Tag: سزائے موت

  • آرمی چیف نے11دہشت گردوں کی سزائے موت اور 3 دہشت گردوں کی عمر قید میں توثیق کردی

    آرمی چیف نے11دہشت گردوں کی سزائے موت اور 3 دہشت گردوں کی عمر قید میں توثیق کردی

    راولپنڈی: معصوم شہریوں اور سیکیورٹی فورسز کے قتل میں ملوث گیارہ دہشتگرد انجام کو پہنچ گئے، آرمی چیف آف اسٹاف میجر جنرل قمر جاوید باجوہ نے 11 دہشت گردوں کی سزائے موت اور 3 دہشت گردوں کی عمر قید کی سزا کی توثیق کردی۔

    پاک فوج کے تعلقات عامہ کے ادارے (آئی ایس پی آر) کے ترجمان کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باوجوہ نے فوجی عدالتوں کی جانب سے 11 دہشت گردوں کو سزائے موت کے فیصلے کی توثیق کردی ہے، جس کے بعد دہشت گردوں کو تختہ دار پر لٹکا دیا جائے گا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گرد قانون نافذکرنےوالے اداروں پر حملوں، مالاکنڈ یونیورسٹی اور دیگر تعلیمی اداروں کو تباہ کرنے سمیت رکن کے پی اسمبلی عمران خان مہمند کے قتل میں ملوث ہیں جبکہ ملزمان دہشت گردی کے سنگین مقدمات میں بھی ملوث ہیں۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ سزائے موت پانے والوں میں برہان الدین، شہیر خان، گل فراز خان،محمد زیب، سلیم ،عزت خان، محمد عمران ،یوسف خان، نادر خان،محمد عارف اللہ خان اور بخت محمد خان شامل ہیں۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گرد60شہریوں کےقتل اور36کو زخمی کرنے میں ملوث تھے جبکہ دہشت گردوں پر 24 قانون نافذ کرنے والے اداروں، ایف سی اور پولیس اہلکاروں کو قتل اور 142 افراد کو زخمی کرنے کا بھی الزام تھا، دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیموں سے تھا۔

    آرمی چیف نے3دہشت گردوں کو عمرقید کی سزا کی بھی توثیق کی۔


    مزید پڑھیں : آرمی چیف نے امجد صابری کے قاتلوں سمیت 10دہشت گردوں کی سزائےموت کی توثیق کردی


    ترجمان پاک فوج کے مطابق دہشت گردوں نے مجسٹریٹ کے سامنے اعتراف جرم کیاتھا، جس کے بعد دہشت گردوں کو فوجی عدالتوں سےموت کی سزا سنائی جا چکی تھی۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ کے آغاز میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے مشہورقوال امجد صابری کے قاتلوں سمیت 10دہشت گردوں کے ڈیتھ وارنٹ پر دستخط کئے تھے ، تمام دہشت گردسنگین نوعیت کےدہشت گردحملوں میں ملوث تھے۔

    واضح رہے سانحہ اے پی ایس کے بعد دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے نیشنل ایکشن پلان ترتیب دیا گیا تھا اور فوجی عدالتوں کا قیام عمل میں لایا گیا تھا تاکہ ملزمان کے خلاف تیزی سے مقدمات کی سماعت کی جائے اور ملزمان کوفی الفور منطقی انجام تک پہنچایا جاسکے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کوئٹہ: سات سالہ بچی سے زیادتی اور قتل کے مجرم کو سزائے موت

    کوئٹہ: سات سالہ بچی سے زیادتی اور قتل کے مجرم کو سزائے موت

    کوئٹہ : سات سال کی بچی سے زیادتی اور قتل کے مجرم کو موت کی سزا سنادی گئی، چار سال قید اور دو لاکھ روپے کا جرمانہ بھی ادا کرنا پڑے گا ۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے عبداللہ مگسی کی رپورٹ کے مطابق چار سال قبل کوئٹہ کی رہائشی سات سالہ کمسن سحر بتول کو درندہ صفت ملزم جنید شہزاد نے نہ صرف زیادتی کا نشانہ بنایا تھا بلکہ زیادتی کے بعد معصوم بچی کو قتل بھی کر دیا تھا ۔

    عدالت میں چار سال تک کیس چلتا رہا، آج انسداد دہشت گردی کی عدالت ٹو نے ملزم جنید شہزاد کو سحر بتول کے قتل میں سزا موت اور زیادتی کا نشانہ بنانے کا جرم ثابت ہونے  پر چار سال قید اور دو لاکھ روپے کا جرمانے کی سزا سنادی ہے۔

    سحر بتول کے قاتل کو سزا سنائے جانے کے بعد مقتولہ بچی کے والدین اور اہل خانہ نے اطمینان کا اظہار کیا، سحر بتول والدہ کا کہنا تھا کہ بیٹی تو چلی گئی لیکن انصاف مل گیا ،دوسری جانب سیاسی جماعتوں اور سماجی تنظیموں نے سحر بتول کیس میں مجرم کو سزا موت سنائے جانے کو انصاف کی فتح قرار دیا ہے۔

    مزید پڑھیں : زینب کے قاتل عمران کو 4 بارسزائےموت کا حکم

    یاد رہے کہ لاہور انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے زینب قتل کیس میں درندہ صفت قاتل عمران کو بھی چار بارسزائے موت کا حکم سنایا تھاجبکہ مجرم کو ایک بارعمر قید ، 32 لاکھ جرمانے کی بھی سزا سنائی تھی۔
    عدالت نے عمران کو اغوا اورزیادتی کا جرم ثابت ہونے پر2 بارپھانسی سنائی جبکہ مجرم کو بدفعلی پرعمرقید اورلاش مسخ کرنے پر7سال قید سنائی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • آرمی چیف نے دس خطرناک دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کردی

    آرمی چیف نے دس خطرناک دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کردی

    راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے دس خطرناک دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کر دی، تمام دہشت گرد سنگین جرائم میں ملوث تھے۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق یہ دہشت گرد 41 سیکیورٹی اہل کاروں کی شہادت اور 33 اہل کاروں کو زخمی کرنے کے واقعات میں ملوث ہیں۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے تین دہشت گردوں کی عمرقید کی سزا کی بھی توثیق کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جن دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کی گئی، وہ ملک بھر میں دہشت گردی کی سنگین کارروائیوں کے ذمے دار تھے اور انھیں فوجی عدالتوں نے موت کی سزا سنائی تھی۔

    امداد کی بحالی کی ضرورت نہیں، ہماری قربانیوں کو تسلیم کیا جائے: آرمی چیف

    سزائے موت پانے والے دہشت گرد سیکیورٹی فورسز کے ساتھ  شہریوں، مذہبی اور تعلیمی اداروں‌ پر حملے میں ملوث تھے، ان دہشت گردوں‌ کو سزائے موت سنائی گئی تھی اور انھوں  نے عدالتوں میں‌ اپنے جرائم کا اعتراف کیا تھا۔ تمام دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے۔

    یاد رہے کہ اس وقت ملک میں‌ دہشت گردی کے خلاف آپریشن رد الفساد جاری ہے، جس کے تحت دہشت گردی کے خلاف پاک فوج سینہ سپر ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ہندوستان میں غیرت کے نام پر قتل، چھ افراد کو سزائے موت

    ہندوستان میں غیرت کے نام پر قتل، چھ افراد کو سزائے موت

    تمل ناڈو: ہندوستانی ریاست تمل ناڈو میں غیرت کے نام پر ایک نوجوان کو قتل کرنے والے چھ افراد کو موت کی سزا سنا دی گئی۔ نوجوان کو ایک اعلیٰ ذات کی لڑکی سے شادی کرنے پر قتل کیا گیا تھا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق 2016 میں چند افراد نے مجمع کے سامنے ایک بائیس سالہ نوجوان شنکر کو تشدد کر کے ہلاک کر دیا تھا۔ اس واقعے کی سی سی ٹی فوٹیج وائرل ہوگئی تھی، جس کے خلاف سماجی حلقوں نے آواز اٹھائی اور ہندوستان میں رائج ذات پات کا فرسودہ نظام پھر موضوع بحث بن گیا۔

    تفصیلات کے مطابق شنکر کا تعلق دلت ذات سے تھا، جب کہ اس کی بیوی کوشلیہ نسبتاً اعلیٰ ذات سے تھی۔ واقعے میں شنکر کی بیوی بھی شدید زخمی ہوئی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں: کانگریس رہنما کی آزادیِ کشمیر کی حمایت، مودی سیخ پا

    اِس مقدمے میں گیارہ افراد پر فرد جرم عائد کی گئی تھی، جن میں سے چھ کو سزائے موت، ایک کو عمر قید جب کہ ایک کو پانچ برس قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ سزائے موت پانے والوں میں کوشلیہ کے والد بھی شامل ہیں۔

    واضح رہے انڈیا میں ہر سال سیکڑوں افراد غیرت کے نام پر قتل کر دیے جاتے ہیں۔ تجزیہ کاروں کے مطابق مودی سرکار میں ہندوستان میں مذہبی انتہاپسندی کے ساتھ سماجی و طبقاتی شدت پسندی بھی بڑھ رہی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اوہائیو میں سزائے موت کے قیدی کی سزا نس نہ ملنے پر ٹل گئی

    اوہائیو میں سزائے موت کے قیدی کی سزا نس نہ ملنے پر ٹل گئی

    اوہائیو : امریکی ریاست اوہائیومیں سزائے موت کے منتظرقیدی کی سزا پرعملدرآمد اس لئے نہ ہوسکا کہ زہریلا انجکشن لگانے کے لئے قیدی کی نس نہیں مل سکی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست اوہائیو میں سزائے موت کے قیدی کی سزاٹل گئی اور وجہ انہترسالہ قیدی کی نس نہ ملنا بنی۔

    قتل کے جرم میں موت کی سزا پانے والے ایلوا کیمبل کینسر،پھپڑوں اوردیگربیماریوں میں مبتلا ہیں، زہریلا انجکشن لگانے کے لئے ان کی نس نہ مل سکی تو سزاملتوی کردی گئی۔

    ایلوا نے زہریلے انجکشن کے بجائے فائرنگ اسکواڈ کے ذریعے سزائے موت دینے کی درخواست دی تھی، جسے مسترد کردیا گیا۔


    مزید پڑھیں : بیٹے کے قتل کے جرم میں سزائے موت پانے والی ماں بری


    یاد رہے کہ اوہائیو میں اس سے قبل پانچ مختلف کیسزمیں سزائے موت پرعملدرآمد میں تاخیر ہوئی، جس پر ریاستی حکومت تنقید کی زد میں ہے۔

    خیال رہے کہ امریکا کی مختلف ریاستوں میں زہریلا انجکشن لگا کر سزائے موت دی جاتی ہے، جس میں مجرم کے ہاتھ اور پیر ایک شکنجے میں کس دیئے جاتے ہیں، جس کے بعد اسے زہریلا انجیکشن دیا جاتا ہے اور انجیکشن کی وجہ سے آہستہ آہستہ اس کے دل کی دھڑکن بند ہو جاتی ہے۔

    بعض ریاستوں میں سزائے موت کیلئے فائرنگ اسکواڈ کا طریقہ بھی استعمال کیا جاتا ہے، جس میں عام طور پر قیدی کی آنکھوں پر سیاہ پٹی اور ہاتھ پیر رسی سے باندھ کرکھڑا کردیا جاتا ہے اوراس کے بعد کئی افراد پر مشتمل اسکواڈ قیدی پر فائرنگ کرتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔

  • یمن میں 3 سالہ بچی سے زیادتی کے مجرم کو سرعام سزائے موت دے دی گئی

    یمن میں 3 سالہ بچی سے زیادتی کے مجرم کو سرعام سزائے موت دے دی گئی

    صنعا: یمن کے دارالحکومت صنعا میں 3 سالہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والے مجرم کو سرعام سزائے موت دے دی گئی۔

    محمد المغربی نامی 41 سالہ مجرم کی سزائے موت دیکھنے کے لیے صنعا کے تحریر اسکوائر پر لوگوں کا ایک ہجوم امڈ آیا جسے پولیس کی بھاری نفری نے قابو میں رکھا۔ لوگوں نے قریب موجود چھتوں اور کھمبوں پر چڑھ کر سزا پر عملدرآمد دیکھا۔

    موقع پر موجود جج نے مجرم کا جرم اور موت کی سزا پڑھ کر سنائی جس کے بعد ایک پولیس اہلکار نے 5 گولیاں مار مجرم کو اس کے انجام تک پہنچا دیا۔

    المغربی نے کچھ عرصہ قبل 3 سالہ بچی رعنا کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد اسے قتل کردیا تھا۔

    مزید پڑھیں: زیادتی کا شکار طالبہ کو مردہ بچے کی پیدائش پر 30 سال قید

    بچی کا تعلق ایک مسلح قبیلے سے تھا اور پولیس کو خدشہ تھا کہ قبیلے کے لوگ مجرم پر حملہ کرسکتے ہیں جس کے پیش نظر مجرم کو سخت سیکیورٹی میں قتل گاہ تک لایا گیا۔

    اس دوران پولیس کی بھاری نفری آس پاس کے علاقوں میں بھی تعینات رہی۔

    سزا کے بعد بچی کے والد یحییٰ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’آج میں ایک بوجھ سے آزاد ہوگیا۔ آج یوں محسوس ہورہا ہے جیسے میں نے پھر سے جنم لیا ہے‘۔


  • دہلی ریپ کیس:ملزمان کی اپیل مسترد ‘سزائے موت برقرار

    دہلی ریپ کیس:ملزمان کی اپیل مسترد ‘سزائے موت برقرار

    نئی دہلی: بھارتی سپریم کورٹ نےدہلی ریپ کیس میں ملوث چاروں ملزمان کی اپیل مستردکرتے ہوئےسزائے موت برقرار رکھنے کاحکم سنادیا۔

    تفصیلات کےمطابق 16دسمبر 2012 کونئی دہلی میں میڈیکل کی طالبہ سے بس میں اجتماعی زیادتی کرنے والےملزمان کی اپیل کو مسترد کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے چاروں ملزمان اکشےکمار،ونےشرما،پون گپتا اورمکیش سنگھ کی سزائے موت کےفیصلے کوبرقرار رکھا ہے۔


    دہلی گینگ ریپ: چار مجرموں کو موت کی سزا


    خیال رہےکہ 13ستمبر 2013کو بھارت کی مقامی عدالت نےدہلی ریپ کیس میں ملوث چاروں ملزمان کو موت کی سزا سنائی تھی۔

    جج یوگیش کھنہ نے16دسمبر2012 میں پیش آنے والے ہولناک واقعے کا فیصلہ سناتے ہوئے کہاتھا کہ اس فعل نےمعاشرے کو جھنجوڑ دیا۔

    لڑکی کے والد نے کمرہ عدالت میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھاکہ ہم بہت خوش ہیں،انصاف کی جیت ہوئی۔

    یاد رہےکہ16دسمبر 2012 کونئی دہلی میں 23سالہ سائیکوتھراپسٹ طالبہ اوران کےساتھی پر چلتی بس میں حملہ کیا گیا تھا۔نوجوان لڑکی سےان لوگوں نےاجتماعی جنسی زیادتی کرنے کےبعد دونوں کوسڑک پرپھینک دیاتھا۔

    پولیس نےاس کےبعد بس ڈرائیور سمیت پانچ ملزمان کو گرفتار کیاتھا،اس کےعلاوہ ایک نابالغ نوجوان کو بھی پکڑا گیاتھا۔


    نربھیا ریپ کیس: مجرم نے مقتولہ کو ہی زیادتی کا ذمہ دار قراردے دیا


    نربھیا کو دہلی کے اسپتال میں داخل کیاگیاتھا لیکن لوگوں کے احتجاج کےباعث انہیں سنگاپور کےاسپتال میں علاج کےلیے لے جایا گیاتھا،مگر وہاں29 دسمبرکوطالبہ کی موت واقع ہو گئی تھی۔

    کیس کی کارروائی چل ہی رہی تھی کہ 11 مارچ2013 کو ایک ملزم رام سنگھ تہاڑ جیل کی بیرک میں مردہ پایا گیاتھا. جیل انتظامیہ کے مطابق اس نے خودکشی کی تھی۔

    واضح رہےکہ نربھیا کی ہلاکت پر بھارت کے کئی شہروں میں احتجاجی مظاہرے ہوئے اور ملک میں خواتین کے ساتھ سلوک پر بحث شروع ہوگئی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کلبھوشن دہشت گرد ہے،سزا ملنی چاہیے، ہائی کمشنرعبدالباسط

    کلبھوشن دہشت گرد ہے،سزا ملنی چاہیے، ہائی کمشنرعبدالباسط

    نئی دہلی : بھارت میں پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط نے کہا ہے کہ را ایجنٹ کلبھوشن یادیو ایک دہشت گرد ہے اور دہشت گرد کو ضرور سزا ملنی چاہیے۔

    پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط نئی دہلی میں پاک بھارت کانفرنس میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ کلبھوشن یادیو پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات کرانے میں ملوث رہا ہے اور معصوم لوگوں کے قاتلوں کو ہر حال میں سزا ملنی چاہیے۔


    *بھارتی جاسوس کلبھوشن یاد یو کو سزائے موت سنا دی گئی، آئی ایس پی آر


    انہوں نے کلبھوشن یادیو کو پھانسی کی سزا دینے کے فیصلے کو درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے وارداتوں میں ملوث ہر شخص کو اس کے منطقی انجام تک پہنچانا ضروری ہے۔


    *ایران میں رہتے ہوئے دہشتگردی کیلئے افغان سرزمین کا استعمال کیا، کلبھوشن یادیوکا اعتراف

    واضح رہے را کے ایجنٹ اور حاضر بھارتی نیوی افسر کلبھوشن یادیو کو فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کے بعد سزائے موت سنائی گی تھی۔


    *کلبھوشن یادیو ہماری نیوی کا افسرتھا، بھارت نے تسلیم کرلیا


    یاد رہے بلوچستان سے حراست میں لیے گئے کلبھوشن یادیو نے اپنے ویڈیو بیان میں بلوچستان سمیت کراچی میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں کالعدم جماعتوں کی سرپرستی اور معاونت کا اعتراف کیا تھا۔

    کانفرنس میں سابق وزیرخارجہ خورشیدقصوری نے بھی شرکت کی اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کلبھوشن یادیو سےمتعلق درست فیصلہ دیاگیا ہے جو حقائق پر مشتمل اور انصاف کے تقاضوں کو پورا کرتا ہے۔

  • سنگاپور میں عدالت نے2پاکستانیوں کوسزائےموت سنادی

    سنگاپور میں عدالت نے2پاکستانیوں کوسزائےموت سنادی

    سنگاپور: سنگاپور میں ایک شخص کےقتل کاجرم ثابت ہونے پر عدالت نے دو پاکستانیوں کو سزائے موت سنادی۔

    تفصیلات کےمطابق سنگاپور کی مقامی عدالت نے 2پاکستانیوں کو جوئے کی رقم کے تنازع پر ہونے والے جھگڑے میں اپنے ہم وطن کو قتل کرنے پھانسی کی سزا سنائی۔

    مقامی میڈیا کے مطابق سڑکوں پر ٹشو فروخت کرنے والے 45 سالہ رشید محمد اور 28 سالہ رمضان رضوان نے اپنے ایک پاکستانی ساتھی محمد نور کو 2014 میں اپنے گھر میں قتل کیاتھا۔

    دونوں نےقتل کرنے کے بعد59 سالہ مقتول محمد نور کے جسمانی اعضاء دو الگ الگ بیگز.میں ڈال کرپھینک دیے تھے۔

    عدالتی کے مطابق دونوں نے جوے میں ہاری گئی 11 سو سنگاپوری ڈالر (776 ڈالرز) کی رقم مقتول سے دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش کی۔اور مقتول کوگلا گھونٹ کر قتل کیا۔

    خیال رہےکہ رشید احمد اور رمضان رضوان کےوکیل نےعدالت میں دلائل دیے کہ ان کے موکل قتل کا ارادہ نہیں رکھتے تھےاور دونوں نے ایک دوسرے پر الزامات عائد کیے۔

    واضح رہےکہ سنگاپور میں قتل کی سزا موت ہے اور اس کے لیے پھانسی کے طریقہ کار پر عملدرآمد کیا جاتا ہے۔

  • سعودی عرب: 2016ء میں 153 مجرموں‌ کے سر قلم

    سعودی عرب: 2016ء میں 153 مجرموں‌ کے سر قلم

    ریاض: سعودی عرب میں سال 2016 کے دوران 153 افراد کو سزائے موت دی گئی،یہ تعداد سال 2015 کے مقابلے میں نسبتاً کچھ کم ہے لیکن سعودی عرب اب بھی دنیا بھر میں سب سے زیادہ سزائے موت دینے والے ممالک میں شامل ہے۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق سعودی عرب میں سال 2016 میں 153 افراد کی سزائے موت پر عمل درآمد کرایا گیا جو گزشتہ سال (2015) کے مقابلے میں تھوڑا کم ضرور ہے لیکن اب بھی سعودی عرب سزائے موت دینے والے ممالک کی فہرست میں تیسرے نمبر پر ہے۔


    یہ پڑھیں *سعودی عرب، تنخواہ کیلئے احتجاج پر 49 مزدوروں کو کوڑوں کی سزا


    اس حوالے سے انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی ایک رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق 153 افراد میں زیادہ تر افراد کو قتل اور منشیات کی اسمگلنگ کے جرائم میں سزائیں دی گئیں تاہم محض گزشتہ سال جنوری میں ایک ہی روز میں دہشت گردی کے الزام میں 47 افراد کے سر قلم کیے گئے۔


    * یہ بھی پڑھیں : سعودی عرب میں 15افراد کو سزائے موت سنا دی گئی


    رپورٹ کے مطابق ان 47 افراد میں مشہور عالم شیخ نمر النمر بھی شامل تھے، جن کا سر قلم کیا گیا جس کے بعد ایران میں احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے تھے اور مشتعل افراد کی جانب سے تہران میں سعودی سفارتخانے کو نذر آتش کرنے کی بھی کوشش کی گئی تھی۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل کا دعویٰ ہے کہ یہ اعداد و شمار سرکاری طور پر مہیا کیے گئے ہیں جن میں 153 سے 47 کو دہشت گردی کے الزام میں سزائیں ہوئیں جب کہ قتل، منشیات کی اسمگلنگ، چوری، زنا اور ہم جنس پرستی کے مرتکب افراد کے بھی سر قلم کیے گئے۔

    saudi-koron-ki-saza

    واضح رہے بقیہ دنیا کی بہ نسبت سعودی عرب میں عمومی طور پر سزائے موت پانے والوں کو پھانسی پر لٹکانے کے بجائے ان کا سرِ عام سر قلم کر دیا جاتا ہے جس کے لیے ایک مخصوص قسم کی تلوار استعمال کی جاتی ہے، یہ بہت ہولناک منظر ہوتا ہے۔

    انسانی حقوق کی تنظیمیں سزا کے اس طریقہ کار کے خلاف آواز بلند کرتی رہتی ہیں اور سفارتی سطح پر بھی سعودی عرب کو دباؤ اور عالمی سطح پر سخت تنقید کا سامنا رہتا ہے لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ انہی سزاؤں کے باعث سعودی عرب میں جرائم کی شرح نہ ہونے کے برابر ہے۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل برطانیہ کے سربراہ برائے پالیسی اور بین الاقوامی افیئرز نے سعودی عرب میں 150 سے زائد افراد کو سزائے موت دینے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تحقیقات میں شفافیت اور ملزمان کو قانونی امداد فراہم کرنے ضرورت پر زور دیا ہے۔