Tag: سزائے موت کے منتظر

  • سزائے موت کے منتظر 3قیدیوں کے ڈیتھ وارنٹ جاری

    سزائے موت کے منتظر 3قیدیوں کے ڈیتھ وارنٹ جاری

    لاہور: انسداد دہشت گردی لاہور کی خصوصی عدالت نے سزائے موت کے منتظر تین قیدیوں کے ڈیتھ وارنٹ جاری کر دئیے، دوسری جانب لاہور کی سیشن عدالت نے سزائے موت کے منتظر خضر حیات کی پھانسی پر تئیس جولائی تک عمل درآمد روک دیا۔

    انسدادِ دہشت گردی عدالت لاہور کے جج نے سزائے موت کے منتظر تین قیدیوں ثمر جان، محمد ریاض اور ناصر شہزاد کے ڈیتھ وارنٹ جاری کئے، فیروز پور روڈ کے رہائشی مجرم ثمر جان کوانیس سو چھیانوے میں، مجرم ناصر شہزاد کو انیس سو اٹھانوے میں اور مجرم محمد ریاض کو دو ہزار چھ میں قتل کا جرم ثابت ہونے پر سزائے موت کا حکم سنایا گیا تھا۔

    اعلی عدلیہ کی جانب سے ان قیدیوں کی اپیلیں بھی مسترد ہوچکی ہیں جبکہ صدر مملکت دونوں قیدیوں کی رحم کی اپیلیں بھی مسترد کر چکے ہیں۔

    دوسری جانب لاہور کی سیشن عدالت نے خضر حیات نامی قیدی کی سزائے موت پر تیس جولائی تک عمل درآمد روکتے ہوئے سپرنٹنڈنٹ کوٹ لکھپت جیل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔

  • کراچی: اعظم اور عطااللہ کو سینٹرل جیل میں تختہ دار پر لٹکادیا گیا

    کراچی: اعظم اور عطااللہ کو سینٹرل جیل میں تختہ دار پر لٹکادیا گیا

    کراچی: آج سزائے موت کے منتظر دو قیدی منطقی انجام کو پہنچے، اعظم اور عطااللہ کو سینٹرل جیل میں تختہ دار پر لٹکا دیا گیا ہے۔

    سینٹرل جیل کراچی میں صبح ساڑھے چھ بجے سزائے موت کے دو قیدیوں کو پھانسی دے دی گئی، عطااللہ اور اعظم نے سن دوہزار ایک میں سولجر بازارتھانے کی حدود میں ڈاکٹر علی رضا پیرانی کو قتل کیا تھا، عطا اللہ اور محمد اعظم کا تعلق کالعدم تنظیم سے تھا۔

    انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے جرم ثابت ہونے پر دونوں مجرموں کو جولائی دو ہزار چار میں سزائے موت سنائی تھی، پھانسی سے قبل مجرمان کا طبی معائنہ کیا گیا اور ورثاء سے آخری ملاقات کرائی گئی۔

    پھانسی کے موقع پر سینٹرل جیل کے باہر سخت سیکیورٹی انتظامات کیے گئے جبکہ پھانسی کے بعد میتیں ورثاء کے سپرد کر دی گئیں ہیں۔

    گزشتہ روز انسدادِ دہشت گردی کی ایک عدالت نے ان دونوں کی جانب سے ڈیتھ وارنٹ کے اجراء کے خلاف درخواست بھی مسترد کر دی تھی، ان دونوں مجرموں کے بلیک وارنٹ 24 جنوری کو جاری کیےگئے تھے۔

    یاد رہے کہ کراچی جیل میں ان پھانسیوں سے قبل دو مجرمان بہرام خان اور محمد سعید کو پھانسی دی گئی تھی۔

    سانحہ پشاور کے بعد وزیرِاعظم نے پھانسی پر عائد پابندی ختم کردی تھی، جس کے بعد اب تک بائیس مجرموں کو تختہ دار پر لٹکا یا جا چکا ہے، پنجاب میں چودہ ، سندھ میں سات اور کے پی کے میں ایک دہشتگرد کو پھانسی دی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال 16 دسمبر کو پشاور آرمی پبلک اسکول میں دہشت گردوں کے حملے میں 133 بچوں سمیت 150افراد شہید ہوگئے تھے۔

  • ملتان: کل 2 مجرموں کو پھانسی دی جائے گی

    ملتان: کل 2 مجرموں کو پھانسی دی جائے گی

    ملتان: سینٹرل جیل میں سزائے موت کے منتظر دو قیدیوں کو کل تختہ دار پر لٹکانے کے انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں، دونوں مجرموں کی ان کے لواحقین سے آج آخری ملاقات کرا دی جائیگی۔

    ملتان سینٹرل جیل میں کل بعد نمازِ فجر مجرمان غلام شبیرعرف ڈاکٹر اور احمدعلی عرف شیش ناگ اپنے جرم کی پاداش میں بالآخر اپنے انجام کو پہنچ جائینگے۔

    جیل ذرائع کے مطابق دونوں مجرموں کو پھانسی دینے کیلئے سینٹرل جیل میں پھانسی گھاٹ کا مرمتی کام مکمل کر لیا گیا ہے، احمد علی اور غلام شبیر کا تعلق کالعدم تنظیموں سے ہے۔

    مجرم غلام شبیر پولیس پر حملوں جبکہ مجرم احمد علی فرقہ وارانہ قتل کی وارداتوں میں ملوث ہے۔

    جیل ذرائع کے مطابق پھانسی دینے سے قبل سینٹرل جیل ملتان کی سیکیورٹی انتہائی سخت کر دی گئی ہے، جیل کے اطراف میں پولیس کی نفری میں اضافہ کردیا گیا ہے، دونوں مجرموں کی سزا کے بعد پھانسی پانے والے مجرموں کی تعداد دس ہو جائے گی۔

    پھانسی پانے والے مجرموں کی اکثریت دہشت گردی اور فرقہ وارانہ قتل کی وارداتوں میں سزا یافتہ تھی جبکہ اکثر مجرموں کا تعلق تحریکِ طالبان اور کالعدم تنظیموں سے تھا۔

  • کوٹ لکھپت جیل میں پھانسی کے5مجرموں کی سزا معطل

    کوٹ لکھپت جیل میں پھانسی کے5مجرموں کی سزا معطل

    لاہور: ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کوٹ لکھپت جیل میں سزائے موت کے منتظر پانچ قیدیوں کی سزا پر عملدر آمد سے روکنے کا حکم جاری کر دیا گیا ہے۔

    لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ نے سزائے مو ت کے پانچ قیدیوں کی سز ا پر عملدآمد روک دیا ہے، دہشتگردی کے مقدمے میں سزائے موت پانے والے قیدیوں کے ورثاء نے جسٹس ارشد تبسم کی عدالت میں درخواست دائر کی تھی۔

    ایک ملزم احسان عظیم کے ورثاء کا مؤقف تھا کہ ملٹری کورٹ میں پھانسی کی سزا دی تھی، جس کیخلاف اپیل کا حق نہیں ملا۔

    لاہور ہائی کورٹ نے ورثاء کی درخواست پرحکومت سے بارہ جنوری کو جواب طلب کرلیا ہے، فوجی عدالت نے دہشتگردی کے مقدمہ میں آصف ادریس، احسان عظیم ، محمد ندیم ، کامران اسلم ، عامر یوسف کو پھانسی کا حکم سنایا تھا۔

    پانچوں مجرموں کو آج پھانسی دی جانی تھی۔

  • پاکستان کی جیلوں میں 1000 سے زائد قیدی سزائے موت کے منتظر

    پاکستان کی جیلوں میں 1000 سے زائد قیدی سزائے موت کے منتظر

    کراچی : وزیرِاعظم کے اعلان کے بعد سندھ بھر کی عدالتوں میں 458قیدیوں کو سزائے موت دی جائے گی، قیدیوں میں ایسے مجرمان بھی شامل ہیں، جن کے بلیک وارنٹ جاری ہوچکے ہیں۔

    ان میں سیاسی و کالعدم تنظیم کے کارکن بھی شامل ہیں، 47قیدی ایسے ہیں جن کی اپلیں اعلیٰ عدلیہ کے پاس زیرِ سماعت ہے جبکہ 23افراد کی صدرِ مملکت کے پاس رحم کی اپیل موجود ہے، جو ملزمان جن کے بلیک وارنٹ شامل ہیں۔

    سینٹرل جیل ذرائع کے مطابق انتظامیہ قیدیوں کو سزائے موت پرعمل درآمد کیلئے48گھنٹے کے اندر اپنے انتظامات کرسکتی ہے۔

    پنجاب بھر کی جیلوں میں پانچ سو تینتیس قیدی سزائے موت کے منتظر ہیں، جن میں چھہتر دہشت گرد بھی شامل ہیں۔

    ذرائع کے مطابق کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف جیلوں میں موت کی سزا پانے والے قیدیوں کی کل تعداد چودہ ہے جن میں سے چار دہشتگردی جبکہ دیگر دس مجرمان سنگین جرائم کے مقدمات میں سزائے موت کے حق دار قرار دئیے گئے ہیں۔.