کہ یوم دفاع کی مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ پچھلی دو دہائیوں میں دنیا بھر میں دہشت گردی کی جو لہر اُٹھی، پاکستان بھی اس کا نشانہ بنا، ہم پر دہشت اور خوف مسلط کرنے کی کوشش کی گئی، مگر سلام ہے پاکستانی قوم اور محافظوں کو جو اس مشکل وقت میں ڈٹے رہے۔

    خیال رہے کہ فوجی عدالتوں سے اب تک 56 دہشت گردوں کی سزاؤں پر عملدر آمد ہو چکا ہے۔ 13 دہشت گردوں کو آپریشن رد الفساد سے پہلے اور 43 کو بعد میں پھانسی دی گئی۔

    اب تک فوجی عدالتوں سے 231 دہشت گردوں کو سزائے موت جبکہ 167 دہشت گردوں کو مختلف سزائیں سنائی گئی ہیں۔

  • جنرل راحیل نے 7 دہشت گردوں کے ڈیتھ وارنٹ پر دستخط کردیے

    جنرل راحیل نے 7 دہشت گردوں کے ڈیتھ وارنٹ پر دستخط کردیے

    اسلام آباد: آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے 7 دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کرتے ہوئے ان کے ڈیتھ وارنٹ پر دستخط کردیے،ملزمان کو فوج اور پولیس اہلکاروں‌ پر حملوں‌اور فرقہ وارانہ سنگین جرائم میں ملوث ہونے پر فوجی عدالتوں نے موت کی سزا سنائی تھی۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) کے مطابق ملزمان رحمان الدین، معتبر خان،محمد قاسم، عابد علی،محمد دانش، جہانگیر حیدر اور ذیشان مسلح افواج ، پولیس اہلکاروں اور عام شہریوں پر حملوں سمیت فرقہ وارانہ فسادات اور قتل و غارت میں ملوث ہیں، شواہد ملنے پر الزامات ثابت ہونے کے بعد فوجی عدالتوں نے ان ساتوں ملزمان کو سزائے موت کی سزا دی تھی جس پر آج آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے اس سزا کی توثیق کردی ہے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق دو ملزم رحمان الدین اور معتبر خان کالعدم تحریک طالبان کے فعال رکن تھےاور سیکیورٹی اداروں پر حملوں میں ملوث تھے۔

    تین دہشت گرد محمد قاسم، عابد علی اور محمد دانش کو سیکیورٹی فورسز پر حملوں کے الزامات میں سزائے موت سنائی گئی اسی طرح دہشت گرد سید جہانگیر حیدر اور ذیشان فرقہ وارانہ قتل میں ملوث تھے۔