Tag: سزائے موت

  • سعودی عرب: 7 شہریوں کو سزائے موت سنا دی گئی

    سعودی عرب: 7 شہریوں کو سزائے موت سنا دی گئی

    سعودی عرب میں منشیات اسمگل کرنے کا جرم ثابت ہونے پر7 شہریوں کو سزائے موت سنادی گئی۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی وزارت داخلہ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ 7 سعودی شہریوں کو منشیات اسمگل کرنے کے جرم میں موت کی سزا سنائی گئی۔

    سعودی وزارت داخلہ کے مطابق عدالت کی جانب سے 7 شہریوں کو مملکت میں منشیات حاصل کرنے اور اسمگل کرنے کا مجرم قرار دیا گیا۔

    بیان کے مطابق سکیورٹی حکام نے مجرموں کو گرفتار کر کے تفتیش کی تھی جس میں ان پر منشیات کی اسمگلنگ کا جرم ثابت ہوگیا تھا۔

    اس سے قبل بھی سعودی عرب میں 6 ایرانی شہریوں کو منشیات کی اسمگلنگ کا جرم ثابت ہونے پر پھانسی کی سزا دے دی گئی تھی۔

    سعودی وزارت داخلہ کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ منشیات اسمگلنگ پر 6 ایرانیوں کو ساحلی صوبے دمام میں سزائے موت دی گئی۔

    وزارت داخلہ کے مطابق ایرانی شہریوں کو سزا دینے کا دن یا تاریخ نہیں بتائی۔

    واضح رہے کہ مملکت میں منشیات اسمگلنگ پر گذشتہ برس 117 افراد کو سزائے موت دی گئی تھی۔

    ٹرمپ نے کولمبیا پر نئی پابندیاں عائد کردیں

    ایران کی جانب سے سعودیہ سے منشیات اسمگلبگ پر پھانسی دینے پر شدید احتجاج کیا گیا تھا، تہران میں سعودی سفیر کی طلب کیا گیا تھا۔ ایران نے اپنے ایرانی شہریوں کو پھانسی دینے کو عالمی قوانین کے برخلاف قرار دیا۔

  • 10 سالہ بچی سے زیادتی  کرنے والے مجرم کو سزائے موت کا حکم

    10 سالہ بچی سے زیادتی کرنے والے مجرم کو سزائے موت کا حکم

    پتوکی : 10 سالہ بچی سے زیادتی کرنے والے مجرم کو سزائے موت سنادی گئی جبکہ 5 لاکھ جرمانہ بھی عائد کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پتوکی ایڈیشنل سیشن عدالت میں 10 سالہ بچی سے زیادتی کیس کی سماعت ہوئی۔

    عدالت نے بچی سے زیادتی میں ملوث مجرم یونس کو سزائے موت اور 5 لاکھ جرمانے کی سزا سنادی۔

    ایڈیشنل سیشن جج طارق محمودنےزیادتی کیس کافیصلہ سنایا ، بچی کی والدہ کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

    یاد رہے گذشتہ سال سیشن کورٹ میں 7 سالہ بچے کو زیادتی کے بعد قتل کرنے مجرم جمیل کو سزائے موت،عمر قید اور جرمانے کی سزا کا حکم سنایا تھا۔

    مقدمے کا فیصلہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ظفراقبال رانجھا نے سنایا تھا، مجرم نے7 سالہ حسنین کو قتل کرکے لاش کھیتوں میں پھینک دی تھی۔

  • سعودی عرب: 6 غیرملکیوں کو سزائے موت دیدی گئی

    سعودی عرب: 6 غیرملکیوں کو سزائے موت دیدی گئی

    سعودی عرب میں 6 ایرانی شہریوں کو منشیات کی اسمگلنگ کا جرم ثابت ہونے پر پھانسی کی سزا دے دی گئی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی وزارت داخلہ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ منشیات اسمگلنگ پر 6 ایرانیوں کو ساحلی صوبے دمام میں سزائے موت دی گئی۔

    وزارت داخلہ کے مطابق ایرانی شہریوں کو سزا دینے کا دن یا تاریخ نہیں بتائی۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب میں منشیات اسمگلنگ پر گذشتہ برس 117 افراد کو سزائے موت دی گئی تھی۔

    ایران نے سعودی عرب سے منشیات اسمگلبگ پر پھانسی دینے پر شدید احتجاج کیا ہے، تہران میں سعودی سفیر کی طلب کیا گیا ہے۔ ایران نے اپنے ایرانی شہریوں کو پھانسی دینے کو عالمی قوانین کے برخلاف قرار دیا۔

    اس سے قبل امریکا کے صدر جوبائیڈن نے سزائے موت کے 37 قیدیوں کی سزا کو عمر قید میں تبدیل کردیا۔

    رپورٹ کے مطابق امریکا میں صدر کے فیصلے کے بعد سزائے موت کے منتظر قیدیوں کی تعداد 3 رہ گئی ہے جبکہ دہشت گرد حملوں میں ملوث 3 ملزمان کی سزائے موت برقرار رکھی گئی ہے۔

    سعودی عرب: ملازمین کی تنخواہوں میں کتنا اضافہ ہوا؟

    امریکی صدر کے مطابق سزا میں یہ تبدیلی ان کی حکومت کی جانب سے سزائے موت پر عائد پابندی سے مطابقت رکھتی ہے۔

  • یمن میں بھارتی نرس کو سزائے موت کیوں دی جارہی ہے؟

    یمن میں بھارتی نرس کو سزائے موت کیوں دی جارہی ہے؟

    یمن میں بھارتی خاتون نرس کی قتل کے جرم میں سزائے موت کو برقرار رکھا گیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست کیرالہ سے تعلق رکھنے والی نمیشا پریا کی سزائے موت کی منظوری یمنی صدر راشد العلیمی کی جانب سے دی گئی ہے۔

    بھارتی وزارتِ خارجہ نے یمن کے صدر کی طرف سے سزائے موت کی منظوری کے فوراً بعد آج اپنے بیان میں کہا ہے کہ نمیشا پریا کی ہر ممکن مدد کی کوشش کررہے ہیں۔

    بھارتی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ 36 سالہ نمیشا پریا نے اپنے والدین کی کفالت اور مدد کے لیے 2008ء میں یمن کا رخ کیا تھا، جہاں انہوں نے کئی اسپتالوں میں کام کرنے کے بعد بالآخر اپنا کلینک کھول لیا۔

    2014ء میں اس حوالے سے ان کا طلال عبدو مہدی نامی شخص سے رابطہ ہوا کیونکہ یمن میں کاروبار شروع کرنے کے لیے مقامی لوگوں کے ساتھ شراکت داری لازی قرار دی گئی ہے۔

    بعدازاں ان دونوں کے درمیان تعلقات خراب ہونے لگے، نمیشا نے مہدی کے خلاف پولیس میں شکایت درج کروائی جس کی وجہ سے اُسے 2016ء میں حراست میں لے لیا گیا، رہائی کے بعد مقتول نے بھارتی نرس کو دھمکیاں دینا شروع کردیں۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق خاتون نرس مبینہ طور پر اپنا ضبط پاسپورٹ واپس لینے کے لیے یمنی شہری کو نیند کا انجیکشن لگایا تھا تاہم زیادہ مقدار کے باعث وہ جان کی بازی ہار گیا۔

    بعد ازاں خاتون کو یمن سے فرار ہونے کی کوشش کے دوران حراست میں لے لیا گیا تھا، اور 2018ء میں اس پر قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا تھا۔

    بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق صنعا میں ٹرائل کورٹ نے 2020ء میں بھارتی خاتون کو سزائے موت سنائی تھی جس کے بعد یمن کی سپریم جوڈیشل کونسل نے بھی نومبر 2023ء میں اس فیصلے کو برقرار رکھا تھا۔

    یوکرین اور روس کے درمیان مزید 300 قیدیوں کا تبادلہ

    واضح رہے کہ بھارتی ریاست کیرالہ کی رہائشی نمیشا پریا 19 سال کی عمر میں 2008ء میں اپنے گھر والوں کی کفالت کے لئے یمن گئی تھی۔

  • سعودی عرب میں غیر ملکی شہری کو سزائے موت

    سعودی عرب میں غیر ملکی شہری کو سزائے موت

    سعودی عرب میں وزارت داخلہ کے حکام کی جانب سے بیان جاری کیا گیا ہے کہ لبنانی شہری کے قتل کا جرم ثابت ہونے پر مصری کی سزائے موت پر عمل درآمد کردیا گیا۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزارت داخلہ کی جانب سے جاری تفصیلی بیان میں کہا گیا ہے کہ ریاض میں مقیم مصری شہری احمد عطیہ کا لبنانی باشندے حسین علی خزعلی سے کسی بات پر اختلاف ہو گیا تھا جس پر ملزم نے اسے قتل کردیا تھا۔

    واردات کی اطلاع ملتے ہی قانون نافذ کرنے والے ادارے کی ٹیموں نے ملزم کی تلاش شروع کر دی۔ تفتیشی ٹیموں نے جلد ہی ملزم کا سراغ لگا کر اسے حراست میں لے لیا۔

    ابتدائی تحقیقات میں ہی ملزم نے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے تمام واقعات سے تحقیقاتی ٹیموں کو مطلع کردیا۔ ادارہ پراسیکیوشن نے قتل کا مقدمہ فوجداری عدالت کو بھیجا جہاں تمام شواہد کودیکھتے ہوئے مصری شہری کو موت کی سزا کا حکم سنا دیا۔

    ابتدائی عدالت کے فیصلے کو اپیل کورٹ نے بھی بحال رکھا بعدازاں ایوان شاہی سے سزائے موت پر عمل درآمد کی توثیق کردی گئی۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب میں رواں سال 100 سے زائد غیر ملکیوں کو تختہ دار پر لٹکایا جاچکا ہے، رواں سال سزائے موت پانے والے غیر ملکیوں کی مجموعی تعداد 101 ہو گئی، جس میں 21 پاکستانی بھی شامل ہیں۔

    انسانی حقوق کی ایک تنظیم کے حوالے سے اے ایف پی نے کہا ہے کہ اس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔ 16 نومبر کو ایک یمنی شہری کو جنوب مغربی علاقے نجران میں منشیات کی اسمگلنگ کے الزام میں سزائے موت دیدی گئی۔

    رپورٹس کے مطابق 2023 اور 2022 میں 34 غیر ملکیوں کو سزائے موت سنائی گئی تھی جبکہ یہ تعداد گزشتہ تین سالوں کے مقابلے تقریباً تین گنا زیادہ ہے۔

    ای ایس او ایچ آر کے مطابق یہ تعداد اب تک کی سب سے زیادہ ہے، یہ پہلا موقع ہے کہ سعودی عرب نے ایک سال میں اتنے زیادہ غیر ملکیوں کو سزائے موت دی ہے۔

    مقتدی الصدر کا شام کی صورتحال پر اہم بیان

    اپنے سخت تعزیری قوانین کے باعث سعودی عرب کو بین الاقوامی تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑ رہا ہے، ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق 2023 میں سعودی عرب چین اور ایران کے بعد تیسرے نمبر پر تھا جہاں سب سے زیادہ لوگوں کو سزائے موت دی گئی۔

  • سعودی عرب میں 100 سے زائد غیر ملکیوں کو سزائے موت، کتنے پاکستانی شامل؟

    سعودی عرب میں 100 سے زائد غیر ملکیوں کو سزائے موت، کتنے پاکستانی شامل؟

    سعودی عرب میں رواں سال 100 سے زائد غیر ملکیوں کو تختہ دار پر لٹکایا جاچکا ہے، رواں سال سزائے موت پانے والے غیر ملکیوں کی مجموعی تعداد 101 ہو گئی، جس میں 21 پاکستانی بھی شامل ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق انسانی حقوق کی ایک تنظیم کے حوالے سے اے ایف پی نے کہا ہے کہ اس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔ 16 نومبر کو ایک یمنی شہری کو جنوب مغربی علاقے نجران میں منشیات کی اسمگلنگ کے الزام میں سزائے موت دیدی گئی۔

    رپورٹس کے مطابق 2023 اور 2022 میں 34 غیر ملکیوں کو سزائے موت سنائی گئی تھی جبکہ یہ تعداد گزشتہ تین سالوں کے مقابلے تقریباً تین گنا زیادہ ہے۔

    ای ایس او ایچ آر کے مطابق یہ تعداد اب تک کی سب سے زیادہ ہے، یہ پہلا موقع ہے کہ سعودی عرب نے ایک سال میں اتنے زیادہ غیر ملکیوں کو سزائے موت دی ہے۔

    اپنے سخت تعزیری قوانین کے باعث سعودی عرب کو بین الاقوامی تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑ رہا ہے، ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق 2023 میں سعودی عرب چین اور ایران کے بعد تیسرے نمبر پر تھا جہاں سب سے زیادہ لوگوں کو سزائے موت دی گئی۔

    ای ایس او ایچ آر کا کہنا ہے کہ غیر ملکی قیدیوں کو مملکت میں انصاف تک رسائی میں زیادہ مشکلات پیش آرہی ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق مملکت میں 2024 میں جن غیر ملکی شہریوں کو پھانسی پر لٹکایا جائے گا ان میں پاکستان، یمن، شام، نائجیریا، مصر، اردن اور ایتھوپیا کے شہری شامل ہیں۔

    اس سے قبل مملکت میں وزارت داخلہ نے وطن سے غداری اور دہشت گردی پر دو شہریوں پر سزائے موت کا فیصلہ نافذ کیا تھا۔

    وزارت داخلہ کے مطابق ’سعودی شہری سلطان بن محمد العتیبی اور ترکی بن محمد الحازمی نے دہشت گرد تنظیم سے وابستگی اختیار کرتے ہوئے وطن سے غداری کی‘۔

    بیان کے مطابق منحرف فکر کے تحت دونوں شہریوں نے ملک کے استحکام اور رہائشیوں کے امن و امان میں خطرہ بننے کی کوشش کی ہے اور وطن کے خلاف جاسوسی کی۔

    غزہ میں نسل کشی، پوپ فرانسس نے بڑا مطالبہ کردیا

    ’عدالت نے دونوں ملزمان کو فساد پھیلانے اور امانت میں خیانت کی وجہ سے سر قلم کرنے کی سزا سنائی تھی‘۔

  • ایران میں یہودی شہری کو سزائے موت دے دی گئی

    ایران میں یہودی شہری کو سزائے موت دے دی گئی

    تہران: ایران نے گزشتہ روز ایک یہودی شہری کو 2022 کے قتل کیس میں سزائے موت دے دی۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی عدلیہ سے جڑی ویب سائٹ میزان آن لائن ڈاٹ آئی آر کے بموجب 23 سالہ یہودی شخص کو عدالت عظمیٰ کی طرف سے توثیق کے بعد سزائے موت دی گئی۔

    مغربی شہر کرمان شاہ کے سرکاری وکیل حامد رضا کریمی کے حوالہ سے کہا گیا کہ عدالت‘ یہودی شہری کے وکلاء اور رشتہ دار‘ مقتول کے خاندان کو قصاص کے معاملہ میں قائل نہیں کرسکے۔ مقتول کا نام ظاہر نہیں کیا گیا۔

    رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ 2022 میں یہودی شہری نے کرمان شاہ میں ایک جم کے باہر ایک شخص ک چھری کے وار سے قتل کردیا تھا۔

    واضح رہے کہ 1999 میں ایران نے 13 یہودی شہریوں کو اسرائیل کے لئے جاسوسی کرنے کے الزام میں حراست میں لیا تھا۔ 1979 کے اسلامی انقلاب کے بعد کئی یہودی ایران سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے تھے۔

    اس سے قبل عراق میں دہشت گردی کے جرم میں گرفتار کئے گئے 10 عسکریت پسندوں کو سزائے موت دے دی گئی۔

    ’جنگ بندی ہی اسرائیلی حملوں کے جواب میں ایران کا ردعمل بدل سکتی ہے‘

    عراقی سیکیورٹی ذرائع کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ 10 عسکریت پسندوں کو ناصریہ شہر کی جیل میں سزائے موت دی گئی، داعش سے تعلق رکھنے والے عسکریت پسند سنگین دہشت گرد حملوں میں ملوث تھے۔

  • سعودی عرب: دو شہریوں کو سزائے موت کا حکم

    سعودی عرب: دو شہریوں کو سزائے موت کا حکم

    سعودی عرب میں وزارت داخلہ نے وطن سے غداری اور دہشت گردی پر دو شہریوں پر سزائے موت کا فیصلہ نافذ کردیا۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ ’سعودی شہری سلطان بن محمد العتیبی اور ترکی بن محمد الحازمی نے دہشت گرد تنظیم سے وابستگی اختیار کرتے ہوئے وطن سے غداری کی‘۔

    بیان کے مطابق منحرف فکر کے تحت دونوں شہریوں نے ملک کے استحکام اور رہائشیوں کے امن و امان میں خطرہ بننے کی کوشش کی ہے اور وطن کے خلاف جاسوسی کی۔

    ’عدالت نے دونوں ملزمان کو فساد پھیلانے اور امانت میں خیانت کی وجہ سے سر قلم کرنے کی سزا سنائی ہے‘۔

    وزارت کے مطابق ’دونوں ملزمان کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا گیا جہاں شواہد اور ثبوت کی بنا پر انہیں قصور وار قرار دیا گیا‘، اپیل کورٹ نے زریں عدالت کے فیصلے پر تصدیق اور ایوان شاہی نے فیصلہ نافذ کرنے کی منظوری دی ہے۔

    اس سے قبل سعودی عرب میں وزارت داخلہ کے بیان کے مطابق ’الجوف ریجن میں منشیات کی سمگلنگ کے جرم میں ایک غیرملکی کو سزائے موت دے گئی۔

    سعودی خبر رساں ادارے کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ شامی شہری غسان علی مضاوی کو مملکت میں نشہ آور گولیاں سمگل کرنے کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔

    رپورٹس کے مطابق سیکیورٹی فورس نے اس حوالے سے تمام شواہد اور تفتیش مکمل کرکے مقدمہ عدالت کے حوالے کیا جہاں شامی شہری نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا جس پرعدالت نے موت کی سزا سنائی۔

    وزارت داخلہ کے مطابق اپیل کورٹ اور پھر سپریم کورٹ نے ابتدائی عدالتی فیصلے کو برقرار رکھا۔ بالاخر شاہی حکم کے اجرا کے بعد گزشتہ روز ملزم کی سزا پر عملدرآمد کردیا گیا۔

    2 طلبا کا قتل ، 3 پولیس اہلکاروں سمیت 4 ملزمان کو سزائے موت کا حکم

    وزارت داخلہ کے مطابق مملکت میں منشیات فروشی اور سمگلنگ سنگین جرائم میں شامل ہے اور اس حوالے سے کوئی بھی شخص قانون سے بالاتر نہیں۔

  • سعودی عرب: غیر ملکی شہری کو سزائے موت

    سعودی عرب: غیر ملکی شہری کو سزائے موت

    سعودی عرب میں وزارت داخلہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’الجوف ریجن میں منشیات کی سمگلنگ کے جرم میں ایک غیرملکی کو سزائے موت دے گئی ہے۔

    سعودی خبر رساں ادارے کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ شامی شہری غسان علی مضاوی کو مملکت میں نشہ آور گولیاں سمگل کرنے کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔

    رپورٹس کے مطابق سیکیورٹی فورس نے اس حوالے سے تمام شواہد اور تفتیش مکمل کرکے مقدمہ عدالت کے حوالے کیا جہاں شامی شہری نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا جس پرعدالت نے موت کی سزا سنائی۔

    وزارت داخلہ کے مطابق اپیل کورٹ اور پھر سپریم کورٹ نے ابتدائی عدالتی فیصلے کو برقرار رکھا۔ بالاخر شاہی حکم کے اجرا کے بعد گزشتہ روز ملزم کی سزا پر عملدرآمد کردیا گیا۔

    وزارت داخلہ کے مطابق مملکت میں منشیات فروشی اور سمگلنگ سنگین جرائم میں شامل ہے اور اس حوالے سے کوئی بھی شخص قانون سے بالاتر نہیں۔

    اس سے قبل سعودی عرب کی ریاض ریجن پولیس کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ وادی حنیفہ میں 146 مشکوک افراد پائے گئے، تحقیقات کرنے پر معلوم ہوا کہ وہ ملک میں غیر قانونی طور پر سرحد عبور کرکے پہنچے تھے۔

    رپورٹ کے مطابق پولیس نے بتایا کہ ’سپیشل فورس کے تحت کی جانے والی کارروائی میں گرفتار ہونے والے یمنی اور ایتھوپین درانداز تھے‘۔

    ریاض پولیس نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ’گرفتار شدگان سے تفتیش جاری ہے تاکہ معلوم کیا جاسکے کہ کون ان کا سہولت کار بنا ہے۔

    برطانیہ: ٹوری کونسلر کی اہلیہ کو نفرت انگیز پوسٹ کرنے پر بڑی سزا

    ریاض پولیس وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا کہ غیر قانونی افراد کے ساتھ تعاون کرنا، انہیں سہولت فراہم کرنا، انہیں کسی بھی قسم مدد فراہم کرنا سنگین جرم کے زمرے میں آتا ہے۔ ’جس پر 15 سال قید اور 10 لاکھ ریال جرمانے کے علاوہ تشہیر بھی کی جائے گی‘۔

  • سعودی عرب: پاکستانی شہری کو سزائے موت دیدی گئی

    سعودی عرب: پاکستانی شہری کو سزائے موت دیدی گئی

    سعودی عرب میں پاکستانی شہری کو ہیروئن اسمگلنگ کے الزام میں موت کی سزا دے دی گئی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزارت داخلہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ندیم شہزاد نامی پاکستانی شہری کو ہیروئن اسمگلنگ کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔

    وزارت داخلہ کے بیان کے مطابق جرم ثابت ہونے پر مقامی عدالت کی جانب سے موت کی سزا سنائی، جس کو اپیل کورٹ اور سپریم کورٹ نے برقرار رکھا۔

    بیان میں کہا گیا کہ مجرم کی سزائے موت پر آج دمام میں عمل درآمد کردیا گیا، اس سزا کا اعلان اس لیے کیا گیا تاکہ مملکت میں منشیات فروشی میں ملوث افراد کو خبردار کیا جاسکے۔

    اس سے قبل سعودی عرب میں مملکت سے غداری کرنے پر 3 سعودی شہریوں کو پھانسی پر لٹکا دیا گیا تھا۔

    وزارت داخلہ کے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ جن شہریوں کو پھانسی کی سزا دی گئی ہے اُن تینوں شہریوں کا تعلق دہشتگرد تنظیموں سے تھا۔

    عرب میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے سزائے موت پانے والے ملزمان میں حنیفیس الھدلی، ماجدی بن محمد بن عطین الکعبی اور ریاض بن عامر بن مطر بن الکعبی شامل ہیں۔

    تینوں ملزمان نے دہشتگردوں کی تنظیموں کی سہولت کاری کی اور دہشتگردانہ سوچ اختیار کرتے ہوئے خون ریزی کا حصہ بننے کی کوشش کی۔

    کانگو میں امریکی اور برطانویوں سمیت 37 افراد کو سزائے موت

    ملزمان پر یہ بھی الزام عائد تھا کہ انہوں نے عوام کو مشتعل کرنے کی کوشش کی، تینوں کو الزامات ثابت ہونے پر پھانسی دیدی گئی۔