Tag: سزائے موت

  • حسینہ واجد حملہ کیس، 9 ملزمان کو سزائے موت

    حسینہ واجد حملہ کیس، 9 ملزمان کو سزائے موت

    ڈھاکا : بنگلادیشی عدالت نے وزیراعظم حسینہ واجد پر حملے کے الزام میں اپوزیشن کے 9 افراد کو سزائے موت اور 25 کو عمر قید کی سنادی۔

    تفصیلات کے مطابق بنگلادیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد پر 1994 کے ٹرین حملے کے الزام میں ڈھاکا کی عدالت نے اپوزیشن کے 9 رہنماؤں کو سزائے موت اور 25 کو عمرقید کی سزا سنادی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایڈنشنل سیشن جج ستم علی نے بدھ کے روز حسینہ واجد حملہ کیس کی سماعت کرتے ہوئے حسینہ واجد پر قاتلانہ حملے میں ملوث 25 افراد کو عمر قید کی سزا سنائی جبکہ 13 ملزمان کو دس دس سال قید کی سزا سنائی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پولیس نے حسینہ واجد پر قاتلانہ حملے میں ملوث ہونے کے الزام میں 52 افراد کے خلاف 4 اپریل 1997 میں مقدمہ درج کیا تھا چارج شیٹ عدالت میں جمع کرائی تھی تاہم عدالت نے تمام نامزد ملزمان کو ضمانت پر رہا کردیا تھا۔

    خیال رہے 23 ستمبر 1994کو اس وقت کی اپوزیشن لیڈر شیخ حسینہ واجد ٹرین کے ذریعے سفر کررہی تھی کہ ان پر پکشی ریلوے اسٹیشن پر قاتلانہ حملہ ہوا جس میں حملہ آوروں نے نہ صرف براہ راست فائرنگ کی تھی بلکہ ٹرین پر دستی بم بھی پھینکےتھے جس کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک ہوگئے تھے تاہم شیخ حسینہ واجد حملے میں بچ گئی تھیں۔

    دوسری جانب سابقہ وزیراعظم اور اس وقت کی اپوزیشن رہنما خالدہ ضیا نے عدالتی فیصلے کو رد کرتے ہوئے اسے سیاسی فیصلہ قرار دیا۔

    رپورٹ کے مطابق بنگلادیشی وزیراعظم حسینہ واجد پر اب تک تقریباً 19 حملے ہوچکے ہیں تاہم تمام حملوں میں وہ جان بچانے میں کامیاب رہیں۔

  • شمیمہ بیگم بنگلادیش آئیں تو انہیں سزائے موت کا سامنا ہوگا، عبدالمعین

    شمیمہ بیگم بنگلادیش آئیں تو انہیں سزائے موت کا سامنا ہوگا، عبدالمعین

    لندن/ڈھاکا : داعشی لڑکی شمیمہ بیگم سے متعلق بنگلادیشی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ اگر داعش کی دلہن بنگلادیش آئی تو اسے سزائے موت کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق مشرق وسطیٰ میں دہشت گردی کرنے والی تنظیم داعش میں شمولیت اختیار کرنے والی برطانوی لڑکی نے واپس برطانیہ لوٹنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا جس پر وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ اگر 19 سالہ شمیمہ واپس برطانیہ آئیں تو انہیں مقدمے کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    بنگلادیشی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ شمیمہ بیگم ہمارے ملک سے کوئی رشتہ نہیں رکھتی، داعشی لڑکی کو بنگلادیشی شہریت دینے ملک میں قدم رکھنے کی اجازت دینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

    عبدالمعین کا کہنا تھا کہ شمیمہ کی ذمہ داری برطانوی حکومت پر ہے، ان کے والدین بھی برطانوی شہریت رکھتے ہیں۔

    عبد المعین کا کہنا تھا کہ اگر داعش سے تعلق رکھنے والی شمیمہ بنگلادیش آئیں تو انہیں دہشت گردی اور عدم برداشت کی وجہ سے مجرم قرار دیا جائے گا اور ملکی قوانین کے تحت سزائے موت دی جائے گی کیوںکہ دہشتگردی سے متعلق بنگلادیشن کے قوانین بلکل واضح ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اگرچہ انہوں نے کسی دہشت گردانہ کارروائی میں حصّہ نہیں لیا لیکن بنگلادیشی قوانین کے تحت انہیں سزائے موت کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    شمیمہ بیگم کے نومولود کی ہلاکت پر برطانوی وزیر داخلہ کو تنقید کا سامنا

    مزید پڑھیں : ٹی وی پر چہرہ کیوں دکھایا، شمیمہ بیگم کو آتشزدگی کی دھمکیاں ملنے لگیں

    برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ عبد العمین کے شمیمہ کو بنگلادیش میں قبول کرنے سے انکار کے بعد برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید پر مزید دباؤ بڑھ گیا ہے، شمیمہ کی وکیل نے بتایا شیشمہ کسی بھی طرح بنگلا دیش کا مسلہ نہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق شمیمہ کی وکیل اکونجی نے کہا کہ عالمی قوانین کے تحت کسی بھی شخص کو ریاست سے باہر قرار دینا غیر قانونی ہے، ہم دفتر داخلہ کے خلاف کورٹ میں اپیل کریں گے۔؎

  • منشیات اسمگلنگ کا الزام، ایک اور کینیڈین شہری کو سزائے موت

    منشیات اسمگلنگ کا الزام، ایک اور کینیڈین شہری کو سزائے موت

    بیجنگ : چین کی عدالت نے چار ماہ کے مختصر دوراینے میں ایک اور کینیڈین شہری سمیت 10 غیر ملکیوں کو منشیات اسمگلنگ کے مقدمے میں سزائے موت کا حکم سنا دیا۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کینیڈا نے چین میں اپنے شہری کو ملنے والی سزائے موت پر سخت برہمی کا اظہار کیا جس کے باعث دونوں ممالک کے مابین سفارتی کشدیدگی میں مزید اضافہ ہوگیا، عدالت نے ایک کینیڈین شہری فن وائی، ایک امریکی اور 4 میکسیکن سمیت 10 مجرموں کی سزائے موت کا حکم دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ تمام مجرم چین کے شہر تیانج میں جولائی اور نومبر 2012 کے درمیانی عرصے میں عالمی منشیات کے گروہ سے تعلق رہا۔

    عدالتی اعلامیے کے مطابق مذکورہ گروہ نے 63 کلو کرسٹل میتھ تیار کی جو دماغی امراض، وزن گھٹانے، اتھیلیٹ کی کارکردگی کو بڑھانے کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق اعلامیے میں کہا گیا کہ کینیڈین شہری اور چینی باشندے نے کرسٹل میتھ کی تیاری میں مرکزی کردار ادا کیا جنہیں سزائے موت سنائی گئی۔

    عدالت کے مطابق مجرموں کے پاس سزا کے خلاف اپیل کرنے کے لیے 10 دن کی مہلت ہے۔ دوسری جانب کینیڈا کے وزیر خارجہ چریسٹیا فریلینڈ نے سزائے موت پر کہا کہ کینیڈا کی حکومت کو اپنے شہری کی سزا پر شدید خدشات ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کینیڈا چین سمیت دنیا کے کسی بھی ملک میں سزائے موت کے خلاف واضع موقف رکھتا ہے اور اس کی مخالفت کرتا ہے۔

    خاتون وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ ظلم اور غیر انسانی سزا ہے، جسے کسی بھی ملک میں اپنانے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔

    خیال رہے کہ جنوری میں چین کی عدالت نے منشیات کی اسمگلنگ کے الزام میں کینیڈا کے شہری کی 15 سال قید کی سزا کو پھانسی میں تبدیل کردیا تھا۔ چین کے لائیوننگ صوبے کی عدالت نے کینیڈا کے 36 سالہ شہری رابرٹ لوئیڈ شیلین برگ کی بے گناہی کی اپیل کو مسترد کردی تھی۔

    مزید پڑھیں : منشیات اسمگلنگ کا الزام، چین میں کینیڈین شہری کو سزائے موت

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ رابرٹ شیلن برگ کو پھانسی کی سزا سنائے جانے کے بعد کینیڈا اور چین کے درمیان جاری کشیدگی میں اضافہ ہوگیا تھا۔

    خیال رہے کہ شیلن برگ کو نومبر 2018 میں 15 برس قید اور ایک لاکھ 50 ہزار یوآن (22ہزار ڈالر) جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی۔

    مزید پڑھیں : چینی ٹیلی کام کمپنی ’ہواوے‘ کے بانی کی بیٹی کینیڈا میں گرفتار

    یاد  رہے کہ گذشتہ برس کینیڈا میں ہواوے کمپنی کے بانی کی بیٹی اور چیف فنانشل آفیسر مینگ وینزوا کو یکم دسمبر کو کینیڈین شہر وانکوور سے حراست میں لیا گیا تھا۔

  • بیوی کو قتل کرنے کا جرم ثابت ہونے پر شوہر کو سزائے موت کا حکم

    بیوی کو قتل کرنے کا جرم ثابت ہونے پر شوہر کو سزائے موت کا حکم

    راولپنڈی : بیوی کوقتل کرنے کا جرم ثابت ہونے پر ماڈل کورٹ نے ملزم نوازمسیح کو سزائے موت اور پانچ لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنادی، قتل میں معاونت  پرملزمہ اریبہ کو بھی سزائےموت سنائی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ماڈل کورٹ ایڈیشنل سیشن جج راولپنڈی اعجاز احمد بٹر نے محبوبہ کے ساتھ مل کر بیوی کو قتل کرنے کے مقدمہ کا فیصلہ سنا دیا جس کے مطابق جرم ثابت ہونے پر ملزم نواز مسیح کو سزائے موت اور پانچ لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنادی گئی ۔

    عدالت نے نواز مسیح کی محبوبہ و شریک ملزمہ اریب کو بھی سزائے موت کا حکم دیا ۔

    مدعی جمیل اختر اور مقتولہ فوزیہ بی بی کے لواحقین کی طرف سے سردار عبدالرازق ایڈووکیٹ نے پیروی کی، ملزم نواز مسیح اپنی اہلیہ فوذیہ بی بی اور چار بچوں کے ہمراہ اڈیالہ روڈ راولپنڈی میں رہاشی تھے، نواز اور اریب دونوں شادی کرنا چاہتے تھے پہلی بیوی کو راستے سے ہٹانے کے لئے دونوں نے منصوبہ بنایاتھا ۔

    خیال رہے 8 جون 2018 کی رات دونوں ملزمان نے فوزیہ بی بی کو گلے میں پھندا ڈال کر قتل کیا تھا، قتل کے بعد لاش زیر زمین پانی کی ٹینکی میں چھپا دی اور فرار ہوگئے تھے ۔

    مزید پڑھیں : چیف جسٹس کا بیوی کو زندہ جلانے کے الزام میں نامزد ملزم کو بری کرنے کا حکم

    تھانہ صدر بیرونی پولیس نے گھڑ کے مالک جمیل اختر کے بیان پر قتل کا مقدمہ درج کرکے ملزمان کو گرفتار کیاتھا۔

    یاد رہے چند روز قبل سپریم کورٹ آف پاکستان نے مبینہ طور پر بیوی کو زندہ جلانے والے محمد عمران کو بری کرنے کا حکم دیا تھا، چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا تھا سپریم کورٹ کا کام آئین اور قانون کی تشریح کرناہے، پھر کہتے ہیں کہ عدالت انصاف نہیں کرتی۔

  • بدنام زمانہ چھوٹو گینگ کے 20 کارندوں کو 18،18 مرتبہ سزائے موت سنا دی گئی

    بدنام زمانہ چھوٹو گینگ کے 20 کارندوں کو 18،18 مرتبہ سزائے موت سنا دی گئی

    ملتان: انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے کچا آپریشن میں گرفتارہونے والے غلام رسول عرف چھوٹو گینگ کے کارندوں کو سزائیں سنا دیں۔

    اے آر وائی نیوز کے نمایندے طاہر خان کے مطابق جنوبی پنجاب میں خوف کی علامت سمجھا جانے والا چھوٹو گینگ اپنے انجام کو پہنچا.

    انسداد دہشت گردی کی عدالت نمبر ایک کے جج خالد محمود نے راجن پورکے بدنام زمانہ چھوٹوگینگ کے خلاف محفوظ فیصلہ سنایا۔

    پاک فوج اور پنجاب پولیس کے مشترکہ آپریشن میں تین سال قبل گرفتار ہونے والے چھوٹو گینگ کے کارندوں‌ کے خلاف ملتان سنٹرل جیل ہی میں ٹرائل ہوا، عدالتی فیصلے میں غلام رسول عرف چھو ٹو اور اس کے بھائی پیارا سمیت بیس ملزمان کو اٹھارہ اٹھارہ مرتبہ سزائے موت کا حکم سنایا گیا.

    اٹھارہ سال سے کم عمر دو ملزمان کو انیس انیس مرتبہ عمر قید کی سزا سنائی گئی.

    خیال رہے کہ چھوٹو گینگ، سیکھانی گینگ، اندر گینگ، چگوانی گینگ سے تعلق رکھنے والے مجرمان نے مختلف واقعات میں پولیس اہل کاروں کو قتل کیا تھا، جرم ثابت ہونے پر ملزمان کو سزا سنائی گئی.

    یاد رہے کہ شہباز شریف کے دور حکومت میں گینگ کے خلاف پولیس آپریشن کیا گیا، جس کے ناکامی کے بعد فوج کو طلب کیا گیا تھا.

  • کینیا میں جانوروں کا شکار کرنے پر سزائے موت کا فیصلہ

    کینیا میں جانوروں کا شکار کرنے پر سزائے موت کا فیصلہ

    نیروبی: افریقی ملک کینیا میں خطرے کا شکار جنگلی حیات کا شکار کرنے والوں کے لیے سزائے موت کا اعلان کردیا گیا۔

    کینیا کے وزیر برائے سیاحت و جنگلی حیات نجیب بلالا نے اعلان کیا ہے کہ جنگلی حیات کا شکار کرنے پر موجودہ سزائیں ناکافی ہیں اور اب جلد شکار کرنے پر سزائے موت کا قانون بنا دیا جائے گا۔

    نجیب بلالا کا کہنا تھا کہ اب تک جنگلی حیات کا شکار کرنے پر عمر قید کی سزا اور 2 لاکھ امریکی ڈالر کا جرمانہ عائد تھا تاہم یہ بھی جنگلی حیات کا شکار روکنے کے لیے ناکافی رہا جس کے بعد اب سزائے موت کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    کینیا کے اس اقدام کے بعد اسے اقوام متحدہ میں مخالفت اور تنازعے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے کیونکہ اقوام متحدہ دنیا کے تمام ممالک میں کسی بھی جرم پر سزائے موت کی سخت مخالف ہے۔

    خیال رہے کہ کینیا میں متنوع جنگلی حیات پائی جاتی ہے جس میں شیر، زرافے، زیبرا، شتر مرغ، گینڈے اور دریائی گھوڑے شامل ہیں۔ یہ جانور کینیا سمیت دیگر افریقی ممالک کی سیاحت کا بڑا سبب ہیں۔

    گزشتہ کچھ عرصے سے افریقی جانوروں کے شکار میں بے تحاشہ اضافہ ہوگیا تھا جس کے بعد ان جانوروں کی نسل معدوم ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔ ان جانوروں کے شکار کا بنیادی سبب دنیا بھر میں ہاتھی دانت کی بڑھتی ہوئی مانگ تھی جس کے لیے ہاتھی اور گینڈے کا شکار کیا جاتا اور ان کے دانتوں اور سینگ کو مہنگے داموں فروخت کیا جاتا۔

    عالمی ادارہ برائے تحفظ ماحولیات آئی یو سی این کے مطابق ایک عشرے قبل پورے براعظم افریقہ میں ہاتھیوں کی تعداد 4 لاکھ 15 ہزار تھی، لیکن ہاتھی دانت کے لیے ہاتھیوں کے بے دریغ شکار کی وجہ سے اب یہ تعداد گھٹ کر صرف 1 لاکھ 11 ہزار رہ گئی ہے۔

    تاہم کینیا اور دیگر افریقی ممالک میں اس شکار کو روکنے کے لیے ہنگامی طور پر اقدامات کیے گئے جس کے حوصلہ افزا نتائج سامنے آئے۔ کینیا میں شکار کے خلاف سخت قوانین کے نفاذ کے باعث ہاتھیوں کے شکار میں 78 فیصد جبکہ گینڈوں کے شکار میں 85 فیصد کمی آئی۔

    حکام کو امید ہے کہ سزائے موت کے بعد اب ان جانوروں کے شکار میں مزید کمی آتی جائے گی اور ایک وقت آئے گا کہ یہ شکار بند ہوجائے گا۔

  • ابوظبی: پانچ افراد کو قتل کرنے والے مجرم کو سزائے موت دی جائے، پراسیکیوٹر

    ابوظبی: پانچ افراد کو قتل کرنے والے مجرم کو سزائے موت دی جائے، پراسیکیوٹر

    ابوظبی : پراسیکیوٹر نے عدالت سے مساج پارلر میں 5 افراد کو قتل کرنے والے بنگلادیشی شہری کو سزائے موت دینے کی اپیل کردی۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابوظبی کی عدالت میں قتل کیس سماعت ہوئی،، جس میں عدالت نے قتل میں ملوث 8 بنگلادیشی شہریوں پر فرد جرم عائد کردی۔

    سماعت کے دوران پبلک پراسیکیوٹر نے چاقو زنی کی واردات کے مرکزی مجرم کو سزائے موت دینے کی درخواست کی جبکہ جج نے متاثرہ خاندان عدالت کو مطلع کرنے تک کہ وہ ’مجرمان کو معاف کررہے ہیں یا نہیں‘ فیصلہ روک دیا۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کیس کا مرکزی مجرم اس وقت ٹرائل پر پولیس کی حراست میں ہے، جس نے پیسوں کے بدلے اپنی محبوبہ کے ساتھ مکروہ فعل انجام دینے والے شخص اور مساج پارلر میں کام کرنے والی چار خواتین کو چاقو کے وار متعدد وار کرکے قتل کیا تھا۔

    مقامی میڈیا کے مطابق عدالت نے دیگر آٹھ بنگلادیشی شہریوں کو مرکزی ملزم کے جرم کی پردہ پوشی کرنے پر فرد جرم عائد کی ہے۔

    عدالت دستاویزات کے مطابق مرکزی مجرم مساج پارلر میں داخل ہوا تو ایشیائی شہری اندر موجود تھا جبکہ قتل کا محرک بننے والے خاتون دیگر خواتین کے ساتھ دوسرے کمرے میں موجود تھی۔

    مجرم نے مقتول سے بدفعلی کے متعلق پوچھا اور مثبت جواب ملنے پر ایشیائی شہری کو چاقو کے متعدد وار کرکے قتل کردیا بعدازاں دوسرے کمرے میں موجود خواتین کو بھی قتل کیا اور اپنی محبوبہ کے ہمراہ موقع واردات سے فرار ہوگیا۔

    اماراتی میڈیا کا کہنا ہے کہ برابر والے فلیٹ میں مقیم شخص نے پولیس کو اطلاع دی کہ پڑوس والے فلیٹ سے شدید بدبو آرہی ہے، جب پولیس نے فلیٹ کھولا کو اندر سے پانچ لاشیں برآمد ہوئیں۔

    ابوظبی پولیس نے تحقیقات کے دوران مرکزی مجرم، اس کی محبوبہ، اور آٹھ بنگلادیشی شہریوں کو گرفتار کیا تھا۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ بنگلادیشی شہری نے دوران تفتیش جرم کا اعتراف بھی کیا تھا لیکن عدالت میں اپنے اوپر بنائے گئے مقدمات کی تردید کی تھی۔

  • منشیات اسمگلنگ کا الزام، چین میں کینیڈین شہری کو سزائے موت

    منشیات اسمگلنگ کا الزام، چین میں کینیڈین شہری کو سزائے موت

    بیجینگ : چینی عدالت نے منشیات اسمگلنگ کا الزام ثابت ہونے پر کینیڈین شہری کو سزائے موت سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق چین اور کینیڈا میں معروف چینی ٹیلی کام کمپنی ’ہواوے‘ کے بانی کی بیٹی و چیف فنانشل آفیسر مینگ وینزوا کی گرفتاری کے بعد سے کشیدگی چل رہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ عدالت کی جانب سے سنہ 2014 میں منشیات اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار ہونے والے کینیڈین شہری رابرٹ کو 2 برس قبل 15 برس قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

    چینی پراسیکیوٹر کی جانب سے عدالت میں منشیات اسمگلنگ جرم میں 15 برس قید کی سزا کو ناکافی قرار دیتے ہوئے رابرٹ کو سزائے موت دینے کی اپیل کی تھی جسے عدالت نے منظور کرلیا تھا۔

    رابرٹ کو منشیات اسمگلنگ کے الزام میں سزائے موت سنانے پر کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹرودو نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کینیڈین شہری کو چین سزائے موت دئیے جانے پر ہمارے اتحادیوں کو بھی سوال اٹھانا چاہیے۔

    مزید پڑھیں : چینی ٹیلی کام کمپنی ’ہواوے‘ کے بانی کی بیٹی کینیڈا میں گرفتار

    خیال رہے کہ گذشتہ برس کینیڈا میں ہواوے کمپنی کے بانی کی بیٹی اور چیف فنانشل آفیسر مینگ وینزوا کو یکم دسمبر کو کینیڈین شہر وانکوور سے حراست میں لیا گیا تھا۔

    امریکا نے ان الزام عائد کیا تھا کہ ایران پر امریکی پابندیوں کے باوجود چینی ٹیلی کام کمپنی ہواوے ایران کو نیٹ ورکنگ کا سامان فروخت کرتی رہی ہے اور مینگ نے ان معاہدوں کو مخفی رکھا۔

    امریکا کی جانب سے مینگ کی حوالگی کا مطالبہ کیا گیا تھا تاکہ مینگ پر نیو یارک میں مقدمہ چلا سکیں، غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ممکن ہے مینگ کو امریکا میں 30 برس قید کی سزا سنادی جائے۔

  • چیف جسٹس نے ذہنی مرض میں مبتلا قیدی کی پھانسی روک دی

    چیف جسٹس نے ذہنی مرض میں مبتلا قیدی کی پھانسی روک دی

    لاہور: چیف جسٹس آف پاکستان نے سزائے موت کے منتظر ذہنی مریض خضر حیات کی پھانسی تاحکم ثانی معطل کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں بینچ نے سزائے موت کے منتظر مریض خضر حیات سے متعلق درخواست پرسماعت کی۔

    چیف جسٹس نے دوران سماعت کہا کہ خبرپڑھی کسی خضر حیات نامی شخص کو پھانسی دی جا رہی ہے جس پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے بتایا کہ خضرحیات کوٹ لکھپت جیل میں قید ہے۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے حکم دیا کہ فوری طور پر معلوم کروائیں کہ وہ شخص ذہنی مریض ہے یا نہیں ہے۔

    سپریم کورٹ لاہور رجسٹری نے خضر حیات کے اہل خانہ کی جانب سے دائر کی جانے والی درخواست سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے اس پر سماعت 14 جنوری کے لیے مقرر کردی اور خضرحیات کی پھانسی کی سزا تاحکم ثانی معطل کردی۔

    جسٹس منظور احمد ملک اور جسٹس سردار طارق مسعود 14 جنوری کو مذکورہ درخواست پرسماعت کریں گے۔

    خضرحیات کے اہل خانہ نے درخواست میں استدعا کی تھی کہ ذہنی مرض میں مبتلا شخص کو پھانسی دی جا رہی ہے عدالت اس کا نوٹس لے۔

    یاد رہے کہ خضر حیات کو ساتھی پولیس اہلکار کو قتل کرنے پر اکتوبر2001ء میں مجرم قرار دیا گیا تھا جبکہ ٹرائل کورٹ نے 2 سال بعد 2003ء میں اسے سزائے موت سنائی تھی۔

    خضرحیات کے اس سے قبل دو بار بلیک وارنٹ جاری ہوچکے ہیں اور دونوں بار لاہور ہائی کورٹ نے ان کی پھانسی پرعملدرآمد روک دیا تھا۔ جون 2015 میں خضرحیات کے بلیک وارنٹ جاری کیے تھے جسے آخری لمحات میں ہائی کورٹ نے منسوخ کردیا تھا۔

  • آرمی چیف نے 14 خطرناک دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کردی

    آرمی چیف نے 14 خطرناک دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کردی

    اسلام آباد: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے 14 خطرناک دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کردی۔ مذکورہ دہشت گردوں کی کارروائیوں میں 13 سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں سمیت 16 افراد شہید ہوئے تھے۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے 14 خطرناک دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کردی۔ آرمی چیف نے 20 مزید دہشت گردوں کو دی گئی مختلف سزاؤں کی بھی توثیق کی۔

    سزائے موت پانے والے دہشت گردوں میں محی الدین، فضل ہادی، وہاب، گل محمد، بشیر احمد، برکت اور اسلام شامل ہیں۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گرد فورسز و قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں پر حملے میں ملوث تھے جبکہ دہشت گردوں نے تعلیمی اداروں، پولیس اسٹیشن اور سرکاری املاک کو بھی نقصان پہنچایا تھا۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ مذکورہ دہشت گردوں کی کارروائیوں میں 13 سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں سمیت 16 افراد شہید ہوئے تھے۔ دہشت گردی میں سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 19 افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔

    خیال رہے کہ 16 دسمبر کو بھی آرمی چیف نے دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث 15 دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کی تھی۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق سزائے موت پانے والے مجرمان کا تعلق کالعدم تنظیم سے تھا، سزا پانے والے مجرمان میں پشاور کرسچن کالونی حملے اور تعلیمی اداروں کو نقصان پہنچانے کے ذمے دار دہشت گرد شامل تھے۔

    مذکورہ دہشت گردوں کی کارروائیوں میں مسلح افواج، شہریوں سمیت 34 افراد شہید اور 19 زخمی ہوئے تھے۔ دہشت گردوں سے اسلحہ و بارود بھی تحویل میں لیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ آئی ایس پی آر کے مطابق فوجی عدالتوں کو قیام سے اب تک 717 دہشت گردوں کے کیس بھیجے گئے، 717 کیسوں میں سے 546 کے فیصلے سنا دیے گئے۔

    546 کیسوں میں 310 دہشت گردوں کو سزائے موت سنائی گئی جبکہ 234 دہشت گردوں کو مختلف مدت کی سزائیں سنائی گئیں۔ فوجی عدالتوں سے 2 ملزمان بری بھی کیے گئے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق سزائے موت پانے والے 310 دہشت گردوں میں سے 56 کو پھانسی دی جاچکی ہے، 254 دہشت گردوں کی سزائے موت قانونی چارہ جوئی کے باعث زیر التوا ہے۔