Tag: سزا کے خلاف اپیل

  • العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی سزا کے خلاف اپیل سماعت کے لیے مقرر

    العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی سزا کے خلاف اپیل سماعت کے لیے مقرر

    اسلام آباد: العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی سزا کے خلاف اپیل سماعت کے لیے مقرر کر دی گئی، اسلام آباد ہائی کورٹ میں کیس کی سماعت یکم ستمبر کو ہوگی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق یکم ستمبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن کیانی العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی سزا کے خلاف اپیل کیس کی سماعت کریں گے۔

    دوسری طرف نواز شریف کی سزا بڑھانے کے لیے قومی احتساب بیورو (نیب) کی اپیل بھی سماعت کے لیے مقرر کر دی گئی ہے۔

    فلیگ شپ ریفرنس میں سابق وزیر اعظم کی بریت کے خلاف اپیل بھی سماعت کے لیے مقرر ہو گئی ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ کا دو رکنی بینچ یکم ستمبر کو تینوں اپیلوں پر سماعت کرے گا۔

    نیب کا نواز شریف اور سلمان شہباز کو پاکستان لانے کا فیصلہ

    واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان نے نواز شریف کو وطن واپس لانے کے لیے قانونی آپشنز کا استعمال کرتے ہوئے لیگل ٹیم کو ’گو سلو پالیسی‘ ترک کرنے کی ہدایت کی تھی، وزیر اعظم نے دو ٹوک مؤقف اپنایا کہ نواز شریف کو وطن لانے کے لیے حکومت سارے قانونی راستے اختیار کرے گی، اور ہدایت کی نواز شریف کی وطن واپسی کے لیے قانونی اقدامات تیز کیے جائیں۔

    اس سلسلے میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے بیٹے سلمان شہباز کو پاکستان لانے کا فیصلہ کیا ہے۔

  • العزیزیہ ریفرنس: نواز شریف کی سزا کے خلاف اپیل کی سماعت 18 ستمبر کو ہوگی

    العزیزیہ ریفرنس: نواز شریف کی سزا کے خلاف اپیل کی سماعت 18 ستمبر کو ہوگی

    اسلام آباد: العزیزیہ ریفرنس میں سزا کے خلاف نواز شریف کی اپیل سماعت کے لیے مقرر کر دی گئی، اسلام آباد ہائی کورٹ کا دو رکنی بینچ 18 ستمبر کو سماعت کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں اٹھارہ ستمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کی العزیزیہ ریفرنس میں سزا معطلی کی اپیل کی سماعت ہوگی۔

    احتساب عدالت کے سابق جج ارشد ملک کا بیان حلفی بھی اپیل کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے، جج بلیک میلنگ اسیکنڈل سامنے آنے کے بعد کیس میں نئے نکات زیر بحث آئیں گے۔

    نواز شریف کی سزا معطلی کے لیے نئی درخواست پیر کو دائر کی جائے گی، جب کہ کیس کی سماعت تک نواز شریف کو ضمانت پر رہائی کی استدعا کی جائے گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  نواز شریف کو پی آئی سی منتقل نہ کرنے کا فیصلہ ، طبی سہولتیں جیل میں ہی دینے کا حکم

    واضح رہے کہ تین دن قبل وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے سرگودھا میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اشارہ دیا تھا کہ نواز شریف نیب کے قیدی ہیں، اگر ان کے ساتھ پلی بارگین ہوگی بھی تو وہ نیب ہی کرے گی، پلی بارگین نیب قوانین میں شامل ہے، وہ کسی بھی قسم کی ڈیل کر سکتی ہے۔

    یاد رہے کہ اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں 7 سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی جس کے خلاف انھوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر کر رکھی ہے۔

  • العزیزیہ ریفرنس: سزا کے خلاف اپیل جلد مقررکرنے کی درخواست منظور

    العزیزیہ ریفرنس: سزا کے خلاف اپیل جلد مقررکرنے کی درخواست منظور

    اسلام آباد : اسلام آبادہائی کورٹ نے نواز شریف کی العزیزیہ ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیل جلد مقرر کرنے کی درخواست منظور کرلی اور اپیل دس روزمیں سماعت کے لئے مقررکرنےکا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس عامرفاروق اورجسٹس محسن اختر پر مشتمل ڈویژن بینچ نے نوازشریف کی  العزیزیہ ریفرنس میں سزا کے خلاف  دائراپیل کی جلد سماعت کے لئے متفرق درخواست پر سماعت کی ، معاون وکیل نے کہا خواجہ حارث 5 منٹ تک عدالت میں پیش ہوں گے، جس پر عدالت نے کہا جلد سماعت کی درخواست ہے تاریخ مقرر کرلیتے ہیں۔

    معاون وکیل نے استدعا کی خواجہ حارث کوپیش ہونےکاموقع دیں، تو عدالت نے کہا ٹھیک ہے پھر تمام کیسز کے بعد نواز شریف کی درخواست سن لیتے ہیں اور سماعت میں کچھ دیر کے لئے وقفہ کردیا۔

    بعد ازاں نوازشریف کی جانب سےخواجہ حارث ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے اور کہا نوازشریف کی رٹ پٹیشن نمبر32 بھی زیرسماعت ہے۔

    اسلام آبادہائی کورٹ نے نوازشریف کی سزا کےخلاف اپیل دس روز میں مقرر کرنے کا حکم دے دیا اور مجرم نوازشریف کی اپیل جلد سماعت کے لئے مقررکرنے کی درخواست منظور  کرتے ہوئے  مزید کارروائی دس دن کےلئےملتوی کردی۔

    مزید پڑھیں سزامعطلی اورضمانت کی درخواست اپیل کیساتھ سنی جائےگی

    یاد رہے نوازشریف کی جانب سےخواجہ حارث نے اپیل کی جلد سماعت کے لیے نئی درخواست دائر کی تھی ، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ شفاف ٹرائل ہر پاکستان کا حق ہے ، احتساب عدالت کے حکم نامے کو ہائی کورٹ کالعدم قرار دے۔

    درخواست میں احتساب عدالت کے 24 دسمبر کے فیصلے کو چیلنج کیاگیا اور کہا گیا احتساب عدالت میں ہمارے موقف کو مکمل طور پر نہیں سناگیا۔

    گذشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے مجرم نواز شریف کی سزا معطلی کی درخواست پر مختصرحکم نامہ جاری کیا تھا ، جس میں کہا گیا تھا نواز شریف کی اپیل ابھی تک سماعت کے لئے مقرر نہیں ہوئی ہے۔ نواز شریف کی اپیل پر ابتدائی سماعت سے پہلے سزا معطلی اور ضمانت کی درخواست پر سماعت نہیں ہو سکتی۔ نواز شریف کی سزا معطلی اور ضمانت کی درخواست اپیل کے ساتھ سنی جائے گی۔

    واضح رہے گزشتہ برس 24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا، فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے گرفتار کیا گیا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا، بعدازاں ان کی درخواست پر انہیں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے بجائے لاہور کی کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا تھا۔