Tag: سزائے موت

  • دہشت گردوں کو سزائے موت،آرمی چیف نےتوثیق کردی

    دہشت گردوں کو سزائے موت،آرمی چیف نےتوثیق کردی

    راولپنڈی : چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف نے فوجی عدالتوں سے سزائے موت پانے والے 9 دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق  کر دی ہے۔

    پاک فوج کے تعلقات عامہ کے ادارے (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں بتایا گیا ہے کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے 9 دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کردی ہے،ان ملزمان کے مقدمات فوجی عدالتوں میں چلائے گئے تھے جہاں انہیں پھانسی کی سزا دی گئی تھی۔

    ترجمان کے مطابق ان دہشت گردوں کو سیکیورٹی اہلکاروں، عام شہریوں اور ملکی اداروں پر حملے اور دہشت گردانہ کارروائیاں ثابت ہونے پر فوجی عدالت سے سزائے موت سنائی گئی تھی۔

    آئی ایس پی آر کے ترجمان کے مطابق سزائے موت پانے والوں میں ساجد ولد ابراہیم خان،فضل الحق ولد شہداد خان،عمر سعید ولد حضرت سعید،نذیر احمد ولد اللہ داد،جاوید خان ولد فقیر گل،فضل الرحمان ولد فضلکریم،رحمت ولد اسماعیل خان اور بخت والی ولد عمل خان شامل ہیں۔

    ترجمان کے مطابق سزا پانے والے 9 دہشت گردوں میں بخت والی، رحمت اور زاہد خان کا تعلق لشکر اسلام سے ہے جب کہ بقیہ 6 دہشت گرد تحریک طالبان پاکستان کے اہم رکن ہیں۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق سزائے موت پانے والے دہشت گرد پشاور ائیرپورٹ پر پی آئی اے کے طیارے میں فائرنگ کر کے ایک خاتون کو ہلاک اور 2 مسافروں کو زخمی کرنے، سیکیورٹی پولیس اہلکاروں کے ہاتھ اور پاؤں کاٹنے والے اور عام شہریوں اور فوجی افسران کو شہید کرنے جیسے سنگین جرائم میں ملوث تھے۔

  • بھارت میں خاتون پر تیزاب پھینکنے والےکو سزائے موت

    بھارت میں خاتون پر تیزاب پھینکنے والےکو سزائے موت

    ممبئی: بھارت میں شادی سے انکار پر لڑکی کے چہرے پر تیزاب پھینکنے کا الزام ثابت ہونے پر عدالت نے ایک شخص کو سزائے موت سنادی۔

    تفصیلات کے مطابق شادی سے انکار پر لڑکی کے چہرے پر تیزاب پھینکنے کا الزام ثابت ہونے پر عدالت نے ملزم انکور پنور کو سزائے موت سنادی۔

    ملزم نے پریتی پراس وقت حملہ کیا تھا جب وہ نئی دہلی سے نرسنگ کی نوکری کی تلاش کےلیے ممبئی آئی تھی،تیزاب کے حملے کی وجہ سے لڑکی کے جسم کا متعدد حصہ جل گیا تھا اور دوران علاج اسپتال میں جان کی بازی ہار گئی تھی۔

    india-post-1

    پبلک پروسیکیوٹر اوجوال نکام نے بتایا کہ ‘عدالت نے ملزم کو سزائے موت سنائی ہے، میں نےعدالت میں زور دیا تھا کہ یہ ایک انتہائی انوکھا مقدمہ ہے جس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی’۔

    india-post-2

    روسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ عدالت کی جانب سے سنایا جانے والا فیصلہ اپنی نوعیت کا پہلا فیصلہ ہے جو تیزاب حملے کے مقدمے میں سنایا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ ہندوستان میں سزائے موت صرف انتہائی انوکھے مقدمات میں ہی دی جاسکتی ہے۔

    انسانی حقوق کے رضا کاروں نے اس طرح کے جرائم کی روک تھام کیلئے عدالتی فیصلے کو خوش آمدید کہا تاہم ساتھ ہی یہ شکوہ بھی کیا کہ مقتولہ کے ورثا کو انصاف فراہم کرنے میں بہت وقت لگا ہے۔

    واضح ریے کہ ملزم انکور پنور نے شادی سے انکار کرنے پر مئی 2013 میں ممبئی کے ریلوے اسٹیشن کے باہر 24 سالہ پریتی راتی کے چہرے پر تیزاب پھینک دیا تھا۔

  • بنگلہ دیش: جماعت اسلامی کے ایک اور رہنما میر قاسم علی کو پھانسی دیدی گئی

    بنگلہ دیش: جماعت اسلامی کے ایک اور رہنما میر قاسم علی کو پھانسی دیدی گئی

    ڈھاکا: بنگلہ دیشی حکومت نے پاکستان سے وفاداری کے جرم میں جماعت اسلام کے ایک اور رہنما میر قاسم کو پھانسی دے دی، حکومت پاکستان نے پھانسی پر اظہار مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حزب اختلاف کو ناقص ٹرائل کے ذریعے دبانا غیر جمہوری عمل ہے،بنگلہ دیش 74ء کے سہ فریقی معاہدے کی پاسداری کرے۔

    اطلاعات کے مطابق بنگلادیش میں جماعت اسلامی کے ایک اور رہنما میر قاسم علی کو پھانسی دے دی گئی، میر قاسم علی پر 1971ء میں جنگی جرائم کے ارتکاب کا الزام تھا۔

    63 سالہ میر قاسم علی کو ڈھاکا کی نزدیکی جیل میں پھانسی دی گئی، منگل کو سپریم کورٹ نے میر قاسم کی سزائے موت کے فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست مسترد کر دی تھی، میر قاسم نے صدر سے رحم کی اپیل کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

    بنگلا دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ نے 2010ء میں 1971ء کے جنگی جرائم کی خصوصی عدالت قائم کی تھی جس میں اب تک جماعت اسلامی کے پانچ رہنماؤں سمیت چھ افراد کو پھانسی کی سزا دی جا چکی ہے۔

    حکومت پاکستان نے پھانسی پر اظہار مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حزب اختلاف کو ناقص ٹرائل کے ذریعے دبانا غیر جمہوری عمل ہے،بنگلہ دیش 74ء کے سہ فریقی معاہدے کی پاسداری کرے۔

    پاکستان نے بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے رہنما میر قاسم کے لواحقین سے اظہار تعزیت کیا ہے اور کہا ہے کہ میر قاسم کی ناقص عدالتی فیصلے کے ذریعے سزائے موت پر دکھ ہے، بنگلہ دیش کو 1974ء کے سہ فریقی معاہدے کا پاس رکھنا چاہئے۔

    دفتر خارجہ ترجمان زکریا نفیس نے کہا ہے کہ حزب اختلاف کو ناقص عدالتی ٹرائل کے ذریعے دبانا غیر جمہوری عمل ہے۔

  • فوجی عدالتوں سے سزائے موت پانے والے ملزمان کی اپیل خارج کر دی گئی

    فوجی عدالتوں سے سزائے موت پانے والے ملزمان کی اپیل خارج کر دی گئی

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں سے سزائے موت پانے والے 15 ملزمان کی اپیلیں مسترد کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں سے سزائے موت پانے والے ملزمان نے اپنی سزا کے خلاف اپیل دائر کی تھی جسے سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ اکیسویں ترمیم کی بنیاد پرمسترد کردیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پریڈلین ، بنوں جیل اور آرمی پبلک سکول پشاور حملوں میں ملوث دہشت گردوں نے فوجی عدالتوں سے پھانسی کی سزاپانے کے بعد سپریم کورٹ میں اپیلیں دائرکر رکھی تھیں جنہیں سپریم کورٹ نے ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔

    Supreme court approves decision of Miliatry court by arynews

    سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد فوجی عدالتوں کی سزاؤں پرعملدرآمد روکے جانے کا عبوری حکم امتناعی بھی ختم ہو گیا ہےجس کے نتیجے میں اب ان پندرہ مبینہ دہشتگردوں کو سزائے موت دئیے جانے میں کوئی رکاوٹ نہیں رہی ہے۔

    ذرائع کے مطابق ایک سو بیاسی صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس عظمت سعید شیخ نے تحریر کیا جسے پانچ رکنی لارجر بنچ کے سربراہ اور چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے پڑھ کرسنایا۔

    اسی سے متعلق : فوجی عدالت نے آرمی پبلک اسکول سانحہ میں ملوث دہشت گردوں کو پھانسی کی سزا سنا دی

    تحریری فیصلے میں قراردیا گیا ہے کہ فوجی عدالتوں کا فیصلہ اور کیس کا فوجی عدالتوں میں چلایا جانا آئین اور قانون کے مطابق تھا اکیسویں آئینی ترمیم اور آرمی ایکٹ میں کی گئی ترمیم کے تحت ان پندرہ ملزمان کے اقدامات انتہائی تشویشناک ہیں جن کا سد باب کیا جانا وقت کی ضرورت تھا۔

    فیصلے کے مطابق ملزمان کے کلاء اپنے دلائل کے دوران مقدمات کو فوجی عدالت میں بھیجے جانے سے متعلق کوئی بد نیتی ثابت نہیں کرسکے اورنہ ہی مقدمات کی سماعت میں لا قانونیت یا آئین سے انحراف ثابت کر سکے ہیں۔

    جس کے بعد یہ ثابت ہو گیا ہے کہ مقدمات فوجی عدالتوں میں بھیجنے کا اقدام بالکل درست اور اکیسیوں آئینی ترمیم اور آرمی ایکٹ میں کی گئی ترمیم کے مطابق تھا جب کہ آئینی طور پر ملزمان کا کورٹ مارشل کیا جانا بھی درست پایا گیا ہے لہذا ملزمان کی اپیلیں مسترد کی جاتی ہیں۔

  • ترک صدر کی سزائے موت کا قانون بحال کرنے کی حمایت

    ترک صدر کی سزائے موت کا قانون بحال کرنے کی حمایت

    استنبول : ترکی کے صدررجب طیب اردگان  کا کہنا ہے کہ اگر پارلیمان اور عوام سزائے موت بحال کرنے کی حمایت کرتی ہے تو وہ ملک میں سزائے موت دینے کا قانون رائج کرنے کی منظوری دیں گے.

    تفصیلات کےمطابق اتوار کو صدر رجب طیب اردغان نے گذشتہ ماہ ناکام فوجی بغاوت کے خلاف استنبول میں نکالی گئی ریلی سے خطاب کیا جس میں ہزاروں افراد شریک تھے.

    استنبول میں ہونے والی ریلی سے خطاب میں صدر اردغان نے کہا کہ ’سزائے موت کے بارے میں فیصلہ ترکی کی پارلیمنٹ کرے گی۔ میں پہلے سے یہ اعلان کر رہا ہوں کہ میں ترکی کی پارلیمنٹ کے فیصلے کو منظور کروں گا۔‘

    ریلی میں موجود شرکا سے خطاب میں صدر رجب طیب اردغان نے کہا کہ وہ ملک میں سزائے موت پر دوبارہ پابندی عائد نہیں کریں گے۔

    صدر اردغان نےایک بار پھر ریلی کے دوران بغاوت کی سازش کا ذمہ گولن کو قرار دیا اور کہا کہ اُن کی تحریک چلانے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا.

    اردغان نے کہا کہ ’پندرہ جولائی کو ہمارے دوستوں نے ثابت کر دیا کہ یہ ملک سیاسی،اقتصادی اور سفارتی حملوں کے خلاف مضبوط ہے اور فوج کو سبوتاژ کرنے والوں سے بھی مقابلہ کر سکتا ہے۔اس سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ کبھی اپنی سمت سے نہیں ہٹے گا کبھی گرے گا نہیں۔‘

    انہوں نے کہا کہ ’یقینی طور پر ہمیں اس تنظیم کے تمام افراد کو سامنے لانا ہے اور قانونی فریم ورک کی مدد سے اُن کا صفایا کرنا ہے لیکن اگر ہم اُنھیں ایسے ہی چھوڑ دیں تو پھر ایک ریاست اور قوم کی حیثیت سے ہم اپنے دفاع کو کمزور کر رہے ہیں۔‘

    ’جمہوریت اور شہادت‘ نامی ریلی ترکی میں گذشتہ تین ہفتوں سے جاری صدر اردغان کی حمایت کا عروج ہے۔ تاہم اس ریلی میں کردش گروپس کو شامل ہونے کی دعوت نہیں دی گئی.

    یاد رہے 15 جولائی کو ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد سے اب تک 270 افراد کو پھانسی دی جا چکی ہے.

    مغربی ممالک ترکی میں بغاوت کی ناکام کوشش کے بعد حکومتی کریک ڈوان کے طریقہ کار کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ ترکی یورپی یونین میں شمولیت حاصل کرنا چاہتا ہے لیکن یورپی یونین میں شامل ممالک میں سزائے موت دینے پر پابندی ہے.

     

  • تہران : سنگین جرائم میں ملوث 20 افراد کو پھانسی دے دی گئی

    تہران : سنگین جرائم میں ملوث 20 افراد کو پھانسی دے دی گئی

    تہران : ایران میں ایک ہی دن میں بیس افراد کو پھانسی دے دی گئی،حکومت کا کہنا ہے کہ جن لوگوں کو پھانیس دی گئی وہ سنگین جرائم میں ملوث تھے.

    تفصیلات کے مطابق پروسیکیوٹر جنرل محمد جواد منتظری کا کہنا تھا کہ جن افراد کوسزائے موت دی گئی وہ خواتین،بچوں اور مذہبی رہنماؤں کے قتل میں ملوث تھے اور ملکی سلامتی کےلیے خطرہ تھے.

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ان افراد کو منگل کو پھانسی دی گئی،ان افراد پر سنہ 2009 سے 2011 کے دوران خواتین اور بچوں کو مارنے کا جرم ثابت ہوا تھا.

    ایران میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے گروہوں نے حکومت کی جانب سے دی گئی حالیہ پھانسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان افراد کے خلاف قائم کیے جانے والے مقدمات منصفانہ نہیں تھے.

    ایران کی صورتِ حال پر نظر رکھنے والے امریکی گروپ انٹرنیشنل کمپین فار ہیومن رائٹس کا کہنا ہے کہ پھانسی کی سزا پانے والے ایک شخص شہرام احمدی کا دعویٰ تھا کہ ان کے خلاف قائم کیا جانے والا مقدمہ جبری اعتراف پر مبنی تھا.

    امریکی گروپ کے مطابق منگل کو جن افراد کو پھانسی دی گئی انھیں ان کے خاندان والوں سے ملنے نہیں دیا گیا.

    واضح رہے کہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل ایران میں دی جانے والی سزائے موت پر تشویش کا اظہار کرتی ہے،حال ہی میں ایران نے ایک 19 سالہ لڑکے کو پھانسی دے دی تھی حالانکہ جرم کے وقت وہ 17 سال کا تھا.

  • انڈونیشیا میں پاکستانی شہری کی سزائے موت پرعمل درآمد روک دیا گیا

    انڈونیشیا میں پاکستانی شہری کی سزائے موت پرعمل درآمد روک دیا گیا

    جکارتہ: انڈونیشیا میں پاکستانی شہری ذوالفقار علی کی سزائے موت پر عمل درآمد کو روک دیا گیا ہے اور ان کی کیس پر نظر ثانی کی درخواست منظور کرلی گئی ہے۔

    ذوالفقار علی کے اہل خانہ خبر سن کرخوشی سے نہال ہوگئے ،تفصیلات کے مطابق منشیات کی اسمگلنگ کے الزام میں پاکستانی شہری ذوالفقارعلی کی سزائے موت کو روک دیا گیا ہے۔

    انڈونیشیا میں پاکستان کے سفیر عاقل ندیم نے اے آر وائی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ مجھے سرکاری طور پر آگاہ کیا گیا ہے کہ سزائے موت پر عمل درآمد کو روک دیا گیا ہے،تاہم ابھی یہ اطلاع نہیں ہے کہ عارضی طور پر کیا گیا ہے یا مستقل طور پر۔

    انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے مزید معلومات بعد میں دی جائیں گی پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ انڈونیشین حکام نے یقین دلایا تھا کہ تحفظات صدر تک پہنچائیں گے ,خوشی ہے کہ ذوالفقار علی کی جان بچ گئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ذوالفقار علی کا کیس بہت مظبوط ہے، امید ہے کہ سزا پر عمل درآمد نہیں ہوگا،

    ذوالفقار علی کی سزائے موت پر عملدرآمد روکنے کی اطلاع ملتے ہیں اہل خانہ میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ اہل خانہ سجدے میں گر گئے۔

    ذوالفقار کی بہن نے دعائین کرنے پر قوم کا شکریہ ادا کیا ہے، انہوں نے کہا کہ میں پوری قوم کی مشکور ہوں۔

    اطلاعات کے مطابق انڈونیشیا میں اسمگلنگ کیس میں چودہ میں سے چار افراد کو سزائے موت دے دی گئی ہے اور دس افراد کی سزا پر عمل درآمد روکا گیا ہے جس مین ذوالفقارعلی بھی شامل ہے۔

    سزائے موت پانے والوں میں تین غیر ملکی اور ایک انڈونیشی باشندہ شامل ہے، پاکستانی سفیر عاقل ندیم کا کہنا ہے کہ سزائے موت کے فیصلے پر عملد رآمد انڈو نیشیا کے ایک جزیرے پر کیا گیا۔

     

  • جکارتہ : انڈونیشیا میں سولہ افراد کی سزائے موت کی تیاری

    جکارتہ : انڈونیشیا میں سولہ افراد کی سزائے موت کی تیاری

    جکارتہ : انڈونیشیا میں ایک پاکستانی سمیت سولہ افراد کو سزائے موت دینے کی تیاریاں مکمل کرلی گئی،سزائے موت وسطی جاوا کے جزیرے نوساکا بنگن کی جیل میں دی جائے گی.

    تفصیلات کے مطابق جکارتہ میں پاکستانی سفارت خانے میں تعینات ناظم الامور سید زاہد رضا نے بتایا کہ منشیات اسمگلنگ کے الزام میں جمعہ انتیس جولائی کو پاکستانی شہری ذوالفقار علی کی سزائے موت پر عمل درآمد کردیا جائے گا.

    انہوں نے بتایا کہ اٹارنی جنرل کے دفتر نے پاکستانی سفارت خانے کے حکام کو ملاقات کے لیے بلایا تھا اور اس دوران انہوں نے آگاہ کیا کہ سزائے موت پر عمل درآمد جمعے کے روز کیا جائے گا.

    منشیات سے متلعق جرائم میں ملوث قیدیوں کو سزائے موت وسطی جاوا کے جزیرے نوساکا بنگن کی جیل میں دی جائے گی.

    انڈونیشین حکام نے سزائے موت پانے والے غیر ملکیوں کی شہریت ظاہر نہیں کی ہے تاہم ان میں فرانس،برطانیہ اور فلپائن کے شہریوں کے شامل ہونے کی اطلاعات ہیں.

    اس سے قبل انڈونیشین حکام نے کہا تھا کہ رواں برس منشیات سے متعلق جرائم میں ملوث سولہ افراد کو سزائے موت دی جائے گی اور اس میں نائیجیریا،زمبابوے اور پاکستان سے تعلق رکھنے والے افراد شامل ہوں گے تاہم انہوں نے حتمی تاریخ نہیں بتائی تھی.

    گزشتہ برس بھی آسٹریلیا اور برازیل کے شہریوں کو انڈونیشیا میں سزائے موت دی گئی تھی جس کے بعد آسٹریلیا نے جکارتہ سے اپنا سفیر واپس بلالیا تھا جبکہ برازیل نے تعلقات پر از سر نو غور شروع کردیا تھا.

    انڈونیشین حکومت کا کہنا ہے کہ اسے منشیات کی اسمگلنگ کے حوالے سے ہنگامی صورتحال کا سامنا ہے اور وہ اسمگلرز کے ساتھ کسی قسم کی رعایت نہیں کرے گی.

    اس حوالے سے انڈونیشین صدر جوکو ودودو ہر قسم کے عالمی دباؤ کو مسترد کرتے آئے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ وہ منشیات کے خلاف جنگ کو جاری رکھیں گے

    یاد رہے کہ وزارت خارجہ نے اسلام آباد میں موجود انڈونیشین سفیر کو طلب کیا تھا اور انہیں کہا تھا کہ وہ موت کے منتظر پاکستانی شہری کے حوالے سے پاکستانی حکومت کے خدشات اپنی حکومت کو پہنچائیں اور مقدمے کا شفاف ٹرائل یقینی بنائیں.

    واضح رہے کہ گزشتہ برس بھی منشیات اسمگلنگ میں ملوث چودہ ملزمان کو سزائے موت دی گئی تھی جس پر عالمی برادری نے شدید احتجاج کیا تھا.

  • انقرہ : ترک عوام چاہتے ہیں کہ سزائے موت کا قانون بحال کیا جائے،ترک صدر

    انقرہ : ترک عوام چاہتے ہیں کہ سزائے موت کا قانون بحال کیا جائے،ترک صدر

    انقرہ : ترک صدر رجیب طیب اردگان کا کہنا ہے کہ عوام چاہتے ہیں کہ سزائے موت کے قانون بحال کیا جائے اور حکومت کو لازمی ان کو بات سننی ہوگی.

    تفصیلات کے مطابق جرمنی ٹیلی ویژن اسٹیشن کو انٹرویو دیتے ہوئے اردگان کا کہنا تھا کہ ترکی کے عوام کی خواہش کو حکومت رد نہیں کرسکتی،حکومت کو ان کی بات کو سننی ہوگی.

    اس سے قبل یورپی یونین کمیشن کے صدر جین کلاڈ نے کہا ہے کہ ترکی حکومت کا سزائے موت بحال کرنے کا فیصلہ اس کو یورپی یونین میں شمولیت سے پیچھے کردے گا.

    ترکی کے وزیر اعظم بن علی یلدرم نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ترکی کی حکومت ایک نئے آئین کا مسودہ تیار کرنے میں تمام اہم اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہے.

    *استنبول : حکومتی اوراپوزیشن جماعت کی جمہوریت کی حمایت میں ریلی

    یاد رہے دو روز قبل ترکی میں ناکام بغاوت کے بعد حکومت اوراپوزیشن جماعت نے جمہوریت کی حمایت میں ریلی نکالی،ہزاروں افراد نے ریلی میں شرکت کی تھی.

    استنبول میں تقسیم اسکوائر پرریلی کےشرکاکاکہناتھاکہ ناکام بغاوت نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ جمہوریت اور ہر طرح کی آزادیاں کتنی قیمتی ہیں.

    *ترکی میں بغاوت کی کوشش عوام نے ناکام بنادی، 250 سے زائد افراد ہلاک

    یاد رہے کہ رواں ماہ 16 جولائی کو ترکی میں فوج کے باغی گروہ کی اقتدار پر قبضے کی کوشش عوام نے ناکام بنادی تھی،عوام سڑکوں پر نکل کر ٹینکوں کے سامنے ڈٹ گئے جبکہ ترک فوج کے باغی ٹولے نے باسفورس پل پر ہتھیار ڈال دیے اور ان کو گرفتار کرلیا گیا تھا.

    *انقرہ : ترکی میں تین مہنیے کے لیے ایمرجنسی نافذ

    واضح رہے کہ چار روز قبل ترک صدر نے صدارتی محل میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ’مسلح افواج سے تمام وائرس صاف کر دیے جائیں گے‘.

     

  • سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں سے سزائے یافتہ 3ملزمان کی پھانسی روک دی

    سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں سے سزائے یافتہ 3ملزمان کی پھانسی روک دی

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں سے سزائےموت پانے والے 3ملزمان کی پھانسی روکتے ہوئے حکم امتناع جاری کردیا۔

    سپریم کورٹ نےفوجی عدالتوں سے سزایافتہ تین ملزمان کو سزائے موت پر حکم امتناعی جاری کردیا، مقدمے کی سماعت چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی۔

    سزائے موت پانے والے ملزم فتح خان پر آرمی پبلک اسکول پشاور حملے میں ملوث ہونے کا الزا م ہے، ملزم ناصر خان کو شدت پسند مذہبی تنظیم سے رابطوں پر سزائے موت سنائی گئی تھی مونتاج ملزم فضل غفار پر تحریک طالبان پاکستان کے لیے کام کرنے کا الزام تھا ،آرمی چیف نے سزائے موت کے احکامات پر دستخط کئے تھے۔

    چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ اپیلیں جون کے تیسرے ہفتے میں سنی جائے گی مونتاج سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل اشتر اوصاف، جیک برانچ اور فریقین کو نوٹس جاری کردیئے ،ڈپٹی اٹارنی جنرل کو فوجی عدالتوں کے ٹرائل کا اصل ریکارڈ پیش کرنے کا حکم بھی دیا گیا ہے۔